Author: عثمان دانش

  • جعلی کرونا ویکسینز سے ہوشیار، 2 افراد گرفتار

    جعلی کرونا ویکسینز سے ہوشیار، 2 افراد گرفتار

    پشاور: خیبر پختون خوا میں کرونا سے بچاﺅ کی جعلی ویکسین اور ادویات بنانے میں گینگ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی آے نے ایک کارروائی میں جعلی کرونا ویکسین بنانے میں ملوث 2 افراد کوگرفتار کر لیا ہے، وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ لاہور میں کرونا ویکسین اور بیماری کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کی جعلی فیکٹری کی نشان دہی بھی ہوئی ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے عبدالرحمان آفریدی نے یہ انکشاف پشاور ہائی کورٹ میں کرونا ویکسین کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران کیا۔

    انھوں نے عدالت کو بتایا کہ پشاور شہر اور نوشہرہ میں کارروائی کے دوران دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جو کرونا کی جعلی ویکسین اور ادویات فروخت کر رہے تھے، ملزمان سے اس سلسلے میں مزید تفتیش جاری ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ گرفتار ملزمان سے بھاری مقدار میں جعلی ادویات کے کارٹن برآمد کیے گئے ہیں، ملزمان نے لاہور میں جعلی فیکٹری بھی قائم ہونے کا انکشاف کیا، جو کرونا ویکسین بناتی ہے، جس پر متعلقہ فیکٹری کے خلاف کارروائی کے لیے پولیس بھجوائی گئی ہے۔

    کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید خان نے ریمارکس دیے کہ ایک طرف کرونا کی وجہ سے لوگ مر رہے ہیں، دوسری طرف جعلی ویکسین بنائی جا رہی ہے، عدالت نے سیکریٹری وزارت صحت کو احکامات جاری کیے کہ وہ اس معاملے کو دیکھے تاکہ لوگوں کا استحصال نہ ہو۔

    عدالت نے جعلی ویکسی نیشن میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا حکم بھی دیا۔

  • پشاور کے بڑے اسپتالوں پر کرونا بوجھ بڑھ گیا، صوبے کی مجموعی صورت حال بھی تشویش ناک

    پشاور کے بڑے اسپتالوں پر کرونا بوجھ بڑھ گیا، صوبے کی مجموعی صورت حال بھی تشویش ناک

    پشاور: خیبر پختون خوا کے دارالحکومت کے بڑے اسپتالوں پر کرونا میں مبتلا مریضوں کا بوجھ بڑھ گیا ہے، صوبے کی مجموعی صورت حال بھی تشویش ناک ہو گئی ہے۔

    محکمہ صحت کے پی سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر میں گزشتہ ایک ہفتے میں شدت آگئی ہے، صوبے میں ایک ہفتے (27 مارچ سے 4 اپریل تک) میں کرونا وائرس کیسز میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں صوبے میں 160 افراد کرونا وائرس سے جاں بحق ہوئے جب کہ مزید 7 ہزار 772 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوئے، کرونا وائرس وبا میں پہلی بار گزشتہ دن کے پی میں ریکارڈ 35 افراد وائرس کی وجہ سے انتقال کرگئے تھے۔

    کرونا وائرس کے کیسز میں پشاور ڈویژن پہلے نمبر پر ہے، پشاور میں ایک ہفتے میں کرونا وائرس سے 99 افراد زندگی کی بازی ہارگئے، جب کہ 3 ہزار 21 افراد ایک ہفتے میں کرونا وائرس سے متاثر ہوئے۔

    تیسری لہر میں شدت آنے کے بعد پشاور کے بڑے اسپتالوں میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لیے مختص وارڈز بھر گئے ہیں، صوبے کے سب سے بڑے اسپتال ایل آر ایچ نے او پی ڈی سروس بند کر دی ہے، اسپتال میں مریضوں کو صرف ایمرجنسی سروس فراہم کی جا رہی ہے، کرونا وائرس بے قابو ہونے پر ایل آر ایچ نے 500 بیڈز پر مشتمل نئے تعمیر ہونے والی عمارت کو بھی کرونا کے مریضوں کے لیے مختص کر دیا ہے۔

