Author: وقاص صفدر

  • حزب اللہ کا اسرائیلی فضائی دفاعی نظام تباہ کرنے کا دعویٰ

    حزب اللہ کا اسرائیلی فضائی دفاعی نظام تباہ کرنے کا دعویٰ

    اسرائیلی فورسز اور لبنان کی حزب اللہ کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی۔

    حزب اللہ نے اسرائیلی ملٹری بیس پر 40 راکٹ فائر کرتے ہوئے اسرائیلی فضائی دفاعی نظام تباہ کرنےکا دعویٰ کیا ہے۔

    گزشتہ روز لبنان کے مشرقی علاقوں پر اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سینئر رہنما جاں بحق ہوئے تھے جس کے بعد دونوں طرف سے حملوں میں شدت آئی تھی۔

    پیر کے روز اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے لبنان کے اندر گہرائی میں اہداف پر غیر معمولی حملے کے بعد حملوں کا تبادلہ ہوا۔ دشمنی میں اضافہ ان خدشات کو زندہ کرتا ہے کہ غزہ میں جنگ پورے خطے میں بڑھنے کا خطرہ ہے۔

    حزب اللہ نے کہا کہ اس نے متعدد لانچروں سے راکٹوں کے ایک بڑے سیلو کے ساتھ "میرون ایئر کنٹرول بیس کو نشانہ بنایا oy۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جنوبی لبنان سے اسرائیل کی جانب تقریباً 40 راکٹ داغے گئے ہیں۔

    الجزیرہ کی زینہ خدر نے لبنان کے دارالحکومت بیروت سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی میزائلوں نے جنوبی لبنان کے کئی قصبوں کو نشانہ بنایا۔

    اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے جنگی طیاروں نے جبچت، منصوری اور علاقے کے دیگر دیہاتوں میں حزب اللہ کے ایک فوجی کمپاؤنڈ اور انفراسٹرکچر پر حملہ کیا۔

  • قطر کا حیران کُن اعلان

    قطر کا حیران کُن اعلان

    قطر نے میگا فیلڈ کی توسیع کے ساتھ گیس کی پیداوار میں اضافے کا اعلان کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق قطر نے دنیا کے سب سے بڑے قدرتی گیس فیلڈ سے پیداوار کو بڑھانے کے نئے منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 2030 سے پہلے 142 ملین ٹن سالانہ (mtpa) کی صلاحیت کو بڑھا دے گا۔

    یہ اعلان قطر کے وزیر توانائی سعد شیریدہ الکعبی کی جانب سے اتوار کو ایک نیوز کانفرنس میں کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ شمالی فیلڈ کی نئی توسیع کو نارتھ فیلڈ ویسٹ کا نام دیا گیا ہے جو موجودہ توسیعی منصوبوں میں ہر سال مزید 16 ملین ٹن مائع قدرتی گیس (LNG) کا اضافہ کرے گا۔

    الکعبی نے کہا کہ حالیہ جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ نارتھ فیلڈ میں گیس کی بھاری مقدار موجود ہے جس کا تخمینہ 240 ٹریلین کیوبک فٹ ہے جو قطر کے گیس کے ذخائر کی حالت کو 1,760 [ٹریلین کیوبک فٹ] سے بڑھا کر 2,000 ٹریلین کیوبک فٹ سے زیادہ کر سکتا ہے۔

  • ’حماس اور اسرائیل میں معاہدے کا امکان نہیں‘

    ’حماس اور اسرائیل میں معاہدے کا امکان نہیں‘

    قطری وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات ’بہت امید افزا نہیں‘ تاہم جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں۔

    قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کا کہنا ہے کہ ان کا ملک ثالثی کی کوششیں جاری رکھے گا جب کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کا فی الحال امکان نہیں ہے کیونکہ اسرائیل جنوبی غزہ میں رفح پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

    یہ مذاکرات جن میں امریکہ اور مصر کے حکام شامل تھے اب تک نتائج دینے میں ناکام رہے ہیں کیونکہ حماس اور اسرائیل کے خیالات بہت مختلف ہیں۔

    میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں شیخ محمد، جو قطر کے وزیر خارجہ بھی ہیں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا کہ گزشتہ چند دنوں کا جائزہ واقعی بہت امید افزا نہیں ہے لیکن ہم ہمیشہ پر امید رہیں گے اور ہمیشہ آگے بڑھتے رہیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ اس مجوزہ معاہدے کا پیمانہ پچھلے سال طے پانے والے معاہدے سے کہیں زیادہ ہے جس میں عارضی جنگ بندی اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے، اس لیے چیلنجز کی توقع ہے۔

  • تحریک انصاف کو احتجاج کی اجازت نہ مل سکی

    تحریک انصاف کو احتجاج کی اجازت نہ مل سکی

    تحریک انصاف کو اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت نہ مل سکی۔

    تحریک انصاف نے ہفتے کو احتجاج کیلئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو درخواست دی جسے ضلعی انتظامیہ نےمسترد کر دیا۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے لہذا احتجاج اور ریلی کی اجازت نہیں دے سکتے۔

     انتظامیہ نے اپیل کی ہے کہ شہری کسی بھی سیاسی اجتماع کا حصہ بننے سے گریز کریں اسلام آباد پولیس احتجاج میں شرکت کرنے والوں کیخلاف کارروائی  کرے۔

    واضح رہے کہ تحریک انصاف نے انتخابی دھاندلی کے خلاف ہفتے کو ملک بھر میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے جس کے لیے کارکنوں کو ہدایات دیں گئی ہیں اور مظاہروں کی حکمت عملی طے کی گئی ہے۔

    پی ٹی آئی وسطی پنجاب کے 10 شہروں میں کل دوپہر 2 بجےکے بعد احتجاج کرے گی۔ احتجاج لاہور، قصور، ننکانہ صاحب، نارروال، گجرات، حافظ آباد، گجرانوالہ، منڈی بہاالدین، شیخوپورہ اور سیالکوٹ میں کیا جائےگا۔

    لاہور میں احتجاج ہائیکورٹ چوک اور لاہور پریس کلب کے باہر کیا جائے گا۔

  • پی سی بی نے حارث رؤف کا سینٹرل کنٹریکٹ ختم کر دیا

    پی سی بی نے حارث رؤف کا سینٹرل کنٹریکٹ ختم کر دیا

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے فاسٹ بولر حارث رؤف کا سینٹرل کنٹریکٹ ختم کردیا ہے۔ یہ فیصلہ دورہ آسٹریلیا 24-2023 کے لیے پاکستان کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل ہونے سے ان کے انکار کی تحقیقات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

    پی سی بی کی ایک کمیٹی کی طرف سے مکمل سماعت کے عمل کے بعد اور معاملے میں شامل تمام اسٹیک ہولڈرز کے خیالات کو مدنظر رکھتے ہوئے حارث کا سینٹرل کنٹریکٹ یکم دسمبر 2023 سے ختم کر دیا گیا ہے اور انہیں 30 جون 2024 تک کسی بھی غیر ملکی لیگ میں کھیلنے کی این او سی جاری نہیں کی جائے گی۔

    پی سی بی انتظامیہ نے 30 جنوری 2024 کو انصاف کے اصولوں کے مطابق حارث کو سماعت کا موقع فراہم کیا تھا تاہم ان کا جواب غیر تسلی بخش پایاگیا۔

    پی سی بی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے کھیلنا کسی بھی کھلاڑی کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ کسی بھی طبی رپورٹ یا معقول وجہ کی عدم موجودگی میں پاکستان کے ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ بننے سے انکار سینٹرل کنٹریکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

  • ’میاں صاحب تو اپنی نشست ہار رہے ہیں‘

    ’میاں صاحب تو اپنی نشست ہار رہے ہیں‘

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ میاں صاحب کے حالات بہت پتلے ہیں میاں صاحب تو اپنی نشست ہار رہے ہیں۔

