Author: شاہنواز شاہ

  • جامعہ کراچی میں دھماکا، اے آر وائی نیوز نے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی

    جامعہ کراچی میں دھماکا، اے آر وائی نیوز نے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی

    جامعہ کراچی میں دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی جس میں دھماکے سے قبل کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے قریب خاتون کو کھڑے دیکھا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔ فوٹیج میں دھماکے سے قبل خاتون کو جامعہ کراچی کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے قریب گیٹ پر کھڑے دیکھا جاسکتا ہے۔ فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ وین جیسے ہی دروازے کے قریب آتی ہے خاتون خود کو دھماکے سے اڑا لیتی ہے۔

    اس حوالے سے کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ کسی خاتون نے خودکش حملہ کیا یہ کہنا قبل ازوقت ہے، دھماکے میں 4 افراد ہلاک اور 4 زخمی ہوئے ہیں اور ہلاک شدگان میں 3 غیر ملکی شامل ہیں۔

    غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ دھماکے کی نوعیت کیا ہے، اس پر بات کرنے کے لئے وقت درکار ہے، ٹیکنیکل ٹیم تفتیش کررہی ہے،جوتفصیل آئی بتائیں گے۔

    واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں وین دھماکا ہوا ہے جس میں 3 چینی باشندوں سمیت 5 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    ڈی آئی جی ایسٹ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ دھماکا تخریب کاری کا نتیجہ ہے، یہ دھماکا آئی ای ڈی کا تھا، 3 سے 4 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں چینی اساتذہ کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بتایا کہ دھماکے میں 3 چینی باشندے ہلاک ہوئے ہیں، تینوں لاشیں اسپتال پہنچنے پر شناخت کی جا سکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: جامعہ کراچی میں وین میں دھماکا، 3 چینی باشندوں سمیت 5 افراد ہلاک

    وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے بھی واقعے کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کے مطابق دھماکا چینی لینگویج انسٹیٹیوٹ کی وین میں ہوا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کار مزید تفتیش کر رہے ہیں۔

  • ماں، بہن کے سامنے قتل کیے گئے شاہ رخ کیس میں اہم پیش رفت

    ماں، بہن کے سامنے قتل کیے گئے شاہ رخ کیس میں اہم پیش رفت

    کراچی کے علاقے کشمیر روڈ پر ڈکیتی مزاحمت پر ماں بہن کے سامنے قتل کیے گئے شاہ رخ کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر نے بتایا کہ شاہ رخ قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے کافی شواہد اکٹھے کرلیے ہیں۔

    ڈی آئی جی نے بتایا کہ شاہ رخ قتل کیس کو جلد حل کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ  ملزم جہاں سے رکشے کے پیچھے لگا اور مقتول کے گھر تک پہنچا اس کا علم ہوگیا ہے، تحقیقات ہر زاویے سے جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ 13 جنوری کو کراچی کے علاقے کشمیر روڈ پر شاہ رخ نامی نوجوان کو ڈکیتی مزاحمت پر ماں اور بہن کے سامنے قتل کردیا گیا تھا۔

    مقتول کی ایک ہفتے قبل ہی شادی ہوئی تھی، شاہ رخ ایک ہفتے قبل دلہا بنا اور ڈاکو نے اسے کفن پہنا دیا، شاہ رخ کو طارق روڈ سے متصل قبرستان میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا تھا۔

    شاہ رخ کے بھائی نے بتایا تھا کہ فائرنگ سے شاہ رخ زخمی ہوا تو کسی نے اسپتال پہنچانے میں مدد نہیں کی۔

    مقتول کے بھائی نے بتایا تھا کہ شاہ رخ کی کسی سے دشمنی نہیں تھی ہنستا کھیلتا میرا بھائی دنیا سے چلا گیا، گارڈ بھی یہاں بیٹھا لیکن تماشہ دیکھتا رہا۔

  • کراچی میں نو عمر لڑکے سیکیورٹی گارڈ سے اسلحہ چھین کر فرار

    کراچی میں نو عمر لڑکے سیکیورٹی گارڈ سے اسلحہ چھین کر فرار

    کراچی میں اسلامیہ کالج کے قریب نو عمر لڑکے سیکیورٹی گارڈ سے اسلحہ چھین کر فرار ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے گرومندر سے متصل اسلامیہ کالج کے قریب نو عمر لڑکوں نے گارڈ سے اسلحہ چھینا اور اسے پاؤں میں گولی مار کر زخمی کردیا۔

