Author: شعیب نظامی

  • اسلام آباد میں 2 ریسٹورنٹس سیل کر دیے گئے

    اسلام آباد میں 2 ریسٹورنٹس سیل کر دیے گئے

    ایف بی آر نے اسلام آباد میں جعلی رسیدیں جاری کرنے پر 2 ریسٹورنٹس سیل کر دیے۔

    ریجنل ٹیکس آفس اسلام آباد کے مطابق ٹیئر1 ریٹیلرز، ریسٹورنٹس کو ٹیکس نیٹ میں لانےکیلئے پی او ایس کے ذریعے شامل کرنے کی مہم جاری ہے۔ پوائنٹ آف سیل ٹریکنگ سافٹ ویئر کے ذریعے جعلی رسیدوں کی تصدیق کی گئی جس کے بعد اسلام آباد میں 2 ریسٹورنٹس کو سیل جب کہ 5،5 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر 25 اکتوبر سے پوائنٹ آف سیل انعامی اسکیم شروع کر چکا ہے پہلے مرحلہ میں اسکیم اسلام آباد میں ٹیئر1 کے ریسٹورنٹس، ٹییر Iریٹیلرز کیلئے متعارف کرائی گئی ہے۔

    پی اوایس پرائز اسکیم کو اگلے ماہ سے پورے ملک تک توسیع دی جائے گی۔ ٹیکس آسان ایپ کے ذریعے جعلی رسیدوں سے متعلق مطلع کرنے والوں کو انعام دیا جائے گا۔

    ایف بی آر جعلی رسیدوں کی تصدیق کے بعد صارفین کے بینک اکاونٹس میں نقد انعامات منتقل کرے گا۔ جن ٹیئر1 ریٹیلرز، ریسٹورنٹس کیخلاف رپورٹ ہو گی انہیں جعلی رسید اجرا پر سیل کیا جائےگا۔

  • پاکستانی معیشت کے لئے بڑی خوشخبری

    پاکستانی معیشت کے لئے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو قرضہ دینے کا اعلان کردیا، بورڈ 29 اکتوبر کو نئے قرض کی منظوری پر غور کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے صدر، جناب ماساتسوگو اساکاوا سے ملاقات کی۔

    وزیرِ خزانہ نے پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کی حمایت میں اے ڈی بی کی شراکت کو سراہا اور اسلام آباد میں اے ڈی بی کے نئے دفتر کے آغاز کا خیرمقدم کیا۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر نے 50 کروڑ ڈالر قرض کی فراہمی کا عندیہ دے دیا، رقم ماحولیاتی اور قدرتی آفات سے تحفظ کے پروگرام پر خرچ کی جائے گی

    وزیر نے اے ڈی بی کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی جلد تکمیل کی امید ظاہر کی اور کیپیٹل ایڈیکویسی فریم ورک کی کامیاب تکمیل کو سراہا۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کا بورڈ 29 اکتوبر کو نئے قرض کی منظوری پر غور کرے گا۔

    وزیر خزانہ نے پالیسی بیسڈ لون کی منظوری کے لیے اے ڈی بی کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کی حمایت میں اے ڈی بی کی شراکت کو سراہا۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ اگلے تین سال کے لئے پاکستان کو زائد سرچارجز سے چھوٹ دینے پر اے ڈی بی کی تعریف کی۔

    ملاقات میں دونوں فریقین نے ملکی محصولات میں اضافے، علاقائی تعاون کی ضرورت پر اتفاق کیا۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

     

  • وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں

    واشنگٹن : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں جے پی مورگن بینک کے نمائندوں اور اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر سے ملاقاتیں کیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جے پی مورگن بینک کے نمائندوں سے ملاقات کی، جس میں آئی ایم ایف کے ایس بی اے کے بعد اقتصادی صورتحال میں بہتری کا جائزہ پیش کیا۔

    اعلامیے میں کہا کہ وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف کے ای ایف ایف پروگرام کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کےنئےقرض پروگرام سےمعاشی استحکام کومستقل بنیادوں پربرقراررکھاجا سکے، نئےقرض پروگرام میں معاشی، توانائی اورٹیکس اصلاحات کوعملی جامہ پہنایا جاسکے۔

    وزیرخزانہ نےٹیکس اصلاحات،نجکاری اورسرکاری اداروں کی تنظیم نوکےاہم اقدامات پر روشنی ڈالی اور بین الاقوامی سرمایہ کی مارکیٹس میں رسائی حاصل کرنےکے عزم کااظہار کیا۔

