Author: شعیب نظامی

  • نئی حکومت نگراں دور کی معاشی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھے، آئی ایم ایف

    نئی حکومت نگراں دور کی معاشی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھے، آئی ایم ایف

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے موجودہ حکومت کو نگراں دور کی معاشی پالیسیوں پر عمل درآمد کی سفارش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے موجودہ حکومت کو سفارش کی ہے کہ نئی حکومت نگراں دور کی معاشی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھے۔

    آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ نگراں حکومت نے سیاسی نقصان کی پرواہ کیے بغیر معاشی اقدامات کیے، پرائمری سرپلس کا ہدف حاصل کرنے کے لیے سخت کوشش کی، قرضے کم کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے، اور ان معاشی پالیسیوں کے باعث بیرونی آمدن بحال ہوئی۔

    آئی ایم ایف نے کہا نئی حکومت نگراں دور کی معاشی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھے، اور قرضے کم کرنے کے لیے نگراں دور کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا جائے، نگراں حکومت نے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کے اقدامات شروع کیے، اور ایف بی آر کی آٹومیشن کا منصوبہ شروع کیا گیا۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ اہداف میں بڑے پیمانے پر تبدیلی پر اتفاق

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے مزید کہا ہے کہ ملکی آمدن بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات اور اخراجات کو کنٹرول کیا جائے، اور معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے صوبوں سے رابطے مضبوط کیے جائیں۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کی منظوری کے بغیر بجٹ سے انحراف خطرناک ہو سکتا ہے۔

  • پاکستان میں ٹیکس اسٹیمپ کے بغیر 165 سگریٹ برانڈز فروخت  ہونے کا انکشاف

    پاکستان میں ٹیکس اسٹیمپ کے بغیر 165 سگریٹ برانڈز فروخت ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: پاکستان میں ٹیکس اسٹیمپ کے بغیر 165 سگریٹ برانڈز فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں ٹیکس اسٹیمپ کے بغیر ایک سو پینسٹھ سے زائد برانڈز کی سگریٹ فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے، رواں مالی سال کے اختتام تک غیر قانونی سگریٹ کی تجارت کا حجم 56 فی صد تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔

    اپسوس سروے رپورٹ کے مطابق سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوری سے سالانہ 300 ارب روپے سے زائد نقصان ہو رہا ہے، 104 سگریٹ برانڈز حکومت کی مقرر کردہ کم از کم قیمت سے بھی کم پر فروخت ہو رہے ہیں۔

    سروے کے مطابق ملک میں 65 سے 220 روپے تک فی پیکٹ فروخت ہونے والے سگریٹ کا حجم 95 فی صد ہے، جب کہ مقررہ کردہ قیمت سے بھی کم پر فروخت ہونے والے سگریٹ برانڈز کا مجموعی حجم 53 فی صد ہے۔

    بغیر ٹیکس سگریٹ پیکٹ اب 25 اور 30 سگریٹوں کی پیکنگ میں بھی فروخت ہو رہے ہیں، اپسوس سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صارفین تیزی سے غیر ڈیوٹی ادا شدہ و اسمگل سگریٹ برانڈز پر منتقل ہو رہے ہیں۔

  • گندم اسکینڈل: گندم  درآمد کی دستاویز میں نیا انکشاف

    گندم اسکینڈل: گندم  درآمد کی دستاویز میں نیا انکشاف

    اسلام آباد: گندم کی درآمد کی دستاویز میں نیا انکشاف ہوا ہے،  نجی شعبہ نے حکومتی شعبہ سے 70 فیصد سستی گندم امپورٹ کی۔

    دستاویزات کے مطابق مالی سال 2023 میں حکومت نے 1.07 ارب ڈالر کی 26 لاکھ 10 ہزار ٹن گندم امپورٹ کی، مالی سال 2024 میں نجی شعبہ نے 1.03 ارب ڈالر کی 35 لاکھ 57 ہزار ٹن گندم امپورٹ کی، نجی شعبے کی ایک ارب ڈالر مالیت میں 9 لاکھ 40 ہزار ٹن گندم زیادہ لے آیا۔

