Author: شعیب نظامی

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کو مثبت قرار دے دیا

    آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کو مثبت قرار دے دیا

    اسلام آباد : انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کو مثبت قرار دے دیا اور کہا پاکستان نےموجودہ قرض پروگرام پر سختی سےعمل درآمد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض پروگرام پر جائزہ کے لیے بات چیت مکمل ہو گئی ، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) نے پاکستان سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا کہ پاکستان کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض پروگرام پر جائزے اور کلائمیٹ فنانسنگ کے لیے بات چیت ہوئی۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سےعمل درآمد کیا، قرضوں کی ادائیگی کی مینجمنٹ، توانائی کے شعبے میں لاگت کم کرنے اور معاشی ترقی کی شرح بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف سے مذاکرات کامیاب، پاکستان کو 2 ارب ڈالر ملیں گے

    اعلامیے کے مطابق مزاکرات میں صحت عامہ، تعلیم کے فروغ ، سماجی تحفظ، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا، پاکستان کے ساتھ بات چیت مثبت رہی، مزید بات چیت آن لائن جاری رہے گی۔

    خیال رہے پاکستان کے عالمی مالیاتی فنڈ سے مذاکرات کامیاب ہو گئے، جس کے تحت پاکستان کو دو ارب ڈالر قرض ملے گا،ایک ارب ڈالر قرض قسط اور ایک ارب ڈالرکلائمیٹ فنانسنگ کے لیے منظوری ہوگی۔

    ذرائع وزارت خزانہ نےبتایا ہے قرض قسط اورکلائمیٹ فنانسنگ منظوری ایک ساتھ ہونے کا امکان ہے۔

  • بڑے وڈیروں  اور بڑے صنعت کاروں کو ٹیکس دینا ہوگا، آئی ایم ایف کا مطالبہ

    بڑے وڈیروں اور بڑے صنعت کاروں کو ٹیکس دینا ہوگا، آئی ایم ایف کا مطالبہ

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ بڑے وڈیروں کو زرعی انکم ٹیکس اور بڑے صنعت کاروں کوسپر ٹیکس دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہوگئے ، آئی ایم ایف پاکستان کا ٹیکس ہدف 600 ارب کم کرنے پر راضی ہوگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشوبہتربناکر آئی ایم ایف کومطمئن کیا، جس سے ٹیکس ہدف میں کمی سےمنی بجٹ کے خدشات ختم ہو گئے،ذرائع

    رواں مالی سال معاشی حکمت عملی میں ضروری ترامیم پر اتفاق ہوگیا تاہم آئی ایم ایف نے امیر طبقات پرٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    ،ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ بڑے وڈیروں کو زرعی انکم ٹیکس اور بڑے صنعت کاروں کوسپر ٹیکس دینا ہوگا۔

    آئی ایم ایف وفد اور معاشی ٹیم کےدرمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کا آخری روز ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد نے وزارت خزانہ مین وزیرخزانہ سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں آئی ایم ایف وفد نے وزیرخزانہ کو معاشی تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے اب تک معاشی ٹیم کی کارکردگی اور اقدامات کوسراہا۔

    وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف کو تمام اہداف پرعملدرآمدکی یقین دہانی کرائی اور کہا قرض پروگرام میں رہتے ہوئے کسی اہداف کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔ْ

  • آئی ایم ایف  کا بین الاقوامی سرمایہ کاری پر ٹیکس استثنیٰ نہ دینے کا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا بین الاقوامی سرمایہ کاری پر ٹیکس استثنیٰ نہ دینے کا مطالبہ

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی کو بین الاقوامی سرمایہ کاری پر ٹیکس استثنیٰ نہ دینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ارب ڈالر قسط کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہے، آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی کو بین الاقوامی سرمایہ کاری پر ٹیکس استثنیٰ نہ دینے کا مطالبہ کردیا۔

    حکومت نے چاغی سے گوادر ریلوے ٹریک بچھانے کیلئے خلیجی ممالک کو دو ارب ڈالرسرمایہ کاری کی درخواست کی ہے۔

