Author: شاہد ہاشمی

  • بھارت کا عالمی کرکٹ پر قبضے کا منصوبہ، بھانڈا پھوٹ گیا

    بھارت کا عالمی کرکٹ پر قبضے کا منصوبہ، بھانڈا پھوٹ گیا

    بھارت جو امیر ترین بورڈ ہونے کے باعث خود کو کرکٹنگ ممالک میں سب سے طاقتور گردانتا ہے اس کا عالمی کرکٹ پر قبضے کا منصوبہ بے نقاب ہو گیا۔

    بھارت کے عالمی کرکٹ پر قبضے کا منصوبے کا بھانڈا آسٹریلوی اخبار نے پھوڑا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے موجودہ سیکریٹری جے شاہ، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔

    آسٹریلوی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ جے شاہ نے آئی سی سی کے موجودہ صدر گریگ بارکلے کو مستعفی ہونے پر مجبور کر رہے ہیں، جب کہ بھارتی براڈ کاسٹر ٹی وی رائٹس کی رقم بھی کم کرنا چاہتا ہے۔

    خبر میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ حال ہی میں امریکا اور ویسٹ انڈیز کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو بھارتی براڈ کاسٹر نے انڈیا منتقل کرنےکی کوشش بھی کی تھی۔

    آسٹریلوی میڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ یہ صورتحال خود آئی سی سی حکام کے لیے بھی باعث تشویش ہے اور اس حوالے سے انہوں نے ویڈیو کانفرنس بھی کی ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی کے نمائندہ خصوصی نے بتایا کہ بھارت جو پہلے ہی پیسے کے بل بوتے پر بین الاقوامی کرکٹ پر اثر ورسوخ رکھتا ہے اب وہ مکمل قبضے کا خواہشمند ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جے شاہ کی کوشش ہے کہ وہ اگلے آئی سی سی صدر بن جائیں اگر ایسا ہوا تو اس سے دیگر بالخصوص مالی طور پر کمزور کرکٹنگ ممالک کو بہت اثر پڑے گا جبکہ پاکستان کی کرکٹ کو بھی نقصان ہوگا۔

    شاہد ہاشمی نے بتایا کہ اگر جے شاہ آئی سی سی صدر بنے تو آئندہ برس پاکستان میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی شرکت خطرے میں پڑ جائے گی جب کہ آئی سی سی کا ہیڈ کوارٹر بھی وہ دبئی سے بھارت منتقل کرنے کی کوشش کریں گے۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بھارتی براڈ کاسٹر جس نے آئندہ چار سال کے لیے تین بلین ڈالر کا نشریاتی حقوق کا معاہدہ کیا ہے، اب وہ بھی اس معاہدے کو کم کرا کے نصف کرانا چاہتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو علاوہ بھارت دیگر ممالک کی فنڈنگ میں کمی آئے گی جس سے وہاں کرکٹ کو نقصان ہوگا۔

  • اے اسپورٹس نے 2024-26 دوطرفہ اور سہ ملکی سیریز کے نشریاتی حقوق حاصل کرلیے

    اے اسپورٹس نے 2024-26 دوطرفہ اور سہ ملکی سیریز کے نشریاتی حقوق حاصل کرلیے

    اے آر وائی کمیونیکیشنز اور ٹاور اسپورٹس کنسورشیم نے مشترکہ کامیابی حاصل کرلی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اے آر وائی کمیونیکیشنز اور اسپورٹس کنسوریم نے 2024-26 پی سی بی دو طرفہ اور سہ ملکی سیریز کے نشریاتی حقوق حاصل کرلیے۔

    کنسورشیم کو پاکستان کرکٹ کے مقابلے، سہ ملکی سیریز نشر کرنے کے حقوق حاصل ہوں گے۔

    دو طرفہ اور سہ ملکی سیریز کے میچز ’اے اسپورٹس‘ اور ’ٹین اسپورٹس‘ پر نشر کیے جائیں گے۔