    لاڑکانہ میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پیپلزپارٹی آگے ہی آگے ہے اوپر سے کچھ ہوتا ہےتو نہیں پتہ، اس مرتبہ میاں صاحبان نے ملتان جیسےشہر میں جلسہ کیا ہی نہیں، مطلب وسیب میاں صاحبان کے ہاتھ سےگیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ سب کچھ ہونے کے باوجود اتنا ٹف ٹائم دیا ہے کہ ان کا پسینہ چھوٹ رہا ہے جی ٹی روڈ پر بھی ان کےحالات سخت ہیں، عوام کو چہرہ نہیں دکھاتے یہ پورا ٹبر لاہور کی سڑکوں پر پھر رہا ہے عوام ان کو جواب نہیں دے رہے اگر لیول پلیئنگ فیلڈملتی ہےتو لاہور کی نشست جیت کر دکھاؤں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام نے 8 فروری کو تیر پر ٹھپہ لگا کر شیر کو بھگانا ہے یہ وہ شیر ہے جو عوام کا خون چوستا ہے ایک ہی راستہ ہے تیر اور شیر کے مقابلے میں عوام پی پی کا راستہ دیں، 8 فروری کو تیر پر ٹھپہ لگائے تاکہ ہم مل کر شیر کا شکار کریں۔

  • این اے 239 لیاری: کیا پیپلزپارٹی اپنا مضبوط قلعہ واپس لے پائے گی؟

    این اے 239 لیاری: کیا پیپلزپارٹی اپنا مضبوط قلعہ واپس لے پائے گی؟

    کراچی کی قدیم بستیوں پر مشتمل لیاری میں سیاسی جماعتوں کی بھرپور انتخابی مہم دیکھ کر لگتا ہے اس بار دلچسپ مقابلہ ہو گا۔

    لیاری کو ہمیشہ سے پیپلزپارٹی کا مضبوط قلعہ سمجھا جاتا رہا ہے تاہم 2018 کے انتخابات میں پی پی کا مکمل صفایا ہوا اور تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی نشست جیتی جب کہ جماعت اسلامی اور ٹی ایل پی صوبائی اسمبلیوں سے کامیاب ہوئی۔

    لیاری کا قومی اسمبلی کا حلقہ (NA-239) اپنے مخصوص ووٹنگ کے رجحان کی وجہ سے انتخابی مبصرین کے لیے ہمیشہ دلچسپی کا مرکز بنا رہا ہے۔

    لیاری شہر کی قدیم ترین بستیوں میں سے ایک ہے اور یہ عوامی تصورات میں سرایت کر گیا ہے جو کبھی گینگ تشدد اور عدم تحفظ کا گڑھ تھاحالانکہ یہ ایک ایسی نشست تھی جہاں بھٹو خاندان کو کبھی شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرپرسن بلاول بھٹو زرداری کی گزشتہ انتخابات میں اس حلقے سے شکست سب سے بڑے جھٹکے میں سے ایک تھی جو پارٹی کو میٹرو سٹی میں اٹھانا پڑا تھی۔

    ماضی میں لیاری سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے نبیل گبول اس بار پیپلزپارٹی کو اپنا کھویا ہوا مقام دلانے کے لیے خاصے پرُامید نظر آتے ہیں۔

    پی پی پی کی شہید چیئرپرسن بے نظیر بھٹو نے 1988 میں یہاں سے کامیابی حاصل کی تھی اور سابق صدر آصف علی زرداری نے 1990 کے عام انتخابات میں یہ نشست جیتی تھی۔

    تاہم، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نوجوان ووٹروں اور سوشل میڈیا صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ تاثرات بدل گئے ہیں جس کا انتخابی نتائج پر اثر پڑ سکتا ہے۔

    حلقہ 239 کی کل آبادی 7 لاکھ 83 ہزار 497 ہے جبکہ کل ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 22 ہزار 81 ہے جس میں مرد ووٹرز 2 لاکھ 33 ہزار 87 ہیں اور خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 88 ہزار 994 ہے۔

