Author: عثمان دانش

  • پشاور چڑیا گھر میں 2 ننھے ہرنوں کی آمد

    پشاور چڑیا گھر میں 2 ننھے ہرنوں کی آمد

    پشاور: پشاور چڑیا گھر میں مزید 2 ننھے مہمانوں کی آمد ہوئی ہے، ایک مہینے میں چڑیا گھر میں مختلف نسلوں کی ہرنیوں کے ہاں 8 بچے پیدا ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور چڑیا گھر میں کالا ہرن اور فیلو ہرن نے بچوں کو جنم دیا ہے، چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے گزشتہ روز کالے ہرن (جس کو انگریزی میں بلیک بک کہا جاتا ہے) اور فیلو ہرن نے ایک ایک بچے کو جنم دیا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دونوں نوزائیدہ صحت مند ہیں اور ان کا اچھی طرح سے خیال رکھا جا رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے چڑیا گھر کے ویٹرنری ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا کہ کالے ہرن کا شمار قیمتی جانوروں میں ہوتا ہے اور پاکستان میں اس کی تعداد بہت کم ہے۔

    پشاور چڑیا گھرکے لیے خوشی کی خبر

    انھوں نے بتایا کہ چڑیا گھر میں 3 کالے ہرن باہر سے لائے گئے تھے، جن میں 2 مادہ اور ایک نر تھا، دونوں مادہ کالے ہرن نے بچوں کو جنم دیا ہے، جس کے بعد چڑیا گھر میں کالے ہرن کی تعداد اب 5 ہو گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی چڑیا گھر میں ہرنیوں کی مختلف نسلوں کے 4 بچے پیدا ہوئے تھے، ایک مہینے میں چڑیا گھر میں ہرنیوں کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔

    پشاور چڑیا گھر میں ’زیبی‘ کی آمد

    ڈاکٹر قادر کا کہنا ہے کہ کامیاب افزائش کی وجہ سے چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، عوامی مقامات سے کرونا وائرس پھیلنے کے پیش نظر چڑیا گھر کو عوام کے لیے بند کیا گیا ہے، حکومت جب چڑیا گھر کوعوام کے لیے کھولنے کی اجازت دے گی تو شہری چڑیا گھر میں نئے آنے والے مہمانوں کو دیکھ سکیں گے۔

  • جمعے کو سرکاری چھٹی دینے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور

    جمعے کو سرکاری چھٹی دینے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور

    پشاور: خیبرپختون خوا اسمبلی میں اتوار کے بجائے ہفتہ وار سرکاری تعطیل جمعے کو دینے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق منگل کے روز خیبرپختون خوا اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی نے جمعے کی چھٹی بحال کرنے کی قرار داد پیش کی۔

    ہفتہ وار تعطیل کے دن کی تبدیلی کے حوالے سے قرار داد جماعت اسلامی کی خاتون رکن حمیرا خاتون اور سراج الدین خان نے پیش کی، جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملک میں اتوارکے بجائےجمعہ کو ہفتہ وار سرکاری تعطیل کے طور پر بحال کیا جائے۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ’کرونا کی وجہ سے اس وقت عملاً بازاروں،مارکیٹوں، نجی اداروں میں 2دن تعطیل  ہوتی ہے، سرکاری دفاتر میں جمعہ کے روز دوپہر 12بجےتک کام اور پھر ملازمین گھروں کو چلے جاتے ہیں‘۔

    حمیرا خاتون نے کہا کہ ’جمعے کو چھٹی نہ ہونے سے دو دنوں کا نقصان ہوتا ہے جبکہ دو چھٹیوں سےکاروبار، معیشت،سرکاری اموربھی سست روی کا شکارہیں‘۔

    ایوان نے قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کیا جبکہ اراکین کی تعداد پوری نہ ہونے پر اسپیکر اسمبلی نے اجلاس بدھ (کل) تک ملتوی کردیا۔

  • سیاحوں کیلیے ایس او پیز جاری، ویکسینیشن لازمی قرار

    سیاحوں کیلیے ایس او پیز جاری، ویکسینیشن لازمی قرار

    محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا نے سیاحت کے لئے نئی گائیڈلائنز اور ایس او پیز جاری کر دیے۔

