Author: وقاص صفدر

  • فلسطینیوں کی نسل کشی کے الزامات پر اسرائیل آگ بگولہ

    فلسطینیوں کی نسل کشی کے الزامات پر اسرائیل آگ بگولہ

    مظلوم فلسطینیوں کا خون بہانے والا اسرائیل جنوبی افریقا کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے مقدمے پر سیخ پا ہو گیا۔

    ہزاروں نہتے بچوں، خواتین اور نوجوانوں کا شہید کرنے کے کھلے ثبوتوں کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیل نے نسل کشی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

    اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ Bezalel Smotrich کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقا کی طرف سے دی ہیگ میں پیش کیا گیا مقدمہ جس میں اسرائیل کی طرف سے نسل کشی کا الزام لگایا گیا ہے، منافقانہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دی ہیگ کورٹ، دیگر بین الاقوامی ٹربیونلز کی طرح، یہود دشمنی سے دوچار سیاسی ادارے ہیں اور وقتاً فوقتاً منافقت کے شاندار شوز میں بے نقاب ہوتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جن ممالک نے ججوں کو ہیگ میں بھیجا تھا وہ آج اپنی تمام تر منافقت سے پردہ اٹھا رہے ہیں۔ صومالیہ، یوگنڈا، لبنان اور دیگر ممالک جو غزہ کے لوگوں کی ‘خیال رکھتے ہیں تو ان کو چاہیے وہ  غزہ والوں کی مدد کے لیے بس اپنے ملکوں کے دروازے کھول دیں تاکہ جو حماس کی ’جیل‘ سے باہر نکلنا چاہیں تو وہ ان ممالک میں جا سکیں۔

    آئی سی جے نے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقا کے نسل کشی کیس کی پہلے دن کی سماعت ملتوی کر دی ہے۔

    تین گھنٹے تک جاری رہنے والے سیشن کے دوران، جنوبی افریقہ کے وکلاء نے ایسے عارضی اقدامات کے لیے جوش و خروش سے بحث کی جو فلسطینیوں کو مزید "نسل کشی کی کارروائیوں” سے بچائیں گے۔

    لندن کی کوئین میری یونیورسٹی کے سینئر لیکچرر تھامس میک مینس نے الجزیرہ کو بتایا کہ وکلاء نے کیس کو "بہت متاثر کن” اور "قانونی طور پر درست” انداز میں پیش کیا جس میں اسرائیل کے خلاف "تباہ کن الزامات” لگائے گئے۔

    عدالت ان الزامات پر اسرائیل کے دفاع کی سماعت کے لیے کل سماعت کرے گی۔

  • اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر شہید

    اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر شہید

    اسرائیلی حملے میں لبنان میں حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈر شہید ہو گئے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے جنوبی لبنان میں ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر وصام الطاول کو شہید کر دیا۔

    سیکورٹی ذریعے نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ "یہ ایک بہت تکلیف دہ حملہ ہے۔”

    سیکورٹی اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ شہید کمانڈر نے "جنوب میں حزب اللہ کی کارروائیوں کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

    7 اکتوبر سے سرحد پار سے بمباری شروع ہونے کے بعد سے جنوبی لبنان پر اسرائیلی گولہ باری میں حزب اللہ کے 130 سے زیادہ جنگجو شہید ہو چکے ہیں۔ اس قتل سے غزہ میں تنازعہ لبنان کا دیگر جگہوں پر پھیلنے کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے۔

    یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سوموار کو بعد ازاں اسرائیل پہنچے ہیں تاکہ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مشرق وسطیٰ میں وسیع تر جنگ کے خطرے کو کم کرنے کی کوشش کی جا سکے۔

  • بریل سے نابینا افراد کیسے تعلیم حاصل کرتے ہیں؟

    بریل سے نابینا افراد کیسے تعلیم حاصل کرتے ہیں؟

    دنیا بھر میں ہر سال 4 جنوری کے روز عالمی بریل کا دن منایا جاتا ہے۔ بریل چھ نقاط پہ مبنی ایک ایسا منفرد رسم الخط ہے جسے دنیا بھر کی زبانوں نے نابینا افراد کی سہولت کے لیے اختیار کیا ہے۔