    کل پولنگ اسٹیشن 181 ہیں جبکہ عوام کے مسائل بجلی، صاف پانی، گیس، سیوریج کا پانی، کچرے کے ڈھیر، تجاوزات اور ٹریفک جام ہیں۔

    این اے 239 سے پیپلزپارٹی کے نبیل گبول اور جماعت اسلامی کے فضل الرحمان نیازی مدمقابل ہیں جبکہ ٹی ایل پی کے محمد شرجیل گوپلانی میدان میں ہیں، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار یاسر بلوچ بھی 19 امیدواروں میں شامل ہیں۔

    لیاری کے ایک معمر شہری نے کہا کہ بجلی نہیں آتی، پانی نہیں ہے، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، امیدوار ووٹ لے کر چلے جاتے ہیں پلٹ کر پوچھتے تک نہیں ہیں۔

    ایک شخص نے کہا کہ لیاری پیپلزپارٹی کا گڑھ ہے اور ساتھ میں کھارادر ہے جہاں چوبیس گھنٹے بجلی آتی ہے، ہمارے یہاں 13 سے 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے جس کے باوجود باقاعدگی سے بل ادا کررہے ہیں، گیس کبھی کبھار آتی ہے جس میں کچھ پکا نہیں سکتے، روڈ بلاک کرلیے احتجاج ریکارڈ کروادیا لیکن ان کو پروا نہیں ہے۔

    ایک شہری نے کہا کہ ووٹ کس کو دیں عوام کے مسائل کی سیاست دانوں کو پرواہ نہیں ہے، کام کاج نہیں ہے، مہنگائی بڑھ گئی ہے اگر بجلی کا بل ادا نہ کریں تو کنکشن کاٹ دیے جاتے ہیں۔

    خاتون نے کہا کہ ہم ووٹ نہیں دیں گے حکومت ہمارے لیے کچھ نہیں کررہی، جب ووٹ دیا تو کوئی رزلٹ نہیں آیا مسائل جوں کے توں ہیں۔

    عبدالشکور شاد (لیاری الائنس)

    سابق ایم این اے عبدالشکور شاد اس الیکشن میں آزاد حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں۔ لیاری سے سابق ایم این اے نے اپنے حلقہ این اے 239 کے اہم مسائل پر اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ کرپشن نے ملک کو اتنا ہی تباہ کیا ہے جتنا کہ لیاری کو، جو کہ پاکستان کو درپیش ایک بڑا گورننس مسئلہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ منشیات نے علاقے کی نوجوان نسل کو متاثر کیا ہے منشیات نے نوجوانوں کو چور اور بھکاری بنا دیا ہے وہ بجلی کی تاروں سے لے کر مین ہول کے ڈھکن تک چوری کرتے ہیں، علاقے کے ہر کونے میں چھوٹے تاجروں کا ایک نیا طبقہ ابھر کر سامنے آیا ہے جو چوری کا سامان خریدتے ہیں، اور انہیں معمولی قیمت پر چوروں سے خریدتے ہیں۔

    گورننس میں بدعنوانی کے بارے میں ایک سوال پر شکور شاد نے کہا کہ وہ قومی اسمبلی کے 342 ارکان میں سے واحد رکن ہیں جنہوں نے نیب کو بطور ایم این اے ان کے لیے مختص کیے گئے ترقیاتی فنڈز کی انکوائری کرنے کا کہا تھا۔

    آصفہ بھٹو کی لیاری آمد

    آصفہ بھٹو زرداری نے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے لیے ٹاور سے لیاری تک پیپلز پارٹی کی انتخابی ریلی کی قیادت کی جہاں پارٹی کے حامیوں نے پیپلز پارٹی کے رہنما کا پرتپاک استقبال کیا۔

