Author: الفت مغل

  • نوازشریف نے لاہور کی قیادت کو لندن طلب کر لیا

    نوازشریف نے لاہور کی قیادت کو لندن طلب کر لیا

    نوازشریف نے ن لیگ لاہور کی قیادت کو لندن طلب کر لیا، سیف الملوک، صدریوتھ ونگ لاہور ملک فیصل کل لندن روانہ ہونگے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نوازشریف نے لاہور کی قیادت کو لندن بلا لیا ہے، سیف الملوک کھوکھراور لاہور یوتھ ونگ کے صدر ملک فیصل کل لندن کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیف کھوکھر اور ملک فیصل نوازشریف کو لاہور کی تنظیم سازی کے حوالے سے رپورٹ پیش کریں گے۔

    پارٹی ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں پارٹی قائد کے استقبال کے ساتھ ساتھ لاہور میں تنظیم کی تیاریوں کے سلسلے میں بھی نواز شریف کو آگاہ کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ن لیگ کے قائد اس سے قبل بھی اہم سیاسی مشاورت اور دیگر معاملات کے لیے پارٹی اراکین کو لندن اور دبئی طلب کرتے رہے ہیں، اب ان کے پاکستان واپس آنے کی خبروں کے بعد لاہور کی قیادت کو لندن بلایا گیا ہے۔

  • (ن) لیگ اسحاق ڈار کو نگراں وزیر اعظم بنانے کیلیے سرگرم

    (ن) لیگ اسحاق ڈار کو نگراں وزیر اعظم بنانے کیلیے سرگرم

    مسلم لیگ (ن) کی قیادت وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نگراں سیٹ اپ میں وزیر اعظم بنانے کیلیے سرگرم ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ (ن) لیگ نے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کو اسحاق ڈار کے نام پر راضی کرنے کیلیے کوششیں شروع کر دیں۔

    ذرائع کے مطابق لندن میں نواز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات میں نگراں سیٹ اپ کیلیے اسحاق ڈار کا نام زیرِ بحث آیا تھا، پیپلز پارٹی نے ابھی مکمل ہاں یا انکار نہیں کیا۔

    ذرائع (ن) لیگ نے بتایا کہ اسحاق ڈار کو نگراں وزیر اعظم بنانے کا مقصد معاشی پالیسیوں کے تسلسل کو جاری رکھنا ہے، مشاورت کا سلسلہ مزید تیز کیا جائے گا اور امکان ہے کہ متفقہ فیصلہ ہو جائے گا۔

    ادھر وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے نجی نیوز چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کے آخری ہفتے میں نگراں سیٹ اپ پر اتفاق ہو جائے گا۔

    احسن اقبال نے کہا کہ اگر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے نام پر سب کا اتفاق ہو جائے تو وہ نگراں وزیر اعظم بن سکتے ہیں، نگراں سیٹ اپ میں جس کا بھی انتخاب ہوگا اتفاق رائے سے ہوگا۔

  • آصف زرداری کا نواز شریف کو جلد پاکستان آنے کا مشورہ

    آصف زرداری کا نواز شریف کو جلد پاکستان آنے کا مشورہ

    دبئی: سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے نواز شریف کو جلد پاکستان آنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت کے درمیان دبئی میں اہم بیٹھک ہوئی ہے، اس اہم ملاقات میں رہنماؤں نے مستقبل قریب میں بھی ساتھ چلنے پر اتفاق کیا، ملاقات میں بلاول بھٹو اور مریم نواز بھی شریک تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں میں اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ جمہوریت کے تسلسل کو ہر صورت قائم رکھا جائے گا، ملاقات میں اگست کے پہلے ہفتے میں قومی اسمبلی تحلیل کرنے پر مشاورت ہوئی۔

    ن لیگ کا مؤقف تھا کہ انتخابات کے لیے یہی وقت موزوں ہے، سیاسی حالات بھی سازگار ہیں، اس لیے اسمبلی کی مدت میں توسیع نہ کی جائے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی رائے تھی کہ معاشی صورت حال کو مزید بہتر بنایا جائے، دریں اثنا آصف زرداری نے نواز شریف کو جلد پاکستان آنے کا مشورہ بھی دیا۔

  • کابینہ الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہ کر سکی

    کابینہ الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہ کر سکی

    اسلام آباد: پنجاب میں الیکشن کے لیے وفاقی کابینہ الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہ کر سکی۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے یا نہ کرنے کے حتمی فیصلے کے لیے مشاورت کو وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اور یہ معاملہ پارلیمنٹ میں لے جانے پر اتفاق کیا گیا۔

    ذرائع ن لیگ کے مطابق ارکان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 2 فیصلے موجود ہیں، کابینہ کس پر عمل کرے اور کس پر نہ کرے، بعض ارکان کا مشورہ تھا آدھے فنڈز جاری کیے جائیں تاکہ سپریم کورٹ کی حکم عدولی نہ ہو۔

    وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ پارلیمنٹ سے رائے لی جائے، پارلیمنٹ سپریم ہے جو فیصلہ کرے، کابینہ کا کہنا تھا کہ 3-4 کا فیصلہ ہے تین دو کو کیسے تسلیم کر لیا جائے، کابینہ نے پارلیمنٹ کی بالادستی قائم رکھنے پر اتفاق کیا۔

