Author: شعیب نظامی

  • آئی ایم ایف کا پاکستان پر مزید سماجی پروگرام چلانے پر زور

    آئی ایم ایف کا پاکستان پر مزید سماجی پروگرام چلانے پر زور

    عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے پاکستان پر بینظیر انکم سپورٹ کے علاوہ بھی مزید سماجی پروگرام چلانے پر زور دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے کہا ہے کہ پاکستان کو کمزور طبقے کے لیے سماجی تحفظ کے زیادہ اقدامات کرنے چاہئیں اور اس کے لیے بینظیر انکم سپورٹ کے علاوہ مزید سماجی پروگرام چلانے کی مسلسل کوششیں کرنی چاہئیں۔

    آئی ایم ایم کا کہنا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ بہترین میکنزم کے ساتھ فوری مدد دینے والا پروگرام ہے تاہم پروگرام میں تقسیم کے طریقہ کار اور شفافیت کو بہتر بنانے کی گنجائش ہے۔ اس پروگرام کے انتظامی ڈھانچے کو مزید بہتر کیا جانا چاہیے۔

    عالمی مالیاتی ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ کمزور طبقے کیلیے محفوظ بجلی اور گیس ٹیرف سلیب جاری رہنا چاہیے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق رواں مالی سال ستمبر میں صحت اور تعلیم کے اخراجات کا ہدف پورا کر لیا گیا تاہم نگراں حکومت محدود صلاحیت کے باعث دسمبر کا ہدف پورا نہیں کر سکی۔ منتخب حکومت مالی سال کےآخرتک سماجی تحفظ کے اخراجات جاری رکھے۔

  • آئی ایم ایف کی شرائط : سندھ ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان ڈٹ گئے

    آئی ایم ایف کی شرائط : سندھ ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان ڈٹ گئے

    اسلام آباد : سندھ ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان نے آئی ایم ایف کی شرائط کی مخالفت کردی، آئی ایم ایف نےنان اسٹارٹرصوبائی منصوبوں کی وفاق سے فنڈنگ پر پابندی کی شرط لگائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے تین صوبے آئی ایم ایف کے سامنے ڈٹ گئے، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان نے آئی ایم ایف کی شرائط کی مخالفت کردی۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے نان اسٹارٹر صوبائی منصوبوں کی وفاق سے فنڈنگ پر پابندی عائد کرنے کی شرط لگائی تھی، جس پر قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے قبل ہی تنازعہ پیدا ہوگیا۔

    پنجاب کےسواباقی تمام صوبوں نےصوبائی منصوبے بند کرنے کی مخالفت کردی، سندھ,خیبر پختون خوا, بلوچستان نےوفاقی منصوبے اپنے ذمے لینے سے بھی انکار کردیا۔

    سندھ، خیبر پختون خوا اور بلوچستان صوبائی منصوبے بند کرنے کے حق میں نہیں، بیشتر صوبوں نے صوبائی منصوبوں کا معاملہ منتخب حکومت پرچھوڑنے کامشورہ دیا ہے۔

    خیبر پختون خوا نے بھی مالی مشکلات کے باعث منصوبے بند کرنےکی مخالفت کی جبکہ بلوچستان نےصوبائی منصوبوں کوجاری رکھنےکی تجویز دے دی ہے۔

    وزیراعظم کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس 29 جنوری کو ہوگا، جس میں درجنوں صوبائی منصوبوں پر پابندی لگانے کی تجاویز پر غور ہوگا۔

    زیرو پراگرس کے 76 صوبائی منصوبوں کو وفاقی بجٹ سےنکالنےکی تجویزہے، ان 76 صوبائی منصوبوں کی مالیت121 ارب روپے بنتی ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے پی ایس ڈی پی سے صوبائی منصوبوں پر پابندی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کو درپیش خطرات کی نشاندہی کر دی

