Author: سلمان لودھی

  • ڈاکو پولیس اہلکار گرفتار، رشوت خور تفتیشی افسر نوکری سے برطرف

    ڈاکو پولیس اہلکار گرفتار، رشوت خور تفتیشی افسر نوکری سے برطرف

    کراچی : ڈکیتی اور رہزنی میں ملوث پولیس اہلکار پکڑا گیا ، فیروز آباد تھانے کے رشوت خور تفتیشی افسر کو ویڈیو منظر عام آنے پر نوکری سے برطرف کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کراچی (اے وی ایل سی) کی ٹیم نے اسٹیل ٹاؤن میں کارروائی کرکے ایک پولیس اہلکار کو گرفتار کیا ہے۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی اے وی ایل سی نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار اہلکار درجنوں موٹرسائیکلوں کی چوری میں ملوث ہے، ملزم ڈسٹرکٹ ٹھٹھہ میں تعینات تھا، گرفتار پولیس اہلکار کے قبضے سے چوری کی موٹر سائیکل اور ایک گاڑی بھی ملی ہے۔

    دوسری جانب کراچی کے علاقے فیروز آباد تھانے کے تفتیشی افسر کی رشوت لینے کی وڈیو منظر عام پر آگئی، مذکورہ پولیس افسر نے شہری کو جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کی دھمکیاں دے کر رشوت لی۔

    متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ انسپکٹر غلام شبیر نے ایس ایس پی کے نام پر ڈرا کر مجھ سے لاکھوں روپے بٹور لیے، بعد ازاں ویڈیو منظر عام پر آنے پر پولیس اہلکار نوکری سے برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    علاوہ ازیں کراچی میں ڈاکوؤں کی دیدہ دلیری بڑھتی جارہی ہے، شہر کی مرکزی شاہراہوں پر کھلے عام وارداتیں معمول بن گئیں،
    سائٹ ایریا میں ڈکیتی کی واردات کی ویڈیو اےآر وائی نیوز کو موصول ہوگئی ہے، ویڈیو میں ڈاکوؤں کے چہرے واضح دیکھے جاسکتے ہیں۔

    ڈاکوؤں نے کورونا ایس او پیز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فیس ماسک کا استعمال بھی کیا، ڈاکوؤں نے شہری کو تشدد کو نشانہ بنایا اور موبائل فون اور رقم سے محروم کرکے باآسانی فرار ہوگئے۔

  • کیا ڈاکٹر ماہا کو خودکشی پر مجبور کیا گیا؟ کیس میں نیا موڑ

    کیا ڈاکٹر ماہا کو خودکشی پر مجبور کیا گیا؟ کیس میں نیا موڑ

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کے کیس میں نیا موڑ آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں ڈاکٹر ماہا کی مبینہ خودکشی کیس میں نیا موڑ آگیا، ڈاکٹر ماہا کے والد نے پولیس کو دوست اور دو ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی درخواست دے دی۔

    والد نے درخواست میں موقف اپنایا کہ ماہا کا دوست اور دو ڈاکٹر اسے پریشان کرتے تھے، ٹینشن کا شکار ہوکر ماہا نے اپنی جان لے لی۔

    ڈاکٹر ماہا کے والد کا کہنا ہے کہ دوست اور ڈاکٹر ناصرف ماہا کو ٹینشن دیتے تھے بلکہ انہوں نے بیٹی کو نشے کا بھی عادی بنادیا تھا۔

    یہ پڑھیں: ڈاکٹر ماہا کی خودکشی، دوست نے بیان ریکارڈ کروا دیا

    ذرائع کے مطابق دونوں ڈاکٹر ماہا کے ساتھ ہی کام کرتے تھے جبکہ جنید ان تینوں کا مشترکہ دوست تھا، ماہا کے والد کا کہنا ہے کہ ان تینوں افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ماہا کی خودکشی کی وجہ بننے والوں کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس کی رہائشی ڈاکٹر ماہا نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی تھی، پولیس نے شک کی بنیاد پر دو افراد کو گرفتار کیا تھا۔

