Author: سلمان لودھی

  • عید کی چھٹیوں پر گھر آئے نوجوان کو ڈکیتوں نے قتل کر دیا

    عید کی چھٹیوں پر گھر آئے نوجوان کو ڈکیتوں نے قتل کر دیا

    کراچی میں ڈاکوؤں نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی۔ ڈکیتی مزاحمت پر سیکورٹی اہلکار کو قتل کر دیا گیا۔

    پولیس کے مطابق واقعہ سہراب گوٹھ کےقریب عبداللہ گبول گوٹھ میں پیش آیا جہاں ڈکیتی مزاحمت پر شہری کو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔

    جاں بحق شخص کی شناخت 22 سالہ ظہیرالدین کے نام سے ہوئی جس کی لاش کو پوسٹ مارٹم   کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق شہری عید کی چھٹیوں پر گھر آیا ہوا تھا اور مقتول کا تعلق قانون نافذ کرنیوالے ادارے سے تھا۔

    واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور ابتدائی شواہد اکٹھے کر لیے۔

  • کورنگی میں لگنے والی آگ تاحال بے قابو : زیر زمین گیس کے بڑے ذخیرے کا انکشاف

    کورنگی میں لگنے والی آگ تاحال بے قابو : زیر زمین گیس کے بڑے ذخیرے کا انکشاف

    کراچی : کورنگی کریک میں گزشتہ رات بورنگ کے دوران لگنے والی آگ 22 گھنٹے بعد بھی تاحال بےقابو ہے، زیر زمین گیس کے ذخیرے کی موجودگی کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے کورگی کریک کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں گزشتہ رات ایک پلاٹ پر پانی کیلیے کی جانے والی بورنگ کے دوران خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی۔

    فائر بریگیڈ کی سر توڑ کوششوں کے باوجود اب تک آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا، فائر بریگیڈ کی آٹھ گاڑیاں اور واٹر ٹینکر آگ بجھانے کی کوششوں میں مسلسل مصروف عمل ہیں۔

    اس حوالے سے کمشنرکراچی کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر معلوم ہوا ہے کہ زیر زمین گیس کا بڑا ذخیرہ موجود ہے، جائے وقوعہ پر ڈی سی کورنگی، ایس ایس جی سی اور پی پی ایل کے نمائندے موجود ہیں۔

    کمشنر کراچی نے بتایا کہ نجی پلاٹ پر بورنگ کے دوران رات سوا 2 بجے کے قریب آگ لگی تھی، خوش قسمتی سے آگ لگنے کی جگہ کے اطراف آبادی موجود نہیں۔

    اس حوالے سے پاکستان آئل ریفائنری کے نمائندے کا کہنا ہے کہ فی الحال گیس کے ذخیرے کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ کتنا بڑا ہے، پانی کے سیمپل لے لئے گئے ہیں، ٹیسٹ کے بعد ہی اصل صورتحال واضح ہو سکے گی۔

    نمائندہ پاکستان آئل ریفائنری نے کہا کہ اس علاقے میں پہلے بھی ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں، پانی کیلئے بورنگ کے دوران اکثر گیس کا اخراج ہو جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ عموماً ایک سے 2 ہفتوں میں ایسی آگ خود بجھ جاتی ہے، تاہم اس آگ کو مکمل مانیٹر کیا جائے گا اس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، آگ کے مقام پر کنکریٹ بلاک لگانے کی ضرورت ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-fire-in-korangi-remains-uncontrolled/

  • کراچی: سرجانی ناردرن بائی پاس پر ٹرالر نے 15 سالہ لڑکے کو کچل دیا

    کراچی: سرجانی ناردرن بائی پاس پر ٹرالر نے 15 سالہ لڑکے کو کچل دیا

    کراچی کے علاقے سرجانی ناردرن بائی پاس پر ٹرالر کی ٹکر سے 15 سالہ لڑکا جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ جاں بحق لڑکے اویس ولد صادق کی عمر 15 سال تھی، ٹرالر کی ٹکر سے حادثہ پیش آیا، ڈرائیور ٹرالر سمیت فرار ہوگیا۔

