Author: عثمان دانش

  • پشاور ہائیکورٹ نے چکن اور گوشت کی برآمد کی اجازت دے دی

    پشاور ہائیکورٹ نے چکن اور گوشت کی برآمد کی اجازت دے دی

    پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے چوزے ، چکن اور گوشت کی برآمد کی اجازت دے دی، عدالت نے یکم جون کوچکن اورجانوروں کی افغانستان برآمد پر پابندی کا حکم دیا تھا۔

    ‌ تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں پولٹری اورلائیواسٹاک کی قیمتوں میں اضافےسےمتعلق کیس کی سماعت کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت عدالت نے چوزے،چکن اور گوشت پرسے پابندی ہٹا دی۔

    پشاور ہائی کورٹ نے چوزے،چکن اورگوشت کی برآمد کی اجازت دے دی ، عدالت نے یکم جون کوچکن اورجانوروں کی افغانستان برآمد پر پابندی کاحکم دیا تھا۔

    دوران سماعت عدالت نے دودھ میں کیمیکل کے استعمال پر برہمی کااظہار کیا ، چیف جسٹس نے استفسار کیا دودھ میں کیمیکل ملایا جاتا ہے، ان کیخلاف کیا کارروائی کی؟ جس پر لائیو اسٹاک حکام نے بتایا کہ ہم نے دکانوں کو سیل اور دودھ تلف کیا ہے۔

    چیف جسٹس قیصررشیدخان نے کہا کہ ایسے لوگوں کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کرے، کیمیکل استعمال کرنے والے دکانوں کو مکمل بند کرے۔

    عدالت نے لائیواسٹاک حکام کو کیمیکل ملا دودھ فروخت کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

  • چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا لاہور کی طرح صوبے کے باغات کو خوبصورت بنانے کی ہدایت

    چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا لاہور کی طرح صوبے کے باغات کو خوبصورت بنانے کی ہدایت

    پشاور: پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے صوبے کے باغات کو لاہور کی طرح خوبصورت بنانے کی ہدایت کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پشاور کے تاریخی پارکوں کی تعمیر و مرمت کے حوالے سے دائر کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید خان پارکوں میں منشیات کے عادی افراد کی موجودگی پر پولیس حکام پر بھرمی کا اظہار کیا۔

    انہوں نے ایس ایس پی سٹی عتیق شاہ سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری پاس کچھ ایسی اطلاعات ہیں کہ وزیر باغ میں نشئی افراد کے ڈیرے ہیں، پولیس کیا کررہی ہے‘؟۔  ایس پی سٹی نے عدالت کو بتایا کہ ہم اقدامات کررہے ہیں جلد سب ٹھیک ہوجائے گا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پارک کو نشئی افراد کی آماجگاہ بنادیا گیا ہے، وہاں کے ایس ایچ او کیا کررہے ہیں؟ اگر ایس ایچ او کام نہیں کرسکتا ہے تو اس کو تبدیل کریں اور ایسے افسر کو تعینات کریں جو کام کرسکتا ہے۔

    سماعت کے دوران ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ جنگلات طارق شاہ، ٹاؤن میونسپل آفیسر  وقاص، ایس پی کینٹ اور ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سکندر حیات شاہ بھی پیش ہوئے۔

    مزید پڑھیں: ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر پشاور ہائی کورٹ کا اظہار تشویش

    ڈپٹی ڈائریکٹر جنگلات طارق شاہ نے عدالت کو بتایا کہ شاہی باغ میں 70 فیصد سول ورک مکمل ہوگیا، پارک کی خوبصورتی کا کام بھی جلد مکمل کرلیا جائے گا۔

    چیف جسٹس نے ڈپٹی ڈائریکٹر جنگلات کو ہدایت کی کہ آپ لاہور کا دورہ کریں اور وہاں کے تاریخی پارکوں کو دیکھ کر یہاں کے پارکوں کو اُسی طرح خوبصورت بنائیں۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ وزیرباغ میں نئے پودے لگائے ہیں، اگر کچھ وقت کے لئے پارک کو بند کیا جائے تو پودوں کی صحیح طور پر نشونما ہوجائے گی کیونکہ پارک میں بچوں کی موجودگی سے  نئے پودوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ نئے پودے لگائے ہیں تو پھر ایک مہینے کے لئے پارک کو بند کیا جائے اور پولیس اس کو یقینی بنائے تاکہ نئے پودوں کو نقصان نہ ہوں، عدالت نے ڈپٹی ڈائریکٹر جنگلات اور دیگر فریقین سے آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

  • ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر پشاور ہائی کورٹ کا اظہار تشویش

    ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر پشاور ہائی کورٹ کا اظہار تشویش

    پشاور ہائی کورٹ نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی سیکریٹری ہیلتھ کو طلب کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے چیف جسٹس قیصر رشید خان نے کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ مہنگائی کی وجہ سے عوام ادویات خریدنے سے قاصر ہیں، مختلف کمپنیوں کی اجاراداری کی وجہ  سے عوام ادویات بھی نہیں خرید سکتے ۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ چار سال ہوگئے حکومت نے ادویات کی قیمتوں سے متعلق کوئی پالیسی نہیں بنائی، ادویات اور لیبارٹریز کے ٹیسٹوں سے متعلق ایک طریقہ کار واضح ہونا چاہیے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت اگر اقدامات کرے تو باہر سے درآمد کی جانے والی ادویات یہاں تیار کی جاسکتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ عوامی مسئلہ ہے، حکومت کو اس کو سنجیدہ لینا چاہیئے تھا لیکن بدقسمتی سے حکومت اس معاملے میں سنجیدگی ظاہر نہیں کررہی۔

    عدالت نے وفاقی سیکرٹری ہیلتھ کو  آئندہ سماعت پر طلبی کے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی۔

  • وائس چانسلرز کو ریٹائرڈ نہیں جیل میں ہونا چاہیے تھا، پشاور ہائی کورٹ

    وائس چانسلرز کو ریٹائرڈ نہیں جیل میں ہونا چاہیے تھا، پشاور ہائی کورٹ

    پشاور  ہائی کورٹ نے صوبے کی جامعات اور اسلامیہ کالج کی زمینوں کو سستے داموں لیز دینے والے چانسلر کے خلاف سخت ریمارکس دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں خیبرپختونخوا کی یونیورسٹیز کے مالی بحران سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں وائس چانسلر اسلامیہ کالج، پشاور یونیورسٹی کے وکیل اور اے اے جی سید سکندرحیات شاہ روسٹم پر پیش ہوئے۔

    اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر گل ماجد خان نے عدالت کو بتایا کہ مختلف مقامات پر کالج کی زمینیں ہے لیکن ان کو اس وقت کے بورڈ آف ٹرسٹی نے اونے پونے داموں لیز پر دیا، مارچ 2021 میں کالج کے وائس چانسلر کا چارج سنبھالا تو لیز پر دی گئی زمینوں کو واپس کرنے کے لئے کوششیں کیں۔

    چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس دیئے کہ بورڈ آف ٹرسٹی میں کون  لوگ شامل تھے اور کن افراد کو یہ زمین دی گئی ہے؟ پہلے جو وائس چانسلر ریٹائرڈ ہوئے انہیں ریٹائرمنٹ کے بجائے جیل میں ہونا چاہیے تھا، اتنے بددیانت لوگ کون تھے جس نے اپنوں کو نوازنے کے لئے کالج کی قیمتی زمینوں کو انتہائی کم قیمت پر دیا۔

    وائس چانسلر نے عدالت کو بتایا کہ خیبر بازار میں 222 کنال،چارسدہ،ہری چند، رے محال، برج ہری سنگھ اور صوابی میں کالج کی زمین ہے،صوابی میں 4 ہزار کنال زمین کے علاوہ باقی زمینیں بورڈ آف ٹرسٹی نے 2001 اور 2004 میں کم ریٹ پر لیز پر دیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ان زمینوں کو آج بھی مارکیٹ ریٹ پر دیا جائے تو کالج اپنے اخراجات خود برداشت کرسکتا ہے اور حکومت سے ایک روپیہ لینے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔

    پشاور یونیورسٹی کے وکیل وسیم الدین خٹک نے عدالت کو بتایا کہ یونیورسٹی کی زمینیں بھی کم ریٹ پر لیز کردی گئی ہے، پشاور یونیورسٹی روڈ جیسے مہنگے علاقے میں اب بھی 500 روپے کرایہ پر دکانیں لیز پر دی ہے۔