    پارٹی کے روایتی گڑھ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصفہ بھٹو نے لیاری کی آواز بننے کا وعدہ کیا۔ پی پی پی رہنما نے کہا کہ میں اور بلاول آپ کی آواز ہیں اور ہم خاموش نہیں رہیں گے ہم آپ کے حقوق کے تحفظ کا وعدہ کرتے ہیں آپ بلاول بھٹو کو وزیراعظم بنانے کے لیے 08 فروری کو ’تیر‘ پر مہر لگانے کا وعدہ بھی کریں۔

    فضل الرحمان نیازی

    جماعت اسلامی (جے آئی) نے فضل الرحمان نیازی کو این اے 239 کے لیے پارٹی امیدوار کے طور پر میدان میں اتارا ہے جو اس علاقے میں دو بار یونین کونسل کے چیئرمین رہے اور مقامی مسائل کو بخوبی جانتے ہیں۔

    لیاری کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے صفائی، منشیات، اسٹریٹ کرائمز، گیس کی قلت اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کو بڑے مسائل قرار دیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ سے لیاری کے مسائل پر توانا آواز اٹھاتے رہے ہیں اور تمام متعلقہ فورمز اور اداروں میں شکایات کے ساتھ ساتھ ان کے حل سے متعلق تجاویز بھی دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو حکومت میں نہ ہوتے ہوئے بھی نہ صرف عوام کی فلاح و بہبود کے لیے عملی جدوجہد کرتی رہی ہے بلکہ لیاری کے نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں کی جانب راغب کرنے کے لیے مختلف پروگرامز کا انعقاد کرتی آئی ہے۔

    یاسر بلوچ

    تحریک انصاف اپنے دیرینہ کارکن پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے نوجوان یاسر بلوچ کو میدان میں اتارا ہے جو پی ٹی آئی کے پرُجوش کارکنوں کے ساتھ مل کر بھرپور انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔

    ڈور ٹو ڈور مہم کے ذریعے یاسر بلوچ اپنی انتخابی مہم کو مؤثر بنا رہے ہیں اور براہ راست ملاقتوں کے ذریعے ووٹرز سے اس بار بھی پی ٹی آئی کو کامیاب کروانے کا پیغام دیتے نظر آتے ہیں۔

    محمد شرجیل گوپلانی

    آل سٹی تاجر اتحاد (اے سی ٹی آئی) کے صدر محمد شرجیل گوپلانی لیاری سے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیدوار کے طور پر این اے 239 کے لیے انتخابی میدان میں ہیں۔

    شرجیل کا مقابلہ پی پی پی کے نبیل گبول اور جماعت اسلامی، پی ٹی آئی کے امیدواروں کے ساتھ ساتھ سیاسی طور پر اس حلقے میں آزاد امیدواروں سے ہوگا۔ انہوں نے ایک رپورٹ میں کہا کہ یہ حوصلہ افزا ہے کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے تاجر اپنے اور اپنے ہم وطنوں کے مسائل خود حل کرنے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

  • جنگ بندی کیلیے حماس کی شرط کیا ہے؟

    جنگ بندی کیلیے حماس کی شرط کیا ہے؟

    حماس کی جانب سے جنگ بندی کو مسترد کرنے کا امکان نہیں لیکن اسرائیل سے دستبرداری کا مطالبہ کیا جائے گا۔

    مذاکرات کے قریب ایک فلسطینی اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ حماس کی جانب سے اس ہفتے ثالثوں کی جانب سے موصول ہونے والی غزہ جنگ بندی کی تجویز کو مسترد کرنے کا امکان نہیں ہے لیکن وہ اس یقین دہانی کے بغیر اس پر دستخط نہیں کرے گا کہ اسرائیل جنگ کے خاتمے کا عہد کر چکا ہے۔

    اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ حماس اس کاغذ کو مسترد نہیں کرے گی لیکن یہ فیصلہ کن معاہدہ بھی نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں توقع کرتا ہوں کہ وہ مثبت جواب بھیجیں گے اور اپنے مطالبات کی توثیق کریں گے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے یہ یقینی بنانا چاہیے کہ اسرائیل غزہ میں جنگ ختم کرنے اور مکمل طور پر انکلیو سے نکلنے کا عہد کرے گا۔