    شہر قائد میں ٹریفک حادثات کا نہ تھمنے والا سلسلہ تاحال برقرار ہے اور اعلیٰ حکام کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا۔

    گزشتہ روز کارساز روڈ پر کار کی موٹرسائیکل کو ٹکر سے میاں بیوی جاں بحق ہوگئے۔ شہریوں نے کار ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ پولیس نے آ کر چھڑایا۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کارساز پر کار کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار میاں اور بیوی جاں بحق

    پولیس حکام نے بتایا کہ کار ڈرائیور کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا گیا، حادثے کی شکار موٹرسائیکل اور ذمہ دار کار تھانے منتقل کر دی۔

    پیر کے ملیر ہالٹ پر روز دل دہلا دینے والا ٹریفک حادثہ پیش آیا جس میں ٹینکر نے موٹرسائیکل پر سوار شوہر اور اس کی حاملہ بیوی کو کچل دیا۔

    حادثے میں میاں بیوی موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ خاتون نے کچلے جانے پر نومولود کو سڑک پر ہی جنم دیا جو جانبر نہ ہو سکا۔ حادثے پر شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

  • کراچی میں کارساز پر کار کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار میاں اور بیوی جاں بحق

    کراچی میں کارساز پر کار کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار میاں اور بیوی جاں بحق

    کراچی کے علاقے کارساز روڈ پر کار کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار میاں اور بیوی جاں بحق ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق مرد کی عمر 30 اور خاتون کی عمر 25 سال ہے، حادثے کے بعد موقع پر موجود شہریوں نے کار ڈرائیور کو پکڑ لیا۔

    مشتعل شہریوں نے ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا اس موقع پر پولیس پہنچ گئی۔

    ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ پولیس کو ڈرائیور کو تحویل میں لے لیا لیکن مشتعل شہری جانے نہیں دے رہے اور موبائل کو بھی گھیر لیا۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ میں رانگ سائیڈ سے آنے والے واٹٓر ٹینکر سے موٹر سائیکل پر سوار میاں اور حاملہ بیوی کو کچل دیا تھا۔

    خوفناک حادثے میں میاں ، بیوی اور نومولود بچہ جاں بحق ہوگئے تھے ، جس کے بعد مشتعل شہریوں نے واٹر ٹینکر کے شیشے توڑ ڈالے، ڈرائیور کوبھی تشدد کانشانہ بناکرپولیس کے حوالے کردیا۔

    جاں بحق میاں بیوی کی شناخت عبد القیوم اور زینب کے نام سے ہوئی تھی ، جاں بحق نوجوان سرکاری ملازم تھا اور کوہی گوٹھ لانڈھی کےاسپتال سے اہلیہ کامعائنہ کروا کر واپس آرہا تھا۔

  • مصطفی عامر قتل کیس میں نیا موڑ : واردات کے بعد ملزم کے والد نے کیا مشورہ دیا تھا؟

    مصطفی عامر قتل کیس میں نیا موڑ : واردات کے بعد ملزم کے والد نے کیا مشورہ دیا تھا؟

    کراچی : مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان نے عدالت میں اپنے والد سے لاتعلقی کا اظہار کردیا، ملزم نے واردات کے بعد والد کو آگاہ کیا تھا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت میں مصطفی عامر قتل کیس کی سماعت کے موقع پر ملزم ارمغان نے عدالت کے روبرو اپنے والد سے لاتعلقی کا اعلان کیا اور کہا کہ میرا اپنے والد سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ ان سے ملنا چاہتا ہے۔

    اس موقع پر ملزم ارمغان کے والد نے عدالت میں شور شرابہ کردیا جس پر عدالت نے حکم دیا کہ اسے یہاں سے نکال دیا جائے جس پر پولیس اہلکار کامران قریشی کو فوری طور پر کھینچ کر کورٹ کمپلیکس سے باہر لے گئے۔

