Author: شاہد ہاشمی

  • ٹی 20 ورلڈ کپ، پاکستان کیلیے ڈو اینڈ ڈائی مرحلہ شروع، آج نیدر لینڈ مدمقابل

    ٹی 20 ورلڈ کپ، پاکستان کیلیے ڈو اینڈ ڈائی مرحلہ شروع، آج نیدر لینڈ مدمقابل

    آسٹریلیا میں جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کے لیے ڈو اینڈ ڈائی مرحلہ شروع ہوگیا ہے، آج قومی ٹیم نیدر لینڈ کا مقابلہ کرنے کیلیے میدان میں اترے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان اب تک فتح کا مزا نہیں چکھ سکی ہے اور اپنا اگلے مرحلے تک سفر جاری رکھنے کیلیے نہ صرف قومی ٹیم کا ہر میچ ڈو اینڈ ڈائی کی حیثیت اختیار کر گیا ہے اور اسے ہر میچ جیتنا ہوگا بلکہ گروپ کے دیگر میچز کے نتائج پر بھی انحصار کرنا ہوگا۔

    گرین شرٹس اور نیدر لینڈ آج دوپہر 12 بجے پرتھ کے میدان میں اتریں گی، پاکستان کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل رہنے کے لیے پرتھ میں نہ صرف نیدر لینڈکو ہرانا ضروری ہے بلکہ گروپ ٹو کے اپنے اگلے دونوں میچوں میں بھی جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش سے جیتنا ہوگا تمام میچز میں فتح حاصل کرنے کے باوجود بھی قومی ٹیم کیلیے اگر مگر کی صورتحال رہے گی اور ہمیں گروپ کے دیگر میچوں کے نتائج پر انحصار کرنا ہوگا۔

    قومی ٹیم نے ورلڈ کپ کے سپر 12 مرحلے میں جیتا ہوا میچ بھارت سے ہارا اور دوسرے میچ میں زمبابوے نے اپ سیٹ شکست سے دوچار کیا جس کے باعث ٹیم کڑی تنقید کی زد میں اور زمبابوے کی فتح کے بعد نیدر لینڈ نے بھی پاکستان کو ہرانے کے سپنے سجا لیے ہیں، ماہرین کہہ رہے کہ پرتھ کی تیز پچ پر ہالیند بھی آسان حریف نہیں ہوگی۔

    نیدر لینڈ 2009 اور 2014 میں انگلینڈ کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شکست کا مزا چکھا چکی ہے، نیدر لینڈ کو آج کے میچ میں تین فاسٹ بولرز میکرن، ون بیک اور کلاسن کی خدمات حاصل ہیں جو پاکستانی بلے بازوں کے قدم اکھاڑنے کی کوشش کریں گے۔

    آج کے میچ میں پاکستانی فاسٹ بولر حارث روؤف قومی ٹیم کے کم بیک کرنے کیلیے پرامید ہیں، آج کے میچ میں جارح مزاج بلے باز فخر زمان کی بھی واپسی ہوگی۔

    آج گروپ ٹو کا پہلا میچ بنگلہ دیش اور زمبابوے کے مابین جاری ہے اور پاکستان کے نقطہ نظر سے یہ میچ بنگلہ دیش کے لیے جیتنا ضروری ہے۔

  • سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت نے پاکستان کو شکست دے دی

    سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت نے پاکستان کو شکست دے دی

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سپر 12 مرحلے کے اہم میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت نے پاکستان کو شکست دے دی۔

    کرکٹ کی دو سپر پاورز کے درمیان کھیلا گیا یہ میچ اب تک ٹورنامنٹ کا سب سے سنسنی خیز میچ ثابت ہوا جس کا فیصلہ آخری اوور کی آخری گیند پر ہوا اور بھارت نے مطلوبہ 160 رنز کا ہدف 6 وکٹوں پر حاصل کرلیا، ویرات کوہلی اس اعصاب شکن مقابلے میں 82 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

