Author: عثمان دانش

  • قیمتوں میں اضافہ، چکن کی برآمد پر پابندی برقرار رکھنے کا حکم

    قیمتوں میں اضافہ، چکن کی برآمد پر پابندی برقرار رکھنے کا حکم

    پشاور : پشاور ہائی کورٹ  نے چکن کی برآمد پر پابندی برقرار رکھنے کا حکم دیتے ہوئے ایک دن کے چوزے کی برآمد کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں چکن کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سیکرٹری فوڈ نے بتایا چکن کی فی کلو قیمت 231 سے بڑھی تو برآمد پر پابندی لگالی ، چکن کی برآمد پر پابندی لگائی تو قیمت کم ہوکر 236 تک آگئی ہے، عدالتی حکم پر عمل درآمد یقینی بنا رہے ہیں۔

    بابر خان یوسفزئی ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ چکن کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے محکمہ خوراک نے ایک دن کے چوزے کی برآمد پر بھی پابندی لگائی ہے، عدالت نے قرار دیا تھا کہ جب ایک دن کے چوزے کی قیمت 70 سے زیادہ ہوجائے تو پھر برآمد پر پابندی ہوگی۔

    بابر خان یوسفزئی ایڈوکیٹ نے کہا چوزے کی قیمت اب بھی 70 سے کم ہے چوزے کی برآمد کی اجازت دی جائے۔

    اسحاق علی قاضی ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ چوزے کی قیمت کم ہے چکن پر دیگر اخراجات زیادہ آتے ہیں، ایک دن کے چوزے کو چکن کی قیمت الگ کیا جائے، جب ایک دن کے چوزے کی قیمت بڑھ جائے تو پھر پابندی لگائے، ماہانہ 12 کروڑ چوزے کی پروڈکشن ہوتی ہے، برآمد کرتے ہیں تو اس سے منافع آتا ہے۔

    بہلول خٹک ایڈوکیٹ نے کہا فیڈز کی قیمت بڑھ گئی ہے, جوار اور سویابین کی قیمت کو کنٹرول کیا جائے، چکن پر زیادہ خرچہ فیڈ کا ہے اور فیڈ میں 80 فیصد جوار اور وسویابین کا استعمال ہوتا ہے۔

    عدالت نے چکن کی برآمد پر پابندی برقرار رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا قیمتیں جب تک کم نہیں ہوتی پابندی برقراررہے گی۔

    عدالت نے ایک دن کے چوزے کی برآمد کی اجازت دیتے ہوئے کہا سب مل بیٹھ کر جو بھی مسائل ہے ان کا کوئی حل نکالیں، ایک دوسرے کو سنے۔

  • پشاور ڈینگی کیسز: ضلعی افسر ہیلتھ کو عہدے سے ہٹانے، انکوائری کا فیصلہ

    پشاور ڈینگی کیسز: ضلعی افسر ہیلتھ کو عہدے سے ہٹانے، انکوائری کا فیصلہ

    پشاور: وزیر اعلیٰ محمود خان نے پشاور میں ڈینگی کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ناقص کارکردگی پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر پشاور کو عہدے سے ہٹانے اور انکوائری کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان کی زیر صدارت ڈینگی صورت حال کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، جس میں معاون خصوصی کامران بنگش، پشاور سے منتخب اراکین اسمبلی اور چیف سیکریٹری کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں ڈینگی کے تدارک کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، بتایا گیا کہ صوبے میں پہلی بار 37 اینٹامولوجسٹ بھرتی کیے گئے ہیں، وزیر اعلیٰ نے عوامی نمائندوں اور متعلقہ اداروں پر مشتمل کوآرڈینیشن کمیٹی بنانے کی ہدایت جاری کی۔