    حماس کے عہدیدار اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ فلسطینی گروپ نے پیرس اجلاس کے بعد مجوزہ معاہدے کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی ردعمل نہیں دیا ہے۔

    انہوں نے الجزیرہ کو بتایا کہ جب چیزیں تیار ہو جائیں اور ہم معاہدے پر اپنا ردعمل پیش کر دیں، تو یہ فطری بات ہو گی کہ اس کا پتہ چل جائے لیکن اس لمحے تک، ہماری طرف سے اس تجویز پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے اور اس لیے کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔

  • امیتابھ بچن نے مداحوں سے مشورہ مانگ لیا

    امیتابھ بچن نے مداحوں سے مشورہ مانگ لیا

    بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکار امیتابھ بچن نے مداحوں سے مشورہ مانگ لیا۔

    فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکار امیتابھ بچن نے نئی تصویر شیئر کی جس میں انہیں عجیب و غریب انداز میں کیمرے کے سامنے پوز دیتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    بلیو سوئیٹر شرٹ کے ساتھ کاندھے پر اونی مفلر ڈالے اداکار اپنے چہرے پر منفرد تاثرات کے ساتھ کچھ ایسے انداز میں کھڑے تھے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Amitabh Bachchan (@amitabhbachchan)

    عہدِ جوانی سے 81 سال کی عمر تک اپنی اداکاری سے خاص مقام اور پہچان حاصل کرنے والے اداکار امیتابھ بچن نے پوسٹ سے تمام پرستاروں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے اور کیپشن میں لکھا کہ ’کوئی مجھے اس پوسٹ کا عنوان تجویز کرسکتا ہے‘۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Amitabh Bachchan (@amitabhbachchan)

    امیتابھ بچن کی پوسٹ پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے منفرد تبصرے شروع ہوگئے، کسی نے اداکار کے اس انداز کو ماضی کی نامور فلم ’ڈان‘ کے امیتابھ سے ملایا تو کئی اس پوز پر دلچسپ تبصرے کرتے نظر آئے۔

     ایک صارف نے لکھا کہ ’چاؤ مِن بہت گرم تھے‘ جبکہ ایک اور مداح نے کہا کہ ’جب برش کرتے ہوئے سامنے کا دانت ٹوٹ جائے‘۔

  • پاکستان، سعودیہ، قطر، ایران، ترکیہ، حماس کا عالمی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم

    پاکستان، سعودیہ، قطر، ایران، ترکیہ، حماس کا عالمی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم

    حماس نے فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقی درخواست پر عالمی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

    گروپ نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے عدالت کے فیصلوں پر عمل درآمد کرنے اور فلسطینیوں کے خلاف جاری "نسل کشی” کو روکنے کا مطالبہ کرے۔

    سعودی عرب نے آئی سی جے کے تجویز کردہ ہنگامی اقدامات کی منظوری پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    وزارت خارجہ کے ایک بیان میں مملکت نے "اسرائیلی قبضے کے طریقوں اور نسل کشی سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کی خلاف ورزیوں کو واضح طور پر مسترد کرنے” کا اعادہ کیا۔

    قطر نے اسرائیل کے خلاف ہنگامی اقدامات نافذ کرنے کی جنوبی افریقہ کی درخواست پر آئی سی جے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/turkeys-erdogan-reacts-to-icjs-interim-ruling/

    قطر، جہاں حماس کے متعدد سیاسی رہنما مقیم ہیں نے غزہ پر حکومت کرنے والی تحریک اور تنازعہ میں اسرائیلی حکام کے درمیان اہم ثالث کے طور پر کام کیا ہے۔

    قطر کے وزیر اعظم یورپ میں امریکی خارجہ انٹیلی جنس کے سربراہ ولیم برنز سے ملاقات کریں گے جس میں غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر بات چیت کی جائے گی۔

    قبل ازیں پاکستان، ترکی اور ایران نے بھی عالمی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فیصلے کو نافذ کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