    1824ء میں بریل کی ابتداء لوئی بریل نے رکھی تھی جو بچپن میں ایک حادثے کے شکار ہو کر اپنی بینائی کو کھو بیٹھے تھے۔ لوئی بریل نے یہ رسم الخط فرانسیسی فوج کے پیغام رسانی کے طریقے سے متاثر ہو کر اپنایا تھا جس میں چھ نقاط کے بجائے بارہ نقاط کا استعمال کیا جاتا تھا۔

    لوئی بریل نے اس رسم الخط کو بدل کر آسان اور سہل بنایا اور اسے نابینا افراد تک پہنچانا شروع کیا۔ لوئی بریل کی ان ہی اہم خدمات کے پیشِ نظر ہر سال ان کی یومِ پیدائش کے روز عالمی بریل کا دن منایا جاتا ہے۔

    بریل کے ذریعے نہ صرف نابینا افراد کو لکھنے اور پڑھنے میں مدد ملتی ہے بلکہ یہ علم کی روشنی کو حاصل کرنے کے خواہشمند نابینا افراد کے لیے امید کی ایک روشن نوید بھی ہے۔

    روایتی بریل رسم الخط کے جہاں بیشمار فوائد ہیں وہیں اس کا ایک بہت برا نقصان بھی ہے، اور وہ یہ کہ ایک عام انسان ان نقاط کی پہیلی کو سلجھانے سے قاصر رہتا ہے، جس کی وجہ سے نابینا اور بینا افراد کے درمیان ایک فاصلہ قائم ہوجاتا ہے اور یہی فاصلے نابینا افراد کے خلاف معاشرے میں امتیازی سلوک رواں رکھنے کی وجہ بنتے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/boltay-huroof-education-project/

    چناچہ اس امتیازی رویے کو ختم کرنے کے لیے اور نابینا اور بینا افراد کے درمیان حائل دوریوں کو مٹانے کے لیے "بولتے حروف” پاکستان میں 2021 سے اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہے۔

    بولتے حروف جامع بریل بنانے والا ایک پروجیکٹ ہے جو عام زبان میں لکھی ہوئی تحریر کو اس کے بریل رسم الخط کے ساتھ اس طرح سے طبع کرتی ہے کہ ایک ہی صفحے سے ایک نابینا اور بینائی رکھنے والے افراد ایک ساتھ پڑھ سکتے ہیں۔ بولتے حروف نے اپنے قیام سے اب تک 0.2 ملین دستاویزات کو جامع بریل میں منتقل کیا ہے جس میں قرآنِ پاک، نورانی قائدہ، سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف بینکوں کے دستاویزات شامل ہیں۔

    ایسے جامع بریل مواد کی مدد سے نہ صرف والدین اور اساتذہ نابینا بچوں کی حصولِ علم میں مدد فراہم کرسکتے ہیں بلکہ اس جامع بریل مواد کے ذریعے نابینا افراد کے معاشی مسائل کا بھی حل نکالا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ سرکاری اور نجی دفاتر میں جامع بریل میں موجود دستاویزات کے استعمال سے ہم نابینا افراد کو اپنے بلبوتے پہ کھڑے ہونے میں مدد فراہم کرسکتے ہیں جس سے نہ صرف ان کی معاشی حالت بہتر ہوگی بلکہ پاکستان کے سالانہ معاشی اور اقتصادی نقصانات میں بھی  کمی ممکن ہے۔

  • فلسطینی عوام بےدخلی کے اسرائیلی منصوبے کو ناکام بنائیں گے، حماس

    فلسطینی عوام بےدخلی کے اسرائیلی منصوبے کو ناکام بنائیں گے، حماس

    حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی اسرائیل کے جبری نقل مکانی کے منصوبے کو ناکام بنائیں گے۔

    غزہ پر حکومت کرنے والے گروپ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام جو کھلے عام فلسطینیوں کو انکلیو سے نکالنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں فلسطینی عوام کی "استقامت” اور مزاحمت کے سامنے اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام رہیں گے۔

    حماس نے ایک بیان میں کہا کہ "عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو ان فاشسٹ پوزیشنوں کے خلاف بین الاقوامی قانون کے ٹولز کو فعال کرنا چاہیے جنہیں جنگی جرم سمجھا جاتا ہے۔”

    قبل ازیں، اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر نے کہا کہ جنگ فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے کی ترغیب دینے کا ایک "موقع” ہے۔

