Author: سلمان لودھی

  • کراچی پولیس کی فائرنگ سے شہری زخمی

    کراچی پولیس کی فائرنگ سے شہری زخمی

    کراچی: شہرقائد کے علاقے ایم اے جناح روڈ پر پولیس کی فائرنگ سے نوجوان زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم اے جناح روڈ پر پولیس نے روکنے کا اشارہ کیا تو شہری نے بائیک تیز کردی۔ ردعمل میں پولیس نے فائرنگ کردی جس کے باعث نوجوان زخمی ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس نے زمین پر فائرنگ کی جو شہری کو لگی۔ پولیس کا مقصد نوجوان پر فائرنگ کرنا نہیں تھا۔

    پولیس نے زخمی کو خود اسپتال منتقل کیا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والا شخص شرافت اپنے دوستوں کے ساتھ خریداری کرنے گیا تھا۔ شرافت پولیس کی فارنگ سے زخمی ہوا۔

    پولیس کی مبینہ فائرنگ کے واقعے پر آئی جی سندھ نے میڈیا رپورٹس پر متعلقہ ایس ایس پی سے تفصیلات طلب کرلی۔ آئی جی کا کہنا ہے کہ پولیس کو ضروری اقدامات سے آگاہ کیا جائے، معاملے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

  • کراچی، نامعلوم افراد کم عمر بچے کی آنکھوں میں ایلفی ڈال کر فرار

    کراچی، نامعلوم افراد کم عمر بچے کی آنکھوں میں ایلفی ڈال کر فرار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی میں نامعلوم افراد کم عمر بچے کی آنکھوں میں ایلفی ڈال کر فرار ہوگئے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز  سلمان لودھی کے مطابق نامعلوم ملزمان نے کم عمر بچے کی آنکھوں میں ایلفی ڈالی اور اُسے راستے میں چھوڑ کر بھاگ گئے۔

    گورنگی چار نمبر کی سڑک سے گزرنے والا شہری بچے کو لے کر سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی پہنچا جہاں ڈاکٹرز نے فوری طور پر بچے کی آنکھ میں دوا ڈال کر ایلفی کا اثر ختم کیا جس کے بعد وہ آنکھیں کھولنے کے قابل ہوا۔

    پولیس کو جب واقعے کی اطلاع موصول ہوئی تو نفری گورنمنٹ اسپتال پہنچی جہاں انہوں نے بچے سے پوچھ گچھ کی اور پھر اُس کو صارم برنی ٹرسٹ کے حوالے کردیا۔ پولیس حکام کے مطابق بچہ اپنا نام بتا نہیں رہا البتہ ڈاکٹرز نے اُس کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی ہے کیونکہ بروقت طبی امداد سے بینائی ضائع ہونے سے بچ گئی۔

    مزید پڑھیں: کراچی، ڈاکو قرار دیے گئے دونوں‌ بھائی بے گناہ نکلے، 24 گھنٹے بعد رہائی

    پولیس کے مطابق عوامی کالونی تھانے میں 10 سالہ بچے کی گمشدگی کا پرچہ درج ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ وہی بچہ ہوگا جس کے گھر والوں نے گمشدگی کی ایف آئی آر کٹوائی۔

  • کراچی، ڈاکو قرار دیے گئے دونوں‌ بھائی بے گناہ نکلے، 24 گھنٹے بعد رہائی

    کراچی، ڈاکو قرار دیے گئے دونوں‌ بھائی بے گناہ نکلے، 24 گھنٹے بعد رہائی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے نارتھ کراچی میں ہجوم کے ہاتھوں ڈکیت قرار دیے گئے دونوں بھائی بے گناہ نکلے جنہیں پولیس نے 24 گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک روز قبل کراچی کے علاقے پاؤر ہاؤس چورنگی کے قریب ہجوم نے موٹرسائیکل پر سوار دو بھائیوں کو ڈکیت قرار دے کر انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

    خواجہ اجمیر نگری کی پولیس نے موقع پر پہنچ کر دونوں افرادکو تحویل میں لیا اور پھر انہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس نے اب سے کچھ دیر قبل دونوں بھائیوں کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کردیا۔ پولیس حکام کے مطابق شہریار اور تیمور کے خلاف کوئی مدعی سامنے نہیں آیا۔

