Author: شعیب نظامی

  • تنخواہ دار طبقے کے لیے اچھی خبر، آئی ایم ایف انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے پر آمادہ ہو گیا

    تنخواہ دار طبقے کے لیے اچھی خبر، آئی ایم ایف انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے پر آمادہ ہو گیا

    اسلام آباد: تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس ریلیف پر بھی پیش رفت ہوئی ہے، آئی ایم ایف انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے پر آمادہ ہو گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کے تمام سلیب پر انکم ٹیکس کی شرح کم ہوگی، انکم ٹیکس ایکٹ کی شق 129 میں رعایت انکم ٹیکس میں کمی سے متعلق ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف ٹیکس فری آمدن کی سالانہ حد 6 لاکھ سے بڑھانے پر بھی آمادہ ہو گیا ہے، ماہانہ 50 ہزار کے بجائے 83 ہزار روپے تنخواہ ٹیکس فری ہو سکتی ہے، اور ماہانہ ایک لاکھ تنخواہ پر انکم ٹیکس 5 سے کم ہو کر 2.5 فی صد ہو سکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ 83 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 15 سے کم ہو کر 12.5 فی صد ہو سکتی ہے، ماہانہ 2 لاکھ 67 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 25 سے کم ہوکر 22.5 فی صد ہو سکتی ہے۔


    کیش پر خریدنے والوں کو پٹرول مہنگا، ڈیبٹ کارڈ پر سستا دیا جائے،آئی ایم ایف کا مطالبہ


    ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار روپے تک کی تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 30 فی صد کے بجائے 27.5 فی صد ہو سکتی ہے، ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار روپے سے زائد تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 2.5 کم ہو کر 32.5 فی صد ہو سکتی ہے۔

    ادھر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات میں اہم پیش رفت یہ بھی ہوئی ہے کہ پاکستان کی دفاعی ترجیحات تسلیم کر لی گئیں، ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کا مؤقف تھا کہ پاکستان دفاعی ضروریات کو مؤخر نہیں کر سکتا، آئی ایم ایف دفاعی بجٹ میں ضروری اضافے پر رضامند ہو گیا۔

  • چھوٹی گاڑی خریدنے کا ارادہ رکھنے والے افراد کے لیے بڑی خبر

    چھوٹی گاڑی خریدنے کا ارادہ رکھنے والے افراد کے لیے بڑی خبر

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے 850 سی سی اور زائد کی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ساتھ بجٹ مذاکرات میں آئی ایم ایف نے پٹرول اور ڈیزل انجن کی مقامی اور امپورٹڈ گاڑیوں پر ٹیکس کی رعایت ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا کلہ آیندہ بجٹ میں 850 سی سی اور زائد کی پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 18 فیصد کیا جائے اور 850 سی سی کی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 12.5 سے بڑھا کر 18 فیصد کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : بجٹ‌ 26 -2025 : گاڑی اور موٹر سائیکل مالکان کے لیے نئی پریشانی

    ذرائع نے کہا کہ آئندہ 5 سال میں 50 فیصد موٹرسائیکل اور رکشے الیکٹرک کی جائیں اور ں الیکٹرک گاڑیوں کی شرح بڑھا کر 30 فیصد کی جائے۔

    خیال رہے موجودہ وقت میں 12.5 فیصد سیلز ٹیکس کی شرح مقامی طور پر تیار یا اسمبلڈ گاڑیوں پر لاگو ہوتی ہے، لیکن آئندہ بجٹ میں اسے 15 سے 18 فیصد تک بڑھانے کی تجویز ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اضافہ یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔

    بجٹ 2025-26 سے متعلق تمام خبریں

  • بند، بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی کے لیے اسپیشل پیکج آئے گا

    بند، بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی کے لیے اسپیشل پیکج آئے گا

    اسلام آباد: ملک میں بند یا بیمار صنعتی یونٹس کی بحالی کے لیے حکومت کی جانب سے اسپیشل پیکج حتمی مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی ہارون اختر نے ملک میں بند اور بیمار پیداواری یونٹس کے لیے صنعتی پیکج کی تصدیق کر دی ہے، انھوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں اس سلسلے میں ایک پیکج لایا جائے گا۔