    دستاویزات کے مطابق مالی سال 2023 میں حکومتی شعبہ نے 67 کروڑ ڈالر میں 17 لاکھ ٹن گندم روس سے درآمد کی، مالی سال 2024 میں نجی شعبہ نے 63 کروڑ ڈالر میں 22 لاکھ ٹن گندم روس سے درآمد کی نجی شعبہ نے 4 کروڑ ڈالر کم خرچ کرکے 4.5 لاکھ ٹن گندم زیادہ سستی درآمد کی۔

    رپورٹ کے مطابق مالی سال 2023 میں حکومتی شعبہ نے 13.5 کروڑ ڈالر میں 2.8 لاکھ ٹن گندم رومانیہ سے درآمد کی، مالی سال 2024 میں نجی شعبہ نے 13.7 کروڑ ڈالر میں 4.6 لاکھ ٹن گندم رومانیہ سے درآمد کی، یوکرین کے ساتھ جنگ کی وجہ سے روس کی گندم کا ریٹ کم ہوا اور سستی گندم امپورٹ ہوئی۔

  • کیا آئندہ بجٹ میں بجلی اور گیس مزید مہنگی کی جائے گی؟

    کیا آئندہ بجٹ میں بجلی اور گیس مزید مہنگی کی جائے گی؟

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مزید مشکل فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ نئے مالی سال میں بجلی اور گیس مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے، بجٹ میں بجلی اور گیس کی سبسڈی محدود کرنے کی تجویز دی گئی ہے، نئے مالی سا ل میں نیپرا اور اوگرا کے فیصلوں پر بروقت عمل درآمد کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔

    بجٹ میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر سے ٹیکس آمدن بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے، اور بے نامی جائیداد کے خلاف ایکشن بڑھایا جائے گا، بجٹ میں تاجر دوست ایپ نہ رکھنے والوں کے خلاف ایکشن کی تیاری بھی کی جا رہی ہے۔

    نئے مالی سال میں ترقیاتی بجٹ صرف تکمیل کے قریب منصوبوں کو دینے پر غور کیا جا رہا ہے، تمام وزارتوں اور محکموں کی کارکردگی کے آڈٹ کیے جائیں گے اور ان کی سہ ماہی کارکردگی رپورٹ تیار کی جائے گی۔

    بجٹ میں سرکاری اداروں کو محدود فنڈز دیے جانے کی تجویز سامنے آئی ہے، نئے مالی سال میں ان اداروں کی نج کاری کا عمل بھی تیز کیا جائے گا جو خسارے میں جائیں گے۔

  • پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق اہم خبر آگئی

    پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق اہم خبر آگئی

    اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے )کی نجکاری میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے ) کی نجکاری میں ملکی، غیر ملکی سرمایہ کاروں نے تفصیلات حاصل کیں، سرمایہ کار پاکستانی ائیر لائن کی نجکاری کے لیے 3 مئی تک پیشکش جمع کرواسکتے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں مقامی، غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بولیوں کا امکان ہے، مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی اس دلچسپی لینے میں وزیر اعظم شہباز شریف نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیر نجکاری علیم خان نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بریفنگ دی جبکہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار بھی پی آئی اے کی نجکاری میں معاونت کر رہے ہیں۔

  • وزیراعظم کے حکم پر ایف بی آر کے 12 افسران عہدوں سے فارغ

    وزیراعظم کے حکم پر ایف بی آر کے 12 افسران عہدوں سے فارغ

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کے حکم پر ایف بی آر کے 12 اعلیٰ افوسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گریڈ 21 اور 22 کے 12 افسران کو عہدوں سے ہٹا کر ان کی خدمات ایف بی آر ایڈمن پول کے سپرد کی گئی ہیں جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    ممبر کسٹمز اکاؤنٹنگ مکرم جاہ انصاری کی خدمات ممبر ایڈمن پول کے سپرد کی گئی ہیں جبکہ ممبر کسٹمز آپریشن ڈاکٹر فرید اقبال قریشی کو ایڈمن پول بھجوادیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ممبرآئی آر پالیسی آفاق قریشی کی خدمات بھی ایڈمن پول کے سپرد کی گئی ہیں جبکہ شاہ بانو خان ڈی جی آئی او سی او کو ممبر ایڈمن پول بھیجا گیا ہے۔

