Author: شعیب جٹ

  • کرکٹرز، چیف سلیکٹرز کے بزنس معاہدے پی سی بی کے نشانے پر

    کرکٹرز، چیف سلیکٹرز کے بزنس معاہدے پی سی بی کے نشانے پر

    پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے میڈیا پر خبریں سامنے آنے کے بعد کرکٹرز، چیف سلیکٹرز کے بزنس معاہدوں سے متعلق پوچھ گوچھ کرنے کا عندیہ دیدیا۔

    تفصلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم میں مینجمنٹ کمپنی کی من مانیاں سامنے آنے کے بعد ذکا اشرف نے کرکٹرز اور چیف سلیکٹرز کے بزنس معاہدوں سے متعلق پوچھ گوچھ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں قانون سازی کی جائےگی۔

    ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ اس طرح کے بزنس معاہدے ٹیم میں مفادات کا ٹکراؤ بن سکتے ہیں۔ چیف سلیکٹرز سے اس متعلق پوچھا جائےگا، قانون سازی کی جائےگی۔

    انھوں نے کہا کہ پلئیرز کے ایجنٹوں سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے۔ ایک ایجنٹ کے پاس زیادہ پلیئرز ہوں گے تو اجارہ داری قائم ہوگی۔ بزنس معاہدے اور ایجنٹوں کا سنجیدہ مسئلہ ہے اس پر غور کریں گے،

    ذکااشرف کا کہنا تھا کہ سب سے درخواست ہے جب تک ورلڈکپ چل رہا ہے ٹیم کو سپورٹ کریں۔ کچھ لوگ ٹی وی پر بیٹھ کر دکان سجالیتے ہیں اور تنقید کرتے ہیں۔

    پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر تنقید سے ٹیم کا مورال نیچے جاتا ہے۔

    ذکااشرف نے کہا کہ ٹی وی پرتنقید کی کھلاڑیوں نے بہت بار شکایت کی ہے۔ ورلڈ کپ ختم ہونے کے بعدغلطیوں پر ضرور تبصرہ کریں۔

  • ’کرکٹ بورڈ سےگند صاف کرنا پڑے گا‘

    ’کرکٹ بورڈ سےگند صاف کرنا پڑے گا‘

    چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکااشرف نے کہا ہے کہ ہمیں بہترین فیصلے کر کے کرکٹ بورڈ سےگند کو صاف کرنا پڑے گا۔

    اے آر وائی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں ذکااشرف نے کہا کہ وزیراعظم کا اختیار ہے کہ مجھے عہدے پر برقرار رکھتے ہیں یا نہیں، ہم نے ماضی میں پاکستان ٹیم کی عزت کو بحال رکھا اب بھی رکھ سکتےہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ ،کوچز کا مورال خراب نہیں کرنا چاہتا، وزیراعظم نجم سیٹھی یا کسی اور کو لائیں تو ان کیلئے بھی نیک خواہشات ہیں کھینچاتانی سے بورڈ کو نقصان ہوتا ہے باعزت طریقے سے آنا جانا چاہیے، لڑائی جھگڑا چھوڑ کر کرکٹ کی بہتری کےلیے کام کرنا چاہیے۔

    جے شاہ سے ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ بھارت گیا تو جے شاہ نے بہت عزت دی جے شاہ نے مجھے 2،3دن پہلے بھی ٹیلی فون کیا اور کہا باقی چیئرمین سے بھی ملا لیکن آپ سے مل کر بہت اچھا لگا۔

    ذکااشرف نے کہا کہ ہم جلد پاکستان اور بھارت کے کرکٹ تعلقات کو بہتر کرلیں گے، پاکستانی شائقین، صحافیوں کے ویزوں سےمتعلق درخواست کی تھی ہم صرف درخواست ہی کرسکتے تھے زبردستی ویزے تو لےنہیں سکتے تھے۔

  • بھارتی ٹیم پاکستان میں؟ ذکااشرف کا اہم بیان

    بھارتی ٹیم پاکستان میں؟ ذکااشرف کا اہم بیان

    چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکااشرف نے کہا ہے کہ مجھے امید ہے کہ بھارتی ٹیم کو پاکستان لانے میں کامیابی ملے گی۔

