Author: شازیہ نثار

  • غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافہ کیوں؟ ویڈیو رپورٹ

    غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافہ کیوں؟ ویڈیو رپورٹ

    خیبرپختونخوا میں حالیہ دنوں میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، دیہی علاقوں کے ساتھ ساتھ بڑے شہروں میں بھی غیرت کے نام پر قتل کے واقعات رونما ہونے لگے ہیں، ہیومین رائٹ کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کے مطابق 2022 میں غیرت کے نام پر قتل کے 92 واقعات رپورٹ ہوئے۔

    2023 میں یہ تعداد 63 تھی، جب کہ 2024 میں غیرت کے نام پر قتل کے 93 واقعات رپورٹ ہوئے، ایسے واقعات یا وارداتوں کی روک تھام کے لیے قانون موجود ہے، تو پھر اضافے کی کیا وجوہ ہیں؟

    ایس پی فقیر آباد ڈویژن سید طلال شاہ کہتے ہیں کہ قانون میں ترمیم ہو چکی ہے، دفعہ 311 لگ جائے تو فریقین کے پاس راضی نامہ کا حق نہیں رہتا، سینئر قانون دان استغراللہ خان کہتے ہیں دفعہ تین سو گیارہ ثابت ہو جائے تو اس میں عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔


    گوند کتیرا کا حکیمی شربت کن اجزا سے بنتا ہے؟ ویڈیو دیکھیں


    پروگرام منیجر عورت فاؤنڈیشن صائمہ منیر کہتی ہیں جب تک قوانین کے اندر نقائص موجود ہیں واقعات کم نہیں ہو سکتے، سماجی رہنما کے مطابق ایسے واقعات کی روک تھام تب ہی ممکن ہے جب قانون پر عمل در آمد اور واقعات میں ملوث ملزمان کو سخت سزائیں دی جائیں۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • خیبر پختونخوا میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافہ

    خیبر پختونخوا میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافہ

    خیبر پختونخوا میں حالیہ دنوں میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، بڑے شہروں میں بھی اس طرح کے واقعات ہونے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے دیہی علاقوں کے ساتھ ساتھ بڑے شہروں میں بھی غیرت کے نام پر قتل کے واقعات نظر آنے لگے ہیں، غیرت کے نام پر قتل کے واقعات یا وارداتوں کی روک تھام کےلیے قانون موجود ہے مگر پھر بھی حالیہ دنوں میں ان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    ہیومین رائٹ کمیشن آف پاکستان کے مطابق سال 2022 میں غیرت کے نام پر قتل کے 92 واقعات رپورٹ ہوئے، 2023 میں یہ تعداد 63 تھی جبکہ 2024 میں غیرت کے نام پرقتل کے 93 واقعات رپورٹ ہوئے۔

    پروگرام منیجر عورت فائونڈیشن صائمہ منیر نے بتایا کہ کہ 2024 میں یہ شرح 35 فیصد کے قریب بن رہی ہے جو کہ خطرناک ہے اس طرح کے قتل میں صحیح طرح سے انویسٹی گیشن نہیں ہوتی، جب تک قوانین کے اندر نقائص موجود ہیں واقعات کم نہیں ہوسکتے

    ایس پی فقیرآباد ڈویژن سید طلال شاہ کہتے قانون میں ترمیم ہوچکی ہے، دفعہ 311 لگ جائے تو فریقین کے پاس راضی نامہ کا حق نہیں رہتا۔

    سینئرقانون دان استغراللہ خان کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات میں دفعہ 311 ثابت ہوجائے اس میں عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    سماجی رہنما کے مطابق ایسے واقعات کی روک تھام تب ہی ممکن ہے جب قانون پر عمل درآمد اور واقعات میں ملوث ملزمان کو سخت سزائیں دی جائیں۔

  • ویڈیو رپورٹ: چڑیا گھر کے اندر 160 حنوط شدہ جانوروں اور پرندوں کا میوزیم

    ویڈیو رپورٹ: چڑیا گھر کے اندر 160 حنوط شدہ جانوروں اور پرندوں کا میوزیم

    پشاور کے چڑیا گھر میں 150 سے زائد حنوط شدہ جانوروں اور پرندوں کے مختلف اقسام پر مشتمل منفرد وائلڈ لائف میوزیم بنایا گیا ہے۔

