Author: شعیب نظامی

  • 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی اگلی قسط کا حصول : آئی ایم ایف سے پالیسی مذاکرات کا باقاعدہ آغاز

    7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی اگلی قسط کا حصول : آئی ایم ایف سے پالیسی مذاکرات کا باقاعدہ آغاز

    اسلام آباد : سات ارب ڈالر قرض پروگرام کی اگلی قسط کے حصول کے لیے پاکستان کے آئی ایم ایف سے پالیسی مذاکرات کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف وفد اقتصادی جائزہ کے باقاعدہ مذاکرات کیلئے وزارت خزانہ پہنچ گیا، جہاں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی قیادت میں حکومت پاکستان کے وفد کے ساتھ باقاعدہ مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد کی قیادت نیتھن پورٹر کر رہے ہیں، وزیرخزانہ آئی ایم ایف وفد کو معاشی صورتحال پر بریفنگ دیں گے، چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال بھی مذاکرات میں شریک ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ جولائی سے فروری تک معاشی اعشاریوں پر آئی ایم ایف وفد کو پریزنٹیشن دی گئی جبکہ مالیاتی خسارہ، پرائمری بیلنس، صوبوں کا سرپلس، ریونیو کلیکشن پر بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد سے رواں مالی سال کیلئے جولائی سے جنوری تک ریونیو پر بات ہوئی ، ڈی جی ڈیٹ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اکنامک ونگ، بجٹ ونگ، ایکسٹرنل فنانس ونگ، ریگولیشنز ونگ جولائی سے دسمبر مالیاتی خسارہ 1 ہزار 537 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق ریونیو کلیکشن پر چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال بریفنگ دے رہے ہیں، ایف بی آر بورڈ ممبران بھی آئی ایم ایف وفد سے مذاکرات میں شریک ہیں۔

    گزشتہ شب آئی ایم ایف سے وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی حکام کے مذاکرات ہوئے تھے، ذرائع پلاننگ کمیشن کا کہنا تھا وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی نے موسمیاتی تبدیلی کے منصوبوں پر گرین انیشیٹیو رپورٹ جمع کرائی۔

    رواں مالی سال کیلئے پی ایس ڈی پی اخراجات اورکٹوتی پربھی بات کی گئی جبکہ وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی حکام نے تعارفی سیشن میں بریفنگ دی۔

  • ایک ارب ڈالر کی قسط کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات، کیا تنخواہ دار طبقے کو ریلیف مل سکے گا؟

    ایک ارب ڈالر کی قسط کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات، کیا تنخواہ دار طبقے کو ریلیف مل سکے گا؟

    اسلام آباد: آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات موجودہ 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کے جائزے پر ہوں گے، اور مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی قسط ملے گی۔

    آئی ایم ایف کے ساتھ اقتصادی جائزہ مذاکرات 15 مارچ تک جاری رہیں گے، پہلے مرحلے میں تکنیکی اور دوسرے مرحلے میں پالیسی سطح پر الگ الگ مذاکرات ہوں گے، آئی ایم ایف وفد مالی سال 2025-26 کے لیے بجٹ تجاویز بھی دے گا۔

    آئی ایم ایف کی رضامندی پر تنخواہ دار طبقے کو ریلیف مل سکے گا، مذاکرات وزارت خزانہ، وزارت توانائی، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر، اوگرا، نیپرا سمیت دیگر اداروں اور وزارتوں کے ساتھ ہوں گے۔

    ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے پاکستان میں معاشی استحکام کے حوالے سے اچھی خبر سنا دی

    ذرائع کے مطابق پنجاب، سندھ، کے پی اور بلوچستان سے الگ الگ مذاکرات ہوں گے، جب کہ نیتھن پورٹر کی قیادت میں 9 رکنی آئی ایم ایف وفد تقریباً 2 ہفتے پاکستان میں قیام کرے گا۔

  • ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے پاکستان میں معاشی استحکام کے حوالے سے اچھی خبر سنا دی

    ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے پاکستان میں معاشی استحکام کے حوالے سے اچھی خبر سنا دی

    اسلام آباد: ورلڈ بینک کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر ناجی بینہسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں معاشی استحکام مضبوط ہوتا جا رہا ہے، آئندہ 10 سال میں پاکستان کے لیے کم از کم 20 ارب ڈالر کی فنڈنگ مختص ہے۔

    اپنے بیان میں کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک نے کہا کہ یہ معاشی استحکام دس سالہ معاہدے کے لیے مناسب وقت ہے، یہ منصوبہ پاکستان کو 20 ارب ڈالر ترقیاتی قرض دینے پر توجہ مرکوز کرے گا۔

