Author: شعیب نظامی

  • آئی ایم ایف نے بیرونی خطرات سے آگاہ کر دیا، پاکستان سے کوششیں جاری رکھنے پر زور

    آئی ایم ایف نے بیرونی خطرات سے آگاہ کر دیا، پاکستان سے کوششیں جاری رکھنے پر زور

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کے مطالبات اور حکومتی یقین دہانیوں کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں، آئی ایم ایف نے پاکستان کو بیرونی خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مذاکرات میں آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا کہ جیو پولیٹیکل تناؤ میں شدت سے پاکستان پر اثرات پڑ سکتے ہیں، اور عالمی مارکیٹ میں بنیادی اشیا کی قیمتیں بڑھنے سے اثرات مرتب ہوں گے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کو میکرو اکنامک پائیداری پر توجہ دینا ہوگی، پاکستان کے لیے متوازن گروتھ اہم ترجیحات میں شامل ہے۔

    پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف مشن کو جی ڈی پی کا 0.4 فی صد پرائمری سرپلس حاصل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی، مشن نے کہا کہ حکومتِ پاکستان نے اخراجات میں کمی اور آمدنی بڑھانے، اور ٹیکس کا دائرہ بڑھانے کے لیے اقدامات، اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کامیاب

    آئی ایم ایف کے مطابق حکومت پاکستان توانائی شعبے میں انرجی کاسٹ کم کرنے کے لیے اقدامات کرے گی، فاریکس مارکیٹ میں شفافیت اور کارکردگی لائے گی، روپے پر اثرانداز ہونے کے لیے انتظامی اقدامات سے گریز کیا جائے گا، اور مہنگائی کم کرنے کے لیے فعال مانیٹری پالیسی اپنائی جائے گی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے 700 ملین ڈالر کی منظوری کا اثر پاکستانی روپے پر پڑنے لگا

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بروقت بیرونی فنانسنگ کا حصول پاکستان کے لیے اہم ہے، اور ایکسٹرنل سپورٹ حکومتی اصلاحات کے لیے ضروری ہے، حکومت گورننس کو مزید بہتر کرنے کے لیے اقدامات کرے گی۔

    آئی ایم ایف نے یہ بھی کہا کہ حکومت کابینہ ارکان کے اثاثوں تک عوام کی رسائی یقینی بنائے گی، اینٹی کرپشن فریم ورک کا جائزہ لینے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے، آزاد ماہرین پر مشتمل ٹاسک فورس اینٹی کرپشن فریم ورک کا جامع جائزہ لے گی۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کا تقریباً تمام نکات پر اتفاق ہو گیا، ذرائع

    پاکستان اور آئی ایم ایف کا تقریباً تمام نکات پر اتفاق ہو گیا، ذرائع

    اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آخری مرحلہ جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کا تقریباً تمام نکات پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات کامیابی سے قریب تر پہنچ گئے ہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ بجلی سبسڈی سے متعلق پاکستان اور آئی ایم ایف میں پالیسی مذاکرات بھی کامیاب رہے۔

    ذرائع کے مطابق نگراں حکومت بجلی کا بنیادی ٹیرف نہیں بڑھائے گی، مارچ تک بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ آئی ایم ایف نے سرکلر ڈیٹ کا بوجھ کم کرنے کے لیے عارضی سرچارج لگانے کا مطالبہ کیا ہے، سرکلر ڈیٹ کم کرنے کے لیے 95 پیسے فی یونٹ سرچارج عائد کرنے کا آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف میں پالیسی سطح مذاکرات کا آج آخری راؤنڈ ہوگا، شیڈول کے مطابق پہلے جائزہ مذاکرات آج ختم ہو جائیں گے، مذاکرات کی کامیابی آئی ایم ایف کے اطمینان سے مشروط ہے، مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان اور آئی ایم ایف میں اسٹاف سطح کا معاہدہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان کو تقریباً 70 کروڑ ڈالرز کی دوسری قسط ملے گی، اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات تعمیری اور مثبت انداز میں جاری ہیں، آئی ایم ایف نے بیرونی فنانسنگ ضروریات سے متعلق تحفظات ظاہر کیے ہیں، اور آئی ایم ایف کو خدشہ ہے کہ رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف حاصل نہ ہو سکے گا، آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے، تاہم حکومت نے آئی ایم ایف کے اٹھائے گئے اعتراضات دور کرنے کی کوشش کی ہے۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کا اہم مرحلہ آج سے شروع ہو گا

