Author: شعیب نظامی

  • پانڈا بانڈز کا اجرا  ، چین کے بینکوں کی پاکستان کو مکمل  تعاون کی یقین دہانی

    پانڈا بانڈز کا اجرا ، چین کے بینکوں کی پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی

    اسلام آباد : بینک آف چائنا اور انڈسٹریل کمرشل بینک آف چائنا نے پانڈا بانڈز کے اجرا کیلئے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کو پانڈا بانڈز کے اجرا کے لیے بینک آف چائنا اور انڈسٹریل کمرشل بینک آف چائنا کی مکمل تعاون کی یقین دہانی حاصل ہو گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ پانڈا بانڈز کا اجرا تین مختلف مراحل میں کیا جائے گا، جس کے تحت 2028 تک ایک ارب ڈالر تک کے بانڈز جاری ہوں گے۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو اس حوالے سے دونوں بینکوں کے حکام نے تعاون کی یقین دہانی کرائی، ملاقات میں پاک چین مالی تعاون کو مزید بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    پہلے مرحلے میں 25 سے 30 کروڑ ڈالر مالیت کے پانڈا بانڈز جاری کیے جائیں گے، جبکہ وزارت خزانہ نے اس سلسلے میں تیاریاں مکمل کر لی ہیں جو آخری مراحل میں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ موڈیز، فِچ اور ایس اینڈ پی گلوبل کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کے بعد بانڈز کے اجرا کے لیے سازگار صورتحال پیدا ہوئی ہے، جس سے پانڈا بانڈز کے اجرا کو سہولت ملے گی۔

    ذرائع کے مطابق اسی لئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران پانڈا بانڈز جاری کر دیے جائیں گے۔

  • آئی ایم ایف کی کرپشن رپورٹ پر پاکستان کیا مؤقف پیش کرنے جا رہا ہے؟

    آئی ایم ایف کی کرپشن رپورٹ پر پاکستان کیا مؤقف پیش کرنے جا رہا ہے؟

    اسلام آباد (02 ستمبر 2025): پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کی کرپشن اینڈ ڈائیگناسٹک اسسمنٹ رپورٹ کا مفصل جواب جمع کرانے کی تیاریاں جاری ہیں۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق آئی ایم ایف کی کرپشن رپورٹ پر پاکستان کا مؤقف ہے کہ ملک میں سرکاری شعبے میں گورننس بہتر ہوئی ہے، اور کرپشن کے خاتمے کے لیے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو مزید متحرک کیا گیا ہے۔

    پاکستان کے مؤقف کے مطابق ایف بی آر میں ٹرانسفارمیشن اور فیس لیس کسٹم سے کرپشن میں کمی ہوئی ہے، پولیٹیکلی ایکسپوزڈ پرسن جیسے اقدامات کیے گئے ہیں، اور سول سرونٹس کے اثاثوں کو ڈیکلیئر کرنے کے لیے قانون سازی ہو چکی ہے۔

    پاکستان نے آئی ایم ایف کی کرپشن اینڈ ڈائیگناسٹک اسسمنٹ رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، اور ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف رپورٹ پر پاکستان اپنا مؤقف پیش کرے گا، جس میں کہا جائے گا کہ آئی ایم ایف گورننس اینڈ کرپشن ڈائگناسٹک مشن کو تمام اقدامات کو پرکھنا چاہیے تھا، ایف بی آر نے آئی ایم ایف اہداف کے مطابق ہی ٹیکس اصلاحات کی ہیں۔

    پاکستان کا مؤقف ہے کہ ٹیکس نظام میں پیچیدگیوں کو دور کرنے کے لیے ٹرانسفارمیشن پلان پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے، اور پارلیمنٹ کی اجازت کے بغیر سپلیمنٹری گرانٹس کے لیے بجٹ ایڈجسٹمنٹ پر پابندی عائد کی گئی ہے، ایف بی آر نے بھی ٹیکس چھوٹ ختم کر دی ہیں، ٹیکس چھوٹ صرف وہی رہ گئی ہیں جو آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ قرض پروگرام میں طے شدہ ہیں۔

  • پاکستان 2022 کے سیلاب کی امداد پوری حاصل نہ کر سکا، 2025 کا سیلاب آ گیا

    پاکستان 2022 کے سیلاب کی امداد پوری حاصل نہ کر سکا، 2025 کا سیلاب آ گیا

    اسلام آباد (27 اگست 2025): پاکستان ابھی 2022 کے سیلاب کی تباہی کاریوں کی امداد بھی پوری حاصل نہ کر سکا ہے، اور 2025 کا سیلاب اپنی تباہ کاریوں کے ساتھ آ گیا ہے۔

