Author: شعیب نظامی

  • بجٹ سے قبل آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا

    بجٹ سے قبل آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا

    اسلام آباد : انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) نے وفاقی ترقیاتی بجٹ سے صوبائی منصوبوں کی فنڈنگ مرحلہ وار ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف وفد کے آئندہ بجٹ اخراجات پر صوبوں سے ورچوئل مذاکرات ہوئے، صوبائی حکومتوں نے آئندہ بجٹ کے اخراجات پر سیشنز میں شرکت کی۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے مطالبہ کیا وفاقی ترقیاتی بجٹ سے صوبائی منصوبوں کی فنڈنگ مرحلہ وارختم کی جائے اور صوبے اپنے بجٹ سے ترقیاتی منصوبوں کی فنڈنگ کریں۔

    ذرائع نے بتایا کہ یکم جولائی سے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس اور ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈ خود اکٹھے کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبوں کو ترقیاتی منصوبوں پر اخراجات کیلئے وفاق پر انحصار ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

    نئے بجٹ کے ساتھ سالانہ 6 لاکھ روپے سے زائد زرعی آمدن پر انکم ٹیکس جمع کرنے پر چھوٹ نہیں ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کیلئے آئی ایم ایف نے وفاق اور صوبوں کی معاشی کارکردگی سے اظہار اطمینان کیا جبکہ آئی ایم ایف مطالبے پر صوبوں نے آئندہ مالی سال سرپلس کی یقین دہانی کرائی۔

    آئی ایم ایف وفد بجٹ پر مذاکرات کیلئے کل پہنچ جائے گا، جس کا شیڈول طے پاگیا، وفد وزارت خزانہ، پلاننگ کمیشن، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک حکام سے ملاقات کرے گا۔

  • اطالوی ایجنسی کا سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں ارلی وارننگ سسٹم کی تنصیب کے لیے بڑا قدم

    اطالوی ایجنسی کا سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں ارلی وارننگ سسٹم کی تنصیب کے لیے بڑا قدم

    اسلام آباد: صوبہ سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے اچھی خبر ہے، اطالوی ایجنسی لاکھوں یورو امداد فراہم کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی ایجنسی برائے ترقی و تعاون (AICS) کی جانب سے سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں سیلاب سے تباہ خاندانوں کی فلاح کے لیے 40 لاکھ یورو فراہم کیے جائیں گے۔

    جاری اعلامیے کے مطابق اس رقم کا مقصد متاثرین کو خشک سالی اور ہیٹ ویوز کے سب سے زیادہ شکار افراد کو تحفظ فراہم کرنا ہے، اور اس رقم سے 36 ماہ میں متاثرہ اضلاع میں ارلی وارننگ سسٹم کی تنصیب میں معاونت کی جائے گی۔

    ایف اے او اور سی ای ایس وی آئی کے نمائندوں نے اسلام آباد میں جمعہ کو اس معاہدے پر دستخط کیے، دستخطی تقریب اٹلی کی سفیر ماریلینا ارمیلین کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئی۔ اطالوی سفیر ماریلینا ارمیلین نے کہا کہ یہ رقم موسمیاتی آفات کے خطرے میں کمی کے لیے پاکستان کی معاونت کرے گی۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں میں 2022 میں آنے والا سیلاب تاریخ کے چند تباہ کن سیلابوں میں سے ایک تھا، جس نے ایک تہائی ملک کو پانی برد کر دیا تھا، تاہم سب سے زیادہ تباہی صوبہ سندھ میں ہوئی تھی۔ اس سیلاب میں سینکڑوں قیمتی جانیں ضائع، ہزاروں کچے و پکے مکانات تباہ، لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ اور معاشی طور پر اربوں روپے کا نقصان ہوا تھا۔

  • بجٹ 26-2025: آئی ایم ایف نے پاکستان سے بڑا مطالبہ کر دیا

    بجٹ 26-2025: آئی ایم ایف نے پاکستان سے بڑا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف)  کے درمیان بجٹ 26-2025 کے حوالے سے ورچوئل مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات میں ٹیکس آمدن کے اہداف پر تفصیلی سیشن ہوا جس میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیے۔

    ذرائع کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ 2025-26 کے وفاقی بجٹ کے لیے14 ہزار300 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کرنے کے لیے ٹیکس محصولات میں 430 ارب روپے کا اضافہ کرے۔

    آئی ایم ایف نے پاکستان سے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا، آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ عدالتوں میں دائر ٹیکس مقدمات جلد از جلد نمٹائے جائیں ۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف وفد کو معاشی کارکردگی سے آگاہ کردیا، آئی ایم ایف کو ٹیکس اہداف کے حصول میں مشکلات پر بھی بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بتایا کہ سست ترقی اور مسلسل افراط زر کی وجہ سے محصولات کی وصولی 13.275 ٹریلین روپے تک محدود ہو سکتی ہے تاہم نفاذ اور پالیسی اصلاحات کے ذریعے 1030 ارب روپے اکٹھے کیے جا سکتے ہیں۔