    پھولوں کے شہر پشاور کے چڑیا گھر میں اب زندہ جانوروں اور پرندوں کے ساتھ ساتھ حنوط شدہ جانوروں کے لیے بھی میوزیم بنایا گیا ہے، جس کا مقصد طلبہ اور عام شہریوں کو تحقیق اور تفریح کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

    وائلڈ لائف میوزیم میں سٹف شدہ 160 جانوروں اور پرندوں کی اقسام رکھی گئی ہیں۔ میوزیم میں آب و ہوا کی تبدیلی، ماحولیات پر انسانی سرگرمیوں کے اثرات اور تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ماڈلز بھی رکھے گئے ہیں۔

    ‎میوزیم میں بیری شاہین، تلور، کیل، برفانی چیتا، مارخور اور جنگلی مرغ، دانگیر، مرغ زرین، بھیگر اور بن ککڑ کی اقسام بھی موجود ہیں جو کہ اب ناپید ہوتی جا رہی ہیں۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • ویڈیو: کلاس روم میں پڑھائی کے دوران چھت کا پنکھا ٹیچر پر گر گیا

    ویڈیو: کلاس روم میں پڑھائی کے دوران چھت کا پنکھا ٹیچر پر گر گیا

    پشاور: خیبر پختونخوا کے ایک گاؤں کے اسکول میں اُس وقت بچے شدید خوف زدہ ہو گئے جب پڑھائی کے دوران ہی اچانک چھت کا پنکھا نیچے آ گرا، اور اس کی زد میں ٹیچر آ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے چغل پورہ میں گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول میں کلاس روم کا چھت کا پنکھا اچانک گر گیا، جس کی زد میں آ کر ٹیچر شدید زخمی ہو گئیں۔

    زخمی ٹیچر کو واقعے کے فوراً بعد اسپتال منتقل کیا گیا، معلوم ہوا کہ پنکھا لگنے کی وجہ سے انھیں سر میں چوٹیں آئی ہیں اور کان بھی زخمی ہو گیا ہے۔

    واقعہ اس وقت پیش آیا جو کلاس میں پڑھائی جاری تھی، پنکھا ٹیچر پر گرنے کے بعد بچیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور وہ چیخنے چلانے لگی تھیں۔

    ایس ڈی ای او شمیم اختر نے واقعے پر کہا کہ اسکول بلڈنگ بھی خستہ حال ہے، جو 1916 میں تعمیر ہوئی، اس سلسلے میں ایک سمری محکمہ تعلیم کو ارسال کی ہوئی ہے لیکن کوئی سنوائی نہ ہونے کے سبب بچے ابھی بھی خستہ حال عمارت میں بیٹھنے پر مجبور ہیں۔

  • چین کی یونیورسٹی میں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ مشکل کا شکار ہو گئے، اسکالرشپ کے کروڑوں روپے غائب

    چین کی یونیورسٹی میں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ مشکل کا شکار ہو گئے، اسکالرشپ کے کروڑوں روپے غائب

    پشاور: چین کی یونیورسٹی میں زیر تعلیم پاکستانی طلبہ مشکل کا شکار ہو گئے ہیں، اسکالرشپ کے کروڑوں روپے غائب کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت اسکالر شپ کے کروڑوں روپے غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے 4 کروڑ روپے نجی اکاؤنٹس میں منتقلی کی تحقیقات شروع کر دیں۔

    فاؤنڈیشن کی دستاویز کے مطابق چین کی یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبہ کی اسکالرشپ کی رقم نجی اکاؤنٹس میں منتقل ہوئی ہے، یونیورسٹی کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بیش تر طلبہ کے پیسے اکاؤنٹ میں منتقل نہیں کیے گئے ہیں۔

    اسکینڈل کے باعث سیکڑوں طلبہ کی ڈگریاں اور لینگویج اسناد پھنس گئی ہیں، متاثرہ طلبہ کا کہنا ہے کہ 3 سال سے ماہانہ وظیفہ اور دیگر اخراجات کے پیسے یونیورسٹی کو ادا نہیں ہوئے۔

    دوسری طرف خیبر پختون خوا میں شعبہ تعلیم کا حال بھی دگرگوں نظر آ رہا ہے، گورنر کے پی حاجی غلام علی نے انکشاف کیا ہے کہ 4 ماہ میں سرکاری اسکولوں میں تنخواہوں کی مد میں اربوں دیے گئے لیکن 43 فی صد بچے فیل ہو گئے، انھوں نے کہا کہ 3 ہزار 434 اساتذہ ایک سال سے اسکول نہیں آئے۔