    اجلاس میں ڈینگی کے تدارک کے لیے گھر گھر مہم اور عوامی آگہی کے اقدامات تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا، محمود خان نے ہدایات دیتے ہوئے کہا صوبے بھر میں ڈینگی تشخیصی ٹیسٹ مفت کیے جائیں، اور عوامی نمائندوں کے ساتھ مل کر ڈینگی سے متاثرہ علاقوں میں اقدامات کو مؤثر بنایا جائے، اور ان کے ساتھ ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد کیا جائے۔

    انھوں نے کہا ڈینگی تدارک کے لیے محکمہ صحت، بلدیاتی ادارے، ڈبلیو ایس ایس پی باہمی اشتراک سے اقدامات تیز کریں، اس حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا ڈینگی وبا سے شہریوں کا تحفظ حکومت کی پہلی ترجیح ہے، اس مقصد کے لیے تمام ممکن اقدامات یقینی بنائے جائیں گے۔

    انھوں نے کڈنی سینٹر کے لیے بھی دو دن میں فنڈز جاری کیے جانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مریضوں کو ادویات کی فراہمی کا عمل بلا تعطل جاری رہ سکے۔

  • اپر چترال لاسپور میں سال 2021 کی پہلی برف باری کے مناظر

    اپر چترال لاسپور میں سال 2021 کی پہلی برف باری کے مناظر

    اپر چترال کے خوب صورت علاقے لاسپور میں موسم سرما کی پہلی برف باری کے بعد موسم سرد ہوگیا ہے، برف باری کے بعد پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھ لی ہے۔

    تصاویر: محکمہ سیاحت خیبر پختون خوا

    چترال کے پہاڑوں پر معمول کے مطابق برف باری نومبر میں شروع ہوتی ہے لیکن اس سال اکتوبر میں برف باری شروع ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے وہاں کے رہائشیوں کو مشکلات کا بھی سامنا ہے۔

    سخت سردی میں گیس نہ ہونے کی وجہ سے اس علاقے کے لوگ لکڑی جلانے پر مجبور ہیں، وقت سے پہلے شروع ہونے والی اس برف باری نے علاقے میں معمولات زندگی کو متاثر کر دیا ہے۔

    چترال، سوات اور دیر کے پہاڑوں پر برف باری سے میدانی علاقوں میں بھی سردی کی آمد ہوئی ہے اور موسم انتہائی خوش گوار ہوگیا ہے، محکمہ موسمیات نے جمعہ سے اتوار تک بالائی علاقوں میں برف باری اور بارشوں کی پیش گوئی بھی کی ہے۔

    محکمہ سیاحت خیبر پختون خوا کے ترجمان سعد بن اویس نے بتایا کہ اپر چترال کے علاقوں میں لاسپور، شندور بروغل، یارخون، تور کھو اور مور کھو کے پہاڑوں پر تقریباً 3 انچ برف باری ہوئی ہے، جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    سعد بن اویس نے بتایا کہ اس سال موسم سرما کے فیسٹیول منعقد کیے جائیں گے، جس میں بڑی تعداد میں سیاحوں کی شرکت متوقع ہے، کرونا وبا کی وجہ سے گزشتہ برس موسم سرما کے فیسٹیول متاثر ہوئے تھے، اب جب کہ کرونا کیسز میں کمی آگئی ہے، تو سنو فیسٹیول کا انعقاد کیا جائے گا۔

  • مہنگائی کے خلاف وکلاء کا تحریک شروع کرنے کا عندیہ

    مہنگائی کے خلاف وکلاء کا تحریک شروع کرنے کا عندیہ

    ملک میں جاری مہنگائی کے خلاف ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی کال پر خیبرپختونخوا بھر کے وکلاء نے آج ‏عدالتی بائیکاٹ کیا اور احتجاجی مظاہرے ریکارڈ کرائے۔

