Author: شعیب نظامی

  • آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، ہائی اوکٹین سے متعلق بڑا فیصلہ

    آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری، ہائی اوکٹین سے متعلق بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے ہائی اوکٹین پر لیوی میں اضافہ کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ اور وزارت توانائی کی مشاورت کے بعد ہائی اوکٹین پر لیوی میں 20 روپے اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ لگژری گاڑیوں کے ایندھن ہائی اوکٹین پر لیوی 50 سے بڑھا کر  70روپے فی لیٹر کردی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پہلے لگژری گاڑیوں کے ایندھن پر پیٹرولیم لیوی 50 روپے فی لیٹر مقرر تھی، آئی ایم ایف کو ہائی اوکٹین پر  20 روپے لیوی کم رکھنے پر اعتراض تھا جسے اب دور کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے پٹرول کی قیمت میں ایک روپیہ فی لیٹر کمی کرکے عوام کو عید کا تحفہ دیا جبکہ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت 254 روپے63 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 14 مارچ کو وفاقی حکومت نے پیٹرول پر لیوی میں 10 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا تھا، وزارت خزانہ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول پر لیوی 60 سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹرکی گئی تھی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ پٹرولیم لیوی بڑھانے سے ملنے والی اضافی رقم بجلی کے بلوں میں ریلیف پر خرچ کی جائے گی۔

  • پٹرول کی قیمت میں کمی کردی گئی

    پٹرول کی قیمت میں کمی کردی گئی

    اسلام آباد : حکومت نے پٹرول کی قیمت میں ایک روپیہ فی لیٹر کمی کرکے عوام کو عید کا تحفہ دے دیا جبکہ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے آئندہ 15 دن کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا، جس میں پٹرول ایک روپیہ فی لٹر سستا کرنے کی نوید سنائی گئی ہے۔

    حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں ایک روپیہ فی لیٹر کمی کردی گئی ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت 254 روپے 63 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب بارہ بجے سے ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت ڈی ریگولیٹڈ ہے اس لیے اس کی قیمتیں بعد میں جاری کی جائیں گی، اس کے علاوہ ہائی اوکٹین کی فی لیٹر قیمت کا اعلان بھی آج ہی ہوگا۔

    ہائی اوکٹین کے حوالے سے اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ اس پر جو 50 روپے کی لیوی ہے اس میں 20 روپے اضافہ کرکے 70 روپے کردیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ حکومت نے 15 روز قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت 255 روپے 63 پیسے فی لیٹر برقرار رکھی گئی تھی۔

  • کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر ملیں گے، آئی ایم ایف

    کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر ملیں گے، آئی ایم ایف

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک کا کہنا ہے کہ کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک نے نیوز کانفرنس مین اے آر وائی نیوز کے سوال پر مفصل جواب دیا۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کی ڈائریکٹر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ای ایف ایف اور کلائمیٹ فنانسنگ پر الگ الگ فنڈز کی فراہمی پر بات چیت ہوئی، پاکستان کے ساتھ کلائمیٹ فنانسنگ پر بات چیت کامیاب رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر ملیں گے، 1.3 ارب ڈالر 28 ماہ میں فراہم کیے جائیں گے۔

    جولی کوزیک نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ 37 ماہ کا ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسی لیٹی پروگرام ستمبر میں طے ہوچکا ہے، پاکستان کو ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسی لیٹی پروگرام میں 7 ارب ڈالر اقساط میں ملنا ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے نئے قسط کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ 25 مارچ ہوگیا ہے، پاکستان ای ایف ایف پروگرام کے پہلا جائزہ اجلاس میں کامیاب رہا ہے، کامیاب جائزہ مذاکرات کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالر ملیں گے۔

  • انکم ٹیکس میں رعایت، اساتذہ کے لیے بڑی خبر آ گئی

    انکم ٹیکس میں رعایت، اساتذہ کے لیے بڑی خبر آ گئی

    اسلام آباد: اساتذہ اور محققین کے لیے ٹیکس میں 25 فی صد رعایت بحال کر دی گئی۔

    وفاقی ٹیکس محتسب نے 1 ہزار سے زائد درخواستوں پر انکم ٹیکس میں 25 فی صد رعایت بحال کرنے کی سفارشات پیش کی تھیں، جس پر وفاقی کابینہ نے یونیورسٹیوں کے کل وقتی اساتذہ اور محققین کے لیے 25 فی صد ٹیکس چھوٹ بحال کر دی۔