    ہارون اختر نے کہا ملک میں پہلی بار دیوالیہ پن کا قانون لانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، دیوالیہ پن قانون کا مقصد بند یونٹس کے لیے بینکوں سے قرض کا حصول ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ دیوالیہ ہونے پر صنعتی یونٹ کی نیلامی کی بجائے اسے قرض دیا جائے گا۔ اور یہ معلوم کیا جائے گا کہ یونٹ دیوالیہ کیوں ہوا، پہلے یہ ہوتا تھا کہ دیوالیہ ہونے کے ساتھ ہی اس کی تمام چیزیں نیلام کر دی جاتی تھیں، اب ایسا نہیں ہوگا۔

    ہارون اختر کا یہ بھی کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ اور کرپشن کے کیسز میں اب نیب، ایف آئی اے، اور اینٹی کرپشن کو اداروں کے خلاف براہ راست کارروائی کی اجازت نہی ہوگی، اور ان کی کارروائی ایس ای سی پی کی جانب سے اجازت سے مشروط ہوگی، اس سلسلے میں ایس ای سی پی قانون میں نئی شق شامل کی جائے گی، کہ کاروبار پر ریڈ سے پہلے انھیں بتایا جائے۔


    ’’نئے بجٹ میں جائیداد کی خریداری پر ٹیکس‘‘، تھنک ٹینک نے کیا تجاویز دیں؟


    انھوں نے بتایا کہ فنانشل مانیٹرنگ یونٹ تحقیقات کے طریقہ کار میں ترامیم زیر غور ہیں، ٹرانزیکشن سے متعلق پہلے تحقیقات کی جائیں گی، اس کے بعد کیس کسی ایجنسی کو بھیجا جائے گا، ایجنسیاں براہ راست کیسز میں ملوث نہیں ہوں گی، بینک کی کلیئرنس کی بھی پہلے تحقیقات ہوں گی۔

  • آئی ایم ایف نے کرپٹومائننگ کے لیے 2 ہزار میگاواٹ بجلی پر اعتراض اٹھادیا

    آئی ایم ایف نے کرپٹومائننگ کے لیے 2 ہزار میگاواٹ بجلی پر اعتراض اٹھادیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کرپٹو مائننگ کے لیے 2 ہزار میگا واٹ بجلی اعتراض کرتے ہوئے تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کرپٹو مائننگ کے لیے 2 ہزار میگا واٹ بجلی پر بھی اعتراض اٹھا دیا۔

    ذرائع نے کہا کہ کرپٹو مائننگ کیلئے 2 ہزار میگاواٹ بجلی کس ریٹ پر دی جائیں گی ، اس حوالے سے تفصیلات طلب کرلیں۔

    آئی ایم ایف نے ہدایت کی کرپٹومائننگ پر 2ہزار میگا واٹ بجلی کو رعایتی ریٹ نہ دیا جائے۔

    یاد رہے حکومت نے منصوعی ذہانت (اے آئی) اور بٹ کوائن مائننگ کے ڈیٹا سینٹرز کے لیے پہلے مرحلے میں دو ہزار میگا واٹ بجلی مختص کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : 2ہزار میگاواٹ بجلی اب ڈیجیٹل کرنسی بھی پیدا کرے گی، وزارت خزانہ

    وزارت خزانہ نے کہا تھا کہ زائد بجلی کو نئی معیشت میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، 2ہزار میگاواٹ بجلی اب ڈیجیٹل کرنسی بھی پیدا کرے گی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت کا عزم ہے کہ توانائی کو قومی ترقی کا ذریعہ بنایا جائے، پاکستان ڈیجیٹل انقلاب کی طرف گامزن ہوچکا ہے، کرپٹو مائننگ اور اے آئی سینٹرز کے ذریعے ڈیجیٹل انقلاب آرہا ہے، منصوبہ نوجوانوں کو ہائی ٹیک روزگار بھی فراہم کرے گا۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ کرپٹو کونسل کی سرپرستی میں نئی ڈیجیٹل معیشت کی بنیاد رکھ رہے ہیں، زائد بجلی کو معاشی طاقت میں بدلنے کا یہ منصوبہ دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنے گا۔

    وزارت خزانہ کے مطابق کہ بٹ کوائن مائننگ سے پاکستان کو اربوں روپے کی آمدنی کی امید ہے، حکومت نے نئی ٹیکنالوجی اپنانے کا جرات مندانہ فیصلہ کرلیا ہے، پاکستان اب نہ صرف توانائی پیدا کرے گا بلکہ ڈیجیٹل اثاثے بھی بنائے گا۔

