Author: شہزاد محمود

  • عالمی اسکواش چیمپئن شپ، پاکستانی کھلاڑی فاتح، بھارت کو شکست

    عالمی اسکواش چیمپئن شپ، پاکستانی کھلاڑی فاتح، بھارت کو شکست

    پشاور: دوحہ میں منعقدہ عالمی جونیئر اسکواش چیمپین شپ پاکستان کے باصلاحیت نوجوان کھلاڑی محمد عماد نے اپنے نام کرلی انہوں نے فائنل میں بھارتی کھلاڑی ارنتھ سنیل کو شکست دی۔

    تفصیلات کے مطابق 3 مارچ سے قطر کے شہر دوحہ میں منعقد ہونے والی عالمی جونیئر اسکواش چیمپئن شپ پشاور سے تعلق رکھنے والے محمد عماد نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کیا۔

    پاکستانی نوجوان کھلاڑی نے انڈر 13 کیٹیگری میں حصہ لیا اور ناقابل شکست فائنل تک رسائی حاصل کی، ٹرافی حاصل کرنے کے لیے اُن کا آخری مقابلہ روایتی حریف بھارت سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی سے ہوا۔

    محمد عماد نے فائنل میں بھارتی کھلاڑی ارنتھ سنیل کو ٹف ٹائم دیا اور بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے تینوں سیٹس میں کامیابی حاصل کر کے ایونٹ اپنے نام کیا۔ اے آر وائی نیوز کو بھیجے گئے خصوصی ویڈیو پیغام میں نوجوان کھلاڑی نے کہا کہ عالمی مقابلے میں فتح حاصل کر کے ملک کا نام روشن کرنے پر بہت خوشی ہے، میں جہانگیر خان اور قمر خان جیسا نام پیدا کرنا چاہتا ہوں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • بنوں میں اقلیتی برادریوں کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد

    بنوں میں اقلیتی برادریوں کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد

    بنوں : جنوبی خیبر پختونخواہ کے علاقے بنوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اقلیتی برادریو ں کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا اور ان کے مسائل کے حل کے لیے احکامات جاری کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ کے چیف سیکرٹری اعظم خان کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق صوبہ بھر میں انتظامی اداروں کے افسران اور عوام میں باہمی رابطوں کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کیا جارہاہے جس میں عوام افسران کے سامنے روبرواپنے مسائل پیش کرتے ہیں۔

     

    اسی سلسلےمیں ضلع بنوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عیسائی اور ہندو برادری کے لیے مشترکہ طور پر کھلی کچھری کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈپٹی کمشنر محمد علی اصغر اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    اس کھلی کچہری میں عیسائی برادری کی جانب سے پادری شکیل جان اور ہندو برادری سے رکیش عظیم نے اپنی برادری کی نمائندگی کی اس موقع پر اقلیتی برادری سے وابستہ دیگر افراد بشمول خواتین موجود تھے۔

    کھلی کچھری میں اقلیتی برادری نے انہیں درپیش مختلف مسائل سے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا‘ ڈی سی بنوں محمد علی اصغر نے اقلیتی برادری کو درپیش مسائل توجہ سے سنیں اور موقع پر ہی حل کرنے کی ہدایات بھی جاری کر دی۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق صوبائی حکومت عوام کو ہرممکن ریلیف دینے ہر یقین رکھتی ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ کھلی کچہری کےانعقاد کا مقصد یہی ہے کہ سرکاری دفاتر کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر عوام کے مسائل کی نشاندہی اور ان کا فوری حل ممکن ہو۔

    اس سے قبل کوہاٹ کے علاقے اربن 3 جنگل خیل میں علاقے کی تاریخ کی اپنی نوعیت کی خواتین کی پہلی کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا تھا ‘ جس میں خواتین کی کثیر تعداد کے علاوہ متعلقہ محکموں کے حکام نے بھی شرکت کی اور اپنے مسائل پیش کئے تھے‘ جن کے حل کے لئے متعلقہ محکموں نے مسائل کے حل کے لئے باقاعدہ ٹائم فریم بھی دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خیبرپختونخواہ کے بالائی علاقے زلزلے کی لپیٹ میں

