Author: شعیب نظامی

  • آئی ایم ایف  کو ٹیکس چوروں کے خلاف بڑے ایکشنزکی تیاریوں پر بریفنگ ، صارفین کے ڈیٹا شیئرنگ  پر اتفاق

    آئی ایم ایف کو ٹیکس چوروں کے خلاف بڑے ایکشنزکی تیاریوں پر بریفنگ ، صارفین کے ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو ٹیکس چوروں کے خلاف بڑے ایکشنزکی تیاریوں پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ایف بی آر، بینکوں، نادرا کے درمیان صارفین کےڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات میں اہم میٹنگز ہوئیں، جس میں آئی ایم ایف کو ٹیکس چوروں کے خلاف بڑے ایکشنز کی تیاریوں سمیت ٹیکس چوروں کے خلاف مفصل ڈیٹا کی تیاری کے طریقہ کار پر بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو بریفنگ میں کہا گیا کہ ایف بی آر، بینکوں، نادرا کے درمیان صارفین کے ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق کرلیا ہے ، ڈیٹا شیئرنگ کی وجہ ٹیکس چوری کا خاتمہ ممکن ہوگا۔

    آئی ایم ایف مشن کیساتھ ٹیکس اصلاحات اور ٹیکس ایڈمنسٹریشن کی بہتری پر بھی مذاکرات ہوئے، بینکوں سے موصول صارفین کی ڈیٹا شیئرنگ رپورٹ آئی ایم ایف کو جنوری میں بھیجی جائےگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بینکوں سےصارفین کی معلومات کےمطابق ٹیکس پالیسی میں بھی ترامیم کی جائیں گی، اسٹیٹ بینک کی جانب سے بھی بینکوں سے صارفین کی معلومات کی رپورٹ فراہم کی جائے گی۔

    عالمی بینک کے تعاون سے ایف بی آرمیں اصلاحاتی پروگرام پرآئی ایم ایف کوآگاہ کیا جائے گا جبکہ ایف بی آر آئی ایم ایف کو ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافے کی رپورٹ بھی فراہم کرے گا۔

  • حکومت نے آئی ایم ایف کو گارنٹی محدود کرنے پر مطمئن کر دیا

    حکومت نے آئی ایم ایف کو گارنٹی محدود کرنے پر مطمئن کر دیا

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات میں حکومت کو ایک اور کامیابی ملی ہے، حکومتی گارنٹی محدود کیے جانے پر آئی ایم ایف نے اظہار اطمینان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی گارنٹیوں کا بوجھ 4048 ارب سے کم ہو کر 3852 ارب روپے تک محدود ہو گیا ہے، حکومتی گارنٹیوں میں 232 ارب روپے کمی کی رپورٹ پر آئی ایم ایف مشن کو بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ستمبر 2023 تک حکومتی گارنٹیوں کا بوجھ 4 ہزار ارب روپے تک محدود کیے جانے کا ہدف ملا تھا، آئی ایم ایف شرائط کے مطابق ستمبر تک حکومت کی جانب سے کوئی نئی گارنٹی ایشو نہیں کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے مرکزی بینک سے ادھار قرض نہ لینے کی شرط بھی عائد کی گئی تھی، جس کے مطابق مرکزی بینک سے ادھار قرض نہیں لیا گیا، دوسری طرف بیرونی قرض کی ادائیگیاں بر وقت کی جا رہی ہیں اور ادائیگیوں میں تاخیر نہیں کی گئی۔

    بڑی خبر: آئی ایم ایف نے پاکستان کے فراہم کردہ مالیاتی ڈیٹا پر اطمینان…

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق اکتوبر کے اختتام تک سنگل ٹریژری اکاؤنٹ کی شرائط پر بھی عمل درآمد کیا جائے گا، ان شرط پر عمل درآمد کا پراسس شروع ہو چکا ہے۔

    واضح رہے کہ وزارت خزانہ حکام کی جانب سے آج بھی آئی ایم ایف مشن کو تکنیکی سطح کے مذاکرات کے دوران بریفنگ دی گئی۔

  • بڑی خبر: آئی ایم ایف نے پاکستان کے فراہم کردہ مالیاتی ڈیٹا پر اطمینان کا اظہار کر دیا

