Author: شعیب نظامی

  • حکومت خواتین کو معاشرے میں اہم مقام دلانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے، رومینہ خورشید

    حکومت خواتین کو معاشرے میں اہم مقام دلانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے، رومینہ خورشید

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا ہے کہ حکومت خواتین کو معاشرے میں اہم مقام دلانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ویمن میڈیا سینٹر کے زیر اہتمام 5 روزہ تربیتی ورکشاپ کے آخری روز مہمان خصوصی رومینہ خورشید نے خطاب کیا، انھوں نے کہا کہ حکومت خواتین کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے مواقع فراہم کرے گی، خواتین کو مشکلات سے نکالنے کے لیے تربیت ضروری ہے۔

    موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رومینہ خورشید نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں پر میڈیا کو توجہ دینے کی ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہی سے بچاؤ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اس پر معاشرے کو احساس ذمہ داری بڑھانا ہوگا۔

    پروگرام میں مہمان خصوصی کے ہمراہ ویمن میڈیا سینٹر کی سی ای او فوزیہ شاہین اور سینیئر پروگرام اسسٹنٹ ارج عتیق بھی موجود تھیں، نوجوان خواتین صحافیوں کی اس تربیتی نشست میں میڈیا سے منسلک طالبات نے حصہ لیا۔

  • پنشن وصول کرنے والوں‌ کے لیے اہم خبر آگئی

    پنشن وصول کرنے والوں‌ کے لیے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ میں پنشن پر ٹیکس نہ لگانے سے متعلق آئی ایم ایف کو راضی کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف ٹیم کے درمیان ورچوئل مذاکرات ہوئے جس میں کاروباری اور تنخواہ دار طبقے پر یکساں ٹیکس لگانے کی تجاویز پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ مذاکرات میں آئی ایم ایف کو یکساں ٹیکس پر متعدد تجاویز پیش کی گئیں۔

    فریقین نے ٹیکس تجاویز پر ورچوئل مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ پاکستانی حکام آئی ایم ایف سے مذاکرات پر وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ دیں گے۔

    واضح رہے کہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی ہدایت پر ٹیکس لگانے کی تجاویز تیار کی تھیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل آئی ایم ایف اہداف پورے کرنے کیلئے ترقیاتی بجٹ پر ہر سال کٹوتی کا انکشاف ہوا تھا۔ رواں سال 950 ارب کے ترقیاتی بجٹ میں سے صرف 379 ارب استعمال ہوئے۔

    بجٹ کٹوتی سے صحت، اعلیٰ تعلیم سمیت سماجی شعبے، انفرااسٹرکچر کے کئی منصوبے متاثر ہوئے ہیں۔

    پی ایس ڈی پی کے پہلے سے جاری منصوبوں کیلئے 9ہزار 800 ارب روپے درکار ہے جب کہ آئندہ مالی سال کیلئے 1221 ارب روپے کا وفاقی پی ایس ڈی پی تجویز ہے۔

    دستاویز کے مطابق گزشتہ 10 سال میں وفاقی ترقیاتی بجٹ سالانہ اوسطاً 630 ارب روپے ریکارڈ ہوا تاہم روپے کی قدر میں نمایاں کمی اور مہنگائی کی وجہ سے بھی ترقیاتی بجٹ متاثر ہوئی۔

    وفاق نے صوبائی نوعیت کے منصوبوں کو بجٹ پر بھاری بوجھ قرار دیا۔ ترقیاتی بجٹ جی ڈی پی کے لحاظ سے 1.7 فیصد کم ہو کر 0.9 فیصد پر آگیا، پرائمری خسارہ پورا کرنےکیلئےوفاقی ترقیاتی بجٹ پر کٹ لگایا جاتا ہے۔

  • بجٹ میں 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو کیا ریلیف دیا جائے گا؟  بڑی خوشخبری آگئی

    بجٹ میں 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو کیا ریلیف دیا جائے گا؟ بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : بجلی کے 200 استعمال کرنے والے یونٹ والے صارفین کیلئے بڑی خوشخبری آگئی ، وزیراعظم نے اہم ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پروٹیکٹڈ صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا، بجٹ میں 200 یونٹ والے چھوٹے صارفین کیلئے نیا ریلیف پیکج متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ 200 یونٹ استعمال کرنے والوں کیلئے حکومت ایک سوساٹھ ارب روپے کی سبسڈی برداشت کرے گی۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے 200 یونٹس والوں کیلئے ٹیرف میں اضافہ نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے بجلی نرخ میں اضافے کی معاشی ٹیم کی تجویز مسترد کردی۔