  • کراچی میں پلاٹ کے تنازع پرعورت نے خاتون پر تیزاب پھینک دیا

    کراچی میں پلاٹ کے تنازع پرعورت نے خاتون پر تیزاب پھینک دیا

    کراچی: شہر قائد میں پلاٹ کے تنازع پر عورت نے دوسری خاتون پر تیزاب پھینک دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر میں پلاٹ کے تنازع پر عورت نے دوسری خاتون پر تیزاب پھینک دیا، 55 سالہ خاتون تیزاب سے بری طرح جھلس گئیں۔

    ذرائع کے مطابق تیزاب گردی کا واقعہ چار روز قبل لاشاری گوٹھ ملیر میں یش آیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ تیزاب پھینکنے کے بعد مجھے ہی ڈرایا اور دھمکایا جارہا ہے، پلاٹ کے تنازع پر بات چیت کے لیے گئی تھی، ملزمہ نے تیزاب پھینک دیا۔

    متاثرہ خاتون نے آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی سے واقعے کا نوٹس لے کر انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

    ادھر کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں گھر سے تین بچوں کی ماں کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کا شوہر پراسرار طور پر فرار ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کی لاش کمرے میں پڑی تھی، پیٹ پر تیز دھار آلے کے وار کے نشانات تھے، پولیس گھر پہنچی تو مقتولہ کے تین بچے گھر میں موجود تھے اور بھوکے پیاسے تھے۔

    پولیس کے مطابق شبہ ہے کہ شوہر اہلیہ کو قتل کرکے فرار ہوگیا ہے، مقتولہ کے بھائی اور والد نے بھی اسحاق پر شبہ ظاہر کیا ہے۔

    دوسری جانب سرجانی ٹاؤن کے ڈی اے فلیٹس میں آتشزدگی کے نتیجے میں جھلس کر 4 افراد زخمی ہوگئے، ریسکیو ذرائع کے مطابق آگ گیس لیکیج کے باعث لگی، زخمیوں میں خاتون اور بچہ بھی شامل ہیں، زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • ڈاکٹر ماہا کیس کی تفتیش مکمل، 2 ملزمان گرفتار، مقدمہ درج

    ڈاکٹر ماہا کیس کی تفتیش مکمل، 2 ملزمان گرفتار، مقدمہ درج

    کراچی: ڈیفنس میں ڈاکٹر ماہا علی شاہ کی مبینہ خود کشی کے کیس میں گزشتہ 4 روز سے جاری تفتیش مکمل ہو گئی، ماہا علی کو پستول فراہم کرنے کے الزام میں 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈیفنس کے علاقے میں مبینہ طور پر خود کشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا علی کو پستول فراہم کرنے کے الزام میں 2 ملزمان گرفتار کر لیے گئے، جن کے خلاف سرکار کی مدعیت میں گزری تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں سندھ آرمز ایکٹ اور 109 کی دفعات لگائی گئی ہیں، اسلحہ سعد کے نام پر تھا، تابش نے ڈاکٹر ماہا کو اسلحہ گولیوں سمیت دیا، تابش ماہا کا دوست تھا، اس نے اپنے دوست سعد سے اسلحہ لیا۔

    ایس ایس پی ساؤتھ شیراز نذیر نے میڈیا کو بتایا کہ نائن ایم ایم پستول ایک شہری سعد صدیقی کی تھی جو مانگنے پر تابش قریشی نے ماہا کو دی، دونوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، یہ معلوم کرنے کے لیے کہ ڈاکٹر ماہا نے خود کشی کیوں کی، متعلقہ کرداروں سے تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔

    پولیس کے مطابق ڈاکٹر ماہا نجی اسپتال کی ڈیوٹی سے واپس آئی تو پریشان تھی، ماہا اپنی بہن کے ساتھ کمرے میں تھی، والد بھی اسی کمرے میں آیا، ڈاکٹر ماہا بہانے سے باتھ روم گئی اور وہاں خود کو گولی مار دی۔