    یہ تاریخی فیصلہ وفاقی ٹیکس محتسب کی مسلسل سفارشات کا تسلسل ہے، ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے متعدد شکایات ملنے کے بعد مذکورہ الاؤنس بحال کرنے کی سفارشات پیش کی تھیں، اضافی ٹیکس کٹوتیوں کے نتیجے میں تنخواہ دار ٹیکس دہندگان کو شدید مشکلات درپیش تھیں۔

    شکایات کی اچھی طرح چھان بین کی گئی تھی، جس میں دیکھا گیا کہ شکایت کنندگان ریگولر ملازمین ہونے کے باوجود اضافی کٹوتیوں کا نشانہ بنے ہوئے تھے، جب کہ وہ آمدنی کے دوسرے شیڈول کے حصہ اوّل کی شق (2) کے تحت ٹیکس میں رعایت/کمی کے اہل تھے۔

    انکم ٹیکس آرڈیننس، 2001 کے مطابق کل وقتی استاد یا محقق کی تنخواہ پر قابلِ ادائیگی ٹیکس میں 25 فی صد کمی کی جائے گی، یہ شق پرائیویٹ میڈیکل پریکٹس یا مریضوں کے علاج میں اپنا حصہ وصول کرنے والے طبی پیشے کے اساتذہ پر لاگو نہیں ہوتی۔

    وفاقی ٹیکس محتسب نے بتایا کہ تاریخی طور پر اساتذہ کی انکم ٹیکس میں 25 فی صد چھوٹ، انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے نفاذ کے بعد سے ملتی رہی ہے۔ قانون میں مذکورہ بالا شق کی موجودگی کی وجہ سے، ایف ٹی او کے دفتر کو ہزاروں شکایات موصول ہوئیں۔ جن میں اساتذہ نے کہا تھا کہ ان کے کیسز کی جانچ پڑتال میں غیر معمولی تاخیر کی جا رہی ہے۔

    وفاقی ٹیکس محتسب کے مطابق تنخواہ تقسیم کرنے والی اتھارٹیز اکثر اوقات 25 فی صد چھوٹ کی پرواہ کیے بغیر کُل تنخواہ پر ٹیکس کاٹ لیتی ہیں، ایسے ہزاروں کیسز میں ایف بی آر کے ذیلی دفاتر کو ہدایت کی گئی تھی کہ اساتذہ کو 25% ٹیکس چھوٹ کی رقم ریفنڈ کی جائے۔

    تاہم ایف بی آر نے نومبر 2024 میں بتایا کہ مالیاتی ایکٹ 2022 کے تحت 25 فی صد چھوٹ ختم کر دی گئی ہے، اب یہ 2023 کے بعد قابلِ قبول نہیں ہے، ایف ٹی او سیکرٹریٹ نے اس مسئلے کا نوٹس لیا، حقائق کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی کہ اساتذہ برادری کے لیے یہ ٹیکس چھوٹ اب بھی قابلِ اطلاق ہے۔

    واضح رہے کہ ایف ٹی او سیکرٹریٹ نے اس مسئلے کے حل میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے، جس سے لاکھوں اساتذہ کو فائدہ ہوگا۔

  • آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ، وزارت خزانہ کا اعلامیہ جاری

    آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ، وزارت خزانہ کا اعلامیہ جاری

    اسلام آباد : آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے کے بعد وزارت خزانہ نے اعلامیہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے، وزارت خزانہ نے تصدیق کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے معاشی اہداف کےحصول میں کارکردگی کوسراہا، پاکستان کو موجودہ قرض پروگرام کی ایک ارب ڈالر کی قسط ملنے کا معاہدہ طے پایا ہے ، ایک ارب ڈالر قرض کی منظوری آئی ایم ایف بورڈ سے ملے گی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کیلئے 1.3 ارب ڈالرکی فنڈنگ پر بھی معاہدہ ہوگیا،پاکستان نے معاشی اصلاحات میں خاطر خواہ کارکردگی دکھائی اور ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا

    اعلامیے میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف نےاعتراف کیا پاکستان نے توانائی اصلاحات اورٹرانسفارمیشن بروقت کی اور پرائمری خسارہ معیشت کا ایک فیصد سرپلس رہا ساتھ ہی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کےاہداف حاصل کیے۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے تعریف کی کہ زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کے نفاذ میں اصلاحات کی گئیں۔

    وزارت خزانہ نے کہا کہ مانیٹری پالیسی سےاسٹیٹ بینک مہنگائی کنٹرول رکھنے کیلئے اقدامات کرےگا اور اسٹیٹ بینک شارٹ ٹرم میں مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد تک محدود رکھے گا۔

    اعلامیے کے مطابق بجلی کے نرخ کم کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے اور توانائی سیکٹراصلاحات سے گردشی قرضےمیں کمی کی جائے گی، پاکستان توانائی کے ماحول دوست ذرائع کو فروغ دے گا اور ساتھ ہی سرکاری کارپوریشنز کی کارکردگی بہتر بنائی جائے گی۔