  • آئندہ بجٹ میں مشکل فیصلے کیے جائیں، آئی ایم ایف کا حکومت پاکستان پر دباؤ

    آئندہ بجٹ میں مشکل فیصلے کیے جائیں، آئی ایم ایف کا حکومت پاکستان پر دباؤ

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے ٹیکس رعایت اور نرمی برتنے کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت پاکستان کو کہا کہ آئندہ بجٹ میں مشکل ترین فیصلے کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات جاری ہے، جس میں بجٹ میں ریلیف کے لیے حکومتی ٹیم کی سرتوڑ کوششیں کی جارہی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ بجٹ ریلیف کیلئے کئی حکومتی اقدامات پر عالمی مالیاتی فنڈ نے اعتراض اٹھایا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ نے ٹیکس میں رعایت اورنرمی برتنے کی بھی مخالفت کردی۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے حکومت پاکستان پر دباؤ ڈالتے ہوئے کہا کہ آئندہ بجٹ میں مشکل ترین فیصلے کیے جائیں، بجٹ میں حکومت پہلے سے طے شدہ معاشی اہداف کی حصول پر کاربند رہے۔

    بجٹ میں پہلے سے طے شدہ اخراجات کی حد میں رکھنے کیلئے آئی ایم ایف کا دباؤ بھی ہے۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے غیر ضروری اور لگژری آئٹمزپر ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

  • بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے سے متعلق  اہم خبر

    بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے سے متعلق اہم خبر

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کے دوران بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے سے متعلق اہم خبر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان بجٹ پر ورچوئل مذاکرات جاری ہے ، ذرائع نے بتایا تنخواہ دارطبقےکو ٹیکس میں ریلیف کیلئے آئی ایم ایف کومنانے کی کوششیں جاری ہیں، آئی ایم ایف کا اعتراض ہے تنخواہ دارطبقے کوریلیف کےبعد ٹیکس ہدف کیسے حاصل ہوگا؟

    وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا تھا بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس ہدف حاصل کرنےکیلئے اقدامات پرآئی ایم ایف کوبریفنگ دی۔

    آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا سیلزٹیکس کی تمام رعایت اورچھوٹ ختم کردی جائیں اور سولرپینل کی امپورٹ پربھی سیلز ٹیکس عائد کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : ماہانہ 50 ہزار سے 3 لاکھ تک تنخواہ والوں کے لیے بڑی خبر آگئی

    امپورٹڈ تمام اشیا پرڈیڑھ فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لگایا جائے ساتھ ہی ریئل اسٹیٹ سے وابستہ بلڈرزاور ڈیولپرز کو رجسٹرڈ کیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے فیصلے پر جزوی اتفاق ہوا ہے

    ذرائع کا کہنا ہے صرف صنعتوں کے خام مال پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی چھوٹ دی جاسکتی ہے، مذاکرات کے مزید دور بھی ہوں گے، جن میں بات چیت کاامکان ہے

    بجٹ 2025-26 سے متعلق تمام خبریں

  • ہاؤسنگ منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے والے ہوشیار ہوجائیں‌!‌

    ہاؤسنگ منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے والے ہوشیار ہوجائیں‌!‌

    اسلام آباد : ہاؤسنگ منصوبوں میں سرمایہ کاری والے ہوشیار ہوجائیں‌!‌ صارفین کو گمراہ کرنے پر نجی ہاوسنگ سوسائٹی کو 15 کروڑ روپے جرمانہ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے کنگڈم ویلی پرائیویٹ لمیٹڈ پر اس کے ہاوسنگ منصوبے سے متعلق گمراہ کن اشتہارات دینے پر 15 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔

    کمپٹیشن کمیشن کے مشاہدہ میں آیا تھا کہ صارفین کو گمراہ کرنے کے لئے نجی ہاوسنگ سوسائٹی نے اشتہارات میں حکومت سے منظور شدہ اور نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام میں رجسٹرڈ ہونے کا غلط دعوی کیا۔