    پشاور کے 3 بڑے اسپتالوں میں کرونا مریضوں کا بوجھ بڑھنے سے بیڈز اور وینٹی لیٹرز کمی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، پشاور کے تین بڑے اسپتالوں کے ترجمانوں کے مطابق مجموعی طور پر 476 کرونا سے متاثرہ مریض داخل ہیں۔

    محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس سے اب تک 2 ہزار 457 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 92 ہزار 423 تک پہنچ گئی ہے۔

    کرونا وائرس کیسز میں اب تک پشاور ڈویژن 46 ہزار 614 مثبت کیسز، 1 ہزار 16 اموات کے ساتھ پہلے نمبر پر، ملاکنڈ ڈویژن 17 ہزار 564 مثبت کیسز اور 328 اموات کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، جب کہ ہزارہ ڈویژن تیسرے نمبر پر ہے جہاں اب تک 11 ہزار 128 مثبت کیسز اور 273 اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔

    شمالی وزیرستان خیبر پختون خوا کا واحد ضلع ہے جہاں کرونا کی تیسری لہر کے دوران اب تک کوئی مثبت کیسز رپورٹ نہیں ہوا، کرونا وائرس کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران وہاں سے 187 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

    ملک میں کرونا وائرس سے انتقال کرنے والے پہلے شخص کا تعلق مردان سے تھا، مثبت کیسز اور اموات میں مردان کا نمبر اس وقت چوتھا ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس فعال کیسز کی تعداد 11 ہزار 86 ہیں جب کہ مثبت کیسز کی شرح 11 فی صد ہے، صوبے میں اب تک کل 13 لاکھ 89 ہزار 687 ٹسٹ کیے جا چکے ہیں، اور کرونا وائرس سے متاثرہ 78 ہزار 880 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • خیبر پختون خوا میں کرونا وبا کے دوران ایک دن میں سب سے زیادہ اموات

    خیبر پختون خوا میں کرونا وبا کے دوران ایک دن میں سب سے زیادہ اموات

    پشاور: خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس کے وار جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں صوبے میں کرونا وائرس سے 35 افراد انتقال کرگئے۔

    محکمہ صحت کے پی نے کہا ہے کہ کرونا انفیکشن سے صوبے میں پینتیس افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران وائرس سے مزید 1 ہزار 7 افراد متاثر ہوئے۔

    محکمہ صحت کے مطابق خیبر پختون خوا میں کرونا وائرس کی صورت حال بگڑتی جا رہی ہے، کرونا وبا کے دوران پہلی بار صوبے میں ایک دن میں وائرس سے اتنی بڑی تعداد میں اموات واقع ہوئی ہیں۔

    صوبائی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ایک دن میں صرف پشاور شہر میں وائرس سے 22 افراد جاں بحق ہوئے، صوبے میں کرونا سے جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد بڑھ کر 2417 ہوگئی ہے۔

    پنجاب میں کرونا سے اموات کا سلسلہ جاری، ایک دن میں 58 ہلاکتیں

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا میں پہلی بار ایک دن میں اتنی تعداد میں اموات ریکارڈ ہوئی ہیں، پہلی اور دوسری لہر کے دوران صوبے میں کرونا سے اموات کی روزانہ تعداد 30 سے زیادہ نہیں بڑھی۔

    محکمہ صحت کے پی سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں کرونا کیسز کی مجموعی تعداد 90 ہزار 262 ہوگئی ہے، جب کہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 484 مریض صحت یاب ہوئے، جس کے بعد صحت یاب افراد کی تعداد 77 ہزار 650 ہوگئی ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق پشاور میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 244 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد شہر میں کیسز کی مجموعی تعداد 36 ہزار 959 ہوگئی ہے، جب کہ پشاور میں وائرس سے اب تک 1294 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں ایک دن میں 8 ہزار 239 نئے ٹسٹ کیے گئے، اور اب تک کل 13 لاکھ 72 ہزار 319 ٹسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • پاکستانی صارفین کیلیے ٹک ٹاک کے حوالے سے بڑی خبر