    بھارت کو آخری اوور میں جیت کیلیے 16 رنز درکار تھے جو اس نے مزید دو وکٹیں گنوا کر حاصل کرلیے یوں بھارت اس میچ میں 4 وکٹوں سے فاتح قرار پایا۔

    بھارتی بیٹنگ کے آغاز میں 160 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارتی بیٹنگ لڑکھڑا گئی تھی اور صرف 31 رنز پر چار کھلاڑی آؤٹ ہوگئے تھے، بھارت کو پہلا نقصان 7 کے مجموعے پر اٹھانا پڑا جب کے ایل راہول 4 رنز بنا کر نسیم شاہ کا شکار بنے، کپتان روہت شرما تو چل میں آیا کے مصداق 10 کے مجموعی اسکور پر حارث رؤف کو اپنی وکٹ دے بیٹھے، افتخار احمد نے ان کا خوبصورت کیچ لیا۔

    بھارت کی تیسری وکٹ 26 کے مجموعی اسکور پر گری جب سوریا کمار یادیو 15 کے انفرادی اسکور پر حارث رؤف کی دوسری وکٹ بنے، 31 کے مجموعے پر وکٹ کیپر محمد رضوان اور کپتان بابر اعظم کے گٹھ جوڑ نے اکشر پٹیل کو پویلین کی راہ دکھائی وہ صرف دو رنز بنا کر رن آؤٹ ہوگئے۔

    31 رنز کے مجموعی اسکور پر 4 وکٹیں گرنے کے بعد ویرات کوہلی اور ہردیک پانڈیا نے ٹیم کو سہارا دیا اور دونوں بلے بازوں کے درمیان 113 رنز کی پارٹنر شپ ہوئی، پانڈیا 37 گیندوں پر 40 رنز بنا کر محمد نواز کا شکار بنے، تاہم دوسرے اینڈ پر ویرات کوہلی ڈٹے رہے، آخری لمحات میں دنیش کارتیک رن آؤٹ ہوئے تو میچ میں تھوڑی سنسنی پیدا ہوئی۔

    تاہم میچ بھارت کے نام رہا، ویرات کوہلی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

    خبر اپ ڈیٹ ہو رہی ہے۔

    اس سے قبل بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے۔

    پاکستان کی جانب سے شان مسعود اور افتخار احمد نے نصف سنچریاں اسکور کیں، شان 52 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے، افتخار احمد نے دھواں دھار 51 رنز کی اننگ کھیلی، شاہین آفریدی نے 8 گیندوں پر جارحانہ 16 رنز بنائے، ان کے علاوہ کوئی بلے باز بھارتی بولرز کا سامنا نہ کرسکا اور سات بلے باز ڈبل فیگر میں داخل ہی نہ ہوئے۔

    کپتان بابر اعظم بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے، محمد رضوان 4، نائب کپتان شاداب خان 5، حیدر علی 2 اور محمد نواز 9 اور آصف علی صرف 2 رنز ہی بنا سکے۔

    بھارت کی جانب سے ارشدیپ سنگھ نے 32 اور ہردیک پانڈیا نے 30 رنز دے کر تین تین وکٹیں حاصل کیں، بھونیشو کمار اور محمد شامی کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔

  • پاکستانی بیٹنگ لڑکھڑانے کے بعد سنبھل گئی، بھارت کو جیت کیلیے 160 رنز کا ہدف

    پاکستانی بیٹنگ لڑکھڑانے کے بعد سنبھل گئی، بھارت کو جیت کیلیے 160 رنز کا ہدف

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اہم میچ میں پاکستانی ٹیم لڑکھڑانے کے بعد سنبھل گئی اور روایتی حریف بھارت کو جیت کے لیے 160 رنز کا ہدف دیا ہے۔