    کمیشن کے ازخود نوٹس کے تحت کی گئی تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا کہ کمپنی نے اپنے رہائشی منصوبے کو "کنگڈم ویلی اسلام آباد” کے طور پر مشتہر کیا، حالانکہ یہ منصوبہ درحقیقت موضع چھورہ، تحصیل و ضلع راولپنڈی میں واقع ہے۔

    مزید تحقیقات کے دوران یہ بھی سامنے آیا کہ کنگڈم ویلی نے اپنے منصوبے کو غلط طور پر نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام اور نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے وابستہ ظاہر کر کے صارفین کو گمراہ کیا ۔

    اس کے علاوہ، کمپنی نے اپنے منصوبے کو "این او سی منظور شدہ قرار دیا ، جبکہ مشروط منظوری کی شرائط کی وضاحت نہیں کی گئی۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

    کیس کا جائزہ لینے کے بعد کمیشن کے ممبران جناب سعید احمد نواز اور جناب عبدالرشید شیخ پر مشتمل بینچ نے قرار دیا کہ کمپنی نے مسابقتی ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صارفین کو جھوٹی یا گمراہ کن معلومات کی فراہم کئیں اور انہیں گمراہ کیا۔

    کمپٹیشن کے قانون کی اس خلاف ورزی مجموعی طور پر 15 کروڑ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ دیا ہے۔

    مزید ازاں کمیشن نے یہ بھی نوٹ کیا کہ کنگڈم ویلی پرائیویٹ لمٹیڈ نے کمپنی نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں کئی سالوں سے مالیاتی حسابات اور گوشوارے جمع نہیں کروائے، جو اس کی شفافیت اور مالیاتی گورننس پر سنگین سوالات اٹھاتے ہیں۔

    صارفین کے مفادات کے تحفظ اور خصوصاً ریئل اسٹیٹ اور ہاؤسنگ سیکٹر میں درست فیصلے کرنے میں مدد دینے کے لئے ضروری ہے کہ کمپنیاں اپنی مارکیٹنگ اور اشتہارات میں درست اور سچائی پر مبنی معلومات فراہم کریں۔

    کمپٹیشن کمیشن کی عوام سے اپیل ہے کہ گمراہ کن اشتہارات یا مارکیٹ میں مسابقت مخالف سرگرمیوں جیسے کی قیمتوں کو گٹھ جوڑ بنا کو فکس کرنا اور کارٹل کی شکایات اور اطلاع ہمارے واٹس ایپ 0304-0875255 پر دیں۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گیس سیکٹر کے گردشی قرض پر بات چیت کا امکان

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گیس سیکٹر کے گردشی قرض پر بات چیت کا امکان

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گردشی قرض پر بات چیت کا امکان ہے، پاکستان گیس کا گردشی قرضہ ختم کرنے کے لیے پلان فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مشاورت جاری ہے، ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات آج ہوسکتے ہیں، ورچوئل مذاکرات گیس سیکٹر کے گردشی قرضے پر بات چیت کا امکان ہے.

    پاکستان گیس کا گردشی قرضہ ختم کرنے کے لیے پلان فراہم کرے گا،گیس کے شعبے میں گردشی قرض 2800 ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔

    گیس سرکلر ڈیٹ کم کرنے کے لیے ڈیوڈنڈ کو استعمال کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    آئی ایم ایف کے گیس کے شعبے کی کمپنیوں کا ڈیٹا طلب کیا ہے، آئی ایم ایف کو گیس کمپنیوں کی 5 سالہ کارکردگی پیش کی جائے گی۔

    اس کے ساتھ ہی گیس کپمینوں کے 5 سال کے منافع اور نقصان سمیت کیش فلو اور بیلنس شیٹ سے آگاہ کیا جائے گا۔

    حکومت پاکستان گیس کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ آیندہ 5 سال میں ختم کرنے کا پلان دے گی، جس میں پی ایس او، اوجی ڈی سی، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ، ماری گیس سمیت سوئی سدرن اور سوئی نادرن گیس کمپنی شامل ہونے کا امکان ہے۔