    2022 کے سیلاب کے بعد جنیوا ڈونرز کانفرنس میں 11 ارب ڈالر کی فنانسنگ میں پلاننگ کا فقدان سامنے آیا ہے، اور تین سال سے زائد عرصے میں پاکستان کو مجموعی طور پر ابھی تک صرف 4 ارب 69 کروڑ ڈالر موصول ہو سکے ہیں۔

    سرکاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پراجیکٹ فنانسنگ کی مد میں 2 ارب 75 کروڑ ڈالر، 1 ارب 93 کروڑ ڈالر کموڈیٹی خریداری کے لیے ملے ہیں، اور رواں مالی سال جنیوا ڈونرز کانفرنس کے تحت 1 ارب 26 کروڑ ڈالر فنانسنگ کا ہدف مختص کیا گیا ہے۔

    ملک کے تین دریاؤں میں سیلاب کی صورتحال مزید خطرناک، بھارت نے پاکستان کو آگاہ کر دیا

    رواں مالی سال کے لیے 76 کروڑ ڈالر سے زائد کی پراجیکٹ فنانسنگ کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جنیوا ڈونر کانفرنس میں پاکستان نے ٹوٹل 10 ارب 98 کروڑ ڈالر کی پلیجز حاصل کی تھیں۔

    دستاویز کے مطابق سیلاب سے نقصانات کے لیے 54 کروڑ ڈالر کی گرانٹس میں صرف 21 لاکھ ڈالر کی امداد موصول ہوئی ہے، باہمی معاہدوں اور کثیرالجہتی معاہدوں کے تحت لانگ ٹرم اور مختلف شرح سود پر فنانسنگ ہوگی۔

  • قدرتی آفات سے نقصانات، آئی ایم ایف نے انشورنس کور فراہم کرنے کی تجویز دے دی

    قدرتی آفات سے نقصانات، آئی ایم ایف نے انشورنس کور فراہم کرنے کی تجویز دے دی

    اسلام آباد (26 اگست 2025): قدرتی آفات سے نقصانات میں کمی کے لیے آئی ایم ایف نے پاکستان کو انشورنس کور فراہم کرنے کی تجویز دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قدرتی آفات کے دوران اربوں روپے کے نقصانات کے باوجود انشورنس ناپید ہے، ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے قدرتی آفات کے باعث نقصانات کم کرنے کے لیے انشورنس کور فراہم کرنے کی تجویز دی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں بینکنگ انڈسٹری کی ترقی کے باوجود انشورنس کا شعبہ عالمی معیار کے مطابق نہیں ہے، حکومتی ترقیاتی منصوبوں کو بھی قدرتی آفات سے متعلق انشورنس کور فراہم نہیں کیا جاتا۔

    بھارت: مادھوپور ڈیم سے پانی کے اخراج کی وارننگ، دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا گیا

    آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ نئے ترقیاتی منصوبوں کے لیے انشورنس کور لازمی فراہم کیا جائے، تاہم سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن انشورنس سیکٹر کی ترقی کے لیے اقدامات کرنے میں ناکام رہا ہے، ایس ای سی پی کے انشورنس ڈویژن کو ماہرین کی اشد ضرورت ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک انشورنس سیکٹر کی ترقی کے لیے جامع منصوبہ تیار کر رہا ہے، بینک نے بھی قدرتی آفات کے لیے انشورنس کور فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

  • این ڈی ایم اے نے الخدمت کے ساتھ مل کر غزہ کے لیے امداد کی دوسری کھیپ بھیج دی

    این ڈی ایم اے نے الخدمت کے ساتھ مل کر غزہ کے لیے امداد کی دوسری کھیپ بھیج دی

    اسلام آباد (26 اگست 2025): غزہ کے لیے پاکستان کی امدادی سامان کی حالیہ اور فوری فراہمی کے تحت دوسری کھیپ العریش بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچ گئی۔

    وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے الخدمت فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر مصر کے راستے غزہ کی پٹی کے کے لیے امدادی سامان کی حالیہ اور فوری فراہمی کے تحت دوسری کھیپ روانہ کی۔

    پاکستان سے ایک خصوصی چارٹرڈ طیارہ 100 ٹن امدادی سامان لے کر آج مصر کے العریش بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترا۔ عرب جمہوریہ مصر میں پاکستان کے سفیر عامر شوکت نے امدادی سامان وصول کیا، اور غزہ کے اندر فلسطینی شہریوں کو آگے بھیجنے کے لیے مصری ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے حوالے کر دیا۔ اس موقع پر شمالی سینا گورنریٹ کے ڈپٹی گورنر جنرل عاصم بھی موجود تھے۔