    ذرائع وزیراعظم آفس نے کہا ہے کہ 2 کروڑ پروٹیکٹڈ صارفین کو بجلی نرخوں میں سبسڈی فراہم کی جائے گی اور آئندہ مالی سال بجلی نرخوں میں اضافہ پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کیلئے نہیں کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق بڑے صارفین کیلئے بجلی ٹیرف میں اضافہ نئے مالی سال کے پہلے ماہ سے کیا جائے گا اور پروٹیکٹڈ صارفین کو رواں مالی سال کے اختتام تک 160 ارب کی سبسڈی دی جائے گی۔

  • بجٹ میں انشورنس سیکٹر کو رعایتیں دیے جانے کا امکان

    بجٹ میں انشورنس سیکٹر کو رعایتیں دیے جانے کا امکان

    اسلام آباد: بجٹ میں انشورنس سیکٹر کو رعایتیں دیئے جانے کا امکان ہے، آئی ایم ایف کے تحفظات کے باوجود بعض شعبوں کو ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ 2024-25 کی تیاریاں جاری ہے جس میں‌ انشورنس کے فروغ کیلئے اقدامات پر غور کیا جارہا ہے۔

    آئی ایم ایف تحفظات کے باوجود بعض شعبوں کو ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز دی گئی ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ زرعی ویئر ہاوسز کے قیام، انشورنس سیکٹر کیلئے ٹیکس مراعات اور اسٹوریج اور ویئر ہاؤس کے درآمدی آلات پر 10سالہ ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے بجٹ میں ممکنہ ٹیکس چھوٹ کا مقصد ملک میں فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانا ہے، ٹیکس چھوٹ زرعی اجناس کیلئے ویئر ہاؤس سروسز دینے والی کمپنیوں کو ملنے کا امکان ہے۔

    زرعی پیداوار یا اجناس خراب ہو جانے کی وجہ سے کسانوں کو سالانہ بھاری نقصان کا سامنا ہے، گندم، چاول سمیت کئی زرعی اجناس اور پھل زیادہ دیر تک محفوظ کیے جا سکیں گے اور کسان اپنی اجناس ان ویئر ہاوسز اور اسٹوریج مراکز میں ذخیرہ کر سکیں گے۔

    ذرائع کے مطابق لائف انشورنس، ہیلتھ انشورنس میں سرمایہ کاری پر ٹیکس کریڈٹ دینے اور مائیکرو انشورنس مصنوعات میں سرمایہ کاری پر بھی ٹیکس چھوٹ کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پرسنل ایکسیڈنٹ، ٹریول انشورنس، ہاوس ہولڈرز کو پریمیم کی ادائیگی پر ٹیکس کریڈٹ کا امکان ہے جبکہ لائف انشورنس، ہیلتھ انشورنس، پرائیویٹ موٹر انشورنس پر بھی ٹیکس کریڈٹ دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • برٹش امریکن ٹوبیکو گروپ نے پاکستان کو خبردار کردیا

    برٹش امریکن ٹوبیکو گروپ نے پاکستان کو خبردار کردیا

    اسلام آباد : برٹش امریکن ٹوبیکو گروپ کے ریجنل ڈائریکٹر مائیکل ڈیجوائنسیک نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کو سگریٹ ٹیکس چوری سے سالانہ 300 ارب سےزائد کا نقصان ہورہا ہے، اگر صورتحال اسی طرح رہی تو غیر ملکی سرمایہ کاری ختم ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق برٹش امریکن ٹوبیکو گروپ کے ریجنل ڈائریکٹر مائیکل ڈیجوائنسیک نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایس آئی ایف سی کوبرٹش امریکن ٹوبیکوگروپ کی سرمایہ کاری پلان سےآگاہ کیا ، ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری کیلئےتحفظات دور کرنےمیں مخلص ہے۔

    مائیکل ڈیجوائنسیک کا کہنا تھا کہ پاکستان میں غیرقانونی سگریٹ کافروغ غیرملکی سرمایہ کاری کومتاثرکرے گا، غیر قانونی تجارت کے باعث سگریٹ کے غیرملکی سرمایہ کار تباہ ہورہے ہیں۔

    برٹش امریکن ٹوبیکو گروپ کے ریجنل ڈائریکٹر نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئےپالیسی میں تسلسل ضروری ہے، ایک سال میں غیرقانونی اور ٹیکس چور سگریٹ کا حصہ 20 فیصد بڑھا۔

