Author: شعیب نظامی

  • آئی ایم ایف چاہتا ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھائی جائے، نتھن پورٹر

    آئی ایم ایف چاہتا ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھائی جائے، نتھن پورٹر

    اسلام آباد: آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نتھن پورٹر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے مشن کا دورہ پاکستان مکمل ہونے پر اعلامیہ جاری کر دیا گیا، آئی ایم ایف کے مشن نے نتھن پورٹر کی سربراہی میں پاکستان کا دورہ کیا ہے، جس کا آغاز 19 مئی سے ہوا تھا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس دورے کا مقصد پاکستان میں آئندہ بجٹ کی حکمت عملی اور تجاویز پر مشاورت کرنا تھا، نتھن پورٹر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ بجٹ سے متعلق بات چیت مثبت رہی۔

    نتھن پورٹر نے کہا ’’اس مشاورت کا مقصد 2024 کے قرض پروگرام میں اصلاحات پر عمل درآمد جاری رکھنا تھا، ہم چاہتے ہیں پاکستان 1.6 فی صد سرپلس پرائمری بیلنس کا ہدف حاصل کرے۔‘‘

    انھوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھائی جائے، اور آئندہ بجٹ میں اخراجات کی ترجیحات پر مشاورت ہو۔


    وفاق کا بجٹ 2 کے بجائے 10 جون کو پیش کیے جانے کا امکان


    مشن کے سربراہ نے کہا بجٹ مشاورت میں توانائی کی اصلاحات، پاکستان میں توانائی کی لاگت کم کرنے کے لیے بھی بات چیت ہوئی، معاشی ترقی کی شرح بڑھانے کے لیے بنیادی اصلاحات پر بھی مشاورت ہوئی، معاشی پالیسی مضبوط اور دیرپا بنانے کے لیے بھی زور دیا گیا تاکہ کوئی خلا نہ رہے۔

    آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ معاشی پالیسی کے لیے مانیٹری پالیسی سخت بنائی جائے، اور اسٹیٹ بینک افراط زر کو مدنظر رکھتے ہوئے مانیٹری پالیسی بنائے، پاکستان میں آیندہ مالی سال افراط زر کی شرح 5 سے 7 فی صد کے مقررہ ہدف تک کنٹرول رکھی جائے، آیندہ مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم رکھے جائیں، پاکستان میں کرنسی کا ایکسچینج ریٹ مارکیٹ کے مطابق رکھا جائے تاکہ بیرونی دباؤ کو برداشت کر سکے۔

    نتھن پورٹر نے کہا کہ دورہ پاکستان میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون کے مشکور ہیں، اور تعمیری بات چیت کرنے پر حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہیں، پاکستان کا معاشی پالیسی میں استحکام کے لیے کاربند رہنا قابل ستائش ہے، پاکستان کے ساتھ بات چیت مثبت انداز میں آیندہ بھی جاری رہے گی، اور موجودہ قرض پرگرام موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق فنڈنگ پر آئی ایم ایف وفد 2025 کی دوسری ششماہی میں دوبارہ پاکستان آئے گا۔

  • ماہانہ 50 ہزار سے 3 لاکھ تک تنخواہ  والوں کے لیے بڑی خبر آگئی

    ماہانہ 50 ہزار سے 3 لاکھ تک تنخواہ والوں کے لیے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : ماہانہ 50 ہزار سے 3 لاکھ تک تنخواہ والوں کے لیے بڑی خبر آگئی، آئندہ بجٹ میں ریلیف کے امکانات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات کا آخری دور ہے، جس میں آئندہ بجٹ میں تنخواہ دارطبقے کیلئے انکم ٹیکس کےریلیف کے امکانات ہیں۔

    وزیراعظم شہبازشریف نے تنخواہ دارطبقے کیلئے ریلیف کی ہدایات کی تھیں ، رواں مالی سال تنخواہ دار طبقے سے توقعات سے زیادہ ٹیکس ملا۔

    جس کے پیش نظر آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے تمام سلیب پر ریلیف دیا جاسکتا ہے اور تمام سلیب پر 2.5 فیصد ریلیف دیے جانے کا امکان ہے۔

    تنخواہ دار طبقے کیلئے سالانہ 10لاکھ روپے کی آمدن پرٹیکس فری کیے جانے کا امکان ہے اور ٹیکس کی چھوٹ کی حد سالانہ 6 لاکھ سے بڑھا کر 10 لاکھ کی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : 4 تنخواہوں کے برابر بونس: بجٹ سے قبل ملازمین کے لئے بڑی خبر