    اے آر وائی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں ذکااشرف نے کہا کہ بھارت گیا تو جے شاہ نے بہت عزت دی جے شاہ نے مجھے 2،3دن پہلے بھی ٹیلی فون کیا اور کہا باقی چیئرمین سے بھی ملا لیکن آپ سے مل کر بہت اچھا لگا۔

    ذکااشرف نے کہا کہ ہم جلد پاکستان اور بھارت کے کرکٹ تعلقات کو بہتر کرلیں گے، پاکستانی شائقین، صحافیوں کے ویزوں سےمتعلق درخواست کی تھی ہم صرف درخواست ہی کرسکتے تھے زبردستی ویزے تو لےنہیں سکتے تھے۔

    چیئرمین نے واضح کیا کہ میرے اہل خانہ اگر بھارت گئے تو وہ اپنے خرچے پر گئے بورڈ نے جو گاڑی دی تھی اس میں بھی اپنے بچوں کو نہیں بٹھایا۔

  • مسٹر اینڈ مسز یونیورس 2023: پاکستانی ایتھلیٹس نے میدان مار لیا

    مسٹر اینڈ مسز یونیورس 2023: پاکستانی ایتھلیٹس نے میدان مار لیا

    تھائی لینڈ میں جاری مسٹر اینڈ مسز یونیورس 2023 مقابلے میں پاکستانی ایتھلیٹس نے میدان مار لیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ میں جاری مسٹر اینڈ مسز یونیورس 2023 مقابلوں کی مختلف کیٹگریز میں پاکستان نے 10 میڈلز جیت لئے، پاکستانی خاتون ایتھلیٹ سعدیہ شیخ نے فیشن ماڈل کیٹگری میں گولڈ میڈل حاصل کرلیا۔

    پاکستان پہلی مرتبہ باڈی بلڈنگ کے عالمی ایونٹ کی میزبانی کرنے کےلیے تیار

    پاکستانی اداکار و ماڈل رعید عالم نے مسٹر یونیورس فیشن ماڈل کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا، 21 سالہ عمر غنی جونیئر مسٹر یونیورس بن گئے۔

    اس کے علاوہ محمد مبشر ، علیشاہ اسحاق ، محمد عاصم ، حمزہ بٹ ، انس جمیل،  وسیم بشیر نے بھی میڈلز اپنے نام کئے۔

  • پاکستان پہلی مرتبہ باڈی بلڈنگ کے عالمی ایونٹ کی میزبانی کرنے کےلیے تیار

    پاکستان پہلی مرتبہ باڈی بلڈنگ کے عالمی ایونٹ کی میزبانی کرنے کےلیے تیار

    پاکستان پہلی مرتبہ باڈی بلڈنگ کے عالمی ایونٹ کی میزبانی کرنے جارہا ہے جس کیلئے اسٹیج تھائی لینڈ میں سجایا گیا ہے۔

    اس میگا ایونٹ میں اٹلی، فرانس، کینیڈا، جرمنی، یو اے ای اور بھارت سمیت 40 ممالک شرکت کرینگے۔ یہ بات پاکستان گلوبل پاوور لفٹنگ باڈی بلڈنگ انٹرنیشنل کے صدر رمیز ابراہیم نے تھائی لینڈ روانگی سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتائی۔

    انھوں نے کہا کہ مسٹر اینڈ مس یونیورس مقابلے کل سے تھائی لینڈ میں شروع ہوں گے، پاکستان میزبانی کرے گا پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا 30 رکنی دستہ ایونٹ میں شرکت کررہا ہے جس میں اداکارعمرشہزاد اور رعید عالم بھی پہلی مرتبہ بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کریں گے۔

    پاکستانی دستہ سینئرباڈی بلڈنگ، جونیئر باڈی بلڈنگ، ماسٹر، مینز فزیکس، کلاسک فزیکس اور فیشن ماڈل سمیت دیگر مقابلوں میں شرکت کرے گا جب کہ پہلی مرتبہ پاکستانی ایتھلیٹ سعدیہ شیخ بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیں گی۔

    مسٹر اینڈ مس یونیورس 2023 کا مقابلہ 19 سے 23 اکتوبر تک تھائی لینڈ کے شہر پٹایا میں منعقد ہوگا۔ گلوبل پاور لفٹنگ باڈی بلڈنگ انٹرنیشنل کے مطابق اس مقابلے کی خاص بات یہ ہے کہ پاکستان پہلی بار میزبانی کررہا ہے۔

