Author: سحرش کھوکھر

  • شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی میں لیکچرار بھرتی ٹیسٹ مکمل

    شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی میں لیکچرار بھرتی ٹیسٹ مکمل

    سکھر: شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی میں لیکچرار بھرتی ٹیسٹ مکمل ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اروڑ یونیورسٹی سکھر کی اروڑ ٹیسٹنگ سروسز (ATS) نے شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی، شہید بینظیر آباد میں لیکچرار کے لیے بھرتی ٹیسٹ کا کامیاب انعقاد کیا، 400 امیدواروں نے لیکچرار شپ کے لیے ٹیسٹ دیا۔

    ٹیسٹ یونیورسٹی کے احاطے میں منعقد ہوا، جہاں امیدواروں کی سہولت کے لیے وسیع انتظامات کیے گئے تھے، پروفیسر ڈاکٹر زاہد حسین کھنڈ، وائس چانسلر اروڑ یونیورسٹی سکھر نے سہولیات اور انتظامات کا جائزہ لیا جب کہ پروفیسر ڈاکٹر زاہد کھنڈ وائس چانسلر اروڑ یونیورسٹی، انجینئر پروفیسر ڈاکٹر مدد علی شاہ، وائس چانسلر SBBU، SBA نے ٹیسٹ کے احاطے کا دورہ کیا۔

    بینظیر یونیورسٹی ٹیسٹ

    پروفیسر ڈاکٹر مدد علی شاہ نے منصفانہ اور سازگار ٹیسٹنگ ماحول پیدا کرنے کے لیے اروڑ ٹیسٹنگ سروسز ٹیم کی محنت اور لگن کو سراہا۔ انھوں نے ٹیسٹ کے ہموار انعقاد کو یقینی بنانے میں ان کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے اے ٹی ایس ٹیم کی محنت اور پیشہ ورانہ مہارت کے لیے شکریہ ادا کیا۔

  • ایم ڈی کیٹ 2024 کا نتیجہ جاری کر دیا گیا

    ایم ڈی کیٹ 2024 کا نتیجہ جاری کر دیا گیا

    سکھر: ایم ڈی کیٹ 2024 کا پروویژنل نتیجہ جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر آئی بی اے نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا عارضی ریزلٹ جاری کر دیا، وائس چانسلر سکھر آئی بی اے یونیورسٹی آصف شیخ نے بتایا کہ ایس ٹی ایس کے مطابق امیدوار اپنی شکایات 17 دسمبر 2024 شام 5 بجے تک ای میل کے ذریعے جمع کرا سکتے ہیں۔

    شکایات کی وصولی کے بعد ان پر غور کیا جائے گا اور حتمی نتیجہ 18 دسمبر 2024 کو معزز ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق جاری کیا جائے گا۔

    وائس چانسلر نے کہا کہ تمام امیدوار اپنی شکایات بروقت درج کریں تاکہ مقررہ وقت میں ان پر کارروائی کی جا سکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ تمام عمل شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت کے فیصلے کی روشنی میں مکمل کیا جا رہا ہے۔

    اسلام آباد ایم ڈی کیٹ کے از سر نو ٹیسٹ کی تاریخ کا اعلان ہو گیا

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹنگ سروسز نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ تمام امیدواروں کے مسائل کو میرٹ پر حل کیا جائے گا، اور حتمی نتیجہ مقررہ وقت پر شائع ہوگا۔ شکایات کے اندراج کے لیے ای میل کا نظام فعال کر دیا گیا ہے اور امیدواروں سے وقت کی پابندی کی اپیل کی گئی ہے۔

  • انڈس ہائی وے پر کام کرنے والی چینی کمپنی کو بھتے کی پرچی موصول

    انڈس ہائی وے پر کام کرنے والی چینی کمپنی کو بھتے کی پرچی موصول

    سکھر: کشمور کندھ کوٹ انڈس ہائی وے پر کام کرنے والی چینی کمپنی کو بھتے کی پرچی موصول ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمور کندھ کوٹ انڈس ہائی وے پر کام کرنے والی چینی کنسٹرکشن کمپنی سے بھتہ طلب کرنے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد سول انجینئرنگ کنسٹرکشن کارپوریشن نے وفاقی حکومت کو خط لکھ کر صورت حال سے آگاہ کر دیا۔