    اجلاس میں کل کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں عدالتی اصلاحات بل پر بھی مشاورت کی گئی، فیصلہ کیا گیا کہ ارکان اپنی اپنی پارلیمانی پارٹی کے کل مشترکہ اجلاس میں زیادہ ارکان کی شرکت یقینی بنائیں۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کرانے پر زور دیا گیا۔

  • عمران خان کے قافلے میں شامل گاڑیوں کو حادثہ

    عمران خان کے قافلے میں شامل گاڑیوں کو حادثہ

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے قافلے میں شامل گاڑیوں کو اسلام آباد جاتے ہوئے حادثہ پیش آیا ، جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا قافلہ اسلام آباد کی جانب رواں دواں تھا کہ اچانک قافلے میں شامل گاڑی الٹ گئی ، گاڑی الٹنے سے دیگر گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔

    گاڑیوں کو موٹروے پر کلر کہار کے قریب حادثہ پیش آیا ، حادثے میں گاڑیوں میں موجود لوگوں کو معمولی نوعیت کے زخم آئے تاہم زخمی افراد کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    ایک گاڑی میں موجود خاتون بھی محفوظ رہیں، لیکن گاڑی کا اگلا حصہ تباہ ہوگیااور شیشہ ٹوٹ گیا، ایک گاڑی کو لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت سیدھا کیا

    حادثے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کاقافلہ چکوال ریسٹ ایریا میں رک گیا۔

    موٹر وے پر الٹنے والی گاڑی پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی شوکت عباس بھٹی کی ہے، شوکت عباس بھٹی خریت سے ہیں معمولی چوٹیں آئی ہیں۔

  • عمران خان کیخلاف ایک اور مقدمہ درج

    عمران خان کیخلاف ایک اور مقدمہ درج

    لاہور: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سمیت 150 افراد کے خلاف لاہور کے تھانہ ریس کورس میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سمیت 150 افراد کیخلاف مقدمہ ایس ایچ او تھانہ سیکریٹریٹ اسلام آباد ندیم طاہر کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزم عمران خان کی گرفتاری کے لیے پہنچے تو ڈنڈا بردار افراد نے گھیراؤ کرلیا اور ہجوم کی جانب سے پولیس کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔

    مقدمے کے متن کے مطابق عمران خان نے باہم مشورہ ہوکر ساری پلاننگ کی جبکہ ڈنڈا بردار افراد نے پولیس سے کہا کہ ایک انچ بھی آگے بڑھے تو مار دیں گے۔

    واضح رہے کہ ایڈیشنل سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست خارج کرتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے ہیں۔

    ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی درخواست خارج کی اور انہیں کل ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔

    یاد رہے کہ عدالت نے 28 فروری کو توشہ خانہ کیس میں عدم حاضری پر عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔

  • میں اس حکومت کاحصہ نہیں ہوں،  مریم نواز کا  شہباز حکومت سے لاتعلقی کا اظہار

    میں اس حکومت کاحصہ نہیں ہوں، مریم نواز کا شہباز حکومت سے لاتعلقی کا اظہار

    لاہور : ن لیگ کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے خود کو موجودہ حکومت سے الگ قرار دیتے ہوئے کہا میں اس حکومت کاحصہ نہیں ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کی ن لیگ یوتھ کے نمائندوں سے ملاقات کا احوال سامنے آگیا۔

    جس میں مریم نوازنے ن لیگ کوموجودہ حالات سے بری الزمہ قرار دینے کی کوشش کرتے ہوئے خود کو موجودہ حکومت سے الگ قرار دے دیا۔

    مریم نواز نے اجلاس میں ن لیگ یوتھ کےنمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اس حکومت کاحصہ نہیں ہوں،یہ میری حکومت نہیں، اس حکومت کی کارگردگی ن لیگ پر نہیں ڈالی جاسکتی۔

    ن لیگ کی چیف آرگنائزر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت توتب ہوگی جب صرف نوازشریف پاکستان میں ہوں گے ، نواز شریف ہی پاکستان کو آگے لیکر جاسکتے ہیں۔

  • ن لیگی رہنماؤں نے احسن اقبال پر تحفظات کا اظہار کر دیا

    ن لیگی رہنماؤں نے احسن اقبال پر تحفظات کا اظہار کر دیا

    لاہور: ن لیگی رہنماؤں نے مرکزی سیکریٹری جنرل احسن اقبال پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے بعض رہنماؤں نے مرکزی سیکریٹری جنرل احسن اقبال پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی قیادت کو آگاہ کر دیا ہے۔

    رہنماؤں نے کہا کہ احسن اقبال تنظیم سازی اور کارکنوں کو متحرک کرنے کے لیے موزوں شخص نہیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تحفظات کا اظہار کرنے والے لیگی رہنماؤں نے مشورہ دیا ہے کہ موجودہ سیاسی حالات میں احسن اقبال کی جگہ یہ عہدہ کسی متحرک رہنما کو دیا جائے۔