    اے آر وائی نیٹ ورک کے سی ای او اور صدر سلمان اقبال نے کہا کہ پاکستان میں اسپورٹس کے فروغ کے لیے یہ بڑی کامیابی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اے آر وائی اور اے اسپورٹس ہمیشہ کھیلوں کے فروغ کے لیے کام کرتے رہیں گے، اے اسپورٹس پاکستان میں ہمیشہ نوجوان کھلاڑیوں کے ٹیلنٹ کو سامنے لایا ہے۔

  • ’ڈومیسٹک ٹورنامنٹس سے نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا؟‘

    ’ڈومیسٹک ٹورنامنٹس سے نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا؟‘

    چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے ڈومیسٹک کرکٹ سیزن 25-2024 میں تین نئے چیمپئنز ٹورنامنٹس کرانے اور ڈومیسٹک کرکٹرز کے معاوضوں میں اضافے کا اعلان کیا۔

    پروگرام اسپورٹس روم میں میزبان نجیب الحسنین نے سوال کیا کہ ’تین نئے ڈومیسٹک ٹورنامنٹس سے فائدہ ہوگیا یا نام بدل کر پرانی چیزیں ہیں؟

    شاہد ہاشمی نے کہا کہ ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں بہترین کھلاڑی شرکت کریں گے جس کا فائدہ ہونا چاہیے، اس پر عملدرآمد کرنا پی سی بی کا فرض ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وقار یونس، ندیم خان، جنید ضیا کو چاہیے کہ ان ٹورنامنٹس پر عملدرامد کریں تاکہ اچھے رزلٹ سامنے آئیں اور نیا ٹیلنٹ بھی مل سکے۔

    اسپورٹس تجزیہ کار نے کہا کہ اس سے قبل پی سی بی نے جب بھی ڈومیسٹک ایونٹس کی بات کی ہے تو کہا جاتا ہے کہ ہم ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ کے فرق کو کم کرنا چاہتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں شاہد ہاشمی نے کہا کہ پاکستان کے انٹرنیشنل میچز کی تعداد کافی زیادہ ہے اور دو لیگ بھی کھیلنے جائیں گے، وقار یونس سمیت دیگر لوگوں کو اس چیز کو دیکھنا ہوگا کہ کھلاڑیوں کی کس طرح ڈومیسٹک کرکٹر میں دستیابی یقینی بنائی جائے۔

    سرجری کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ دو تین کھلاڑیوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا لیکن اس کی پی سی بی کی جانب سے تردید کردی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے اب تک بابر اعظم یا گیری کرسٹن سے یہ نہیں سنا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں کیا ہوا؟ وہ کچھ تو بتاتے تھے پاکستان کیوں ورلڈ کپ میں دو جیتے ہوئے میچز ہار گیا۔

  • ’شکست کی ذمہ داری قبول کرلو سب بچ جائیں گے‘

    ’شکست کی ذمہ داری قبول کرلو سب بچ جائیں گے‘

    کراچی: سلیکشن کمیٹی کے رکن نے وہاب ریاض کو عہدے سے ہٹانے سے قبل فون پر کیا کہا تھا؟

    قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں 4 سابق کرکٹرز وہاب ریاض، عبدالرزاق، اسد شفیق اور محمد یوسف شامل تھے جبکہ وہاب ریاض ٹیم کے سینیئر منیجر بھی تھے۔

    پی سی بی نے وہاب ریاض اور عبدالرزاق کے سلیکشن کمیٹیوں سے الگ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں کی مین اور ویمن سلیکشن کمیٹی میں خدمات درکار نہیں ہیں۔

    پی سی بی اعلامیے کے مطابق سلیکشن کمیٹی کے حوالے سے مزید اپ ڈیٹس بعد میں فراہم کی جائیں گی۔

    تاہم اب ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی کے رکن نے وہاب ریاض کو عہدے سے ہٹانے سے قبل فون کرکے کہا تھا کہ شکست کی ذمہ داری قبول کرلو سب بچ جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وہاب ریاض کے انکار پر انہیں سلیکشن کمیٹی اور سینئر منیجر کے عہدوں سے ہٹایا گیا۔