    پاکستانی صارفین کیلیے ٹک ٹاک کے حوالے سے بڑی خبر

    پشاور : ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے حکم دیا کہ غیر اخلاقی مواد اپلوڈ نہیں ہونا چاہیئے، پی ٹی اے غیر اخلاق مواد روکنے کے لئے مزید اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق : پشاور ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد اپلوڈ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی ، ڈی جی پی ڈی اے، ڈائریکٹر لیگل پی ٹی اے، پی ٹی اے کے وکیل جہانزیب محسود اور درخواست گزار وکیل سارہ علی خان عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ڈی جی سے استفسار کیا ڈی جی صاحب اب تک کیا ایکشن لیا ہے ، جس پر ڈی جی پی ٹی اے نے بتایا کہ  ہم  نے  ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ دوبارہ اس مسئلے کو اٹھایا ہے، ٹک ٹاک نے فوکل پرسن بھی ہائیر کیا ہے، جتنے بھی غیر اخلاقی اور غیر قانونی چیزیں اپلوڈ ہوگی ان کو  دیکھے گے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا آپ لوگوں کے ساتھ ایسا سسٹم ہونا چاہیئے جو اچھے اور برے میں تفریق کریں، پی ٹی اے ایکشن لے گی تو لوگوں پھر ایسے  ویڈیوز اپلوڈ نہیں کریں گے۔

    چیف جسٹس قیصر رشید خان کا مزید کہنا تھا کہ جب لوگوں کو پتہ چل جائے گا کہ پی ٹی اے ہمارے خلاف ایکشن لے رہی ہے تو پھر وہ ایسی چیزیں اپلوڈ نہیں کریں گے۔

    ڈی جی پی ٹی اے نے بتایا کہ ہم نے ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ بات کی ہے کہ جو بار بار ایسا غلطی کرتے ہیں ان کو بلاک کریں، جس پر چیف جسٹس قیصر رشید نے کہا یہ ون ٹائم نہیں ہونا چاہیئے آپ ٹک ٹک پر غیر اخلاقی مواد روکنے کے اقدامات مزید اقدامات کریں۔

    وکیل پی ٹی اے جہانزیب محسود نے کہا کہ کچھ سائٹس ایسی ہے، جس میں مخصوص چیزوں کو بلاک نہیں کر سکتے، پورے سائٹ کو بند کرنا ہوتا ہے۔

    جس کے بعد عدالت نے ٹک ٹاک دوبارہ کھولنے اجازت دیتے ہوئے پی ٹی اے کو غیر اخلاق مواد روکنے کے لئے مزید اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ڈی جی پی ٹی اے کو آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیتے سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔

  • پشاور چڑیا گھر میں ’زیبی‘ کی آمد

    پشاور چڑیا گھر میں ’زیبی‘ کی آمد

    پشاور: پشاور چڑیا گھر میں ایک ماہ میں دوسرے ننھے زیبرا کی آمد ہوئی ہے، جس کے بعد چڑیا گھر میں زیبراز کی تعداد 7 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور چڑیا گھر انتظامیہ نے کہا ہے کہ گزشتہ دن زیبرا نے ایک مادہ بچے کو جنم دیا ہے، رواں ماہ دوسرے زیبرا کے ہاں بھی مادہ بچہ پیدا ہوا تھا۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے پشاور چڑیا گھر کے ویٹرنری ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا کہ 3 مارچ کو پیدا ہونے والے بچے کا نام زیلی (zelli) اور گزشتہ دن پیدا ہونے والے بچے کا نام زیبی (zebi) رکھا گیا ہے۔

    ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا کہ زیبرا کا بچہ صحت مند ہے اور اس کا پورا خیال رکھا جا رہا ہے، نئے بچے کی آمد سے چڑیا گھر میں زیبراز کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔

    پشاور چڑیا گھر میں ننھے زیبرا کی آمد

    ان کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، اس وقت پشاور چڑیا گھر میں 30 مختلف انواع کے 165 جانور جب کہ 50 مخلتف اقسام کے 623 پرندے موجود ہیں۔

    ڈاکٹر عبدالقادر کے مطابق چڑیا گھر میں جن جانوروں کی تعداد زیادہ ہے، ان میں سے وائلد لائف پارک کو بھی دے دیے جاتے ہیں، حال ہی میں 2 جوڑے زیبراز وائلڈ لائف پارک کو دیے گئے ہیں، جن میں ایک ڈی آئی خان اور ایک لکی وائلڈ لائف پارک میں ہے۔

    واضح رہے کہ جنوبی افریقا سے زیبرا کے 2 جوڑے پشاور چڑیا گھر لائے گئے تھے، گزشتہ دو سال سے اب ان کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، زیبرا کا شمار قیمتی جانوروں میں ہوتا ہے اور اس کی قیمت 15 سے 20 لاکھ روپے تک ہے۔

  • خیبر پختون خوا کے لذیذ پکوانوں کا مقابلہ

    خیبر پختون خوا کے لذیذ پکوانوں کا مقابلہ

    پشاور: محکمہ سیاحت و ثقافت نے صوبے کے نوجوان مرد و خواتین کی صلاحیتوں کو ابھارنے کے لیے ایک اور مقابلے کا اہتمام کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے نوجوان مرد و خواتین کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے پشاور میں محکمہ سیاحت و ثقافت کھانے پکانے کے مقابلے منعقد کرنے جا رہا ہے، جن میں صوبہ بھر سے مرد و خواتین حصہ لے رہے ہیں۔

    کوکنگ اسکلز کمپٹیشن کے عنوان سے منعقدہ مقابلوں میں پشاوری مٹن کڑاہی، نمکین تکہ، کابلی پلاؤ، چپلی کباب سمیت چترال، بنوں، ڈی آئی خان، سوات اور صوبے کے دیگر اضلاع کے پسندیدہ کھانے 4 روزہ مقابلوں میں دیکھنے اور چکھنے کو ملیں گے۔

    ڈائریکٹر جنرل یوتھ افیئرز سلیم جان کا کہنا ہے کہ کوگنگ مقابلوں کا مقصد صوبے کے باصلاحیت نوجوانوں کو آگے لانا ہے، مستقبل میں اس طرح کے دیگر ایونٹس بھی منعقد کیے جائیں گے، جن سے باصلاحیت ہنر مندوں کو آگے آنے کا موقع ملے گا۔

    ترجمان محکمہ سیاحت کے مطابق چار روزہ مقابلوں کے پہلے 2 دن کوکنگ مقابلوں میں شریک 14 سے 29 سال کی عمر کے نوجوانوں کے آڈیشن لیے جا رہے ہیں، اس کے بعد 20 نوجوان منتخب ہوں گے جن کے درمیان مقابلے ہوں گے۔

    مقابلوں میں لذیذ ذائقہ دار کھانا پکانے والے 5 بہترین شیفس کا انتخاب ہوگا اور پھر آخری دن 5 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوں گے، جب کہ بہترین کارکردگی دکھانے والے مرد و خواتین میں انعامات تقسیم کیے جائیں گے۔

  • ٹک ٹاک بند کرنے سے متعلق  حکم نامہ جاری

    ٹک ٹاک بند کرنے سے متعلق حکم نامہ جاری

    پشاور:پشاور ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک کا استعمال نوجوان نسل کیلئے نشے کی طرح ہے، پی ٹی اے کو ہدایات کی ہے سینسرطریقہ کار آنے تک ٹک ٹاک کو بند کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک کی بندش سے متعلق حکم نامہ جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک کا استعمال نوجوان نسل کیلئےنشے کی طرح ہے،ٹک ٹاک پر بہت سی ویڈیوزفحاشی،غیر اخلاقی ،روایات کے برعکس ہیں لیکن ویڈیوز کو جانچنے کے لئے کوئی طریقہ کار موجود نہیں۔