    ترجمان محکمہ سیاحت کے مطابق سیاحوں اور ہوٹل عملے کو کورونا وائرس سے بچنے کے لئے ‏ایس او پیز پر عمل درآمد لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    سیاحتی مقامات کی سیر کے لئے جانے والے سیاحوں کو کورونا منفی سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ ‏رکھنا لازمی ہوگا، ہر سیاح کو کورونا منفی سرٹیفیکیٹ اور قومی شناختی کارڈ لازمی طور پر سیاحتی ‏مقامات جاتے وقت ہمراہ رکھیں۔
    ہوٹل، گیسٹ ہاوسز، ریسٹورانٹ عملہ، ٹور آپریٹرز، ٹور گائیڈز کے لئے ویکسین لازمی قرار دی گئی ‏ہے۔ ہوٹل، گیسٹ ہاوس اور ریسٹورانٹ میں کورونا ایس او پیز سے متعلق معلومات اور آگاہی نمایاں ‏طور پر آویزاں ہوں۔

    محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ 50سال سے زائد عمر کے وہ افراد جنہوں نے ویکسین نہ لگائی ہوں ‏ہوٹل میں ان کی بکنگ ہر گز نہ کرائی جائے، نئے ایس او پیز اور گائیڈ لائینز کا مقصد "محفوظ ‏سیاحت” کو فروغ دینا ہے، کورونا ایس او پیز پر ریسکیو 1122، محکمہ صحت، ٹی ایم ایز، ہوٹل ‏عملہ اور ٹور آپریٹرز کو پہلے ہی تربیت دی جا چکی ہے، ٹور آپریٹرز اور ہوٹل انتظامیہ سیاحوں کی ‏بکنگ اور وزٹ معلومات متعلقہ اداروں کے ساتھ شیئر کریں گے۔

    تمام سیاح سفر سے پہلے اطمنان کر لیں کہ وہ صحت مند اور سفر کے لئے جسمانی طور پر فٹ ‏ہو، 40سال سے زائد عمر کے افراد کے بھی بغیر ویکسین سرٹیفیکیٹ مہیا کرنے پر بکنگ نہ کرائی ‏جائے جب کہ ماسک کے بغیر کسی بھی سیاح کو ہوٹل اور گیسٹ ہاوس میں داخلے کی اجازت نہ ‏دی جائے۔

    ہر 6سے 8 گھنٹے بعد ہوٹل کے استقبالیہ مقام کو ڈس انفکٹ کیا جائے، ہوٹل کے اندرونی لاونج ‏ایریا میں سماجی فاصلوں کا خیال رکھا جائے، ایک فرد کے لئے ایک کمرہ یا دو افراد بمع بچوں ‏صرف ایک کمرہ الاٹ کیا جائے۔
    ‏ ہوٹل عملے کو ہر وقت ماسک اور دستانے پہننےلازمی ہوگا، ہوٹل باتھ رومز کو روزانہ کی بنیاد پر ‏کلورین ملے پانی سے ڈس انفکٹ کیا جائے، ہوٹل اور گیسٹ ہاوس کے ہر کمرے میں سینٹائزر کی ‏موجودگی لازمی ہو گی۔

    سڑک کنارے آباد ہوٹل اور فوڈ سٹال پر تمام عملہ مسک پہننے اور ہاتھ دھونے کے لئے صاف پانی ‏بمع صابن دستیاب ہو، ہوٹل یا گیسٹ ہاوس داخلے کے وقت ٹمپریچر چک کرانا لازمی قرار دیا گیا ‏ہے۔ مقامی ضلعی انتظامیہ کو ہر سیاحتی مقام کے انٹری پوائنٹ پر ٹمپریچر چک کرنے کی ہدایت ‏کی گئی ہے۔ سیاحوں کی حفاظت کے لئے ہر انٹری پوائنٹ پر رہنما معلومات پر مبنی کتابچہ دیا ‏جائے گا۔

