Author: شعیب نظامی

  • حکومت کا نیا فیصلہ، پی آئی اے کی نج کاری کب ہوگی؟

    حکومت کا نیا فیصلہ، پی آئی اے کی نج کاری کب ہوگی؟

    اسلام آباد: قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نج کاری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، حکومت نے نجکاری اکتوبر کی بجائے جون میں کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نج کاری کمیشن کو وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے نیا ٹاسک مل گیا ہے جس کے تحت نج کاری 4 سے 5 ماہ قبل کی جائے گی، اور نج کاری سے قبل پی آئی اے کی معاشی حالت بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    امریکا کے روٹس کھولنے کےلیے سیکوریٹی آڈٹ کرانے کا بھی فیصلہ ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ مشاورت میں اضافہ کیا جائے گا، امریکی روٹس کھولنے کے لیے امریکی ماہرین کا وفد مارچ یا اپریل میں بلائے جانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، جب کہ یورپ کے سفر کے لیے وائٹ باڈیز ایئر کرافٹ میں اضافہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے پاس 777 بوئنگ 12 طیارے ہیں، ان طیاروں میں سے چھ 777 بوئنگ طیارے ہی متحرک ہیں، جب کہ 6 طیارے گراؤنڈ ہیں، جنھیں کم سرمایہ کاری سے فعال کیا جا سکتا ہے۔

    پی آئی اے نے 8 انٹرنیشنل روٹس بحال کر دیے

    پی آئی اے کے طیارے خریدنے پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ برقرار رکھی جائے گی، سیلز ٹیکس چھوٹ پر آئی ایم ایف راضی ہے، اس لیے نجکاری کے لیے آئندہ چند ہفتوں میں اظہار دل چسپی کی بولیاں طلب کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی آئی اے منفی مالیاتی حالت اور نیگٹو ایکویٹی ختم ہو چکی ہے۔

  • سرکاری ادارے میں زائد عمر افراد کی غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف

    سرکاری ادارے میں زائد عمر افراد کی غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف

    اسلام آباد : وزارت تجارت کے ماتحت ادارے آئی پی او میں مقررہ حد سے زائد عمر افراد کی غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے، دستاویز نے تہلکہ مچا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے سامنے آنے والی دستاویز سے واضح ہوتا ہے کہ آئی پی او پاکستان میں خلاف قوانین بھرتیاں کی گئی ہیں۔

    ملکی قوانین اور قواعد کے مطابق کسی بھی اشتہار کے شائع ہونے کے بعد120دن کے اندر بھرتی لازمی کرنا ہوتی ہے جبکہ آئی پی او میں 120دن سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد بھی یہ عمل مکمل نہیں کیا گیا۔

    دستاویز کے مطابق زائد عمر کے افراد کے کال لیٹرز جاری اور انٹرویوز کیے گئے، بھرتی کی مقررہ حد 28سال ہے لیکن اس کے برعکس 36اور40سال کی عمر کے افراد کے انٹرویوز کیے گئے۔

    ڈیلی ویجز پر عارضی بھرتی افراد کو 36 اور 37 سال کی عمر کے باوجود اہل قرار دے دیا گیا، گریڈ 4کیلئے بنیادی تعلیمی شرط میٹرک کے باوجود پرائمری پاس امیدواروں کے انٹرویوز کیے گئے۔

    دستاویز سے انکشاف ہوا کہ سندھ اور کراچی کے کوٹےکی 8 پوسٹیں اسلام آباد کےکوٹے کو دے دی گئیں، گریڈ 16کی ایک ہی پوسٹ کیلئےاسلام آباد میں عمرکی حد28 ،کراچی کیلئے25سال کردی گئی۔

    گریڈ16پر پہلے سےکام کرنے والوں کی ترقی کے بجائے نئی بھرتیاں رائٹ سائزنگ قوانین کی کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

    آئی پی ایس دوم اور سوم کراچی کی پوسٹوں پر تقرری کیلئے زیادہ سے زیادہ عمرکی حد25سال ہے جبکہ اسلام آباد کی پوسٹوں کے لیے زیادہ سےزیادہ عمرکی حد28سال ہے۔

    دستاویز کے مطابق آئی پی ایس اول اور دوم کی کراچی پوسٹوں پر تقرری کیلئے زیادہ سے زیادہ عمرکی حد30 سال ہے، آئی پی ایس کی پوسٹ کےلیے 37،36اور 40سال کی عمر کے افراد کےانٹرویوز کیے گئے۔

    دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ سیریل نمبر 11پیٹنٹ آفس کراچی کے اشتہار میں گریڈ 16میں 6آسامیوں کا اعلان کیا گیا، پروموشنز کے ذریعے پُر ہونے والی 6آسامیوں پر ٹیسٹ اور انٹرویوز لیے گئے۔