    مزید پڑھیں: کراچی، اسٹریٹ کرمنل قرار دے کر 2 بھائیوں‌ پرشہریوں‌ کا تشدد

    ایس ایچ او ندیم صدیقی کے مطابق دونوں بھائیوں کو چوبیس گھنٹے حراست میں رکھنے کا مقصد مدعی کا انتظار کرنا تھا مگر کوئی نہیں آیا، متاثرہ بھائیوں نے ہجوم کے خلاف تشدد کا مقدمہ درج کرانے سے انکار کردیا۔

    گزشتہ روز ہی پولیس حکام نے بتایا تھا کہ دونوں بھائیوں کے قبضے سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا جبکہ موٹرسائیکل کے کاغذات بھی موجود تھے، متاثرہ بھائیوں کا کوئی کریمنل ریکارڈ بھی موجود نہیں تھا۔

  • کراچی، سرجانی ٹاؤن نوجوان کی خودکشی کا معمہ حل، قتل کے الزام میں دو افراد گرفتار

    کراچی، سرجانی ٹاؤن نوجوان کی خودکشی کا معمہ حل، قتل کے الزام میں دو افراد گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں گزشتہ روز نوجوان کی مبینہ خودکشی کا معمہ حل ہوگیا، پولیس نے قتل کے الزام میں دو افراد کو حراست میں لے لیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن سے گزشتہ روز نوجوان کی لاش برآمد ہوئی تھی، مقتول اسٹیٹ ایجنسی پر ملازم تھا اور سر میں گولی لگنے کی وجہ سے ہلاک ہوگیا تھا۔

    پولیس کے مطابق نوجوان کی لاش کے قریب سے خول بھی ملا تھا جسے قبضے میں لے لیا گیا تھا جبکہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں نوجوان کے خودکشی کرنے کے شواہد نہیں ملے، جس کے بعد دو افراد کو حراست میں پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق متوفی زیرحراست اسٹیٹ ایجنسی کےمالک کی پستول سے چلنےوالی گولی سےہلاک ہوا۔

    دوسری جانب سرجانی ٹاؤن کے ایک گھر سے خاتون کی گلہ کٹی لاش برآمد ہوئی جسے قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا البتہ ڈاکٹرز نے اسے جناح اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق پانچ گھنٹے گزر جانے کے باوجود لاش کا پوسٹ مارٹم نہ ہوسکا کیونکہ جناح اسپتال کی خاتون میڈیکل لیگو آفیسر ڈیوٹی سے غائب ہیں، میت کو فی الحال سرد خانے منتقل کردیا گیا۔

  • کراچی، اسٹریٹ کرمنل قرار دے کر 2 بھائیوں‌ پرشہریوں‌ کا تشدد

    کراچی، اسٹریٹ کرمنل قرار دے کر 2 بھائیوں‌ پرشہریوں‌ کا تشدد

    کراچی: شہر قائد کے علاقے خواجہ اجمیر نگری میں شہریوں نے اسٹریٹ کرمنلز  قرار دے کر 2 بھائیوں کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے خواجہ اجمیر نگری موبائل مارکیٹ کے قریب شہریوں نے 2بھائیوں کو اسٹریٹ کرمنلز قرار دے کر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پولیس کے حوالے کردیا۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ ملزمان اے ٹی ایم سے رقم نکالنے والے شہری سے لوٹ مار کے بعد فرار ہورہے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ دونوں ڈاکو بھائی ہیں، ان کے پاس سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا، وقوعہ پر ڈاکو قرار دے کر شہریوں نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، مبینہ ملزموں سے برآمد موٹر سائیکل بھی ان کی اپنی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں بھائی نیو کراچی سیکٹر 11 ایف کے رہائشی ہیں، اب تک کوئی مدعی بھی مبینہ ڈاکوؤں کے خلاف سامنے نہیں آیا ہے۔

    شہریوں کے تشدد سے زخمی ہونے والے شہریار اور تیمور کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    شہریار کا کہنا تھا کہ لوگوں کو بتایا کہ میں ڈاکو نہیں ہوں، نیو کراچی کے رہائشی ہیں، سرجانی جارہے تھے کہ شہریوں نے پکڑ لیا، ہم دونوں بھائی گارمنٹس کا کام کرتے ہیں۔

