Author: شعیب نظامی

  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اربوں ڈالر کے معاہدے : بڑی سرمایہ کاری کے دروازے کھل گئے

    پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اربوں ڈالر کے معاہدے : بڑی سرمایہ کاری کے دروازے کھل گئے

    اسلام آباد : پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 2.2 ارب ڈالر کے 28 معاہدوں پر دستخط کے بعد بڑی سرمایہ کاری کے دروازے کھل گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے سعودی سرمایہ کار وفد نہ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان میں 2.2 ارب ڈالر کے 28 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

    جن کے تحت سعودی عرب معدنیات کے شعبے، تیل اور گیس کے شعبوں، سائبر سیکیورٹی، ٹیکسٹائل کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گا جبکہ سعودی کمپنی شیل پاکستان کے 77 فیصد شیئرز خریدے گی۔

    سعودی عرب معدنیات کے شعبے، تیل اور گیس کے شعبوں، سائبر سیکیورٹی، ٹیکسٹائل کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گا جبکہ معاہدوں کے تحت سعودی عرب پاکستان میں ٹیکسٹائل مل قائم کرے گا۔

    سعودی عرب کے ساتھ تعمیراتی، ٹرانسپورٹ، تیل اور گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے معاہدے کیے گئے، سائبر سیکیورٹی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری ہو گی سعودی عرب پاکستان سے مصالحہ جات امپورٹ کرے گا ساتھ ہی سعودی عرب پاکستان سے تازہ سبزیوں کی خریداری کرے گا۔

    پاکستان سے الیکٹرک آلات کی مشترکہ پیداوار کرے گا اور سعودی عرب پاکستان سے افرادی قوت کو روزگار فراہم کرے گا جبکہ ای تعلیم کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ کیا گیا۔

    مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے کی تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر شریک ہوئے، وزیر اعظم شہباز شریف نے خطاب کے دوران کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعاون کے معاہدے نئی پیشرفت ہے، سعودی عرب کی 2 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں، سعودی وزیر سرمایہ کاری کی سربراہی میں وفد کا پاکستان کا دورہ اہمیت کا حامل ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں، وقت کے ساتھ دونوں ملکوں کی شراکت داری مزید مستحکم ہوگی، معاہدوں پر عملدرآمد کیلیے تمام اقدامات یقینی بنائیں گے، سعودی معیشت کی ترقی میں شہزاد خالدبن عبدالعزیز کا اہم کردار ہے۔

    انھوں نے کہا کہ معاہدے طے پائے جانے سے دونوں ملکوں کے درمیان مستقبل میں اقتصادی روابط اور تعاون مزید بڑھے گا، سرمایہ کاری میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرنے کیلیے پرعزم ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کامیابی سے مکمل کیا۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں تعاون کیلئے سعودی عرب، یو اے ای اور چین کے مشکور ہیں، پرعزم ہیں کہ آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہوگا، حکومتی اقدامات کی بدولت اقتصادی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں۔

    سعودی وفد آج بھی دورہ پاکستان کے دوران مصروف دن گزارے گا طے شدہ شیڈول کیمطابق سعودی وفد 11 اکتوبر کو نیشنل ایروسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا دورہ کرے گا، تین روزہ دورہ مکمل ہونے پر وفد آج روانہ ہو جائے گا۔

    عشائیے میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نشان امتیاز ملٹری سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبد العزیز الفالح کے دائیں جانب بیٹھے اور ان سے دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال بھی کرتے رہے۔

  • وزیر خزانہ کا ٹیکس چوروں کے خلاف اعلان جنگ

    وزیر خزانہ کا ٹیکس چوروں کے خلاف اعلان جنگ

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ٹیکس چوروں کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ بھی ہو جائے ٹیکس فراڈ کی روک تھام کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایف بی آر اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں سالانہ ٹیکس کی چوری 7 ہزار ارب کے قریب ہے جس میں سے صرف سیلز ٹیکس کی چوری 3400 ارب کے لگ بھگ ہے۔ آج میں ٹیکس چوروں کے خلاف اعلان جنگ کر رہا ہوں، چاہے کچھ بھی ہو جائے ٹیکس فراڈ کی روک تھام کر کے رہیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ اسٹیل سیکٹر میں صرف 50 فیصد ٹیکس مل رہا ہے۔ سیمنٹ سیکٹر میں 18 ارب روپے اور بیٹری سیکٹر میں 11 ارب روپے کی ٹیکس چوری اور فراڈ ہے۔ مختلف کمپنیوں کی جانب سے 29 ارب روپے کا ٹیکس فراڈ ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 3 لاکھ کمپنیز سیلز ٹیکس کیلیے رجسٹرڈ ہیں۔ کمپنیوں کا ایکسٹرنل آڈٹ سخت کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے آڈٹ اوور سائٹس کو مزید بہتر بنانے کی یقین دہانی کرائی۔

    محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ ٹیکس واجبات ادا کرنے سے ملکی خزانے کا بوجھ ہلکا ہوگا۔ پاکستان میں ٹیکسوں کا سارا بوجھ تنخواہ دار طبقے پر ہے، ہم معیشت میں ٹیکسز کا حصہ 13.5 فیصد تک پہنچانا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بہتر ہو رہی ہے اور توانائی کی اصلاحات پر پیش قدمی ہو رہی ہے۔ اب حکومت ٹیکس اصلاحات پر عمل درآمد تیز کر رہی ہے اور ٹیکس چوری روکنے کے لیے ہر قدم اٹھائیں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/world-bank-report-on-pakistan-economy-3/

  • کنگ سلمان ریلیف سینٹر کا پاکستان میں 4 ارب روپے مالیت کے منصوبوں کا اعلان

    کنگ سلمان ریلیف سینٹر کا پاکستان میں 4 ارب روپے مالیت کے منصوبوں کا اعلان

    اسلام آباد: کنگ سلمان ریلیف سینٹر کی جانب سے پاکستان میں بڑے عوامی ترقیاتی منصوبوں کے لیے مشترکہ تعاون پروگراموں کا اعلان کیا گیا ہے۔

    سعودی عرب کے فلاحی ادارے کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کی جانب سے پاکستان میں تعلیم، صحت، بحالی اور ترقیاتی منصوبوں اور خدماتی سہولتوں کے لیے تقریباً 4 ارب روپے مالیت کے مشترکہ تعاون پروگراموں اور عمل درآمدی معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

    ان منصوبوں کے تحت نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے لیے قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے ایک قومی لاجسٹک حب تعمیر کیا جائے گا، 2022 کے سیلاب سے بے گھر ہونے والے خاندانوں کے لیے خیبر پختونخوا اور پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں 1 ہزار مستقل مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔ ان میں سے ہر گھر میں دو کمرے، ایک باورچی خانہ اور ایک واش روم شامل ہوگا، تاکہ متاثرہ خاندانوں کو ایک باوقار اور محفوظ رہائشی ماحول فراہم کیا جا سکے۔

    گلگت بلتستان‏، آزاد کشمیر اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں 300 کمیونٹی فیڈر اسکول تعمیر کیے جا‏ئیں گے، جو شمسی توانائی اور صاف پانی کی فراہمی سے آراستہ ہوں گے، ان اسکولوں سے تقریباً 15 ہزار بچے مستفید ہوں گے۔ آزاد کشمیر میں 2005 کے زلزلے سے متاثرہ 4 ہائی اسکولوں کی تعمیر نو بھی کی جائے گی۔

    22 اہم منصوبوں کی تزئین و آرائش اور مرمت کی جائے گی، جن میں اسکول، صحت کے مراکز اور صاف پانی کے منصوبے شامل ہیں، ان منصوبوں سے تقریباً 3 لاکھ 60 ہزار افراد کو براہ راست اور 6 لاکھ 90 ہزار افراد کو بالواسطہ فائدہ ہوگا۔

    واضح رہے کہ دستخط کی تقریب میں اسحاق ڈار، سعودی عرب کے سفیر برائے پاکستان نواف بن سعید المالکی، کنگ سلمان سینٹر کے انجنیئر احمد البائز اور یو این مشنز کے نمائندے بھی شریک تھے۔

  • امداد نہیں تجارت: سعودی عرب کی جانب سے 2027 تک 5 ارب ڈالر سے زائد کی مجموعی سرمایہ کاری ہوگی

    امداد نہیں تجارت: سعودی عرب کی جانب سے 2027 تک 5 ارب ڈالر سے زائد کی مجموعی سرمایہ کاری ہوگی

    اسلام آباد: حکومتِ پاکستان نے سعودی عرب سے امداد مانگنے کی بجائے اس کے ساتھ تجارت کرنے کا بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔

    پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی تجارتی تعلقات ایک نئے پڑاؤ کی طرف بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں، جہاں برادر ملک کے ساتھ سرمایہ کاری کی بنیاد پر ایک زیادہ مضبوط تعلق استوار کیا جائے گا، ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق برادر ملک کی جانب سے 2027 تک ممکنہ طور پر 5 ارب ڈالر سے زائد کی مجموعی سرمایہ کاری ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے سرمایہ کاری کے لیے تقریباً 30 معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے، اور حکومتی اور نجی شعبے سے تقریباً 40 کمپنیوں کا وفد پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے آئے گا۔

    دونوں ممالک کے وفود میں زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کنسٹرکشن مٹیریل، پیٹرولیم، پاور سیکٹر، فوڈ سیکیورٹی، میٹ، پاکستانی رائس ایکسپورٹ کے لیے معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔ اور مائننگ، آئل ریفائنری، ریلوے کے لیے طے شدہ معاہدوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

    برادر ملک سے سرمایہ کاری معاہدوں کے لیے فریم ورک تیار کر لیے گئے ہیں، 2027 تک 5 ارب ڈالر سے زائد کی مجموعی سرمایہ کاری ہوگی، ابتدائی طور پر سعودیہ پاکستان میں 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع ہیں، پہلے مرحلے میں برادر ملک سے نجی شعبے پاکستان میں تقریباً 1 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق نجی شعبہ پاکستان میں اپنے لوکل نمائندے تعینات کر کے سرمایہ کاری کا حجم بڑھائے گا، برادر ملک کی جانب سے پاکستان میں زیادہ سرمایہ کاری نجی شعبہ کرے گا۔

    سعودی عرب کا سرکاری وفد سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ کے تحت منصوبوں پر بھی بات کرے گا، سرکاری ادارے، نجی شعبے کی پاکستان میں الگ الگ حکام سے ملاقاتیں بھی شیڈول ہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے ریگولیٹری کی منظوری، این او سی سے متعلق پیش رفت کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

  • پاکستان کی یورپی جوہری تحقیق کے ادارے سرن کی 70 ویں سالگرہ کی خصوصی تقریبات میں شرکت

    پاکستان کی یورپی جوہری تحقیق کے ادارے سرن کی 70 ویں سالگرہ کی خصوصی تقریبات میں شرکت

    جنیوا/اسلام آباد: پاکستان نے بین الاقوامی سائنسی کمیونٹی کے ساتھ مل کر یورپی جوہری تحقیق کے مرکز ’سرن‘ کی 70 ویں سال گرہ کے حوالے سے سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں حال ہی میں منعقد ہونے والی خصوصی تقریبات میں شرکت کی ہے۔

    یورپی آرگنائزیشن برائے نیوکلیئر ریسرچ (سی ای آر این) نے پارٹیکل فزکس کے شعبے میں گزشتہ سات دہائیوں کے دوران ہونے والی شان دار دریافتوں کی یاد میں خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا، جن میں دنیا بھر کے 39 ممالک کے وفود نے شرکت کی، پاکستانی وفد کی قیادت چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے کی۔

    تقریبات کے دوران دیگر ممالک کے وفود کے اہم نمائندوں سے ہونے والی اپنی ملاقاتوں میں ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے سرن کے ساتھ پاکستان کی دیرینہ شراکت پر روشنی ڈالتے ہوئے ایک مرتبہ پھر اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان بین الاقوامی شراکت داریوں کے ذریعے سائنسی تحقیق اور تکنیکی جدت کو فروغ دیتا رہے گا۔

    انھوں نے کہا پاکستان، ایشیا کے پہلے ایسوسی ایٹ ممبر اسٹیٹ ہونے کے ناطے سرن کے کئی اہم تحقیقی منصوبوں اور جدید سائنسی بنیادی ڈھانچے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، پاکستان 2015 سے سرن کا ایسوسی ایٹ ممبر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سائنس و ٹیکنالوجی کے معروف ادارے، بشمول پاکستان اٹامک انرجی کمیشن، ایچ ایم سی 3، پنسٹیک، نیشنل سینٹر فار فزکس، کامسیٹس اور نسٹ یونیورسٹی سرن کے ساتھ قریبی تعاون کر رہے ہیں اور اس کے مختلف تجربات میں فعال طور پر شریک ہیں۔

    پاکستان نے 2024 میں سرن کی 70 ویں سال گرہ کے حوالے سے چار خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا اور سرن کے ساتھ پاکستان کے تین دہائیوں کے مشترکہ سائنسی تعاون کو اجاگر کیا گیا۔