  • آئی ایم ایف کا سرکاری افسران  کے اثاثے ظاہر کرنے کیلئے مزید مہلت دینے سے انکار

    آئی ایم ایف کا سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کیلئے مزید مہلت دینے سے انکار

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کیلئے مزید مہلت دینے سے انکار کردیا ، اثاثوں کی ڈکلیئریشن سے متعلق قانون سازی اب فروری کے بعد ہوسکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری افسران کے اثاثہ جات ڈیکلیریشن کے لئے آئی ایم ایف سے مزید مہلت کی درخواست مسترد ہوگئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ سرکاری افسران کے اثاثوں کو ڈکلیئر کرنےکیلئےمسودے پرمشاورت شروع کردی گئی، سول سرونٹ ایکٹ سے ترمیمی ڈرافٹ فروری میں ہی آئی ایم ایف کوفراہم کیا جائے گا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ اثاثوں کی ڈکلیئریشن سے متعلق قانون سازی اب فروری کے بعد ہوسکے گی۔

    آئی ایم ایف تکنیکی وفد کی کابینہ ڈویژن، پی ایم آفس، وزارت خزانہ اور وزارت قانون میں ملاقاتیں ہوئیں، ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف نے وزارت خزانہ سے شرائط کے مطابق بینچ مارک مکمل کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    ایکٹ میں ترامیم کے تحت بچوں کے تعلیمی ادارے تک بتانا تک بھی لازمی شرط میں شامل ہیں ، گھر کی آمدن کے ذرائع، میاں بیوی دونوں کے اثاثے بھی ایسٹ ڈکلیئر کا حصہ ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ ترمیم کے تحت پاور آف اٹارنی تک کی معلومات بھی فراہم کرنا ہوں گی تاہم متعلقہ حکام نے وفد سے معلومات کی پبلک رسائی میں نرمی کی درخواست بھی کی ہے۔

  • آئی ایم ایف مشن مختلف امور کے جائزے کے لیے پاکستان پہنچ گیا

    آئی ایم ایف مشن مختلف امور کے جائزے کے لیے پاکستان پہنچ گیا

    آئی ایم ایف مشن نے مختلف امور کے جائزے کے لیے مشن پاکستان بھیجا ہے جس نے جمعرات 6 فروری کو اپنے کام کا آغاز کیا جو 14 فروری تک جاری رہے گا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت قانون آئی ایم ایف وفد کو کرپشن کے خاتمے کے لیے قانون سازی پر بریفنگ دے گی، آئی ایم ایف وفد کو ایف اے ٹی ایف کے اہداف پر عمل درآمد سے آگاہ کیا جائے گا، وفد نیب، عدلیہ سمیت مختلف اداروں اور وزارتوں کے حکام سے ملاقاتیں کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن اور اینٹی منی لانڈرنگ اقدامات بھی 7 ارب ڈالر کے بیل آوٹ پیکیج کا حصہ ہے، وفد کی جوڈیشل کمیشن اور سپریم کورٹ حکام سے بھی ملاقات کا امکان ہے، عدلیہ کی آزادی اور ججوں کی تعیناتی کے طریقہ کار پر بات چیت کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے اس دورے کا مقصد قانون کی حکمرانی، انسداد بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کا جائزہ لینا ہے، عدالتی نظام میں آزادی کا جائزہ لینا بھی وفد کے مینڈیٹ میں شامل ہے۔

    وزارت خزانہ کے حکام نے آئی ایم ایف وفد کی آمد پر فی الحال تبصرے سے گریز کیا ہے۔

  • عوام کے لیے نئی مشکل ! چینی کی قیمت میں 5 روپے فی کلو کا مزید اضافہ

    عوام کے لیے نئی مشکل ! چینی کی قیمت میں 5 روپے فی کلو کا مزید اضافہ

    اسلام آباد : یوٹیلیٹی اسٹورز  پر چینی کی قیمت میں پانچ روپے فی کلو کا مزید اضافہ ہوگیا، جس کے بعد قیمت 145 روپے سے بڑھا کر 150 روپے فی کلو ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی کی قیمت میں 5 روپے فی کلو کا مزید اضافہ کردیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ اسٹورز پر قیمت 145روپے سے بڑھا کر150 روپےفی کلو کردی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں بھی اسٹورز پر  قیمت میں5 روپے فی کلو اضافہ کیا گیا تھا، ڈیڑھ ہفتے میں مجموعی طور پر شوگر 10 روپے فی کلو مہنگی کی گئی۔