  • پشاور ہائیکورٹ کا فواد چوہدری، فردوس عاشق کو پیشی کا حکم

    پشاور ہائیکورٹ کا فواد چوہدری، فردوس عاشق کو پیشی کا حکم

    پشاور: ہائی کورٹ کے بینچ نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور فروس عاشق اعوان کو توہین عدالت کیس میں آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں فواد چوہدری اور سابق معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو آئندہ سماعت پر عدالت میں ذاتی حیثیت میں پیش ہونے اور جواب جمع کرنے کا تحریر حکم جاری کر دیا۔

    پرویز مشرف سنگین غداری کیس کا فیصلہ آنے کے بعد وفاقی وزرا نے اسلام آباد کے خصوصی عدالت کے جج جسٹس وقار احمد سیٹھ کے خلاف توہین آمیز پریس کانفرس کی تھی۔

    توہین عدالت کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے عدالت نے قرار دیا کہ بار بار نوٹس کے باوجود فریق نمبر 5 فواد چوہدری اور فریق نمبر 6 فردوس عاشق اعوان عدالت میں پیش نہیں ہو رہے۔

    ان کے وکلا کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ وفاقی وزیر کابینہ اجلاس میں مصروف ہیں، جب کہ دوسرا فریق لاہور میں مصروف ہیں، اس لیے وہ حاضر نہیں ہوئے، تاہم عدالت نے فریقین کے وکلا کی استدعا کو غیر تسلی بخش قرار دے کر مسترد کر دیا، اور حکم جاری کیا کہ دونوں فریق آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہوں۔

    عدالت نے قرار دیا کہ فریق 2 وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، فریق 3 بیرسٹر شہزاد اکبر اور فریق 4 سابق اٹارنی جنرل انور منصور ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر معافی مانگ چکے ہیں، اور حاضری سے استثنیٰ کے لیے تحریری درخواستیں دے کر خود کو عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑا ہے، یہ عدالت فریق 5 اور 6 کو 19 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتی ہے۔

    سابق صدر پاکستان جنرل (ر) پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کی جانب سے پھانسی کی سزا سنائے جانے کے بعد وفاقی وزرا کی جانب سے خصوصی عدالت کے جج چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ (مرحوم) جسٹس وقار احمد سیٹھ کے بارے میں توہین آمیز پریس کانفرنس کرنے پر پشاور ہائیکورٹ میں دائر توہین عدالت درخواستوں پر جسٹس روح الامین اور جسٹس مسز مسرت ہلالی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    سابق وفاقی وزیر اور سابق معاون خصوصی اطلاعات پنجاب حکومت فردوس عاشق اعوان کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں کل شام فون کال پر عدالتی نوٹس کا پتا چلا، فواد چوہدری اور فردوس عاشق اعوان کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا عدالتی نوٹس نہیں ملا، اس وجہ سے وہ پیش نہیں ہوئے۔

    جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیے کہ فواد چوہدری کو نوٹس کیسے نہیں ملا، میڈیا، اخبارات، سوشل میڈیا سب پر یہ خبریں چلتی ہیں، ان کو کیسے نہیں پتا، جسٹس مسز مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ اگر نوٹس نہیں ملا تھا تو پھر آپ لوگ عدالت میں کیوں پیش ہوئے۔

    جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے 3 بار نوٹس جاری کیا، یہ پھر بھی پیش نہیں ہوئے، یہ جان بوجھ کر عدالت میں پیش نہیں ہوتے، کیوں ان کو عدالت میں پیش ہونے میں شرم آتی ہے، ایسا ہے تو انھیں کہیں کہ اپنا منہ بند رکھا کریں، اگر نہیں رکھ سکتے تو پھر عدالت میں پیش ہوں، ان لوگوں نے پریس کانفرنس میں توہین آمیز زبان استعمال کر کے پوائنٹ اسکورنگ کی اور کسی کو اپنا جذبہ دکھانے کی کوشش کی ہے۔

