Author: شعیب نظامی

  • ایک ارب ڈالر کا قرض چاہیئے تو…… آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے شرط رکھ دی

    ایک ارب ڈالر کا قرض چاہیئے تو…… آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے شرط رکھ دی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے ایک ارب ڈالر کے فنڈ کے لئے اہداف پر عملدرآمد کی شرط عائد کردی، نیشنل اڈاپٹیشن پلان کے تحت قبل ازوقت وارننگ سسٹم اقدامات بھی شرائط میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم کے حالیہ دورے میں پاکستان نے 1ارب ڈالرکی کلائمیٹ فنانسنگ پرزور دیا اور ٹیم کو کلائمیٹ فنانسنگ کی ضرورتوں سے آگاہ کیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو تیسری سہ ماہی میں نئے کلائمٹ فنانسنگ رعایتی قرضے پر راضی کیا جائے گا، آئی ایم ایف سے 1 ارب کلائمیٹ فنانسنگ پہلے اقتصادی جائزے کے بعد ملے گی۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی ٹیم کو اہداف مکمل ہونے پر مارچ میں اقتصادی جائزے کے بعد فنانسنگ کا عندیہ دیا گیا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ فنانسنگ ملنے پر موجودہ قرض پروگرام تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہو گا اور ایک ارب ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ ای ایف ایف قرض پروگرام کے اقتصادی جائزہ کے بعد ملے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان قرض پر پہلا اقتصادی جائزہ مارچ میں ہوگا۔

    آئی ایم ایف مشن کیساتھ حالیہ بات چیت کے دوران کلائمیٹ فنانسنگ پر زیادہ پیشرفت نہ ہوئی، آئی ایم ایف نے  فنانسنگ کیلئے اہداف پر عملدرآمد کی شرط عائد کی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ جی ڈی پی کا ایک فیصد سالانہ کلائمیٹ چینج پر خرچ کئے جانے کی تجویز سے آئی ایم ایف متفق ہوگیا ہے، جی ڈی پی کا تقریباً ایک فیصد موسمیاتی تبدیلی ، قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے خرچ کیا جائے گا۔

    نیشنل اڈاپٹیشن پلان کے تحت قبل ازوقت وارننگ سسٹم اقدامات بھی شرائط میں شامل ہیں۔

  • وفاقی حکومت کا  پی آئی اے ‌ کی  نجکاری کیلئے دوبارہ بولیاں مانگنے کا اعلان

    وفاقی حکومت کا پی آئی اے ‌ کی نجکاری کیلئے دوبارہ بولیاں مانگنے کا اعلان

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوبارہ بولیاں مانگنے کا اعلان کردیا تاہم یہ مختصر پراسیس ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر طلال چوہدری کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس ہوا ، وزیر نجکاری علیم خان نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوبارہ بولیاں مانگیں گے۔

    سیکریٹری نجکاری کمیشن کا کہنا تھا کہ دوبارہ بولیوں کی طرف گئے تو یہ مختصر پراسیس ہوگا کیونکہ نجکاری کے پہلے عمل کے دوران کافی حدتک کام ہوچکا۔

    علیم خان نے کہا کہ قومی ایئرلائن کی دوباری نجکاری کیلئے کام چل رہا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کا قومی ایئرلائن کی دوبارہ نجکاری پر فوکس ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جو سبق سیکھاہے کیا مستقبل میں نجکاری پرکوئی اچھی خبر ملے گی، پی آئی اے میں منافع بخش ادارہ بننے کا پورا پوٹینشل ہے اور آج بھی کہتا ہوں پی آئی اے منافع بخش ادارہ بن سکتا ہے لیکن پی آئی اے کو بیچنا ہے تو حکومت کو بڑا دل کرنا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں : علیم خان نے پی آئی اے نجکاری میں ناکامی کی ذمہ داری ایف بی آر پر ڈال دی