    ڈاکٹر ماہا کیس میں اہم پیش رفت، پستول کے اصل مالک نے اہم معلومات دے دیں

    ایس ایس پی شیراز نذیر کے مطابق ڈاکٹر ماہا نے باتھ روم میں خود کشی کی، گولی دیوار میں پیوست ہوئی تھی جس کے ثبوت بھی حاصل کر لیے گئے ہیں، گولی کی آواز سن کر والد بھاگا اور بیٹی کے ساتھ مل کر باتھ روم کا دروازہ توڑا، والد نے مددگار 15 کو فون کیا اور ایک قریبی عزیز ڈاکٹر زہرہ کو فون کر کے بلوایا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ماہا علی کو واقعے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا کیوں کہ وہ ابھی زندہ تھی، جہاں علاج کے دوران وہ چل بسی۔

    پولیس کے مطابق ڈاکٹر ماہا علی شاہ شدید پریشانی کا شکار تھی، خود کشی کی باتیں کرتی تھی، تاہم اس نے خود کشی کیوں کی، یہ جاننے کے لیے متعلقہ کرداروں سے تفتیش جاری ہے۔

  • سی ٹی ڈی افسر کے خلاف مقدمہ درج

    سی ٹی ڈی افسر کے خلاف مقدمہ درج

    کراچی: کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے افسر اور ٹیم کے خلاف تاجر کو اغوا کرنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی افسر اعجازبٹ اور ٹیم میں شامل اہلکاروں کےخلاف مقدمہ عدالتی احکامات پر درج کیا گیا ہے۔

    رضویہ تھانے میں درج ہونے والے مقدمے میں سی ٹی ڈی افسر اعجاز بٹ اور ان کی ٹیم کو نامزد کیا گیا ہے اور مقدے میں اغوا کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    سی ٹی ڈی ٹیم پر ناظم آباد سے رات میں سونے کے تاجر کو گھر سےحراست میں لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    متاثرہ تاجر ماجد نے الزام عائد کیا کہ سی ٹی ڈی افسر نے 20لاکھ کامطالبہ کیا اور7لاکھ رقم لےکر چھوڑ دیا، موبائل، لیپ ٹاپ اور25ہزاربھی سی ٹی ڈی نےرکھ لیے۔

    تاجر کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی کی ٹیم نےگارڈن میں کئی روزتک حبس بےجا میں رکھا، ہر محکمے کو شکایت کرچکا ہوں لیکن کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

  • گلستان جوہر میں‌ مبینہ پولیس موبائل کا گھر دھاوا

    گلستان جوہر میں‌ مبینہ پولیس موبائل کا گھر دھاوا

    کراچی : شہر قائد کے پوش علاقوں میں سادہ لباس اور بغیر نمبر پلیٹ کی موبائل میں کارروائیاں سوالیہ نشان بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں مبینہ پولیس موبائل کے ذریعے سادہ لباس اہلکاروں نے گھر پر دھاوا بول دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نامعلوم سادہ لباس اہلکاروں نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھر میں موجود خواتین اور دیگر افراد پر تشدد بھی کیا۔

    کارروائی میں استعمال ہونے والی پولیس موبائل کی نمبر پلیٹ ہی نہیں تھی اور نہ ہی موبائل پر تھانے کا نام درج تھا، واقعے میں ملوث چھ افراد کی کارروائی کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گھر پر سادہ لباس اہلکاروں کے دھاوے کے وقت لوگ جمع ہوئے تو موبائل میں آئے سادہ لباس اہلکار فرار ہوگئے۔

    علاقہ مکینوں نے گیٹ بند کرنے کی کوشش کی لیکن موبائل پارٹی فرار ہوگئی، پولیس نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی جانچ کررہے ہیں جلد ملزمان کو گرفتار کرلیں گے۔

