Author: شعیب نظامی

  • اربوں روپے کی منی لانڈرنگ پکڑی گئی

    اربوں روپے کی منی لانڈرنگ پکڑی گئی

    ایف بی آر آڈٹ حکام نے کراچی میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے اسٹیل سیکٹر میں  9.7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ پکڑ لی ہے۔

    اے آر وائی کو ملنے والی دستاویز کے مطابق  ڈی جی پوسٹ کلیئرنس آڈٹ چوہدری ذوالفقار کی سربراہی میں بڑا ایکشن کیا گیا ہے جبکہ  ڈائریکٹر پوسٹ کلیئرنس آڈٹ شیراز احمد نے کارروائی کی، دستاویز کے مطابق  پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے9.7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ پکڑ لی۔

    دستاویزکے مطابق  اسٹیل سیکٹر میں31 کروڑ 50 لاکھ روپے کا ٹیکس چوری کا اسکینڈل سامنا آیا  ہے۔  اسٹیل سیکٹر کے  9 امپورٹرز کو نوٹس بھیجے گئے، جن میں میٹل ٹاس، یونیٹی ری سائیکلنگ، میٹریل ہاؤس، فارنکس آئیکان، میٹرو پولیٹن، حسنین انٹرنیشنل، خلیج ٹریڈنگ، ایچ بی اینڈ سنز اور الحدید اسٹیل شامل ہیں۔

    ایف بی آر نے ٹیکس چوروں کے خلاف مقدمات درج کرلیے۔ اسٹیل کے9 امپورٹرز نے اپنی مالیتی حیثیت سے زیادہ اسٹیل کی امپورٹ ظاہر کی۔

  • پاکستان میں عالمی تعاون سے جاری منصوبوں کی تعداد 298 ہوگئی

    پاکستان میں عالمی تعاون سے جاری منصوبوں کی تعداد 298 ہوگئی

    پاکستان میں عالمی تعاون سے جاری منصوبوں کی تعداد 298 ہوگئی، کثیر الجہتی منصوبے 146، دو طرفہ منصوبوں کی تعداد 152 ہوگئی۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق پاکستان میں عالمی تعاون سے جاری منصوبوں کی تعداد 298 ہوگئی، کثیر الجہتی منصوبے 146، دو طرفہ منصوبوں کی تعداد 152 ہوگئی۔

    سرکاری دستاویزات کے مطابق ملک میں عالمی بینک کے قرض سے اس وقت 58 منصوبے جاری ہیں، 58 منصوبوں کی لاگت 14 ارب 80 کروڑ 68 لاکھ ڈالر ہے، منصوبوں کیلئے 6 ارب 16 کروڑ 21 لاکھ ڈالر رقم جاری ہو چکی ہے۔

    سرکاری دستاویزات میں بتایا گیا کہ عالمی بینک کی گرانٹ سے ملک میں 5 منصوبے جاری ہیں، گرانٹس پر جاری 5 منصوبوں کی لاگت 10 کروڑ 58 لاکھ ڈالر ہے، عالمی بینک رقم میں سے 2 کروڑ 78 لاکھ ڈالر جاری کر چکا ہے۔

    اس کے علاوہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے قرض پر 40، گرانٹ پر 14 منصوبے جاری ہیں، اے ڈی بی کے 40 منصوبوں کی لاگت 7 ارب 23 کروڑ 24 لاکھ ڈالر ہے، ان 40 منصوبوں کیلئے اے ڈی بی 3 ارب 20 کروڑ 27 لاکھ ڈالر جاری کر چکا ہے۔

    اس کے علاوہ اے ڈی بی کی گرانٹس پر جاری 14 منصوبوں کی لاگت 9 کروڑ 73 لاکھ ڈالر ہے، ان 14 منصوبوں کیلئے اے ڈی بی 3 کروڑ 83 لاکھ ڈالر گرانٹس دے چکا ہے۔