    حقوق کے حامیوں نے متنبہ کیا ہے کہ غزہ سے نام نہاد "رضاکارانہ ہجرت” کے لیے اسرائیل کے منصوبے نسلی تطہیر کے مترادف ہیں، خاص طور پر اس لیے کہ اسرائیلی فوج اس کے شہری بنیادی ڈھانچے کو ختم کر کے علاقے کو ناقابلِ رہائش بنا رہی ہے۔

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کو مستقل طور پر کنٹرول کر لے گا۔ کئی اسرائیلی حکام نے تجویز دی ہے کہ اسرائیل کا غزہ پر مستقل طور پر براہ راست کنٹرول ہو گا یا جنگ کے بعد اس علاقے کے مستقبل پر بات چیت کی جائے گی۔

    ان کے تبصرے واشنگٹن کے تنازعات کے بعد کے منصوبوں سے متصادم دکھائی دیتے ہیں۔

    صدر جو بائیڈن نے بار بار دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور غزہ میں اسرائیلی فوج کی مستقل موجودگی کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔

    وزیر خزانہ سموٹریچ نے کہا کہ اسرائیل سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے غزہ کی پٹی کو مستقل طور پر کنٹرول کرے گا۔ انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کی طرح فلسطینی سرزمین میں اسرائیلی بستیاں قائم کرنے پر بھی زور دیا۔

    قومی سلامتی کے وزیر بن گویر نے کہا کہ جنگ غزہ کے رہائشیوں کو وہاں سے نکلنے کی ترغیب دینے اور اسرائیلی بستیوں کو واپس لانے میں مدد کرنے کا ایک "موقع” پیش کرتی ہے۔

    اسرائیل کے وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی اوفیر اکونیس نے کہا کہ جنگ کے بعد فلسطینی ریاست نہیں ہو سکتی، اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی اتھارٹی کو بھی غزہ واپس نہیں آنا چاہیے۔ انہوں نے علاقے کے گرد ایک "سیکیورٹی سٹرپ” قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔

  • ’حماس کو ختم کرنے کا اسرائیلی مقصد کبھی پورا نہیں ہو گا‘

    ’حماس کو ختم کرنے کا اسرائیلی مقصد کبھی پورا نہیں ہو گا‘

    حماس کے عہدیدار اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ حماس کو ختم کرنے کا اسرائیلی مقصد مزاحمت کے درمیان ہوا میں غائب ہو جائے گا۔

    انہوں نے بیروت سے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں حالیہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 300 افراد شہید ہو چکے ہیں، شمالی غزہ میں صورتحال اس مقام پر پہنچ گئی ہے جہاں لوگ خواتین، بچے اور بزرگ شہری سمیت بھوک سے مر رہے ہیں۔

    انہوں نے عرب ممالک اور مسلم ممالک کے ساتھ ساتھ عالمی برادری سے غزہ کو امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اسامہ حمدان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حماس مزید اسرائیلی قیدیوں کو اس وقت تک رہا نہیں کرے گا جب تک اسرائیل ہمارے لوگوں کے خلاف جارحانہ سرگرمیاں مکمل طور پر بند نہیں کرتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل یہ دکھانے میں ناکام رہا ہے کہ وہ "فوجی دباؤ” کے ذریعے قیدیوں کو بازیاب کرا سکتا ہے، حماس کو ختم کرنے کا اسرائیل کا مقصد ہمارے لوگوں کی استقامت اور بہادر مزاحمت کے سامنے غائب ہو جائے گا۔

  • ’ڈریم بال‘ بابر کو آؤٹ کرنے پر کمنز نے کیا کہا؟

    ’ڈریم بال‘ بابر کو آؤٹ کرنے پر کمنز نے کیا کہا؟

    آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے بابر اعظم کے آؤٹ ہونے والی ڈیلوری کو ‘ڈریم بال’ قرار دے دیا۔

    میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز اور اسپنر ناتھن لیون نے زبردست بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہوم سائیڈ کو مستحکم پوزیشن پر لے آئے۔

    میچ میں اہم موڑ اس وقت آیا جب آسٹریلوی سپیئر ہیڈ پیٹ کمنز نے خطرناک بابر اعظم کو صرف ایک رن پر آؤٹ کرنے کے لیے "ڈریم بال” قرار دیا۔