    انھوں نے بتایا کہ سال 2011 میں پاکستان میں غیر قانونی اور ٹیکس چور سگریٹ کا حصہ 22 فیصد تھا ، جو اب 2024 میں پاکستان میں غیر قانونی اور ٹیکس چور سگریٹ کا حصہ 56 فیصد ہے، مائیکل ڈیجوائنسیک

    مائیکل ڈیجوائنسیک نے خبردار کیا کہ حکومت کو سالانہ 300 ارب سےزائد کا نقصان سگریٹ ٹیکس چوری سے ہو رہا ہے ، غیر قانونی اور ٹیکس چور سگریٹ اسی طرح رہے تو غیر ملکی سرمایہ کاری ختم ہوجائے گی۔

  • آئی ایم ایف کی بجٹ میں شرائط ، پاکستانی عوام تیاری کرلیں!

    آئی ایم ایف کی بجٹ میں شرائط ، پاکستانی عوام تیاری کرلیں!

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی شرائط پر بجٹ میں دودھ ، چائے کی پتی، چاول ، آٹا اورچینی مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی عوام تیاری کرلیں ،ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ کے بعد مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    آئی ایم ایف نے سیلز ٹیکس کی چھوٹ مزید کم کرنے کا مطالبہ کر دیا، جس سےدودھ، چائے پتی، چینی، پیکٹ دودھ، چاول اورآٹامزید مہنگا ہوسکتا ہے ۔

    ذرائع کا کہنا ہے عالمی مالیاتی فنڈ نے سیلز ٹیکس رعایتیں ختم اور محدود کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور زیرو ریٹڈ سیل ٹیکس سیکٹر پر پانچ سے دس فیصد سیلزٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کا دباؤ ہے کہ فاٹا اورپاٹا میں ٹیکسوں کی چھوٹ تیس جون کو ختم کردی جائے، جس کےبعد فاٹا اورپاٹا میں کھلی چائے پتی پرسیلزٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافے کی پیشگوئی کر دی

    آئی ایم ایف نے پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافے کی پیشگوئی کر دی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافے کی پیشگوئی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے پیشگوئی کی گئی ہے کہ آئندہ مالی سال پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافہ متوقع ہے، جب کہ برآمدات اور درآمدات میں اضافے کا تخمینہ بھی لگایا گیا ہے۔

    آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ نئے مالی سال پاکستان کے تجارتی خسارے میں 4 ارب 16 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز اضافے کا امکان ہے، جب کہ پاکستان کی درآمدات میں 5 ارب 51 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز اضافے کا تخمینہ ہے، اور برآمدات میں ایک ارب 35 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز اضافے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 27 ارب 92 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز ہو سکتا ہے۔

    نئے مالی سال درآمدات کا حجم 60 ارب 48 کروڑ ڈالرز رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، آئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال پاکستان کی برآمدات 32 ارب 56 کروڑ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔

    رواں مالی سال پاکستان کا تجارتی خسارہ 23 ارب 76 کروڑ ڈالرز رہنے کا امکان ہے، درآمدات 54 ارب 96 کروڑ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے، جب کہ رواں مالی سال کے اختتام تک برآمدات 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز پر پہنچنے کا امکان ہے۔

  • ایف بی آر کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں ٹائلز سیکٹر کو شامل کرنے کا فیصلہ

    ایف بی آر کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں ٹائلز سیکٹر کو شامل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت کی جانب سے بجٹ 25-2024 میں ٹریک اینڈ ٹریس کا دائرہ کار بڑھائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے آئندہ بجٹ میں تمام کاروبار کے لیے سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ سیلز ٹیکس میں غیر رجسٹرڈ کاروباری افراد کی سپلائی مانیٹرنگ کی جائے گی، آئندہ بجٹ میں اہم کاروبار کی سپلائی چین کو دستاویزی بنایا جائے گا۔

    ٹائلز کے شعبے میں ٹریک اینڈ ٹریس لگانے کی تجویز دی گئی ہے، ایف بی آر کی جانب سے ڈی جی ڈیجیٹل انوائسز کو مزید اختیارات دینے کا امکان ہے، پوائنٹ آف سیلز میں ایف بی آر کی ہر رسید پر فیس 1 روپے سے بڑھائی جا سکتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پوائنٹ آف سیل سسٹم نہ لگانے والے ریٹیلرز کا خصوصی آڈٹ کیا جائے گا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں ٹائلز سیکٹر کو شامل کیا جائے گا، اور کمپنیوں کی پیداوار کو سیل ٹیکس ریٹرن سے لنک کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے۔