    نوعمر لڑکوں کی واردات کی ویڈیو منظرعام پر آگئی جس میں دیکھا جاسکتا ہےے کہ ڈاکو سیکیورٹی گارڈ کی رائفل چھین کر فرار ہورہے ہیں۔

    فوٹیج میں نوعمر ڈاکوؤں کو فائرنگ کرتے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

    https://youtu.be/-wFqxxGt0cA

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دیکھا جاسکتا ہے کہ نوعمر لڑکا واپس پلٹ کر آیا اور گارڈ کی تلاشی لی اور اس کی جیب سے کچھ نہ ملنے پر رائفل چھین کر فائرنگ کرکے زخمی کیا اور فرار ہوگئے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلح ڈاکو پیدل آئے فوٹیج میں ان کی کوئی موٹر سائیکل نظر نہیں آرہی اور وہ پیدل ہی بھاگ نکلے۔

    واضح رہے کہ شہر قائد میں روزانہ کی بنیاد پر لوٹ مار کی بے تحاشہ وارداتیں رونما ہوتی ہیں اور ڈاکو اس دوران مزاحمت پر شہریوں پر گولیاں برسادیتے ہیں۔

  • کراچی میں گاڑیوں کی چوری اور چھینا جھپتی سے متعلق اہم انکشاف

    کراچی میں گاڑیوں کی چوری اور چھینا جھپتی سے متعلق اہم انکشاف

    کراچی میں کار چوری اور چھینا جھپٹی کی وارداتوں میں اضافے سے متعلق اہم انکشاف سامنے آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں کار چوری اور دیگر جرازئم کی وارداتوں میں کئی گروپوں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چھین کر اندرون سندھ اور بلوچستان میں فروخت کی جاتی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ایک گروپ گاڑی چھینتا اور چوری کرتا ہے تو دوسرا گروپ اس گاڑی کو دوسرے شہر پہنچانے کا کام کرتا ہے زیادہ تر گاڑیاں حب بلوچستان اور اندرون سندھ بھیجی جاتی ہیں۔

    کراچی میں مختلف گروپس منظم طریقے سے گاڑیاں چوری کرتے ہیں، نئی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ پرانی گاڑیاں بھی چھینی جارہی ہیں۔

    گاڑی چوری کی وارداتوں میں ملوث ملزمان منٹوں میں چوری کرکے رفو چکر ہوجاتے ہیں۔

    چوری کی بڑھھتی وارداتوں پر پولیس بے بس نظر آتی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے کار چوری اور چھینی گئی وارداتوں کو ٹھیک طریقے سے ڈیل نہیں کیا جاتا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ اس طرح کی وارداتیں خطرناک حد تک بڑھ چکی ہیں جبکہ پولیس کو بھی اس کی روک تھام کے لیے نفری کی کمی کا سامنا ہے۔

  • کراچی، پولیس کی کارروائی، 8 کروڑ روپے مالیت کی منشیات برآمد

    کراچی، پولیس کی کارروائی، 8 کروڑ روپے مالیت کی منشیات برآمد

    کراچی: شہر قائد میں پولیس نے کارروائی کر کے عالمی نیٹ ورک سے منسلک منشیات فروش کو ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے بڑی مقدار میں آئس برآمد کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض نے ہفتے کے روز ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس کارروائی کو اہم قرار دیا۔

    انہوں نے بتایا کہ کراچی کے ضلع کیماڑی کے علاقے موچکو کی حدود میں اہم کارروائی کی گئی ہے، جس میں ڈرگ ڈیلرکو 4ساتھیوں سمیت گرفتارکیا گیا۔

    ڈی آئی جی کے مطابق ملزمان کے قبضے سے 8 کروڑ روپے مالیت کی 11کلو آئس، 10 کلو چرس برآمد کی گئی، ماضی میں کبھی اتنی بڑی مقدار میں آئس برآمد نہیں کی گئی۔

    مزید پڑھیں: منشیات فروشوں کی سرپرستی کرنے والے کالی بھیڑوں کی فہرست تیار

    یہ بھی پڑھیں: منشیات فروشوں سے آہنی ہاتھوں‌ سے نمٹنا ہوگا، آرمی چیف

    جاوید اکبر ریاض کے مطابق مرکزی ملزم محسن سے 10 کلو جبکہ رئیس گوٹھ سے ایک کلوآئس برآمد کی گئی۔

    انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے تفتیش کے دوران عالمی نیٹ ورک کے ساتھ کام کرنے کا انکشاف کیا اور بتایا کہ ڈیفنس کلفٹن میں بھی اُن کے کارندے موجود ہیں۔

    پولیس افسر نے مزید کہا کہ ’ہم نے پورے نیٹ ورک کی نشاندہی کرلی، جلد تمام کارندوں کو گرفتار کیا جائے گا‘۔

  • پولیس اور حساس اداروں کی بڑی کامیابی، دستی بم حملوں کا ماسٹر مائنڈ گرفتار

    پولیس اور حساس اداروں کی بڑی کامیابی، دستی بم حملوں کا ماسٹر مائنڈ گرفتار

    کراچی: ملک دشمن عناصر کے خلاف سندھ پولیس اور حساس اداروں کی کارروائیاں جاری ہے، ایسی ہی ایک کارروائی میں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس اور حساس اداروں نے ایئرپورٹ کے علاقے بھٹائی آباد میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی کی، مشترکہ کارروائی کے دوران کراچی میں متعدد بم حملوں کے ماسٹر مائنڈ رمیش کمار کو گرفتار کیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم  کالعدم جئے سندھ متحدہ محاذ شفیع برفت گروپ کا اہم رکن ہے،اور وہ دو ہزار دس سے پندرہ کے درمیان اڑتیس سے زائد بم دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ ہے، ملزم رمیش کمار اعلی تعلیم یافتہ اور بم بنانے کا ماہر ہے، گرفتار ملزم نے اُردو یونیورسٹی سےبی ایس فزکس اینڈ ٹیلی کام میں سند حاصل کررکھی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق دوران حراست ملزم نے شہر قائد میں ٹارگٹ کلنگ، ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کا بھی اعتراف کیا ہے، رمیش کمار نے بتایا کہ بم دھماکوں کے احکامات جرمنی سے شفیع برفت کی جانب سے ملتے تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم سے دستی بم، دھماکاخیز مواد،بارودی تاریں،موبائل فون اور شناختی کارڈ برآمد کیا گیا ہے، ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے، مزید اہم انکشافات متوقع ہے۔

  • کالعدم ٹی ٹی پی کے امیر نور ولی محسود کے افغانستان میں مارے جانے کی اطلاعات

    کالعدم ٹی ٹی پی کے امیر نور ولی محسود کے افغانستان میں مارے جانے کی اطلاعات

    اسلام آباد: کالعدم ٹی ٹی پی کے امیر نور ولی محسود کے افغانستان میں مارے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کے امیر مفتی نور ولی محسود کے افغانستان میں ڈرون حملے میں مارے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتی نور ولی کا محافظ انقلابی محسود بھی ڈرون حملے میں مارا گیا۔

    مفتی نور ولی کا شمار کالعدم ٹی ٹی پی کے اہم کمانڈرز میں ہوتا تھا، ذرائع کے مطابق مفتی نور ولی قبائلی علاقوں میں آپریشن کے بعد افغانستان روپوش ہوگیا تھا۔

    باوثوق افغان ذرائع مفتی نور ولی کے مارے جانے کی تصدیق کررہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے مفتی نور ولی کے مارے جانے کی اب تک تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے رہ نما نور ولی محسود کو اقوام متحدہ کی داعش اورالقاعدہ کی فہرست میں شامل کر لیا گیا تھا اور اس کے اثاثے منجمد کر کے اس پر سفری پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔

    خیال رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے ملا فضل اللہ کی ہلاکت کے بعد جون 2018 میں مفتی نور ولی محسود کو تنظیم کا نیا سربراہ منتخب کیا تھا۔

  • سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل، وجہ موت سامنے آ گئی

    سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل، وجہ موت سامنے آ گئی

    کراچی: سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی لاش کا پوسٹ مارٹم جناح اسپتال میں مکمل ہونے کے بعد میت ورثا کے حوالے کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں کیے گئے عثمان کاکڑ کی لاش کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں وجہ موت طبعی قرار دے دی گئی۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق لاش پر کسی تشدد یا جسمانی زخم کے نشانات نہیں ہیں، سابق سینیٹر کی موت کی وجہ برین ہیمبرج سے ہوئی، اور وجہ موت طبعی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاش کو پوسٹ مارٹم سے پہلے آغا خان لے جایا گیا تھا، جہاں کرانیوٹومی سرجری ہوئی، جب کہ مکمل رپوٹ کیمیکل، پیتھولوجیکل معائنے کے بعد کچھ دنوں میں آئے گی۔

