Author: سحرش کھوکھر

  • ’اہلخانہ کو قتل ہوئے 7 سال گزر گئے، کیس کی 350 سماعتوں کے باوجود انصاف نہیں ملا‘

    ’اہلخانہ کو قتل ہوئے 7 سال گزر گئے، کیس کی 350 سماعتوں کے باوجود انصاف نہیں ملا‘

    سندھ کے علاقے میہڑ سے تعلق رکھنے والی ام رباب نے فرسودہ نظامِ انصاف پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اہلخانہ کو قتل ہوئے 7 سال گزر گئے لیکن اب تک ملزمان کو سزا نہیں ہو سکی۔

    ام رباب کے تین اہلخانہ والد تمندار مختیار علی چانڈیو، چچا ضلعی کونسلر قابل چانڈیو اور دادا یوسی چیئر مین کرم اللہ چانڈیو کو قتل کیا گیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قتل کیس کی 350 سے زائد سماعتیں بھگت چکی ہوں لیکن اب تک انصاف نہیں مل سکا۔

    ام رباب ہر سماعت پر امید لگاتی ہیں کہ ان کے اہلخانہ کو قتل کرنے والے ملزمان کو سزا سنائی جائے گی۔ تمام ثبوتوں اور گواہاں کے بیانات قلمبند ہونے کے باوجود ان کو تاحال مایوسی کا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میرے والد، چچا اور دادا کو بے دردی سے قتل کیا گیا، تہرے قتل کے خلاف سپریم کورٹ تک جا چکی ہوں لیکن انصاف آج تک نہیں مل سکا، عدلیہ سے امید ہے اس لیے جاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے گواہاں کے بیانات ریکارڈ ہو چکے جبکہ ان پر جرح بھی مکمل ہو چکی ہے، میں سمجھتی ہوں کہ قتل میں ملوث سرداروں کو پھانسی کے پھندے تک پہنچانے کیلیے ہمارے ثبوت کافی ہیں۔

    ام رباب نے کہا کہ بیٹی انصاف کیلیے لڑ رہی ہے تو ریاست، جو کہ ہماری ماں ہے، کو بھی کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ قاتلوں کو سزا ملے۔

    انہوں نے کہا کہ صحافی نصر اللہ گڈانی کو شہید کیا گیا، ان کا بہترین نعرہ تھا کہ ’سردار مائی فُٹ‘۔ ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتی ہوں ہر شعور رکھنے والا بندہ سرداری نظام کو اپنی جوتی کی نوک پر رکھتا ہے۔

  • کچے کے ڈاکوؤں نے 6 سالہ بچے کو زنجیروں سے لٹکا دیا

    کچے کے ڈاکوؤں نے 6 سالہ بچے کو زنجیروں سے لٹکا دیا

    کندھ کوٹ میں کچے کے ڈاکوؤں نے 6 سالہ بچے کو اغوا کرکے زنجیروں سے لٹکا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 6 سالہ ایاز پٹھان کا خاندان کوئٹہ سے محنت مزدوری کرنے کے لیے کے لیے آیا تھا ڈاکوؤں نے بچے کو رہا کرنے کے لیے پچاس لاکھ روپے تاوان طلب کیا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچہ زنجیروں سے جکڑا ہوا زارو قطار رو رہا ہے۔ ویڈیو میں مغوی بچہ اپنے ورثا سے اپیل کررہا ہے کہ ڈاکوؤں کو پیسے دے کر میری جان چھڑوائیں۔

    بچے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد گھوٹکی اور کشمور پولیس ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے جارہی ہے۔

    ایس ایس پی کندھ کوٹ بشیر بروہی کے مطابق بچے کو رونگٹی بیلو گوٹھی میں رکھا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کو بہت جلد بازیاب کروانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

  • پانچویں جماعت کے طالب علم کے قتل کا معمہ حل ، قاتل کون نکلا؟

    پانچویں جماعت کے طالب علم کے قتل کا معمہ حل ، قاتل کون نکلا؟

    سکھر : قتل ہونے والے پانچویں جماعت کے طالب علم کا قاتل دوست نکلا ، رفتارملزم یاسین ناپرنےاعتراف جرم کرلیا اور کہا شاٹ گن میں گولی پھنس گئی تھی،نکالنےکی کوشش میں فائرہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں ریجنٹ کالونی میں پانچویں جماعت کے 13 سالہ طالب علم کے قتل کیس میں ایس ایس پی سکھر عابد بلوچ نے بتایا کہ طالبعلم کےدوست گرفتارملزم یاسین ناپرنےاعتراف جرم کرلیا ہے۔