  • پشاور چڑیا گھرکے لیے خوشی کی خبر

    پشاور چڑیا گھرکے لیے خوشی کی خبر

    پشاور: پشاور چڑیا گھر میں تین مختلف نسلوں کی ہرنیوں کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور چڑیا گھر میں مختلف نسلوں کے چار ننھے ہرن بچوں کی آمد ہوئی ہے، لاک ڈاؤن میں بند زو میں گرے کورال، فالو ڈیئر، اور ہاگ ہرن (پارہ ہرن) نے مجموعی طور پر چار بچوں کو جنم دیا ہے۔

    ننھے مہمانوں کی آمد سے چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، خیال رہے کہ کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر چڑیا گھر کو بند رکھا گیا ہے، عوام کے لیے جب اسے کھولا جائے گا تو شہری ننھے مہمانوں کا دیدار کر سکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ویٹرنری آفیسر پشاور چڑیا گھر ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا کہ تین مختلف اقسام کی ہرنیوں نے گزشتہ روز بچوں کو جنم دیا، بچے صحت مند ہیں، اور ان کا بھرپور خیال رکھا جا رہا ہے۔

    ڈاکٹر قادر نے بتایا کہ گرے کورال اور فیلو ہرن کے ہاں ایک ایک، جب کہ ہاگ ہرن کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ کامیاب افزائش کی وجہ سے چڑیا گھر میں اب جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، کچھ دنوں میں مزید ننھے جانوروں کی آمد بھی متوقع ہے۔

    ڈاکٹر قادر کے مطابق چڑیا گھر میں پہلے پارہ ہرن کی تعداد 6 تھی جو اب بڑھ کر 12 ہو چکی ہے، فیلو ڈیئر کی تعداد پہلے 8 تھی، اب 12 ہو چکی ہے۔

    انھوں نے بتایا بیرون ملک سے لائے گئے دیگر جانوروں جیسا کہ دو کوہان والا اونٹ، لاما اور دیگر جانوروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، ڈاکٹر قادر کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد بڑھ رہی ہے اس لیے اضافی جانوروں کو خیبر پختون خوا وائلڈ لائف پارکس میں منتقل کیا جاتا ہے۔

  • کورونا کی لہر ، پاکستان میں  لاک ڈاون کے مثبت اثرات آنا شروع ہوگئے

    کورونا کی لہر ، پاکستان میں لاک ڈاون کے مثبت اثرات آنا شروع ہوگئے

    پشاور : خیبرپختونخوا میں لاک ڈاون کے باعث کورونا مثبت کیسز میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی، مئی کے پہلے 11 دنوں میں 6 ہزار 979 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور اموات کی تعداد میں بھی کچھ حد تک کمی آئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاک ڈاون کے مثبت اثرات آنا شروع ہوگئے ، خیبرپختونخوا میں کورونا مثبت کیسز میں واضح کمی دیکھی گئی ، صوبے کے پانچ اضلاع ایسے بھی ہے جہاں اب تک کورونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی ، ان اضلاع میں ٹانک، تور غر، اپر کوہستان، لوئر کوہسپتان، اور کولی پالس شامل ہیں ، جبکہ سب سے کم مثبت کیسز بھی ان ہی اضلاع سے رپورٹ ہوئی ہے، کولی پاس سے 66, لوئر کوہسپتال سے 149, تور غر سے 210 کیسز اب تک رپورٹ ہوچکی ہے۔

    خیبرپختونخوا میں اپریل کا مہینہ انتہائی مہلک ثابت ہوا لیکن مئی کے مہینے میں کورونا کیسز میں بتدریج کمی آگئی ہے، اپریل کے مہینے میں صوبے میں 30 ہزار 314 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے یعنی روزانہ ایک ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ 947 افراد کورونا کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

    کورونا کیسز میں اضافہ پر حکومت نے این سی او سی کے فیصلے کے مطابق شہروں میں لاک ڈاون نافذ کرنے کا فیصلہ کیا جس کے مثبت اثرات مرتب ہوئے اور کیسز کی تعداد میں بھی کمی آئے مئی کے پہلے 11 دنوں میں 6 ہزار 979 نئے کیسز رپورٹ ہوئے, اموات کی تعداد میں بھی کچھ حد تک کمی آگئ ہے گزشتہ ہفتے صوبے میں روزانہ اموات 35 سے 40 تک تھی جو اب 30 سے کم ہوگئی ہے ۔