    ،حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کچھ غیراسلامی،غیراخلاقی ویڈیوزپرمتعلقہ اداروں کو کہا گیا مگرمثبت نتائج نہیں آئے، ڈی جی پی ٹی اے نے موقف اپنایا ٹک ٹاک آفس سنگاپور میں ہے یہاں نہیں اور ویڈیوز کو سینسر ،فلٹر یا ہٹانا ہمارے بس میں نہیں۔

    عدالت نے کہا کہ اس کو سینسرکرنا مشکل ہے تو واحد حل اس پر پابندی یا بند کرنا ہے، ٹک ٹاک پر ایسے مواد بھی آپلوڈ ہوتے ہیں جو دیکھنے کے قابل بھی نہیں، بعض نوجوانوں نے ٹک ٹاک ویڈیوزبناتے وقت خودکشی بھی کی۔

    ہائی کورٹ نے حکم نامے میں کہا کچھ اسلامی ممالک میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہے، پی ٹی اے کو ہدایات کی ہے سینسرطریقہ کار آنے تک ٹک ٹاک کو بند کیا جائے اور پی ٹی اے اس حوالے سے اپنا رپورٹ جمع کرائے۔

    یاد رہے پشاور ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک ایپلی کیشن بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ٹک ٹاک کے عہدیدارتعاون نہیں کرتے تب تک ایپلی کیشن بند رکھیں۔

    چیف جسٹس قیصر رشید خان نے مزید کہا ٹک ٹاک پرجوویڈیوزاپ لوڈہوتی ہیں وہ ہمارےمعاشرے کوقبول نہیں، ٹک ٹاک ویڈیوز سے معاشرے میں فحاشی پھیل رہی ہے اور زیادہ نوجوان متاثرہورہےہیں، ٹک ٹاک سےمتعلق جورپورٹ مل رہی ہے یہ افسوسناک ہے۔

  • پاکستانی صارفین کیلئے اہم خبر ، ٹک ٹاک  بند کرنے سے متعلق بڑا حکم آگیا

    پاکستانی صارفین کیلئے اہم خبر ، ٹک ٹاک بند کرنے سے متعلق بڑا حکم آگیا

    پشاور : پشاور ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک ایپلی کیشن آج سے بند کرنے کا حکم دے دیا اور کہا جب تک ٹک ٹاک کے عہدیدارتعاون نہیں کرتے تب تک ایپلی کیشن بند رکھیں۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی ، ڈی جی پی ٹی اے ، ڈپٹی اٹارنی جنرل اور درخواست گزار کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس قیصررشید نے ریمارکس میں کہا ٹک ٹاک پرجوویڈیوزاپ لوڈہوتی ہیں وہ ہمارےمعاشرے کوقبول نہیں، ٹک ٹاک ویڈیوز سے معاشرے میں فحاشی پھیل رہی ہے، ٹک ٹاک ایپلی کیشن کو فوری طور پر بند کیا جائے۔

    ڈی جی پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک عہدیداروں کودرخواست دی ،مثبت جواب نہیں آیا، جس پر عدالت نے کہا جب تک ٹک ٹاک کے عہدیدارتعاون نہیں کرتے تب تک ایپلی کیشن بند رکھیں۔

    چیف جسٹس قیصر رشید خان نے مزید کہا ٹک ٹاک سےزیادہ نوجوان متاثرہورہےہیں، ٹک ٹاک سےمتعلق جورپورٹ مل رہی ہے یہ افسوسناک ہے، جس پر ڈی جی پی ٹی اے نے بتایا کہ ٹک ٹاک پرپاکستان میں روزانہ45 لاکھ ویڈیوزاپ لوڈہوتی ہیں، مختلف زبانوں میں ویڈیوز ہوتی ہیں،سب کو فلٹرکرنا ابھی ممکن نہیں۔