    کھیل کے اختتام پر پریس کانفرنس میں کمنز نے کہا کہ یہ ایک ڈریم بال تھی یہی وہ چیز ہے جس کی آپ کوشش کرتے ہیں اور زیادہ تر ایسی گیندیں کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ایسا شاذ و نادر ہی ہوتا ہے کہ یہ ڈیلوری ہو جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ 50-50 بال ہوتی ہے جو چاہے سیون ان ہو یا آؤٹ۔ میں تھوڑا سا زاویہ بنانے کی کوشش کرتا ہوں میں نہیں جانتا کہ آگے کیا ہو گا تو امید ہے کہ بلے باز کو بھی معلوم نہیں ہوگا۔

    کمنز نے گیند کے ساتھ اہم شراکت جاری رکھی، عبداللہ شفیق کی اہم وکٹ بھی حاصل کی جنہوں نے 62 رنز بنائے تھے۔ آغا سلمان، صرف پانچ رنز بنا کر کمنز کا شکار ہونے والے تیسرے بلے باز تھے۔

    آسٹریلوی باؤلنگ اٹیک، کمنز کی قیادت میں اور لیون کے تعاون سے پاکستانی بلے بازوں کے لیے چیلنجنگ بن چکا ہے۔

  • 300یونٹ مفت اور 30 لاکھ گھر۔۔ بلاول نے انتخابی منشور کا اعلان کر دیا

    300یونٹ مفت اور 30 لاکھ گھر۔۔ بلاول نے انتخابی منشور کا اعلان کر دیا

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے اعلان کیا ہے کہ حکومت میں آئے تو 300 یونٹ کےصارفین کو سولر کے ذریعے مفت بجلی دیں گے۔

    گڑھی خدابخش میں بےنظیر بھٹو کی 16ویں برسی کے موقع پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے انتخابی منشور کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کوحکومت ملی تو ہماری 10 ترجیحات ہوں گی، ملک کے تمام مزدوروں کو بےنظیر کارڈدیں گے ان کی زندگی بہتر بنائیں گے اگر ہم نے دہشت گردی، مہنگائی، بیروزگاری کا مقابلہ کرنا ہے تو آپسی دشمنی کو چھوڑنا ہو گا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ سیلاب متاثرین  کےلیے سندھ میں  گھر بنا کر دے رہے ہیں کچی آبادیوں اور غریبوں کو مالکانہ حقوق بھی دے رہے ہیں حکومت آئی تو غریبوں کو 30لاکھ گھر بناکر دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کے عوام لوڈشیڈنگ سے بیزار ہو چکے ہیں لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوتی اوربلزایسے آتےہیں جو بھرے نہیں جاسکتے حکومت میں آنے کےبعد لوڈشیڈنگ اور بلوں کےمسائل ختم کریں گے،300 یونٹ کے صارفین کو سولر کےذریعے مفت بجلی دیں گے ہر ضلع میں گرین انرجی کے نام پر پارک کھولیں گےاور غریبوں کو مفت بجلی دیں گے گرین انرجی پارک کھولیں گے تو کسی اور کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

    نوجوانوں سے متعلق انہوں نے اعلان کیا کہ قائد عوام اور بےنظیرکاخواب تھا کہ تعلیم سب کےلیے ہونی چاہیے نوجوانوں سےوعدہ ہے تعلیم کے بہترین منصوبے لائیں گےنوجوانوں کی یوتھ کارڈ کےذریعے مدد کریں گے ان نوجوانوں کو یوتھ کارڈ دیں گےجو روزگار کی تلاش میں ہیں۔

    بلاول نے پیغام دیا کہ تیاری پکڑیں دمادم مست قلندر ہو گا وعدہ کریں آپسی اختلافات بھول کرایک ہوکرمیری طاقت بنیں گے پاکستان پیپلزپارٹی انشااللہ بلوچستان کی ترقی کرکےدکھائےگی، خیبرپختونخواکےعوام نے سلیکٹڈ حکومت اور دہشت گردی کا مقابلہ کیا اب پیپلزپارٹی خیبرپختونخوا کو سنبھالے گی اور دہشت گردی کا خاتمہ کرے گی، خیبرپختونخوامیں ترقی ہوگی توپوراملک ترقی کرےگا، سندھ کےعوام نےشہیدبی بی کےبعدباربارہمیں محبت کایقین دلایا سندھ کےعوام نےایک مرتبہ بےنظیربھٹوکی جماعت کو جتوانا ہے مجھے اکثریت چاہیے، 100 سے زائد نشستیں جتوانی ہیں۔