    پاکستان نے آج تک کسی ایسے ایونٹ کی میزبانی نہیں کی جس میں چالیس سے زائد ممالک کے ایتھلیٹس حصہ لیں۔ باڈی بلڈنگ کے کسی بھی انٹرنیشنل مقابلے میں پاکستان کی جانب سے کبھی اتنا بڑا دستہ حصہ لینے نہیں گیا

    تاہم اس بار گلوبل پاور لفٹنگ باڈی بلڈنگ انٹرنیشنل پاکستان کے صدر رمیز ابراہیم خان اور اُن کی ٹیم کی کوششوں سے پاکستانی باڈی بلڈرز کا یہ دستہ تھائی لینڈ کے میگا ایونٹ میں حصہ لینے جائےگا۔

  • ورلڈ کپ کے دوسرے میچ میں پاکستانی ٹیم میں کتنی تبدیلیاں ہوں گی؟ بڑی خبر آگئی

    ورلڈ کپ کے دوسرے میچ میں پاکستانی ٹیم میں کتنی تبدیلیاں ہوں گی؟ بڑی خبر آگئی

    پاکستان ورلڈ کپ میں اپنا دوسرا میچ جمعرات 12 اکتوبر کو سری لنکا کے خلاف کھیل رہا ہے اس میں کیا تبدیلیاں ہوں گی اس حوالے اہم خبر سامنے آئی ہے۔

    اسپورٹس رپورٹر نے اے آر وائی نیوز پر کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے خصوصی پروگرام ’ہر لمحہ پرجوش‘ میں بتایا ہے کہ پاکستان سری لنکا کے خلاف میچ میں نیدر لینڈ کے خلاف اپنے وننگ اسکواڈ کو برقرار رکھے گا اور کسی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔

    شعیب جٹ نے کہا کہ ابھی بھی ٹیم میں تجربے ہو رہے ہیں، کوئی فائنل فیصلے نہیں ہو رہے۔ مکی آرتھر کوئی فیصلہ نہیں کر رہے۔ ٹیم سے متعلق تمام فیصلے مرشد، چیف صاحب اور کپتان مل کر کر رہے ہیں۔

    اس موقع پر کامران اکمل نے کہا کہ سری لنکا کے خلاف میچ بھی اسی گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا جہاں نیدر لینڈ کے خلاف میچ جیتا۔ فائنل الیون کا فیصلہ تو کنڈیشن اور پچ دیکھ کر ہی ہوگا لیکن میرا خیال ہے ابھی اسی ٹیم کے ساتھ جائیں گے۔

    سابق وکٹ کیپر بیٹر نے کہا کہ فخر زمان اپنے کیریئر کی بری فارم سے گزر رہے ہیں۔ ان کا اعتماد متزلزل نظر آ رہا ہے۔ ایسے میں رضوان یا بابر میں سے کسی کو اوپر آنا چاہیے اور میرا خیال ہے کہ رضوان اوپر نمبر پر آکر بیٹنگ کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فخر کو اگر خراب فارم پر نکالیں گے تو امام بھی آؤٹ آف فارم ہیں ایسے میں اگر دونوں اوپنرز کو باہر کر دیا تو ٹیم بڑی مشکل میں آ جائے گی۔

    سابق چیمپئن کپتان یونس خان نے کہا کہ نیدر لینڈ سے جیت پر یہ کہنا کہ چھوٹی ٹیم کو ہرایا بیکار بات ہے۔ اس لیول پر کوئی چھوٹی بڑی ٹیم نہیں ہوتی۔ اب کوئی بھی ٹیم کسی بھی دن کسی کو بھی ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان ٹیم غیر ضروری تبصروں پر توجہ دینے کے بجائے اپنی مکمل اسٹرینتھ کے ساتھ جائیں اور نیچرل گیم کھیلیں۔ فخر، امام یا بابر کو جن مسائل کا سامنا ہے سپورٹنگ اسٹاف انہیں اس پر مشورے ضرور دے گا لیکن مسائل سے کھلاڑیوں کو خود ہی نکلنا ہوگا۔

