Author: Shahzad Alam

  • خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلہ آ گیا

    خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلہ آ گیا

    پشاور: خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلہ آ گیا، جس کا مرکز افغانستان اور تاجکستان کا سرحدی علاقہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مینگورہ شہر سمیت ضلع سوات اور ملاکنڈ ڈویژن کے نواحی اضلاع میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.2 ریکارڈ کی گئی ہے۔

    زلزلے کی گہرائی 212 کلومیٹر تھی جب کہ اس کا مرکز افغانستان اور تاجکستان کا سرحدی علاقہ تھا، زلزلے کے جھٹکوں کا دورانیہ 15 سے 20 سیکنڈ تھا۔

    زلزلے کے جھٹکے سوات، بٹگرام، لوئر دیر، چترال، دیر بالا، ملاکنڈ، شانگلہ، چارسدہ، مانسہرہ اور گرد و نواح میں محسوس کیے گئے۔ لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور دکانوں سے باہر نکل آئے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ رات بھی مینگورہ شہر اور اس کے نواح میں زلزلے کے ہلکے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

  • خیبرپختونخوا میں 5.0 شدت کا زلزلہ

    خیبرپختونخوا میں 5.0 شدت کا زلزلہ

    پشاور: خیبر پختونخواہ کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے، لوگ کلمہ طیبہ اور استغفار کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مہمند، دیربالا،کوہاٹ ، صوابی، ملاکنڈ، سوات، مینگورہ شہر اور شمالی وزیرستان میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.0 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز ہندوکش ریجن اور گہرائی 175کلومیٹر تھی۔

    زلزلے کے باعث لوگوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا اور وہ کلمہ طیبہ اور استغفار کا ورد کرتے ہوئے اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے، فوری طور پر زلزلے کے باعث کسی جانی ومالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

  • ملاکنڈ سے اہم مطلوب دہشت گرد حسین عرف ازبک گرفتار

    ملاکنڈ سے اہم مطلوب دہشت گرد حسین عرف ازبک گرفتار

    سوات: کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ ملاکنڈ ریجن نے ایک اہم کارروائی میں تحریک طالبان سوات کا اہم مطلوب دہشت گرد کمانڈر حسین علی عرف عبداللہ عرف ازبک کو گرفتار کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی ملاکنڈ ریجن نے بدوران انٹیلیجنس بیس آپریشن میں بشونئی ضلع بونیر کے رہائشی دہشت گرد کمانڈر حسین عرف ازبک کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے ایک عدد پستول 30 بور مع 2 عدد میگزینز، 10 عدد کارتوس اور ایک دستی بم برآمد کیا۔

    گرفتار دہشت گرد مختلف قسم کے دہشت گردی مقدمات میں سی ٹی ڈی پولیس اور مقامی پولیس ضلع بونیر کو مطلوب تھا، جس کے سر پر انعامی رقم 30 لاکھ روپے رکھی گئی تھی۔

    مذکورہ دہشت گرد نے 2016 میں پولیس اہل کار کانسٹیبل فضل باری کو اغوا کر کے شہید کیا تھا، جب کہ 2020 میں دیگر دہشت گردوں کے ساتھ مل کر دوران آپریشن آرمی اور ایلیٹ فورس اہل کاروں پر فائرنگ کی تھی، جس میں 2 اہل کار شہید ہو گئے تھے۔

    مطلوب دہشت گرد نے 2010 میں تخریب کاری کی غرض سے سپین جماعت بلو خان درہ کے مقام پر بم نصب کیا تھا۔

    گرفتار دہشت گرد کمانڈر کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، دہشت گرد سے تفتیش جاری ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حسین ازبک سے مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