     دستاویزات کے مطابق آئی ایف اے ڈی کے قرض پر 5، گرانٹس پر ایک منصوبہ جاری ہے، آئی ایف اے ڈی کے جاری 6 منصوبوں کی لاگت 34 کروڑ 91 لاکھ ڈالر ہے، ان منصوبوں کیلئے آئی ایف اے ڈی 16 کروڑ 8 لاکھ ڈالر رقم جاری کر چکا ہے۔

    دستاویزات کے مطابق یورپی یونین کی گرانٹس پر ملک میں 21 کثیر الجہتی منصوبے جاری ہیں، یورپی یونین کے جاری 21 منصوبوں کی لاگت 70 کروڑ 92 لاکھ ڈالر ہے جس کے لیے یورپی یونین نے 38 کروڑ 85 لاکھ ڈالر جاری کر چکا ہے۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق چائنہ کے پاکستان میں مجموعی طور پر 15 منصوبے جاری ہیں، چین ایک منصوبے کیلئے قرض اور 14 کے لیے گرانٹس دے رہا ہے، چین کی گرانٹس پر جاری 14 منصوبوں کی لاگت 31 کروڑ 98 لاکھ ڈالر ہے، چین 14 منصوبوں کے لیے 25 کروڑ 27 لاکھ ڈالر جاری کر چکا ہے۔

    اس کے علاوہ ملک میں سعودی عرب کے 13، کوریا کے 15 منصوبے جاری ہیں، اٹلی،  جرمنی، فرانس اور یوکے کے مجموعی طور پر 60 منصوبے جاری ہیں۔

  • 10سال بعد او جی ڈی سی ایل  کے 32 کروڑ شیئرز سرنڈر کرنے کا فیصلہ

    10سال بعد او جی ڈی سی ایل کے 32 کروڑ شیئرز سرنڈر کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : نجکاری کمیشن نے 10سال بعد او جی ڈی سی ایل کے 32 کروڑ شیئرز پیٹرولیم ڈویژن کو منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کابینہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس 2 اگست کو طلب کرلیا گیا، نجکاری کمیشن نے 10 سال بعد او جی ڈی سی ایل کے 32 کروڑ شیئرز سرنڈر کرنے کا فیصلہ کیا۔

    وفاقی کابینہ کی ہدایت پر پیٹرولیم ڈویژن کو آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے شیئرز منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    کمپنی شیئرز دوست ملک کوفروخت کرنےکیلئےنجکاری کمیشن کومنتقل ہوئے تھے ، ساورن ویلتھ فنڈ فعال نہ ہونے کے باعث شیئرز پیٹرولیم ڈویژن کو منتقل کئے جارہے ہیں۔

    آئی ایم ایف کے اعتراض کےباعث ساورن ویلتھ فنڈز کا دائرہ اوراختیارات تبدیل کیاجارہاہے ، کابینہ کمیٹی رواں مال سال کے نجکاری پروگرام کی بھی منظوری دے گی۔

    نجکاری کمیشن کے لئے 8ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔

  • 34 ہزار ٹن گندم کا ذخیرہ کہاں گیا؟ وزیر اعظم کا سابق ایم ڈی پاسکو کیپٹن (ر) سعید کے خلاف جلد انکوائری کا حکم

    34 ہزار ٹن گندم کا ذخیرہ کہاں گیا؟ وزیر اعظم کا سابق ایم ڈی پاسکو کیپٹن (ر) سعید کے خلاف جلد انکوائری کا حکم

    اسلام آباد: 2022 کے سیلاب میں 3.4 ارب کا 34 ہزار ٹن گندم کا ذخیرہ کہاں گیا؟ وزیر اعظم شہباز شریف نے پاسکو میں مبینہ گندم اسکینڈل کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق 2022 میں 34 ہزار ٹن گندم پاسکو گوداموں سے غائب ہوا تھا، اس مبینہ گندم اسکینڈل کے حوالے سے وزیر اعظم نے سابق ایم ڈی پاسکو سمیت دیگر افسران کے خلاف مجرمانہ غفلت کی کارروائی اور گندم کا سراغ لگانے کا حکم دے دیا ہے، وزیر اعظم نے ڈی جی ایف آئی اے سے ایک ہفتے میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔

    دستاویز کے مطابق وزیر اعظم انسپکشن کمیشن کو ابتدائی انکوائری میں گمراہ کن معلومات فراہم کی گئی تھیں، وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ دو ہزار بائیس کے سیلاب میں گندم کے ذخائر کو نقصان پہنچانے والے رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 2 سال میں وزیر اعظم انسپکشن کمیشن کے ساتھ بیورو کریسی نے تعاون نہیں کیا، وزیر اعظم نے پاسکو میں کرپشن کی انکوائریز اور سابق ایم ڈی پاسکو کیپٹن ریٹائرڈ سعید کے خلاف بھی تحقیقات ایک ہفتے میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گندم ذخائر کو نقصان پہنچانے والے تمام افسران کے خلاف کارروائیاں کی جائیں۔

    دستاویز کے مطابق سابق ایم ڈی پاسکو مسابقتی کمیشن کے رکن ہیں، اس بات کو چھپایا گیا اور انھیں ریٹائرڈ افسر ظاہر کیا گیا۔

    وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سیلاب میں گندم کی چوری کی انکوائری رپورٹ 2 ہفتوں میں پیش کی جائے، وزارت غذائی تحفظ اور خزانہ پاسکو کے تمام امور آؤٹ سورس کرنے پر جامع رپورٹ پیش کرے۔ انھوں نے ہدایت کی کہ پاسکو میں سرکاری سبسڈی کے مکمل اثرات عوام تک کیوں نہیں پہنچے، اس کی بھی تحقیق کی جائے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پاسکو پر بینکوں کے واجبات اور ان پر سود کی رقم کی بھی تحقیقات کی جائیں گی، اور کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف ایف آئی اے اور نیب میں ریفرنس دائر کیے جائیں گے۔

  • پاسپورٹ بنوانے والے شہریوں  کے لئے اہم  خبر

    پاسپورٹ بنوانے والے شہریوں کے لئے اہم خبر

    اسلام آباد : پاسپورٹ بنوانے والوں کے لئے نئی مشکل پیدا ہو گئی، پاسپورٹ آفس نے درخواست کی سیاہی کی کھیپ فوری کلیئر کی جائے ورنہ پرنٹنگ کے بحران کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاسپورٹ آفس نے ایف بی آر کو سیاہی کی امپورٹ پر ٹیکس کی ادائیگی موخرکرنے کی درخواست دے دی۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ پاسپورٹس کی چھپائی کی سیاہی 28 جولائی کواسلام آباد پہنچ رہی ہے، آفس کسٹمز ڈیوٹی کی رقم کا انتظام نہیں کرسکتا، اس لیے سیاہی کی امپورٹ پر ٹیکس کی ادائیگی موخر کی جائے۔

    دستاویز میں کہنا ہے کہ پرنٹنگ کی سیاہی کی کھیپ فوری کلیئر کی جائے، سیاہی کی قلت کی وجہ سے پرنٹنگ تاخیر کا شکار ہے۔

    دستاویز کے مطابق پرنٹنگ کیلئے سیاہی کا اسٹاک ختم ہو رہا ہے، سیاہی کی بروقت کلیئرنس سے پاسپورٹ کی پرنٹنگ کے بحران سے بچایا جاسکتاہے۔

    دستاویز میں  آفس نے پندرہ دنوں میں کسٹمز کے واجبات ادا کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔

    پاسپورٹ سے متعلق خبریں (arynews.tv)

  • پی آئی اے کی نجکاری میں مزید تاخیر کا خدشہ

    پی آئی اے کی نجکاری میں مزید تاخیر کا خدشہ

    اسلام آباد : قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری اگست کی بجائے ستمبر میں ہونے کا امکان ہے ، نجکاری میں حسابات کی جانچ پڑتال مکمل نہ ہوسکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے کی نجکاری میں مزید تاخیر کا خدشہ بڑھ گیا، قومی ایئرلائن کی نجکاری اگست کی بجائے ستمبر میں ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ نجکاری میں دلچسپی لینے والی کمپنیوں کی جانچ پڑتال مکمل نہیں ہوسکی، تمام کمپنیاں کا ڈیو ڈیلیجنس ابھی جاری ہے۔