    پشاور ہائیکورٹ کے وکلاء نے بھی ہائیکورٹ سے اسمبلی گیٹ تک ریلی نکالی مظاہرین نے بینرز اٹھائے تھے جس پر ‏حکومت کے خلاف سخت نعرے درج تھے, وکلاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پٹرولیم کی قیمتوں میں جو ‏اضافہ کیا گیا ہے اس کو واپس لیا جائے اور اشیاء خوردنوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات ‏کئے جائے, وکلاء نے دھمکی دی کہ اگر مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات نہیں کئے گئے تو پھر تحریک ‏شروع کرے گے۔

    احتجاجی ریلی سے پہلے ہائیکورٹ بار روم میں وکلاء کا اجلاس ہوا جس سے پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایسوسی ‏ایشن کے صدر بہلول خٹک اور دیگر سینئر وکلاء نے خطاب کیا۔۔

    مہنگائی کے خلاف وکلاء تحریک کو لیڈ کرنے لئے سپریم کورٹ بار کے ایسوسی ایشن کے صدر عبدالطیف آفریدی ‏کی سربراہی میں کمیٹی کا اعلان بھی کیا گیا۔

    ‏ اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سکرٹری قیصر زمان نے بتایا کہ ‏حکومت نے منی بجٹ کے زریعے عوام پر مہنگائی کا طوفان مسلط کیاہے مہنگائی سے ہر شہری پریشان ہے ‏مہنگائی کی اس طوفان پر خاموش نہیں رہ سکتے پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پہلا بار ہے جس نے مہنگائی ‏کے خلاف آواز بلند کیا ہے, اس سوال پر کہ کیا وکلاء مہنگائی کے خلاف تحریک شروع کررہے اور احتجاج ہر ہفتہ ‏رکارڈ کیا جائے گا۔

    قیصر زمان ایڈوکیٹ نے بتایا کہ اس حوالے سے پاکستان بار کونسل کا اجلاس بدھ کو ہوگا پاکستان بار کونسل جو ‏فیصلہ کرے گی اس پر عمل کرے گے اور مستقبل کا لائحہ عمل طے کرے گے انھوں نے بتایا کہ ہم دیگر صوبوں ‏کے وکلاء سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مہنگائی کے خلاف آواز بلند کرے۔

    ہائیکورٹ کے سابق صدر ارباب عثمان ایڈوکیٹ نے بتایا کہ ہر جگہ صرف ایک ہی بات ہورہی ہے اور وہ مہنگائی ‏کی ہے پتہ نہیں ,حکمران ملک کو کس طرف لے کر جارہے ہیں ملک میں جب بھی کوئی المیہ پیدا ہوتا ہے تو وکلاء ‏ہی صف اول کا کردار ادا کرتے ہیں مہنگائی کے خلاف بھی وکلاء نے آواز بلند کیا ہے اوگرا نے 6 روپے پٹرول مہنگا ‏کرنے کی سفارش کی تو حکومت نے 10 روپے سے بھی بڑھا دیا ہے۔

    سابق جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن یاسر خٹک ایڈوکیٹ نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ہمیں سیاسی ‏اختلافات سے بالاتر ہوکر غریب عوام کے لئے ہمیں اکٹھا ہونا ہوگا 2007 میں جس طرح وکلاء نے تحریک چلائی تھی ‏اسی طرح اب ہم مہنگائی کے خلاف تحریک شروع کرنے جارہے ہیں اب ہمیں باہر نکل کر ہر ظلم کا مقابلہ کرنا ‏ہوگا آج اسمبلی چوک میں جمع ہوکر حکومت کو پیغام دے رہے ہیں کہ بس بہت ہوگیا اب عوام پر مزید مہنگائی ‏کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتے۔

  • ڈالر مافیا کے 54 افراد میں سے 37 کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے، ڈی جی ایف آئی اے کا انکشاف

    ڈالر مافیا کے 54 افراد میں سے 37 کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے، ڈی جی ایف آئی اے کا انکشاف