    انھوں نے کہا پاکستان کے ساتھ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کا اعلان گزشتہ ماہ کیا گیا تھا، سال 2026 کے بعد سے یہ فنڈنگ کلین انرجی اور کلائمیٹ رزیلینس کے لیے دی جائے گی۔

    ناجی بینہسین کا کہنا تھا کہ یہ ورلڈ بینک اور پاکستان کے درمیان شراکت داری کا اہم لمحہ ہے، اس وقت پاکستان استحکام کی جانب گامزن ہے، پاکستان میں طویل مدتی ترقی کے لیے نئے مقاصد اور منصوبے ہیں، جو عالمی بینک کی ترجیحات سے بالکل ہم آہنگ ہیں۔

    انھوں نے کہا اس منصوبے کے تحت پاکستان میں سالانہ کم از کم 2 ارب ڈالر کی فراہمی ممکن ہو سکے گی، عالمی بینک کی جانب سے آئندہ 10 سال کے دوران غربت میں کمی، سماجی تحفظ، ماحولیات اثرات کے نقصانات کم کرنے والے پراجیکٹس کے لیے فنڈنگ دستیاب ہوگی۔

  • پاکستان کی معیشت کے لئے بڑی خوشخبری

    پاکستان کی معیشت کے لئے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : پاکستان کا یورو بانڈ 3 سال کی مستحکم ترین سطح پر پہنچ گیا، جس سے بین الاقوامی بانڈ مارکیٹ میں پاکستان کے ڈیفالٹ کے تمام رسک ختم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی معیشت کے لئے بڑی خبر آگئی ، انٹرنیشنل بانڈ مارکیٹ میں پاکستان کا بانڈ3 سال کی مستحکم سطح پر آگیا۔

    پاکستان کے یورو بانڈ کے لیے بین الاقوامی اعتمادبڑھنے لگا اور بین الاقوامی بانڈ مارکیٹ میں پاکستان کے ڈیفالٹ کے تمام رسک ختم ہوگئے۔

    پاکستانی بانڈ کے رسک کی شرح 61.4 فیصد سےکم ہوکر7.79فیصدپرآگئی، سال 2026 کے 1.2 ارب ڈالر کے یورو بانڈ کی ادائیگی میں رسک شرح 8.5 پر آگئی۔

    سال  2027کے 1.5 ارب ڈالر کے بانڈ کی ادائیگی میں رسک کی شرح 39.4 سے کم ہوکر 9.1 فیصد پر آگئی جبکہ سال 2029 کے ایک ڈالر بانڈ کی ادائیگی میں رسک کی شرح 28.8 فیصد سے کم ہوکر 9.4 فیصد پر آگئی۔

    بین الاقوامی بانڈ مارکیٹ میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہونے کے خدشات ختم ہوگئے اور پاکستانی معیشت ڈیفالٹ سے نکل کر مستحکم ہوچکی، اعتماد بحال ہونے سے پاکستان بین الاقوامی بانڈ مارکیٹ میں اپنا بانڈ پیش کرنے کے قابل ہوگیا ہے۔

  • الیکٹریکل گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی رعایت،  آئی ایم ایف نے اعتراض اٹھا دیا

    الیکٹریکل گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی رعایت، آئی ایم ایف نے اعتراض اٹھا دیا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے کلائمیٹ فنانسنگ پر پاکستان سے مذاکرات میں الیکٹریکل گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی رعایت پر اعتراض اٹھادیا۔

    تفصیلات کے مطابق کلائمیٹ فنانسنگ پر پاکستان سے مذاکرات میں الیکٹریکل گاڑیوں پر سیلزٹیکس کی رعایت پر آئی ایم ایف کا اعتراض سامنے آگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ الیکٹرک وہیکل پالیسی میں ٹیکس کی مجوزہ رعایت مسترد کردی اور الیکٹریکل وہیکل کے پرزہ جات کی مقامی فروخت پر سیلزٹیکس میں رعایت کی مخالفت کی گئی۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے تجویز دی کہ نئی الیکٹریکل وہیکل پالیسی میں ٹیکس کی شرح معمول کے مطابق ہونی چاہیے۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے مطالبہ کیا کہ الیکٹریکل گاڑیوں کی تیاری کے خام مال پر بھی سیلزٹیکس کی رعایت نہ دی جائے اور لوکل سپلائی سمیت پرزوں کی فروخت پر سیلز ٹیکس چھوٹ نہ دی جائے، الیکٹریکل وہیکل پر آئندہ نئی ٹیکس چھوٹ نہیں دی جاسکتی۔

    وزارت صنعت وپیداوار کی الیکٹریکل وہیکل مینوفیکچرنگ پر سیلز ٹیکس چھوٹ کی تجویز تھی، ذرائع نے بتایا کہ کلائمیٹ فنانسنگ پر مذاکرات کا آج تیسرا دور ہوگا۔