    نصر اسپتال پر اسرائیلی حملے نے مجھے ہلا کر رکھ دیا، برطانوی وزیر خارجہ

    سفیر عامر شوکت نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کا فلسطینی بھائیوں کے لیے پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے امداد پہنچانے میں آسانی فراہم کرنے بھرپور شکریہ ادا کیا۔ شمالی سینا گورنریٹ کے ڈپٹی گورنر جنرل عاصم نے غزہ کے رہائشیوں کے لیے پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے کثیر امداد کی فراہمی کو بھرپور سراہا۔

    غزہ میں پاکستان کی جانب سے فلسطینی بھائیوں کے لیے مجموعی طور پر 21 امدادی کھیپ روانہ کی گئی ہیں۔ اب تک پہنچائی جانے والی کل مقدار 2027 ٹن تک پہنچ گئی ہے۔

    سفیر عامر شوکت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام اس نازک لمحے میں اپنے فلسطینی بھائیوں کے لیے انتہائی ناگزیر امدادی سامان فراہم کرتے رہیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ انسانی ہمدردی کے تحت امداد کی اگلی کھیپ آنے والے دنوں میں عرب جمہوریہ مصر کی حکومت کے ساتھ مل کر غزہ کی پٹی کے اندر فلسطینیوں تک پہنچائی جائے گی۔

  • بیرون فنڈنگ میں بڑی کمی، مزید غیرملکی قرضہ لے لیا

    بیرون فنڈنگ میں بڑی کمی، مزید غیرملکی قرضہ لے لیا

    اسلام آباد: وزارت اقتصادی امور نے رواں مالی سال کے پہلے مہینےکی بیرونی فنڈنگ کی رپورٹ جاری کر دی۔

    رپورٹ کے مطابق جون 2025 کے مقابلے جولائی میں بیرونی فنڈنگ میں 4 ارب55 کروڑ ڈالرز کی بڑی کمی ہوئی جب کہ جولائی 2025 میں سالانہ بنیادوں پر بیرونی فنڈنگ میں تقریباً 26 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا۔

    پاکستان کو جولائی 2025 میں 69کروڑ 45 لاکھ ڈالر کی غیرملکی فنڈنگ ملی جب کہ جون 2025 میں پاکستان کو 5ارب 25 کروڑ ڈالرز کی بیرونی فنڈنگ ملی تھی۔

    جولائی 2024 میں پاکستان کو 43کروڑ 64 لاکھ ڈالرز کی غیرملکی فنڈنگ ملی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان نے جولائی 2025 میں67کروڑ 57 لاکھ ڈالر کا غیرملکی قرضہ لیا۔ گزشتہ ماہ ایک کروڑ 89لاکھ ڈالر کی گرانٹس موصول ہوئی۔

    حکومت نے رواں مالی سال 19 ارب 77کروڑ ڈالر سے زائد کی بیرونی فنانسنگ کا تخمینہ ہے۔ رواں مالی سال سعودی عرب اور چین سے 9 ارب ڈالر سیف ڈیپازٹ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    رواں مالی سال سعودی عرب سے 5ارب ڈالر ڈپازٹ کا تخمینہ ہے جب کہ رواں مالی سال چین سے4ارب ڈالر کے سیف ڈیپازٹ کا تخمینہ ہے۔

  • پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط

    پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط

    اسلام آباد/ڈھاکہ (24 اگست 2025): پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 6 مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوگئے۔

    نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار بنگلہ دیش کے سرکاری دورے پر ہیں جہاں انہوں نے بنگلہ دیشی قیادت سے اہم ملاقاتیں کیں۔

    پاکستان اور بنگلہ دیش کے وفود کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات ہوئے جس میں پاکستانی وفد کی قیادت نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کی جبکہ پڑوسی ملک کی طرف سے ایڈوائزر برائے خارجہ امور توحید حسین موجود تھے۔

    وفود کے درمیان دوطرفہ تعلقات، اقتصادی و تجارتی تعاون اور علاقائی مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی جبکہ مذاکرات میں سارک کی بحالی اور خطے میں تعاون کے فروغ پر غور کیا گیا۔

    مذاکرات میں دونوں ممالک کے متعلقہ شعبوں کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے۔

    بعدازاں، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ امور توحید حسین کی نگرانی میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوئے جو یہ ہیں:

    • ٹریڈ جوائنٹ ورکنگ گروپ کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط
    • ثقافتی تبادلے کے پروگرام (2025-2028) کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط
    • سفارت کاروں اور حکومتی اہلکاروں کیلیے ویزا ختم کرنے کے معاہدے پر دستخط
    • فارن سروس اکیڈمیوں کے درمیان مفاہمتی یادداشت
    • ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان اور سنگباد سنگستھا کے درمیان مفاہمتی یادداشت
    • انسٹیٹیوٹ اسٹریٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد اور بنگلہ دیش انسٹیٹیوٹ انٹرنیشنل اینڈ اسٹریٹیجک اسٹڈیز میں مفاہمتی یادداشت
  • نائب وزیراعظم کی جماعت اسلامی بنگلادیش کے وفد سے ملاقات، رہنماؤں، کارکنوں کی ثابت قدمی کوسراہا

    نائب وزیراعظم کی جماعت اسلامی بنگلادیش کے وفد سے ملاقات، رہنماؤں، کارکنوں کی ثابت قدمی کوسراہا

    اسلام آباد: نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے جماعت اسلامی بنگلادیش کے وفد سے ملاقات اور رہنماؤں، کارکنوں کی ثابت قدمی کو سراہا۔

    بنگلا دیش کے دورے پر موجود نائب وزیراعظم نے ڈھاکا میں بنگلادیش کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں، ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے جماعت اسلامی بنگلادیش کے وفد سے ملاقات کی ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے جماعت اسلامی بنگلادیش کے رہنماؤں اور کارکنوں کی ثابت قدمی کوسراہا۔

    دفترخارجہ کے جاری اعلامیے کے مطابق سیاسی جماعت سے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ، خطےمیں حالیہ پیشرفت کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    جماعت اسلامی بنگلادیش کے وفد کی قیادت نائب امیرڈاکٹر سید عبداللہ محمد طاہر کررہے تھے، اسحاق ڈار نے نیشنل سٹیزن پارٹی کے وفد سے بھی ملاقات کی، وفد کی قیادت سیکریٹری اختر حسین کررہے تھے، این سی پی کے دیگر رہنما بھی شریک تھے۔

    اس سے قبل نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار ڈھاکا میں سیاسی قیادت سے ملاقاتوں کیلئے پاکستان ہائی کمیشن پہنچے۔

  • 11ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے کمیشن تشکیل

    11ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے کمیشن تشکیل

    وزارت خزانہ نے 11ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے کمیشن تشکیل دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    صدر مملکت نے وزیرخزانہ محمداورنگزیب کو 11ویں این ایف سی ایوارڈ کیلئے چیئرمین کمیشن مقرر کیا کیا ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے بعد اب 11ویں ایوارڈ متعارف کرایا جائے گا۔

    چاروں صوبوں کے وزرائےخزانہ اور چاروں صوبوں سے ٹیکنوکریٹ کمیشن کے ممبر مقرر کیے گئے ہیں۔ ٹیکنوکریٹ میں پنجاب سے ناصرمحمود کھوسہ، سندھ سے اسد سعید، بلوچستان سےفرمان اللہ اور کے پی سے مشرف رسول ٹیکنوکریٹ ممبر مقرر کیے گئے ہیں۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ جولائی 2020 میں تشکیل دیے گئے کمیشن کو تحلیل کر دیا گیا ہے۔

  • یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور بے ضابطگیوں کا بھانڈا پھوٹ گیا

    یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور بے ضابطگیوں کا بھانڈا پھوٹ گیا

    اسلام آباد : یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن میں کرپشن اور بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا، آڈٹ رپورٹ میں ہوشربا حقائق سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور بے ضابطگیوں کا بھانڈا پھوٹ گیا، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ہری پور میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے 99 لاکھ روپے مالیت کا سامان متعلقہ گارڈز کی غفلت کے باعث چوری ہوا۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز نے 16.4 ارب روپے کی غیر معیاری امپورٹڈ گندم خریدی جبکہ 1.6 ارب روپے کا غیر معیاری آٹا عوام کو فروخت کیا گیا۔

    مزید یہ کہ جولائی 2023 میں مقامی کے بجائے مہنگی امپورٹڈ گندم خریدنے سے قومی خزانے کو 1.3 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

    آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ 73 ہزار ٹن غیر معیاری آٹا فراہم کرنے والی 11 فلور ملوں پر صرف ایک لاکھ 38 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا، جبکہ چند یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین 74 کروڑ روپے کی چوری، فراڈ اور نان ریکوری سمیت دیگر بے ضابطگیوں میں ملوث پائے گئے۔

    سبسڈی کے نام پر عوام کو ریلیف دینے کے بجائے یوٹیلیٹی اسٹورز میں اشیائے ضروریہ عام مارکیٹ سے بھی مہنگی بیچی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق صارفین سے 17 کروڑ 92 لاکھ روپے اضافی وصول کیے گئے اور سستا آٹا فراہم کرنے کے بجائے مہنگا بیچا گیا۔