    خیبرپختونخواہ کے بالائی علاقے زلزلے کی لپیٹ میں

    پشاور: خیبر پختونخواہ کے بالائی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ، زلزلے سے سکول میں بھگدڑ مچنے کے سبب 57 طلبہ زخمی بھی ہوئے۔

    خیبرپختونخواہ کے ادارہ ڈیزاسسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بالائی ضلع بٹ گرام میں زلزلے کے نتیجے میں 57بچے زخمی ہوگئے پی ڈیم اے حکام کے مطابق صبح نوبجکرپچاس منٹ پربٹ گرام میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    school-post-1

    زلزلہ پیمامرکزکے مطابق ریکٹرسکیل پرزلزلے کی شدت چاراعشاریہ پانچ ریکارڈکی گئی تھی زلزلے سے لوگوں میں خوف پھیل گیااورافراتفری کی عالم میں کھلے میدانوں کارخ کرلیا ۔

    پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلہ

     زلزلے کے نتیجے میں مقامی سکول میں بھگدڑمچ گئی اورسکول کی تیسری منزل پرموجودطلبانے سیڑھیوں سے نیچے اترنے کے لیے دوڑلگائی جس سے 57طلبازخمی ہوگئے۔

    school-post-2

    زخمی طلبہ کوفوری طورپرعلاج کے لیے بٹ گرام کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال منتقل کردیاگیاہے جہاں پرانہیں علاج فراہم کیاجارہاہے بھگ دیڑسے تین طلبہ شدیدزخمی بھی ہوئے ۔

    سائنسدانوں نے زلزلہ پروف بیڈ تیار کرلیا

     زلزلے سے کسی عمارت کونقصان نہیں پہنچاواضح رہے کہ بٹ گرام کاشمارخیبرپختونخواہ کے ان بالائی اضلاع میں ہوتاہے جہاں پرآٹھ اکتوبرکے زلزلے نے تباہی مچادی تھی اورضلع کاپورانفراسٹرکچرتباہ ہواتھا۔

    school-post-3

     قدرتی آفات میں زلزلے کا شمارانسان کے سب سے ہولناک اورتباہ کن دشمنوں میں ہوتا ہے انسانی تاریخ میں جتنا نقصان زلزلے نے کیا آج تک کسی قدرتی آفت نے نہیں کیا جس کی تازہ مثال رواں ماہ نیپال میں آنے والے زلزلہ ہے جس میں اب تک سارھے چار ہزار کے قریب افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ 2005 میں پاکستان میں آنے والا زلزلے کا شمار انسانی تاریخ کے ہولناک ترین حادثوں میں ہوتا ہے جس میں لگ بھگ 85 ہزار افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے۔

    آتش فشاں پھٹتے ہیں تو لاوا پوری شدت سے زمین کی گہرائیوں سے سطح زمیں کی بیرونی تہوں کو پھاڑتا ہوخارج ہوتا ہے جس سے زمیں کی اندرونی پلیٹوں میں شدید قسم کی لہریں پیدا ہوتی ہیں۔

  • وفاقی حکومت کاپبلک سیکٹرترقیاتی پروگرام،خیبرپختونخواہ نظرانداز

    وفاقی حکومت کاپبلک سیکٹرترقیاتی پروگرام،خیبرپختونخواہ نظرانداز

    پشاور: وفاقی حکتومت نے پبلک سیکٹر ترقیاتی پروگرام میں پاک چین راہداری کے مغربی روٹ سمیٹ خیبر پختونخواہ کے کئی ترقیاتی منصوبے نظرانداز کردیے۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے پبلک سیکٹرترقیاتی پروگرام صوبوں میں ترقیاتی منصوبوں کی ایک ایسی چھتری ہوتی ہے جس کے تلے تمام صوبے ترقیاتی منصوبوں سے مستفیدہوتے ہیں۔

