Author: شعیب نظامی

  • پاکستان کا ستمبر کے بجائے نومبر یا دسمبر  میں سکوک بانڈ کے اجرا پر غور

    پاکستان کا ستمبر کے بجائے نومبر یا دسمبر میں سکوک بانڈ کے اجرا پر غور

    اسلام آباد : پاکستان ستمبر کے بجائے نومبر یادسمبر میں سکوک بانڈ کے اجرا پر غور کرنے لگا، آئی ایم ایف کے ساتھ دوسرے جائزہ کے بعد سکوک بانڈ کے اجرا کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے انٹرنیشنل سکوک بانڈ کے اجرا میں تاخیر پر غور شروع کردیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ستمبر میں سکوک بانڈ کے اجرا کو مؤخر کیے جانے کا امکان ہے.

    پاکستان ستمبر کےبجائے نومبر یادسمبر میں سکوک بانڈ کےاجرا پر غور کرنے لگا،ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان رواں مالی سال کے بجٹ میں2ارب ڈالر کے انٹرنیشنل سکوک بانڈ جاری کرنا چاہتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ دوسرے جائزہ کے بعد سکوک بانڈ کے اجرا پر غور کیا جارہا ہے ، آئی ایم ایف کے ساتھ دوسرا جائزہ کے لیے ستمبر تک معاشی اہداف پرغور ہوگا، دوسرے جائزے کی کامیابی کیلئے نگران حکومت کو آئی ایم ایف شرائط پرعملدرآمدکرنا ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق سکوک کے اجرا کو مؤخر کرنے سے بہتر شرح سود مل سکتا ہے اور آئی ایم ایف سے دوسری قسط ملنے کے بعد سکوک کے اجرا تک پاکستان کا ریٹنگ بہتر ہوسکتی ہے۔

  • نگران حکومت نے غیر ضروری ضمنی گرانٹس کے اجرا پر پابندی لگا دی

    نگران حکومت نے غیر ضروری ضمنی گرانٹس کے اجرا پر پابندی لگا دی

    اسلام آباد: نگران حکومت نے غیر ضروری ضمنی گرانٹس کے اجرا پر پابندی لگا دی موجودہ مالی سال سرکاری فنڈز کے استعمال سے متعلق حکمت عملی تیار کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران حکومت نے نئی منتخب حکومت کے قیام تک سخت قسم کی کفایت شعاری پالیسی پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں غیر ضروری اخراجات کو روکا جائے گا۔

    وزارت خزانہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ صرف قدرتی آفات کے دوران ہی ہنگامی ضروری فنڈز جاری ہو سکیں گے، بجٹ میں غیر اعلانیہ منصوبوں یا دیگر مد میں فنڈز خرچ نہیں کیئے جائیں گے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق اگر کسی کو اضافی سپلمنٹری گرانٹ لینا ہو تو اسے سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہوگا ساتھ ہی متعلقہ وزارت کے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر کو فنڈز کیلئے جواز پیش کرنا ہوگا۔

    وزارت خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ بجٹ ونگ مطلوبہ اضافی فنڈز کیلئے بغور جانچ پڑتال کرے گا، کسی قسم کے اضافی فنڈز کیلئے کابینہ اور ای سی سی سے منظوری لینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

  • ملک کی دوسری بڑی آٹو مینوفیکچرر کمپنی کا پلانٹ بند کرنے کا اعلان

    ملک کی دوسری بڑی آٹو مینوفیکچرر کمپنی کا پلانٹ بند کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: ملک کی دوسری بڑی آٹو مینوفیکچرر کمپنی ٹویوٹا انڈس نے پلانٹ بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹویوٹا انڈس موٹرز نے 25 اگست سے 6 ستمبر تک پلانٹ بند کرنے کا اعلان  کیا ہے, پاکستان میں ٹویوٹا گاڑیاں بنانے والی کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے گئے ایک خط میں باضابطہ طور پر اس فیصلے سے آگاہ کیا۔

    اپنے بیان میں کمپنی نے مالی سال 2022-2023 کے دوران آٹو انڈسٹری کو درپیش مشکلات کو اجاگر کیا اور کہا کہ ملک میں ٹیکسز زیادہ ہونے کی وجہ سے قوت خرید متاثر ہوئی۔