    ڈاکٹر راجہ علی نے کہا پاکستان سرن کی قابل ذکر سائنسی کاوشوں میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتا رہے گا اور پارٹیکل فزکس کے شعبے میں مزید فعال کردار کرنے اور انسانیت کی بہتری کے لیے ہونے والی بین الاقوامی شراکت داریوں کے فروغ کے لیے پاکستان پر عزم ہے۔

  • حکومت پاکستان کا بڑا فیصلہ

    حکومت پاکستان کا بڑا فیصلہ

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض پروگرام کے بعد پاکستان نے 11 فیصد شرح سود کے مہنگے قرض کی پیشکش مسترد کردی۔

    ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان نے مہنگے قرضے لینے  سے انکار کردیا ہے پاکستان نے 11 فیصد شرح سود کے مہنگے قرضں کی پیش مسترد کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کے بعد پاکستان نے مہنگے قرضے لینے  سے انکار کردیا، وزیراعظم شہباز شریف نے  وزیر خزانہ کو مہنگا قرض حاصل کرنے سے منع کردیا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ سے مہنگا کمرشل قرض نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ، وزارت خزانہ نے فیصلہ کیا کہ آئی ایم ایف سے قرض ملنے  کے بعد زیادہ شرح سود پر قرض نہیں لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کمرشل بینک 11 فیصد شرح سود پر ایگریمنٹ ہوا تھا لیکن اب رقم حاصل نہیں کی جائے گی، بینک سے 60 کروڑ ڈالر قرض معاہدہ فنانسنگ گیپ کا تخمینہ پورا  کرنے کیلئے کیا گیا تھا، 12 ارب ڈالر فنانسنگ گیپ کا تخمینہ آئی ایم ایف نے آئندہ 3 برسوں کیلئے لگاییا ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے وزیرخزانہ کو آئی ایم ایف پروگرام پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی ہے، آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق فنانسنگ گیپ کی صورت میں دیگر ذرائع سے کم شرح سود پر قرض حاصل کیا جائے گا

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے کمرشل بنک سے قرض معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی، مستقبل میں قرض کی دوبارہ درخواست کی گئی تو حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، انٹرنیشنل ٹریڈ فنانس کارپوریشن اور آئی ڈی بی سے 70 کروڑ ڈالر تک قرض لیا جا سکتا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے 1 ارب ڈالر رواں مالی سال کیلئے مزید موصول ہوں گے، آئندہ مالی سال  بھی آئی ایم ایف سے 2 ارب ڈالر میں ملیں گے، آئی ایم ایف سے مالی سال 2027 میں 2 ارب ڈالر موصول ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پروگرام کے 37 ویں مہینے میں  1 ارب ڈالر کی آخری قسط موصول ہوگی، اہداف کا جائزہ کیلئے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی کے تحت پہلا اقتصادی جائزہ مارچ میں ہوگا۔

  • وفاقی ٹیکس محتسب کا ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لیے بڑا قدم

    وفاقی ٹیکس محتسب کا ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لیے بڑا قدم

    اسلام آباد: وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) نے ایف بی آر کے تعاون سے ہیڈ کوارٹرز میں ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لیے ہیلپ ڈیسک قائم کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ٹیکس محتسب نے ریٹرن فائل کرنے میں ٹیکس دہندگان کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے ایک مخصوص سہولت ڈیسک کا آغاز کیا ہے۔

    اس اقدام کا مقصد ٹیکس ریٹرن کے عمل کو آسان بنانا ہے، ریٹرن فائل کرنے کی آخری تاریخ 14 اکتوبر تک بڑھا دی گئی ہے، ٹیکس دہندگان کو ایف بی آر کی ویب سائٹ پر ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں پاس ورڈ کی بازیافت جیسے مسائل حل کیے جائیں گے۔

    ایف ٹی او ڈیسک دیگر مسائل میں بھی مدد فراہم کرے گا، ایف بی آر کے تربیت یافتہ اہلکار ٹیکس فائلرز کو مدد فراہم کرنے کے لیے دستیاب ہوں گے۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد میں ایف ٹی او سیکرٹریٹ میں سوالات صرف ذاتی طور پر حل کیے جائیں گے، فون کالز کے ذریعے کوئی مدد فراہم نہیں کی جائے گی۔

    ایف ٹی او آفس کا کہنا ہے کہ وہ ٹیکس دہندگان کو سہولت کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے، ان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، تاکہ وہ فائلنگ میں مدد کے لیے ڈیسک پر جائیں، اور ٹیکس سے متعلق مسائل کو حل کروائیں۔

  • انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع

    انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مالی سال 2024 کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کا اعلان کردیا۔

    ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں14دن کی توسیع کی گئی ہے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے14اکتوبر تک جمع کرائے جاسکتے ہیں

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ عوام کی سہولت کیلئے انکم ٹیکس ریٹرن کی تاریخ میں توسیع کی گئی ہے، ایف بی آر کے مطابق ٹیکس بار نے بھی تاریخ میں توسیع کی درخواست کی تھی۔

    واضح رہے کہ تاجروں کی جانب سے انکم ٹیکس ریٹرن کی آخری تاریخ میں 30 دن کی توسیع کا مطالبہ کیا گیا تھا ، ان کا کہنا تھا کہ سسٹم میں خرابی سے گوشوارے جمع کرانے میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے انکم ٹیکس ریٹرن کی تاریخ میں توسیع کی درخواست وزیر خزانہ کو بھجوائی تھی جس کے مطابق آخری تاریخ میں15دن کی توسیع کرنے کا کہا گیا تھا۔

    ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں توسیع کی حتمی منظوری وزیر خزانہ نے دی ہے جو وزیراعظم شہباز شریف کی اجازت سے کی گئی۔

  • یوٹیلیٹی اسٹورز کی جانب سے شہریوں کے لیے بڑی خوشخبری

    یوٹیلیٹی اسٹورز کی جانب سے شہریوں کے لیے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد: یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے مزید 170 سے زائد اشیا کی قیمتوں میں کمی کر دی ہے.

    تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایک سو ستّر سے زائد اشیا کی قیمتوں میں 10 روپے سے لے کر 190 روپے تک کی کمی کر دی گئی ہے۔

    ترجمان یوٹیلیٹی اسٹور کے مطابق 170 سے زائد اشیا کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج سے ہوگا، جن اشیا کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے، ان میں چائے، مختلف مصالحے اور دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پہلے بھی یوٹیلٹی اسٹورز پر 800 سے زائد اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کی گئی تھی، ترجمان نے مزید بتایا کہ تمام یوٹیلیٹی اسٹورز پر خریداری کے لیے کسی قسم کی کوئی شرط لاگو نہیں ہے، اور ملک بھر کے تمام شہری یوٹیلیٹی اسٹورز سے خریداری کر سکتے ہیں۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان سے معاہدے کی تفصیلات جاری کردیں

    آئی ایم ایف نے پاکستان سے معاہدے کی تفصیلات جاری کردیں

    عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض معاہدے کی تفصیلات بھی جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب دو کروڑ انہتر لاکھ ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوگئی، آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض معاہدے کی تفصیلات بھی جاری کردیں۔

    معاہدے کے مطابق پاکستان کو ٹیکس کا منصفانہ نظام درکار ہے، ٹیکسوں میں تمام شعبہ جات کو حصہ دار بنانا ضروری ہے،  انسداد منی لانڈرنگ فریم ورک پر سختی سے عمل درآمد جاری رکھنا ہوگا۔

    وزیر اعظم کی آئی ایم ایف سے مزید ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر قرض کی درخواست (arynews.tv)

    معاہدے کے مطابق سرکاری اداروں کے نقصانات کو روکنا ہوگا، سرکاری محکموں کی گورننس بہتر بنانا ہوگی، پاکستان میں اصلاحات کا عمل سختی سے جاری رہنا چاہیے۔

    آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان میں توانائی کی اصلاحات پرعمل درآمد ضروری ہے، حکومت بجلی کی لاگت کم کرنے کیلئے اصلاحات یقینی بنائے اور پاکستان توانائی کی قیمتوں سے متعلق ایڈجسٹمنٹ بروقت کرے۔

    معاہدے کے مطابق پاکستان محصولات بڑھانے کے لیے کوششیں جاری رکھے، پاکستان کو ماحولیات، کرپشن، اصلاحات جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان میں سرکاری اداروں میں کرپشن ختم کرنا ہوگی۔

    آئی ایم اف معاہدے کے مطابق پاکستان میں ماحول کے نقصانات کم کرنے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، کاروبار کرنے کے لیے مساوی مواقع دینا ہوں گے اور تمام شعبہ جات کی پیداوار کو بڑھانا ہوگا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی تھی۔

    آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جورجیوا کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا تھا جس میں پاکستان کا ایجنڈا سر فہرست تھا۔

    آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کا قرض پروگرام 37 ماہ کے عرصے پر محیط ہوگا، پاکستان کو فوری طور پر ایک ارب ڈالرز کی قسط جاری کی جائے گی۔