    میلبرن میں کھیلے جا رہے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سپر 12 مرحلے کے سب سے بڑے مقابلے میں بھارت نے ٹاس جیت کو پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی جو انڈین ٹیم کے لیے بہترین فیصلہ ثابت ہوا اور دونوں ان فارم اوپنر جلد ہی پویلین لوٹ گئے، افتخار احمد اور شان مسعود نے نصف سنچریاں اسکور کیں، شاہین شاہ آفریدی نے جارحانہ 16 رنز بنائے، ان کے علاوہ اور کوئی بلے باز بھارتی بولروں کے مقابل نہ ٹک سکا۔

    پاکستانی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں افتخار احمد اور شان مسعود کی نصف سنچریوں کی بدولت 8 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے، پاکستان کے سات بلے باز ڈبل فیگرز میں داخل نہ ہوسکے۔

    ہدف کے تعاقب میں کپتان بابر اعظم بغیر کوئی رن بنائے ارشدیپ سنگھ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے، 15 کے مجموعی اسکور پر ٹی ٹوئنٹی کے عالمی نمبر ایک قومی وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان بھی پویلین لوٹ گئے، اس بار بھی کامیاب بولر ارشدیپ سنگھ تھے جنہوں نے رضوان کو بھونیشو کمار کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا، وہ 12 گیندیں کھیل کر صرف 4 رنز ہی بنا سکے۔

    15 رنز پر دو اہم ترین وکٹیں گنوانے کے بعد پاکستانی ٹیم دباؤ میں آگئی اس موقع پر شان مسعود اور افتخار احمد نے محتاط انداز میں اننگ کو آگے بڑھایا، پاکستان ٹیم کی نصف سنچری اننگ کے نویں اوور میں ہوئی، 10 اوورز تک قومی ٹیم کے اسکور بورڈ پر صرف 60 رنز ہی درج تھے، جس کے بعد افتخار احمد نے ہاتھ کھولے اور چار بلند و بالا چھکے مار کر گراؤنڈ میں موجود پاکستانی شائقین کے جوش میں اضافہ کیا۔

    دونوں بلے بازوں کے درمیان 76 رنز کی شاندار پارٹنر شپ قائم ہوئی، قومی ٹیم کا مجموعی اسکور جب 91 رنز پر پہنچا تو افتخار احمد 51 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے انہوں نے اس کے لیے 34 گیندوں کا سامنا کیا، ان کی اننگ میں چار چھکوں کے علاوہ دو چوکے بھی شامل تھے۔

    افتخار احمد کے آؤٹ ہونے کے بعد مستحکم ہوتی پاکستانی بیٹنگ لائن ایک بار پھر لڑکھڑا گئی ٹیم کی سنچری ہونے سے قبل ہی 98 رنز پر آدھی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی، نائب کپتان شاداب خان 5، حیدر علی 2 اور محمد نواز 9 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ تینوں کھلاڑیوں کو پانڈیا نے آؤٹ کیا، جب کہ آصف علی کو ارشدیپ سنگھ نے 2 کے انفرادی اسکور پر اپنا شکار بنایا۔ تاہم دوسری جانب سے شان مسعود نے دوسرا اینڈ سنبھالے رکھا وہ 52 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، ان کی اننگ میں 5 چوکے شامل تھے۔

    شاہین شاہ آفریدی اور شان مسعود کے درمیان 31 رنز کی پارٹنر شپ ہوئی آفریدی 8 گیندوں پر جارحانہ 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، انہوں نے ایک چوکا اور ایک چھکا مارا۔

    بھارت کی جانب سے ارشدیپ سنگھ نے 32 اور ہردیک پانڈیا نے 30 رنز دے کر تین تین وکٹیں حاصل کیں، بھونیشو کمار اور محمد شامی کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔

  • ’بچوں کو لوری نہیں سنا رہے‘ بابر اعظم کی ویڈیو وائرل

    ’بچوں کو لوری نہیں سنا رہے‘ بابر اعظم کی ویڈیو وائرل

    قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے بھارت کے خلاف میچ میں بارش کے سوال پر صحافی کو دلچسپ جواب دے دیا۔

    آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں کل میلبرن میں کھیلے جانے والے میچ سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موسم ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے اگر میچ ہوا تو اس کے لیے ہم نے بھرپور تیاری کررکھی ہے۔

    بابر اعظم سے اے آر وائی نیوز کے صحافی شاہد ہاشمی نے سوال کیا کہ ’بارش کا خدشہ ہے تو کیا کھلاڑی ’رین رین گو اوے‘ گا رہے ہیں۔

    کپتان نے مسکراتے ہوئے دلچسپ جواب دیا کہ ’نہیں سر ہم بچوں کو لوری نہیں سنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کے تمام پلئیرز مکمل فٹ ہیں اور میچ کے دوران 100 فیصد پرفارمنس دینے کی کوشش کریں گے، بھارت کے خلاف پلیئنگ الیون ذہن میں ہے تاہم پچ دیکھ کر حتمی فیصلہ کریں گے۔

    بابراعظم نے کہا کہ آف دی فیلڈ تمام پلئیرز کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، بطور اسپورٹ مین یہی ذمہ داری ہے کہ سب سے اچھے طریقے سے ملیں، انہوں نے کہا کہ ٹی20 فارمیٹ میں تمام ٹیمیں خطرناک ہوسکتی ہیں کسی ٹیم کو کمزور نہیں سمجھتے۔

    واضح رہے کہ کل پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں ورلڈ کپ کے اپنے پہلے میچ میں مدمقابل آئیں گی میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے شروع ہوگا تاہم میچ  بارش  سے متاثر ہونے کا امکان ہے۔

  • بھارت کی ہٹ دھرمی  برقرار، پاکستان میں ایشیا کپ کھیلنے سے انکار

    بھارت کی ہٹ دھرمی  برقرار، پاکستان میں ایشیا کپ کھیلنے سے انکار

    ممبئی: بھارت نے ہٹ دھرمی نہیں چھوڑی، اور پاکستان میں ایشا کپ کھیلنے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ نے اعلان کیا ہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم 2023 کے ایشیا کپ کے لیے پاکستان نہیں جائے گی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق جے شاہ نے بھارتی ٹیم کا پاکستان نہ جانے کا اعلان بھارتی کرکٹ بورڈ کی سالانہ جنرل میٹنگ کے بعد کیا، صدر ایشین کرکٹ کونسل نے کہا کہ ایونٹ نیوٹرل وینیو پر ہو سکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشین کرکٹ کونسل کے اس فیصلے پر ابھی اپنا مؤقف دینے سے انکار کیا ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ ایشین کرکٹ کونسل کے فیصلے کا انتظار کرے گی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت نے اے سی سی کے فورم کو نظر انداز کر کے خود فیصلے سنانے شروع کر دیے ہیں۔ واضح رہے کہ ایشیا کپ 2023 کی میزبانی پاکستان کے پاس ہے، ون ڈے فارمیٹ کے ایشیا کپ اگلے برس 2023 میں ہونے کے امکان ہے۔

  • کیا بھارتی ٹیم آئندہ سال ایشیا کپ کھیلنے پاکستان آرہی ہے؟ بڑی خبر

    کیا بھارتی ٹیم آئندہ سال ایشیا کپ کھیلنے پاکستان آرہی ہے؟ بڑی خبر

    بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئندہ سال پاکستان میں شیڈول ایشیا کپ کے لیے دوہ پاکستان کو اپنےایجنڈے میں شامل کر لیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئندہ سال پاکستان میں کھیلے جا رہے ایشیا کپ میں شرکت کے لیے دورہ پاکستان کو اپنے ایجنڈے میں شامل کر لیا ہے۔

    اس حوالے سے بی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ دورہ پاکستان کو اپنے ایجنڈے میں شامل کیا ہے، 18 اکتوبر کو بی سی سی آئی کی سالانہ میٹنگ میں ایشیا کپ کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔

    بھارتی کرکٹ بورڈ کے مطابق بی سی سی آئی کو اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم ٹیم کی ایشیا کپ میں شرکت حکومتی اجازت سےمشروط ہوگی۔

    ؎بی سی سی آئی کے مطابق اگر بھارتی حکومت نے ٹیم کو پاکستان بھیجنے کی اجازت نہ دی تو پھر ایشیا کپ کو متحدہ عرب امارات منتقل کرانے پر زور دیں گے۔

    واضح رہے کہ 2008 میں ممبئی واقعات کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے مابین دو طرفہ کرکٹ روابط منقطع ہیں اور گزشتہ 14 سالوں کے دوران کرکٹ کی دو بڑے ممالک صرف آئی سی سی یا اے سی سی ایونٹ میں مدمقابل آئے ہیں۔

  • پاکستان نے سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت لی

    پاکستان نے سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت لی

    کرائسٹ چرچ میں کھیلے جا رہے کہ فائنل میچ میں میزبان نیوزی لینڈ کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر پاکستان نے سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت لی۔

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل شاہینوں نے اونچی اڑان اڑتے ہوئے نیوزی لینڈ میں کھیلی گئی سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت  لی، حیدر علی اور حیدر علی اور محمد نواز کی دھواں دار بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے نیوزی لینڈ کی جانب سے دیا گیا 164 رنز کا ہدف آخری اوور کی تیسری گیند پر حاصل کرلیا۔

    ہدف کے تعاقب میں پاکستان کو پہلا نقصان 29 کے مجموعی اسکور پر اٹھانا پڑا جب کپتان بابر اعظم 15 رنز بنا کر بریسیول کا شکار بنے، ٹیم کا مجموعی اسکور 64 پر پہنچا تھا کہ شان مسعود 19 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے جب کہ محمد رضوان بھی ٹیم کے مجموعے میں صرف مزید 10 رنز کا اضافہ کرنے کے بعد وکٹ گنوا بیٹھے۔

    اس موقع پر حیدر علی اور محمد نواز نے کریز سنبھالی اور دھواں دھار بیٹنگ کرکے پاکستانی ڈریسنگ روم میں بیٹھے کھلاڑیوں اور عوام کے چہروں پر مسکراہٹ واپس لے آئی، دونوں کے درمیان تیز رفتار 56 رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی، حیدر علی نے صرف 15 گیندوں پر جارحانہ 31 رنز بنا کر میچ کا پانسہ پاکستان کے حق میں پلٹ دیا، حیدر علی نے دو چھکے اور تین چوکے لگائے، ان کے آؤٹ ہونے کے بعد آصف علی میدان میں آئے اور صرف ایک رن بنا کر واپس لوٹ گئے تاہم کریز کے دوسری جانب موجود محمد نواز نے اپنا لاٹھی چارج جاری رکھا۔

    محمد نواز نے 22 گیندوں پر تین چھکوں اور دو چوکوں کی 38 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیلی، افتخار احمد نے ان کا بھرپور ساتھ دیا اور وہ 14 گیندوں پر 25 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ واپس آئے۔

    محمد نواز کو ان کی آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جب کہ کیوی بولر مائیکل بریسویل نے سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز پایا۔

    اس سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے نیوزی لینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی، میزبان ٹیم 7 وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز بنائے، کپتان کین ولیمسن 59 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے، گلین فلپس 29 اور مارک چیمپن 25 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

    پاکستان کی جانب سے حارث روؤف نے 22 اور نسیم شاہ نے 38 رنز دے کر دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، شاداب خان اور محمد نواز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

    میچ میں قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی تھی، محمد حسنین کی جگہ حارث رؤف کو شامل کیا گیا ہے۔