  • جوبائیڈن نے جلد غزہ جنگ بندی کا امکان مسترد کر دیا

    جوبائیڈن نے جلد غزہ جنگ بندی کا امکان مسترد کر دیا

    امریکی صدر جوبائیڈ اسرائیل اور حماس کے مابین دوسری جنگ بندی کے لیے پرُامید نہیں ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے لیے جلد نئے معاہدے کی توقع نہیں ہے۔

    ان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب حماس اور اسرائیلی نمائندے ایک نئے معاہدے پر پہنچنے کی کوشش میں مصر میں ملاقات کر رہے تھے۔

    حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ مصر میں موجود ہیں جو قطر کی ثالثی میں جنگ بندی معاہدے کے لیے حکام سے مذاکرات کر رہے ہیں۔

    حماس کے عہدیدار غازی حماد نے کہا ہے کہ جاری مذاکرات کے درمیان گروپ کی "ترجیح” جنگ کو روکنا ہے۔

    الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر بہت واضح ہے ہم جارحیت کو روکنا چاہتے ہیں۔

    حماد نے مزید کہا کہ جنگ بند ہونے کے بعد حماس "سب کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے” اور غزہ میں فلسطینی قیدیوں اور اسیران کے لیے ایک "بڑے سمجھوتہ” تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔

  • القسام کے سربراہ کو زندہ دیکھ کر اسرائیل کے ہوش اڑ گئے

    القسام کے سربراہ کو زندہ دیکھ کر اسرائیل کے ہوش اڑ گئے

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں القسام بریگیڈ کے سربراہ کو زندہ اور تندرست دکھایا گیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کی قسام بریگیڈز کے رہنما محمد دیف جسے اسرائیل برسوں سے تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہے وہ زندہ اور پہلے کے خیال سے بہتر حالت میں ہیں۔

    اسرائیل کی فوج کی طرف سے حال ہی میں حاصل کردہ فوٹیج کا حوالہ دیتے ہوئے، یروشلم پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ دیف وہیل چیئر استعمال نہیں کرتے۔

    رپورٹ کے مطابق، غزہ کی پٹی کے اندر انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کی کارروائیوں کے دوران پکڑی گئی ایک ویڈیو میں دیف کو اپنے پاؤں پر چلتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

    دیف پر متعدد قاتلانہ حملے ہوئے ہیں اور اسرائیل نے 7 مرتبہ انہیں قتل کرنے کی کوششوں کا اعتراف بھی کیا ہے۔

    گزشتہ دنوں اسرائیل نے غزہ میں القسام بریگیڈز کے رہنماؤں یحییٰ النسوار اور دیف کی معلومات فراہم کرنے والوں کو لاکھوں ڈالرز انعام دینے کا اعلان بھی کیا تھا۔

  • نابینا افراد کی تعلیم کیلیے 2023 انقلابی سال رہا

    نابینا افراد کی تعلیم کیلیے 2023 انقلابی سال رہا

    پاکستان میں نابینا افراد کی تعلیم کے لیے دو سال قبل شروع کیا گیا پروجیکٹ ’بولتے حروف‘ نے ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے تیار کردہ بریل کتب سے جہاں ملکی سطح پر خصوصی افراد کو تعلیم سے روشناس کروایا وہیں اب یہ کئی ممالک میں خدمات پیش کر رہے ہیں جہاں اسے زبردست پذیرائی مل رہی ہے۔

    یہ پروجیکٹ 2021 میں کراچی کے نوجوانوں نے حافظ عمر فاروق اور شریک بانی سید تابش احمد کی قیادت میں شروع کیا جس نے 2023 میں بریل کتب میں سائنس کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کو بھی پروان چڑھایا۔

    یہ سال نابینا افراد کی خصوصی تعلیم کے لیے دنیاوی اور دینی تعلیم کے لحاظ سے اہم سنگ میل ثابت ہوا۔

    پاکستان میں اس وقت نابینا افراد کی تعداد بیس لاکھ سے زائد ہونے کے باوجود یہاں بریل کی درسی کتب ناپید ہیں، جب کہ موجودہ بریل کتب ہاتھ سے تشکیل پانے کی وجہ سے بہت مہنگی ہوتی ہیں کہ عام انسان ان کتب کو باآسانی نہیں خرید سکتا۔