    ذرائع نے کلہا کہ دلچسپی لینے والی کمپنیوں کا کہنا ہے یورپ کے روٹس فعال ہوں تو مالیت کا درست اندازہ ہوگا تاہم حکومت پاکستان پی آئی اے کی یورپ فلائٹس فعال کرنے کی کوشش کرے گی۔

    اس سلسلے میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، وزیر نجکاری عبدالعلیم خان سمیت حکومت وزرا کردار ادا کریں گے۔

  • تاجر دوست اسکیم میں  ماہانہ کتنا انکم ٹیکس وصول کیا جائے گا؟ دکانداروں کے لئے اہم خبر

    تاجر دوست اسکیم میں ماہانہ کتنا انکم ٹیکس وصول کیا جائے گا؟ دکانداروں کے لئے اہم خبر

    اسلام آباد : ایف بی آر نے چھوٹے دکانداروں کیلئے یکم جولائی سے ماہانہ ٹیکس اسکیم کا ایس آر او جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تاجر دوست اسکیم میں رجسٹریشن کیلئے اہم پیش رفت سامنے آئی ، ملک بھر کے 42 شہروں کے 25 ہزار 989 بازاروں کے انکم ٹیکس ریٹ کا اعلان کردیا۔

    ایف بی آر نے 688 صفحات پرمشتمل انکم ٹیکس ریٹ کی لسٹ جاری کردی ، ملک بھر کے 42 بڑے شہروں کے چھوٹے تاجروں سے فکس ٹیکس وصولی کا آغاز ہوگیا۔

    ایف بی آر نے چھوٹے دکانداروں کیلئے یکم جولائی سے ماہانہ ٹیکس اسکیم کا ایس آر او جاری کردیا، نوٹیفکیشن میں کہا ہے اسکیم کے تحت چھوٹے دکانداروں سے کم از کم ماہانہ انکم ٹیکس 100روپے اور زیادہ سے زیادہ ماہانہ انکم ٹیکس 20 ہزار وصول کیا جائے گا۔

    ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس کا تعین دکانوں کی فیئرمارکیٹ ویلیو کے حساب سےکیا جائے گا، دکانداروں سے انکم ٹیکس کیلئے فیئر مارکیٹ ویلیو کا تعین ایف بی آر خود کرے گا۔

    حکام نے بتایا کہ ریٹیلرز اسکیم ایبٹ آباد، اٹک، بہاولنگر، بہاولپور، چکوال میں بھی نافذ ہے جبکہ ڈی آئی خان، فیصل آباد، گھوٹکی، گجرات اور گوادر میں بھی تاجروں کی رجسٹریشن ہوگی۔

    حافظ آباد،ہری پور، حیدرآباد،اسلام آباد،جھنگ،جہلم، کراچی ، قصور، خوشاب،لاہور، لاڑکانہ، لسبیلہ، لودھراں اور منڈی بہاؤ الدین میں بھی اسکیم نافذ ہے۔

    مانسہرہ،مردان، میرپورخاص، ملتان، ننکانہ، نارووال، پشاور، کوئٹہ،رحیم یارخان، راولپنڈی، ساہیوال، سرگودھا، شیخوپورہ اور سیالکوٹ میں بھی ریٹیلرز رجسٹریشن کے پابند ہے۔

    سکھر اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی تاجر دوست اسکیم نافذ کردی گئی ہے، ٹیکس کا تعین علاقہ اور دکان کے سائز کے تحت کیا جائے گا تاہم عارضی کھوکھوں کو ماہانہ ایڈوانس ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