    خط کے متن مطابق بڈل نامی ڈاکو نے کنسٹرکشن منیجر کو فون کر کے 50 لاکھ روپے نقد، 2 موبائل فونز، اور ایک موٹر سائیکل دینے کا مطالبہ کیا ہے، ڈاکوؤں نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو کام کرنے والے مزدوروں کو نقصان پہنچایا جائے گا۔

    چینی کمپنی کے خط میں بتایا گیا ہے کہ ایس پی کشمور اور ڈی سی کشمور کو بھی ملنے والی دھمکیوں سے آگاہ کیا گیا ہے، کمپنی نے الزام لگایا ہے کہ مقامی انتظامیہ سیکیورٹی فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔

    حکومتی اقدامات میں، چینی کمپنی کی جانب سے موصول خط پر محکمہ داخلہ نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز کو چینی کمپنی کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق علاقے میں کام کرنے والی کمپنی کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے رینجرز اور دیگر سیکیورٹی ادارے متحرک ہو گئے ہیں۔

  • خواتین کو بلیک میل کرنے والا گروہ بے نقاب ، اہم کارندہ گرفتار

    خواتین کو بلیک میل کرنے والا گروہ بے نقاب ، اہم کارندہ گرفتار

    بدین : خواتین کو بلیک میل کرنے والا گروہ بے نقاب کرتے ہوئے کراچی کے نجی ہوٹل سے گروہ کے اہم کارندے کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے حیدرآباد نے کامیاب کارروائی خواتین کی غیر اخلاقی ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرنے والے گروہ کے کارندے کو گرفتار کر لیا ہے۔

    گرفتار ملزم زین العابدین شاہ سوشل میڈیا ورکر ہے، جس پر میاں بیوی کی بنائی گئی نجی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دے کر بھاری رقم طلب کرنے کا الزام ہے۔

    تحقیقات میں بتایا گیا کہ گروہ میں نام نہاد صحافی اور ڈمی اخبارات کے افراد بھی شامل ہیں جو غیر اخلاقی مواد کے ذریعے لوگوں کو بلیک میل کرتے تھے۔

    ایف آئی اے پہلے ہی ان کے موبائل فون تحویل میں لے چکی ہے اور مزید شواہد اکٹھے کر رہی ہے۔

    ایف آئی اے کے تحقیقاتی افسر طارق لاشاری نے بتایا کہ ملزم کو کراچی کے ایک نجی ہوٹل سے گرفتار کیا گیاہے، ملزم نے ایک خاتون کو بھی بلیک میل کیا تھا،جس نے اپنا موبائل ریپئرنگ کے لیے دیا تھا تاہم ملزم نے موبائل چوری کے بعد موبائل سے ذاتی تصاویر چوری کر کے خاتون سے بھاری رقم طلب کی اور تصاویر ڈیلیٹ نہ کرنے کی دھمکی بھی دی۔

    ایف آئی اے کے مطابق گروہ اس سے قبل ایک خاتون ڈاکٹر کو بھی بلیک میل کرنے میں ملوث رہا ہے، خاتون کی شکایت پر سائبر کرائم ٹیم نے فوری کارروائی کی، اور ملزم کے زیر استعمال موبائل فون بھی ضبط کر لیا گیا ہے، جس سے سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل کی گئی تھیں۔

    ایف آئی اے نے اس کامیاب کارروائی کو خواتین کی حفاظت اور سائبر کرائم کے خلاف اہم قدم قرار دیا ہے۔ مزید تحقیقات جاری ہیں، اور دیگر ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

  • کل ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ دینے والے طلبا کے لیے اہم ہدایات جاری

    کل ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ دینے والے طلبا کے لیے اہم ہدایات جاری

    سکھر : ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ دینے والے طلبا کے لیے اہم ہدایات جاری کردی گئی ، ٹیسٹ چھ شہروں میں مقررہ سینٹرز پر لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی احکامات پر دوبارہ لئے جانے والے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے لئے ایس آئی بی اے ٹیسٹینگ سروس کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    جس میں کہا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ریٹیک کل 8 دسمبر بروز اتوار کو منعقد ہوگا، ٹیسٹ چھ شہروں میں مقررہ سینٹرز پر لیا جائے گا، این ای ڈی یونیورسٹی اور کراچی یونیورسٹی میں بھی امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں ۔