    وفد کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سرمایہ کاری کیلئے ایک پلیٹ فارم مہیا کر کے پل کا کردار ادا کیا جا رہا ہے اور ریکوڈک سے نکلنے والے منرلز کی گوادر تک ٹرانسپورٹ کیلئے ریلوے ٹریک کی ضرورت ہے۔

    منرلز کی گوادرتک ٹرانسپورٹ کیلئےنئی لائن تعمیرکی جائےگی، منصوبے پر وزارت خزانہ، ریلوے اور ایس آئی ایف سی نے فزیبیلٹی اسٹڈی کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک کی جانب سےسرمایہ کاری پر سرکاری گارنٹی بھی مانگی گئی ہے، قرض پروگرام میں رہتے ہوئے حکومت ہر سرمایہ کاری پر گارنٹی دینے کیلئے تیار نہیں۔

    ایس آئی ایف سی حکام نے آئی ایم ایف وفد کو سرمایہ کاری، گورننس اور اسٹرکچر پر بریفنگ دی ، ساورن ویلتھ فنڈ میں ترمیم کیلئے وزارت خزانہ اور لامنسٹری کے مذاکرات جاری رہیں گے۔

  • پاکستانی عوام کے لیے خوشخبری !  آئی ایم ایف بجلی 2 روپے سستی کرنے پر رضامند

    پاکستانی عوام کے لیے خوشخبری ! آئی ایم ایف بجلی 2 روپے سستی کرنے پر رضامند

    اسلام آباد : پاکستان نے بجلی کاریٹ 2 روپے یونٹ سستا کرنے پر آئی ایم ایف کو راضی کرلیا تاہم بجلی کا بنیادی ٹیرف کم کرنے کا حتمی فیصلہ آئندہ ماہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ارب ڈالرقسط کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہے،ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے بجلی کاریٹ 2 روپے یونٹ سستا کرنے پر آئی ایم ایف کو راضی کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بجلی کا بنیادی ٹیرف 1.5 سے 2 روپے تک سستا کرنے پر  طویل سیشن ہوا، بجلی کا بنیادی ٹیرف کم کرنے کا حتمی فیصلہ آئندہ ماہ ہوگا۔

    عالمی مالیاتی ادارے  نے بجلی کا بنیادی ٹیرف کم کرنے کی اصولی منظوری دے دی تاہم بجلی کا ٹیرف کم کرنے کیلئے پاکستان کو ڈسکوز کی نجکاری کا مکمل پلان دینا ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارہ ڈسکوز کی کارکردگی سے غیر مطمئن ہے اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کےشعبےمیں اصلاحات کی سب سےبڑی رکاوٹ ڈسکوزکی ناقص کارکردگی ہے۔

    حکومت نے 3 ڈسکوز کی نجکاری کا پلان عالمی مالیاتی ادارے کو پیش کردیا، پہلے مرحلے میں آئیسکو، فیسکو اور گیپکو کی نجکاری کی جائے گی، دوسرے مرحلے میں میپکو، لیسکو اور حیسکو کی نجکاری کی جائے گی۔

    آئی ایم ایف نے موقف میں کہا ڈسکوز کی نجکاری کے بغیر توانائی شعبہ میں درستگی ممکن نہیں

  • آئی ایم ایف مذاکرات، صارفین پر 2.8 روپے فی یونٹ سرچارج عائد کر کے بینکوں کا قرضہ اتارنے کی تجویز

    آئی ایم ایف مذاکرات، صارفین پر 2.8 روپے فی یونٹ سرچارج عائد کر کے بینکوں کا قرضہ اتارنے کی تجویز

    اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایک ارب ڈالر کی قسط کے لیے پالیسی مذاکرات کا آغاز آج ہو رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آج این ایف سی اور زرعی انکم ٹیکس سے متعلق امور پر بات چیت ہو رہی ہے، آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی ہے کہ زرعی انکم ٹیکس کی مد میں 300 ارب جمع ہونے کی گنجائش ہے۔