  • سہ ملکی سیریز، پاکستان نے بنگلہ دیش کو شکست دے دی

    سہ ملکی سیریز، پاکستان نے بنگلہ دیش کو شکست دے دی

    نیوزی لینڈ میں کھیلی جا رہی سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے آخری میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی۔

    کرائسٹ چرچ میں پاکستانی اوپنرز کی سنچری پارٹنر شپ کی بدولت پاکستان نے مطلوبہ 174 رنز کا ہدف 3 وکٹوں کے نقصان پر آخری اوور میں حاصل کرلیا۔

    بنگلہ دیش کی جانب سے 174 رنز کے تعاقب میں پاکستانی اوپنرز نے اچھا آغاز فراہم کیا، کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کے درمیان ایک اور سنچری پارٹنر شپ ہوئی، 101 کے مجموعی اسکور پر بابر اعظم 55 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، انہوں نے 40 گیندوں کا سامنا کیا۔ انہیں حسن محمود نے آؤٹ کیا، حسن محمود نے اپنے اوور کی اگلی ہی گینڈ پر نئے آنے والے بیٹر حیدر علی کو صفر پر چلتا کیا۔

    ٹی ٹوئنٹی کے عالمی نمبر ایک بلے باز محمد رضوان 69 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، محمد رضوان اور نواز کے درمیان 64 رنز کی پارٹنر شپ ہوئی، محمد نواز 20 گیندوں پر جارحانہ 45 رنز کی اننگ کھیلی جس میں ایک چھکا اور 5 چوکے شامل تھے۔

    محمد رضوان کو 69 رنز کی شاندار اننگ کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

    اس سے قبل بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 173 رنز بنائے اور پاکستان کو جیت کیلیے 174 رنز کا ہدف دیا

    بنگلہ دیشی بلے بازوں نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، بنگلہ کپتان شکیب الحسن اور لیٹن داس نے شاندار نصف سنچریاں بنائیں، پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ اور محمد وسیم نے دو، دو جب کہ محمد نواز نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

    آج کے میچ میں قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی تھی اور شاہنواز دھانی کی جگہ محمد حسنین کو شامل کیا گیا ہے۔

    سیریز میں بنگلہ دیشس کوئی بھی میچ نہیں جیت سکا، سیریز کا فائنل کل میزبان نیوزی لینڈ اور پاکستان کے مابین کھیلا جائے گا، بنگلہ دیش اب تک سیریز میں کوئی میچ نہیں جیت سکی ہے۔

  • بنگلہ دیش کا پاکستان کو جیت کیلیے 174 رنز کا ہدف

    بنگلہ دیش کا پاکستان کو جیت کیلیے 174 رنز کا ہدف

    نیوزی لینڈ میں کھیلی جا رہی سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے آخری میچ میں بنگلہ دیش نے پاکستان کو جیت کے لیے 174 رنز کا ہدف دے دیا ہے۔

    کرائسٹ چرچ میں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے فیصلہ کیا اور مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 173 رنز بنائے۔

    پہلی وکٹ جلد گرجانے کے باوجود بنگلہ دیشی بلے بازوں نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، بنگلہ کپتان شکیب الحسن اور لیٹن داس نے شاندار نصف سنچریاں بنائیں۔

    بنگلہ دیش کی پہلی وکٹ 7 کے مجموعی اسکور پر گری، وہ 4 رنز بنا کر نسیم شاہ کی بال پر شاداب خان کو کیچ دے کر پویلین لوٹ گئے، دوسرے اوپنر نجم الحسین بھی 12 کے انفرادی اسکور پر محمد وسیم کا شکار بن گئے۔

    اس موقع پر لیٹن داس اور کپتان شکیب الحسن نے کریز پر آکر بیٹنگ کو سنبھالا دیا اور پاکستانی بولروں کو سنبھلنے کا موقع نہ دیا۔ لیٹن داس نے 69 اور شکیب الحسن نے 68 رنز بنائے، دونوں کے درمیان 88 رنز کی پارٹنر شپ ہوئی، عاطف حسین نے 11 رنز بنائے۔

    پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ اور محمد وسیم نے دو، دو جب کہ محمد نواز نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

    آج کے میچ میں قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور شاہنواز دھانی کی جگہ محمد حسنین کو شامل کیا گیا ہے۔

    سیریز کا فائنل کل میزبان نیوزی لینڈ اور پاکستان کے مابین کھیلا جائے گا، بنگلہ دیش اب تک سیریز میں کوئی میچ نہیں جیت سکی ہے۔

  • نیوزی لینڈ نے پاکستان کو باآسانی شکست دے دی

    نیوزی لینڈ نے پاکستان کو باآسانی شکست دے دی

    سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں میزبان نیوزی لینڈ نے پاکستان کو باآسانی 9 وکٹوں سے شکست دے دی۔

    کرائسٹ چرچ میں کھیلے جا رہے سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے میچ میں پاکستانی بلے بازوں کے بعد بولر بھی ناکام رہے اور نیوزی لینڈ کے بلے بازوں نے 131 رنز کا ہدف صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 17 ویں اوور کی پہلی گیند پر حاصل کرلیا۔

    ایک چھوٹے ہدف کے تعاقب میں کیوی بلے بازوں نے جارحانہ انداز میں اننگ کا آغاز کیا جب کہ پاکستانی بولر شروع سے ہی دباؤ میں نظر آئے، اوپنرز نے فن ایلن اور ڈیون کانوے نے کھل کر گراؤنڈ کے چاروں طرف شاٹ کھیلے اور ٹیم کو 117 رنز کا آغاز فراہم کیا۔

    پاکستانی بولرز کو واحد کامیابی فن ایلن کی وکٹ کی صورت میں ملی جب وہ 42 گیندوں پر 62 رنز بنا کر شاداب خان کا شکار بنے تاہم اس وقت تک میچ پاکستان کے ہاتھ سے نکل چکا تھا، ایلن نے 6 بلند و بالا چھکے مارے ڈیون کانوے نے پانچ بار گیند کو باؤنڈری کا راستہ دکھایا، وہ 49 اور کپتان کین ولیمسن 9 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

    نیوزی لینڈ کے مائیکل بریسویل کو شاندار کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Spark Sport (@sparknzsport)

    اس سے قبل پاکستان نے اپنے تیسرے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو کہ ٹاپ آرڈر کے جلد آؤٹ ہونے کے باعث غلط ثابت ہوا اور پاکستانی ٹیم 7 وکٹوں کے نقصان پر صرف 130 رنز بنا سکی۔

    پاکستان کی جانب سے افتخار احمد نے سب سے زیادہ 27 رنز بنائے، آصف علی 25 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے جب کہ کپتان بابر اعظم نے صرف 21 رنز بنائے۔

    پاکستانی بلے بازوں کی ناکامی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پورے میچ میں کوئی بیٹر چھکا نہ لگا سکا۔

    نیوزی لینڈ کی جانب سے سب کے کامیاب بولر مائیکل بریسویل رہے جنہوں نے صرف 11 رنز دے کر پاکستان کے دو ان فارم بلے بازوں کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کی قیمتی وکٹیں حاصل کیں، ٹم سوتھی نے 31 اور مچل سینٹر نے 27 رنز کے عوض دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا نیوزی لینڈ کو جیت کیلیے 131 رنز کا ہدف

    پاکستان ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی تھی، حارث رؤف کو آرام کا موقع دے کر ان کی جگہ نسیم شاہ کو ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔

    سہ فریقی سیریز میں پاکستان اس شکست کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر چلا گیا ہے، پاکستان اور نیوزی لینڈ نے دو دو میچ جیت رکھے ہیں تاہم نیوزی لینڈ بہتر رن ریٹ کے باعث پہلے نمبر پر آگیا ہے، بنگلہ دیش ابھی تک فتح سے محروم ہے۔