    ملزم نے بیان میں کہا کہ شاٹ گن میں گولی پھنس گئی تھی،نکالنےکی کوشش میں فائرہوا، گولی لگنےکےبعدزین العابدین کواسپتال لےکرگئے، زین العابدین روزانہ سحری تک میرےساتھ بیٹھتاتھا۔

    عابد بلوچ نے مزید کہا کہ کیس کی مختلف زاویوں سےتحقیقات کی جارہی ہے تاہم بچےسےزیادتی کی تصدیق ڈی این اےرپورٹ کےبعدہوگی۔

    یاد رہے سکھر کے گنجان آباد ریجنٹ سنیما مدینہ کالونی کے علاقے میں قتل کا لرزہ خیر اور افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جہاں نا معلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے تیرا سالہ پانچویں جماعت کے طالب علم زین العابدین صدیقی کو قتل کر دیا تھا۔

    والد نے بتایا تھا کہ زین العابدین رات دیر گئے گھر سے چیز لینے کی غرض سے نکلا اور چند منٹ بعد فائرنگ کی آواز آئی، جس کے بعد معلوم ہوا کہ فائرنگ کر کے زین کو قتل کیا گیا ہے۔

  • 5 ویں جماعت کے طالب علم کو زیادتی کے بعد  قتل کرنے والے 2 مرکزی ملزمان گرفتار

    5 ویں جماعت کے طالب علم کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے 2 مرکزی ملزمان گرفتار

    سکھر : پانچویں جماعت کے طالب علم سے زیادتی اور قتل میں ملوث دو مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا اور والدین کی درخواست پر مقتول بچے کا ڈی این اے کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ٓتفصیلات کے مطابق گزشتہ رات سکھر کے گنجان آباد ریجنٹ سنیما مدینہ کالونی کے علاقے میں قتل کا لرزہ خیر اور افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں نا معلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے تیرا سالہ پانچویں جماعت کے طالب علم زین العابدین صدیقی کو قتل کر دیا۔

    والد نے بتایا کہ زین العابدین رات دیر گئے گھر سے چیز لینے کی غرض سے نکلا اور چند منٹ بعد فائرنگ کی آواز آئی، جس کے بعد معلوم ہوا کہ فائرنگ کر کے زین کو قتل کیا گیا ہے۔

    زین العابدین کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئی،غم سے نڈھال اہلخانہ نے تیرا سالہ زین کے نعش سکھر پریس کلب سے سامنے رکھ کر کہ احتجاج دھرنا دے کر سڑک کو بلاک کر دیا گیا۔

    پانچویں جماعت کے طالب علم کے قتل کا مقدمہ والدکی مدعیت میں درج کیا گیا ، مقدمہ 3 نامزد اور ایک نامعلوم ملزم کے خلاف درج کیا گیا، والد نے کہا کہ بیٹے کو یاسین ، خالد، خادم سومرو اورایک نامعلوم ملزم نے قتل کیا ، ملزمان نےپہلےبھی میرے بیٹےکوجنسی زیادتی کانشانہ بنایا تھا۔

    ایف آئی آر کے مطابق زیادتی پرملزمان کےاہلخانہ سےشکایت کی لیکن کوئی ازالہ نہیں کیا ، گزشتہ رات بھی ملزمان بیٹےکوزیادتی کےارادے سےلےجارہےتھے، بیٹے نےمزاحمت کی جس پرملزمان نے گولی مار کر قتل کردیا۔

    بعد ازاں پولیس نے پانچویں جماعت کے طالب علم سے زیادتی اور قتل میں ملوث دو مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا، مقدمے میں نامزد ملزمان یاسین اور خالد کو گرفتار کیا گیا۔

    والدین کی درخواست پر مقتول بچے کا ڈی این اے کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پولیس کے مطابق سیمپل روہڑی کیمیکل لیبارٹری، گمس، جامشورو یونیورسٹی بھیج دیئے گئے، ڈی این اے رپورٹ آنے میں تین ہفتے لگیں گے۔

    قتل کے دلخراش واقع کی خبر اے آر وائی نیوز پر نشر ہونے پر ایس ایس پی سکھر عابد بلوچ نے نوٹس لے لیا اور تحقیقات کو مزید کو تیز کر دیا۔