    آج مذاکرات میں سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر بھی خصوصی سیشن ہوگا، پاکستان نے سرکلر ڈیٹ میں 1250 ارب روپے کمی کا پلان تیار کیا ہے، سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کے لیے بینکوں سے 1250 ارب قرض لینے کا ابتدائی پلان تیار کیا گیا ہے، اور سرکلر ڈیٹ اتارنے کے لیے 1250 ارب روپے 10.8 فی صد شرح سود پر قرضہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق صارفین سے 2.8 روپے فی یونٹ سرچارج عائد کر کے بینکوں کا قرضہ اتارنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔

    پالیسی مذاکرات میں نیپرا کے ساتھ بھی خصوصی سیشن کا انعقاد کیا جائے گا، پاور ٹیرف سے متعلق نیپرا کے فیصلوں پر عمل درآمد سے متعلق بریفنگ دی جائے گی، قومی مالیاتی کمیشن میں وفاق اور صوبے کے درمیان محاصل کی تقسیم سے متعلق بھی بات ہوگی۔

  • آئی ایم ایف کا مطالبہ ، صارفین پر سرچارج عائد کرنے کا پلان تیار

    آئی ایم ایف کا مطالبہ ، صارفین پر سرچارج عائد کرنے کا پلان تیار

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کے سرکلر ڈیٹ میں کمی کا مطالبے کے بعد حکومت نے بینکوں قرض لینے اور قرضہ اتارنے کا پلان تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکلر ڈیٹ میں کمی کا مطالبہ کردیا ، پاکستان سرکلر ڈیٹ میں 1250 ارب روپے کمی کا پلان تیار کررہاہے۔

    آئی ایم ایف کے ساتھ سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر خصوصی سیشن ہوا، سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کیلئے بینکوں سے 1250 روپے کا قرض لینے کا ابتدائی پلان تیار کرلیا۔

    ذرائع نے کہا کہ صارفین سے 2.8 روپے فی یونٹ سرچارج عائد کر کے بینکوں کا قرضہ اتارنے کی تجویز دی گئی ہے، سرکلر ڈیٹ کی مد میں300 ارب روپے سیٹل کیے جاسکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سرکلر ڈیٹ کے 600 ارب روپے کے لیٹ پیمنٹ سرچارج معاف کرنے اور بینکوں کا گردشی قرض اتارنے کیلئے فی یونٹ پر 2.8 روپے تک سر چارج کی تجویز دی ہے۔

    آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کیلئے پاورسیکٹرگردشی قرضےمیں 350 ارب روپے کا اضافہ متوقع تھا، گزشتہ 6 ماہ کے دوران اسٹاک میں 10 ارب روپے کی کمی ہوئی۔

    ذرائع نے کہا کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ تقریباً 2380 ارب روپے کےلگ بھگ ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ 6 ماہ کے دوران پاورسیکٹرکے گردشی قرضےمیں اضافے کا امکان ہے اور آئندہ6 ماہ میں بجلی کی طلب میں اضافہ اور گردشی قرضہ بڑھ سکتا ہے تاہم پالیسی مذاکرات میں سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان کوحتمی شکل دی جائیں گی۔

  • آئی ایم ایف کا سگریٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری پر تشویش کا اظہار

    آئی ایم ایف کا سگریٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری پر تشویش کا اظہار

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے سگریٹ سیکٹرمیں ٹیکس چوری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غیر قانونی تمباکو کی مارکیٹ کوکنٹرول کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے مذاکرات میں آئی ایم ایف نے سگریٹ سیکٹرمیں ٹیکس چوری پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔

    پاکستان حکام سے مذاکرات میں آئی ایم ایف کا کہنا تھا سگریٹ انڈسٹری میں غیرقانونی اور ٹیکس چوری کا حصہ پچاس فیصد تک پہنچ چکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے آئی ایم ایف نے غیر قانونی تمباکوکی مارکیٹ کوکنٹرول کرنے کا مطالبہ بھی کیا، غیرقانونی اورٹیکس چوروں کی مارکیٹ اسٹڈی بھی آئی ایم ایف مذاکرات کا حصہ بنی۔