  • یوٹیلیٹی اسٹورز نے وزیر اعظم ریلیف پیکج کے تحت چینی کی فروخت بند کر دی

    یوٹیلیٹی اسٹورز نے وزیر اعظم ریلیف پیکج کے تحت چینی کی فروخت بند کر دی

    اسلام آباد: بجٹ میں چینی کی سپلائی پر فی کلو 15 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کے اثرات سامنے آ گئے، یوٹیلیٹی اسٹورز نے وزیر اعظم ریلیف پیکیج کے تحت چینی کی فروخت بند کر دی۔

    ترجمان یوٹیلیٹی اسٹورز کا کہنا ہے کہ انھوں نے چینی پر فی کلو 15 روپے ایف ای ڈی کی وضاحت کے لیے ایف بی آر سے ایڈوائس مانگی ہے، ایف بی آر سے ایڈوائس ملنے کے بعد چینی کی ترسیل شروع کی جائے گی۔

    ترجمان کے مطابق کارپوریشن کے پاس اس وقت وافر مقدار میں چینی دستیاب ہے، تاہم فی کلو 15 روپے نئی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وجہ سے چینی کی فروخت بند کی گئی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ جیسے ہی ایف بی آر کلیئر کرتا ہے چینی کی ترسیل فوری شروع ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر عام صارفین کے لیے چینی کی فی کلو قیمت 155 روپے ہے، جب کہ بی آئی ایس پی صارفین کے لیے چینی کی فی کلو قیمت 109 روپے مقرر ہے۔

  • 30 جولائی سے ختم کی جانے والی وزارتوں کے ملازمین کا مستقبل کیا ہوگا؟ بڑی خبر آگئی

    30 جولائی سے ختم کی جانے والی وزارتوں کے ملازمین کا مستقبل کیا ہوگا؟ بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے ختم کی جانے والی وزارتوں کے ملازمین کے مستقبل کے حوالے سے مختلف تجاویز تیار کرلی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی ٹی، صنعت وپیداوار، صحت،کشمیرامور اور سیفران کی وزارتوں کو ختم کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا۔

    تیس جولائی تک پانچ وزارتوں کو ختم اور ملازمین کا حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا، ان وزارتوں کے ملازمین کے حوالے سے مختلف تجاویز تیارکی جا رہی ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ ریٹائرمنٹ کے قریب ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک پیکج دیا جا سکتا ہے یا ان وزارتوں کے ملازمین کو دیگر وزارتوں میں ضم کئے جانے کی بھی تجویز ہے۔

    متاثرہ ملازمین کو سرپلس پول میں بھی شامل کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

    متعلقہ وزارتوں کیساتھ مل کر ادارہ جاتی ریفارمز سیل نے تجاویز مرتب کر لی ہیں، متاثرہ ملازمین کو کیا پیکج دیا جائے اس ضمن میں ، آئی ایم ایف سے بھی مشاورت کی جائے گی۔

  • پاکستان کی معیشت کے لیے اچھی خبر آگئی

    پاکستان کی معیشت کے لیے اچھی خبر آگئی

    اسلام آباد : متحدہ عرب امارات نے فرسٹ ویمن بینک کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کردی ، فروری 2024 سے بینک کی نجکاری پر غور کیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی معیشت کے لیے اچھی خبر آگئی ، ایس آئی ایف سی پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھنے لگا۔

    ذرائع نے کہا کہ فرسٹ ویمن بینک کی نجکاری میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے دلچسپی کا اظہار کیا تو حکومت  بینک کی نجکاری کے لیے متحرک ہوگئی۔

    متحدہ عرب امارات کی حکومت نے ویمن بینک کی نجکاری میں دلچسپی ظاہر کردی، متحدہ عرب امارات نے حکومت پاکستان کو سرمایہ کاری کی پیش کردی تھی۔

    بینک کے لیے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ نجکاری کے لیے کوششیں کی جارہی ہے، پاکستان حکومت نے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ نج کاری کے لیے قانون سازی کر رکھی ہے۔

    فروری 2024 سے  بینک کی گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ نج کاری پر غور کیا جا رہا ہے، نجکاری بینک کی کارکردگی بہتر بنائے گی۔