    خیبرپختونخوا میں اب تک کورونا وائرس سے 3 ہزار 668 افراد ہلاک جبکہ 1 لاکھ 25 ہزار 392 افراد وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں

    محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق پشاور ڈویژن 59 ہزار 520 مثبت کیسز اور 1961 اموات کے ساتھ پہلے نمبر ہے، اس کے بعد ملاکنڈ ڈویژن 24 ہزار 869 کیسز اور 539 اموات کے ساتھ دوسرے, ہزارہ ڈویژن 14 ہزار 247 کیسز اور 339 اموات, مردان ڈویژن میں اب تک 11 ہزار 439 مثبت کیسز اور 493 اموات, کوہاٹ ڈویژن 7 ہزار 682 کیسز اور 180 اموات, ڈی آئی خان ڈویژن 2 ہزار 751 کیسز اور 71 موات اور بنوں میں اب تک ڈویژن 2 ہزار 732 مثبت کیسز اور 81 اموات رپورٹ ہوچکی ہے۔۔

    محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں کورونا وائرس سے اب تک 66 ڈاکٹر بھی انتقال کرگئے ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس ایکٹیو کیسز کی تعداد 9 ہزار 18 ہیں محکمہ صحت کے مطابق صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں اس وقت 1 ہزار 484 کورونا کے مریض زیراعلاج ہیں 801 مریض ہائی ڈپینڈنسی یونٹس اور 487 مریض آئیسولیشن, آئی سی یوز میں 139 مریض داخل ہیں جن میں 57 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں, صوبے میں اس وقت مثبت کیسز کی شرح 9.3 فیصد ہے

    صوبے میں اب تک کل 16 لاکھ 71 ہزار 371 ٹسٹ کئے جاچکے ہیں جبکہ کورونا وائرس سے متاثرہ 1 لاکھ 12 ہزار 706 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • غیر ملکی سیاحوں کی سیر پر بھی پابندی عائد ‏

    غیر ملکی سیاحوں کی سیر پر بھی پابندی عائد ‏

    پشاور: کورونا لاک ڈاون کے دوران خیبرپختونخوا میں موجود غیر ملکی سیاح ہوٹلز تک محدود ہوں ‏گے اور وہ سیاحتی مقامات پر نہیں جاسکیں گے۔

    حکومت کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاون کے دوران غیر ملکی سیاح ‏ضرورت پڑنے پر سفر کرسکیں گے، غیر ملکی سیاحوں کو ہوٹل انتظامیہ ایس او پیز کے تحت ‏سہولیات فراہم کرے گی۔

    اعلامیہ کے مطابق غیر ملکی سیاحوں کا کورونا ٹسٹ کا نیگیٹیو ہونا ضروری ہوگا، سیاح جس ہوٹل ‏میں ہے وہی پر ہی قیام کریں گے اور سیاحتی مقام کی سیر کے لئے ان دنوں میں نہیں جائے گے۔

    محکمہ سیاحت کے پی کا کہنا ہے کہ صوبے میں چھ غیر ملکی سیاح موجود ہیں کورونا وائرس ‏کیسز میں اضافہ کی وجہ سے سیاحتی مقامات کی سیر پر اس بار عید میں پابندی عائد کی گئی ہے ‏لاک ڈاون کے دوران غیرملکی سیاحوں کو سفر کی اجازت دینے سے وہ اپنے ملکوں کو واپس ‏جاسکیں گے۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا حکومت نے 8مئی سے 16مئی تک سیاحوں پر پابند عائدکی ہے۔

  • کرونا کی تیسری لہر خیبر پختون خوا کے لیے نہایت مہلک ثابت

    کرونا کی تیسری لہر خیبر پختون خوا کے لیے نہایت مہلک ثابت

    پشاور: خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس کی تیسری لہر انتہائی مہلک ثابت ہو رہی ہے، رواں مہینے میں (یکم اپریل سے اب تک) قاتل وائرس سے صوبے میں 536 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ صوبے میں 18 ہزار 352 نئے مثبت کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق رواں مہینے میں پچھلے 10 دنوں سے روزانہ 30 سے زائد اموات رپورٹ ہو رہی ہیں، صوبے میں 13 اپریل ہلاکت خیز دن تھا، جب 49 افراد کرونا وائرس سے جاں بحق ہوئے، پہلی، دوسری اور تیسری لہر میں یہ ایک دن میں سب سے زیادہ اموات ہیں۔