    آئی ایم ایف نے پاکستان کو درپیش خطرات کی نشاندہی کر دی

    اسلام آباد:عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو درپیش بیرونی فنانسنگ کے بلند خطرات کی نشاندہی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کو درپیش بیرونی فنانسنگ کے خطرات کی نشاندہی کرا دی، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کو 3 سال میں 71 ارب 88 کروڑ ڈالر کی ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضرورت ہے۔

     آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کو صرف رواں مالی سال 24 ارب 96 کروڑ ڈالر کی بیرونی فنڈنگ درکار ہے، 2025 میں 22 ارب 24 کروڑ ڈالر، 2026 میں بھی 24 کروڑ 67 لاکھ ڈالر کی ضرورت ہے۔

    دستاویز کے مطابق پاکستان کے ذمے قرضوں کا حجم غیر پائیدار اور بیرونی خطرات زیادہ ہیں، پاکستان کو عالمی مالیاتی اداروں اور مختلف ممالک سے بھاری فنانسنگ درکار ہوگی۔

    دوسری جانب حکومت نے آئی ایم ایف کو بیرونی فنانسنگ کے انتظامات کی یقین دہانی کرا دی۔

  • توانائی شعبے کے گردشی قرضے میں کمی کے لیے 1250 ارب جاری کرنے کا فیصلہ

    توانائی شعبے کے گردشی قرضے میں کمی کے لیے 1250 ارب جاری کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے توانائی شعبے کے گردشی قرضے میں کمی کے لیے 1250 ارب جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق توانائی شعبے کا گردشی قرضہ سیٹل کرنے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کر لیا گیا ہے، پٹرولیم سیکٹر کے لیے ہزار ارب، اور پاور سیکٹر کے لیے 250 ارب کیش جاری کیا جائے گا۔

    نگراں وزیر اعظم نے آئی ایم ایف سے منظوری لینے کے لیے ہدایات جاری کر دیں، آئی ایم ایف شرائط پر گردشی قرضہ کے لیے کیش سیٹلمنٹ کی جائے گی۔

    او جی ڈی سی ایل کو 600 ارب، پی پی ایل کو 150 ارب جاری ہوں گے، جی ایچ پی ایل کو 170 ارب، نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ کو بھی 100 ارب جاری کیے جائیں گے۔

    حکومت نے پیٹرولیم لیوی سے وصولیوں کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کر دیا

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے منظوری کے بعد وزارت خزانہ 900 ارب روپے جاری کرے گی، گردشی قرضے کی سیٹلمنٹ سے ڈیویڈنڈ اور ٹیکس کی مد میں 800 ارب موصول ہوں گے، گردشی قرضہ کی سیٹلمنٹ کے لیے کیش جاری کرنے سے مالیاتی خسارہ نہیں بڑھے گا۔

  • بجلی چوری روکنے اور بجلی کمپنیوں میں بہتری لانے کا پلان آئی ایم ایف کو پیش

    بجلی چوری روکنے اور بجلی کمپنیوں میں بہتری لانے کا پلان آئی ایم ایف کو پیش

    اسلام آباد : پاکستان نے بجلی چوری روکنے اور بجلی کمپنیوں میں بہتری لانے کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی چوری روکنے اور بجلی کمپنیوں میں بہتری لانے کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کردیا گیا۔

    دستاویز میں بتایا گیا بجلی چوری روکنےکیلئےتمام ڈسکوز کیلئےپولیس فورس کا قیام عمل میں لایاجائے گا اور قانون سازی کےذریعےبجلی چوری روکنےکیلئےپولیس فورس مختص کی جائے گی۔

    دستاویز میں کہنا تھا کہ بجلی تقسیم کارکمپنیوں کی مانیٹرنگ کیلئے آزادانہ سسٹم متعارف کیا جائے گا اور باہر سے افسران لاکر سب سے زیادہ نقصان والے 2500 فیڈرز کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔

    دستاویز میں کہا ہے کہ بجلی چوری کو قابل دست اندازی جرم قرار دی جائےگا۔

    آئی ایم ایف کو انسداد بجلی چوری کیلئے قانون سازی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بجلی چوری روکنےکے اقدامات کوادارہ جاتی بنایاجائے گا۔