    وفاقی وزیر نے پاکستان کے پہلے پانڈا بانڈ کے اجرا کے ذریعے بین الاقوامی سرمایہ کاری کے کامیاب تجربہ سے بھی آگاہ کیا۔

    وزیرخزانہ نے اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر سے ملاقات کی اور محمدسلیمان الجاسرکو پاکستان کی سعودی وزیر سرمایہ کاری کے حالیہ پاکستان پربریفنگ دی۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی ترقی میں اسلامی ترقیاتی بینک قابل اعتمادشراکت دارہے، اسلامی ترقیاتی بینک کامختلف شعبوں میں مالی معاونت قابل تعریف ہے۔

    وفاقی وزیر نے پاک سعودیہ نجی شعبے کیساتھ کاروباری روابط بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستاں مہمندڈیم میں اسلامی ترقیاتی بینک اورعرب کوآرڈینیشن گروپ کی سرمایہ کاری کو سراہتا ہے۔

  • پاکستان کی IMF سے کلائمیٹ فنانسنگ کیلیے ایک ارب ڈالر کی درخواست

    پاکستان کی IMF سے کلائمیٹ فنانسنگ کیلیے ایک ارب ڈالر کی درخواست

    پاکستان نے آئی ایم ایف کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں ایک ارب ڈالر قرض کی درخواست دے دی۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیئے 1  ارب ڈالر فنڈز کی باضابطہ درخواست دیدی ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے موسمیاتی رسک فنڈ سے 1 ارب ڈالر کے فنڈز کی درخواست کی ہے یہ درخواست آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر دی گئی۔

    پاکستان آئی ایم ایف سے آر ایس ٹی فنانسنگ کے ذریعے اضافی امداد حاصل کرنے کیلئے پر عزم ہے۔ یہ سہولت کم اور درمیانے آمدن والے ممالک کو بیرونی معاشی جھٹکوں سے بچانے میں استعمال ہوتی ہے۔

    رائٹرز کا کہنا ہے کہ پاکستان ایشین انفراسٹرکچر بینک سے پانڈا بانڈ کی کریڈٹ بڑھوتری پر بھی بات کررہا ہے۔

  • بینکوں کو ایڈوانس ڈپازٹ ریشو کی مد میں رعایت نہ دینے کا فیصلہ

    بینکوں کو ایڈوانس ڈپازٹ ریشو کی مد میں رعایت نہ دینے کا فیصلہ

    چیئرمین ایف بی آر نے بینکوں کو ایڈوانس ڈپازٹ ریشو کی مد میں رعایت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چییئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت سینیٹ کمیٹی برائےخزانہ کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ انفورسمنٹ بڑھانے کیلئے آرڈیننس کا ڈرافٹ تیار کر لیا ہے انفورسمنٹ بڑھانے کیلئے آرڈیننس کسی بھی وقت لایا جاسکتا ہے، مختلف بینک 30 دسمبر کو رقم دے کر 10 جنوری کو واپس بھی لیتے ہیں۔

    حکام نے بتایا کہ بینک نجی شعبےکو قرض دینے کے بجائے منافع کیلئےحکومت کو قرض دیتے ہیں رواں سیزن میں شوگر سیکٹر پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم 100فیصد نافذ ہوجائے گا۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ 15نومبر تک شوگر سیکٹر پر مکمل ٹریک اینڈ ٹریس نافذالعمل ہو گا، شوگر اور تمباکو سیکٹر پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل نافذ ہو چکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیمنٹ سیکٹر میں پروڈکشن لائن، ٹیکس ادائیگیوں میں فلاز ہیں اسوقت 42 فیصد سگریٹس اسمگلڈ ،غیرقانونی مینوفیکچرنگ ہو رہی ہے تمباکو سیکٹر میں ٹیکس چوری کنٹرول کرنے کیلئے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔

  • نیا  قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستانی عوام کو بڑی خوشخبری سنادی

    نیا قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستانی عوام کو بڑی خوشخبری سنادی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستانی عوام کو بڑا خوشخبری سنادی، جنوری سے 13 ہزار 500 روپے ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے قرض پروگرام میں مستحقین کے لیے مزید ریلیف کی تجویز پر آئی ایم ایف نے بینظیر کفالت پروگرام کی رقم میں اضافے کی منظوری دے دی۔

    سہہ ماہی بنیادوں پر بے نظیر کفالت پروگرام کی رقم میں 3 ہزار روپے اضافہ منظور کیا گیا ہے، جنوری سے کفالت پروگرام کی رقم 13 ہزار 500 روپے ہو جائے گی ابھی کفالت پروگرام کے تحت 10 ہزار 500 روپے کیش دی جا رہی ہے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ ہم بے نظیر انکم پروگرام کی صلاحیت بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں ایڈمنسٹریٹو سسٹم کی بہتری کیلئے ورلڈ بینک کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں۔