    بڑی خبر: آئی ایم ایف نے پاکستان کے فراہم کردہ مالیاتی ڈیٹا پر اطمینان کا اظہار کر دیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کے فراہم کردہ مالیاتی ڈیٹا پر اطمینان کا اظہار کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں ڈیٹا شیئرنگ کا عمل کامیابی سے ہمکنار ہو گیا ہے، وزارت خزانہ نے جولائی تا ستمبر تک معاشی اعداد و شمار پیش کر دیے، اور آئی ایم ایف نے اس ڈیٹا سے اتفاق کر لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے مالیاتی خسارہ اور معاشی ترقی کی شرح کے ڈیٹا پر اطمینان کا اظہار کر دیا ہے، ٹیکس آمدن اور نان ٹیکس آمدن کے اعداد و شمار پر بھی مانیٹری فنڈ مطمئن ہو گیا۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ ستمبر 23 میں معیشت کا حجم ایک لاکھ 5 ہزار 817 ارب روپے تک جا پہنچا ہے، اور مالیاتی خسارہ 2525 ارب کے ہدف سے کم کر کے 964 ارب روپے لایا گیا۔

    آئی ایم ایف نے سرکاری اداروں کے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے کارکردگی…

    جولائی تا ستمبر وفاق نے محض 40 ارب روپے ترقیاتی بجٹ خرچ کیا، اور ٹیکس آمدن میں 25 فی صد اضافے پر آئی ایم ایف نے ایف بی آر کو سراہا، جولائی تا ستمبر ٹیکس آمدن 2042 ارب روپے رہی، اور نان ٹیکس آمدن کی مد میں 453 ارب روپے جمع ہوئے۔

    آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ، ٹیوب ویل صارفین کے لیے بجٹ سبسڈی ختم کی جائے

    ذرائع کے مطابق جولائی تا ستمبر پیٹرولیم لیوی کی مد میں 222 ارب روپے جمع ہونے پر آئی ایم ایف نے اطمینان کا اظہار کیا ہے، اور اکاؤنٹ خسارے محدود کر کے اس میں 2 ارب ڈالر کمی کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔

  • آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ، ٹیوب ویل صارفین کے لیے بجٹ سبسڈی ختم کی جائے

    آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ، ٹیوب ویل صارفین کے لیے بجٹ سبسڈی ختم کی جائے

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے مذاکرات میں ٹیوب ویل صارفین کے لیے بجٹ سبسڈی ختم کرنے کا نیا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں بجلی سبسڈی سے متعلق اعداد و شمار کا جائزہ لیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ٹیوب ویل صارفین کے لیے بجٹ سبسڈی ختم کرنے کا نیا مطالبہ سامنے رکھ دیا، اور ٹیوب ویل کے لیے سولرائزیشن اسکیم کی تجویز پیش کر دی۔

    ذرائع کے مطابق ٹیوب ویل سولرائزیشن اسکیم پر 90 ارب خرچ ہوں گے، اس کی تجویز آئندہ ماہ وفاقی کابینہ کو پیش کی جا سکتی ہے، اسکیم کے لیے 90 ارب روپے وفاق، صوبہ اور صارف ادا کرے گا، وفاق 30 ارب، متعلقہ صوبہ 30 ارب، 30 ارب ٹیوب ویل صارفین دیں گے۔

    ٹیوب ویل سولرائزیشن اسکیم کو رواں مالی سال شروع کرنے پر بات چیت کی جائے گی اور وزارت توانائی کی وزارت خزانہ، آئی ایم ایف، عالمی بینک سے اس پر مشاورت ہوگی، اسکیم پر عمل درآمد سے بجٹ میں ٹیوب ویلز صارفین کو بجلی استعمال کی مد میں سبسڈی نہیں ملے گی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ڈسکوز، وزارت توانائی، نیپرا کے درمیان تعاون، فیصلوں پر جلد عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔

  • آئی ایم ایف نے سرکاری اداروں کے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے کارکردگی رپورٹ طلب کر لی

    آئی ایم ایف نے سرکاری اداروں کے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے کارکردگی رپورٹ طلب کر لی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے سرکاری اداروں کے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے کارکردگی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف میں مذاکرات کے دوران مانیٹری فنڈ نے جولائی تا ستمبر سرکاری اداروں کی کارکردگی رپورٹ طلب کی ہے، آئی ایم ایف اس رپورٹ کے ذریعے سرکاری اداروں کے نقصانات کا جائزہ لینا چاہتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی تک حکومتی ملکیتی ادروں کے نقصانات کی رپورٹ تیار کرے گی، رپورٹ تیاری کے لیے وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف سے دسمبر 2023 تک وقت مانگ لیا ہے۔