    ڈاکٹر فرید اقبال قریشی ممبر کسٹمز آپریشن کو ممبرایڈمن پول بھیج دیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ حیدرعلی دھریجہ چیف کمشنر کراچی کو ممبرایڈمن پول بھیج دیا گیا ہے، محمداعظم شیخ ڈی جی انٹرنل آڈٹ کوممبرایڈمن پول بھجوا دیا گیا ہے۔

    چیف کلکٹراپریزمنٹ کراچی محمد سلیم کی خدمات ممبرایڈمن پول کے سپرد کی گئی ہیں، چیف کمشنر آر ٹی او کراچی ٹوعبد الوحید اوکیلی کی خدمات بھی ممبرایڈمن پول کے سپرد کی گئی ہیں۔

    علاوہ ازیں چیف کمشنر آر ٹی او اسلام آباد خورشید مروت کی خدمات بھی ممبرایڈمن پول کے سپرد کی گئی ہیں۔

  • پاکستان میں مہنگائی میں کمی کب ہوگی؟ امریکی بینک نے پیش گوئی کر دی

    پاکستان میں مہنگائی میں کمی کب ہوگی؟ امریکی بینک نے پیش گوئی کر دی

    اسلام آباد: امریکی سٹی بینک نے پاکستان میں جون میں بنیادی شرح سود میں کمی کی پیش گوئی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سٹی بینک نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ توقع ہے کہ اسٹیٹ بینک پاکستان جون میں شرح سود کم کر دے گا، اور شرح سود میں کمی آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مہنگائی کم ہونے کا اثر ہو سکتی ہے۔

    سٹی بینک کے مطابق زرعی سپلائی بہتر ہونے سے مہنگائی میں کمی آئے گی، اسٹیٹ بینک کو نئے آئی ایم ایف پروگرام پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے، سخت مانیٹری پالیسی کی وجہ سے افراط زر میں کمی متوقع ہے۔

    سٹی بینک کی رپورٹ کے مطابق ایس بی پی نے قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ کے اثرات کا اندازہ لگانے کے لیے مارچ میں سخت پالیسی اپنائی، تیل کی قیمتوں میں اضافے کے لیے دباؤ بھی مہنگائی کا سبب بنتا ہے، اب 50 فی صد رول اوور ہوگا اور حکومت کو پچاس فی صد فنانسنگ کا انتظام کرنا ہے۔

    پاکستان جلد آئی ایم ایف کے ساتھ قرض کے سب سے بڑے پروگرام کا انتخاب کرے گا، جب کہ مالی سال 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 1.5 فی صد ہوگا۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کے اجرا کی تاحال تاریخ نہیں دی

    آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کے اجرا کی تاحال تاریخ نہیں دی

    عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے قرض کی تیسری قسط 1.1 ارب ڈالر کے اجرا کی تاحال تاریخ نہیں دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو قرض کی تیسری قسط 1.1 ارب ڈالر کے اجرا کی تاحال تاریخ نہیں دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ شیڈول میں ایک بار پھر پاکستان شامل نہیں تاہم اسے ایگزیکٹو بورڈ 29 اپریل سے 3 مئی تک شیڈول میں شامل کر سکتا ہے۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان کے لیے 1.1 ارب ڈالر کے اجرا میں اب کوئی رکاوٹ نہیں ہے جب کہ نئے قرض پروگرام کیلیے آئی ایم ایف وفد آئندہ ماہ کے وسط میں پاکستان آئے گا۔

    واضح رہے کہ وزیر خزانہ اورنگزیب خان گزشتہ دنوں واشنگٹن کے دورے پر گئے تھے جہاں انہوں نے آئی ایم ایف حکام سے قرض کی قسط سمیت نئے قرض پروگرام کے لیے مذاکرات کیے۔

    وزیر خزانہ گزشتہ شب ہی پاکستان واپس پہنچے تھے اور آج انہوں نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں قوم کو خوشخبری سنائی تھی کہ آئی ایم ایف 1.1 ارب ڈالر قرض کی قسط رواں ماہ کے آخر تک جاری کر دے گا۔

    ’پاکستان چین سے 25 کروڑ ڈالر کے پانڈا بانڈ لے گا‘

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے چین سے رواں سال 25 کروڑ ڈالر کے پانڈا بانڈ لے گا۔

  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

    حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

    حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 53 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔

    پیٹرول کی نئی قیمت 293 روپے 94 پیسے ہوگئی ہے۔

    ڈیزل 8 روپے 14 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا ہے جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 290 روپے 38 پیسے فی لیٹر مقرر ہوگئی ہے۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل 8 روپے 14 پیسے مہنگا کیا گیا ہے جس کے بعد نئی قیمت 290 روپے 38 پیسے ہوگئی ہے۔

    مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی 6 روپے 69 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد نئی قیمت 193 روپے 8 پیسے مقرر ہوگئی۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا۔

    واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہر 15 روز کے بعد ردوبدل کیا جاتا ہے۔

  • پاکستان کی 84 سرکاری کمپنیوں‌ نے قومی خزانے کو تین سال میں ایک ہزار ارب کا نقصان پہنچایا، عالمی بینک

    پاکستان کی 84 سرکاری کمپنیوں‌ نے قومی خزانے کو تین سال میں ایک ہزار ارب کا نقصان پہنچایا، عالمی بینک

    عالمی بینک نے پاکستان کے سرکاری ملکیتی اداروں کی ہوشربا رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تین سال میں 84 اداروں نے قومی خزانے کو ایک ہزار ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اس وقت مجموعی طور پر 212 سرکاری ملکیتی ادارے کام کر رہے ہیں، جن میں سے 84 اداروں نے قومی خزانے کو تین سال میں ایک ٹریلین (ایک ہزار ارب) سے زائد کا نقصان پہنچایا ہے۔ عالمی بینک نے تجویز کیا ہے کہ سرکاری ملکیتی اداروں کے سالانہ خسارے 350 ارب روپے کے لگ بھگ ہیں اور یہ خسارے کم کرنے کے لیے سرکاری اداروں میں خود مختار اور ماہرین کو شامل کیا جائے۔

    سرکاری ملکیتی اداروں کے مسلسل خساروں اور نجکاری کے حوالے سے عالمی بینک کی رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ   ایس او ایز پالیسی کی بجائے ایس او ایز ٹریاج پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ آئی ایم ایف کی مشاورت سے 2021 میں ایس او ایز ٹریاج لاگو کیا گیا۔ ٹریاج کے تحت 84 کمرشل سرکاری ملکیتی اداروں کا انتخاب کیا گیا تھا۔ ان 84 اداروں نے قومی خزانے کو تین سال میں ایک ٹریلین کا نقصان پہنچایا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت مجموعی طور پر 212 سرکاری ملکیتی ادارے کام کر رہے ہیں۔ ایس او ایز ٹریاج کے بعد فروری 2023 کو ایس او ایز ایکٹ کا نفاذ کیا گیا۔ ایس او ایز ایکٹ کے تحت اپریل 2023 میں ایس او ایز پالیسی لائی گئی۔ ٹریاج کا مقصد 84 کمرشل اداروں کے منافع اور نقصانات کا اندازہ لگانا تھا اور یہ فیصلہ کرنا تھا  کہ کن اداروں کو ملکیت میں رکھنا ہے اور کن کو نہیں۔ ایس او ایز پورٹ فولیو 2016 سے مسلسل خسارے کا شکار ہے۔

    ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق  وفاقی حکومت سرکاری ملکیتی اداروں کو مالی مدد فراہم کرتی ہے، ایس او ایز کو حکومتی امداد فوری محدود کرنے پر عمل کیا جائے، سرکاری ملکیتی اداروں کے مالی اخراجات کو کم کیا جائے۔

    عالمی بینک نے رپورٹ میں تجویز کیا ہے کہ اقتصادی کارکردگی کے لیے ایس او ایز میں حکومتی عمل دخل کم کریں، ہائی پروفائل ایس او ایز کی منتخب تقسیم کے ساتھ آگے بڑھیں۔

    اسی رپورٹ کے مطابق ایس او ایز کے گورننس اور مالی مسائل پر توجہ دی جائے، ایس او ای ایکٹ سے مطابقت رکھنے والی پالیسیوں کا نفاذ ضروری ہے۔ کارپوریٹ گورننس اور مالیاتی ڈسپلن کی پالیسیاں نافذ کی جائیں۔بورڈز کا مسابقتی انتخاب، پُرفارمنس ایگریمنٹس کا قیام بھی ضروری ہے جب کہ سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ کے ذریعے باقاعدہ مانیٹرنگ بھی ہونی چاہیے۔