    دستاویزات کے مطابق گاڑیاں مہنگی ہونے سے طلب کم ہے، جس کی وجہ سے ٹویوٹا پاکستان جیسی کمپنیاں اپنی پیداواری حکمت عملیوں کا از سر نو جائزہ لینے پر مجبور ہیں۔

    انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ نے اپنی پیداواری کارروائیوں کو جمعہ 25 اگست 2023 سے بدھ، 6 ستمبر 2023 تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • نگران حکومت  کا آئی ایم ایف کے ساتھ پہلا باضابطہ رابطہ

    نگران حکومت کا آئی ایم ایف کے ساتھ پہلا باضابطہ رابطہ

    اسلام آباد :عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے نگران حکومت سے گیس سیکٹر گردشی قرضے میں کمی کے پلان پر مزید وضاحت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق نگران حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پہلا باضابطہ رابطہ کیا، ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ حکام اورآئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل رابطہ ہوا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ حکام اور آئی ایم ایف میں گیس سیکٹر کے گردشی قرضے میں کمی کیلئے نئے پلان پر بات چیت کی گئی، آئی ایم ایف نے گیس سیکٹرگردشی قرضے میں کمی کے پلان پر مزید وضاحت مانگ لی۔

    ذرائع نے کہا کہ گیس سیکٹر کے گردشی قرضے میں کمی کیلئے ڈیویڈنڈ اسکیم متعارف کرائی گئی، ڈیویڈنڈپلگ ان بیک اسکیم سےگردشی قرضے میں 400ارب سے زائد کی کمی ہوگی اور پلگ ان بیک اسکیم سےگیس سیکٹر کا گردشی قرض کم ہو کر 1200 ارب رہ جائے گا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ نگران وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر آئی ایم ایف سےبات کریں گی ، آئندہ ماہ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف باقاعدہ اقتصادی جائزہ مذاکرات شروع کریں گے۔

  • مالی سال 2023 میں صوبوں کے سرپلس بجٹ میں 196 ارب روپے کی بڑی کمی

    مالی سال 2023 میں صوبوں کے سرپلس بجٹ میں 196 ارب روپے کی بڑی کمی

    اسلام آباد : مالی سال2023 میں صوبوں کےسرپلس بجٹ میں 196 ارب روپے کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ، مالی سال 2022 میں صوبوں نے 351 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ نے صوبوں کے سرپلس بجٹ کے حوالے سے دستاویز جاری کردی، جس میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال2023میں صوبوں کےسرپلس بجٹ میں 196 ارب روپے کی بڑی کمی ہوئی جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران صوبوں کا سرپلس بجٹ 155 ارب روپے رہا۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ مالی سال 2022 میں صوبوں نے 351 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دیا تھا، مالی سال 2023 میں پنجاب نے 90 ارب روپے کا سرپلس بجٹ دیا جبکہ مالی سال2022 میں پنجاب کا سرپلس بجٹ 351ارب54 کروڑ روپے تھا۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ مالی سال2023 میں سندھ نے50 ارب 40 کروڑ روپے کا سرپلس بجٹ دیا جبکہ مالی سال2022 میں سندھ کاسرپلس بجٹ 48ارب 79کروڑ روپے تھا۔

    مالی سال2023 میں خیبرپختونخواہ کا سرپلس بجٹ 16ارب 65کروڑ روپے رہا اور مالی سال2022 میں خیبرپختونخواہ کا بجٹ49 ارب روپے خسارے میں تھا۔

    اسی طرح مالی سال2023 میں بلوچستان کے بجٹ میں2ارب52کروڑ روپے خسارہ رہا جبکہ مالی سال2022 میں بلوچستان کا بجٹ 16کروڑ روپے خسارے میں تھا۔

  • اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کو 15 سال کیلئے آؤٹ سورس کرنے کا پلان تیار

    اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کو 15 سال کیلئے آؤٹ سورس کرنے کا پلان تیار