    عالمی مالیاتی ادارے نے بتایا کہ بی آئی ایس پی کیلئے رواں مالی سال 599 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے،بے نظیر انکم پروگرام کے لیے مختص بجٹ جی ڈی پی کا 0.5 فیصد ہے۔

    بے نظیر انکم پروگرام کے سالانہ بجٹ میں 27 فیصد اضافہ کیا گیا ہے،3 سالوں تک بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اندراج اوپن رکھا جائے گا۔

    بے نظیر انکم کے تحت نئے الیکٹرانک پیمنٹ ماڈل کا پائلٹ شروع ہو گیا ہے، ابتدائی طور پر الیکٹرانک پیمنٹ ماڈل دو شہروں میں شروع کیا گیا ہے۔

    نئے ماڈل میں صارفین کیلئے بینکنگ کے مزید آپشنز اور شفافیت شامل ہے تاہم جنوری سے نئے ماڈل کو آہستہ آہستہ دوسرے شہروں تک پھیلایا جائے گا۔

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 31 اکتوبر تک توسیع کردی۔

    اس حوالے سے ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع بینک تعطیلات کی وجہ سے کی گئی ہے۔

    ایف بی آر حکام کے مطابق مختلف ٹیکس بار کے علاوہ تاجرتنظیموں نے بھی تاریخ میں توسیع کی درخواست کی تھی۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکس گزاروں کی سہولت کیلئے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کی منظوری دی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل 30 ستمبر کو بھی تجارتی تنظیموں اور ٹیکس بارز کی درخواستوں کے بعد گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں چودہ اکتوبر تک توسیع کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ ایف بی آر کو 30 ستمبر 2024 تک تقریباً 36 لاکھ 60 ہزار انکم ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے تھے جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران موصول ہونے والے گوشواروں 19 لاکھ 50 ہزار کے مقابلے میں تقریباً 88 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ برس 62 لاکھ 40 ہزار ریٹرن فائل کیے گئے تھے۔

    ایف بی آر ترجمان کا کہنا ہے کہ یکم جولائی سے تیرہ اکتوبر تک دس لاکھ 35 ہزار نئے فائلرز نے رجسٹریشن کرائی ہے جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں تقریباً چھ لاکھ بائیس ہزار نئے فائلر رجسٹرڈ ہوئے تھے۔

  • آئی ایم ایف نے گزشتہ پروگرام کے بعد پاکستان میں ہونے والی مثبت تبدیلیاں بتا دیں

    آئی ایم ایف نے گزشتہ پروگرام کے بعد پاکستان میں ہونے والی مثبت تبدیلیاں بتا دیں

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے گزشتہ پروگرام کے بعد پاکستان میں ہونے والی مثبت تبدیلیاں بتا دیں، پاکستان میں پالیسیوں کے نفاذ سے 20 سالوں میں پہلی بار پرائمری سرپلس 0.9 فی صد ہو گیا۔

    آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 9 ماہ کا قرض پروگرام شروع ہوا تو پاکستان سخت مشکل میں تھا، پاکستان کو بھاری بیرونی فائنانسنگ درکار تھی اور ذخائر ختم ہو رہے تھے، پھر 9 ماہ کے اسٹینڈ بائے ایگریمنٹ کے تحت پاکستان نے پالیسیوں کا نفاذ کیا، جس سے 20 سالوں میں پہلی بار پرائمری سرپلس 0.9 فی صد ہوا۔

    آئی ایم ایف کے مطابق 9 ماہ کے ایس بی اے کے بعد مہنگائی میں کمی کا رجحان برقرار رہا، سخت مالیاتی اور مانیٹری پالیسی سے مہنگائی 9.6 فی صد تک گر گئی، گزشتہ 9 ماہ کے پروگرام کے بعد سرکاری اور نجی انفلوز کی بحالی ہوئی، ان تمام مثبت تبدیلیوں نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد کی،۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پالیسیوں کے نفاذ سے پاکستان کی شرح نمو 2.4 فی صد تک پہنچ گئی ہے، گزشتہ ایس بی اے کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بڑی گراوٹ آئی، مالی سال 2024 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 665 ملین امریکی ڈالر رہ گیا، جب کہ مالی سال 2023 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.3 ارب ڈالر تھا۔