    آئی ایم ایف کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں سے جان چھڑانے کی بھی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بجلی تقسیم کارکمپنیوں میں نجی شعبے کی شمولیت اورنجکاری ہوگی، رواں سال اپریل کےآخر تک ٹرانزیکشن ایڈوائزرکا بندوبست کیاجائے گا اور توانائی شعبے میں اصلاحات سے ڈسٹری بیوشن لاگت میں کمی آئے گی۔

    آئی ایم ایف کو بجلی کمپنیوں کی کارکردگی،اہلیت اورگورننس بہترکرنے کی بھی یقین دہانی کرادی گئی ہے۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے 70 کروڑ ڈالر کی قسط موصول ہوگئی

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے 70 کروڑ ڈالر کی قسط موصول ہوگئی

    اسلام آباد: پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے 70 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط موصول  ہوگئی جس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔

    آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے گزشتہ ہفتے اقتصادی جائزے کی منظوری دی تھی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رقم موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کو جاری کردہ رقم 1.9 ارب ڈالر ہوگئی، آخری اقتصادی جائزے کے بعد پاکستان کو مزید 1.1 ارب ڈالر ملیں گے۔

    قبل ازیں، ذرائع نے بتایا تھا کہ آئی ایم ایف سے 70 کروڑ ڈالر کی قسط گزشتہ روز 15 جنوری کو ملنی تھی تاہم مارٹن لوتھرکنگ جونیئر کی سالگرہ پر امریکا میں چھٹی کے باعث ایک دن کی تاخیر ہوئی۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا تھا کہ پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ نمبر ون میں منتقل ہوں گے جس کے بعد ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گے۔

    یاد رہے کہ 11 جنوری کو آئی ایم ایف نے پاکستان کیلیے 70 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دی تھی۔ بتایا گیا تھا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1.9 ارب ڈالر مل جائیں گے جس سے زرمبادلہ ذخائر 13 جنوری تک 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

    پاکستان کیلیے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کے تحت قرض کی منظوری دی گئی تھی۔ پہلے اقتصادی جائزے کی تکمیل پر اسٹاف لیول معاہدہ 15 نومبر 2023 کو طے پایا تھا، پاکستان کو قرض پروگرام میں سے 1.2 ارب ڈالر پہلے ہی مل چکے ہیں۔

  • ائی ایم ایف کی شرط ، نگراں حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    ائی ایم ایف کی شرط ، نگراں حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : نگراں حکومت نے ائی ایم ایف کی شرط پر گردشی قرضہ کم کرنے کا فیصلہ کرلیا ، رواں ہفتے پی ایس او کو 30 ارب جاری کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط پر سرکلر ڈیٹ کم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ رواں ہفتے پی ایس او کو 30 ارب جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ایس این جی پی ایل کو 5 ارب روپے جاری کر دیے گئے ہیں ، گھریلو صارفین اور فرٹیلائزرپلانٹس کیلئے سبسڈی کے بقیہ 25 ارب بھی رواں ہفتے جاری ہوں گے۔

    ایس این جی پی ایل 30 ارب روپے ملتے ہی پی ایس او کو فوری ادا کرے گی، گھویلو صارفین ،فرٹیلائزر پلانٹس کو سبسڈی بجٹ ایلوکیشن میں شامل ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے 2پلانٹس پی ایس او کو دینے کیلئے کابینہ آئندہ ہفتےفیصلہ کرے گی ، وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد پاور پلانٹس کے کنٹرولنگ اسٹیک پی ایس او کو مل جائیں گے۔

    پلانٹس کے شیئرز پی ایس او کو ملنے سے گیس سیکٹر کا 100 ارب روپےگردشی قرضہ کم ہوجائے گا، پی ایس او بک سے مجموعی طور پر 130 ارب روپے کا گردشی قرضہ کم کیاجائے گا، اس حوالے سے نجکاری کمیشن نے وزارت خزانہ اور توانائی کی مشاورت سے سمری تیار کی ہے۔