    اس سے قبل بھی اجلاس میں وفاقی وزیر نے قومی ایئرلائن کی نجکاری میں ناکامی ایف بی آرپر ڈال دی اور کہا کہ ایف بی آر سے کہا تھا نئے طیاروں کی خریداری پرجی ایس ٹی ہٹا لیں، پوری دنیا میں اس طرح طیاروں پرجی ایس ٹی نہیں لیا جاتا لیکن ایف بی آر اپنے ایک محور کے اندر رہتا ہے جو بات نہیں سمجھتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سبق سیکھا ہے،معذرت کیساتھ یہ سبق بہت مہنگا ہے ، پہلے مجھے کہا آپ ایک تگڑے وزیر ہیں، نجکاری ہوتی توآپ کو کریڈٹ جاتا، اب نجکاری نہیں ہوئی تو اس کا وزن بھی مجھ پر جاتا ہے۔

    وزیر نجکاری نے مزید بتایا تھا کہ ایئرانڈیا کی نجکاری بھی 5 بار ناکام ہوئی تھی، 5بارناکامی کے بعد جا کر ایئر انڈیا کی نجکاری ہوئی تھی۔

  • ’بجٹ میں کٹوتی نہیں ہوگی، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم میں اضافہ‘

    ’بجٹ میں کٹوتی نہیں ہوگی، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم میں اضافہ‘

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی رضامندی کے بعد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی رقم میں اضافہ کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پانچ روزہ مذاکرات ختم ہوگئے جس کے مطابق بجٹ میں کٹوتی نہیں ہوگی جبکہ آئی ایم ایف کی رضامندی کے بعد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم 10 ہزار سے بڑھا کر 13500 روپے کردی گئی ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ آج وفاقی وزیر خزانہ، صوبائی حکومتوں اور ایف بی آر کے ساتھ سیشن ہوئے، وفد کو صوبائی سرپلس بجٹ پر قائل کرلیا گیا جبکہ زرعی ٹیکس پر جزوی کامیابی ملی۔

    آئی ایم ایف مشن نے صوبائی حکومتوں کے نمائندوں سے غیرمعمولی سوالات کیے، سندھ کو قانون سازی جلد کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ کے پی نے ہوم ورک کرلیا، تمام صوبے زرعی آمددن پر پنجاب کی طرح سپر ٹیکس لگائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے جنوری سے زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی شروع کرنے پر زور دیا ہے، صوبائی مالیاتی معاہدے پر عمل کے لیے کنسلٹنٹ ہائر کیے جائیں گے، حکومت نے بیرونی فنانسنگ کے انتظامات کی بھی یقین دہانی کروادی ہے۔

    آئی ایم ایف مشن کے ساتھ صوبائی بجٹ سرپلس کے نظرثانی شدہ اعدادوشمار شیئر کیے گئے، 2024-25 کی پہلی سہ ماہی میں 360 ارب کا صوبائی سرپلس رہا جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے مطابق صوبائی سرپلس ہدف 342 ارب روپے تھا۔

    وزارت خزانہ کا دعویٰ ہے کہ مجموعی صوبائی سرپلس ہدف سے 18 ارب زیادہ رہا ہے، جولائی تا ستمبر پنجاب حکومت کا 40 ارب روپے کا صوبائی سرپلس رہا، اس سے قبل رپورٹ میں پنجاب حکومت کا 160 ارب روپے کا خسارہ ظاہر کیا گیا تھا۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات : عوام کے لیے خوشخبری آگئی

    پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات : عوام کے لیے خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستانی حکومتی موقف سے اتفاق کرلیا، جس کے بعد امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ نہ منی بجٹ آئے گا اور نہ ہی پٹرول اور ڈیزل پر سیلز ٹیکس لگے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ کے حکومتی ٹیم کے ساتھ مذاکرات میں اہم نکات پر اتفاق کر لیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے آئی ایم ایف ٹیکس وصولی پر مطمئن ہو گیا، ٹیکس وصولی کی شرح قومی مجموعی پیداوار کے دس فیصد سے زیادہ ہوگئی، پہلے یہ شرح صرف پونے نو فیصد تھی جبکہ زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی آئندہ سال شروع ہوگی۔