    پشاور: ڈائریکٹر ایف آئی اے ناصر محمود ستی نے انکشاف کیا ہے کہ ڈالر مافیا کے 54 افراد میں سے 37 کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہنڈی اور کرنسی کاروبار میں گرفتار ملزمان کے کیس کی پشاور ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ڈی جی ایف آئی ے نے عدالت کو بتایا کہ ملک بھر میں 54 افراد ایسے ہیں جو ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں، مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت بڑھ جائے تو یہ افراد ڈالر کو مارکیٹ میں لے آتے ہیں اور خوب کمائی کرتے ہیں، ڈالر مافیا کے ان 54 افراد میں سے 37 کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے۔

    ڈپٹی کمشنر پشاور کی جانب سے 3 ایم پی او کے تحت گرفتار ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر آج پشاور ہائیکورٹ میں سماعت شروع ہوئی، تو ملزمان کے وکلا قیصر زمان، اظہر یوسف اور شبیر حسین گیگیانی نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ حال ہی میں ایف آئی اے نے ہنڈی اور کرنسی کاروبار کرنے والے متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے، ان افراد کے خلاف موجود قانون کی بجائے 3 ایم پی او کے تحت کارروائی کی گئی، ڈپٹی کمشنر پشاور نے ان کو ایک ماہ کے لیے پابند سلاسل کرنے کا حکم بھی جاری کیا جو کہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔

    دوران سماعت ڈائریکٹر ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ حال ہی میں اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس ہوا، جس میں 54 ایسے افراد کی نشان دہی کی گئی جو ڈالرز کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث ہیں، ان میں سے 37 افراد کا تعلق کے پی کے سے ہے۔

    انھوں نے کہا ڈالر کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث 20 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، اور ان افراد کو حراست میں لیے جانے کے بعد ڈالر کا ریٹ 178 سے گر کر 173 پر آ گیا ہے۔

    چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس دیے کہ اعلیٰ حکام کو اب پتا چلا کہ ڈالر کا ریٹ کہاں پر جا رہا ہے، حالاں کہ یہ سلسلہ تو گزشتہ کئی سالوں سے چل رہا ہے، ہم یہ نہیں کہتے کہ ہنڈی اور کرنسی کی اسمگلنگ کرنے والوں کو کھلی چھوٹ دی جائے، مگر ہم یہ چاہتے ہیں کہ جو قانون موجود ہے اس پر عمل درآمد کیا جائے، کیا 3 ایم پی او ان پر لاگو ہوتا ہے؟

    ڈائریکٹر ایف آئی اے ناصر محمود ستی نے بتایا کہ 13 ایسے افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، جن سے کروڑوں روپے مالیت کی کرنسی برآمد کی گئی ہے، جنھوں نے ذخیرہ اندوزی کی تھی، جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ غیر قانونی کرنسی ڈیلرز کے خلاف بھی سخت ایکشن لیں مگر قانون کے تحت لیں، ہنڈی اور کرنسی کے غیر قانونی کاروبار سے ہماری معیشت تباہ ہو گئی ہے، جس سے لوگوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایف آئی اے کی درخواست پر ان افراد کو ایک ماہ کے لیے جیل میں رکھا جاتا ہے، اور پھر اس میں اضافہ بھی کریں، تو ایک دن انھیں جیل سے باہر آنا ہوگا، کیوں کہ 3 ایم پی او کے تحت ایک مجوزہ وقت دیا جاتا ہے جس کے بعد انھیں جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔

    ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ اب تک 18 ایسے افراد سے 22 ملین ریکور کیے جا چکے ہیں، جن پر گزشتہ روز چھاپے مارے گئے تھے، اور اس حوالے سے رپورٹ بھی عدالت کے روبرو پیش کی گئی ہے، جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ تمام قوانین اتنے کمزور ہیں اگر آپ ان کو گرفتار بھی کر لیں تو یہ باہر آ جاتے ہیں۔