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ماہانہ 50ہزار کےبجائے 83ہزار کی آمدن پر انکم ٹیکس معاف ہوسکتا ہے۔

    اس کے علاوہ ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس 5 فیصد سے کم ہوکر 2.5فیصد، ماہانہ ایک لاکھ 83 ہزار تنخواہ پر انکم ٹیکس شرح 15فیصدسےکم ہوکر12.5 فیصدہوسکتی ہے۔

    ماہانہ 2 لاکھ 67 ہزار تنخواہ پرانکم ٹیکس شرح 25فیصد سےکم ہوکر 22.5 فیصد اور ماہانہ 3لاکھ 33ہزار تک کی تنخواہ پرانکم ٹیکس شرح 30فیصد کےبجائے 27.5 فیصد ہوسکتی ہے تاہم آئی ایم ایف سے آئندہ بجٹ میں ریلیف کے لیے بات چیت ہوگی۔

    کارپوریٹ سیکٹرکیلئے بھی انکم ٹیکس کاریٹ 2.5 فیصد کم کرنے کی تیاریاں جاری ہے ، ذرائع نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے سپرٹیکس میں بھی 0.5 فیصد کمی کی ہدایت کی ہے۔

  • آئی ایم ایف ترجمان  کے ہاتھوں بھارتی صحافی کو شرمندگی کا سامنا

    آئی ایم ایف ترجمان کے ہاتھوں بھارتی صحافی کو شرمندگی کا سامنا

    واشنگٹن : بھارتی صحافی کو عالمی مالیاتی فنڈ کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جیولی کوزیک کے ہاتھوں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکشن جولی کوزیک کی نیوزکانفرنس کے دوران بھارتی صحافی نے سوال کیا پاکستان آئی ایم ایف کا پیسہ سرحد پار دہشت گردی میں استعمال کرسکتا ہے؟

    جس پر ترجمان آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ قرض پروگرام پاکستان میں صرف زرمبادلہ کے ذخائر کے لیے ہے پاکستان میں بجٹ سپورٹ کیلئے نہیں ہے، قرض کی رقم صرف اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کیلئے دی گئی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ یہ رقم بیلنس آف پے منٹ کیلئے ہے، حکومت پاکستان کے بجٹ کیلئے نہیں،آئی ایم ایف کے قرض کی رقم سے حکومت پاکستان کو فنڈنگ نہیں ہوسکتی، پروگرام کی شرط ہے حکومت پاکستان اسٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے سکتی، حکومت پاکستان کی اسٹیٹ بینک سے بارؤنگ زیرو ہے۔

    پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام کے لیے تمام شرائط پوری کیں، پاکستان کیلئے 9 مئی کو قرض کے قسط جاری کرنے کا فیصلہ میرٹ پر کیا گیا، پاکستان نے آئی ایم ایف کا موجودہ قرض پروگرام ستمبر 2024 میں لیا تھا۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف نے پاکستان کی بجٹ ترجیحات کو درست قرار دے دیا

    پاکستان نے آئی ایم ایف کے قرض پروگرام کے تمام معاشی اہداف اور معاشی اصلاحات کے تمام ٹارگٹس حاصل کئے ہیں،پاکستان کی معاشی کارکردگی ایسی تھی قسط جاری کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہوئی، معاشی کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ کیا گیا تھا۔

    پاکستان کیلئے 9 مئی کو قرض کی قسط جاری کرنے کا فیصلہ ایگزیکٹو بورڈ رضا مندی سے کیا، قرض کی قسط کے لیے ایگزیکٹو بورڈ کی ووٹنگ خفیہ رکھی جاتی ہے، ایگزیکٹو بورڈ کے ممبر کی تقرری اور استعفیٰ کسی بھی ملک کا اپنا اختیار ہے تاہم ایگزیکٹوبورڈ میں بھارتی ممبر کے استعفی سے ایگزیکٹو بورڈ کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

    پاکستان اور بھارت کی حالیہ جنگ میں انسانی جانوں کے ضیاع کا بڑا دکھ ہے، توقع ہے پاکستان اور بھارت حالیہ کشیدگی کا پر امن حل تلاش کرلیں گے۔