    ایس ایس پی سکھر نے لواحقین سے کہا کہ کسی قسم کے دباؤ میں نہیں آئینگے ، زین کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کروائی عمل میں لائی جائے کی قتل میں ملوث ملزمان جلد سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔

  • سکھر میں 13 سالہ بچے کا لرزہ خیز قتل

    سکھر میں 13 سالہ بچے کا لرزہ خیز قتل

    سکھر کے علاقے ریجنٹ میں 13 سالہ بچے کے لرزہ خیز قتل کا واقعہ سامنے آگیا۔

    مقتول کے والد کے مطابق بیٹا گزشتہ رات کچھ سامان لینے گھر سے نکلا تھا جسے زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا، مقتول پانچویں جماعت کا طالب علم تھا۔

    اس سے قبل پولیس نے اپنے بیان میں بتایا کہ ریجنٹ کے علاقے میں فائرنگ سے 13 سالہ لڑکا جاں بحق ہوا، زین العابدین کو گھر کے باہر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔

    پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی، ورثا نے بتایا کہ ان کی کسی سے دشمنی نہیں۔

    واقعے کی تفتیش جاری ہے جبکہ ملزمان کی نشاندہی کیلیے پولیس علاقے میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہی ہے۔

  • سکھر : اونٹوں کی ریس اور رقص نے سماں باندھ دیا

    سکھر : اونٹوں کی ریس اور رقص نے سماں باندھ دیا

    سکھر : صالح پٹ میں ثقافتی اونٹ میلے کا انعقاد کیا گیا، اس موقع پر اونٹوں کی ریس اور رقص نے سماں باندھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر سکھر کے علاقے صالح پٹ کے قریب گاؤں دھلوارو میں دیہاتیوں کی جانب سے ثقافتی اونٹ میلے کا انعقاد کیا گیا۔

    میلے میں اونٹوں کی دوڑ کے مقابلے بھی رکھے گئے جبکہ ثقافتی ورثے کو اجاگر کرتے ہوئے اونٹوں کا رقص حاضرین کی خصوصی توجہ کا مرکز بن گیا، میلے میں اونٹوں کی سجاوٹ کے سامان کے اسٹال بھی لگائے گئے، میلے میں تربیت یافتہ اونٹوں نے شاندار کرتب کا مظاہرہ کیا۔

    ثقافتی اونٹ میلے میں صالح پٹ سميت گھوٹکی، خيرپور، سکھر، سانگھڑ، تجل نارو ، خانپور اور سندھ کے دیگر علاقوں کے سینکڑوں افراد اپنے اپنے اونٹ لے کر پہنچے۔

    اونٹوں سے محبت رکھنے والے افراد اونٹ اور اونٹنیوں کے سجاوٹ و بناوٹ میں مشغول اپنے جانور کو دلہا دلہن کی مانند سجا کر میلے میں لائے۔

    اس موقع پر علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ہم سالانہ میلہ اپنی مدد آپ کے تحت لگاتے ہیں، حکومت اور محکمہ ثقافت کو چاہئے کہ ہماری داد رسی کریں تاکہ اونٹ میلے کو مزید شاندار بنائیں تاکہ یہ میلہ سندھ کے دیگر صوبوں میں بھی منایا جاسکے۔

  • سکھر : قبضہ مافیا نے کئی قبریں مسمار کردیں، بچی کی لاش قبر سے نکال کر بے حرمتی

    سکھر : قبضہ مافیا نے کئی قبریں مسمار کردیں، بچی کی لاش قبر سے نکال کر بے حرمتی

    سکھر: سلطان پور میں قبضہ مافیا نے کئی قبریں مسمارکردیں اور بچی کی لاش قبر سے نکال کر بے حرمتی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنو عاقل کے سلطان پور کے نواحی گاؤں میو مہر میں حسن پیر کے قبرستان پر علاقے کے بااثر وڈیرے نے مبینہ قبضے کے بعد بچوں کی لاشیں دفنانے پر پابندی لگا دی۔

    علاقہ مکینوں نے بتایا کہ مبینہ قبضہ مافیا نے متعدد قبروں کو مسمار کر رکھا ہے، بااثر وڈیرے نے کچھ عرصہ قبل قبرستان پر قبضہ کر کے کاشتکاری بھی کی۔

    قبضہ مافیا نے مبینہ طور پر معصوم بچی کی لاش قبر سے نکال کر قبر میں کانٹے دار جھاڑیاں ڈال دی، بچی کے والد کا الزام ہے کہ بااثر وڈیرے کے کہنے پر قبضہ مافیانے بچے کی لاش قبرسےنکالی ہے۔