    عدالت نے ڈی جی پی ٹی اے سے استفسار کیا ٹک ٹاک آفس کہاں پرہےجہاں سےیہ کنٹرول ہوتاہے تو انھوں نے بتایا کہ ٹک ٹاک کا ہیڈ آفس سنگاپور میں ہے، پاکستان میں اس کاآفس نہیں،دبئی سے کنٹرول کیا جارہا ہے۔

    نازش مظفر ایڈوکیٹ نے کہا بہت سے مسلم ممالک نے ٹک ٹاک پر پابندی لگائی ہے جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل اصغر خان کنڈی نے بتایا کہ بنگلہ دیش اور بعض غیر مسلم ممالک میں بھی ٹک ٹاک پر پابندی ہے۔

    پشاور ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک ایپلی کیشن آج سے بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا جب تک آپ کی درخواست پر عمل نہیں کرتے ٹک ٹاک کو بند رکھا جائے۔ [

  • پی ٹی آئی حکومت کا پاکستان میں پہلا ماحول دوست سائیکل ٹرانسپورٹ منصوبہ

    پی ٹی آئی حکومت کا پاکستان میں پہلا ماحول دوست سائیکل ٹرانسپورٹ منصوبہ

    پشاور: طویل انتظار کے بعد بی آر ٹی منصوبے میں شامل زو بائی سائیکل پر اب جلد پشاور کے شہری سفر کر سکیں گے، منصوبے کا آغاز رواں ماہ ہوگا، بڑی تعداد میں سائیکلیں بھی اسٹیشنز پر پہنچا دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پہلی بار سائیکل بطور ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کے منصوبے کے آغاز میں چند ہی دن باقی رہ گئے ہیں، زو سائیکل کے چند اسٹیشنز پر سائیکل پہنچا دیے گئے، ٹرانس پشاور حکام کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں یونی ورسٹی آف پشاور اور حیات آباد سے سائیکل کا آغاز ہوگا، اس کے بعد مرحلہ وار شہر کے دوسرے علاقوں میں بھی سائیکل سروس دستیاب ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ترجمان ٹرانس پشاور نے بتایا کہ زو سائیکل منصوبے کا آغاز رواں ماہ میں ہوگا اور اس کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا 220 سائیکلز مختلف اسٹیشنز پر پہنچا دیے گئے ہیں، جب کہ سائیکل شیئرنگ منصوبے میں کل 360 سائیکلز شامل ہیں، زو سائیکل کی ساخت ایسی ہے کہ اس پر خواتین بھی بہ آسانی سفر کر سکتی ہیں، اس لیے زو سائیکل پر مرد و خواتین دونوں سفر سکتے ہیں۔

    ترجمان ٹرانس پشاور محمد عمیر کا کہنا تھا زو سائیکل استعمال کرنے والے شہریوں کے 3 ہزار روپے قابل واپسی رجسٹریشن فیس جب کہ غیر ملکیوں کے لیے یہ فیس 5 ہزار روپے ہے، سائیکل سروس کے لیے 3 پاس جاری کیے گئے ہیں جن کے ریٹس مختلف ہیں۔

    ترجمان کے مطابق زو سائیکل پر 30 منٹ تک سفر کرنے پر کوئی چارجز نہیں، جب کہ 31 سے 60 منٹ کا کرایہ 20 روپے، 60 سے 90 منٹ کا کرایہ 30 روپے، 90 سے 120 منٹ کا کرایہ 40 روپے، اور 120 یعنی 2 گھنٹوں کے بعد اس کا کرایہ 60 روپے ہوگا۔

    ترجمان نے کہا ہفتے اور مہینے کا پاس استعمال کرنے والوں سے 5 اور 10 روپے کم کرایہ وصول کیا جائے گا، 72 گھنٹوں کے اندر سائیکل واپس کرنی ہوگی، اس کے بعد سائیکل لے جانے والا صارف چور تصور ہوگا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    انھوں نے مزید کہا رجسٹریشن کے لیے تصدیق شدہ شناختی کارڈ اور بائیو میٹرک کی تصدیق لازمی ہوگی۔