    یونس خان نے کہا کہ میں ہمیشہ یہ بات کرتا ہوں کہ آپ کی کامیابی تب ہی ہوگی جب حالات کے مطابق اور ٹیم کے لیے کھیلیں گے۔ اگر 200 رنز بھی کرتے ہیں تو جیت کے لیے کھلاڑیوں کو فائٹ کرتے نظر آنا ضروری ہے پھر بے شک میچ ہار جائیں۔

  • ’’بہت جلد ڈریسنگ روم سے جھگڑے کی خبریں آئیں گی‘‘

    ’’بہت جلد ڈریسنگ روم سے جھگڑے کی خبریں آئیں گی‘‘

     بہت جلد پاکستان کے ڈریسنگ روم سے جھگڑے کی خبریں آئیں گی یہ جھگڑا ٹیم نہیں بلکہ آفیشلز کے درمیان ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’اسپورٹس روم‘‘ میں اسپورٹس اینالسٹ شعیب جٹ نے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بہت جلد پاکستان کے ڈریسنگ روم سے جھگڑے کی خبریں آئیں گی یہ جھگڑا ٹیم نہیں بلکہ آفیشلز کے درمیان ہوگا اور یہ بھی ہو سکتا ہے کوئی ایک ٹیم چھوڑ کر واپس آجائے۔

    اسپورٹس اینالسٹ شعیب جٹ نے کہا کہ مکی آرتھر اور انضمام الحق میں سرد جنگ شروع ہوچکی ہے، اگر 14 تاریخ کے میچ کے نتائج پاکستان کے حق میں نہیں آئے تو مکی آرتھر اور انضمام الحق میں سے کوئی ایک ٹیم کو چھوڑ کر واپس آسکتے ہیں۔

    گفتگو کے دروان کامران اکمل نے کہا کہ یہ سرد جنگ کی وجہ کسی کھلاڑی کو ڈراپ کرنا بھی ہوسکتا ہے ہے، ان بحث میں اوپنر جوڑی بھی ہوسکتی ہے، لیکن ایسے کوئی ٹیم کو چھوڑ کر نہیں آئے گا۔

  • ذکا اشرف نے بھارتی بورڈ کو جناح گاندھی سیریز کی تجویز دے دی

    ذکا اشرف نے بھارتی بورڈ کو جناح گاندھی سیریز کی تجویز دے دی

    کراچی: پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے بھارتی بورڈ کو جناح گاندھی سیریز کی تجویز دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باؤنسر‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے کہا کہ بھارتی بورڈ کو جناح گاندھی سیریز کی تجویز دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ ٹیموں سے بڑا کوئی مقابلہ نہیں ہوتا، دونوں ملکوں کے کرکٹ تعلقات میں بہتری آنی چاہیے۔

    ذکا اشرف نے کہا کہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیمیں پاکستان آچکی ہیں تو بھارتی ٹیم کیوں نہیں آتی، ہم جاکر کھیلتے ہیں تو بھارت کو بھی پاکستان آنا چاہیے۔

    ذکا اشرف نے کہا کہ وارم اپ میچ میں ٹیم کے کافی اچھے کھلاڑی ریسٹ پر بھی تھے، پریکٹس میچوں میں پرفارم نہ کرنے والی ٹیمیں کم بیک کرتی ہیں، ہمارے پاس بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین آفریدی جیسے اسٹار کھلاڑی موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ محمد یوسف بڑا نام ہے ان کی پاکستان کے لیے خدمات ہیں لیکن میرے پاس آپشن نہیں تھا جو کوچز کی ٹیم ملی انہیں آگے لے کر چلے، مکی آرتھر کو نجم سیٹھی کے دور میں رکھا گیا تھا اگر انہیں ہٹایا تو پی سی بی کی بدنامی ہوگی۔

    ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ مکی آرتھر نے وعدہ کیا تھا وہ ورلڈ کپ میں ٹیم کے ساتھ رہیں گے، ابھی ٹیم کھیلے گئی ہے، کپتان اور کوچنگ اسٹاف میں تبدیلی کا فیصلہ ورلڈ کپ کے بعد کریں گے۔