  • ٹیکس چوروں کے بجلی وگیس کنکشن منقطع اور موبائل سمز بلاک کرنے کا فیصلہ موخر

    ٹیکس چوروں کے بجلی وگیس کنکشن منقطع اور موبائل سمز بلاک کرنے کا فیصلہ موخر

    ملک میں ٹیکس چوروں کے بجلی اور گیس کے کنکشنز منقطع اور موبائل سمز کو بلاک کرنے کا فیصلہ موخر کر دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ملک میں ٹیکس چوروں کے بجلی اور گیس کے کنکشز منقطع اور موبائل فون سمز کو بلاک کرنے کا فیصلہ موخر کر دیا ہے جس کی وجہ نان فائلز کے خلاف ایکشن لینے سے قبل انکم ٹیکس جنرل آرڈر تیار نہ ہونا بتائی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر لیگل ایشوز کے مسائل اور ڈیٹا مکمل نہ ہونے کے باعث نان فائلرز کیخلاف ایکشن نہیں لے سکا کیونکہ جنرل آرڈر تیار کیے بغیر نان فائلرز کے خلاف اقدامات سے ایف بی آر کو عدالتوں سے قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ یکم مارچ تک ایکٹو ٹیکس دہندہ لسٹ جاری کرنے کے بعد نان فائلرز کیخلاف اقدامات شروع ہو سکتے ہیں۔ جس میں نان فائلرز کی سمز بند، کنکشن منقطع کرنے کےعلاوہ جرمانے عائد کرنے کے اقدامات شامل ہوں گے۔

    واضح رہے کہ ایف بی آر نے نان فائلرز کے خلاف انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی 114 بی کے تحت کارروائی کرنا تھا اور ان اقدامات کے ذریعے جون 2024 تک 20 لاکھ تک نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا ہدف تھا۔

  • پیٹرول کی قیمت میں کمی کا اعلان

    پیٹرول کی قیمت میں کمی کا اعلان

    وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں کمی کا اعلان کردیا گیا جبکہ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے کمی کی گئی ہے جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 259 روپے 34 پیسے فی لیٹر مقرر ہوگئی۔

    ڈیزل کی قیمت میں کوئی ردوبدل نہیں کیا گیا ہے، ڈیزل کی قیمت 276 روپے 21 پیسے فی لیٹر پر برقرار ہے۔

    علاوہ ازیں مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتیں بھی برقرار رکھی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ پیٹرول کی قیمت میں کمی کا اطلاع رات 12 بجے سے ہوگا جبکہ حکومت کی جانب سے ہر پندرہ روز بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کیا جاتا ہے۔

  • وزارت نجکاری کا نندی پور اور گڈو پاور پلانٹ سے متعلق بڑا فیصلہ

    وزارت نجکاری کا نندی پور اور گڈو پاور پلانٹ سے متعلق بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: وزارت نجکاری نندی پور اور گڈو پاور پلانٹ سے متعلق بڑا فیصلہ کرتے ہوئے انھیں نجکاری فہرست سے نکالنے جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت نے نندی پور اور گڈو پاور پلانٹ کی نج کاری منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق نندی پور پاور اور گڈو پاور کو نج کاری فہرست سے نکالا جا رہا ہے۔

    کابینہ کی نج کاری کمیٹی کا 2018 کا فیصلہ منسوخ کیا جائے گا، دونوں پلانٹس پاکستان اسٹیٹ آئل کو دینے پر غور کیا جا رہا ہے، نندی پور اور گڈو پاور دونوں پر سوئی گیس کمپنیوں کے اربوں روپے کے واجبات ہیں۔

    ذرائع وزارت نجکاری کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت پی ایس او کے ذریعے سوئی گیس کمپنیوں کے واجبات کلیئر کرائے گی، چوں کہ سوئی گیس کمپنیوں کے واجبات پی ایس او کو ادا کرنے ہیں، اس لیے پی ایس او کو واجبات کی بجائے نندی پور اور گڈو پاور دینے کی تجویز زیر غور ہے۔