    رجسٹریشن فیس سے شہری پریشان

    دوسری طرف ماحول دوست سفری سہولت شروع کرنے پر شہری خوش تو ہیں لیکن رجسٹریشن فیس زیادہ ہونے سے پریشان بھی ہیں، ایگری کلچر یونی ورسٹی کے طالب علم محمد یاسین کا کہنا ہے کہ وہ بہت عرصے سے اس انتظار میں تھے کہ سائیکل سروس شروع ہوگی تو وہ اس پر یونی ورسٹی جایا کریں گے لیکن اب رجسٹریشن فیس کا سن کر وہ سوچ رہے ہیں کہ سائیکل پر سفر کروں گا یا نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 5 سے 7 ہزار روپے میں نارمل سائیکل مل جاتی ہے تو کیوں نہ 3 ہزار رجسٹریشن فیس جمع کرنے کی بجائے وہ اپنا ذاتی سائیکل لے لیں۔

    یونی ورسٹی کی طالبہ حفصہ بنگش نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ان کو سائیکل رائیڈنگ کا بہت شوق ہے اور زو سائیکل پراجیکٹ شروع ہونے پر وہ بہت خوش ہے، لیکن 3 ہزار روپے رجسٹریشن فیس نے ان کو پریشان کر دیا ہے۔ حفصہ کا کہنا تھا کہ حکومت اگر رجسٹریشن فیس میں کمی کرے تو طلبہ اس پر سفر کرسکیں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں سائیکل بطور ٹرانسپورٹ شروع کرنے کا یہ پہلا پراجیکٹ ہے، اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ سائیکل استعمال کرنے والے ممالک میں نیدرلینڈ پہلے نمبر پر ہے، جب کہ ناروے، سویڈن، ڈنمارک اور جرمنی میں بھی بڑی تعداد میں لوگ آفس اور دیگر کاموں کے لیے سائیکل کا استعمال کرتے ہیں۔

  • پشاور چڑیا گھر میں ننھے زیبرا کی آمد

    پشاور چڑیا گھر میں ننھے زیبرا کی آمد

    پشاور: پشاور چڑیا گھر میں ننھے زیبرا کی آمد ہوئی ہے، جس کے بعد چڑیا گھر میں زیبراز کی تعداد 6 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور چڑیا گھر انتظامیہ نے کہا ہے کہ گزشتہ دن زیبرا نے ایک بچے کو جنم دیا ہے، زیبرا کے ہاں مادہ بچہ پیدا ہوا۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ویٹرنری آفیسر پشاور چڑیا گھر ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا کہ بچے کا ہر طرح سے خیال رکھا جا رہا ہے، چڑیا گھر میں ہمارے پاس 5 زیبرا موجود تھے، جن میں 3 میل اور 2 فیمیل شامل تھے، اب مجموعی تعداد چھ ہو گئی اور مادہ زیبراز کی تعداد بھی 3 ہو گئی ہے۔

    ڈاکٹر قادر نے بتایا کہ زیبرا کے ہاں جو بچہ پیدا ہوا ہے وہ بھی مادہ ہے، ساؤتھ افریقا سے زیبرا کے 2 جوڑے چڑیا گھر لائے گئے تھے، گزشتہ دو سال سے اب ان کی تعداد میں اضافہ ہو تا جا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ زیبرا کے دو جوڑے چڑیا گھر سے وائلد لائف پارک کو دیے گئے ہیں، جن میں ایک ڈی آئی خان اور ایک جوڑا لکی وائلڈ لائف پارک میں ہے۔

    لاہور چڑیا گھر کے ٹائیگر، ریچھ اور مادہ زیبرا کو پُر سکون موت دینے کا فیصلہ

    ڈاکٹر عبدالقادر کا کہنا تھا زیبرا کا شمار قیمتی جانوروں میں ہوتا ہے اور اس کی قیمت 15 سے 20 لاکھ روپے تک ہے، خوشی کی بات یہ ہے کہ چڑیا گھر میں اب جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