    آئی ایم ایف مشن نے حکومتی ملکیتی اداروں کے نقصانات پر اعداد و شمار کو رپورٹ ماننے سے کا انکار کیا ہے، وفد نے حکومتی ملکیتی اداروں کے نقصانات کے جائزے کے لیے سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ ٹیم کی جانچ پڑتال کی، اور ٹیم کو پہلی جائزہ رپورٹ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

    گزشتہ ایک سال میں قرضوں میں 14 ہزار 506 ارب روپے کا اضافہ ہوا، آئی ایم ایف کو بریفنگ

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد کو جواب دیا گیا کہ سرکاری اداروں کے نئے اعداد و شمار کو جانچا جا رہا ہے جس کو جلد مکمل کیا جائے گا، ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ آئندہ ماہ تک حکومتی ملکیتی ادروں کے نقصانات کی رپورٹ آئی ایم ایف کو بھجوا دے گا۔

  • گزشتہ ایک سال میں قرضوں میں 14 ہزار 506 ارب روپے کا اضافہ ہوا، آئی ایم ایف کو بریفنگ

    گزشتہ ایک سال میں قرضوں میں 14 ہزار 506 ارب روپے کا اضافہ ہوا، آئی ایم ایف کو بریفنگ

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کو بریفنگ میں پاکستانی حکام نے بتایا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں قرضوں میں 14 ہزار 506 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں پاکستانی حکام کی جانب سے قرضوں سے متعلق بریفنگ دی گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے قرضوں کا حجم اگست کے آخر تک 63 ہزار 966 ارب روپے تک جا پہنچا ہے۔

    بریفنگ کے مطابق اگست کے آخر تک غیر ملکی قرضوں کا حجم 24 ہزار 174 ارب ڈالر رہا، اور مقامی قرضوں کا حجم 39 ہزار 791 ارب روپے رہا، اور گزشتہ ایک سال میں مجموعی قرضوں میں 14 ہزار 506 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    آئی ایم ایف مشن کی پاکستان میں سیاسی جماعتوں سے ملاقات کا امکان نہیں

    بریفنگ میں کہا گیا کہ اگست 2022 میں قرضوں کا حجم 49 ہزار 571 ارب روپے تھا، جن میں سے غیر ملکی قرضے 18 ہزار ارب ڈالر تھے، اور مقامی قرضوں کا حجم 32 ہزار 152 ارب روپے تھا۔

  • آئی ایم ایف مشن کی پاکستان میں سیاسی جماعتوں سے ملاقات کا امکان نہیں

    آئی ایم ایف مشن کی پاکستان میں سیاسی جماعتوں سے ملاقات کا امکان نہیں

    اسلام آباد : پاکستان آنے والے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مشن کی سیاسی جماعتوں سے ملاقات کا کوئی امکان نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مشن کی سیاسی جماعتوں سے ملاقات کا امکان نہیں ، ذرائع نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف مشن کی سیاسی جماعتوں سے ملاقات کا اب تک کوئی شیڈول نہیں۔

    حکام کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی نمائندہ کی سیاسی جماعتوں سے ملاقات جولائی 2023 میں ہوئی تھی، جولائی میں سیاسی جماعتوں سے ملاقات میں ضروری یقین دہانیاں ہوگئی تھیں۔

    حکام نے کہا کہ آئی ایم ایف نے اسٹینڈ بائی پروگرام پر عمل درآمد کیلئے سیاسی جماعتوں سے یقین دہانی مانگی تھی، سیاسی جماعتوں کی یقین دہانیوں کے بعد 12 جولائی کو قرض پروگرام کی پہلی قسط جاری ہوئی تھی۔

    ذرایع کے مطابق آئی ایم ایف مارچ 2024 تک قرض پروگرام کے اختتام تک شرائط پر عمل درآمد چاہتا ہے۔

    یاد رہے 2 نومبر کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا مشن اقتصادی جائزہ لینے پاکستان پہنچ گیا،

  • قرض کی قسط کے لیے آئی ایم ایف کے نئے مطالبات سامنے آگئے

    قرض کی قسط کے لیے آئی ایم ایف کے نئے مطالبات سامنے آگئے

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے ٹیکس وصولی کا پلان مانگ لیا اور کہا تفصیلات دی جائیں کہ کس سیکٹرسے کتنا ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے؟

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے نئے مطالبات سامنے آگئے ، آئی ایم ایف نے جون 2024 تک 6670 ارب محصولات جمع کرنے کاپلان مانگ لیا اور کہا پروجیکشن رپورٹ میں تمام سیکٹر سے محصولات کی رپورٹ پیش کی جائے۔