    یہ پڑھیں: سلیکشن کمیٹی سے فارغ کیے جانے والے وہاب ریاض کا اہم بیان سامنے آگیا

    دوسری جانب وہاب ریاض نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’سات سلیکشن کمیٹی کی ذمہ داری ایک شخص پر کیسے ڈالی جاسکتی ہے۔

    کھلاڑیوں کو غیرضروری سپورٹ کرنے کے الزام پر وہاب ریاض نے کہا کہ میرا ایک ووٹ کس طرح چھ ممبرز کے ووٹ پر غالب آسکتا ہے، تمام چیزیں ریکارڈ پر ہیں، تفصیلی ردعمل جاری کروں گا۔

  • ’’بابر اعظم نے اپنی مقبولیت کھو دی ہے‘‘ ٹیم سے منسلک کس شخص نے ایسا کہا؟

    ’’بابر اعظم نے اپنی مقبولیت کھو دی ہے‘‘ ٹیم سے منسلک کس شخص نے ایسا کہا؟

    سینئراسپورٹس رپورٹر نے انکشاف کیا ہے کہ انھیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ منسلک شخص نے بتایا تھا کہ بابر پلیئرز میں اپنی مقبولیت کھوچکے ہیں۔

    اے آر وائی کے اسپورٹس پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینئر اسپورٹس رپورٹر شاہد ہاشمی کا کہنا تھا کہ اس وقت بہت سوچ سمجھ پاکستان کرکٹ بورڈ کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ کون ہمارا کپتان ہے، بہت سے پلیئرز سے اس حوالے سے بات بھی کرنی چاہیے۔

    شاہد ہاشمی نے بتایا کہ جب ون ڈے ورلڈکپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم چنئی میں دوسرا میچ ہار گئی تھی، اس وقت قومی ٹیم ایک میچ افغانستان اور ایک جنوبی افریقہ سے ہاری تھی تو مجھے کرکٹ بورڈ سے متعلقہ اور ٹیم سے متعلقہ ایک صاحب نے کہا تھا کہ بابر اعظم نے پلیئرز میں اپنی مقبولیت کھودی ہے۔

    اس شخص نے مجھ سے کہا تھا کہ بابر ایک اچھے کپتان نہیں ہیں ان کی کمیونیکیشن کی صلاحیت میں مسائل ہیں، تو جب یہ چیزیں سامنے آئیں تو بورڈ نے بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹایا۔

    سینئر اسپورٹس رپورٹر نے کہا کہ اسی رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے ذکا اشرف نے بابر کو ہٹایا ہوگا، تاہم جب شاہین آفریدی کو کپتان بنایا تھا تو شاہین کو وقت دینا چاہیے تھا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    انھوں نے کہا کہ شاہین کی پرفارمنس اچھی ہے، اس نے لاہور قلندرز کو دو بار لگاتار پی ایس ایل کی ٹرافی جتوائی، وہ محنت بھی کرتا ہے ہاں یہ ٹھیک ہے تھوڑی بہت ان کی بولنگ میں کمیاں تھیں۔

    شاہد ہاشمی نے کہا کہ جب آپ کسی کھلاڑی کو کپتانی دیتے ہیں تو اسے صرف ایک ہی سیریز کے بعد ہی تو نہیں ہٹا دیا جاتا، نئے چیئرمین آئے اور انھوں نے کس بنیاد پر کپتان کو ہٹایا ہم میڈیا پر اس حوالے سے اتنی گفتگو نہیں کرسکتے۔

  • وہاب ریاض نے رپورٹ میں ٹیم کی ناکامی کی وجوہات بتادیں

    وہاب ریاض نے رپورٹ میں ٹیم کی ناکامی کی وجوہات بتادیں

    لاہور: قومی ٹیم کے سینئر منیجر وہاب ریاض نے ورلڈ کپ پر اپنی رپورٹ پی سی بی میں جمع کروادی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی ٹیم کے سینئر منیجر وہاب ریاض نے رپورٹ میں ٹیم کی خراب کارکردگی کے اسباب بیان کیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وہاب ریاض نے رپورٹ میں کہا ہے کہ قومی ٹیم ایک ہوکر نہیں کھیلی۔

    وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کو امریکا اور بھارت کے خلاف میچ جیتنے چاہیے تھے، ٹیم کی کارکردگی بہتر کرنے کے لیے مربوط منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ قومی ٹیم ٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے مرحلے میں ہی باہر ہوگئی تھی۔

    گرین شرٹس نے آئرلینڈ اور کینیڈا کے خلاف کامیابی حاصل کی جبکہ بھارت اور امریکا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • عماد وسیم کو واپس بھیجنے کی افواہ، سچائی کیا ہے؟

    عماد وسیم کو واپس بھیجنے کی افواہ، سچائی کیا ہے؟

    ٹی 20 ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے آل راؤنڈر عماد وسیم کو انجرڈ ہونے پر واپس بھیجنے کی افواہیں زیر گردش ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اسپورٹس روم‘ میں تجریہ کار شاہد ہاشمی نے بتایا کہ یہ خبریں سامنے آرہی ہیں کہ انجرڈ عماد وسیم کی جگہ لیفٹ آرم اسپنر مہران ممتاز کو تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو پہلے ٹیکنیکل کمیٹی کو بتانا پڑے گا کہ ہمارا ایک کھلاڑی انجرڈ ہے اور ہمیں اس کی جگہ ایک کھلاڑی کو لے کر آنا ہے۔

    شاہد ہاشمی نے بتایا کہ جب انجری کی تشخیص ہوجائے گی تو پھر نام کا اعلان کیا جائے گا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    کامران اکمل نے کہا کہ کل کا میچ دیکھ لیں اللہ کرے کہ ہم جیت جائیں اس کے بعد دوسرے کھلاڑی کے نام کا اعلان کریں۔

    انہوں نے کہا کہ دوسرا کھلاڑی بھیج رہے ہیں جو ایک (ابرار احمد) رکھا ہوا ہے پہلے اس کو تو کھلا لیں۔

    کامران اکمل نے کہا کہ مہران ممتاز کی جگہ اسامہ میر کو لے کر جانا چاہیے جس کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں کل پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں مدمقابل آئیں گی۔

  • شاہین شاہ آفریدی نے نائب کپتان بننے سے معذرت کرلی

    شاہین شاہ آفریدی نے نائب کپتان بننے سے معذرت کرلی

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی  نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں نائب کپتان بننے سے معذرت کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق کپتان شاہین شاہ آفریدی کو ٹیم کا نائب کپتان بننے کی پیشکش کی تھی تاہم شاہین شاہ آفریدی  نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں نائب کپتان بننے سے معذرت کرلی۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے اہم فاسٹ بولر نے پی سی بی کو کہا کہ ٹیم میں بطور بولر کھیلوں گا۔

    یاد رہے کہ قومی ٹیم کے لیے پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان بابر اعظم ہیں تاہم پی سی بی کی جانب سے تاحال کسی نائب کپتان کا اعلان نہیں کیا گیا۔

    واضح رہے کہ پاکستان ورلڈکپ کے گروپ اے میں روایتی حریف بھارت، آئرلینڈ، کینیڈا اور امریکا کے ساتھ موجود ہے۔ پاکستان اپنا پہلا میچ 6 جون کو میزبان امریکا کے خلاف کھیلے گا۔

    پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ 9 جون کو نیویارک میں کھیلا جائے گا اور پاکستان کینیڈا 11جون کو مدمقابل ہوں گے اسی طرح 16 جون کو پاکستان آخری گروپ میچ آئرلینڈ کے خلاف کھیلے گا۔

  • ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی اسکواڈ کے اعلان میں تاخیر کی وجہ سامنے آ گئی

    ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی اسکواڈ کے اعلان میں تاخیر کی وجہ سامنے آ گئی

    ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے لیے حتمی 15 رکنی اسکواڈ کی آئی سی سی کی ڈیڈ لائن قریب آن پہنچی مگر تاحال پاکستان کرکٹ ٹیم کے اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

    آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 یکم جون سے امریکا اور ویسٹ انڈیز کی مشترکہ میزبانی میں کھیلا جا رہا ہے جسمیں پہلی بار ریکارڈ 20 ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے حتمی اسکواڈ کے لیے 24 مئی کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے۔