    آئی ایم ایف نے حکومتی موقف سے اتفاق کیا کہ منی بجٹ نہیں آئے گا، پٹرول اور ڈیزل پر سیلز ٹیکس بھی نہیں لگے گا اور ٹیکس وصولی کا تقریباً تیرہ ہزار ارب روپے کا ہدف نہیں بڑھایا جائے گا۔

    آئی ایم ایف کے ساتھ تاجر دوست اسکیم میں اہم تبدیلیوں پر بات چیت ہوگی، ذرائع نے بتایا کہ پرچون فروشوں نے بارہ ارب روپے ٹیکس دیا، ٹیکس نیٹ میں رجسٹرڈ تاجروں کی تعداد دولاکھ سے بڑھ کرچھے لاکھ ہوگئی۔

    اس سے قبل مذاکرات میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھے تھے، عالمی مالیاتی فنڈ نے مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان بیرونی سرمایہ کاروں کو پروفیشنل ٹریٹ کرے اور سرمایہ کاری کرنیوالے تمام ممالک سے یکساں میرٹ قائم کرے۔

    عالمی مالیاتی فنڈ مطالبہ کیا تھا کہ خلیجی ، یورپین ممالک سمیت سب کیلئے یکساں سروسز فراہم کی جائیں جبکہ اسپیشل اکنامک زونز پر ورک آؤٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اسپیشل اکنامک زونز پر آئی ایم ایف کو ایک روز بعد اہم رپورٹ جمع کرائی جائے گی۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں بڑی پیشرفت

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں بڑی پیشرفت

    اسلام آباد: پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے جس سے پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس لگانے اور منی بجٹ آنے کا امکان ختم ہوگیا۔

    ذرائع ایف بی آر نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا 12 ہزار 970 ارب کا ہدف برقرار رہے گا جبکہ پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس بھی نہیں لگایا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس محصولات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ مذاکرات میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 8.8 فیصد سے بڑھ کر 10.3 فیصد ہوگئی، آئی ایم ایف ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں 1.5 فیصد بہتری پر مطمئن ہے۔

    زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی اگلے سال سے شروع ہو جائے گی۔ آئی ایم ایف کے ساتھ ابھی مزید مذاکرات بھی ہوں گے۔

    مذاکرات میں آئی ایم ایف کے ساتھ تاجر دوست اسکیم میں کچھ تبدیلیوں پر بات چیت متوقع ہے۔ 3 ماہ میں ری ٹیلرز سے 12 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا۔ 4 لاکھ نئے تاجروں نے ٹیکس گوشوارے جمع کروائے جبکہ رجسٹرڈ تاجروں کی تعداد 2 لاکھ سے بڑھ کر 6 لاکھ تک پہنچ گئی۔

  • ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت قانون سازی پر آرڈیننس لانے کا فیصلہ

    ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت قانون سازی پر آرڈیننس لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت ضروری قانون سازی پر آرڈیننس لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کے لیے مسودہ منظوری کے لیے وزیراعظم سیکریٹریٹ بھیج دیا گیا ہے جس کا مقصد ٹیکس کے شعبے میں انفورسمنٹ کے ذریعے مزید موثر فعال بنانا ہے۔

    ایف بی آر حکام کو وفاق، صوبائی سطح پر پہلے سے زیادہ اختیارات دیے جائیں گے، آرڈیننس سے صوبائی سطح پر بھی انفورسمنٹ کو مزید سخت کیا جائے گا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ ایف بی آر، آئی ایم ایف مشن کے ساتھ مذاکرات میں منی بجٹ کے لیے گفتگو نہیں ہوئی۔

    ایف بی آر کی آئی ایم ایف مشن کیساتھ مذاکرات میں منی بجٹ کیلئے بات چیت نہیں ہوئی، 12 ہزار 970 ارب کا ہدف برقرار رہے گا، فی الحال ہدف میں کمی کی بات نہیں کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس زیرو ہے جس کو بڑھانے کے لیے فی الحال تجاویز نہیں ہیں جبکہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 8.8 فیصد سے بڑھ کر 10.3 فیصد ہوگئی ہے۔

    ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی اگلے سال سے شروع ہوجائے گی جبکہ ایف بی آر نے تین ماہ میں ریٹیلرز سے 12 ارب روپے ٹیکس جمع کیا ہے۔