    ذرائع نے کہا آئی ایم ایف نے ایف بی آرکےٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو شاندار قرار دیا، ذرائع کا کہنا ہے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے چار سیکٹرزمیں ٹیکس چوری میں کمی ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق پیداواری شعبے میں ٹیکس کی وصولی میں شفافیت بڑھی، شوگر، سیمنٹ، کھاد اور سگریٹ سازی میں ٹریک اینڈ ٹریس سے جعلی پیداوار کا حجم کم ہوا۔

    ٹریک اینڈ ٹریس کو مزید چھ شعبہ جات تک بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا، ریٹلر سیکٹر سے پورا ٹیکس نہ ملنے پر آئی ایم ایف کی تشویش کا اظہار کیا.

    تاجر دوست کے مطلوبہ نتائج برآمد نہ ہونے پر آئی ایم ایف نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، ریٹلر سیکٹر سے ٹیکس کی آمدن بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز پر بات چیت ہوئی۔

    ذرائع نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں ریٹلرز کے لیے نئی اسکیم متعارف کرانے کی تیاری کی جا رہی ہے، ریٹلرز کے لیے نئی اسکیم میں فکس ٹیکس کی تجویز ہے تاکہ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جاسکے.

  • کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، حکومت نے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا

    کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، حکومت نے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا

    اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کو منی بجٹ کے  حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے 605 ارب کا بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے متبادل منصوبہ پیش کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شارٹ فال پورا کرنے کے لیے منی بجٹ نہیں آئے گا ، حکومتِ پاکستان نے 605 ارب کا شارٹ فال پورا کرنے کے لیے متبادل پلان تیار کرلیا اور آئی ایم ایف کو متبادل منصوبہ پیش کردیا۔

    ذرائع نے کہا کہ ٹیکس مقدمات جلد نمٹا کرمحصولات میں کمی کو پورا کرنے کا منصوبہ بھی پیش کردیا اور وزیراعظم نےعدالتوں میں زیرسماعت ٹیکس مقدمات میں بھرپورتعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ نے بھی ٹیکس مقدمات کی سماعت جلد کرانے کی درخواست منظورکرلی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو ٹیکس مقدمات نمٹا کر شارٹ فال پورا کرنے کا پلان دے دیا گیا ہے، سپریم کورٹ میں دس مارچ کو سپرٹیکس سے متعلق اہم سماعت ہوگی، ایف بی آرکو سپرٹیکس کی مد میں ایک سوستاون ارب روپے حاصل ہوسکتے ہیں۔

    آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ونڈ فال پرافٹ ٹیکس میں ننانوے ڈی شق کےتحت تئیس ارب روپے کا ٹیکس کیس جیت لیا گیا، بینکوں میں ایڈوانس ڈپازٹ ریشو پرٹیکس کی مد میں باہترارب روپے کا ٹیکس ملا۔

  • توانائی سیکٹر : حکومت نے آئی ایم ایف کے وفد کو مطمئن کردیا

    توانائی سیکٹر : حکومت نے آئی ایم ایف کے وفد کو مطمئن کردیا

    اسلام آباد :عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کے تحت جائزہ مذاکرات کے بعد آئی ایم ایف کا وفد توانائی شعبے کی اصلاحات میں پیشرفت پر مطمئن ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد نے توانائی شعبے میں شروع کی گئی اصلاحات کو جاری رکھنے پر زور دیا۔

    آئی ایم ایف وفد نے پاور ڈویژن اور پیٹرولیم ڈویژن کے حکام سے ملاقاتیں کیں، مشیر وزیراعظم محمد علی اور سیکریٹری پاور ڈویژن کی آئی ایم ایف وفد کے ساتھ ملاقات ہوئی۔

    اس کے علاوہ سیکرٹری پیٹرولیم، ایڈیشنل سیکریٹری پیٹرولیم اور ڈی جی گیس سے ملاقات بھی ہوئی، ملاقات میں آئی ایم ایف کو توانائی سیکٹر میں شروع کی جانے والی اصلاحات سے آگاہ کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد کو پاوراور گیس سیکٹر سے متعلق امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، وفد کو پاور اور گیس سیکٹرز اہداف پر عمل درآمد کی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔

    آئی ایم ایف وفد کو بجلی کمپنیوں کی نجکاری اور سرکلر ڈیٹ کی صورتحال پر بریفنگ اور بجلی کمپنیوں کی نجکاری پر پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان دسمبر2024تک آئی ایم ایف کے ساتھ طے اہداف حاصل کرچکا ہے، پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ کا حصول بہت زیادہ کنٹرول میں ہے۔

    دسمبر2024تک پاور سیکٹر کا سرکلر ڈیٹ2ہزار384ارب روپے رہا،جون2024میں پاور سیکٹرکا سرکلر ڈیٹ2 ہزار393ارب روپے تھا۔

    ذرائع کے مطابق پہلےمرحلے میں3سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی جارہی ہے، پہلے مرحلے میں آئیسکو، فیسکو اور گیپکو کی نجکاری کی جائے گی۔

    بجلی کمپنیوں کی نجکاری کے لیےمالیاتی مشیر کا تقرر کیا جا چکا ہے، جولائی2024 میں بجلی کا بنیادی ٹیرف7 روپے 12 پیسے تک فی یونٹ بڑھایا جا چکا ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بجلی ٹیرف کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا بروقت اطلاق کیا جارہا ہے، رواں سال کی دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ پر بھی نیپرا میں سماعت ہوچکی ہے۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیے

    آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیے

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے مذاکرات میں پاکستان کے سامنے ریونیو شارٹ فال اور رائٹ سائزنگ کے حوالے سے نئے مطالبات رکھ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک حکام کے ساتھ طویل سیشنز ہوئے ، جس میں اسلامک بینکنگ کے اقدامات اور طریقہ کار پر بات چیت ہوئی۔

    اسٹیٹ بینک کے ساتھ ری فنانس اسکیم ٹرانزیشن اینڈ ڈیولپمنٹ فنانس پر بات چیت کی گئی جبکہ آئی ایم ایف نے بینکنگ کیلئے آپریشنلائزیشن آف بینک ریزولیشن فریم ورک پر بات کی۔

    بینکنگ سیکٹر کیلئے رسک فیکٹر کم کرنے کے اقدامات پر بھی آئی ایم ایف وفد سے گفتگو ہوئی ، وفد نے مذاکرات میں ایکسٹرنل سیکٹر اور موجودہ فاریکس مارکیٹ کا بھی جائزہ لیا جبکہ مانیٹری پالیسی سے متعلق اقدامات پربھی بریفنگ دی گئی۔

    آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا اخراجات میں کمی کیلئے رائٹ سائزنگ اقدامات بروقت کیےجائیں۔

    آئی ایم ایف سے کیبنٹ ڈویژن، وزارت خزانہ اور سیکرٹری کیبنٹ سے رائٹ سائزنگ پرمذاکرات ہوئے، جس میں وفد نے کہا ریونیو شارٹ پر کوئی گنجائش نہیں،آئندہ سہ ماہی میں شارٹ فال پورا کیا جائے۔

    آئی ایم ایف نے آئندہ سہ ماہی میں ریونیوشارٹ فال پوراکرنےکیلئےپلان طلب کرلیا اور ایف بی آر سے کمپلائنس رسک مینجمنٹ اور رسک امپروومنٹ پلان کے تحت اقدامات کا مطالبہ کیا۔

    آئی ایم ایف وفد کو بڑے شہروں میں ٹیکس نیٹ سےباہربڑےریٹیلرزپربریفنگ دی گئی، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں ہائی رسک کیسز کی تفصیلات پر آئی ایم ایف نے ریکوری کی ہدایت کردی۔

    اسلام آباد،کراچی،لاہورمیں ہائی رسک کیسز سے ریکوری کیلئے اقدامات پر وفد کو بریفنگ کرتے ہوئے کہا گیا ہائی رسک کیسز سے ریکوری سے ریونیو شارٹ فال پوراکیاجائے جبکہ وزارت توانائی،پٹرولیم کیساتھ مذاکرات میں پاور اور پٹرولیم سیکٹر کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