  • معیشت کیلئے اچھی خبر، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا

    معیشت کیلئے اچھی خبر، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا

    پاکستان کی معیشت کےلیے اچھی خبر آگئی، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کے بعد اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف قرض پروگرام کی اگلی قسط دینے پر راضی ہوگیا ہے اور پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ گزشتہ 18 ماہ میں پاکستان کی معاشی کارکردگی بہتررہی۔

    آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستانی معیشت نے عالمی اعتماد بحال کیا، پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی، گزشتہ 18 ماہ میں معاشی نظم و ضبط نظر آیا۔

    آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے: وزیرِ خزانہ

    پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے درمیان موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے بھی قرض معاہدہ طے ہوا ہے۔

    آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ سے منظوری کے بعد موسمیاتی تبدیلی کیلئے پاکستان کو 1.3 ارب ڈالرز ملیں گے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی قرض پروگرام کے تحت پاکستان کو 1 ارب ڈالرملیں گے، موسمیاتی تبدیلی اور ای ایف ایف کی قسط ملا کر پاکستان کو 2 ارب ڈالر ملیں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/imf-conditional-acceptance-of-pakistans-circular-debt-management-plan/

  • ایک ارب ڈالر قسط، پاکستان کو نئے مالیاتی اہداف ملنے کا خدشہ

    ایک ارب ڈالر قسط، پاکستان کو نئے مالیاتی اہداف ملنے کا خدشہ

    آئی ایم ایف کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی قسط کیلئے پاکستان کو نئے مالیاتی اہداف ملنےکا خدشہ کیا ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات جاری ہے، ایک ارب ڈالر کی قسط کیلئے آئی ایم ایف کڑی شرائط پیش کرسکتا ہے جبکہ پاکستان کو نئے مالیاتی اہداف ملنے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت کو نئے مالی سال میں فنانشل اسٹرکچرل بینچ مارک کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، نئے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھانے کیلئے نئے اہداف ملنے کا امکان ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آن لائن بات چیت میں اہداف حتمی شکل اختیار کرسکتے ہیں، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچول مذاکرات میں حتمی صورت حال واضح ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے ٹیکس چوری روکنےکے لیے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال ہوا، نئے بجٹ میں ٹیکس کا ہدف 15 ہزار ارب روپے سے زیادہ رکھنےکی تجویز کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اگلے بجٹ میں ٹیکس ٹوجی ڈی پی کی شرح بڑھ کر 13 فیصد تک لے جانے پر بات چیت جاری ہے، نئے بجٹ میں نان ٹیکس ریونیو کی مد میں اگلے مالی سال 2745 ارب جمع کرنے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق اگلے مالی سال معاشی نمو بڑھ کر 4 فیصد سے تجاوز کر جانے کا امکان ہے، گزشتہ 2 ہفتوں میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 85 فیصد کامیاب رہے۔

    https://urdu.arynews.tv/fbr-decides-to-carry-out-video-surveillance/

  • آئی ایم ایف سے مذاکرات آخری مراحل میں ہیں، پاکستان کو جلد خوشخبری ملے گی ، وزیر خزانہ

    آئی ایم ایف سے مذاکرات آخری مراحل میں ہیں، پاکستان کو جلد خوشخبری ملے گی ، وزیر خزانہ

    اسلام آباد : وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات آخری مراحل میں ہے، پاکستان کو جلد خوشخبری ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ چل رہا ہے،آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی میں کوئی بڑی رکاوٹ نہیں ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت آخری مراحل میں ہیں، جو جلد مکمل ہو جائیں گی، پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ معاشی نظم و ضبط کے اہداف حاصل کررہا یے، پاکستان کو آئی ایم ایف کی جانب سے جلد خوشخبری ملے گی.

    اس سے قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں اہم ایشو ہے، پاکستان میں آبادی کامسلسل بڑھنامعیشت کے لیے رسک ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ورلڈبینک کے ساتھ 10سالہ کنٹری پارٹنرشپ میں بھی موسمیاتی تبدیلیوں کی فنڈنگ موجود ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ بھی کلائمیٹ فنڈنگ پربات چیت مثبت رہی،پاکستان جلد موسمیاتی تبدیلیوں کی فنڈنگ کیلئےگرین سکوک جاری کرنےکی پوزیشن میں آنےوالاہے۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سےمعیشت کےلیےرسک بڑھ رہےہیں، پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کےلیےمؤثر فریم ورک کی ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کےاثرات سے بچاؤ کا وقت ہاتھ سے نکلا جا رہا ہے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان کوموسمیاتی تبدیلیوں سےبچاؤ کے لیے ہنگامی پروگرام کی ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کےاثرات زراعت اورپیداواری صلاحیت کومتاثر کر رہے ہیں۔