    مزید پڑھیں : رمضان المبارک سے قبل چینی مزید کتنی مہنگی ہونے کا امکان؟

    ذرائع یوایس سی نے کہا کہ  اسٹورز پر ڈیڑھ ہفتے قبل شوگر  کی قیمت140  روپے فی کلو مقرر تھی تاہم اوپن مارکیٹ میں قیمتیں مزید بڑھنے کے باعث شوگر 10 کی قیمت میں اضافہ کیا لیکن مزید اضافے کے باوجود اسٹورز پر شوگر اوپن مارکیٹ سے سستی ہے۔

    خیال رہے وفاقی حکومت نے اگست 2024 میں چینی سمیت 5 بنیادی اشیاء پر سبسڈی روک دی تھی۔

  • آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد سے پہلے سب سے اہم شرط پوری کردی گئی

    آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد سے پہلے سب سے اہم شرط پوری کردی گئی

    آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد سے پہلے زرعی انکم ٹیکس کی شرط پوری کر دی گئی۔

    اے آر اوئی نیوز کے مطابق زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی مد میں  تین سو ارب روپے جمع ہونے کی گنجائش ہے جبکہ شرط پوری ہونے کے بعد آئی ایم ایف سے قرضے کی آئندہ قسط کی راہ ہموار ہوگئی۔

    زرعی آمدن پر ستمبر 2025 کا انکم ٹیکس گوشوارہ لاگو ہوگا۔ حکومت نے آئی ایم ایف کو زرعی انکم ٹیکس قانون کا بتادیا۔

    واضح رہے کہ آئی ایم ایف مشن کی اسی مہینے پاکستان آمد متوقع ہے۔

    پنجاب اسمبلی نے زرعی آمدن پرانکم ٹیکس کا قانون  15نومبر کومنظورکیا تھا، 6 لاکھ روپے کی سالانہ زرعی آمدن پر کوئی انکم ٹیکس عائد نہیں ہوگا، 6 سے 12 لاکھ آمدن پر 15 فیصد انکم ٹیکس عائد ہوگا۔

    خیبر پختونخوا میں زرعی آمدن پر ٹیکس کا قانون  27 جنوری  2025 کو منظور کیا گیا، سندھ اسمبلی نے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کا قانون  3 فروری 2025 کو منظور کیا تھا۔

    بلوچستان اسمبلی نےزرعی آمدن پر انکم ٹیکس کا قانون  3 فروری 2025 کومنظورکیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کوزرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی قانون سازی کی پیشرفت سےآگاہ کردیا گیا ہے، زرعی آمدن پر انکم ٹیکس پر عملدرآمد یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔

  • اب  نان فائلر کتنے مالیت کی جائیداد خرید سکے گا؟

    اب نان فائلر کتنے مالیت کی جائیداد خرید سکے گا؟

    اسلام آباد : تعمیراتی شعبہ کے لیے حکومتی ریلیف کی تجاویز سامنے آگئیں ، اب نان فائلر کتنے مالیت کی جائیداد خرید سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق تعمیراتی شعبہ کے لیے حکومتی ریلیف کی تجاویز تیار کرلی گئیں، وزارت ہاؤسنگ نے ریلیف کی تجاویز ایف بی آر کے حوالے کردیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے تعمیراتی شعبہ کی بحالی کےلیے ٹاسک فورس بنائی تھی، تعمیراتی شعبہ کی بحالی کے لیے ٹاسک فورس نے تجاویز کوحتمی شکل دے دی ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم تعمیراتی شعبہ کی بحالی سے روزگار میں اضافہ چاہتے ہیں تاہم نان فائلر ایک کروڑ مالیت کی جائیداد خرید سکے گا۔

    پراپرٹی فروخت کرنے میں 236سی میں ٹیکس کی شرح کم کرنے ، پراپرٹی کی فروخت میں 236 سی کے تحت ٹیکس 3 سے کم کرکے 1.5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ پراپرٹی کی فروخت میں 236 سی کے تحت ٹیکس 4 سے کم کرکے 2 فیصد کرنے اور پراپرٹی خریدنے پر شق 236 کے میں عائد ٹیکس 3 سے کم کرکے 0.5 فیصد کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے،۔

    ذرائع نے بتایا کہ پراپرٹی کی لین دین میں مجموعی طور پر 11 سے 14فیصد ٹیکس عائد ہیں جبکہ پراپرٹی کی لین دین مجموعی طور پر ٹیکسز 4 سے 4.5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سمندر پار پاکستانیوں کے لیے پراپرٹی کی خریداری میں آسانیاں پیدا کی جائیں گی، سمندر پار پاکستانیوں کو سہولت کے لیے نادرا سے آن لائن رجسٹرڈ ہونے کی سہولت دی جائے گی۔

