Author: سنجے سادھوانی

  • بلاول بھٹو زرداری کس شہر سے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں؟

    بلاول بھٹو زرداری کس شہر سے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں؟

    سابق وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری لاہور سے الیکشن لڑنے کے خواہاں ہیں۔

    پیپلز پارٹی سے منسلک ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری کیلیے لاہور کے این اے 128 کیلیے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے گئے جسے جمع کروانے کا فیصلہ پارٹی پارلیمانی بورڈ کے فیصلے سے مشروط ہے۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کو پارٹی رہنماؤں نے لاہور سے الیکشن لڑنے کی درخواست کی ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی لاڑکانہ کے قومی اسمبلی کے حلقے سے بھی الیکشن لڑیں گے۔

    یاد رہے کہ کل بروز جمعہ 21 دسمبر کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی آخر تاریخ ہے۔ متعدد سیاسی جماعتوں نے اس میں توسیع کیلیے الیکشن کمیشن ست درخواست کی ہے۔

    متعلقہ: کچھ لوگ یہ چاہتے ہیں کہ تقسیم اور نفرت جاری رہے، بلاول بھٹو زرداری

    آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کراچی کے کس حلقے سے الیکشن لڑیں گے یہ فیصلہ نہیں ہوا لیکن وہ پورے پاکستان سے الیکشن لڑ سکتے ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سابق وزیراعظم ہیں، ان کو بھی حق ہے وہ ملک میں جہاں اور جس حلقے سے چاہیں الیکشن لڑ سکتے ہیں، نواز شریف جب اقتدار کے بعد کبھی کراچی آتے تو گورنر ہاؤس میں رات گزار کر واپس چلے جاتے، میں شکر گزار ہوں گا اگر وہ سندھ کا دورہ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اچھی چیز تو یہ ہے کہ عوامی لیڈر عوام میں آئے جیسے بلاول بھٹو زرداری ہیں، چیف الیکشن کمشنر کو ہٹانے کا مطالبہ بار کونسلز کا ہے ہم تو صاف اور شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔

  • کے ایم ڈی سی کو یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا

    کے ایم ڈی سی کو یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا

    کراچی: کے ایم ڈی سی کو یونیورسٹی کا درجہ مل گیا ہے، بل نافذ العمل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میٹروپولیٹن میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا، سندھ اسمبلی سے منظور بل نافذ العمل ہو گیا۔

    یونیورسٹی سے متعلق سندھ اسمبلی کے سیکریٹری نے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ضلع وسطی کے عوام سے ایک اور وعدہ پورا کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ ملنے سے ادارے کی اہمیت بڑھ گئی، ہم کے ایم ڈی سی کی بہتری کے لیے دن رات محنت کریں گے۔

  • پیپلزپارٹی اور ن لیگ کا لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف فریق بننے کا فیصلہ

    پیپلزپارٹی اور ن لیگ کا لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف فریق بننے کا فیصلہ

    لاہور: پیپلزپارٹی اور ن لیگ کا لاہور ہائیکورٹ میں عام انتخابات کے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے فوری طور پر پٹیشن فائل کرکے فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

    پی پی قیادت نے قانونی ٹیم کو ہدایات کی ہے کہ سپریم کورٹ میں بھی فریق کی ضرورت پڑی تو پٹیشن فائل کریں گے۔

    پیپلزپارٹی قیادت کا مؤقف ہے کہ ملک میں عام انتخابات میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں ہے۔

    دوسری جانب ن لیگ نے بھی لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے اور قانونی ٹیم کو پٹیشن تیار کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف ق لیگ اور آئی پی پی نے بھی فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 8 فروری 2024 کو ملک بھر میں عام انتخابات کروانے کا اعلان کر رکھا ہے تاہم چند روز قبل پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عام انتخابات کے لیے بیوروکریسی کی خدمات لینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔

    لاہور ہائیکور ٹ نے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر الیکشن کمیشن کا انتخابات کے لیے بیوروکریسی کی خدمات لینے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا جبکہ آج لاہور ہائیکورٹ نے اس معاملے پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ بھی تشکیل دے دیا ہے جو 18 دسمبر کو کیس کی سماعت کرے گا۔

  • محنت کشوں نے مخصوص پارلیمانی نشستوں کا مطالبہ کر دیا

    محنت کشوں نے مخصوص پارلیمانی نشستوں کا مطالبہ کر دیا

    کراچی: محنت کشوں نے مزدور طبقے کی منصفانہ نمائندگی کے لیے مخصوص پارلیمانی نشستوں کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کے بین الاقوامی دن کے موقع پر فریڈرک ایبرٹ اسٹفٹنگ (ایف ای ایس) پاکستان کے زیر اہتمام سیاسی جماعتوں کے منشور میں موجود لیبر پالیسیز پر گفتگو کے لیے ایک گول میز کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں سندھ کی چیدہ جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینئر سیاسی رہنماؤں نے اپنے پارٹی منشور اور مزدوروں کے فلاح و بہبود کے لیے پالیسیوں کی وضاحت کی۔