    آئی ایم ایف تجویز دی ہے کہ آئندہ مالی سال انفورسمنٹ اقدامات سے 600 ارب روپے اکٹھے کئے جائیں اور آئندہ بجٹ میں ٹیکس بڑھا کر 430 ارب روپے اضافی حاصل کئے جائیں۔

    آئی ایم ایف نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ تمباکو، مشروبات اور رئیل اسٹیٹ سمیت اعلیٰ صلاحیت والے شعبوں کو دستاویزی بنایا جائے، جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اندر ریئل ٹائم ڈیٹا کلیکشن کو بہتر بیانا جائے۔

    اجلاس میں ایف بی آر کے پروڈکشن ڈیٹا مانیٹرنگ کو بڑھانے اور دستاویزات کو بہتر بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    https://urdu.arynews.tv/fbr-decides-to-carry-out-video-surveillance/

  • پاکستان نے امریکا کو تجارتی ٹیرف کے بغیر دو طرفہ تجارتی معاہدے کی پیشکش کردی

    پاکستان نے امریکا کو تجارتی ٹیرف کے بغیر دو طرفہ تجارتی معاہدے کی پیشکش کردی

    پاکستان نے امریکا کو بغیر کسی تجارتی ٹیرف کے دو طرفہ تجارتی معاہدے کی پیشکش کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان نے امریکا کو تجویز دی ہے کہ دونوں ممالک باہمی دلچسپی کے تجارتی شعبوں پر زیرو ٹیرف کے تحت معاہدہ کریں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے کا مقصد دو طرفہ تجارت کو وسعت دینا ہے جبکہ تجویز امریکی صدر کے پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کے جواب میں دی گئی ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر کی پیشکش کو خوش آمدید کہا ہے، جنگ بندی کے بعد ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ دونوں ملکوں کے ساتھ بہت سی تجارت کریں گے۔

    پاکستان کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ متعدد شعبوں میں دو طرفہ تجارت کو توسیع دینا چاہتا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ متعدد ممالک پر بھاری جوابی ٹیرف عائد کیا تھا۔ بعد ازاں صدر ٹرمپ نے جوابی ٹیرف میں 90 روز کے وقفے اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کئی ممالک امریکا کے ساتھ مذاکرات پر راضی ہیں۔

  • پراپرٹی کی فروخت پر ٹیکس ، بڑی خبر آگئی

    پراپرٹی کی فروخت پر ٹیکس ، بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : ریئل اسٹیٹ سے وابستہ افراد کے لئے اہم خبر آگئی ، پراپرٹی کی فروخت پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ  26- 2025 میں ریئل اسٹیٹ پر کیپٹل گین ٹیکس بڑھانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ پراپرٹی کی فروخت پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں 20 فیصد اضافہ ہوسکتا ہے، کیپٹل گین ٹیکس کی شرح پندرہ سے بڑھ کر پینتیس فیصد تک ہوسکتی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف میں ورچوئل مذاکرات کے پہلے روز دو سیشنز ہوئے، آئندہ بجٹ میں ٹیکس ٹوجی ڈی پی کا ہدف گیارہ فیصد رکھے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ ریئل اسٹیٹ کے کیپٹل گین ٹیکس کو کارپوریٹ سیکٹر کے مساوی لانے کی کوشش ہے، ورچوئل اجلاس میں ریئل اسٹیٹ کیپٹل گین ٹیکس بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں چار سو ارب روپے ٹیکس اقدامات کیے جاسکتے ہیں، ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس آمدن گنجائش سےکم حاصل ہورہی بڑھانےکی ضرورت ہے۔

    کیپٹل گین ٹیکس کی شرح بڑھانے کا اطلاق اسٹاک مارکیٹ کے شیئرز کی آمدن پر نہیں ہوگا۔

    یاد رہے وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے لیے اقدامات پر زور دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی تھی کہ ٹیکس چوری میں ملوث افراد اور شعبوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    وزیر اعظم نے ٹیکس چوروں کی مدد کرنے والے افسران اور اہلکاروں کے کڑے احتساب کی بھی ہدایت کی۔

  • آیندہ بجٹ میں پٹرول، بجلی، شرح سود مزید کم ہوں گے، معاون خصوصی ہارون اختر کی اے آر وائی سے بات چیت

    آیندہ بجٹ میں پٹرول، بجلی، شرح سود مزید کم ہوں گے، معاون خصوصی ہارون اختر کی اے آر وائی سے بات چیت