    مرحوم بچی کے والد صابر مہر نے خاموش احتجاج کیا اور بتایا کہ بااثر ہمیں جاں بحق بچوں کی لاشیں دفنانے نہیں دیتے ، بچی کی لاش قبر سے نکال کر بے حرمتی کی گئی ، سخت سردی میں لاش سڑک پر رکھ کر بیٹھے ہیں انصاف کیا جائے ۔

    والد محمد صابر مہر اور اس کے لواحقین صبح سے لاشیں رکھ کر احتجاج کر رہے ہیں ، تاہم علاقے کے ایس ایچ او نے کہا کہ علاقے میں جا کر تفصیلات لیتے ہیں اور معاملہ حل کرتے ہیں۔

    ایس ایچ او سلطان پور کے مطابق علاقےمیں پولیس نفری روانہ کردی گئی ہے،موقع سے تفصیلات اکٹھی کی جائیں گی۔

  • محکمہ موسمیات نے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کردی

    محکمہ موسمیات نے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کردی

    محکمہ موسمیات نے سوشل میڈیا پر چلنے والی سرد ترین راتوں والی خبروں کی تردید کی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات موسم کی صورتحال کی مکمل نگرانی کر رہا ہے، ماہ جنوری عموماً سرد ترین ہوتا ہے۔

    لیکن سوشل میڈیا پر 12 سے 15 جنوری تک موسم کی چلنے والی خبریں بے بنیاد ہے، 100 سالہ تاریخ کی سرد ترین راتوں والی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

    محکمہ موسمیات نے کہا کہ عوام سے گزارش ہے کہ شوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کو نظر انداز کریں، موسم کی صورتحال سے آگاہی کے لیے محکمہ موسمیات کی ویب سائٹ اور متعلقہ رابطہ نمبروں سے آگاہی حاصل کی جا سکتی ہے۔

  • 2023 کے دوران سکھر میں سنگین وارداتوں میں ریکارڈ اضافہ

    2023 کے دوران سکھر میں سنگین وارداتوں میں ریکارڈ اضافہ

    سکھر: سال 2022 کے نسبت 2023 میں جرائم کی وارداتوں اور مقدمات کے اندراج میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر پولیس کی سالانہ کارکردگی کی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا کہ جنوری سے اگست  تک قتل اغوا ڈکیتی موٹر سائیکل اور موبائل چوری کی وارداتوں میں اضافہ جبکہ ستمبر  سے دسمبر تک جرائم میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی جان محمد مھر کا قتل اور دن دہاڑی درجنوں مسلح ملزمان کا تھانے کے سامنے سے گزر کر دو افراد کو قتل اور دو خواتین کو اغوا کرنے کا معاملہ سال کے بڑے جرائم میں شمار کیا جاتا ہے

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2023 کے دوران ضلع سکھر کے 27 تھانوں پر 3100 سے زائد مقدمات کا اندارج ہوا،  ضلع بھر میں سال 2023 کے دوران 60 افراد قتل کیئے گئے جن میں سے 25 افرد کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ضلع بھر میں سال کے دوران ریپ کے 19 اور گینگ ریپ کے 3 واقعات رپورٹ ہوئے، رواں برس اغوا کے 22 واقعات میں 27 افراد کو اغوا کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ  27 مغویوں کو باحفاظت بازیاب کروانے کے علاوہ 20 افراد کو نسوانی آواز پر اغوا ہونے سے بچایا گیا، پورے سال کے دوران ڈکیتی اور راہزنی کی 70 جبکہ گھروں اور دکانوں سے چوری کی 126 وارداتیں ہوئیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال کے دوران  116 موٹر سائیکل اور 15 کار چوری اور 56  شہریوں سے موٹرسائیکل ایک شہری سے کار چھینی گئی، سال 2023 کے دوران 400 سے زائد شہریوں کے موبائل فون چوری ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس نے کارروائیوں کے دوران 22 کاریں 91 موٹر سائیکلیں 20 دیگر گاڑیاں اور 250 مسروقہ موبائیل مالکان کے سپرد کیئے، سال 2023 میں پولیس اور ڈاکووں کے درمیان 198 پولیس مقابلے ہوئے۔

    ایس ایس پی سکھر عرفان سموں نے بتایا کہ اس سال پولیس مقابلوں میں 12 انتہائی خطرناک ڈاکو ہلاک 78 زخمی ہوئے، پولیس نے مقابلوں میں 211 ڈاکوؤں کو گرفتار کرکے 51 گینگز کا خاتمہ  کیا۔