    ایف ای ایس پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر نیلس ہیگویش نے سیاسی رہنماؤں اور ٹریڈ یونین لیڈرز کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امر کی نشان دہی کی کہ جرمنی اور یورپ میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی مزدوروں کے فلاح اور سماجی تحفظ کے لیے کام کر رہی ہے، جس کی بنیاد اس جماعت کے بانی فریڈرک ایبرٹ نے رکھی جو جرمنی کے پہلے منتخب صدر تھے۔ انھوں نے کہا کہ آج ہماری تنظیم 6 براعظموں میں سماجی انصاف کے نظریے کا پرچار کر رہی ہے اور جمہوری اقدار کی تشکیل میں مزدوروں کے کردار کو مضبوط کرنے میں کوشاں ہے۔

    پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے سرکاری شعبے کے قائدانہ کردار، سستی بجلی کی فراہمی پر تھر کول منصوبے کے اثرات اور بنیادی حقوق، کم از کم اجرت میں اضافے، ہنرمندی کی ترقی اور صحت کی دیکھ بھال کی ضرورت پر زور دیا۔ جماعت اسلامی کے ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ، لینڈ ریفارمز کے ذریعے نظام میں موجود بدعنوانی کے خاتمے اور رسمی اور غیر رسمی مزدوروں کے لیے منصفانہ منافع کی تقسیم کو یقینی بنانے کا عہد کیا۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے طحہٰ احمد نے عملی اصلاحات، پارلیمنٹ میں مزدوروں اور کسانوں کی متناسب نمائندگی، استحصال اور جاگیردارانہ نظام کے خاتمے اور ایم کیو ایم کی لیبر ووکیشنل اور پیشہ ورانہ تربیت پر توجہ مرکوز کرنے پر روشنی ڈالی۔

    مسلم لیگ (ن) کے ناصر الدین محمود نے بے روزگاری کو ایک اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کے منشور میں مزدوروں کے فلاح و بہبود کو شامل کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔ جے یو آئی (ف) کے اکبر شاہ ہاشمی نے اسلامی اصولوں پر مبنی لیبر پالیسی پر زور دیتے ہوئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مزدور طبقے کے لیے مخصوص نشستیں تجویز کیں۔ جب کہ عوامی ورکرز پارٹی کے ڈاکٹر بخشل ٹھلو نے سرمایہ دارانہ نظام اور اس پر مبنی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا، سرکاری اداروں کی اہمیت پر زور دیا اور آئی ایل او کے بنیادی کنونشنز کے حقیقی نفاذ پر زور دیا۔

    مزدور نمائندگان نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں نے سنجیدگی کا مطالبہ کیا، پاکستان ورکرز فیڈریشن (پی ڈبلیو ایف) کے مرکزی جنرل سیکریٹری چوہدری یاسین نے کہا آئی ایل او کنونشنز پر عمل درآمد، مزدوروں کے لیے مخصوص پارلیمانی نشستیں اور یونینائزیشن میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے۔ ناصر منصور (این ٹی یو ایف) نے دفاعی بجٹ اور لینڈ ریفارمز سے متعلق پالیسیوں پر نظر ثانی پر زور دیا۔ فرحت پروین کا کہنا تھا کہ آج لینڈ ریفارمز، بنیادی حقوق میں سماجی تحفظ کو شامل کرنے، باقاعدگی سے بلدیاتی انتخابات کے لیے آئینی ترامیم اور انسداد ہراسانی قانون کے سختی سے نفاذ کی ضرورت ہے۔

    انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کے غلام مصطفیٰ نے کہا کہ میڈیا ورکرز کے حقوق کے سول سوسائٹی کا مؤقف قابل ستائش ہے، میڈیا ورکرز کے تحفظ کے لیے قانون سازی پر عمل درآمد انتہائی اہم ہے۔ لیاقت ساہی نے کہا کہ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ میں سیاسی جماعتوں کی نااہلی قابل افسوس ہے، تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ سسٹم اور غیر مستقل ملازمت کی حیثیت کو باضابطہ بنانے کے مسائل نے مزدوروں کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔ قمرالحسن نے کہا کہ ٹریڈ یونینوں کو مضبوط بنانے کے لیے صنعتی تعلقات کے ایکٹ کی جگہ زیادہ ترقی پسند قانون لانے کی ضرورت ہے۔