    کے پی میں کرونا کیسز میں اضافہ بھی تیزی سے جاری ہے، محکمہ صحت کے مطابق صوبے کے 7 اضلاع ایسے ہیں جہاں مثبت کیسز کی شرح 20 فی صد سے زیادہ ہے، مردان میں مثبت کیسز کی شرح سب سے زیادہ 33 فی صد، لوئر دیر 30، بونیر 28 اور پشاور میں مثبت کیسز کی شرح 26 فی صد ہے۔

    محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق پشاور ڈویژن وائرس سے ہلاکتوں اور مثبت کیسز میں پہلے نمبر ہے، پشاور میں اپریل کے مہینے میں کرونا وائرس سے 253 افراد جاں بحق ہوئے، مردان میں 109، ملاکنڈ ڈویژن میں 88 اور ہزارہ ڈویژن میں رواں ماہ 28 افراد جاں بحق ہوئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس سے اب تک 2 ہزار 899 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 6 ہزار 500 تک پہنچ گئی ہے، پشاور ڈویژن 52 ہزار 893 مثبت کیسز اور 1 ہزار 616 اموات کے ساتھ پہلے، ملاکنڈ ڈویژن 20 ہزار 640 مثبت کیسز اور 411 اموات کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، اور مردان میں اب تک 325 اموات رپوٹ ہو چکی ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں کرونا وائرس سے اب تک 57 ڈاکٹر بھی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    صوبے کے اسپتالوں میں ایچ ڈی یو، آئی سی یو اور وینٹی لیٹر پر مسلسل مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، اس وقت صوبے کے مختلف اسپتالوں میں 967 مریض ایچ ڈی یو، 162 آئی سی یو اور 76 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔ صوبے میں فعال کیسز کی تعداد 13 ہزار 614 ہے، جب کہ مثبت کیسز کی مجموعی شرح 13 فی صد ہے۔

    صوبے میں اب تک کُل 14 لاکھ 98 ہزار 88 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، جب کہ کرونا وائرس سے متاثرہ 89 ہزار 987 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • خیبر پختون خوا میں کرونا سے ایک دن میں اب تک کی سب سے زیادہ اموات

    خیبر پختون خوا میں کرونا سے ایک دن میں اب تک کی سب سے زیادہ اموات

    پشاور: کرونا وبا کی تیسری لہر نے خیبر پختون خوا کو بری طرح اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں کرونا انفیکشن سے 49 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات ک مطابق خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس کے وار جاری ہیں، ایک دن میں صوبے میں کرونا وائرس سے ریکارڈ 49 افراد انتقال کر گئے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وبا کے دوران پہلی بار صوبے میں ایک دن میں اتنی بڑی تعداد میں وائرس سے اموات واقع ہوئی ہیں۔

    محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق ایک دن میں صرف پشاور میں وائرس سے 19 افراد جاں بحق ہوئے، صوبے میں مجموعی طور پر کرونا سے جاں بحق افراد کی تعداد 2732 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا میں 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس سے مزید 770 افراد متاثر ہوئے، جس سے صوبے میں کرونا کیسز کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 1 ہزار 45 ہوگئی۔

    پشاور کے بڑے اسپتالوں پر کرونا بوجھ بڑھ گیا، صوبے کی مجموعی صورت حال بھی تشویش ناک

    خیبر پختون خوا میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 701 مریض صحت یاب ہوئے، اور صوبے میں کرونا سے صحت یاب افراد کی تعداد 85 ہزار 223 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق پشاور میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 266 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے شہر میں کرونا کیسز کی تعداد 40 ہزار 709 ہوگئی، پشاور میں کرونا وائرس سے اب تک 1436 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    صوبے میں ایک دن میں 8 ہزار 874 نئے ٹیسٹ بھی کیے گئے، اور اب تک کُل 16 لاکھ 60 ہزار 33 ٹسٹ کیے جا چکے ہیں، محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں فعال کیسز کی تعداد 13 ہزار 90 ہوگئی ہے۔