    درخواست گزار قیصر زمان نے عدالت کو بتایا کہ ان کا مؤقف کہ ان کے مؤکلوں کو تو گرفتار کیا گیا ہے، مگر اس کے باوجود انٹر بینک میں ڈالر کا ریٹ کیوں بڑھ رہا ہے، اس کا ذمہ دار کون ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بنگلا دیش کا ایک ٹکا اب پاکستان کے 2 روپے کے برابر ہے، جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری معیشت کس طرف جا رہی ہے۔

    درخواست گزار وکیل شبیر حسین گیگیانی نے عدالت کو بتایا کہ تمام قوانین موجود ہیں، اگر ایف آئی اے کو کوئی کارروائی کرنی ہے، تو اس کے تحت کرے، ڈی جی ایف آئی اے ناصر ستی نے عدالت کو بتایا کہ اب بھی ان افراد کے کارندے سرگرم ہیں، اور ہم روزانہ کی بنیاد پر ان کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا بلیک منی اور ڈالر کی ذخیر اندوزی میں ملوث کسی کو نہیں چھوڑا جا رہا، تاہم اس میں بعض ملزمان قانون کا سہارا لے کر جلدی رہا ہو جاتے ہیں، اور مجبوراً ڈپٹی کمشنر سے 3 ایم پی او کے تحت آڈر لیا گیا ہے، جس کا ان کے پاس اختیار ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جو کوئی بھی ملوث ہے اس کے خلاف کارروائی کریں، مگر قوانین کو مدنظر رکھیں۔ سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے 3 ایم پی او کے تحت گرفتار ملزمان کو 20 لاکھ دو نفری ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔

  • اپر چترال: 12 ہزار فٹ بلندی سے عمر ایوب سمیت پیراگلائیڈرز کی اڑان

    اپر چترال: 12 ہزار فٹ بلندی سے عمر ایوب سمیت پیراگلائیڈرز کی اڑان

    اپر چترال: 12 ہزار 800 فٹ بلندی پر پاکستان کے خوب صورت مقام زینی پاس پر پہاڑ کی چوٹی سے فضاؤں میں اڑان بھرنے کے مقابلے شروع ہو چکے ہیں، اپر چترال کے علاقے زینی میں پیرا گلائیڈنگ کے انتہائی دل چسپ مقابلے جاری ہیں، تین روزہ پیرا گلائیڈنگ مقابلوں کا انعقاد ضلعی انتظامیہ اپر چترال نے کیا ہے۔

    ان مقابلوں میں ملک بھر سے 63 سے زائد پیرا گلائیڈرز شرکت کر رہے ہیں، وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب بھی پیرا گلائیڈنگ مقابلوں کے لیے زینی پاس پہنچ گئے، عمر ایوب نے بھی دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ پیرا گلائیڈنگ مقابلوں میں حصہ لیا۔

    اڑان بھرنے سے قبل عمر ایوب نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ وہ پہلے بھی پیرا گلائیڈنگ کے مقابلوں میں حصہ لے چکے ہیں، زینی پاس انتہائی بلندی پر واقع پیرا گلائیڈنگ اسپاٹ ہے، یہاں پیرا گلائیڈنگ کا اپنا مزہ ہے۔

    عمر ایوب نے بتایا کہ ان کی حکومت سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، اس سوال پر کہ چترال کی سڑکوں کی حالت انتہائی خراب ہے، عمر ایوب نے بتایا کہ انھوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان سے اس بارے میں بات کی ہے، سڑکوں کو ٹھیک کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

    ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد علی خان خود پیرا گلائیڈنگ کے ان مقابلوں کی نگرانی کر رہے ہیں، انھوں نے بتایا کہ ملک بھر سے 63 پیرا گلائیڈرز مقابلوں میں شریک ہوئے ہیں، پہلی بار ملکی سطح پر پیرا گلائیڈنگ کے مقابلے منعقد کیے گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا زینی پاس پیراگلائیڈنگ کے لیے ایشیا کا دوسرا سب سے بڑا موزوں مقام ہے، پیرا گلائیڈنگ کے مقابلے اب یہاں ہر سال منعقد کیے جائیں گے، اور ہماری کوشش ہے کہ اگلے سال غیر ملکی کھلاڑی بھی مقابلوں میں شرکت کریں، اور یہاں انٹرنیشل سطح پر پیرا گلائیڈنگ مقابلے ہوں۔