    اسلام آباد : اسلام آباد انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو آؤٹ سورس کرنے کا پلان تیار کرلیا گیا، آؤٹ سورس ہونے پر تھرڈ پارٹی ایڈوانس 10 کروڑ ڈالر پیمنٹ دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو پندرہ سال کیلئے آؤٹ سورس کرنے کا پلان تیار کرلیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو 15 سال کیلئے آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آؤٹ سورس ہونے پر تھرڈ پارٹی ایڈوانس 10 کروڑ ڈالر پیمنٹ دے گی اور خلاف ورزی ہونے پر ایڈوانس پیمنٹ واپس کیے بغیر معاہدہ کینسل ہو جائے گا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ انتظامی امور، فنانشل کلوز، ڈیزائن اینڈ کنسٹرکشن ، سروس چارجز، ایکسچینج ریٹ، شاپس رینٹ تھرڈ پارٹی کے ذمہ ہو گی جبکہ کسٹم، سائٹ سیکیورٹی، امیگریشن سروس سول ایوی ایشن کے پاس ہو گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ تھرڈ پارٹی کو ائیر پورٹ پر شاپنگ مال، برانڈز شاپس بنانے کی اجازت ہوگی۔

    دوسری جانب ای سی ایل میں شامل افراد کو سفر کی اجازت نہ ملنے پر حکومت سے سروسز وصول کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا گیا ، سول ایوی ایشن کا سروس چارجزحکومت سے وصول کرنے کا مطالبہ تھا۔

  • حکومت جاتے جاتے عوام کے لیے یوٹیلیٹی اسٹورز کی سبسڈی ختم کر گئی

    حکومت جاتے جاتے عوام کے لیے یوٹیلیٹی اسٹورز کی سبسڈی ختم کر گئی

    اسلام آباد: حکومت نے جاتے جاتے عوام کے لیے یوٹیلیٹی اسٹورز کی سبسڈی ختم کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کی مدت ختم ہوتے ہی یوٹیلیٹی اسٹورز پر مہنگائی کا آغاز ہو گیا ہے، بی آئی ایس پی مستحقین کے لیے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے چینی، گھی اور آٹا مہنگا کر دیا۔

    یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی دستیاب نہیں ہے اور قیمت بھی 100 روپے کلو کر دی گئی ہے، حکام کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کے لیے چینی 30 روپے مہنگی کی گئی۔

    یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز پر گھی 53 روپے فی کلو مہنگا کر دیا گیا ہے، بی آئی ایس پی مستحقین کے لیے گھی 300 سے بڑھا کر 353 روپے کلو کر دیا گیا، آزادی پیکج کے تحت آٹے کا 10 کلو کا تھیلا 648 روپے میں دستیاب ہوگا۔

    یوٹیلیٹی اسٹورز پر وزیر اعظم آزادی پیکج کا 11 اگست سے آغاز ہوگا، چاول اور دالوں پر 25 روپے فی کلو رعایت ہوگی، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے صارفین وزیر اعظم آزادی پیکج کے اہل ہوں گے۔

  • گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ڈیوڈینڈپلگ ان بیک اسکیم منظور

    گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ڈیوڈینڈپلگ ان بیک اسکیم منظور

    اسلام آباد : گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ڈیوڈینڈپلگ ان بیک اسکیم کی منظوری دے دی گئی، اسکیم منظور ہونے سے گردشی قرضہ 4 سو ارب کم ہو جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ڈیوڈینڈپلگ ان بیک اسکیم منظور کرلی گئی، کابینہ کی توانائی کمیٹی نے اسکیم کی منظوری دے دی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ نگران وزیرخزانہ کے چارج سنبھالتے ہی ڈیوڈینڈ پلگ ان بیک اسکیم پر عملدرآمد کیا جائے گا، ڈیوڈینڈ پلگ ان بیک اسکیم منظور ہونے سے گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ 4سو ارب کم ہو جائے گا۔

    ذرائع نے کہا کہ او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، جی ایچ پی ایل کے ڈیوڈینڈ گردشی قرضہ میں ایڈجسٹ کیے جائیں گے، او جی ڈی سی ایل کے ذمے ڈیوڈینڈ کی مد میں 260 ارب سے زائد کی رقم واجب الادا ہیں۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ پی پی ایل اور گورنمنٹ ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذمہ بھی 210 ارب رقم واجب الادا ہیں جبکہ سوئی نادرن اور سوئی سدرن نے او جی ڈی سی، پی پی ایل کے 325 ارب سے زائد ادا کرنےہیں۔