    ذرائع نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل کیلئے چارجنگ اسٹیشنز اور اوگرا ٹیرف ایڈجسٹمنٹ میکنزم پر مذاکرات شیڈول ہیں ، جس میں 40 چارجنگ اسٹیشنز کیلئے سائٹ انتخاب اور 2030 تک 3 ہزار چارجنگ اسٹیشنز کے ہدف پر بریفنگ دی جائے گی۔

    بجٹری گیس سبسڈی ریفارمز پر بھی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ وفد کیساتھ مذاکرات ہوں گے۔

  • پاکستان کے لیے بڑی خوشخبری ! آئی ایم ایف نے آمادگی ظاہر کردی

    پاکستان کے لیے بڑی خوشخبری ! آئی ایم ایف نے آمادگی ظاہر کردی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف مشن کے دورہ پاکستان کی راہ ہموار ہوگئی، موجودہ 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کے جائزہ کے لیے وفد تین مارچ کو آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے موجودہ 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کے جائزہ کے لیے وفد بھیجنے پر آمادگی ظاہر کردی، ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفداقتصادی جائزہ کیلئے 3 مارچ کو پاکستان آئے گا۔

    اس دوران موجودہ 7ارب ڈالر قرض پروگرام کا جائزہ لیا جائے گا، اقتصادی جائزہ مذاکرات 15 مارچ تک جاری رہیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں تکنیکی اور دوسرے میں پالیسی سطح مذاکرات ہوں گے، نیتھن پورٹر کی قیادت میں 9 رکنی وفد تقریباً 2 ہفتے پاکستان میں قیام کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف وفد آئندہ مالی سال کے بجٹ کیلئے تجاویز بھی دے گا، آئی ایم ایف سے رضا مندی کی صورت میں ہی تنخواہ دار طبقے کو ریلیف مل سکے گا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ، وزارت توانائی، منصوبہ بندی اور اسٹیٹ بینک ، ایف بی آر، اوگرا،نیپرا سمیت دیگراداروں اوروزارتوں سے مذاکرات ہوں گے۔

    پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان حکومتوں سے الگ الگ مذاکرات ہوں گے جبکہ کلائمیٹ فنانسنگ پرتکنیکی وفدکیساتھ آج پنجاب اور بلوچستان کیساتھ مذاکرات ہوں گے۔

  • پاکستان میں 54 فیصد سگریٹ غیر قانونی طور پر فروخت ہونے کا انکشاف

    پاکستان میں 54 فیصد سگریٹ غیر قانونی طور پر فروخت ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد : انسٹیٹیوٹ آف پبلک اوپینین ریسرچ کی تحقیق سامنے آگئی ، جس میں پاکستان میں 54 فیصد سگریٹ غیر قانونی طور پر فروخت ہونے کا انکشاف ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سگریٹ انڈسٹری میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نے موجودہ صورتحال پر سروے رپورٹ جاری کردی، جس میں بتایا گیا ہے کہ ٹریک اینڈ ٹریس کے حوالے سے سروے کیا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سروے میں کل 413 سگریٹ برانڈز کی نشاندہی کی گئی ، فیڈرل بورڈ اف ریونیو کے ریکارڈ میں بھی 413 سگریٹ برانڈز موجود نہیں ہیں۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ 413 سگریٹ برانڈز میں سے صرف 19 سگریٹ برانڈز پر ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سٹیمپ پائی گئی اور 413 میں سے صرف 95 سگریٹ برانڈز پر حکومت پاکستان کے منظور کردہ تصویری و تحریری ہیلتھ وارننگ موجود تھی۔

    رپورٹ کے مطابق 286 سگریٹ برانڈز پر نہ تو منظور کردہ ہیلتھ وارننگ اور نہ ہی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ٹیکس اسٹییمپ موجود پائی گئی۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں سگریٹ پیکٹ پر تصویری ہیلتھ وارننگ کا قانون 2009 میں نافذ ہوا اور 16 سال گزرنے کے بعد بھی حکومت پاکستان کی منظور شدہ ہیلتھ وارننگ کے بغیر سگریٹ پیکٹ سرعام فروخت ہو رہے ہیں۔

    2021 میں سگریٹ انڈسٹری میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کیا گیا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نافذ کرنے کا مقصد سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری کو روکنا تھا لیکن ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس اسٹیمپ کے بغیر 54 فیصد غیر قانونی سگریٹ فروخت ہو رہے ییں۔

    رپورٹ میں 332 سگریٹ برانڈز حکومت پاکستان کی جانب سے طے کردہ کم از کم قیمت 162.25 روپے سے بھی کم پر فروخت ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