    آئی ایم ایف نے دوٹوک موقف اپنایا کہ ایف بی آر ریونیو اہداف میں ٹیکس شارٹ فال نہیں کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ زیرالتوا ٹیکس کیسز میں پیشرفت پر بھی ایف بی آر سے پیر کو رپورٹ طلب کر لی گئی، ٹیکس نیٹ میں شامل 10 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کی تفصیلات آئی ایم ایف سےشیئرکی گئی، ایف بی آرکس سیکٹر سے کتنا ٹیکس وصول کر رہا تفصیلات دی جائیں۔

    4.9 ملین ٹیکس دہندگان کو 10 ملین تک بڑھانے کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے، آئی ایم ایف اور عالمی بنک کے تعاون سے ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے پر مشاورت ہوگی۔

    آئی ایم ایف نے ریونیو محصولات میں شارٹ فال اور ٹیکس چھوٹ کیلئے کوئی گنجائش نہیں دی اور کہا ہے کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھا کر ریونیو محصولات کو بڑھایا جائے، جس کے بعد ایف بی آر آئی ایم ایف کے مطالبات پر رپورٹ پیر کو پیش کرے گا۔
    Super:

  • آئی ایم ایف  مذاکرات سے قبل نگران وزیر خزانہ  کی زیرصدارت اہم اجلاس

    آئی ایم ایف مذاکرات سے قبل نگران وزیر خزانہ کی زیرصدارت اہم اجلاس

    اسلام آباد : نگران وزیرخزانہ شمشاد اختر نے وزرا اور ڈویژن کے حکام کو آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے مکمل تیاری کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مذاکرات سے قبل نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیرصدارت اجلاس ہوا ، جس میں نگران وزیرتوانائی، نجکاری، منصوبہ بندی، چیئرمین ایف بی آر اوردیگرشریک تھے۔

    اجلاس میں معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ، ذرائع نے بتایا کہ نگران وزیرخزانہ نے اہداف پر عملدرآمد اور تیاریوں پر بریفنگ لی، جس کے بعد نگران وزیرخزانہ نے وزرا اور ڈویژن کےحکام کو مذاکرات میں مکمل تیاری کی ہدایت کردی۔

    آئی ایم ایف مشن سے آج سے اسٹینڈبائی ارینجمنٹ قرض پروگرام کےتحت اقتصادی جائزہ ہوگا، ذرایع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف مشن کو ابتدائی طور پر اہداف پر عملدرآمد رپورٹ پیش کی جائے گی۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کا وفد وزارت خزانہ پہنچ گیا ،جہاں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات سےقبل تعارفی سیشن جاری ہے، نگران وزیرخزانہ نے معاشی ٹیم کے ساتھ تعارفی سیشن میں شرکت کی، جس میں نگران وزیر توانائی، نجکاری، منصوبہ بندی،چیئرمین ایف بی آر سمیت دیگر شریک ہیں۔

  • پی آئی اے کو بڑا ریلیف ملنے کا امکان

    پی آئی اے کو بڑا ریلیف ملنے کا امکان

    شدید بحران کا شکار  پی آئی اے کو نئی لائف لائن مل گئی، نگراں وزیر اعظم اور وزیر نجکاری اس پر قابو پانے کے لیے متحرک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کیلئے 20 ارب روپےکا نیا قرض اور حکومتی قرض 6 ماہ کیلئے ری شیڈول کرنے کا امکان ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا بتانا ہے کہ پی آئی اے کو نیا قرض دینے کیلئے وزارت خزانہ نے کمرشل بینکوں کو ہدایات جاری کی ہے،  پی آئی اے کو قرض دلانے کیلئے وزیر اعظم آفس سے بھی سفارش کرائی گئی۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ نیشنل بینک، بینک آف پنجاب سمیت 8 کمرشل بینک پی آئی اے کو نیا قرض دینگے، پی آئی اے نے حکومتی گارنٹی پر کمرشل بینکوں سے 260 ارب روپے کا قرض لے رکھا ہے۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری ہونے تک حکومتی قرض 6 ماہ کیلئے ری شیڈول کیا جائے گا، اس سےقبل پی آئی اے کا حکومتی قرض 2 سال کیلئے ری شیڈول کرنے کا پلان تھا، پی آئی اے کی جانب سے 2 ماہ کے دوران 40 ارب روپے قرض لینے کیلئے درخواست کی گئی۔