Author: عثمان دانش

  • مولانافضل الرحمان کے بھائی ‌اور داماد  نیب کے ریڈار پر

    مولانافضل الرحمان کے بھائی ‌اور داماد نیب کے ریڈار پر

    پشاور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے مولانافضل الرحمان کے بھائی ضیاالرحمان اور داماد کو طلب کرلیا جبکہ مولانا فضل الرحمن کے خلاف دو الگ الگ انکوائریاں جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے مولانافضل الرحمان کےبھائی ضیاالرحمان کوطلب کرلیا، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ضیاالرحمان کو 26 جنوری کو نیب آفس طلب کیاگیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق 2007 میں ضیاء الرحمن کو غیرقانونی طورپر پروانشل مینجمنٹ سروس میں شامل کیا گیا ہے۔

    سابق چیف سکریٹری صاحبزادہ ریاض نور بھی کو بھی نیب نے طلب کرلیا ہے جبکہ سابق سکریٹری اسٹیبلشمنٹ صاحب جان ، سابق سکریٹری گورنر احمد حنیف اورکزئی کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا، سابق چیف سیکرٹری اور سیکٹری ایسٹبلیشمنٹ کو 27 اور 28 جنوری کو نیب آفس پشاور طلب کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے مولانا فضل الرحمن کے خلاف دو الگ الگ انکوائریاں شروع کررکھی ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمن کے داماد فیاض علی کو بھی 28جنوری کو طلب کر رکھا ہے۔

    اس سے قبل نیب مولاناکے ایک قریبی ساتھی موسی خان کو گرفتار کر چکا ہے۔

  • پشاور: پرندوں کے شکاری گرفتار

    پشاور: پرندوں کے شکاری گرفتار

    پشاور: محکمہ جنگلی حیات خیبر پختون خوا نے پنجرے میں بند سیکڑوں پرندوں کے ساتھ 2 شکاریوں کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے محکمہ جنگلی حیات نے بدھ کی صبح پنجروں میں پرندے بیچنے کے غیر قانونی کاروبار پر پنجاب سے صوبائی دارالحکومت پشاور لائے جانے والے سیکڑوں پرندوں کو ضبط کر لیا۔

    وائلڈ لائف حکام کے مطابق کے پی وائلڈ لائف اینڈ بائیو ڈائیورسٹی ایکٹ 2015 کے تحت 2 شکاریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، یہ کارروائی پشاور میں کیجڈ پرندوں کی فروخت سے متعلق موصول شدہ شکایت پر چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف کے پی ڈاکٹر محسن فاروق کی ہدایت پر کی گئی۔

    ضبط شدہ پرندوں میں 700 سے زیادہ جنگلی مینا (ایکریڈو ٹریسٹس) اور 10 وائلڈ اسٹارلنگ شامل تھے، سب ڈویژن وائلڈ لائف آفیسر کی نگرانی میں اسٹاف نے پشاور کے حاجی کیمپ اور لاہور اڈہ بس اسٹینڈ کے مختلف ممکنہ مقامات پر چھاپے مارے۔

    سرگودھا سے آنے والے 2 مسافر کوچ جس میں لکڑی کے خانے بنائے گئے تھے، اور جو پرندوں سے بھرے تھے، حکام نے پکڑ کر پرندے برآمد کیے، عملے نے پرندوں کو پنجرے سے آزاد کر کے کھلے آسمان میں چھوڑ دیا، جب کہ بعض پرندوں کو پشاور چڑیا گھر منتقل کر دیا گیا۔

    وائلڈ لائف حکام کے مطابق گرفتار شکاریوں کی شناخت امتیاز ولد وزیر محمد اور محمد عمران ولد نور قادر کے نام سے ہوئی ہے جو مردان کے رہائشی ہیں۔

  • مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی کے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کر دیا

    مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی کے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کر دیا

    پشاور: مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی موسیٰ خان کے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی موسیٰ خان پر بطور سرکاری افسر خورد برد سے اثاثے بنانے کے الزام میں نیب نے ریفرنس دائر کر دیا۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ موسیٰ خان نے اپنے بیٹے اور بھتیجے سمیت من پسند افراد کو بھرتی کیا، موسیٰ خان اور دیگر ملزمان نے مختلف پراجیکٹس میں خورد برد کی۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ موسیٰ خان نے اپنے بیٹے کو جعلی دستاویز پر بی پی ایس 10 اور بھتیجے کو بی پی ایس 8 میں غیر قانونی طور پر بھرتی کیا، انھوں نے سسٹینبل لینڈ منیجمنٹ پروگرام (سلیمپ) میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی، موسیٰ خان کے اثاثے ان کی آمدن سے کئی گنا زیادہ ہیں۔

    ریفرنس کے مطابق موسیٰ خان کی ایک کروڑ 92 لاکھ 97 ہزار 677 روپے کی جائیداد کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں، ان کے مختلف بینک اکاؤنٹس میں 3 کروڑ 29 لاکھ 53 ہزار روپے کے ٹرانزیکشنز ہوئیں، موسیٰ خان اور ان کے دیگر ساتھیوں نے 5 کروڑ 60 لاکھ 33 ہزار 835 روپے کی کرپشن کی۔

    یاد رہے کہ موسیٰ خان نے نیب کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں ایک درخواست بھی دی تھی جس پر عدالت نے ان کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔ موسیٰ خان نے درخواست میں الزام لگایا تھا کہ ان کے خلاف نیب کی کارروائی سیاسی انتقام ہے، انھوں نے مؤقف پیش کیا کہ میرے بیٹے جے یو آئی ف سے منسلک ہیں، حکومت نے جے یو آئی ف کی خلاف محاذ کھول رکھا ہے۔

    مولانافضل الرحمان کے قریبی ساتھیوں کی ممکنہ گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں

    پشاور ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ موسیٰ خان کے اثاثے آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، ریکارڈ کے مطابق تفتیش سے پتا چلا کہ موسیٰ خان کے خریدے گئے اثاثے آمدن کے مطابق نہیں۔

    درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ موسیٰ خان نے حکومتی فنڈ میں خورد برد کی ہے، اکاؤنٹ میں لاکھوں روپے بھی ہیں، جب کہ یہ سرکاری افسر تھے، انھوں نے اعتراف جرم کر کے درختوں کی کٹائی کی رقم بھی پلی بارگین کر کے واپس کر چکے ہیں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ موسیٰ خان خود پر لگائے گئے الزامات پر مناسب جواب نہیں دے سکے، ایسے میں سیاسی انتقامی کارروائی کا مؤقف بے بنیاد ہے۔ پشاور ہائی کورٹ نے موسیٰ خان کی نیب کے خلاف درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے نیب کو احتساب عدالت میں 7 روز کے اندر ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کر دی تھی۔