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کا اہم مرحلہ آج سے شروع ہو گا

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا اہم مرحلہ آج سے شروع ہو گا، جس میں پاکستان کو درپیش بیرونی فنانسنگ گیپ کا معاملہ طے کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ پر مذاکرات کا اہم مرحلہ آج سے شروع ہو گا، ذرائع کا کہنا ہے مذاکرات میں پاکستان کو درپیش ساڑھے چھ ارب ڈالر کے ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ کا معاملہ طے کیا جائے گا۔

    گزشتہ روزپاکستان کے دورے پر آئے آئی ایم ایف مشن کی غیر ملکی سفیروں سے ملاقاتیں کیں تھیں ، آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر کی متحدہ عرب امارات کے سفیر حمد عبید الرعابی سے ملاقات کی۔

    جس میں پاکستان کیلئے بیرونی فنانسنگ گیپ پورا کرنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، یو اے ای کے سفیر نے پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرا دی، آئی ایم ایف مشن ایکسٹرنل فنانسنگ کیلئے یقین دیہانیاں حاصل کر رہا ہے۔

    گذشتہ روز پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کےمذاکرات میں آمدن بڑھانے، اخراجات گھٹانے،ڈالر ان فلوز پلان، ایکسچینج ریٹ، ادارہ جاتی اصلاحات پرتبادلہ خیال کیا گیاتھا جبکہ قرض پروگرام کےدوران فیول سبسڈی نہ دینے اور بجٹ خسارہ کم کرنےکےاقدامات پر بھی غورکیا گیا۔

    آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہر کی ہے کہ نگران حکومت کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائے گی، ذرائع کے مطابق ٹیکس ہدف نو ہزار چار سو پندرہ ارب پرہی برقراررہے گا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان پہلے جائزے کیلئے آئی ایم ایف کی تمام اہم شرائط پوری کرچکا ہے، پالیسی سطح کے مذاکرات میں اسٹاف لیول ایگریمنٹ فائنل کیا جائے گا اور جائزہ مذاکرات کامیابی سے مکمل ہونے پرپاکستان کو اکہتر کروڑ ڈالرملیں گے۔

  • پاکستان کو بیرونی فنانسنگ گیپ کا سامنا :  متحدہ عرب امارات  کی  آئی ایم ایف کو  تعاون کی یقین دہانی

    پاکستان کو بیرونی فنانسنگ گیپ کا سامنا : متحدہ عرب امارات کی آئی ایم ایف کو تعاون کی یقین دہانی

    اسلام آباد : متحدہ عرب امارات نے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کو پاکستان کے بیرونی فنانسنگ گیپ کو پورا کرنے کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کودرپیش ساڑھے چھ ارب ڈالر کے بیرونی فنانسنگ کا خلا پر کرنے کے لئے کے معاملے پر آئی ایم ایف مشن نے غیرملکی سفیروں سے ملاقاتیں کیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نیتھن پورٹر کی متحدہ عرب امارات کےسفیرحمدعبید الرعابی سے ملاقات ہوئی ، جس میں پاکستان کیلئےبیرونی فنانسنگ گیپ پورا کرنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ فریقین کےدرمیان باہمی دلچسپی کےامورپربھی تبادلہ خیال کیا گیا ، یواے ای کے سفیر نے پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن پاکستان کے ایکسٹرنل فنانسنگ کیلئےیقین دہانیاں حاصل کررہا ہے۔

    گذشتہ روز پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کےمذاکرات میں آمدن بڑھانے، اخراجات گھٹانے،ڈالر ان فلوز پلان، ایکسچینج ریٹ، ادارہ جاتی اصلاحات پرتبادلہ خیال کیا گیاتھا جبکہ قرض پروگرام کےدوران فیول سبسڈی نہ دینے اور بجٹ خسارہ کم کرنےکےاقدامات پر بھی غورکیا گیا۔

    آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہر کی ہے کہ نگران حکومت کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائے گی، ذرائع کے مطابق ٹیکس ہدف نو ہزار چار سو پندرہ ارب پرہی برقراررہے گا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان پہلے جائزے کیلئے آئی ایم ایف کی تمام اہم شرائط پوری کرچکا ہے، پالیسی سطح کے مذاکرات میں اسٹاف لیول ایگریمنٹ فائنل کیا جائے گا اور جائزہ مذاکرات کامیابی سے مکمل ہونے پرپاکستان کو اکہتر کروڑ ڈالرملیں گے۔

  • آئی ایم ایف سے ہونے والے مذاکرات میں بڑی پیش رفت

    آئی ایم ایف سے ہونے والے مذاکرات میں بڑی پیش رفت

    اسلام آباد : نگراں حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے، جس کے مطابق عوام پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نگراں حکومت نے آئی ایم ایف کو آمادہ کیا ہے کہ وہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائے گی، ٹیکس ہدف 9415 ارب روپے پر ہی برقرار رہے گا۔

    ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے 9415 ارب کے ٹیکس ہدف کے حصول کا تحریری پلان دے دیا ہے، ایف بی آر نے 9415 ارب ٹیکس ہدف حاصل کرنے کی یقین دہانی کروادی ہے۔ اس کے علاوہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے ٹیکس چوری کے خاتمے کی بھی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

    ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری کا خاتمہ معیشت کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرادی گئی ہے کہ ٹیکس آمدن بڑھانے کیلئے ٹیکس حکام انتظامی اقدامات بہتر بنائیں گے۔

  • آئی ایم ایف نے قرض کے کوٹے سے متعلق اصلاحات تجویز کر دیں

    آئی ایم ایف نے قرض کے کوٹے سے متعلق اصلاحات تجویز کر دیں

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے قرض کے کوٹے سے متعلق اصلاحات تجویز کر دی ہیں۔

    آئی ایم ایف کے ایک اعلامیے کے مطابق مانیٹری فنڈ نے قرض کے کوٹے سے متعلق اصلاحات تجویز کی ہیں، جس کی منظوری 15 دسمبر کو آئی ایم ایف کا بورڈ آف گورنرز دے گا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اس کوٹے میں اضافے سے پاکستان کو بھی فائدہ ہو سکتا ہے، قرض کے لیے کوٹہ بڑھنے سے پاکستان اگلے پروگرام میں فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

    آٹو مینوفیکچرنگ کے لیے ایس آئی ایف سی کا مثبت کردار

    وزارت خزانہ کے مطابق موجودہ قرض پروگرام ختم ہونے کے بعد اگلے قرض پروگرام میں کوٹے کا دائرہ بڑھ سکتا ہے، جب کہ پاکستان کوٹا بڑھنے سے 6 سے 9 ارب ڈالر کا قرض لے سکتا ہے۔

    آئی ایم ایف کا ٹیکس کے معاملے میں ڈومور کا مطالبہ

    وزارت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان موجودہ قرض پروگرام میں توسیع نہیں کرائے گا، اور موجودہ قرض پروگرام مارچ میں مکمل کر لیا جائے گا۔

  • آٹو مینوفیکچرنگ کے لیے ایس آئی ایف سی کا مثبت کردار

    آٹو مینوفیکچرنگ کے لیے ایس آئی ایف سی کا مثبت کردار

    اسلام آباد: آٹو مینوفیکچرنگ کے لیے ایس آئی ایف سی کے مثبت کردار کے باعث آٹو مینوفیکچررز کے لائسنس بحال ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی مداخلت پر تمام آٹو مینوفیکچررز کے لائسنس بحال کر دیے گئے ہیں، 3 آٹو مینوفیکچررز کے لیے امپورٹ لائسنس اکتوبر کے آخر میں معطل کیے گئے تھے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ تمام آٹومینوفیکچررز کے لیے خام مال منگوانے میں اب کوئی رکاوٹ نہیں ہے، ایس آئی ایف سی ملک میں سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے متحرک ہے، اور گاڑیوں کی ایکسپورٹ کے لیے مختلف امور کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    حکام کے مطابق افریقہ اور وسطی ایشیا کے ملکوں میں گاڑیوں کی ایکسپورٹ کے لیے سہولیات پر غور کیا جا رہا ہے، ایس آئی ایف سی نے گاڑیوں کی ایکسپورٹ کے لیے تجاویز بھی طلب کر لی ہیں۔