  • ’بابر اعظم کی کپتانی میں ورلڈ کپ ہار گئے تو کیا ہوگا؟‘

    ’بابر اعظم کی کپتانی میں ورلڈ کپ ہار گئے تو کیا ہوگا؟‘

    چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف نے بابر اعظم کی کپتانی سے متعلق سوال کا جواب دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باؤنسر‘ میں پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے شرکت کی اور وارم میچ سمیت کھلاڑی کے سینٹرل کنٹریکٹ سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    میزبان نے پوچھا کہ ’بابر اعظم کی کپتانی میں ہم یہ چھٹا ایونٹ کھیلنے جارہے ہیں، خدا نخواستہ ہم چیمپئن نہ بنے نتائج اچھے نہ آئے تو کیا بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹا دیا جائے یا پھر ایک اور ورلڈ کپ کے لیے ان کو کپتان برقرار رکھا جائے گا؟

    ذکا اشرف نے کہا کہ بابر اعظم بڑا کھلاڑی ہے بڑا نام ہے میں ان کی صلاحیتوں سے متاثر ہوں ابھی ورلڈ کپ چل رہا ہے ہمارے تمام دعائیں ٹیم کے ساتھ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم پوری قوت اور ہمت کے ساتھ کھیلے، جب واپس آئیں گے پھر ایکسپرٹ اور بابر اعظم کے ساتھ بیٹھ کر خامیوں کو دور کرکے آئندہ کی تیاری کریں گے۔

    ذکا اشرف نے کہا کہ ابھی ٹیم کھیل رہی ہے واپس آئیں گے پھر دیکھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ محمد یوسف بڑا نام ہے ان کی پاکستان کے لیے خدمات ہیں لیکن میرے پاس آپشن نہیں تھا جو کوچز کی ٹیم ملی انہیں آگے لے کر چلے، مکی آرتھر کو نجم سیٹھی کے دور میں رکھا گیا تھا اگر انہیں ہٹایا تو پی سی بی کی بدنامی ہوگی۔

    ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ مکی آرتھر نے وعدہ کیا تھا وہ ورلڈ کپ میں ٹیم کے ساتھ رہیں گے، ابھی ٹیم کھیلے گئی ہے، کپتان اور کوچنگ اسٹاف میں تبدیلی کا فیصلہ ورلڈ کپ کے بعد کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ میں میرا کوئی کردار نہیں ہے، کھلاڑیوں کی کیٹیگری پرفارمنس سے مشروط ہے، ہم پاکستان کرکٹ کے لیے جو بہتر ہوگا وہی کریں گے۔

  • ’کپتان اور کوچنگ اسٹاف کی تبدیلی کا فیصلہ ورلڈ کپ کے بعد ہوگا‘

    ’کپتان اور کوچنگ اسٹاف کی تبدیلی کا فیصلہ ورلڈ کپ کے بعد ہوگا‘

    کراچی: پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ کپتان اور کوچنگ اسٹاف کی تبدیلی کا فیصلہ ورلڈ کپ کے بعد کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باؤنسر‘ میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف نے کہا کہ امید ہے پاکستانی ٹیم ورلڈکپ میں کم بیک کرے گی، ٹیم چند روز قبل ہی بھارت پہنچی ہے، کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے میں تھوڑا وقت لگے گا۔

    ذکا اشرف نے کہا کہ وارم اپ میچ میں ٹیم کے کافی اچھے کھلاڑی ریسٹ پر بھی تھے، پریکٹس میچوں میں پرفارم نہ کرنے والی ٹیمیں کم بیک کرتی ہیں، ہمارے پاس بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین آفریدی جیسے اسٹار کھلاڑی موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ محمد یوسف بڑا نام ہے ان کی پاکستان کے لیے خدمات ہیں لیکن میرے پاس آپشن نہیں تھا جو کوچز کی ٹیم ملی انہیں آگے لے کر چلے، مکی آرتھر کو نجم سیٹھی کے دور میں رکھا گیا تھا اگر انہیں ہٹایا تو پی سی بی کی بدنامی ہوگی۔

    ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ مکی آرتھر نے وعدہ کیا تھا وہ ورلڈ کپ میں ٹیم کے ساتھ رہیں گے، ابھی ٹیم کھیلے گئی ہے، کپتان اور کوچنگ اسٹاف میں تبدیلی کا فیصلہ ورلڈ کپ کے بعد کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ میں میرا کوئی کردار نہیں ہے، کھلاڑیوں کی کیٹیگری پرفارمنس سے مشروط ہے، ہم پاکستان کرکٹ کے لیے جو بہتر ہوگا وہی کریں گے۔