    دوسری جانب لانڈھی پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے اسکول میں ڈکیتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے 2 ماہ قبل لانڈھی نمبر 6 میں واقع اسکول میں واردات کی تھی، ملزم کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم اسکول میں مذہبی جماعت کے نام پر چندہ بھی لیا کرتا تھا۔

    ادھر سرجانی تیسر ٹاؤن میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا، جاں بحق شخص کی شناخت اظہار الحسن کے نام سے ہوئی ہے۔

    مرزا آدم خان روڈ لیاری میں ٹریفک حادثے کے نتجے میں ایک شخص جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے، حادثے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

  • کراچی، ڈاکو کیش وین سے 20 لاکھ روپے لوٹ کر فرار

    کراچی، ڈاکو کیش وین سے 20 لاکھ روپے لوٹ کر فرار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے واٹر پمپ پر ڈاکو کیش وین سے 20 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے واٹر پمپ پر ڈاکو کیش وین سے 20 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے، پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    سیکیورٹی گارڈ کا کہنا ہے کہ 2 تھیلوں میں 29 لاکھ رقم منتقل کررہے تھے، ملزمان نے فائرنگ کردی اور ایک تھیلا لے جانے میں کامیاب ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار 2 ملزمان کیش وین کے ساتھ گلی میں داخل ہوئے، کیش وین کا دروازہ کھلتے ہی فائرنگ کی اور رقم کا تھیلہ چھین کر فرار ہوگئے۔

    ایس ایس پی سینٹرل کا کہنا ہے کہ ڈکیتوں کی فائرنگ سے 2 گارڈ اور ایک شہری زخمی ہوا، واقعہ یوسف پلازہ تھانے کی حدود میں رپورٹ ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ دو سال قبل کراچی کے علاقے بہادر آباد میں بینک سے کیش لے کر نکلنے والی وین کو ڈاکوؤں نے لوٹ لیا تھا، منی ایکسچینج کے عملے کا کہنا تھا کہ ڈاکو 60 لاکھ روپے چھین کر فرار ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مسلح ملزمان کار میں سوار تھے جنہوں نے منی ایکسچینج کی وین کو راستے میں روک کر اسلحے کے زور پر لوٹ مار کی۔

  • کراچی میں ایک گھنٹے کے دوران آتشزدگی کے 2 واقعات

    کراچی میں ایک گھنٹے کے دوران آتشزدگی کے 2 واقعات

    کراچی: شہر قائد میں ایک گھنٹے کے دوران آتشزدگی کے دو واقعات پیش آئے ہیں، سیفی کالج کے قریب آئل ڈپو میں آگ لگ گئی جب کہ سہراب گوٹھ میں مسافر بس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔

    تفصیلات کے مطابق آتشزدگی کا پہلا واقعہ نارتھ ناظم آباد میں سیفی کالج کے قریب پیش آیا جہاں آل ڈپو میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی، آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 3 گاڑیاں مصروف ہیں۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر قائم کی گئے آئل ڈپو میں لگی آگ شدت اختیار کر گئی ہے جس کے سبب اطراف کے گھروں کوخالی کرایا جارہا ہے جب کہ آگ لگنےسےایک شخص زخمی بھی ہوا جسے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب سہراب گوٹھ بس اڈے پر کھڑی مسافر بس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، بس میں سوار تمام افراد کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا اور مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت آب بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

  • کراچی، جعلی پولیس اہلکار بن کر لوٹ مار کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی، جعلی پولیس اہلکار بن کر لوٹ مار کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں جعلی پولیس اہلکار بن لوٹ مار کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جعلی پولیس اہلکار بن کر لوٹ مار کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم ریٹائرڈ پولیس افسر کا بیٹا ہے، شہریوں پر داعش کا ساتھی ہونے کا الزام لگا کر لوٹ مار کرتا تھا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزم حمزہ نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ 29 نومبر کو ملیر میں شہریوں کو داعش کی اطلاعات موصول ہونے کا کہہ کر روکا اور لوٹ مار کی۔