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر نے کہا ہے کہ آیندہ بجٹ میں عوام اور صنعت کار اچھی خبریں سنیں گے، بجٹ میں پٹرول، بجلی اور شرح سود مزید کم ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ہارون اختر نے کہا وزیر اعظم شہباز شریف کی معاشی سرگرمیاں نواز شریف کے وژن کی عکاس ہیں، وہ معاشی ترقی کی شرح کو 7 فی صد تک پہنچانا چاہتے ہیں، اور اس شرح کو 10 سال کے لیے مستحکم رکھنے کے خواہش مند ہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا وزیر اعظم برآمدات میں اضافے کو معاشی ترقی کی لائف لائن قرار دیتے ہیں، اور معاشی معاملات پر بھرپور توجہ دیے ہوئے ہیں۔ ہارون اختر نے وزیر اعظم کی حکمت عملی کے حوالے سے کہا معاشی مشکلات کے لیے شہباز شریف الگ الگ کمیٹیاں بنا کر مسائل حل کیے جا رہے ہیں، وزیر اعظم معاشی مسائل کے حل کا ٹاسک دینے کے بعد اس پر پوچھ گچھ کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا وزیر اعظم شہباز شریف سرمایہ کاروں کو تحفظ اور اعتماد دینا چاہتے ہیں، اور پاکستان کو خطے میں سرمایہ کاری کی جنت بنانا چاہتے ہیں، ملک میں کاروبار چلیں گے تو ہی ترقی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے صنعتوں کو ریلیف دینے کے لیے بجٹ کا انتظار نہیں کیا، بجٹ سے پہلے ہی صنعتوں کی بجلی کے ریٹ کم کیے گئے، اور بنیادی شرح سود میں کمی کی گئی۔


    اربوں روپے مالیت کے بڑے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری


    ہارون اختر کے مطابق عالمی منڈی میں پٹرول کا ریلیف عوام کو منتقل کیا جا رہا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے جنگی حالات میں بھی معاشی امور پر کمیٹیوں کے اجلاس کی سربراہی کی، اور آیندہ مالی سال کا بجٹ وزیر اعظم کے معاشی وژن کی عملی شکل ہوگا۔

  • پاکستان اور جاپان میں اسمارٹ واٹر میٹرز کے نفاذ کیلیے معاہدہ

    پاکستان اور جاپان میں اسمارٹ واٹر میٹرز کے نفاذ کیلیے معاہدہ

    اسلام آباد: پاکستان اور جاپان کے درمیان اقتصادی و سماجی ترقیاتی پروگرام کے معاہدے پر باقاعدہ دستخط ہوگئے جس کے تحت جاپانی حکومت فیصل آباد شہر میں اسمارٹ واٹر میٹرز لگانے میں مدد فراہم کرے گی۔

    معاہدے پر دستخط کی یہ تقریب وزارت اقتصادی امور میں منعقد ہوئی۔ پاکستان کی جانب سے سیکرٹری اقتصادی امور ڈاکٹر کاظم نیاز جبکہ جاپانی حکومت کی جانب سے پاکستان میں تعینات سفیر اکاماتسو شوئچی نے معاہدے پر دستخط کیے۔

    اس پروگرام کے تحت جاپانی حکومت پانی 510 ملین جاپانی ین (3.50 ملین ڈالر) کی گرانٹ کے تحت فیصل آباد میں 8000 اسمارٹ واٹر میٹرز لگانے میں معاونت کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: تیل و گیس کی تلاش ، پاکستان اور ترکیہ کے درمیان بڑا معاہدہ

    یہ اسمارٹ میٹرز واسا فیصل آباد کو پانی کی فراہمی، ڈیمانڈ اور میجمنٹ کے نظام کو بہتر بنانے میں انتہائی کارگر ثابت ہوں گے۔

    معاہدے پر دستخط کی اس تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے کہا کہ اس خصوصی تعاون پر جاپانی حکومت اور عوام کے مشکور ہیں اور اس منصوبے پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

    جاپانی سفیر اکاماتسو شوئچی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کیلیے جاپانی حکومت اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔

    اس سے قبل فروری 2025 میں پاکستانی ایئرپورٹس پر سکیورٹی کے حوالے سے جاپان کے ساتھ اہم معاہدہ ہوا تھا۔

    پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) کے مطابق ملکی ایئرپورٹس پر ایوی ایشن سیکیورٹی کے جدید آلات کی تنصیب کی جا رہی ہے، اس کے تحت ملتان اور فیصل آباد ایئرپورٹس پر جدید (ای ڈی ایس-سی ٹی) سکیورٹی سکینرز نصب ہوں گے۔

    مذکورہ ایئرپورٹس پر جائیکا منصوبے کے تحت جدید بیگیج ہینڈلنگ سسٹم کی تنصیب بھی ہوگی، جدید سکیورٹی سکینرز کی مدد سے آتشی مواد کی نشان دہی ممکن ہوگی۔