  • بجٹ میں 90 لاکھ کسانوں کیلئے ریلیف پیکج کی تیاری

    بجٹ میں 90 لاکھ کسانوں کیلئے ریلیف پیکج کی تیاری

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کسانوں کے لیے قرض اسکیم کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ  26-2025  میں نوے لاکھ چھوٹے کسانوں کے لیے وزیراعظم ریلیف پیکج کی تیاری جاری ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ بجٹ میں چھوٹے کاشت کاروں کے لیے قرض اسکیم شروع کی جائے گی، ملک کے نوے لاکھ کاشت کاروں کو زرعی قرض دیئے جائیں گے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے چھوٹے کاشت کاروں کے لیے قرض اسکیم کی ہدایت جاری کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور پاکستان بینکنگ ایسوسی ایشن کے درمیان خصوصی ملاقات میں چھوٹے کاشت کاروں کے لیے قرض اسکیم کے خدوخال پر بات چیت ہوئی ہے۔

    اس سلسلے میں چھوٹے کاشت کاروں کے لیے قرضوں کی اسکیم کا پائلٹ پراجیکٹ ستمبر میں لانچ کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم زرعی پیکج کے تحت ساڑھے بارہ ایکڑ سے کم زمین کے کاشت کاروں کو قرض اور فصلوں کی انشورنس فراہم کیے جائیں گے اور کاشت کاروں کو جدید زراعت کے بارہ میں آگاہی بھی فراہم کی جائے گی۔

  • آئی ایم ایف کا پی آئی اے سمیت سرکاری اداروں کی نجکاری تیز کرنے پر زور

    آئی ایم ایف کا پی آئی اے سمیت سرکاری اداروں کی نجکاری تیز کرنے پر زور

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پی آئی اے سمیت سرکاری اداروں کی نجکاری تیز کرنے پر زور دیا، جس پر حکام نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری رواں سال مکمل ہونے کی امید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات کا تیسرا روز ہے، جس میں بجٹ 2025-26 پر نجکاری سے متعلق امور پر تبادلہ خیال اور مشاورت کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں ، آئی ایم ایف نے سرکاری اداروں کی نجکاری تیز کرنے پر زور دیا۔

    مذاکرات کے دوران بریفنگ میں بتایا کہ رائٹ سائزنگ کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کر لیا جائے گا، پی آئی اے کی نجکاری رواں سال مکمل ہونے کی امید ہے، قومی ایئر لائن کی نجکاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دورکر دیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ ٹیکس واجبات، منفی ایکویٹی سے متعلق سرمایہ کاروں کے تحفظات دور کردیئے ہیں ، یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے کی فلائٹس پر پابندی کا خاتمہ شامل ہیں۔

    حکام نے بتایا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کیلئے مالی مشیر ہائرکرلیا، اسلام آباد، فیصل آباد اور گوجرانوالہ الیکٹرک کمپنی شامل ہیں،تینوں تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری دسمبر 2005 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔

    مزید پڑھیں : کتنے اداروں کی نجکاری، پی آئی اے کی کب تک ہوگی؟ قومی اسمبلی میں تفصیلات پیش

    نجکاری کمیشن حکام نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں حیدر آباد، سکھر، پشاور الیکٹرک کمپنی کی نجکاری ہوگی جبکہ نندی پور پاور پلانٹ کی نجکاری جنوری 2026 میں شیڈول ہے

    نجکاری کمیشن کے مطابق نیویارک میں روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری کیلئے ٹرانزیکشن اسٹرکچر پر کام جاری ہے جبکہ فرسٹ ویمن بینک،ایچ بی ایف سی کی نجکاری میں بھی پیشرفت ہوئی ہے۔

    حکام کا مزید کہنا تھا کہ منافع بخش سرکاری کمرشل اداروں کی نجکاری اولین ترجیح ہے، سرکاری اداروں میں حکومتی اثر کم کرکے نجی سرمایہ کاری ترجیح ہے۔

  • وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کردیا

    وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کردیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنےکا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کردیا، کیپٹو پاور لیوی سے بجلی سستی کرنے کا حکومتی منصوبہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات میں ریلیف کی کوششیں جاری ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے کیپٹو پاور لیوی سے بجلی سستی کرنے کا پلان آئی ایم ایف کوشیئر کردیا۔