    مریم نواز کے دورہ ایبٹ آباد سے قبل ہی ن لیگ اختلافات کا شکار

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر احسن اقبال کو اس عہدے سے ہٹایا جاتا ہے تو اس تبدیلی کی صورت میں خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق سیکریٹری جنرل کے عہدے کے لیے مضبوط امیدوار ہوں گے۔

  • نواز شریف کی مریم نواز کو شاہد خاقان کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

    لاہور : مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے فوری طور پارٹی کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی، مریم نواز آئندہ چند روز میں شاہد خاقان عباسی سے ملیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی پارٹی سے ناراضگی طول پکڑتی جا رہی ہے۔

    مسلم لیگ ن نے اہم سیاسی فیصلوں میں شاہدخاقان عباسی کو نظر انداز کیا ہے اور انہیں پارٹی کے اہم اجلاسوں میں مدعو نہیں کیا گیا جس کے پیش نظر ن لیگ اور شاہد خاقان عباسی کے درمیان فاصلے بڑھتے جا رہے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو سینئر نائب صدر بنانے اور چیف آرگنائزر کا عہدے دینے سے بھی شاہد خاقان کو شدید اختلاف ہے۔

    ذرائع کے مطابق شاہد خاقان کی ناراضی کی بڑی وجہ سینئرنائب صدر کے عہدے سے عملی طورپر ہٹانا ہے۔

    نواز شریف نے مریم نواز کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری پر شاہد خاقان عباسی کے پاس جائیں اور انکے تحفظات دور کریں ۔

    مریم نواز شریف اگلے چند روز میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ شاہد خاقان عباسی کے تحفظات کرنے کے لیے ان سے ملاقات کریں گی۔

  • مریم نواز کے ملک گیر تنظیمی دوروں کا شیڈول جاری

    لاہور : مسلم لیگ ن نے مریم نواز کے ملک گیر تنظیمی دوروں کا شیڈول جاری کردیا، مریم نواز یکم فروری سے طوفانی تنظیمی دوروں کا آغاز کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے پارٹی کی چیف آرگنائزر مریم نواز کا پنجاب میں دوروں کا شیڈول جاری کر دیا گیا، مریم نواز یکم فروری کو بہاولپور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کریں گی اور دو فروری کو بہاولپور میں پارٹی کا تنظیمی اجلاس منعقد ہوگا۔

    شیڈول میں بتایا گیا ہے کہ مریم نواز پانچ فروری کو ملتان میں کنونشن اور چھ فروری کو پارٹی کا تنظیمی اجلاس ہوگا جبکہ نو فروری کو مریم نواز ایبٹ آباد میں کنونشن سے خطاب کریں گی۔

    مسلم لیگ ن کے جاری کردہ شیڈول کے تحت دس فروری کو ایبٹ آباد میں پارٹی کا تنظیمی اجلاس منعقد ہوگا جبکہ پندرہ فروری کو مریم نواز ڈیرہ غازی خان میں کنونشن اور جلسے سے خطاب کریں گی اور سولہ فروری کو ڈی جی خان میں پارٹی کے تنظیمی اجلاس کی صدارت کریں گی۔

    شیڈول کے مطابق انیس فروری کو راولپنڈی میں ورکرز کنونشن ہوگا، بیس فروری کو تنظیمی اجلاس ہوگا جبکہ تئیس فروری کو مریم نوازشریف سرگودھا میں ورکرز کنونشن سے خطاب کریں گی۔

    چوبیس فروری کو مریم نواز سرگودھا میں پارٹی تنظیمی اجلاس کی صدارت کریں گی اور ستائیس فروری کو ساہیوال میں ورکرز کنونشن اٹھائیس فروری کو پارٹی تنظیمی اجلاس ہوگا۔

    شیڈول کے مطابق گوجرانوالہ میں تین مارچ کو کنونشن اور چارمارچ کو پارٹی تنظیمی اجلاس منعقد ہوگا جبکہ شیخوپورہ میں سات مارچ کو کنونشن، آٹھ مارچ کو پارٹی تنظیمی اجلاس ہوگا۔

    شیڈول کے مطابق فیصل آباد میں گیارہ مارچ کو کنونشن اور بارہ مارچ کو پارٹی کا تنظیمی اجلاس ہوگا، پشاور میں پندرہ مارچ کو ورکرز کنونشن اورسولہ مارچ کو تنظیمی اجلاس ہوگا۔

    لاہور ڈویژن میں انیس مارچ کو کنونشن اوربیس مارچ کو تنظیمی اجلاس ہوگا، مریم نوازتئیس مارچ کو کوئٹہ جائیں گی اور ورکرز کنونشن سے خطاب کریں گی۔

    چوبیس مارچ کو کوئٹہ میں مسلم لیگ (ن) کا تنظیمی اجلاس منعقد ہوگا ، کراچی میں ورکرز کنونشن ستائیس مارچ جبکہ اٹھائیس مارچ کو تنظیمی اجلاس ہوگا ، جس کے بعد گیارہ فروری کو اسلام آباد میں ورکرز کنونشن اور بارہ فروری کو تنظیمی اجلاس ہوگا۔