    ایس ایس پی سکھر نے بتایا کہ پولیس مقابلوں اور مختلف کارروائیوں میں جرائم پیشہ افراد سے  پولیس نے 20 کلاشنکوف 11 رائیفل 205 پسٹل 2 گرنیڈ 7453 گولیوں کے رائونڈ برآمد کیئے گئے۔ مختلف کارروائیوں میں سال کے دوران 1674 مفرور اور اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    ایس ایس پی سکھر کے مطابق منشیات فروشوں کے خلاف 337 مقدمات درج کرکے 283 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، منشیات فروشوں سے 10 کلو آفیم، 284 کلو چرس 2995 کلو بھنگ اور 4553 بوتلیں شراب برآمد کیا گیا۔

    ایس ایس پی عرفان سموں نے بتایا کہ رواں سال جواریوں کے خلاف 181 مقدمات درج کرکے 1028 جواریوں کو گرفتار کیا گیا، نشہ آور چھالیا، گٹہ اور ماوا فروخت کرنے والوں کے خلاف 153 مقدمات کا اندراج کرکے 198 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

  • سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابیں کباڑ میں فروخت کیے جانے کا انکشاف

    سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابیں کباڑ میں فروخت کیے جانے کا انکشاف

    بدین : ضلع بدین میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے ملنے والی سینکڑوں درسی کتب کباڑ کی دکان پر فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    سندھ میں ایک جانب سرکاری تعلیمی ادروں میں درسی کتب  کا فقدان ہونے سے سینکڑوں طلباء کا مستقبل داو پر لگا ہوا ہے تو دوسری جانب وہی درسی کتب کباڑی کی دکان پہ فروخت کے لئے لائی جانے کا بڑا انکشاف سامنے آیا ہے ۔

     تفصیلات کے مطابق ضلع بدین کی تحصیل گولاڑچی میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے ملنے والی درسی کتابیں جو کہ سرکاری تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات میں مفت تقسیم کی جانی تھیں وہی کتابیں کباڑ کی دکان پر فروخت کے لئے لائی گئیں۔

    مذکورہ معاملے کا علم تعلقہ ایجوکیشن آفیسر کو ہوا تو فوری معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا اور کہا کہ محکمہ تعلیم کے دیگر اعلٰی حکام نے واقعے کو سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔

    گزشتہ روز سندھ ٹیکسٹ بورڈ کی جانب سے ملنے والی درسی کتب گولاڑچی میں ایک کباڑ کی دکان پر فروخت کیلئے لائی گئیں، جبکہ دو روز قبل ہی سندھ میں درسی کتابوں کی تقسیم کا عمل شروع کیا گیا ہے چند اضلاع میں کتابیں بھجوائی بھی گئیں ہیں۔

    بدین کے ضلعے گولاڑچی میں یہ دوسرا واقعہ پیش آیا ہے جہاں سینکڑوں درسی کتب پہلے گندے سیم نالے میں پھینکی گئیں اور اب کباڑ خانے میں لائی گئیں، یہ کتابوں پرانی نہیں،کتابوں پر سال 2022 اور سال 2023 درج ہے۔

    واقعے کا علم ہونے پر کتابیں تعلقہ ایجوکیشن آفیسر نے اپنی تحویل میں لے لی ہیں تاہم یہ واقعہ سوچی  سمجھی سازش معلوم ہوتا ہے معلوم نہیں کہ یہ کتابیں کس نے فروخت کرنے کی کوشش کی ہیں تحقیقات کروائی جائینگی۔

    تعلقہ ایجوکیشن آفیسر کے کا کہنا تھا کہ اگر کسی اسکول کے  ٹیچر نے ایسا کرنے کی کوشش کی ہے تو اس کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کریں گے۔

    سندھ کے سرکاری اسکولوں میں درسی کتب کی عدم فراہمی پر سکھر کی شہری وسماجی حلقوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے کہ کتابوں کی بے حرمتی کرنے والوں سمیت ان تمام سازشی عناصر سے کو سامنے لایا جائے۔

    انہوں نے حکومت سندھ و محکمہ تعلیم سندھ اور چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے بالا حکام سے سندھ کے سرکاری اسکولوں میں درسی کتابوں کی کمی کو بھی پورا کرکے کتابوں کی فراہمی یقینی بنانے سمیت لاکھوں طلباء کا مستقبل بچانے کا پرزور مطالبہ کیا۔