  • پیپلز پارٹی میں اختلافات کے تاثر کو ختم کرنے کا فیصلہ

    پیپلز پارٹی میں اختلافات کے تاثر کو ختم کرنے کا فیصلہ

    پاکستان پیپلز پارٹی میں اختلافات کے تاثر ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آصف زرداری اور بلاول ساتھ کوئٹہ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی میں اختلافات کی خبریں سامنے آنے کے بعد پارٹی تھنک ٹینک نے اس تاثر ختم کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ان کے والد سابق صدر آصف علی زرداری یوم تاسیس پر ساتھ کوئٹہ جائیں گے۔

    چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کچھ دنوں پہلے اچانک دبئی روانہ ہوئے تھے اب وہ واپس کراچی پہنچ گئے ہیں۔

    بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری کل شام کوئٹہ جائیں گے۔ چیئرمین پی پی پی بلاول اور آصف زرداری یوم تاسیس پر جلسہ عام سے خطاب کرینگے۔

  • ’ہیڈ لائنز پر یقین نہ کریں، ہمارے لیے ہمیشہ فیملی پہلی ترجیح ہے‘

    ’ہیڈ لائنز پر یقین نہ کریں، ہمارے لیے ہمیشہ فیملی پہلی ترجیح ہے‘

    پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی ہمشیرہ بختاور بھٹو نے فیملی فوٹو شیئر کردی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر بختاور بھٹو نے فیملی فوٹو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہیڈ لائنز پر یقین نہ کریں ہمارے لیے فیملی ہمیشہ پہلی ترجیح ہے۔

    آصف زرداری، بلاول، فریال تالپور اور بختاور کی ملاقات کی تصویر آصف نے لی ہے۔

    بختاور بھٹو نے تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی اور ’شکریہ آصفہ‘ بھی لکھا۔

    واضح رہے کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی بختاور بھٹو سے ملاقات ہوئی جس میں فریال تلپور بھی شریک تھیں، بلاول بھٹو نے بھی ملاقات کی تصویر شیئر کی۔

    خیال رہے کہ آصف زرداری نےانٹرویو میں ملکی سیاسی صورتحال پر تو کھل کر گفتگو کی لیکن اپنے بیٹے اور پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو کو سیاست میں ناتجربہ کار قرار دیا تھا۔

    آصف زرداری نے کہا تھا کہ بلاول ابھی مکمل طور پر تیار نہیں ہوئے، ان کی ٹریننگ جاری ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلاول کا بزرگوں کو گھر بیٹھ کر آرام کرنے کا مشورہ بلکل غلط ہے،آج کی نسل سمجھتی ہے والدین کو کچھ نہیں آتا، سب کچھ ان کو ہی آتا ہے۔

    خیال رہے آصف زرداری کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب بلاول بھٹو خیبرپختونخوامیں کامیاب جلسے کر رہے تھے، پشاور سے چترال تک اپر دیر سے مانسہرہ تک کوئی شہر نہیں جہاں بلاول کاوالہانہ استقبال نہ کیا گیا ہو، ہر شہرمیں تاریخی کراؤڈ جمع ہوا۔

    بلاول بھٹو نے ہر جلسے میں واضح کیاکہ وہ الیکشن میں بھاری اکثریت سےکامیاب ہوکر وزیراعظم بننا چاہتےہیں۔

  • کراچی میں چلنے والے اربوں روپے کے ترقیاتی پروگرام میں گھپلوں کا انکشاف

    کراچی میں چلنے والے اربوں روپے کے ترقیاتی پروگرام میں گھپلوں کا انکشاف

    کراچی: نگراں حکومت ‌سندھ نے کے ایم سی کی ترقیاتی اسکیموں کی مانیٹرنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے  مانیٹرنگ کیلئے سات رکنی کمیٹی بنادی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں چلنے والے اربوں روپے کے ترقیاتی پروگرام میں گھپلوں کا انکشاف سامنے آیا ، جس کے بعد پہلی بار کے ایم سی کے ترقیاتی اسکیموں کی مانیٹرنگ کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کی جانب سے محکمہ بلدیات کو مانیٹرنگ کرنے کی آگاہی دی گئی ،کے ایم سی کی جانب سے سڑکوں کی تعمیر، انڈرگراؤنڈ پل، پارکس اور دیگر منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کیے گئے۔

    نگراں حکومت ‌سندھ کی جانب سے 21 نومبر سے 21 ڈسمبر تک ایک ماہ چلنے والی مانیٹرنگ کے لیے 7 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