    ڈپٹی کمشنر نے کہا چترال میں سیاحت کے ساتھ کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ سیاح یہاں کے خوب صورت نظاروں کے ساتھ کھیلوں کے مقابلوں سے بھی لطف اندوز ہوں۔

    زینی پاس میں پیرا گلائیڈنگ مقابلوں میں شریک کھلاڑی بھی اتنی اونچائی پر پہلی بار پیرا گلائیڈنگ مقابلے منعقد ہونے پر خوش ہیں، چترال سے تعلق رکھنے والے پیرا گلائیڈر محمد شفیق نے بتایا کہ زینی پاس پر تیز ہوائیں چلتی ہیں، جس کی وجہ سے یہاں پیرا گلائیڈنگ کرنا آسان نہیں ہے، تیز ہواؤں کی وجہ سے نئے کھلاڑیوں کو یہاں اڑان بھرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

    اسلام آباد سے آئے پیرا گلائیڈر محمد سلمان نے بتایا کہ پہلے بھی پیرا گلائیڈنگ کر چکے ہیں لیکن آج پہلی بار اتنی اونچائی سے پیرا گلائیڈنگ ہو رہی ہے، یہاں پیرا گلائیڈنگ ایڈونچر سے کم نہیں ہے۔

    محمد سلمان نے کہا 12 ہزار فٹ سے زائد بلندی سے جب آپ پرواز بھرتے ہیں تو اس علاقے کے خوب صورت نظاروں کو دیکھنے کا موقع بھی ملتا ہے اور جب آپ ققلشت میں اترتے ہیں تو احساس ہوتا ہے کہ ہاں میں نے پیرا گلائیڈنگ کی ہے۔

  • خیبر پختون خوا کابینہ میں خاتون ممبر شامل کرنے کے لیے نیلوفر بختیار متحرک

    خیبر پختون خوا کابینہ میں خاتون ممبر شامل کرنے کے لیے نیلوفر بختیار متحرک

    پشاور: خیبر پختون خوا کابینہ میں خاتون ممبر شامل کرنے کے لیے نیلوفر بختیار متحرک ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کابینہ میں خاتون ممبر اسمبلی کو شامل کرنے کے لیے نیشنل کمیشن فار اسٹیٹس آف وومن کی چیئرپرسن نیلوفر بختیار متحرک ہوگئیں۔

    خیبر پختون خوا میں 2013 سے پاکستان تحریک انصاف برسر اقتدار ہے، گزشتہ دور حکومت میں کابینہ میں کوئی خاتون شامل نہیں تھی، اور 2018 میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد بھی اب تک کسی خاتون ممبر کو کابینہ میں نمائندگی نہیں دی گئی۔

    این سی ایس ڈبلیو کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار پشاور آمد کے موقع پر نیلوفر بختیار صحافیوں سے ملاقات کر رہی ہیں

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے نیلوفر بختیار نے بتایا کہ خیبر پختون خوا اسمبلی کی خواتین ایم پی اے بہت باصلاحیت ہیں، ان کو کابینہ میں نمائندگی ملنی چاہیے، وزیر اعلیٰ محمود خان سے ملاقات میں کابینہ میں خاتون ممبر شامل کرنے کے لیے سفارش کروں گی۔

    چیئرپرسن نیشنل کمیشن فار وومن نے بتایا کہ خیبر پختون خوا کو بااختیار بنانے کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، صرف پختون خوا میں نہیں پورے ملک میں خواتین کو کسی نہ کسی صورت مسائل درپیش ہیں، اب ان کو حل کرنے کے لیے سنجیدگی سے اقدامات ہو رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے محکموں کو متحرک ہونا ہوگا، تب ہی مسائل حل ہوں گے، ضم اضلاع کے خواتین کو بھی بنیادی حقوق ملنے چاہیئں، اس کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔

    اس سوال پر کہ یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کیے جانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، اس کے لیے کیا اقدامات ہو رہے ہیں، نیلوفر بختیار نے بتایا کہ یونیورسٹیز اور کالجز میں طالبات کو جو مسائل ہیں، ان کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہوگا، ہم اسلامیہ کالج اور شہید بے نظیر وومن یونیورسٹی کا دورہ کریں گے، اور وہاں کے حالات خود دیکھیں گے، طالبات اور خواتین اساتذہ کو جو بھی مسائل ہیں ان کو فوری حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

    نیلوفر بختیار نے بتایا کہ خیبر پختون خوا کی جیلوں کا دورہ کیا ہے، پورے ملک میں کے پی کی جیلوں کی حالت بہتر ہے، خواتین قیدیوں کو سہولیات مل رہی ہیں، میں نے خود خواتین کے بیرک میں جا کر ان سے بات کی، جن قیدیوں کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، ان کو بھی سنا جا رہا ہے۔

  • چترال میں پیراگلائیڈنگ میلہ، چند دن رہ گئے!

    چترال میں پیراگلائیڈنگ میلہ، چند دن رہ گئے!

    چترال: سطح سمندر سے 12 ہزار فٹ بلندی پر واقع اَپر چترال کے سرسبز علاقے زینی میں پیراگلائیڈنگ کا شان دار میلہ سجنے میں چند ہی دن رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چترال میں پیراگلائیڈنگ کا میلہ سجنے جا رہا ہے، اَپر چترال کے علاقے زینی میں یکم اکتوبر سے 3 اکتوبر تک پیراگلائیڈنگ کا میلہ سجے گا، جس میں ملک بھر سے پیراگلائیڈنگ کے شوقین افراد حصہ لیں گے۔

    سطح سمندر سے 12 ہزار فٹ بلندی پر واقع اَپر چترال کے سرسبز علاقے زینی میں پیراگلائیڈرز اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائیں گے۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا میں پہلی بار پیراگلائیڈنگ کے مقابلے منعقد ہو رہے ہیں۔

    ڈپٹی کمشنر اَپر چترال محمد علی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ چترال میں پہلی بار یہ مقابلے منعقد ہونے جا رہے ہیں، جن میں شرکت کرنے کے لیے ملک بھر سے 59 کھلاڑیوں نے اب تک رجسٹریشن کی ہے۔

    ڈی سی محمد علی نے بتایا کہ ایشیا میں پیراگلائیڈنگ کے لیے یہ دوسری سب سے موزوں جگہ ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ تین دن یہاں پر پیراگلائیڈنگ کے مقابلے جاری رہیں گے، جس کے لیے تمام اتنظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

    محمد علی کا کہنا ہے کہ ان مقابلوں کے انعقاد کا مقصد علاقے میں سیاحت کو فروغ دینا ہے، یہ ایک اچھا سیاحتی مقام بنے گا، ہم تمام پاکستانیوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ان مقابلوں کو دیکھنے کے لیے آئیں، اور پیراگلائیڈنگ کے ساتھ ساتھ یہاں کے خوب صورت نظاروں سے بھی محظوظ ہوں۔

  • پی ٹی اے کا کم عمر بچوں کو  ٹک ٹاک سے دور رکھنے کے لیے اقدامات کرنے کا اعلان

    پی ٹی اے کا کم عمر بچوں کو ٹک ٹاک سے دور رکھنے کے لیے اقدامات کرنے کا اعلان

    پشاور: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے 18 سال سے کم عمر بچوں کو ٹک ٹاک سے دور رکھنے کے لیے اقدامات شروع کردیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے ٹک ٹاک ایپ پر غیراخلاقی اورقابل اعتراض مواد کی روک تھام سے متعلق رپورٹ پشاور ہائی کورٹ پیش کردی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایپ پر غیر اخلاقی مواد کی روک تھام کے لئے فوکل پرسن کی تعیناتی کے ساتھ ایک ایسا میکنزم ترتیب دیا جارہاہے جس سے 18 سال سے کم عمر بچے ٹک ٹاک ایپ تک رسائی حاصل نہ کرسکیں۔