    فائلرز کے لیے 5 کروڑ کی پراپرٹی کو ویلتھ اسٹیٹ منٹ میں شامل کرنے کی سہولت دی جائے گی۔

  • حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کردیا

    حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کردیا

    حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد نئی قیمت 257 روپے 13 پیسے فی لیٹر مقرر ہوگئی۔

    ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 267 روپے 95 پیسے ہوگی۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا۔

    واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہر پندرہ روز میں ردوبدل کا اعلان کیا جاتا ہے۔

    اس سے قبل حکومت نے 15 جنوری کو پیٹرول کی قیمتوں میں 3 روپے 47 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے کا اضافہ کیا تھا۔

  • نان فائلرز کیلئے بڑی خبر

    نان فائلرز کیلئے بڑی خبر

    اسلام آباد: نان فائلرز کیلئے بڑی خبر آگئی، تعمیراتی شعبہ میں نان فائلرز کو 1 کروڑ روپے کی پراپرٹی خریدنے کی اجازت ہوگی۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق تعمیراتی شعبہ میں نان فائلر اب ایک کروڑ روپے تک سرمایہ کاری کرسکتے ہیں، نان فائلر ایک کروڑ روپے تک گھر، پلاٹ یا فلیٹ بھی خرید سکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نان فائلر ایک مکان فروخت کر کے ایک کروڑ روپے مالیت کا دوسرا مکان بھی خرید سکے گا، ایک کروڑ روپے تک کی پراپرٹی خریدنے والے نان فائلر سے اثاثے کی چھان بین نہیں ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نان فائلر ایک کروڑ 30 لاکھ تک کی ویلیو کی پراپرٹی کو ایک کروڑ تک ظاہر کر سکے گا، نان فائلر کی مورثی جائیداد اور مویشی کالا دھن تصور نہیں کیے جائیں گے، نان فائلر مورثی جائیداد اور مویشیوں کی فروخت سے ایک کروڑ کی جائیداد بھی خرید سکتا ہے۔

    ذرائع ایف بی آر کا مزید کہنا ہے کہ نان فائلر سونا، قیمتی گھڑی، پرائز بانڈ، اسٹاک حصص سے بھی ایک کروڑ روپےکی پراپرٹی خرید سکتا ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم نے ن لیگی اراکین کو پارلیمنٹ میں تعمیراتی شعبہ کا مقدمہ لڑنے کی ہدایت کردی، پارلیمنٹ فروی کے وسط تک تعمیراتی شعبہ کی بحالی کیلئے قانونی سازی کرے گی۔

  • ایف بی آر حکام نے جان سے مارنے کی دھمکی دی، فیصل واوڈا

    ایف بی آر حکام نے جان سے مارنے کی دھمکی دی، فیصل واوڈا

    سینیٹر فیصل واوڈا کا دعویٰ ہے کہ گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر ایف بی آر حکام نے براہ راست مارنے کی دھمکی دی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں ایف بی آر کی 10، 10 گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ زیر غور آیا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ ایف بی آر کے افسران نے براہ راست مارنے کی دھمکی دی، ایف بی آر کے علی صالح، شاہد سومرو اور ڈاکٹر سجاد صدیقی نے براہ راست دھمکی دی، انہوں نے کاروبار ختم کرنے کی بھی دھمکی دی۔

    سینیٹر نے کہا کہ کراچی میں رہتا ہوں اور دھمکیوں کا جواب دینا جانتا ہوں، کمیٹی کے 22 جنوری کے اجلاس کے بعد ٹیکس حکام گھٹیا حرکتوں پر اتر آئے۔

    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو 10 10 سستی گاڑیاں فراہم کرنے کی پیشکش پر کمپنی پر چھاپہ مارا گیا، ایف بی آر حکام کمپنی کو ہراساں کرنے پہنچ گئے۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ کمیٹی ملٹی نیشنل ہے جاپان کے سرمایہ کار کو برا پیغام دیا گیا، واضح کردوں بدمعاشیاں نکالنا آتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی 100 ڈبل کیبن کہاں اور کس کے استعمال میں ہیں، سب ثبوت موجود ہیں، افسران گاڑیوں کے اسٹیکر اتار کر اتار کر گھروں میں استعمال کرتے ہیں، آئندہ بھی کریں گے۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ہدایت پر عملدرآمد کرتے ہوئے ایف بی آر نے 1010 گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ روک دیا ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا ہے کہ خزانہ کمیٹی کو مطئن کرنے تک گاڑیاں نہیں خریدیں گے، سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ پیپرا رولز پر پیپرا اتھارٹی کو بلائے۔

    انہوں نے کہا کہ جب تک پیپرا رولز پر کمیٹی مطمئن نہیں گاڑیوں کی خریداری منجمد رہے گی۔