    علاوہ ازیں اس مرتبہ چار لاکھ نئے تاجروں نے ٹیکس گوشوارے جمع کروائے ہیں جس کے بعد رجسٹرڈ تاجروں کی تعداد دو لاکھ سے بڑھ کر 6 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

  • پی آئی اے کی نجکاری کیلئے 10 ارب روپے کی بولی مسترد، نئی تجویز سامنے آگئی

    پی آئی اے کی نجکاری کیلئے 10 ارب روپے کی بولی مسترد، نئی تجویز سامنے آگئی

    اسلام آباد : پی آئی اے کی نجکاری کیلئے 10 ارب روپے کی بولی مسترد کردی گئی اور غیرملکی حکومت کو قومی ایئرلائن فروخت کرنے کی تجویز سامنے آئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کیلئے 10 ارب روپے کی بولی منسوخ کردی گئی، ذرائع نے بتایا ہے کہ ایس آئی ایف سی کے تعاون سےغیرملکی حکومت کو قومی ایئرلائن فروخت کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    پی آئی اے کی نجکاری، اتنی کم بولی لگنے کی کیا وجوہات ہیں؟

    جس کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی مشاورت سے 30 نومبر تک درخواستیں طلب کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

    ذرائع نجکاری کمیشن نے بتایا کہ بلیوورلڈ کنسورشیم کی بولی کو کینسل کردیاگیا ہے اور قومی ایئرلائن کو غیرملکی حکومت کو جی ٹوجی معاہدے کے تحت فروخت کرنے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو قطر یا ابوظہبی کو گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کے تحت فروخت کیاجائےگا، قطریاابوظبی سے30نومبر تک اظہاردلچسپی کی درخواستیں طلب کی ہیں ، قطر یا ابوظہبی کو بیشتر ٹرم اینڈکنڈیشنز پہلے سے طے شدہ شامل ہوسکتی ہیں۔

    اس سے قبل بلیو ورلڈ کنسورشیم نےپی آئی اے کےحصص خریدنے کیلئے 10 ارب کی بولی دی تھی تاہم غیر ملکی حکومت کو پی آئی اے کے کتنے حصص فروخت کیے جائیں ، یہ فیصلہ ابھی نہیں ہو سکا۔

    Pakistan International Airlines (PIA) – News and Updates – ARY News

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیئے

    آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیئے

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیئے تاہم زرعی آمدن پر ٹیکس کے جائزہ کیلئے 14 اور 15 نومبرکو سیشنز ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے زرعی آمدن پر ٹیکس کے جائزہ کیلئے 14 اور 15 نومبر کو سیشنز ہوں گے، خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم کل اسلام آباد آئیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ مشیر خزانہ مزمل اسلم 14اور15نومبر کو آئی ایم ایف سے میٹنگز کریں گے، مشن 14 اور 15 نومبر کو صوبائی حکومتوں سے مذاکرات کرے گا۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان بیرونی سرمایہ کاروں کوپروفیشنل ٹریٹ کرے اور سرمایہ کاری کرنیوالے تمام ممالک سے یکساں میرٹ قائم کرے۔

    عالمی مالیاتی فنڈ مطالبہ کیا ہے کہ خلیجی ، یورپین ممالک سمیت سب کیلئے یکساں سروسز فراہم کی جائیں جبکہ اسپیشل اکنامک زونز پر ورک آؤٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اسپیشل اکنامک زونز پر آئی ایم ایف کو ایک روز بعد اہم رپورٹ جمع کرائی جائے گی۔

    عالمی مالیاتی فنڈ مشن 15 نومبر کو ایس آئی ایف سی حکام سے ملاقات کرے گا ، گزشتہ روز آئی ایم ایف مشن کیساتھ ایف بی آر ریونیو شارٹ فال پر مذاکرات ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نیشنل فسکل پیکٹ، توانائی شعبے کا گردشی قرضہ، فنانشل سیکٹرز پر بات کی گئی، آئی ایم ایف وفدکیساتھ سرکاری کارپوریشن میں ریفارمز پر بھی مذاکرات ہوئے۔