    آئندہ مالی سال بجلی نو سے پیسے فی یونٹ سستی کرنے کے لیے کیپٹو پاور پلانٹ پر لیوی عائد کرنے پر سیشن ہوا، آئی ایم ایف کی شرط پر عائد کیپٹو پاور لیوی سے بجلی سستی کرنے کا حکومتی منصوبہ ہے۔

    کیپٹو پاور لیوی سے پہلے مرحلے میں بجلی 90 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کا تخمینہ ہے، حکومت کوکیپٹو پاورلیوی بڑھنے پر بجلی مزید سستی ہونے کی توقع ہے۔

    مزید پڑھیں : آئندہ مالی سال کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کا امکان

    کیپٹو پاور پلانٹس پر 20 فیصد تک لیوی عائد کرنے کا آرڈیننس جاری کیا گیا، لیوی کی رقم تمام کیٹگری کے بجلی صارفین کے ٹیرف میں کمی پراستعمال ہوگی۔

    کیپٹو پاور پلانٹس پر فوری طور پر پانچ فیصد لیوی کا نفاذ کیا گیا ہے، پاور پلانٹس پر جولائی 2025 میں لیوی کی شرح بڑھ کر10فیصد کرنے کا پلان ہے جبکہ فروری 2026 میں لیوی کی شرح 15 فیصد کرنےکا منصوبہ بنایا گیا ہے، جو اگست 2026 میں مزید بڑھا کر 20 فیصد تک پہنچ جائے گا۔

    لیوی کی عدم ادائیگی پر کیپٹو پاورپلانٹس کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور مستقل ڈیفالٹ پرمتعلقہ کیپٹو پاور پلانٹ کی گیس فراہمی منقطع کی جائے گی۔
    وفاقی حکومت یکم فروری 2025 سے کیپٹو پاور پلانٹس کے لیےٹیرف بڑھا چکی ہے، پلانٹس کا گیس ٹیرف 3 ہزار روپے سے بڑھا کر 3500 روپے کیا گیا تھا، پلانٹس کے لیے ٹیرف بڑھانے کے بعد لیوی عائد کی گئی۔

  • پاکستان  نے یو اے ای کے بینکوں سے ایک ارب ڈالر کمرشل قرض کے لئے باضابطہ درخواست کردی

    پاکستان نے یو اے ای کے بینکوں سے ایک ارب ڈالر کمرشل قرض کے لئے باضابطہ درخواست کردی

    اسلام آباد : وزارت خزانہ نے متحدہ عرب امارات کے تین بینکوں سے ایک ارب ڈالر کمرشل قرض باضابطہ درخواست کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت 30 جون تک کمرشل بینکوں سے مزید ایک ارب ڈالر کا قرضہ لے گی، مزید ایک ارب ڈالر قرض کا مقصد اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کو ذخائر مستحکم بنانا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے 30 جون تک اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 13.9 ارب تک پہنچانے کا ہدف دے رکھا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کیلئے حکومت پاکستان نے متحدہ عرب امارات کے بینکوں سے رابطہ کیا اور وزارت خزانہ نے متحدہ عرب امارات کے تین بینکوں سے ایک ارب ڈالر کمرشل قرض باضابطہ درخواست کردی ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ شارجہ اسلامک بینک، ابو ظہبی اسلامک بینک اور عجمان بینک سے 1 ارب ڈالر کی درخواست کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی دوسری قسط موصول

    اس سلسلے میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی کمرشل بینکوں کے ساتھ ورچوئل میٹنگ ہوئی، ورچوئل میٹنگ کا مقصد اسٹینڈڑ چارٹرڈ اور دبئی اسلامک بینک کو 1 ارب ڈالر فنانسنگ کا مینڈیٹ دینا تھا۔

    وزیرخزانہ ورچوئلی میٹنگ کے دوران بینکوں آئی ایم ایف کے 30 جون تک زرمبادلہ کے ذخائر سے آگاہ کیا۔

    وزیر خزانہ کا کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان 30 جون تک 14 ارب ڈالر کے اسٹیٹ بینک زرمبادلہ ذخائر کے قریب ہے،اسٹیٹ بینک کے 14 ارب ڈالر کے خالص زرمبادلہ ذخائرتین ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہوں۔

  • نیا بجٹ کن کے لیے بہت سخت ہوگا؟َ اہم خبر آ گئی

    نیا بجٹ کن کے لیے بہت سخت ہوگا؟َ اہم خبر آ گئی

    پاکستان کا آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ 2 جون کو پیش کیا جائے گا اس حوالے سے حکومت نے آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانی کرا دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس چوروں اور نان فائلرز کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور اس حوالے سے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے بجٹ مذاکرات میں یقین دہانی کرا دی گئی ہے۔

    ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور اگلے مالی سال میں نان فائلرز پر گاڑیوں اور جائیداد کی خریداری پر پابندی ہوگی۔

    اگلے مالی سال میں نان فائلرز لین دین کی ٹرانزیکشن نہیں کر سکیں گے جبکہ نئے بجٹ میں نان فائلرز کے لیے آسانی نہیں بلکہ مزید سختی ہوگی۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ٹیکس سسٹم سے نان فائلرز کی کٹیگری ختم کرنے پر کام بھی جاری ہے۔

    واضح رہے کہ بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں حکومت پاکستان کی ٹیم اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور اب تک کئی دور ہو چکے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/income-tax-on-salaried-class-to-be-discussed-imf-in-budget-talks/

  • قسطوں پر انرجی سیور پنکھے، عوام کے لیے بڑی خوشخبری

    قسطوں پر انرجی سیور پنکھے، عوام کے لیے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : عوام کو انرجی سیور پنکھے قسطوں پر دینے کی تیاری کرلی گئی ، جس سے بجلی کے بل کم آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے عوام کو انرجی سیور پنکھے قسطوں پر دینے کی تیاریاں کرلی، ذرائع نے بتایا کہ انرجی سیور پنکھے لگانے کے پلان کا اعلان آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کیا جائے گا، پنکھے قسطوں پر دینے کا مقصد بجلی کی بچت ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ وزیر اعظم نے انرجی سیور پنکھے آسان قسطوں پر دینے کی تجویز منظور کرلی ہے، زیادہ بجلی استعمال کرنے والے پنکھوں کی تبدیلی کا قومی پلان تیار کرلیا ہے۔

    صارفین بینکوں کی مالی معاونت سے توانائی کی بچت کرنے والے فین لگوا سکیں گے اور پنکھوں کی قیمت کی ادائیگی بجلی کے بلوں کے ذریعے اقساط میں کر سکیں گے۔

    ذرائع کے مطابق اے سی فینز کو ڈی سی فینز میں بدلنےسے 5 ہزارمیگاواٹ تک بجلی کی بچت ہو گی اور انرجی سیورپنکھوں کی بدولت بجلی بچت سے نئی پیداواری صلاحیت کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ حکومت انرجی سیور پنکھے بلاسود فراہم کرنے کی تیاریاں کر رہی ہے، عوام کو بلاسودآسان قسطوں پر پنکھوں کی فراہمی کی اسکیم پر آئی ایم ایف سے بھی مشاورت ہوگی، پنکھوں کی قسطوں پر فراہمی سے عوام کے بجلی کے بل کم آئیں گے۔

    Inverter Fans in Pakistan Really Consume Only 30 Watts?

  • بجٹ 26-2025 کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اہم اہداف طے پا گئے

    بجٹ 26-2025 کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اہم اہداف طے پا گئے

    اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے بجٹ 26-2025 کیلیے حکومت پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان اہم اہداف طے پا گئے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ 26-2025 پر مذاکرات میں مرحلہ وار کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے، عالمی ادارے کے بجٹ کیلیے اہم خدوخال سامنے آگئے جس میں بجٹ 17 ہزار 600 ارب روپے سے زائد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: بجٹ سے قبل آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا

    دستاویز کے مطابق ایف بی آر آئندہ مالی سال کے دوران 14 ہزار 307 ارب روپے جمع کرے گا جبکہ 6 ہزار 470 ارب روپے کے ڈائریکٹ ٹیکس جمع کرے گا، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 1153 ارب جبکہ سیلز ٹیکس کا ہدف 4943 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

    اس میں بتایا گیا کہ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 1 ہزار 741 ارب روپے جمع کرنے کا ہدف ہے، پیٹرولیم لیوی کا ہدف 1311 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، نان ٹیکس آمدن 2584 ارب روپے اور صوبے 1220 ارب کا سرپلس دیں گے۔

    آئندہ سال قرضوں پر سود ادائیگیوں کیلیے 8 ہزار 685 ارب روپے، دفاع پر 2 ہزار 414 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے، ترقیاتی منصوبوں پر وفاق 1065 ارب روپے خرچ جبکہ 6 ہزار 588ارب روپے کا قرض حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