  • حیات آباد آپریشن اور جسٹس ایوب حملہ کیس میں گرفتار 5 ملزمان بری

    حیات آباد آپریشن اور جسٹس ایوب حملہ کیس میں گرفتار 5 ملزمان بری

    پشاور: انسداد دہشت گردی عدالت نے حیات آباد آپریشن اور جسٹس ایوب حملہ کیس میں گرفتار ملزمان کو بری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے حیات آباد آپریشن اور جسٹس ایوب حملہ کیس میں جرم ثابت نہ ہونے پر تمام ملزمان کو بری کر دیا۔

    ملزمان پر 27 فروری 2019 کو حیات آباد میں پشاور ہائی کورٹ کے جج جسٹس ایوب خان پر حملے کا الزام تھا، اس حملے میں جسٹس ایوب اور ان کا ڈرائیور زخمی ہوا تھا، واقعے میں جسٹس ایوب کو دو گولیاں لگی تھیں۔

    16 اپریل 2019 کو حیات آباد کے فیز 7 میں ایک گھر میں دہشت گردوں کی موجودگی پر آپریشن ہوا تھا، جس میں 5 دہشت گرد مارے گئے تھے، بعد ازاں دہشت گردی کا منصوبہ بنانے والوں کی معاونت کے الزام میں دیگر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد آج اے ٹی سی نے ملزم عامر، رئیس، عرفان، خیال ولی اور سعد کو الزام ثابت نہ ہونے پر بری کر دیا۔

    جج آفتاب آفریدی قتل کیس کا اہم ملزم گرفتار ، اعترافِ جرم کرلیا

    یاد رہے کہ 4 اپریل کو خیبر پختون خوا کے ضلع صوابی میں فائرنگ سے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج آفتاب آفریدی، اہلیہ اور 2 بچے شہید ہوگئے تھے، حملے میں 2 محافظ بھی زخمی ہوئے۔

    پولیس نے جج آفتاب آفریدی قتل کیس میں تین ملزمان کو گرفتار کیا، جن میں عزیز، داؤد اور اہم ملزم بلال آفریدی شامل ہیں، پولیس بیان کے مطابق جج کو ذاتی دشمنی پر قتل کیا گیا، جب کہ ملزم بلال نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔

  • خیبر پختون خوا میں بچوں کے تحفظ کی مزید عدالتیں قائم

    خیبر پختون خوا میں بچوں کے تحفظ کی مزید عدالتیں قائم

    پشاور: خیبر پختون خوا کے چار ڈویژنز میں ویڈیو لنک سہولت والے چائلڈ پروٹیکشن کورٹس کا افتتاح کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید خان نے آج کے پی میں بچوں کی مزید 4 عدالتوں کا افتتاح کیا۔

    سوات، کوہاٹ، بنوں اور ڈی آئی خان میں چار نئے چائلڈ پروٹیکشن کورٹس کے آغاز سے خیبر پختون خوا میں چائلڈ کورٹس کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔

    صوبے میں چائلڈ پروٹیکشن کی پہلی عدالت پشاور میں 2019 میں بنی تھی، اس کے بعد مردان، ایبٹ آباد، اور نئے ضم شدہ اضلاع مہمند میں چائلڈ کورٹ کا قیام عمل میں آیا، جس کا افتتاح اس وقت کے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ (مرحوم) جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کیا تھا۔

    افتتاح کے موقع پر رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ خواجہ وجیہہ الدین نے کہا نئے چائلڈ کورٹس پشاور ہائی کورٹ نے اپنی مدد آپ کے تحت شروع کیے ہیں اور ان تمام چائلڈ کورٹس میں ویڈیو لنک کی سہولت بھی موجود ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پورے ملک میں خیبر پختون خوا میں سب سے زیادہ 8 چائلڈ کورٹس ہیں، ہماری کوشش ہے کہ تمام اضلاع میں چائلڈ کورٹس بنائے جائیں، تاکہ عوام کو جلد اور فوری انصاف کی فراہمی ممکن ہو سکے۔