    پی سی بی سلیکشن کمیٹی جس نے انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ کے بعد 22 مئی کو ورلڈ کپ کے 15 رکنی اسکواڈ کے اعلان کی تاریخ دی تھی لیکن تاحال اسکواڈ کا اعلان نہیں ہوسکا ہے۔

    سلیکشن کمیٹی نے آج اسکواڈ کا اعلان کرنا تھا تاہم اس میں بھی تاخیر کر دی گئی ہے اور اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی چیئرمین محسن نقوی پوری سلیکشن کمیٹی کی مشاورت چاہتے ہیں۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ورلڈ کپ کے 15 رکنی اسکواڈ میں 2 کھلاڑیوں کی شمولیت پر اعتراضات ہیں۔ اب سے کچھ دیر بعد سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ ہوگی جس کے بعد شام 7 بجے ورلڈ کپ کے لیے قومی اسکواڈ کا اعلان کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ قومی ٹیم اس وقت چار ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے کے لیے انگلینڈ میں موجود ہے۔ سیریز کا پہلا میچ بارش کی نذر ہو گیا جب کہ دوسرا میچ کل برمنگھم میں کھیلا جائے گا۔

    گرین شرٹس سیریز کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ مشن کے لیے یہیں سے امریکا کے لیے اڑان بھریں گے۔

  • بابر اعظم کے سر ایک بار پھر قومی ٹیم کی قیادت کا تاج سج گیا

    بابر اعظم کے سر ایک بار پھر قومی ٹیم کی قیادت کا تاج سج گیا

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کے سر پر ایک بار پھر ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے ٹیم کی قیادت کا تاج سر پر سجا دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بابر اعظم جنہوں نے ایشیا اور ورلڈ کپ میں ٹیم کی ناقص پرفارمنس کے عبد گزشتہ سال نومبر میں تینوں فارمیٹ کی قیادت چھوڑ دی تھی تاہم بورڈ منیجمنٹ تبدیل ہوتے ہی انہیں ایک بار پھر قومی ٹیم کی قیادت سونپ دی گئی ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ بابر اعظم نے دوبارہ کپتان بننے کے لیے تینوں فارمیٹ کی قیادت سونپنے کی شرط رکھی تھی تاہم گزشتہ شام پی سی بی وفد جن میں نئی سلیکشن کمیٹی کے اراکین بھی شامل تھے نے کاکول اکیڈمی ایبٹ آباد میں فٹنس کیمپ میں مصروف قومی کھلاڑیوں اور بابر اعظم سے بات کی اور انہیں دونوں فارمیٹ کی قیادت لینے پر قائل کیا۔

    بابر اعظم کی رضامندی ظاہر کرنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے آج سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے انہیں ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے ٹیم کا کپتان مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سلیکشن کمیٹی نے مشاورت کے بعد متفقہ طور پر بابر اعظم کو ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے فارمیٹ کا کپتان مقرر کیا ہے۔

    واضح رہے کہ بابر اعظم نے گزشتہ سال 15 نومبر کو تینوں فارمیٹ کی قیادت سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے اس وقت کے سربراہ ذکا اشرف نے شاہین شاہ کو ٹی ٹوئنٹی اور شان مسعود کو ٹیسٹ کرکٹ کا کپتان مقرر کیا تھا تاہم منیجمنٹ بدلنے کے ساتھ ہی فیصلوں کو ریورس گیئر لگ گیا۔

    تاہم شاہین شاہ کو صرف ایک سیریز میں ہی قومی ٹیم کی قیادت کا موقع مل سکا۔ نیوزی لینڈ میں چار ایک سے ٹی ٹوئنٹی سیریز ہارنے کے بعد پی ایس ایل 9 میں بحیثیت کپتان لاہور قلندرز کی شرمناک کارکردگی کے بعد انہیں قیادت سے ہٹائے جانے کی باتیں گردش کرنے لگی تھیں۔

    گزشتہ دنوں بابر اعظم نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے بھی ملاقات کی تھی جہاں ذرائع کے مطابق انہیں باضابطہ قیادت دوبارہ سونپنے کی پیشکش کی گئی تھی۔