  • دنیا کی سب سے بڑی شپنگ کمپنی پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا جائزہ لے رہی ہے، قیصر احمد شیخ

    دنیا کی سب سے بڑی شپنگ کمپنی پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا جائزہ لے رہی ہے، قیصر احمد شیخ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ کا کہنا ہے کہ یورپی کمپنی بندرگاہوں میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا جائزہ لے رہی ہے، حکومت بلیو اکانومی میں 40 ہزار نوکریوں کا بندوبست کر رہی ہے۔

    وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت میں بتایا کہ دنیا کی سب سے بڑی شپنگ ٹرمینل کمپنی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے، اس سلسلے میں کراچی پورٹ ٹرسٹ، کراچی انٹرنیشنل کارگو ٹرمینل اور گوادر پورٹ میں سہولیات بڑھانے اور جدید ترین شپنگ سہولیات کے لیے سرمایہ کاری اور اپ گرڈیشن کے لیے تجاویز زیر غور ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت ساحلی شہروں میں بحری امور کے شعبے میں 40 ہزار نوجوانوں کو روزگار دینا چاہتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ دبئی پورٹ پاکستان میں 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری منتقل کر چکی ہے، دبئی پورٹ مزید مجموعی طور پر 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔

    قیصر احمد شیخ نے بتایا کہ ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا، ایس آئی ایف سی کی وجہ سے سرمایہ کاری میں روایتی سست روی ختم ہوئی، ایس آئی ایف سی نے وزارتوں کے درمیان قانونی پیچیدگیاں ختم کیں۔

    ایک سوال کے جواب میں قیصر احمد شیخ کا کہنا تھا کہ یہ المیہ ہے کہ پاکستان کے پاس صرف 12 کارگو شپس ہیں اور بنگلادیش کے پاس 72 ہیں، کراچی پورٹ ٹرسٹ کا منافع محض 2 ارب روپے ہے، بھارت بلیو اکانومی پر ارب ڈالر انفرا اسٹکچر پر خرچ کر رہا ہے، لیکن اس کے باوجود پاکستان کی بلیو اکانومی بھارت سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے، کیوں کہ پاکستان کی بندرگاہیں خطے کی ایکسپورٹ بڑھانے میں بھارت سے زیادہ اہمیت رکھتی ہیں۔

    سیاسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پرویز الہٰی کی ضمانت عدالت نے دی ہے اور عدالتوں کے فیصلے تسلیم کریں گے، پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ پر الزام لگاتی ہے اور ان ہی سے بات چیت بھی کرنا چاہتی ہے۔ قیصر احمد شیخ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کھلے رکھے ہیں، پی ٹی آئی کے دور میں ملک کے 150 امیر لوگوں کو 3 ارب ڈالر بانٹ دیے گئے، یہ رقم ملک کے 150 امیر افراد کو 10 سال کے لیے بانٹ دی گئی تھی۔

  • آئندہ مالی سال میں پاکستان کے قرضوں میں 10ہزا ر433ارب روپے اضافے کا خدشہ

    آئندہ مالی سال میں پاکستان کے قرضوں میں 10ہزا ر433ارب روپے اضافے کا خدشہ

    اسلام آباد : آئندہ مالی سال حکومت پاکستان کے قرضوں میں 10 ہزار 433 ارب روپے اضافے کا خدشہ ہے، جس کے بعد قرض بڑھ کر87 ہزار346 ارب روپے ہونےکا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان مذاکرات میں قرضوں کے فریم ورک پر بات چیت جاری ہے، وفاقی بجٹ 25-2024 میں پاکستان کے قرضوں میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال حکومت کےقرضوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا، نئے مالی سال حکومتی قرضوں میں 10ہزار433 ارب اضافہ ہوسکتا ہے، جس کے بعد حکومتی قرض آئندہ مالی سال بڑھ کر ریکارڈ87ہزار346ارب پرپہنچنےکا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال حکومت کے مقامی قرض میں7 ہزار636 ارب اور غیرملکی قرض میں 2 ہزار797 ارب اضافےکاامکان ہے، جس کے بعد پاکستان کا مقامی قرضہ بڑھ کر53ہزار878 ارب روپے اور غیر ملکی قرضہ بڑھ کر33 ہزار648 ارب روپے پر پہنچ سکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق رواں مالی سال حکومت کے قرضے 76ہزار913 ارب روپے پرپہنچنے اور مالی سال کے اختتام تک حکومت کا مقامی قرضہ46 ہزار 242 ارب اور غیر ملکی قرضہ مالی سال کے اختتام تک30 ہزار671 ارب رہنےکا امکان ہے۔