    آئی ایم ایف کے مطابق جون 2024 کے آخر تک مجموعی ذخائر بڑھ کر 9.4 بلین ڈالر ہو گئے ہیں۔

  • آئی ایم ایف  کا اربوں روپے کے  ماہانہ نئے ٹیکس لگانے کا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا اربوں روپے کے ماہانہ نئے ٹیکس لگانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) نے ماہانہ نئے ٹیکس لگانے کا مطالبہ کردیا، جس میں ماہانہ اربوں روپے حاصل ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے 10.3 ارب روپے کے ماہانہ نئے ٹیکس لگانے کا مطالبہ کردیا، جولائی تا ستمبر ٹیکس کی کم کلیکشن کا نوٹس لیتے ہوئے مزیدٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    عالمی مالیاتی ادارے نے کہا کہ مشینری کی امپورٹ پر ایک فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس عائد کیا جائے، مشینری امپورٹ پر ایک فیصد ٹیکس سے 2 ارب ماہانہ حاصل ہوں گے۔

    ادارے کا کہنا تھا کہ صنعتی خام مال ایک فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس عائد کیا جائے، جس سے ماہانہ 3.5 ارب کی آمدن ہوگی، اس کے ساتھ کمرشل امپورٹ کےخام مال پرایک فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس عائد کیا جائے، کمرشل امپورٹ کے خام مال پر ایک فیصد ٹیکس سے ماہانہ ایک ارب کی آمدن ہوگی۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے کہا کہ درآمدی سامان کی سپلائی پر 1 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لگانے سے ماہانہ ایک ارب آمدن ہوگی جبکہ خدمات پر ایک فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کئے جانے سے ماہانہ 50 کروڑ کی آمدن ہوگی۔

    عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا تھا کہ مختلف ٹھیکے دینے پر ایک فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے سے ماہانہ 50 کروڑ آمدن ہوگی جبکہ مشروبات میں استعمال ہونے والی چینی پر ایکسائز ڈیوٹی میں 5 فیصداضافہ کئے جانے سے 2.3ارب روپے ماہانہ کی آمدن ہوگی۔

  • آئی ایم ایف کا پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کے لیے ڈومور کا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کے لیے ڈومور کا مطالبہ

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کا پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کے لیے ڈومور کا مطالبہ کردیا اور نیب کو ختم کرنے کے بجائے مزید خود مختار بنانے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کیلئے اقدامات کا مطالبہ کردیا اور کہا کرپشن کیخلاف مقدمات میں سیاسی مقاصد کے لیے ہراسگی کو ختم کیا جائے۔

    عالمی مالیاتی ادارے نے نیب کو ختم کرنے کے بجائے مزید خود مختار بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا سپریم کورٹ فیصلےکی روشنی میں نیب کوزیادہ آزادو خود مختار بنانےکے اقدامات کئے جائیں ، نیب کواحتساب کےلیےمزیدمؤثر بنایاجائے اور پاکستان میں کرپشن ختم کرنے کے لیے تحقیقاتی نظام بہتر بنایا جائے۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے کہا کہ جون 2025 تک کرپشن کے خاتمے کے لیے ایکشن پلان تیار کیا جائے اور انسداد کرپشن کیلئے اقوام متحدہ کے کنونشن کی روشنی میں جائزہ رپورٹ تیار کی جائے ساتھ ہی کرپشن کیخلاف مقدمات میں سیاسی مقاصد کے لیے ہراسگی کو ختم کیا جائے۔

    عالمی مالیاتی ادارے کا مزید کہنا تھا کہ کرپشن کیخلاف مقدمات میں سرکاری اداروں کی کمزورقانونی صلاحیت کوبہتر بنایا جائے۔

    آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ تمام سرکاری افسران کے اثاثوں کی معلومات رسائی آسان بنائی جائے ، سرکاری افسران کے غیر قانونی طریقے سے بڑھتے اثاثوں کو روکا جائے ساتھ ہی سرکاری افسران کے اثاثوں اورآمدن کےگوشوارے کو پبلک کیا جائے۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے فروری 2025 تک سرکاری افسران ،ارکان پارلیمنٹ کے اثاثے پبلک کرنے کیلئے قانون سازی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کے لیے ایف بی آرکوڈیجیٹلائزکیاجائے۔

    عالمی مالیاتی ادارے نے مزید کہا کہ پاکستان میں کرپشن اصلاحات کی کوششیں تباہ کررہی ہے، پاکستان میں سرکاری اداروں کی کارکردگی شفاف بنائی جائے، نیب کوکرپشن کی تحقیقات کے لیے درست ڈیٹافراہم نہیں کیاجاتا۔