    ملزم حمزہ نے انکشاف کیا کہ واردات سے قبل دوست نے کار میں موجود پولیس کیپ پہننے کو کہا، دوران لوٹ مار ایک شہری نے خود کو رینجرز اہلکار ظاہر کیا تو ہم نے فائرنگ کردی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے کار سوار شہریوں سے غیرملکی کرنسی سمیت دیگر سامان لوٹا ہے، گرفتارملزمان میں ایک ریٹائرڈ پولیس اہلکار کا بیٹا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزمان کا بنیادی ہدف زیادہ تر وہ لوگ ہوتے تھے جو بیرون ملک سے پاکستان آرہے ہوتے تھے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈکیتی کا نشانہ بننے والے شہری کی جانب سے ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی جس کے بعد کارروائی کی گئی اور ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا گیا۔

  • دعا منگی نے واقعے کی تفصیلات پولیس کو بتادیں

    دعا منگی نے واقعے کی تفصیلات پولیس کو بتادیں

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی دعا منگی نے پولیس ٹیم کو ابتدائی بیان ریکارڈ کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی دعا منگی نے پولیس ٹیم کو ابتدائی بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ حارث کے ساتھ چائے پی کر ٹہلنے نکلی تھی کہ اچانک 2 افراد نے مجھے پکڑ کر گاڑی میں ڈال کر اغوا کرلیا۔

    دعا منگی کا کہنا ہے کہ شور ہونے لگا پھر اچانک گولی چلنے کی آواز آئی، ملزمان نے میرے منہ پر ہاتھ رکھا اور آنکھوں پر پٹی باندھ دی اور تین بار دوسری گاڑیوں میں منتقل کیا گیا۔

    تفتیشی ٹیم کو دئیے گئے بیان میں دعا منگی کا کہنا تھا کہ میں نے کسی شخص کا چہرہ نہیں دیکھا بس کھانا کھاتے وقت میری آنکھوں سے پٹی ہٹادی جاتی تھی۔

    مزید پڑھیں: دعا منگی گھر پہنچ گئی ، اہلخانہ کی تصدیق

    دعا منگی نے کہا کہ جب بھی کھانا دیا جاتا تھا تو کوئی دوسرا شخص بول رہا ہوتا تھا، میرے ہاتھ پاؤں باندھ کر کانوں میں ایئرفون لگادئیے جاتے تھے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز سلمان لودھی کے مطابق دعا منگی کا بیان ریکارڈ کرنے والی ٹیم میں مختلف ایجنسیوں کے افسران بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ دعا منگی کو 30 نومبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان بخاری سے نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا جب کہ اس کے ساتھ موجود دوست حارث کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا، چند روز قبل دعا منگی اچانک گھر پہنچ گئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پولیس نے دعا منگی اغوا کیس میں 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا۔

  • دعا منگی اغوا کیس، زخمی حارث کا ابتدائی بیان ریکارڈ

    دعا منگی اغوا کیس، زخمی حارث کا ابتدائی بیان ریکارڈ

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی لڑکی دعا منگی کے کیس میں زخمی ہونے والے حارث کا ابتدائی بیان ریکارڈ کرلیا گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی 20 سالہ دعا مانگی کو پولیس تاحال بازیاب نہیں کراسکی ہے تاہم دعا منگی کو بچانے کی کوشش کرنے والے زخمی حارث کا ابتدائی بیان ریکارڈ کرلیا گیا۔

    تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی حارث نے سی سی ٹی وی فوٹیج میں گاڑی کو شناخت کرلیا ہے۔

    تفتیش کاروں نے حارث سے تحریری سوال کیا کہ اغوا کاروں کی تعداد کتنی تھی جس پر حارث سے پولیس کو بتایا کہ ملزمان کی تعداد 4 سے 5 تھی۔

    مزید پڑھیں: دعامنگی کوتمام ترٹیکنالوجی بروئے کار لا کر بازیاب کروایا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ

    واضح رہے کہ 6 روز قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ملزمان نے حارث کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا اور دعا منگی کو اغوا کرکے فرار ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ ویٹر نے انکشاف کیا تھا کہ حارث اوردعاکےساتھ اکثرایک خاتون بھی ہوتی تھی۔ بیان کے مطابق حارث اوردعا 4 ماہ سےمستقل ٹی شاپ آرہےتھے اور عرصے کے دوران کوئی بھی ناخوشگوارواقعہ پیش نہیں آیا ، دعامنگی اورحارث ہمیشہ اچھےاخلاق سےپیش آتےتھے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ دعا منگی کو تمام تر ٹیکنالوجی بروئے کار لاکر بازیاب کرایا جائے گا۔