  • مقامی لوگوں میں شعور کی بیداری، کے پی میں مار خور کی تعداد میں اضافہ

    مقامی لوگوں میں شعور کی بیداری، کے پی میں مار خور کی تعداد میں اضافہ

    پشاور: محکمہ وائلڈ لائف خیبر پختون خوا کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں میں شعور کی بیداری کی وجہ سے صوبے میں مار خور کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختون خوا میں مارخور کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا ہے، گزشتہ 37 سال کے دوران مار خور کی تعداد میں 5 گناہ اضافہ ہوا۔

    اس سلسلے میں محکمہ وائلڈ لائف کی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے خیبر پختون خوا میں مار خور کی تعداد 5 ہزار 621 ہو گئی ہے، جب کہ 1985 میں خیبر پختونخوا میں مارخور کی تعداد 961 تھی۔

    رپورٹ کے مطابق سوات اور کوہستان میں بھی مارخور کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، چترال میں مارخور کی تعداد 2427 ہے، چترال گول میں 2375 ہے، کوہستان میں 660، اور سوات میں 159 مارخور ہیں۔

    محکمہ وائلڈ لائف کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں میں شعور بیدار ہوا ہے کہ مارخور کا غیر قانونی شکار جرم ہے۔

  • کسانوں کو ناقص بیج فروخت کرنےکا بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا

    کسانوں کو ناقص بیج فروخت کرنےکا بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا

    پشاور: مردان میں گودام سے گندم کے ناقص اور جعلی بیج کا ذخیرہ برآمد ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں کسانوں کو ناقص بیج فروخت کرنےکا بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا ہے، ریجنل سیڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ نے مردان میں گودام سے گندم کے ناقص اور جعلی بیج کا ذخیرہ برآمد ہونے پر محکمہ زراعت کو ایک مراسلہ بھیجا ہے۔

    ریجنل سیڈ رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ نے مراسلے میں استفسار کیا ہے کہ سرکاری سیڈ انڈسٹری کے پرنٹ شدہ بیگ نجی گودام تک کیسے پہنچے؟ ڈائریکٹر سید عنایت اللہ کا کہنا تھا کہ ناقص بیج کے باعث فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔

    سیڈ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے محکمہ زراعت میں سہولت کاروں کی نشان دہی اور حقائق جاننے کے لیے انکوائری کا مطالبہ کیا گیا ہے، مراسلے میں کہا گیا کہ ملزمان سیڈ انڈسٹری کے پرنٹ شدہ بیگز میں عام گندم بھر کر فروخت کر رہے تھے، اور گودام سے غیر تصدیق شدہ گندم کی 38 بوریاں اور ہزار سے زائد بیگز برآمد کیے گئے ہیں۔

  • ہری پور جیل کا ٹریننگ سینٹر قیدیوں کو کارآمد شہری بنا رہا ہے

    ہری پور جیل کا ٹریننگ سینٹر قیدیوں کو کارآمد شہری بنا رہا ہے

    قیدیوں کا مسکن جیل ہوتی ہے ہری پوری کی قدیم جیل میں قائم ٹریننگ سینٹر اپنے قیدیوں کو معاشری کا کارآمد شہری بنا رہا ہے۔

    کسی بھی مجرم کو سزا کے بعد جیل میں رکھا جاتا ہے جہاں وہ اپنی زندگی کا بڑا وقت گزارتا ہے۔ پاکستان میں یوں تو کئی جیلیں ہیں لیکن صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر ہری پور کی قدیم جیل کی خاص بات یہ ہے کہ وہاں واقع ٹریننگ سینٹر جیل کے قیدیوں کو مختلف ہنر سکھا رہا ہے تاکہ وہ اپنی رہائی کے بعد معاشرے میں کارآمد شہری بن سکیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شازیہ نثار کے مطابق جیل کے ٹریننگ سینٹر میں قیدیوں کو الیکٹریشن، آٹو مکینک، فرنیچر سازی، قالین سازی، پشاور چپل بنانے کے ہنر سکھائے جاتے ہیں۔