    پی اے اے کے مطابق جائیکا (جاپان) فیز-2 منصوبے کے تحت سیکیورٹی آلات کی کامیاب ٹینڈرنگ مکمل ہو چکی ہے، ٹینڈرنگ اور کنٹریکٹ کی تقریب میں پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے وفد نے شرکت کی، 4 ارب روپے سے زائد کا معاہدہ ٹیک انٹرنیشنل کمپنی کے ساتھ ٹوکیو میں طے پایا۔

    پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے مطابق یہ منصوبہ جاپانی گرانٹ سے مکمل کیا جا رہا ہے۔

  • آئی ایم ایف مشن چیف کا دورہِ پاکستان ایک ہفتے تاخیر کا شکار

    آئی ایم ایف مشن چیف کا دورہِ پاکستان ایک ہفتے تاخیر کا شکار

    عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن چیف کا دورہِ پاکستان ایک ہفتے تاخیر کا شکار ہو گیا۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد بجٹ تیاری کیلئے شیڈول کے مطابق نہ پہنچ سکے گا۔ بجٹ پر آئی ایم ایف کے ساتھ مشاورت کاپہلامرحلہ  آن لائن ہو گا۔

    بجٹ تیاری کیلئے آئی ایم ایف وفد اور مشن چیف کی آمد آئندہ ہفتے ممکن ہے۔

    آئی ایم ایف وفد کیساتھ کل سے بجٹ تیاریوں پر مذاکرات ہونا تھے تاہم وفد سے بجٹ تیاریوں کا ٹیکنیکل دور اب آن لائن ہوگا۔

    رواں ہفتے ورچوئل مذاکرات اور آئندہ پاکستان ہوں گے جس میں وزارت خزانہ، ایف بی آر سمیت متعلقہ حکام شرکت کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق آن لائن مذاکرات کے دوران بجٹ تجاویز اور اہم اہداف پر ڈیٹا فراہم کیا جائے گا، معاشی ٹیم نے آئی ایم ایف کوبریفنگ کیلئےتیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

    آئی ایم ایف وفد آن لائن میٹنگز میں بجٹ تیاری کا جائزہ لےگا۔

  • بھارتی ماہر  کا  پاکستان کی ‘کرپٹو ڈپلومیسی’ کی کامیابی کا اعتراف

    بھارتی ماہر کا پاکستان کی ‘کرپٹو ڈپلومیسی’ کی کامیابی کا اعتراف

    بھارتی ماہر نے انڈین ٹی وی شو میں پاکستان کی کرپٹو ڈپلومیسی کی کامیابی کا اعتراف کرلیا اور کہا پاکستان کی فارن ٹیک پالیسی جنگی جہازوں سے کہیں زیادہ کارآمد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عسکری میدان کے بعد ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی بھارت پر حاوی ہے، بھارتی ماہرین پاکستان کی ٹیکنالوجی پر مبنی خارجہ پالیسی سے متاثر نظر آرہے ہیں۔

    بھارتی ماہر ک نے انڈین ٹی وی شو میں پاکستان کی کرپٹو ڈپلومیسی کی کامیابی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے کرپٹو کونسل کے قیام سے اہم سفارتی کامیابی سمیٹی۔

    بھارتی ماہر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کرپٹو کونسل کو سفارت کاری کے اہم جزو کے طور پر استعمال کیا، پاکستان کی فارن ٹیک پالیسی جنگی جہازوں سے کہیں زیادہ کارآمد ہے۔

  • وفاقی بجٹ :  آئی ایم ایف کی شرائط سامنے آگئیں

    وفاقی بجٹ : آئی ایم ایف کی شرائط سامنے آگئیں

    اسلام آباد : وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کی شرط پر کلائمیٹ بجٹ کے لیے نیا طریقہ کار وضع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق آئی ایم ایف کی شرائط سامنے آگئیں۔

    وزارت خزانہ نے عالمی مالیاتی فنڈ کی شرط پر کلائمیٹ بجٹ کے لیے نیا طریقہ کار وضع کردیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال سے کلائمیٹ بجٹ سے متعلق تمام اخراجات کی نشاندہی کی جائےگی جبکہ کلائمیٹ بجٹ ٹیگنگ کو سبسڈیز اور گرانٹس کے اخراجات تک بڑھایا جا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے، وزیر خزانہ

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ نے متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز سے 30 مئی تک بجٹ تخمینہ جات طلب کر لیے۔

    ذرائع نے کہا کہ متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کو اضافی فارم تھری سی پر کرنے کے لیے بھجوا دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق کلائمیٹ بجٹ ٹیگنگ آف سبسڈیز عالمی مالیاتی فنڈ کے موجودہ قرض پروگرام کی شرط ہے۔