    جسٹس مسز مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ حاضر سروس چیف جسٹس کے خلاف ایسی توہین آمیز زبان کا استعمال ناقابل برداشت ہے۔ جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر، اٹارنی جنرل اور ایک سنیئر وکیل سے کوئی کیسے یہ توقع کر سکتا ہے کہ وہ جج کے لیے ایسی زبان استعمال کرے گا، جب اٹارنی جنرل اور وکیل عدالتوں کا احترام نہیں کریں گے تو پھر کون کرے گا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر جاوید نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، معان خصوصی احتساب شہزاد اکبر اور سابق اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہو کر معافی مانگ چکے ہیں، انھوں نے تحریری طور پر معافی نامہ بھی جمع کیا، عدالت فروغ نسیم کو حاضری سے استثنیٰ دے چکی ہے، شہزاد اکبر اور انور منصور کی استثنیٰ درخواست بھی منظور کی جائے۔

    درخواست گزار وکیل عزیز الدین کاکا خیل نے کہا فواد چوہدری اور فردوش عاشق بار بار عدالتی نوٹس کے باوجود پیش نہیں ہو رہے، یہ اب دوبارہ توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی مشرف فیصلہ آنے کے بعد پریس کانفرس کی تھی لیکن انھوں جج کے بارے میں کوئی ایسی بات نہیں کی، مسلم لیگ کے نہال ہاشمی، طلال چوہدری نے توہین عدالت کی تو عدالت نے معافی مانگنے کے باوجود انھیں سزا دی، وفاقی وزرا نے بھی توہین عدالت کی ہے ان کو معافی نہ دی جائے۔

    جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیے کہ فروغ نسیم، شہزاد اکبر اور سابق اٹارنی جنرل توہین آمیز زبان استعمال کرنے پر معافی مانگ چکے ہیں، تاہم ان کی معافی کو قبول کرنا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ عدالت خود کرے گی۔

    وفاقی وزیر فواد چوہدری اور فردوس عاشق اعوان کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے مؤکل آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوں گے، اس لیے عدالت ان کے وارنٹ جاری نہ کرے، جس پر جسٹس روح الامین نے کہا کہ ہم آرڈر لکھ رہے ہیں وہ پھر آپ دیکھ لیں۔

  • عمران خان کی ایک اور فتح، ہرجانہ کیس خارج

    عمران خان کی ایک اور فتح، ہرجانہ کیس خارج

    پشاور کی مقامی عدالت نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف دائر ہونے والا کیس خارج کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پشاور کی مقامی عدالت میں تحریک انصاف کی سابق رکن صوبائی اسمبلی معراج ہمایوں کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف پانچ ارب روپے کا ہرجانہ کیس دائر کیا گیا تھا۔

    عدالت نے آج کیس کی سماعت کرتے ہوئے مقدمہ خارج کردیا۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کوپارٹی کی ڈسپلنری کمیٹی نے شوکاز جاری کیا، جس پر معراج ہمایوں کو جواب دینا چاہیے تھا۔

    عدالت کو بتایا گیا کہ انکوائری کمیٹی نے کارروائی ابھی تک مکمل نہیں کی، ابھی حتمی رپورٹ آنے کا انتظار ہے جس کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    سابق رکن اسمبلی نے عدالت میں دائر درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ 2018 کے سینیٹ انتخابات میں اُس نے پارٹی کی ہدایت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے پسندیدہ امیدوار کو ووٹ دیا تھا۔

    یاد رہے کہ 2018 کے انتخابات میں وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کے 20 اراکین صوبائی اسمبلی کو ووٹ فروخت کرنے پر شو کاز نوٹس جاری کیا تھا، جس کا انہیں 15 روز میں جواب جمع کرانا تھا۔

  • گوشت 600 روپے فی کلو ہوگیا، حکومت کیا کررہی ہے؟ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ‌

    گوشت 600 روپے فی کلو ہوگیا، حکومت کیا کررہی ہے؟ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ‌

    پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے گوشت اور پولٹری کی بڑھتی قیمتوں پر حکومت سے سوال کیا، ایک ہفتے میں پولٹری اور لائیو اسٹاک کی قیمتیں کنٹرول لانے کی ہدایت کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق  پولٹری اور لائیو سٹاک قیمتوں میں اضافہ کے خلاف دائر درخواست پر پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، جس میں سیکریٹری فوڈ، ڈی جی لائیو سٹاک، پولٹری ایسوسی ایشن کے صدر، اے اے جی سکندرحیات شاہ اور درخواست گزار کے وکلا پیش ہوئے۔

    پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قیصر رشید خان نے استفسار کیا کہ پولٹری،لائیو اسٹاک اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں آئے روز اضافے کی خبریں آتی ہے، مہنگائی کی وجہ سے عوام انتہائی تکلیف میں ہے‘۔

    جسٹس سید محمد عتیق شاہ نے سیکریٹری فوڈ سے گوشت کی قیمت سے متعلق استفسار کیا، جس پر سیکریٹری نے بتایا کہ مارکیٹ میں 600 روپے فی کلو گوشت مل رہا ہے۔

    چیف جسٹس قیصر رشید نے  سوال کیا کہ پہلے تین سو سے ساڑھے تین سو روپے فی کلو گوشت ملتا تھا، اب 600 روپے کلو ہوگیا، حکومت کیا کارہی ہے، حکومت سے ایک روٹی کی قیمت کنٹرول نہیں ہوتی، مہنگائی کی وجہ سے عوام شدید تکلیف میں ہے، عوام کو ریلیف دینے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

    عدالت نے سیکریٹری فوڈ کو ایک ہفتے میں قیمتوں کا تعین کر کے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ بجلی اور دیگر چیزوں کے نرح میں اضافہ کی وجہ سے خوراک کی اشیاء کی قیمتوں پر اثر پڑا ہے، قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں۔

    پولٹری ایسوسی ایشن کے وکیل بابر خان یوسف زئی نے عدالت کو بتایا کہ ’عدالت نے چوزے کی برآمد پرپابندی عائد کردی ہے، اس وجہ سے پولٹری ایسوسی ایشن کا نقصان ہورہا ہے، پاکستان میں چوزوں کی ماہانہ پیداوار 12 کروڑ ہے جبکہ اپنی طلب 5 سے 6 کروڑ کے قریب ہے، برآمد پر پابندی سے سرکل متاثر ہوا اور چوزے کی قیمت 40 روپے تک پہنچ گئی۔

    بابر خان یوسف زئی نے کہا کہ چوزے کی برآمد پر  عائد پابندی سے پولٹری سے وابستہ لوگ بہت متاثر ہو رہے ہیں۔

    عدالت نے سیکریٹری فوڈ، ڈی جی لائیو اسٹاک اور پولٹری ایسوسی ایشن مل  بیٹھ کر ایک ہفتے میں قیمتوں کا تعین کرنے اور رپورٹ پیش کا حکم دیتے ہوئے  کہا کہ عوام کو ریلیف دیں اور مشکلات کو کم کریں۔ عدالت نے سماعت 16 ستمبر تک ملتوی کردی۔

  • خیبر پختون خوا: کل سے بارشیں شروع ہونے کا امکان

    خیبر پختون خوا: کل سے بارشیں شروع ہونے کا امکان

    پشاور: خیبر پختون خوا کے بعض اضلاع میں کل شام سے بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کل شام سے کوہستان، شانگلہ، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، مردان، چارسدہ، نوشہرہ، دیر، چترال، پشاور، کوہاٹ اور وزیرستان میں وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔

    پی ڈی ایم اے خیبر پختون خوا نے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو مراسلہ جاری کر دیا، جس میں ڈائریکٹر جنرل شریف حسین کی جانب سے تیز بارشوں کے پیش نظر پیشگی اقدامات کرنے اور الرٹ رہنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ سے جمعے تک دیر، کوہستان، مانسہرہ اور ایبٹ آباد میں وقفے وقفے سے تیز بارش ہو سکتی ہے، بارشوں کے باعث گرمی کی شدت میں کمی کا امکان ہے، بعض علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ ہفتہ کے روز تک وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔

    بارشوں کا نیا اسپیل ، کراچی والے ایک بار پھر تیار ہوجائیں

    ترجمان پی ڈی ایم اے تیمور خان نے ہدایت جاری کی ہے کہ سیاح دوران سفر خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور موسمی صورت حال سے باخبر رہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا پی ڈی ایم اے کا ایمر جنسی آپریشن سینٹر مکمل فعال ہے، عوام کسی بھی ناخوش گوار واقعے کی اطلاع ہیلپ لائن 1700 پر دیں۔