    اس کے علاوہ کمہار کے پیشے کی جدید تیکنیک کی تربیت بھی دی جائے ہے۔ قیدیوں کو یہ تمام ہنر بلا معاوضہ سکھائے جا رہے ہیں۔

    سینٹرل جیل ہری پور میں بنائی گئی یہ ہنر مندوں کی بستی نہ صرف معاشی طور پر قیدیوں کو خود کفیل بنا رہی ہے بلکہ اس قابل بھی بنا رہی ہے کہ جیل سے رہائی کے بعد یہ قیدی سند یافتہ ہو کر روزگار جاری رکھ سکیں گے۔

  • انصاف نہیں دے سکتا تو کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں، چیف جسٹس

    انصاف نہیں دے سکتا تو کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں، چیف جسٹس

    پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود سابق ایم پی اے رنگیز احمد کی گرفتاری کے معاملے پر چیف جسٹس نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انصاف نہیں دے سکتا تو اس کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن پولیس نے دوسری سماعت میں سابق ایم پی اے ملزم رنگیز احمد کو عدالت میں پیش کردیا،اس موقع پر محکمہ اینٹی کرپشن کا انوسٹی گیشن آفیسر بھی عدالت میں موجود تھا۔

    مقدمے کی دوبارہ سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس محمد ابراہیم خان نے استفسار کیا کہ عدالت کے فیصلے کی کیوں خلاف ورزی کی گئی؟ اگر قانون کی پاسداری نہیں ہوگی تو پھر یہ جنگل کا قانون ہے۔

    چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ اگر ایسا کچھ ہوا تو ایڈوکیٹ جنرل اور سب اپنے گھر جائیں گے، اگر میں کسی کو انصاف نہیں دے سکتا تو مجھے اس کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر آج ملزم رنگیزخان کو پیش نہ کیا جاتا تو میں اپنے عہدے سے استعفی دے دیتا، اس موقع پر اینٹی کرپشن انسپکٹر نے بھری عدالت میں معافی مانگ لی۔

    عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملزم رنگیز کو صوبہ خیبر پختونخوا میں کسی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جائے گا، عدالت نے درخواست گزارکو 15 اگست کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت دے دی۔

    قبل ازیں اس سے پہلے ہونے والی سماعت میں ایڈووکیٹ جنرل اور سی سی پی اوعدالت میں پیش ہوئے، ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ رنگیز خان کو محکمہ اینٹی کرپشن نے گرفتار کیا ہے، ان کوصوابی منتقل کیا جارہا ہے لیکن ابھی تک رابطہ نہ ہوسکا، مقامی تھانے کو اطلاع کردی ہے کہ جیسے ہی پہنچے تو واپس بھجوا دیا جائے گا۔

    چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے گرفتار رنگیزخان کو آدھے گھنٹے میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ رنگیز خان کو عدالت سے باہر گرفتار کیا گیا ہے، عدالت سے ریلیف ملنے کے بعد کسی ملزم کو گرفتار کرنا عدالت کی توہین ہے، ایسے کس طرح پولیس کسی کو گرفتار کرسکتی ہے؟

  • خیبرپختونخو کے کئی اضلاع میں جامعات اور کالجز بند

    خیبرپختونخو کے کئی اضلاع میں جامعات اور کالجز بند

    کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع میں جامعات اور کالجز بند ‏کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ‏

    تفصیلات کے مطابق کےپی کے 8 اضلاع میں یونیورسٹیز اور کالجز بند رہیں گے ۔پشاور، صوابی، ‏ملاکنڈ، سوات، ہری پور، ایبٹ آبادمیں جامعات بند ہوں گی۔ مانسہرہ اورڈی آئی خان میں بھی ‏جامعات بندرہیں گی۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جامعات بند کرنےکا فیصلہ کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر کیا گیا ‏ہے۔ مذکورہ اضلاع میں فزیکل کلاسز کا اہتمام نہیں کیا جائےگا۔

    این سی او سی اجلاس میں فیصلے کے بعد یونیورسٹیز بند کرنےکا فیصلہ کیا گیا۔ واضح رہے کہ ‏صوبے کے مختلف اضلاع میں اسکولوں میں حاضری 50 فیصد کا فیصلہ پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔

    دوسری جانب پنجاب اور اسلام آباد میں کورونا کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر تمام تعلیمی ادارے ‏‏6 سے 11 ستمبر تک بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