    پوسٹ مارٹم کے بعد پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی میت ورثا کے حوالے کی گئی، جو نماز جنازہ کی ادائیگی کے لیے شہر قائد کے باغ جناح پہنچائی گئی، نماز جنازہ کے لیے جے یو آئی کے راشد سومرو، قاری شیر افضل، جماعت اسلامی کے عبدالرزاق، اور اے این پی کے شاہی سید و دیگر پہنچے۔

    خیال رہے کہ عثمان کاکڑ کی میت قانونی کارروائی کے لیے نجی اسپتال سے جناح اسپتال منتقل کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ مرحوم عثمان کاکڑ کے بیٹے نے والد کے قتل کا شبہ ظاہر کر دیا ہے، بیٹے خوش حال خان نے دعویٰ کیا ہے کہ میرے والد کو قتل کیا گیا ہے، واقعے کے وقت والدگھر میں اکیلے تھے، لگتا ہے ان پر ایک سے زیادہ افراد نے حملہ کیا ہے۔

    خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ عثمان کاکڑ تین روز قبل سر پر چوٹ لگنے سے شدید زخمی ہوئے تھے، اور آج کراچی میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، انھیں تین روز قبل بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر ایئر ایمبولینس کے ذریعے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ سے تھا، عثمان خان کاکڑ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اور صوبائی صدر تھے۔

  • متحدہ لندن کے رہنما محمد انور انتقال کرگئے

    متحدہ لندن کے رہنما محمد انور انتقال کرگئے

    لندن: ایم کیوایم رہنما محمد انور لندن میں انتقال کرگئے، مرحوم  کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اہم رہنما محمد انور لندن میں انتقال کرگئے، اہل خانہ نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ محمدانورکا انتقال لندن کے رائل فری اسپتال میں صبح 3 بجکر 45 منٹ پرہوا، وہ چار ماہ سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔

    مرحوم نے سوگواران میں بیوہ اور چار بچے چھوڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ جون 2020 سے قبل ایم کیو ایم کے سابق رہنماء محمد انور کا شمار بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے قریبی اور با اعتماد ساتھیوں میں کیا جاتا تھا۔

  • ہمارا ہدف سندھ اسمبلی تھی، گرفتار دہشت گردوں کے تہلکہ خیز  انکشافات

    ہمارا ہدف سندھ اسمبلی تھی، گرفتار دہشت گردوں کے تہلکہ خیز انکشافات

    کراچی : شاہ لطیف ٹاوٗن سے گرفتار دہشت گردوں سے ابتدائی تحقیقات سندھ اسمبلی و دیگراہم مقامات کو نشانہ بنائے جانے کا انکشاف سامنے آیا تاہم مزید تحقیقات کی جا ری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاوٗن سے گرفتار دہشت گردوں نے تفتیش میں تہلکہ خیز انکشافات کئے ،ابتدائی تحقیقات میں سندھ اسمبلی و دیگراہم مقامات کو نشانہ بنائے جانےکا انکشاف سامنے آیا۔

    دہشت گردوں نے انکشاف کیا کہ ہمارا ہدف سندھ اسمبلی تھی ، سندھ اسمبلی کےبعد کچھ اہم مقامات کو ٹارگٹ کرنا تھا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ
    سی ٹی ڈی ،حساس ادارے دہشتگردوں سےمسلسل تفتیش کررہےہیں، کراچی سے گرفتار دہشت گردوں کا ہدف سندھ اسمبلی تھی۔

    تفتیشی ذرائع نے کہا شاہ لطیف ٹاؤن سے گرفتار دہشتگرد افغانی ہیں ، دہشت گردوں کے گروپ کو افغانستان سے آپریٹ کیا جا رہاتھا، اس حوالے سے موبائل فون اور کمیونی کیشن ڈیٹا حاصل کر لیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق بارود سے بھرا رکشہ اور خودکش جیکٹس تیار کی گئی تھی ، دہشت گرد سندھ اسمبلی پر حملے کی مکمل تیاری کر چکے تھے تاہم گرفتار دہشت گردوں سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔

    یاد رہے آج صبح انسداد دہشت گردی فورس اور حساس اداروں کی جانب سے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر شاہ لطیف ٹاوٗن میں موجود مکان پر چھاپہ ماراتھا ، جس پر دہشتگردوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کردیا تھا۔

    فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ پانچ دہشتگردوں کو گرفتار کرکے بھاری مقدار میں بارودی مواد برآمد کرلیا تھا۔