    نگراں وزیر اعظم کے دورہ ازبکستان میں بھی گاڑیوں کی ایکسپورٹ سے متعلق بات چیت ہوگی، نگراں وزیر صنعت گوہر اعجاز ازبکستان میں پاکستان کی ایکسپورٹ سے متعلق امور پر گفتگو کریں گے۔

  • آئی ایم ایف کا ٹیکس کے معاملے میں ڈومور کا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا ٹیکس کے معاملے میں ڈومور کا مطالبہ

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے ٹیکس کے معاملے میں پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ریٹیلرز اور ریئل اسٹیٹ سے زیادہ  ٹیکس وصول کرنے اور زرعی آمدن سے انکم ٹیکس وصولیاں بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    آئی ایم کے مطالبے کے بعد وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس کلیکشن میں شارٹ فال ہوا تو ریٹیلرز پر دسمبر کے بعد سے فکسڈ ٹیکس عائد کیا جاسکتا ہے۔

    آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاق اور صوبے قومی ٹیکس محاصل میں مشترکہ کوششیں کریں، ریٹیلرز پر ٹیکس عائد کرنے کیلئے اسکیم متعارف کرانے کے اختیارات ایف بی آر کے پاس ہیں، ایگریکلچر پر ٹیکس کیلئے صوبوں سے مشاورت کی جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ  آئی ایم ایف مشن نے ٹیکس پالیسی میں ترامیم اور ٹیکس خامیوں کو ختم کرنے کیلئے ایف بی آر کو تجاویز بھی دی ہیں، جن سیکٹرز سے ٹیکس وصولی کم ہے وہاں ٹیکس پالیسی مؤثر بنا کر عمل درآمد کیا جائے۔

    ذرائع ایف بی آر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کے اختتام تک ریونیو پروجیکشن رپورٹ آئی ایم ایف کو فراہم کر دی،  آئی ایم ایف مشن پرسوں تک ریونیو پروجیکشن رپورٹ پر رسپانس دے گا۔

     وزارت خزانہ نےٹیکس پالیسی اور ٹیکس ایڈمنسٹریشن کیلئے قائم ٹاسک فورس کے بارے میں بھی آئی ایم ایف کو بریفنگ دی۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ترقیاتی بجٹ پر تفصیلی مذاکرات

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ترقیاتی بجٹ پر تفصیلی مذاکرات

    اسلام آباد: پاکستان نے آئی ایم ایف کو جولائی سے ستمبر تک کے ترقیاتی بجٹ پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں مالی سال 1150 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں سے صرف 52 ارب روپے خرچ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ترقیاتی بجٹ پر تفصیلی مذاکرات ہوئے، آئی ایم ایف کو جولائی سے ستمبر تک کے ترقیاتی بجٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم کو بتا یا گیا کہ ترقیاتی بجٹ میں تکمیل کےقریب پراجیکٹس کوفنڈزکی فراہمی ترجیح ہے، رواں مالی سال 1150 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں سے صرف 52 ارب روپے خرچ کیے گئے ہیں۔

    دستاویز کے مطابق جولائی تا ستمبر وفاقی وزارتوں نے صرف 46 ارب 60 کروڑ روپے خرچ کیے، جس میں وفاقی محکموں نے 6 ارب چالیس کروڑ اور کابینہ ڈویژن نے پہلی سہ ماہی میں 22ارب روپےترقیاتی کاموں پرلگائے۔

    آبی وسائل نے 10 ارب 29 کروڑ روپے ترقیاتی کاموں پر لگائے، آئی ایم ایف کو بریفنگ جولائی تا ستمبر ریلوے کو محض ڈیڑھ ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ ملا۔

    اس کے علاوہ وزارت ہاؤسنگ نے ڈھائی ارب ، ہائر ایجوکیشن نےدو ارب ، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کودو ارب نو کروڑ اور وزارت آئی ٹی کوایک ارب چالیس کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ دیا گیا۔