    بہت سے نابینا افراد سائنسی کتب کی عدم دستیابی کی وجہ سے یا تو اپنی تعلیم مکمل نہیں کر پاتے اور یا پھر ایسے مضامین میں تعلیم حاصل کرنے پہ مجبور کردیے جاتے ہیں کہ جن میں ان کی دلچسپی نہیں ہوتی۔

    حافظ شیخ عمر فاروق، سی ٹی او سید تابش احمد اور ان کی ٹیم نے ایک ایسی منفرد سافٹویئر پروجیکٹ کی بنیاد رکھی جس کا مقصد نابینا افراد کے لیے بریل کتب کی فراہمی کو آسان اور یقینی بنانا تھا۔ "بولتے حروف” اپنے نام سی منفرد سافٹویئر کمپنی موجودہ بریل کتب سے کم قیمت پہ بریل کتب فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ایک انوکھے پن کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے، یعنی، بولتے حروف کی طبع شدہ بریل کتب کو نابینا افراد کے ساتھ ساتھ بینائ رکھنے والے افراد بھی باآسانی پڑھ سکتے ہیں اس طرح سے کہ ان کتب میں بریل کے ساتھ ساتھ تحریری لکھائ میں بھی مضامین کو شامل کیا گیا ہے تاکہ نابینا افراد کے اساتزہ کرام، والدین، اور بہن بھائ بریل سیکھے بغیر ان کی تعلیم میں بااسانی مدد فراہم کرسکیں۔

    بولتے حروف نے نہ صرف درسی کتب کی دستیابی کو یقینی بنایا بلکہ دینی علوم کو بھی اپنی خاص ٹیکنالوجی کے ذریعے بریل میں منتقل کیا اور قرآنِ مجید کے ساتھ ساتھ ایسا نورانی قائدہ طبع کیا جسے نابینا اور بینا افراد دونوں مل کر پڑھ سکتے ہیں۔

    No photo description available.

    بولتے حروف نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سائینس اور ٹیکنالوجی کو بریل میں منتقل کر کے ایک جدت کی بنیاد رکھی تاکہ نابینا بچے بھی سائینس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں پیچھے نہ رہیں اور ان شعبوں میں ترقی حاصل کریں اور معاشرے کو اپنی صلاحیتوں سے فیضیاب کرسکیں۔

    ٢٠٢١ء میں صدرِ پاکستان جناب عارف علوی نے بھی بولتے حروف کی سافٹویئر ٹیکنالوجی کو نہ صرف سراہا بلکہ گورنر ہائوس میں اس پروجیٹ کا افتتاح بھی کیا۔

    اس موقع پر خاتون اول ثمینہ علوی، سابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر، سابق چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم ظیغم محمود رضوی، اسپیشل اولمپکس پاکستان چیئرپرسن رونق لاکھانی، ضامن بلڈرز گروپ ایم ڈی سروت نسیم شاہ، ایگزیبیٹر ٹی وی کو فاونڈر ادیب اعجاز، پروفیسر ڈاکٹر محمد سعید، سی ٹی او سید تابش احمد و دیگر بھی موجود تھے۔

    گزشتہ سال ٢٠٢٢ء میں بولتے حروف کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے UNICEF نے بھی انہیں ایوارڈ سے نوازہ۔ اس کے علاوہ بولتے حروف کو Prime Minister Innovation Award سمیت بہت سے ملکی اور غیر ملکی ایوارڈ سے بھی نوازہ گیا۔

    بولتے حروف کی نابینا افراد کے لیے کی گئ کاوشوں اور جانفشانی کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے عرب ممالک اور جرمنی سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں بھی داد و تحسین سے نوازا جا رہا ہے تاکہ جس اہم کام کا بیڑا اس نجی کمپنی نے اپنے سر اٹھایا ہے اس کی نہ صرف حوصلہ افزائ کی جائے بلکہ اس ٹیکنالوجی کو دوسرے ممالک تک پہنچا کر اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کیا جاسکے اور ایک ایسا مستقبل پروان چڑھایا جاسکے جہاں معذور افراد کے لیے کامیابی کے راستے ہموار کیے جائیں۔

    اس کارِخیر کو جانتے ہوئے اب کئی نجی ادارے اور کمپنیاں بولتے حروف کی حوصلہ افراد کے لیے ان کے ساتھ شراکت داری کر چکی ہیں جن کے تعاون سے نوجوانوں کی یہ ٹیم دن دگنی چار چگنی خصوصی افراد کی تعلیم کے لیے نئے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