    کراچی یونیورسٹی میں ماسکن ، میٹروویل اور شیخ زید گیٹس سے داخلہ ممکن ہوگا جبکہ سکھر میں IBA پبلک اسکول، گیٹ نمبر 3 سے داخلہ ممکن ہوسکے گا۔

    جامشورو مہران یونیورسٹی، گیٹ نمبر 2 سے اور حیدرآباد پبلک اسکول، لطیف آباد میں مرکزی گیٹ سے داخلا ممکن ہوگا جبکہ شہید بینظیر آبادمیں کوئسٹ مرکزی گیٹ سے اور لاڑکانہ پولیس ٹریننگ اسکول کے مین گیٹ سے امیدوار داخل ہوں گے جبکہ والدین کے لیے تمام مراکز پر انتظارگاہ کا انتظام کیا گیا ہے۔

    داخلے کے امتحانات متنازع کیوں ہوجاتے ہیں MDCAT 2024

    امیدواروں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اپنا اصل ایڈمٹ سلپ اور شناختی دستاویزات ہمراہ لائیں، جن میں CNIC، جووینائل کارڈ، پاسپورٹ، میٹرک یا انٹر کی مارکس شیٹ شامل ہو سکتی ہے۔ جبکہ موبائل، اسمارٹ واچز، اور الیکٹرانک گیجٹس لانے پر سختی سے پابندی عائد کی گئی ہے۔

    تمام امیدواروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ موبائل فون، اسمارٹ واچز، یا کسی بھی قسم کے الیکٹرانک آلات ساتھ نہ لائیں۔

    ٹیسٹ کے لیئے ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں ، ڈاکٹر آصف شیخ وی سی سکھر آئی بی اے نے یقین دہانی کرائی ہے نقل ، ناانصافی یا پیپر لیک کا سوال ہی پیدا نہیں ، ٹیسٹ پیپرز سخت نگرانی میں رکھے گئے ہیں، کامیاب انعقاد کے لیے امیدوار ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔

    انکا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کی نگرانی کے لیئے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دی گئیں ہیں ، سکھر کے مراکز میں کسی غیر ضروری سرگرمی کا موقع فراہم نہیں کریں گے۔

  • تھرپارکر میں دل دہلا دینے والا واقعہ ،  ایک ہی گھر 5 لاشیں برآمد

    تھرپارکر میں دل دہلا دینے والا واقعہ ، ایک ہی گھر 5 لاشیں برآمد

    تھرپارکر : ننگرپارکر کے گاؤں کویا میں گھر سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کی لاشیں ملیں ، سربراہ شنکر ٹھاکر نے مبینہ طور پر اپنی بیوی اور بچوں کو زہر دے کر قتل کیا اور خودکشی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق تھرپارکر کے علاقے ننگرپارکر کے گاؤں کویا میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں ایک ہی گھر سے پانچ افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں۔

    پولیس ذرائع نے بتایا کہ گھر کے سربراہ شنکر ٹھاکر نے مبینہ طور پر اپنی بیوی اور بچوں کو زہر دے کر قتل کیا اور پھر خودکشی کرلی، گھر کا سربراہ شنکر ٹھاکر، اس کی بیوی، دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

    گاؤں کے مکینوں نے اس اندوہناک واقعے پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے، اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

    واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس ٹیم جائے وقوعہ پر روانہ ہوئی۔ ایس ایچھ او ننگرپارکر پیتامبر شرما کے مطابق گاؤں کی دور افتادگی کے باعث ابتدائی تفصیلات اکٹھی کرنے میں مشکلات پیش آئیں، اور مزید معلومات ٹیم کے واپس آنے پر متوقع ہیں تاہم واقعے کے محرکات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔

    پولیس کے مطابق رواں سال خودکشی کے واقعات کی تعداد 135 تک جا پہنچی ہے ، یہ واقعہ تھرپارکر میں رواں سال خودکشی کے مبینہ واقعات میں اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

    اس افسوسناک سانحے نے علاقے میں ذہنی صحت اور سماجی مسائل کے حوالے سے کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔ سماجی حلقے ان بڑھتے واقعات پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔

    جاں بحق خاندان کا تعلق ٹھاکر (راجپوت) برادری سے ہے، جو تھرپارکر کے معاشرتی تانے بانے میں ایک اہم طبقہ ہے۔

    سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ذہنی صحت کے حوالے سے آگاہی مہم چلائی جائے اور متاثرہ افراد کو مناسب نفسیاتی سہولیات فراہم کی جائیں۔ غربت، بیروزگاری، اور سماجی دباؤ جیسے مسائل کو حل کرنے کے لیے حکومتی سطح پر موثر اقدامات ضروری ہیں۔

    یہ واقعہ تھرپارکر کے عوام اور حکام کے لیے ایک بڑا چیلنج پیش کرتا ہے اور علاقے میں سماجی و نفسیاتی مسائل کے حل کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔

  • ایس ایس پی گھوٹکی کے جرائم پیشہ افراد سے تعلقات کا انکشاف

    ایس ایس پی گھوٹکی کے جرائم پیشہ افراد سے تعلقات کا انکشاف

    گھوٹکی: ایس ایس پی گھوٹکی کے جرائم پیشہ افراد سے تعلقات کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایس ایس پی گھوٹکی حفیظ الرحمان بگٹی کے جرائم پیشہ افراد اور ڈاکوؤں سے تعلقات ہیں، ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ نے آئی جی سندھ کو خط لکھ دیا۔

    ڈی آئی جی سکھر نے خط میں کہا کہ ’حفیظ بگٹی کے ڈاکوؤں سے تعلقات ہیں جو اہلکاروں کے قتل میں ملوث ہیں۔‘

    ڈی آئی جی سکھر نے اپنے خط  میں آئی جی سندھ  سے ایس ایس پی حفیظ بگٹی کونوٹس دے کر وضاحت طلب کرنے کی سفارش کی ہے۔

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل سابق ایم پی اے شہریار خان پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں ایس ایچ او میرپور ماتھیلو کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا وہاں پر ایس ایچ او کے بھائی نے بھی ایس ایس پی گھوٹکی پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ڈاکوؤں کی پشت پناہی کرتے ہیں۔

    ایس ایس پی گھوٹکی کا ردعمل

    بعدازاں ایس ایس پی گھوٹکی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ سندھ نے حقائق جاننے کے لیے طلب کیا ہے، ان کو حقائق پر بریفنگ دینے جارہا ہوں۔

    حفظ الرحمان بگٹی کا کہنا تھا کہ ہمت سے اور قانون کے مطابق کام کرتا ہوں۔

     

  • روہڑی کا پرائمری اسکول سندھ کے تعلیمی زوال کی واضح مثال بن گیا

    روہڑی کا پرائمری اسکول سندھ کے تعلیمی زوال کی واضح مثال بن گیا

    سکھر کا گورنمنٹ پرائمری بوائز اسکول چھوٹی پٹنی سندھ کے تعلیمی زوال کی واضح مثال بن گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سکھر کی تحصیل روہڑی کے نواحی گاؤں چھوٹی پٹنی میں گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول کی عمارت خستہ حال ہے اور بچے بجلی، پینے کے صاف پانی سے بھی محروم ہیں۔

    اس کے علاوہ اسکول میں بیت الخلا کی سہولیات بھی موجود نہیں ہیں۔

    پرائمری اسکول کے عملے میں کُل تعداد پانچ میں جن میں تین استاد ایک ہیڈ ماسٹر اور چوکیدار شامل ہیں۔

    ہیڈ ماسٹر اور چوکیدار کی حاضری تو روزانہ کی بنیادوں پر لگائی جارہی ہے مگر ان کو اسکول میں کبھی کبھار ہی دیکھا جاتا ہے جبکہ اسکول کی عمارت بھی خستہ حالی کے سبب کسی بھی وقت حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے اچانک پہنچنے پر دو ہی استاد حاضر نظر آئے جبکہ ہیڈ ماسٹر سمیت ایک ٹیچر غیرحاضر تھے، بچوں اور علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اسکول میں کبھی چوکیدار کو دیکھا ہی نہیں اور ہیڈ ماسٹر کا جب دل چاہتا ہے اسکول کا چکر لگالیتے ہیں۔

    ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ ہیڈ ماسٹر ایک ساتھ کئی شعبوں سے منسلک ہیں، وہ سرکاری اسکول سے وہ تنخواہ تو پوری وصول کررہے ہیں لیکن اسکول آنے سے قاصر ہیں۔

    سندھ کا غریب طبقہ اور تعلیم، تعلیمی اداروں کی ابتر صورتحال، تعلیمی نصاب کو دیکھا جائے تو دیگر صوبوں کے مقابلے میں تاحال پیچھے ہیں اس صورتحال پر قابو پانے کے لیے تعلیمی نظام میں تبدیلی ناگزیر ہے۔

  • بدین میں مظاہرین کا پولیس پر حملہ، 5 اہلکار زخمی

    بدین میں مظاہرین کا پولیس پر حملہ، 5 اہلکار زخمی

    بدین: بائی پاس پر مظاہرین نے مشتعل ہوکر پولیس پر ڈنڈوں سے حملہ کردیا جس سے 5 اہلکار زخمی ہوگئے، پولیس کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔

    بدین کے نوجوان کی مبینہ گرفتاری پر اہلخانہ اور برادری نے حیدرآباد بدین بائی پاس پر دھرنا دیا ہوا ہے، پولیس نے بائی پاس پر مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا اور ہوائی فائرنگ کی۔

    اس دوران مظاہرین مشتعل ہوگئے اور پولیس اہلکاروں پر پتھروں اور ڈنڈوں سے حملہ کردیا جس سے 5 اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔

    احتجاجی مظاہرین کی جانب سے حیدرآباد بدین بائی پاس بلاک کردی گئی، جس کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

    مظاہرین نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ سندھ پولیس نے نوجوان جان محمد مگسی کو بلاجواز یرغمال بناکر رکھا ہوا ہے۔

    پولیس موبائل پر چڑھ کر مظاہرین نے اس میں توڑ پھوڑ کی، مظاہرین نے لاتوں اور ڈنڈوں سے پولیس موبائل کا حلیہ بگاڑ دیا۔

    صورتحال کے بے قابو ہونے کے بعد احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے حیدرآباد سےمزید پولیس کی نفری بدین طلب کرلی گئی ہے۔

    بھاری نفری پہنچنے اور لاٹھی چارج کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے، پولیس نےٹریفک روانگی بحال کرادی، زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • سکھر میں خاتون ڈاکٹر کورنیا کا مفت ٹرانسپلانٹ کرنے کیلیے پُرعزم

    سکھر میں خاتون ڈاکٹر کورنیا کا مفت ٹرانسپلانٹ کرنے کیلیے پُرعزم

    سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں خاتون ڈاکٹر کورنیا کا مفت ٹرانسپلانٹ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

    آنکھوں کے ماہرین کے مطابق صدمہ، انفیکشن، غذائیت کی کمی یا موروثی مسائل بینائی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور اس کی وجہ سے اندھا پن بھی ہو سکتا ہے۔

    ملک میں کورنیا کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے، آپریشن کرنے والے سرجن ودیگر سہولیات تو موجود ہیں لیکن کورنیا کے عطیات دستیاب نہیں۔

    ایسے میں سکھر سے تعلق رکھنے والی خاتون کورنیا ٹرانسپلانٹ سرجن ڈاکٹر تہمینہ امداد نے بینائی سے محروم افراد کا مفت کورنیا ٹرانسپلانٹ کرنے کا عزم پورا کر دکھایا۔

    ڈاکٹر تہمینہ امداد نے سماجی تنظیم کے ساتھ مل کر پہلے بھی کئی آپریشن کیے مگر حال ہی میں چار کامیاب کورنیا ٹرانسپلانٹ بلامعاوضہ کرکے لوگوں کی آنکھوں کی روشنی واپس دلوائی۔

    چاروں کورنیا کے شکار مریضوں کا تعلق دیہی علاقوں کے غربا خاندانوں سے تھا۔

    کورنیا آنکھ کی وہ پتلی ہے جس کے ذریعے ہم دنیا کی روشنی اور خوبصورتی کو دیکھ سکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق جسم کے ہر حصے میں خون کی موجودگی ہوتی ہے مگر ہماری آنکھ میں موجود رنگین حصہ جسے کورنیا کہا جاتا ہے اسے خون کی ضرورت نہیں ہوتی۔