    ملزم ارمغان کے وکیل عابد زمان خان نے کہا کہ میری ارمغان کے والد کامران قریشی سے نہیں بنتی، وکیل نے مقدمے کی مزید پیروی سے بھی انکار کردیا۔

    اس حوالے سے نمائندہ اے آر وائی نیوز نے بتایا کہ مصطفی عامر قتل کیس شروع سے ہی پیچیدہ ہے پہلے ملزم کی والدہ نے ایک وکیل کی خدمات حاصل کیں لیکن ارمغان نے اس سے انکار کرکے اپنی والدہ سے بھی ملنے سے انکار کیا تھا۔

    اس کے بعد اس کے والد کامران قریشی نے بھی وکیل کیا اسے بھی ملزم نے مسترد کردیا، بلکہ اپنے والد سے بھی قطع تعلق کرلیا، ملزم ارمغان شروع سے اپنے والدین کو اس معاملے سے الگ رکھنا چاہتا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ملزم ارمغان نے ایک ویڈیو بیان میں یہ اعتراف کیا ہے کہ اس نے قتل کی واردات کے بعد اپنے والد سے بات کی اور واردات کے بارے میں بتایا جس پر کامران قریشی نے کہا کہ شہر چھوڑ کر چلے جاؤ۔

    ملزم ارمغان اپنے والد کے مشورے پر کراچی سے باہر چلا گیا تھا تاہم جب اس نے محسوس کیا کہ معاملہ ٹھنڈا ہوگیا ہے تو واپس آگیا اس دوران اے وی سی سی اور سی پی ایل سی حکام کو اس کی لوکیشن ملی اور اسے گرفتار کرلیا گیا۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ چونکہ واردات کا علم ملزم کے والد کو بھی پہلے سے تھا اور اس نے فرار کا مشورہ بھی دیا تو کامران قریشی کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔

  • کراچی میں گیس اخراج سے متعد افراد کی حالت غیر

    کراچی میں گیس اخراج سے متعد افراد کی حالت غیر

    کراچی: امونیا گیس کے اخراج سے متعدد افراد کی حالت غیرہوگئی، ڈاکس میں نجی کمپنی میں گیس کے اخراج سے لوگ متاثر ہوئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ڈاکس میں نجی کمپنی میں امونیہ گیس لیک کرگئی جس کی وجہ سے وہاں پر کام کرنے والے 5 افراد کی حالت غیر ہوگئی جس میں خواتین و مرد دونوں شامل ہیں، گیس سے متاثر ہونے والوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    گھر میں گیس لیکیج سے اچانک آگ بھڑک اٹھی،2 کمسن بچے شدید زخمی

    ریسکیو حکام نے بتایا کہ گیس کے اخراج کی وجہ سے کئی افراد بے ہوش ہوئے، مسلسل لیکج کی وجہ سے تمام ملازمین کو فیکٹری سے باہر نکال لیا گیا ہے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ گیس کی لیکج کنٹرول کی جارہی ہے، امونیہ گیس کولڈ اسٹوریج میں استعمال ہوتی ہے، پولیس نفری علاقے میں تعینات کردی گئی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/quetta-students-gas-leakage-detector/

  • کراچی : ڈاکوؤں نے دکاندار کو سینے پر گولیاں مار کر قتل کردیا

    کراچی : ڈاکوؤں نے دکاندار کو سینے پر گولیاں مار کر قتل کردیا

    کراچی میں ڈکیتی میں مزاحمت پر مسلح افراد نے دکاندار کو جان سے مار دیا، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سچل تھانے کی حدود میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک دکاندار کو ڈکیتی میں مزاحمت کرنے پر دکان کے اندر ہی قتل کردیا گیا۔

    پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 55 سالہ خان محمد کے نام سے ہوئی ہے جو پانچ بچوں کا باپ اور پچھلی گلی میں ہی رہائش پذیر تھا۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے فوری طور پر علاقے کی ناکہ بندی کردی تھی اس دوران سپر ہائی وے جمالی گوٹھ میں پولیس نے ڈاکوؤں کے گرد گھیرا تنگ کیا اس موقع پر ملزمان نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی، جوابی فائرنگ میں ایک ملزم زخمی بھی ہوگیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن کے قبضے سے چھینا گیا موبائل فون اور نقدی برآمد کرلی گئی ہے جبکہ گرفتار ملزمان نے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔

    کورنگی میں پولیس مقابلہ، ملزم زخمی حالت میں گرفتار

    ایک اور واقعے میں کراچی کے علاقے کورنگی زمان ٹاؤن میں پولیس اور ملزمان میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، اس دوران ایک ملزم زخمی حالت میں گرفتار جبکہ اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والے ملزم عمر کے قبضے سے ایک پستول اور موبائل فون برآمد ہوا ہے،مقابلے میں پولیس کانسٹیبل یعقوب موٹرسائیکل سلپ ہونے سے زخمی ہوا، ملزمان شہریوں سے لوٹ مار کررہے تھے کہ پولیس پہنچ گئی۔

  • کراچی : بوٹ بیسن  میں  مسلح افراد کا شہریوں پر تشدد، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    کراچی : بوٹ بیسن میں مسلح افراد کا شہریوں پر تشدد، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    کراچی: کلفٹن کے علاقے بوٹ بیسن میں گاڑی میں سوار مسلح افراد کے شہریوں پر تشدد کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں با اثر افراد کی جانب سے ہوائی فائرنگ اور شہریوں پر تشدد کے واقعات تھم نہ سکے۔

    کلفٹن کے علاقے بوٹ بیسن میں مسلح افراد کے شہریوں پر تشدد کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔

    فوٹیج میں کارسوار کو دوسری گاڑی کو ٹکر مارتے دیکھا جاسکتا ہے اور ٹکر مارنے کے بعد کار سے چھ سے سات مسلح افراد نے گاڑی میں بیٹھے ہوئے دو افراد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

    پولیس نے انیس فروری کے واقعے کا مقدمہ متاثرہ شہری برکت علی سومرو کی مدعیت میں تھانہ بوٹ بیسن میں درج کرلیا۔

    مدعی کے مطابق سادہ لباس افرادنے کھلےعام اسلحہ کےزور پر تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے سر پر شدید نوعیت کے زخم آئے، تشدد کرنے والے افراد نشے میں تھے۔

    تشددکرنے والے مسلح افراد گاڑی نمبربی ایف 3612 میں سوارہو کر آئے تاہم متاثرہ شہری برکت سومروپیپلزیوتھ آرگنائزیشن کراچی کا ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں متاثرہ شہری نے بتایا کہ ہم بوٹ بیسن فوڈاسٹریٹ پر کھانا کھا رہے تھے، کھانے کے بعدہم گاڑی میں بیٹھ کرجانےلگے۔

    متاثرہ شہری کا کہنا تھا کہ متاثری گاڑی کے پیچھے گاڑی آ رہی تھی جسے راستہ دیا، گاڑی نےآگےجانےکےبعدریورس کرکےہٹ کیا، گاڑی سے مسلح افراداترے اور ہم پر تشدد کیا، تمام افراد کے ہاتھوں میں جدیداسلحہ تھا، دھمکیاں دی اور تشدد کیا۔

    وزیراعلی سندھ اوروزیرداخلہ سے واقعے میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کامطالبہ کیا ہے۔

    پولیس نے واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے۔

    پولیس نےسی سی ٹی وی فوٹیج کی مددسےگاڑی کاریکارڈمعلوم کرلیا ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مددسےکچھ ملزمان کی شناخت کی جاچکی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے، تشددمیں ملوث ملزمان کوہرگزنہیں چھوڑاجائے گا اور سخت کارروائی کی جائے گی ساتھ ہی ملزمان کیخلاف اسلحہ کی نمائش کرنےپربھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • کراچی  : گارڈن سے لاپتہ بچوں کا 43 دن بعد بھی سراغ نہ مل سکا