  • آئی ایم ایف کا مطالبہ ، بجلی صارفین کے لیے پریشان کن خبر

    آئی ایم ایف کا مطالبہ ، بجلی صارفین کے لیے پریشان کن خبر

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا صارفین سے 2.8 روپے فی یونٹ سرچارج لیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کے سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر مشروط آمادگی ظاہر کردی۔

    ذرائع نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے نے پلان کی منظوری ڈیٹ سروس سرچارج سے مشروط کی ہیں اور مطالبہ کیا ہے کہ ڈی ایس ایس کے تحت صارفین سے دو روپے اسی پیسے فی یونٹ سرچارج لیا جائے۔

    پاکستان نے بینکوں سے دس اعشاریہ آٹھ فیصد پر قرض لے کرسرکلر ڈیٹ میں بارہ سو پچاس ارب روپے کمی کا پلان پیش کیا، سرکلرڈیٹ اتارنے کیلئے 1250ارب روپے 10.8فیصدشرح سودپرقرضہ لیاجائےگا اور صارفین سے 2.8روپےفی یونٹ سرچارج عائدکرکےبینکوں کا قرضہ اتارا جائے گا۔

  • آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے: وزیرِ خزانہ

    آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے: وزیرِ خزانہ

    وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق اہداف پر عملدرآمد ہورہا ہے۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اے آر وائی نیوز کو آئی ایم ایف کے اعلامیے پر تبصرے کے دوران بتایا کہ قرض پروگرام اہداف پر عملدرآمد کو یقین بنایا ہے، شرائط کے مطابق اہداف پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔ معاشی ٹیم کی کارکردگی کو وفد نے سراہا ہے آئی ایم ایف وفد سے مثبت چیت ہوئی ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ وفد کو تمام اہداف پر عملدرآمد سے آگاہ کیا، آئی ایم ایف وزٹ کے دوران وفد سے بہتر انداز میں بات ہوئی ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد سے بات جاری رہے گی۔ آئندہ دنوں میں بات چیت سے رزلٹ ملے گا۔

    واضح رہے کہ اس سلسلے میں آئی ایم ایف نے پاکستان سے متعلق اعلامیہ بھی جاری کیا، آئی ایم ایف کے مشن چیف برائے پاکستان نیتھن پورٹر نے اپنے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ 7 ارب ڈالر قرض پروگرام پر جائزہ کے لیے بات چیت ہوئی۔

    نیتھن پورٹر نے کہا کہ ساتھ ساتھ پاکستان کے ساتھ کلائمیٹ فنانسنگ کے لیے بھی بات چیت ہوئی۔ پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا، پاکستان کے ساتھ قرضوں کی ادائیگی کی مینجمنٹ پر بات چیت ہوئی۔

    پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں لاگت کم کرنے پر بات چیت ہوئی جبکہ توانائی کے شعبے کی بہتری کے لیے مختلف تجاویز پر غور ہوا ۔ پاکستان کے ساتھ معاشی ترقی کی شرح بڑھانے ، صحت عامہ کی بہتری کے لیے بھی بات چیت ہوئی۔

    اعلامیے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ تعلیمی شعبے کے فروغ کے لیے اور مستحق طبقات کے سماجی تحفظ کے لیے بھی تبادلہ خیال کیا، پاکستان کے ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے پر تبادلہ خیال ہوا، پاکستان کے ساتھ مزید بات چیت آن لائن جاری رہے گی، مشن چیف نیتھن پورٹر کے اعلامیہ کے مطابق پاکستان کے ساتھ بات چیت مثبت رہی۔

    وزارت خزانہ کے اعلی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی آئی ایم ایف کو 2 ارب ڈالر قرض کی درخواست کردی ایک ارب ڈالر قرض قسط اور ایک ارب ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کیلئے منظور کیے جائیں گے۔ قرض قسط اور کلائمیٹ فنانسنگ کی منظوری یکمشت دیے جانے کا امکان ہے۔

    کلائمیٹ فنانسنگ کیلئے ایک ارب ڈالر قرض پاکستان کو اقساط میں ملیں گے۔ وفد نے درخواست منظوری کیلئے ایگزیکٹو بورڈ میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ کلائمیٹ فنانسنگ کیلئے آئی ایم ایف گراؤنڈ ورکنگ کو مانیٹر کرے گا۔ اقتصادی جائزہ مذاکرات کے بعد ایگزیکٹو بورڈ سے قرض منظوری اپریل، مئی میں متوقع ہے۔