    صوبے اپنی پسماندگی کومدنظررکھتے ہوئے پی ایس ڈی پی میں ترقیاتی منصوبے شامل کرلیتے ہیں اوروفاق اپنے وسائل کومدنظررکھتے ہوئے ان منصوبوں کی تعمیرکے لیے فنڈزمختص کرلیتاہے۔

    بدقسمتی سے اس مرتبہ وفاق کی جانب سے خیبرپختونخواہ کوپی ایس ڈی پی میں نظراندازکردیاگیاہے، اے آروائی نیوزکوحاصل دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے وعدے کے باوجودپاک چائنااکنامک کوریڈورکے مغربی روٹ کے ایک منصوبے کوشامل نہیں کیاگیاہے۔

    وفاقی وزیربرائے ترقی ومنصوبہ بندی احسن اقبال نے دس مئی کووزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک کویہ یقین دہانی کرائی تھی کہ انڈس ہائی وے کوچاررویہ تعمیرکیاجائے گااوراس مقصدکے لیے پی ایس ڈی پی میں فنڈزمختص کیے جائیں گے، تاہم یہ وعدہ بھی ایفانہ ہوسکااوریہ منصوبہ بھی پی ایس ڈی پی میں شامل نہیں کیاگیا۔

    دہشت گردی ،سیلاب اورزلزلے سے متاثرہ علاقوں کی تعمیروترقی کے لیے خیبرپختونخواہ حکومت کی جانب سے 45منصوبے شامل کرنے کی استدعاکی گئی تھی تاہم اس مطالبے کوبھی نظراندازکردیاگیاہے۔

    چشمہ رائٹ بنک کنال کامنصوبہ جوکہ خیبرپختونخواہ حکومت کادیرینہ مطالبہ تھا اس پرایک سواکیس ارب روپے کی لاگت آئی گی جس کے لیے 35فیصدفنڈزخیبرپختونخواہ جبکہ باقی وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔ وفاقی حکومت نے پی ایس ڈی پی میں اس اہم منصوبے کے لیے محض دس کروڑروپے مختص کردیے ہیں جوکہ ناکافی ہے۔

    خیبرپختونخواہ حکومت کے عہدیداروں کے مطابق وفاقی حکومت کے اس طرزعمل کے خلاف بھرپورآوازاٹھائی جائے گی، پی ایس ڈی پی میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے وفاقی حکومت کاکردارجانبدارانہ نظرآرہاہے۔


  • قبائلی علاقوں میں جاری آپریشنزسے دہشت گردوں کاخاتمہ اوربے گھرافرادکی واپسی

    قبائلی علاقوں میں جاری آپریشنزسے دہشت گردوں کاخاتمہ اوربے گھرافرادکی واپسی

    پاک فوج کی جانب سے فاٹامیں دہشت گردوں کے خلاف موثرآپریشنزکاسلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں دہشت گردی کاقلع قمع ہورہاہے اورحکومتی رٹ بحال ہورہی ہے۔

    فاٹامیں امن وامان کی بہترصورت حال کے نتائج سامنے بھی آرہے ہیں آپریشنزکے نتیجے میں اپنے آبائی علاقے چھوڑدینے والے خاندانوں کی واپسی کاعمل شروع ہوچکاہے۔

    2

    8

    قبائلی علاقوں میں آپریشنزسے متاثرہ افرادکی امداداوربحالی کے لیے قائم ادارہ،فاٹاڈیزاسسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی کے حکام نے اے آروائی نیوزکوبتایاکہ فاٹاکی پانچ بڑی ایجنسیزمیں بے گھرخاندان واپس اپنے علاقوں کوجارہے ہیں۔

    حکام کے مطابق شمالی وجنوبی وزیرستان ،خیبر، اورکزئی اورکرم ایجنسی کے 181278خاندان اپنے آبائی علاقوں کوپہنچ چکے ہیں اور اس عمل کے دوران بے گھرخاندانوں کی واپسی کے دوران بچوں کوپولیوکے قطرے بھی پلائی جارہے ہیں۔ 64227 بچوں کوپولیوکے قطرے پلائے گئے ہیں۔