  • خواتین کے لیے مختص پنک بسوں کا منصوبہ ناکام

    خواتین کے لیے مختص پنک بسوں کا منصوبہ ناکام

    پشاور: خیبر پختون خوا حکومت کا خواتین کے لیے مختص پنک بسوں کا منصوبہ کامیاب نہ ہو سکا۔

    تفصیلات کے مطابق پنک بسوں کا منصوبہ ناکامی کے بعد کے پی حکومت نے پنک بسیں ہائیر ایجوکیشن کے حوالے کر دیں، محکمہ ہائیر ایجوکیشن کا کہنا ہے کہ 14 بسوں میں سے صوبے کے 12 بسیں گرلز ڈگری کالجز اور 2 بسیں مردان ویمن یونیورسٹی کو دی جا رہی ہیں۔

    مختلف کالجز کے پرنسپلز کو معاون خصوصی ہائیر ایجوکیشن و اطلاعات کامران بنگش نے بسوں کی چابیاں حوالے کیں۔

    کامران بنگش نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا دو اضلاع میں خواتین کو سفری سہولیات کے لیے بسیں چلانے کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا، لیکن کچھ وجوہ پر یہ کامیاب نہ ہو سکا۔

    انھوں نے کہا گرلز کالجز میں طالبات کو ٹرانسپورٹ کے مسائل تھے جس کو حل کرنے کے لیے ہم نے بسیں کالجز کو دینے کا فیصلہ کیا۔

    پنک بسوں کا منصوبہ 2018 میں جاپان حکومت کے تعاون سے خواتین کے لیے شروع کیا گیا تھا، 14 پنک بسیں صرف خواتین کی سفری سہولیات کے لیے لائی گئی تھیں، مردان اور ایبٹ آباد میں پنک بسیں کچھ مہینے کے لیے چلائی بھی گئیں لیکن یہ سلسلہ کامیاب نہ ہو سکا۔

    یہ منصوبہ ناکامی کے بعد بسیں تین سالوں تک مختلف اسٹینڈز میں کھڑی رہیں، جس کے باعث بسوں کی حالت خراب ہونے لگی تھی، محکمہ اعلیٰ تعلیم کی درخواست پر ان بسوں کو ٹرانس پشاور سے محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے حوالے کیا گیا، اب یہ بسیں مختلف گرلز کالجز میں طالبات کی سفری سہولت کے لیے استعمال ہوں گی۔

    کامران بنگش نے بتایا کہ اب ڈی آئ خان، مردان، اور نوشہرہ سمیت دیگر اضلاع کے کالجز ان بسوں سے مستفید ہوں گے، اور ایک ہفتے کے اندر یہ بسیں چلتی نظر آئیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ 45 بسوں کا آرڈر دے چکے ہیں، جو قبائلی اضلاع میں چلیں گی، بندوبستی اضلاع میں سال 20-21 میں 40 پروفیشنل کالجز بنانے جا رہے ہیں، صوبے میں 7 وکالت کے کالجز بھی بنیں گے، جس پر 80 کروڑ کی خطیر رقم خرچ کی جائے گی۔

    انھوں نے بتایا کہ صوبے میں 30 کالجز کو ماڈل کالج بنا رہے ہیں، اور کسی کالج کی نج کاری نہیں کر رہے، کالج کی نج کاری کے حوالے سے حکومت کے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔

  • افغان ٹیم پاکستان پہنچ گئی

    افغان ٹیم پاکستان پہنچ گئی

    افغان انڈر19کرکٹ ٹیم دورہ بنگلادیش کیلئے پشاور پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان انڈر 19کرکٹ ٹیم براستہ طورخم پشاور پہنچی۔ ٹیم پشاور سے اسلام آباد ‏پھرکراچی وہاں سے بنگلادیش جائےگی۔

    افغان انڈر19کرکٹ ٹیم کےکوچ ریئس احمدزئی نے اےآروائی نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‏بنگلادیش میں 5 ون ڈے اور ایک چار روزہ میچ کھیلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کھلاڑی پرجوش ہیں سیریز جیت کرافغانستان جائیں گے حکومت تبدیل ہونے سے ‏کرکٹ پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں اشرف غنی حکومت خاتمےکےبعدکرکٹ ٹیم کایہ پہلادورہ ہے۔