  • آئی ایم ایف وفد 24 فروری کو پاکستان آئے گا،ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالرز ملنے کی توقع

    آئی ایم ایف وفد 24 فروری کو پاکستان آئے گا،ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالرز ملنے کی توقع

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد 24 فروری کو پاکستان آئے گا، جس کے بعد ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالرز ملنے کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف وفد 24 فروری کو پاکستان آئے گا، آئی ایم ایف وفد کے ساتھ کلائمیٹ فنڈ پر بات چیت ہوگی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر وفد سے اسٹرکچرل امور پر گفتگو ہوگی، کلائمیٹ فنڈ کی مد میں ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالرز ملنے کی توقع ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ قرض پروگرام کے تحت ششماہی جائزے کا مشن مارچ میں آئے گا، آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق تمام امور درست ہیں، ایک مہینے کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ منفی ہوا ہے اور سات مہینے کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مثبت ہے۔

    وفاقی وزیر نے زور دیا معاشی شرح نمو کو احتیاط سے آگے بڑھانا ہوگا، بوم اینڈ بسٹ سائیکل میں دوبارہ نہیں جائیں گے ، اسٹرکچرل اصلاحات کے ذریعے معیشت کا ڈی این اے ٹھیک ہوگا۔

  • آئی ایم ایف کا اعتراض، تعمیراتی شعبے کے لیے ریلیف کا فیصلہ روک دیا گیا

    آئی ایم ایف کا اعتراض، تعمیراتی شعبے کے لیے ریلیف کا فیصلہ روک دیا گیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کے اعتراض پر تعمیراتی شعبے کے لیے ریلیف کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے تعمیراتی شعبے میں ریلیف کے لیے ٹاسک فورس بنائی تھی، جس نے کچھ تجاویز پیش کی تھیں تاہم تعمیراتی شعبے کے ریلیف کو آئی ایم ایف نے ایمنسٹی قرار دے دیا ہے۔

    آئی ایم ایف کے اعتراض کے بعد وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد چیمہ کو نیا ٹاسک دے دیا گیا ہے، اب وہ تعمیراتی شعبے کے ریلیف پیکج کو ازسرنو ترتیب دیں گے، اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کو آئندہ دورہ پاکستان میں ان تجاویز پر بریفنگ دی جائے گی۔

    ٹاسک فورس نے 50 لاکھ روپے کی جائیداد نان فائلرز کو خریدنے کی تجویز دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نان فائلر کو 50 لاکھ روپے پہلی جائیداد خریدنے پر پوچھ گچھ نہ کی جائے۔

    معاشی میدان بڑی کامیابی ! پاکستان نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے نئے رعایتی قرض پروگرام پر آئی ایم ایف کو منالیا

    ٹاسک فورس کی یہ تجویز بھی ہے کہ فائلرز کو بھی جائیداد کی خریداری پر 8 فی صد ٹیکس دینا پڑتا ہے اسے ختم کیا جائے، تعمیراتی شعبے میں فروغ سے روزگار میں اضافہ ہوگا اور معاشی ترقی تیز ہوگی۔

    یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ جائیداد کی خریداری میں 3 فی صد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کی جائے۔

  • معاشی میدان بڑی کامیابی ! پاکستان نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے نئے رعایتی قرض پروگرام پر آئی ایم ایف کو منالیا

    معاشی میدان بڑی کامیابی ! پاکستان نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے نئے رعایتی قرض پروگرام پر آئی ایم ایف کو منالیا

    اسلام آباد : پاکستان نے ڈیڑھ ارب ڈالر کے نئے رعایتی قرض پروگرام پر آئی ایم ایف کو منالیا، نیا قرض پروگرام موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کے تدارک کیلئے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق معاشی میدان میں پاکستان کو ایک اور اہم ترین کامیابی مل گئی، پاکستان نے 1.5 ارب ڈالر کے نئے رعایتی قرض پروگرام پر آئی ایم ایف کو منالیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کی دبئی میں آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹیلینا جارجیو سے ملاقات کامیاب رہی ، نیا قرض پروگرام موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کے تدارک کے لیے ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کا وفد 24 فروری سے پاکستان کا دورہ کرے گا، دورے کے دوران وفد نئے موسمیاتی تبدیلی قرض پروگرام پر مذاکرات کرے گا۔

    ذرائع نے کہا کہ پاکستان کو دو سال پہلے موسمیاتی تبدیلیوں سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا تاہم نئے قرض پروگرام میں موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کم کرنے میں مدد کرے گا۔

    نئے قرض پروگرام میں موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات اور اہداف کا جائزہ لے گا، موسمیاتی تبدیلیوں کے نئے قرض پروگرام پر بات چیت مارچ کے پہلے ہفتے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