    چیف جسٹس قیصررشید خان اور جسٹس اعجاز انور پرمشتمل دورکنی بنچ نے ٹک ٹاک ایپ پرغیراخلاقی ویڈیوز کی روک تھام کے لئے نازش مظفر اور سارہ علی ایڈوکیٹ کی درخواست پر سماعت شروع کی۔

    پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر ٹیکنیکل محمد فاروق، پی ٹی اے وکیل جہانزیب محسود، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جواد ، ڈپٹی اٹارنی جنرل اصغر کنڈی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی صارفین کے لیے ٹک ٹاک کی زبردست سہولت

    عدالت نے ڈائریکٹر ٹیکنیکل سے استفسار کیا کہ غیر اخلاقی مواد کی روک تھام کے لئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں؟۔ اس پر ڈائریکٹر ٹیکنیکل نے عدالت میں اپنی رپورٹ جمع کرائی، جس میں بتایا گیا کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پورے ملک میں ٹک ٹاک ایپ پر پابندی عائد کی گئی۔

    ٹک ٹاک ایپ پر غیراخلاقی اور قابل اعتراض مواد کے تدارک کیلئے حکمت عملی بنائی جارہی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹک ٹاک پر قابل اعتراض مواد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، کمپنی یومیہ بنیادوں پر لاکھوں کی تعداد میں غیر اخلاقی مواد کو ڈیلیٹ بھی کررہی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں فوکل پرسن کو تعینات کیاجارہا ہے جو ریگولیٹر اور ایس ایم پلیٹ فارم اینڈ ریگولیشن کے ساتھ رابطے میں رہے گا تاکہ ایسے مواد کو بلاک کیاجاسکے۔ پی ٹی اے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ٹک ٹاک کے بیشر صارفین کی تعداد 14 سے 18 سال ہے، اب ایسا میکنزم بنایا جارہا ہے، جس کے بعد کم عمر بچے ٹک ٹاک اکاؤنٹ نہیں کھول سکیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس پشاور ہائی کورٹ نے بھی ٹک ٹاک ایپلیکیشن پر پابندی عائد کی گئی تھی، جسے بعد میں ختم کردیا گیا تھا، جبکہ اب سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے ٹک ٹاک ایپ پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

  • چترال: سینگور کے جنگلات میں آگ لگ گئی

    چترال: سینگور کے جنگلات میں آگ لگ گئی

    چترال: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر چترال میں سینگور کے جنگلات میں آگ لگ گئی، جنگل میں چلغوزے کے درخت بڑی تعداد میں ہیں جو آگ کی لپیٹ میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چترال کے علاقے سینگور کے جنگلات میں آگ لگ گئی، آگ نے چلغوزے کے درختوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    ڈویژنل فارسٹ آفیسر چترال کا کہنا ہے کہ فارسٹ ڈپارٹمنٹ، ریسکیو اور مقامی افراد آگ بجھانے میں مصروف ہیں، آگ پر جلد قابوں پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    ڈی ایف او کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے آگ بھجانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں، آگ نے 5 ہیکٹر رقبے کو لپیٹ میں لے لیا ہے، سینگور کے جنگلات میں چلغوزے کے درخت بڑی تعداد میں ہیں۔

    حکام کے مطابق آگ لگنے کی وجوہات کی بھی انکوائری کی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ کل رات گول نیشنل پارک کے جنگل میں بھی آگ لگی تھی جس پر قابو پالیا گیا تھا، سینگور کے جنگلات بھی گول نیشنل پارک کے جنگلات سے منسلک ہیں۔