  • افواج پاکستان کی جتنی مدد کرسکے پوری مدد کریں گے، وزیر خزانہ

    افواج پاکستان کی جتنی مدد کرسکے پوری مدد کریں گے، وزیر خزانہ

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان کی جتنی مدد کرسکے پوری مدد کریں گے تاہم سول ملٹری تنخواہوں کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان کی جتنی مدد کرسکے پوری مدد کریں گے، یہ صرف افواج کی نہیں پاکستان کی ضرورت ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف بورڈ میں قرض پروگرام ڈی ریل کرنے کی کوشش کی گئی، کوشش کی گئی اجلاس نہ ہو اور پاکستان کا ایجنڈا ڈسکس نہ ہو، پاکستان کا کیس میرٹ پر ڈسکس ہوا۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف تمام اہداف پورے کیئے،اگر پاکستان اہداف پورے نہ کرتا تو مشکل پیش آتی۔

    مزید پڑھیں : فوج کی تمام فورسز کی تنخواہیں ڈبل اور دفاعی بجٹ بڑھانا پڑے گا: فیصل واوڈا

    وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پر عمل جاری رکھیں گے، آئی ایم ایف مشن واپس جا چکا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ تعمیری بات چیت ہوئی ہے ، پاکستان کو آئی ایم ایف کی مکمل سپورٹ حاصل ہے،آئی ایم ایف کے ساتھ رواں ہفتے ورچوئل بات چیت جاری رہے گی۔

    تنخواہوں سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سول ملٹری تنخواہوں کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

  • عوام کیلئے سستی بجلی :آئی ایم ایف کو وزیراعظم کی تجویز پر اعتراض ، نیا مطالبہ کردیا

    عوام کیلئے سستی بجلی :آئی ایم ایف کو وزیراعظم کی تجویز پر اعتراض ، نیا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے وزیراعظم کی جانب سے ریلیف اقدامات پر اعتراضات اٹھادیے اور بجٹ میں سستی بجلی دینے کے لیے اضافی سبسڈی نہ دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات پر اتفاق نہ ہوسکا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے وزیراعظم کی جانب سے ریلیف اقدامات پر اعتراضات اٹھادیے اور وزیراعظم کے عوام کیلئے بجلی کی اضافی سبسڈی دینے کی تجویز پر راضی نہ ہوا۔

    آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ آئندہ بجٹ میں عوام کو سستی بجلی دینے کیلئے اضافی پاور سبسڈی نہ دی جائے۔

    اس کے ساتھ عالمی مالیاتی فنڈ نے صنعتی صارفین کیلئے بجلی ریٹ کم کرنے کی حکومتی تجویزبھی مستردکردی اور کہا آئندہ مالی سال کے دوران بجلی ٹیرف میں بروقت اضافہ کرنا ہوگا جبکہ نیپراسہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ ،ماہانہ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ بروقت کرنے کا پابند ہوگا۔

    مزید پڑھیں : وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کردیا

    عالمی مالیاتی فنڈ نے واضح کیا کہ آئندہ مالی سال گردشی قرضہ ختم کرنےکیلئے جو پلان دیا گیا اس پرعملدرآمد کرنا ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی پی پیز سےبات چیت کرکےسرکلرڈیٹ میں 348 ارب روپےکلیئرکمی کی جائے گی اور سرکلرڈیٹ کم کرنے کیلئے 387 ارب روپے سود کی اضافی رقم ختم کرکے ایڈجسٹ کیے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گردشی قرضہ ختم کرنے کیلئے 254ارب روپے کی اضافی بجٹ کی سبسڈی سے کلیئر دی جائے گی اور کمرشل بینکوں سے قرض لیکر 1252 ارب روپے کا گردشی قرضہ ختم کیا جائے گا۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے مطالبہ کیا پاور سیکٹر کا گردشی قرض آئندہ مالی سال زیروان فلو پر رکھا جائے۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات میں ایف بی آر نے 14 ہزار 307 ارب روپے ہدف پرنظرثانی کی درخواست کی ، جس پر آئی ایم ایف ایف بی آر ٹارگٹ 14050 سے 14100 ارب روپے تک مقرر کرنے پر جزوی راضی ہوا۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے اعتراض اٹھایا کہ ایک جانب ایف بی آر ٹیکس اہداف نہیں بڑھا رہادوسری جانب اخراجات بڑھارہےہیں، اخراجات مقررہ ہدف سے بڑھائے گئے تو پرائمری بیلنس کاہدف حاصل نہیں ہوسکے گا، پرائمری بیلنس کا سرپلس ہدف حاصل کرنا موجودہ قرض پروگرام کی انتہائی اہم شرط ہے۔