    کراچی : گارڈن سے لاپتہ بچوں کا 43 دن بعد بھی سراغ نہ مل سکا

    کراچی: گارڈن سے لاپتہ بچوں کا تینتالیس دن بعد بھی سراغ نہ ملا، علی رضا کے والد بیٹے کا بستہ لے کر بیٹھے رہتے ہیں اور روتے ہوئے فریاد کرتے ہیں کہ بچے کو واپس لا دو۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گارڈن سے علیان اورعلی رضا کی گمشدگی کو پینتالیس دن سے زیادہ ہوگئے، گھر سے باہر کھیلتے بچے کہاں گئے کون لے گیا؟ پولیس اب تک سراغ نہ لگاسکی۔

    والدین کی نظریں دن رات دروازے پرلگی رہتی ہیں کہ شاید کوئی معجزہ ہوجائے اور ان کے دل کے ٹکڑے واپس آجائیں۔

    علی رضا کے والد اکثر گھر میں اس کی کتابیں کھول کر بیٹھ جاتے ہیں اور گھنٹوں اس کی یاد میں گزار دیتے ہیں جبکہ علی رضا کے ساتھ اغوا ہونے والے علیان کے والد روز شام کو گلی میں بیٹھ کر اس کے آنے کا انتظار کرکے گزار دیتے ہیں۔

    علی رضا اور علیان کے والدین کا کہنا ہے کہ اگر شروع ہی سے بچوں کی گمشدگی کے کیس پر سنجیدگی سے کام کیا جاتا تو دونوں بچے آج اپنے گھروں میں ان کے ساتھ ہوتے۔

    یاد رہے 14 جنوری کو کراچی کے علاقے گارڈن سے دونوں بچے گلی میں کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگئے تھے۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام، شہری پریشان

    کراچی کے مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام، شہری پریشان

    کراچی : شہر قائد میں احتجاجی مظاہروں کے باعث مختلف شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، عوام ذہنی اذیت میں مبتلا ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کراچی میں مین سپرہائی وے الآصف اسکوائر پر ٹرانسپورٹرز  نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا، جس کی وجہ سے ایک ٹریک بلاک ہوگیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈمپر ڈرائیور کو ٹریفک پولیس اہلکار نے روکا ہوا تھا، مبینہ طور پر ٹریفک اہلکار اور ڈمپر ڈرائیور میں تلخ کلامی پھر ہاتھا پائی ہوئی۔

    اس دوران اچانک پیچھے سے آنے والی گاڑی نے ڈمپر ڈرائیور کو ٹکر مار دی، واقعے میں ڈمپر ڈرائیور زخمی ہوگیا، ٹرانسپورٹرز نے احتجاجاً روڈ بلاک کردیا جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیا۔

    صورتحال کے پیش نظر پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سہراب گوٹھ تھانے کی حدود الآصف کے پاس روڈ بلاک ہوا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈمپر کی تیز رفتاری پر کارروائی ٹریفک پولیس کا معاملہ ہے، سہراب گوٹھ اور سچل سب ڈویژن کی پولیس کو ٹریفک پولیس کی معاونت کیلئے روانہ کردیا گیا ہے۔

    ترجمان ضلع شرقی پولیس نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ٹریفک جام کا معاملہ حل کرکے حسب ضابطہ کارروائی کریں اور فوراً روڈ کھلوائیں۔

    دوسری جانب کراچی کے علاقے لسبیلہ اور گرومندر پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا جس کے باعث گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

    ٹریفک پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جہانگیر روڈ پر بجلی اور پانی کی عدم فراہمی کیخلاف ہونبے والے احتجاج سے ٹریفک روانی متاثر ہوئی، جہانگیر روڈ پرجاری احتجاج ختم ہوگیا ہے، ٹریفک کی بحالی میں کچھ وقت لگے گا۔