    کمیٹی ماہرین کے ساتھ مل کر ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لینے کے ساتھ معیار کو دیکھے گی، محکمہ بلدیات کے مطابق مدت کے بعد پہلی بار کراچی میونسپل کارپوریشن کے ترقیاتی اسکیموں کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔

  • پراپرٹی کی سب لیز ، سندھ حکومت نے بڑی پابندی عائد کردی

    پراپرٹی کی سب لیز ، سندھ حکومت نے بڑی پابندی عائد کردی

    کراچی : سندھ حکومت نے محکمہ اوقاف کی تمام پراپرٹی کی سب لیز پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا اور محکمہ اوقاف کی پراپرٹی کے ریٹ کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون و اوقاف عمر سومروکی زیرصدارت محکمہ اوقاف کا اجلاس ہوا، سندھ حکومت نے محکمہ اوقاف کی تمام پراپرٹی کی سب لیز پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ
    کرلیا۔

    وزیر قانون عمر سومرو نے ہدایت کی کہ محکمہ اوقاف کی پراپرٹی کی سب لیز پر پابندی لگائی جائے۔

    اجلاس میں صوبے بھر میں محکمہ اوقاف کی پراپرٹی کے ریٹ کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ، عمر سومرو نے کہا کہ کمیٹی 10روزمیں محکمہ اوقاف کی پراپرٹی کے کرایوں کا جائزہ لیکر رپورٹ پیش کرے گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی یہ بھی جائزہ لے گی کے محکمہ اوقاف کی تمام پراپرٹی کا نیا ریٹ کتنا ہونا چاہیے۔

  • سندھ پارکس ٹرانسفارمیشن کمپنی  غیر قانونی قرار

    سندھ پارکس ٹرانسفارمیشن کمپنی غیر قانونی قرار

    کراچی : محکمہ قانون سندھ نے سندھ پارکس ٹرانسفارمیشن کمپنی کو غیر قانونی قراردے دیا اور کمپنی سے متعلق سوالات بھی اٹھادیئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ قانون سندھ نے سندھ پارکس ٹرانسفارمیشن کمپنی کو غیر قانونی قراردے دیا اور کہا کہ کینجھرپر سیاحتی منصوبے اور6500ہزارایکڑاراضی غیرملکی کمپنی کو دینے کی منصوبہ بندی کی گئی۔

    محکمہ قانون سندھ نے سندھ پارکس ٹرانسفارمیشن کمپنی سے متعلق سوالات بھی اٹھاتے ہوئے کہا کہ محکمہ سیاحت، آبپاشی،فشریز سےمشاورت ،ماحولیاتی اسٹڈی کےبغیر منصوبہ تیار کیا گیا اور کمپنی کی بی او ڈی کےلئےامتیاز شیخ، قاسم نوید اور علی حسن زرداری کے نام تجویز کئے گئے۔

    سابق سیکریٹری خزانہ ساجد جمال نے سمری پردستخط کے بجائے محکمہ انویسٹ کورائے کامشورہ دیا تھا، سابق صوبائی حکومت کی سمری پر محکمہ قانون نے اعتراض اٹھادیا ہے۔

    گران وزیر قانون عمر سومرو نے اختلافی نوٹ میں لکھا یہ مکمل طور پر غیرشفاف منصوبہ ہے، منصوبہ لیکر آنے والی کمپنی نےاپنی قابلیت بتائی نہ ہی ماضی کا تجربہ بتایا۔

    اختلافی نوٹ میں کہنا تھا کہ منصوبے میں جان بوجھ کرمحکمہ سیاحت کو نظرانداز کیا گیا ، منصوبے سے پہلے ماحولیاتی اسٹڈی بھی نہیں کی گئی۔

  • مرتضیٰ وہاب کے میئرکراچی برقرار رہنے کی راہ ہموار

    مرتضیٰ وہاب کے میئرکراچی برقرار رہنے کی راہ ہموار

    پیپلزپارٹی کے مرتضیٰ وہاب کے میئر کراچی برقرار رہنے کی راہ ہموار ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مرتضیٰ وہاب بلامقابلہ ابراہیم حیدری سے چیئرمین منتخب ہو گئے۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب ابراہیم حیدری کی یو سی 8سے الیکشن لڑ رہے تھے۔

    ریٹرننگ افسر ملیر ابراہیم حیدری سےامیدواروں کی حتمی لسٹ جاری کر دی جس کے مطابق ابراہیم حیدری یوسی نمبر 8 مرتضیٰ وہاب واحد امیدوار ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کیلئےمیئر منتخب ہونے کے بعد 6ماہ کےاندر الیکشن جیتنا لازم تھا۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب گزری اور کیماڑی سے بھی الیکشن لڑیں گے۔