    ذرائع نے کہا کہ ریونیو شارٹ فال، نیشنل فسکل پیکٹ، گردشی قرضہ پر آئی ایم ایف نے تحفظات کا اظہار کیا تاہم آئی ایم ایف مشن کوطے شدہ اہداف پر عمل درآمد کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دورمیں ٹیکس انفورسمنٹ کیلئے ضروری آرڈیننس یا منی بجٹ پر بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ہوا، ذرائع نے بتایا مذاکرات میں جولائی تا اکتوبر190 ارب روپےکے شارٹ فال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ٹیکس انفورسمنٹ کیلئے ضروری آرڈیننس یا منی بجٹ پر بھی عالمی مالیاتی فنڈ کو بریفنگ دی گئی۔

    ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ٹرانسفارمیشن پلان کے ذریعے ٹیکس حکام کی استعداد کار بڑھائی جائے گی۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کو ٹرانسفارمیشن پلان کے ذریعے ٹیکس آمدن بڑھانے کی حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی، ٹرانسفارمیشن پلان کی مالیاتی ضروریات کیلئے ای سی سی فیصلوں سے بھی آگاہ کیاگیا۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کے ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس نظام پر بھی سیشن ہوا، جس میں ٹریک اینڈٹریس سسٹم کے تحت 5 شعبوں میں سسٹم کی تنصیب پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    عالمی مالیاتی ادارے کو بریفنگ میں بتایا گیا ایف بی آرٹریک اینڈ ٹریس کا نظام مزید وسیع کرےگا جبکہ ٹائلرز کے شعبے میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس لگانے کی تجویز پیش کردی گئی۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کو تاجر دوست اسکیم سے بھی آگاہ کرتے ہوئے تاجر دوست اسکیم کےرجسٹرڈ تاجروں کی ٹیکس آمدن کا ڈیٹا شیئرکیا گیا کہ جولائی تا اکتوبر ایف بی آر کو تاجروں سے17ارب روپے تک ٹیکس اکٹھا کرنا تھا، جولائی تا اکتوبر کے دوران ایف بی آر تاجروں سے ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا۔

    پوائنٹ آف سیلزمیں ایف بی آر رسیدپرفیس1روپےسےبڑھانےکی تجویز پربھی گفتگوہوئی،سیلز ٹیکس ہررسید پر ایک روپیہ عائدہونےسے50 کروڑ روپےٹیکس حاصل ہوتاہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی او ایس نہ لگانے والے ریٹیلرز کا خصوصی آڈٹ کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور بتایا گیا کہ پوائنٹ آف سیلز نہ لگانے والوں کے لیے ڈیٹا حاصل کرکے آڈٹ کیا جائے گا۔

    مذاکرات میں ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو انفورسمنٹ بہتر بنانے کیلئے قانونی سازی پر بھی بات ہوئی۔

  • آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ سامنے آگیا

    آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ سامنے آگیا

    عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) اور پاکستان کا آن لائن رابطہ ہوا، آئی ایم ایف کا مشن گیارہ سے پندرہ نومبر تک پاکستان کا دورہ کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق ورچوئل مذاکرات میں پاکستان کی ایکسٹرنل فنانسنگ پر تبادلہ خیال کیاگیا، آئی ایم ایف نے ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ پورا کرنے کیلئے پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کیا ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے پاکستان کا ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ پانچ ارب ڈالر ہے، آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے ایکسٹرنل گیپ کے خاتمے کیلئے پاکستان جامع فریم ورک فراہم کرے۔

    ذرائع کے مطابق ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ ختم کرنے کے لیے چین اور سعودی عرب سے معاونت طلب کی جائے۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے چین سے تین ارب چالیس کروڑ ڈالر کا رول اوور لینے کی تیاریاں ہیں، آئی ایم ایف نے سات ارب ڈالر کا قرض پروگرام ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ ختم سے مشروط کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نومبر کے وسط میں چین سے قرض ری شیڈول کرنے کی باضابطہ درخواست کی جائے گی، ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ ختم کرنے کیلئے پاکستان سعودی عرب سے بھی معاونت حاصل کرے گا۔