    ذرائع کے مطابق سوئی نادرن اور سوئی سدرن نے جی ایچ پی ایل کے 125 ارب روپے سے زائد جبکہ سوئی نادرن اور سوئی سدرن کو حکومت پاکستان نے 410 روپے سے زائد ادا کرنے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈیوڈنڈ پلگ ان بیک اسکیم کے بعد گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم ہو کر 1200 ارب تک رہ جائےگا۔

  • سیکریٹری منصوبہ بندی نے نئی مردم شماری کے نتائج مرتب کرنے کا گرین سگنل دے دیا

    سیکریٹری منصوبہ بندی نے نئی مردم شماری کے نتائج مرتب کرنے کا گرین سگنل دے دیا

    اسلام آباد: سیکریٹری منصوبہ بندی نے نئی مردم شماری کے نتائج مرتب کرنے کا گرین سگنل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آیندہ ہفتے بلائے جانے پر غور کیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی مردم شماری کی منظوری دیے جانے کا ایجنڈا بھی اس میں شامل ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق سیکریٹری منصوبہ بندی ظفر علی شاہ نے نئی مردم شماری کے نتائج مرتب کرنے کا گرین سگنل دے دیا ہے، کیوں کہ مردم شماری کی مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری لازمی ہے۔

    نئی مردم شماری پر وزیراعظم کا بیان پیپلزپارٹی نے مسترد کردیا

    ذرائع کے مطابق پاکستان شماریات بیورو نے ڈیجیٹل آبادی اور ہاؤسنگ کی مردم شماری کے نتائج مرتب کر لیے ہیں، چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ سی سی آئی اجلاس میں مدعو کیے جائیں گے، اور وزیر اعظم سی سی آئی اجلاس بلانے کا فیصلہ چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کی مشاورت سے کریں گے۔

  • آئی ایم ایف کی شرط پر گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کا فیصلہ

    آئی ایم ایف کی شرط پر گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط کے تحت گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ 1600 ارب روپے سے کم کر کے 1200 ارب روپے تک لایا جائے گا، قرضے میں 400 ارب سے زائد کی کمی لائی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ اور وزارت توانائی نے گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کا پلان بنا کر اسے آئی ایم ایف کے بھی شیئر کر دیا گیا جس کی منظوری کے بعد رقم جاری کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

    علاوہ ازیں ذرائع نے بتایا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئندہ ہفتے تک گیس سیکٹر کے گردشی قرضے میں کمی چاہتے ہیں۔

    آئی ایم ایف معاہدے کی تفصیلات:

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف معاہدے کی دستاویز قومی اسمبلی میں پیش کی تھیں اور یقین دہانی کروائی تھی کہ زراعت اور تعمیراتی شعبے پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ملک میں جو بھی اہم تبدیلیاں ہوں پارلیمنٹ میں شیئر کرنا چاہیے، آئی ایم ایف سے معاہدے پر میں نے اور گورنر اسٹیٹ بینک نے دستخط کیے، معاہدے کے 11 یا 12 ریویو ہوتے ہیں پوری کوشش کی ہے کہ معاہدے پر 9 واں ریویو ہو جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ معاہدے کی تفصیلات پیش کرنے کا کام شفافیت برقرار رکھنے کیلیے کیا، تمام دستاویز وزارت کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہیں۔

    ’سابق حکومت کی وجہ سے آئی ایم ایف پروگرام معطل ہوا تھا جس کی وجہ سے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔ گزشتہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو نقصان ہوا۔ جب ہماری حکومت آئی تو ملک کے ذخائر 14 ارب ڈالر تھے جبکہ ایسا وقت بھی آیا کہ جہاں ہمارے ذخائر 4 بلین تک چلے گئے۔‘

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ نگراں حکومت آنے تک اسی راستے پر چلیں، ہم نے ایسی پالیسی اپنائی ہے جس سے مہنگائی کا طوفان تھم جائے۔

    ریئل اسٹیٹ، کنسٹرکشن اور زراعت کے شعبے پر ٹیکس کی باتوں کو افواہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں، مذکورہ شعبے پر ایک بھی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