  • کراچی، جماعت اسلامی کی یوم استحصال کشمیر ریلی میں‌ دھماکا، 39 افراد زخمی

    کراچی، جماعت اسلامی کی یوم استحصال کشمیر ریلی میں‌ دھماکا، 39 افراد زخمی

    کراچی: شہر قائد میں جماعت اسلامی کی یوم استحصال کشمیر ریلی کے قریب دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 39 افراد زخمی ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع بیت المکرم مسجد کے قریب جماعت اسلامی کی ریلی میں دھماکے کے نتیجے میں 39 افراد زخمی ہوگئے، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلی کے قریب دھماکے کے باعث 39 افراد زخمی ہوگئے، زخمیوں کو طبی امداد کے لیے فوری اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات ہیں کہ موٹر سائیکل سوار دستی بم پھینک کر فرار ہوئے ہیں۔

    جماعت اسلامی کے رہنما معراج الہدیٰ کا کہنا تھا کہ دھماکا کرکے ہمارے حوصلے پست نہیں کیے جاسکتے، ریلی جاری رہے گی۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کررہی ہے، را کے ایجنٹوں نے ریلی میں حملہ کرکے بزدلانہ کارروائی کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بزدلانہ کارروائیوں سے جذبوں کو ختم نہیں کیا جاسکتا، کارکن پولیس انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔

    محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال میں 7 زخمیوں کو لایا گیا ہے، 11 زخمی آغا خان اسپتال میں زیر علاج ہیں، 10 زخمیوں کو لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کیا گیا، 5 زخمی المصطفیٰ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    واضح رہے کہ جماعت اسلامی کی جانب سے یوم استحصال کشمیر کے سلسلے میں ریلی نکالی جارہی تھی۔

  • کراچی میں فائرنگ سے سب انسپکٹر شہید، ملزمان فرار

    کراچی میں فائرنگ سے سب انسپکٹر شہید، ملزمان فرار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سپر ہائی وے کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سب انسپکٹر شہید ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن معمار تھانے میں تعینات سب انسپکٹر کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے شہید کردیا، ایک ماہ کے دوران پولیس اہلکاروں پر یہ پانچواں حملہ ہے جن میں‌ 4 اہلکار جاں‌ بحق ہوچکے ہیں۔

    پولیس کے مطابق سب انسپکٹر یار محمد گلشن معمار تھانے میں تعینات تھا، جاں بحق سب انسپکٹر ڈیوٹی کرکے موٹرسائیکل پر گھر جارہا تھا۔

    پولیس حکام کے مطابق نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ناردرن بائی پاس پر افسر کو نشانہ بنایا۔

    آئی جی سندھ نے ناردرن بائی پاس پرفائرنگ سےپولیس اہلکارکی شہادت کانوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیرسے فوری رپورٹ طلب کرلی۔

    مزید پڑھیں: پولیس اہلکاروں‌ کی جان کو خطرہ، اے آئی جی کے احکامات نظر انداز

    واضح رہے کہ کراچی کے مختلف تھانوں کے پولیس اہلکاروں نے ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن کے احکامات ہوا میں اُڑا دئیے اور منع کرنے کے باوجود ڈیوٹی آمد اور گھر واپسی پر وردی میں ملبوس ہوکر آنے اور جانے کا سلسلہ جاری ہے۔

    پولیس چیف نے دہشت گردوں کی جانب سے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے پر احکامات جاری کیے تھے کہ کوئی بھی اہلکار دوران ڈیوٹی اور گھر جاتے ہوئے وردی نہیں پہنے گا اور سادہ لباس میں گھر جائے گا۔

    غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ جو پولیس اہلکار احکامات کی خلاف ورزی کرتے پایا گیا اس کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل اےایس آئی غلام محمد کوفائرنگ کرکےقتل کیاگیا اور ملزم قتل کے بعدغلام محمد کا اسلحہ ساتھ لے گئے، تمام واقعات میں پولیس اہلکاروں کو شناخت کرنے کے بعد نشانہ بنایا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اے ایس آئی غلام محمد گھر سے نکل کر ڈیوٹی پر جارہا تھا تو لائنز ایریا فرنیچر مارکیٹ میں پان کے کیبن پر رکا ، ملزمان آئے اور گولیاں مار کر فرار ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق جائے وقوع سے 30بور کا ایک خول ملا، جائے وقوع سے ملے خول کا فرانزک ٹیسٹ کرایا جائے گا، پولیس اہلکاروں کو باقاعدہ شناخت کرکے نشانہ بنایا جارہا ہے اور ملزمان تینوں واقعات میں اہلکاروں کا اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔

    اس سے قبل محمودآباد میں ون فائیوکے اہلکار نعمان کوشہید کیا گیا، ملزمان قتل کےبعد نعمان کااسلحہ ساتھ لےگئے جبکہ کورنگی میں پولیس اہلکار اصغر کو شہید کیا گیا اور اس واقعے میں بھی ملزم اسلحہ ساتھ لے گئے۔

  • ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی کارروائی،خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار

    ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی کارروائی،خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی: ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے خاتون کو بلیک میل، ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کے الزام میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا۔ملزم طاہر کے خلاف متاثرہ خاتون نے ایف آئی اے کو درخواست دی تھی۔

    ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ملزم خود کو این جی او کا نمائندہ ظاہر کر کے نوکری کا جھانسہ دیتا تھا۔ملزم نے خاتون سے شادی کا وعدہ کیا اور غیر اخلاقی ویڈیوز بنائیں۔

    ملزم خاتون کو اسلحے کے ساتھ تصاویر بھیج کر ڈراتا تھا،ملزم خود کو سیاسی جماعت کا کارندہ بھی ظاہر کرتا تھا۔

    ایف آئی اے کی کارروائی،خاتون کو بلیک میل کرنے والا ملزم گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ گوجرانوالہ نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کیا تھا۔ملزم پر غیر اخلاقی ویڈیو شیئر کرنے،بلیک میل کرنے کا الزام تھا۔

    اس سے قبل رواں برس یکم مارچ کو ایف آئی اے نے گلبہار کراچی کی رہائشی خاتون کو بلیک میل کرنے کے الزام میں ملزم محمد اطہر خان کو گرفتار کر کے شواہد حاصل کر لیے تھے۔

  • کراچی، مویشی بیوپاری کو قتل کرنے والے ملزمان گرفتار

    کراچی، مویشی بیوپاری کو قتل کرنے والے ملزمان گرفتار

    کراچی: سندھ پولیس نے شہر قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں کارروائی کر کے مویشی بیوپاری کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا۔

    ایس ایس پی سینٹرل عارف اسلم راؤ کا کہنا تھا کہ ملزمان نے بیوپاری نعیم قریشی سے لوٹ مار کی کوشش کی اور مزاحمت پر اُسے گولیاں مار دیں تھیں۔

    ملزمان بیوپاری سے 13 لاکھ روپے چھین کر فرار ہوگئے تھے، فائرنگ کے نتیجے میں نعیم قریشی زخمی ہوا تھا جو بعد میں دورانِ علاج دم توڑ گیا تھا۔

    عارف اسلم راؤ کے مطابق گرفتار ہونے والے ملزمان 35 سے زائد وارداتوں میں ملوث ہیں، گرفتار ہونے والے دونوں افراد نے گلشن اقبال، نارتھ ناظم آباد، گلستان جوہر سمیت دیگر علاقوں میں ڈکیتی کی کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا۔

    ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق گرفتار ملزمان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے، پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا اور انہیں جلد عدالت میں پیش بھی کیا جائے گا جس کے بعد قتل کیس اور دیگر واقعات کے حوالے سے مزید تفتیش کی جائے گی۔