    7

    ایف ڈی ایم اے حکام کے مطابق کرم ایجنسی کے 17432، اورکزئی ایجنسی کے 2607، شمالی وزیرستان کے 26954جنوبی وزیرستان کے 22263 اورخیبرایجنسی کے 112022خاندان واپس چلے گئے ہیں۔

    12

    10
    آپریشن متاثرین کے لیے پانچ سال قبل قائم نیودرانی کیمپ بے گھرعوام سے خالی ہونے کے بعدمکمل طورپربندکردیاگیاہے حکام کے مطابق وفاقی حکومت اوراعلیٰ عسکری حکام نے فیصلہ کیاہے کہ قبائلی علاقوں میں آپریشن سے بے گھرافرادکی اپنے آبائی علاقوں کومکمل واپسی رواں سال تک یقینی بنائے جائے گی۔

    حکومتی فیصلے کی روشنی میں بے گھرافرادکی واپسی کے لیے تمام ترممکنہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، بے گھرخاندانوں کی واپسی کے نتیجے میں ان کے علاقے بھی آبادہوں گے جس سے فاٹامیں معمولات زندگی بحال ہوں گے۔

    9

    5

    واضح رہے کہ 2014 میں شروع ہونے والا آپریشن ضرب عضب اب فیصلہ کن مراحل سے گزار رہا ہے اور قبائلی علاقے سے دہشت گردوں کی رٹ ختم کردی گئی ہے۔ آپریشن کے دوران بڑی تعداد میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور بڑی تعداد میں چھاپے اور گرفتاریاں کی گئی ہیں۔ دریں اثنا فضائی کاروائی میں بھی متعدد دہشت گردوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا ہے۔

  • خیبرپختونخواہ میں معذور افراد کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی

    خیبرپختونخواہ میں معذور افراد کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی

    پشاور: خیبر پختونخواہ میں معذور افراد کی ایک تعداد ایک لاکھ سے زائد ہوگئی، جبکہ ضلع سوات میں معذوری کی شرح سب سے ذیادہ ہے.

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اعداوشمار جاری کئے گئے ہیں جس میں معذور افراد کی تعداد ایک لاکھ بارہ ہزار تیرہ ہے جن میں54623 مرداور 29409 خواتین سمیت 27981 بچے شامل ہیں۔

    محمکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مطابق صوبہ خیبرپخونخواہ میں 66090 افراد جسمانی معذور جبکہ 14890 افراد اندھے پن کا شکار ہیں، گونگے افراد کی تعداد15200 اور 15839 افراد ذہنی معذوری کاشکار ہے۔

    peshawar-post

    خیبرپختونخواہ کے شہر سوات میں معذور افراد کی تعداد سب سے ذیادہ ہے، مجموعی طور پر سوات میں16192 افراد مختلف ذینی بیماریوں کا شکار ہیں، معذروں کی دوسری بڑی شرح لوئردیر اور اس کے بعد بٹ گرام میں معذور افراد موجود ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق زلزلے اور سیلاب جیسی قدرتی آفات میں سب سے ذیادہ معذور افراد کو مشکلات کا سامنا کرناپڑتا ہے، ادارے کی جانب سے ان کی حوصلہ افزائی کے لئے خصوصی سرٹیفیکیٹ دیئے جاتے ہیں تاکہ ان کو عام شہریوں کی طرح قومی دھارے میں شامل کیاجا سکے۔

    محمکہ چائلڈ اینڈ جنڈر پروٹیکشن سیل کے مطابق معذور افراد کی تعلیمی وتربیت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے، معذور افراد کی تعداد میں اضافے کی وجوہات میں دہشتگردی اور قدرتی آفات دو اہم وجوہات ہیں جس کی وجہ سے شہری زندگی بھر کے لئے معذور ہوجاتے ہیں۔