Author: وقاص صفدر

  • ’کراچی میں بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات منتقل کیے جائیں‘

    ’کراچی میں بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات منتقل کیے جائیں‘

    امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر سے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی اداروں کو مؤثر اور فعال بنانے اور عوامی مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی سمیت تمام ٹاؤن و یوسی چیئرمینز کو اختیارات منتقل کریں۔

    کراچی آمد پر ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پیپلزپارٹی 15سال سے سندھ پر حکومت کرتی رہی ہے لیکن اس نے کراچی میں پانی، صحت و صفائی،تعلیم، سیوریج اور ٹرانسپورٹ کے مسائل حل نہیں کیے، کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے لیے 35ہزار بسوں کی ضرورت ہے جب کہ صرف 250بسیں موجود ہیں جسے مختلف رنگ کرکے اورکئی بار افتتاح کر کے عوام کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز سے سے کیے گئے عوام دشمن اور ظالمانہ معاہدوں کو ختم کیا جائے، معاہدہ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے اور ان کا فارنزک آڈٹ کیا جائے، جماعت اسلامی بجلی کے بھاری بلوں و48فیصداضافی ٹیکسوں اور آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ کرنے والوں کے خلاف عدالت سے رجوع کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کا بڑھتی ہوئی مہنگائی، بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری ہے، پنجاب، کے پی کے اور کوئٹہ میں دھرنے دیے گئے ہیں اب 6 اکتوبر کو گورنر ہاؤس سندھ پر تاریخی اور عظیم الشان دھرنا دیا جائے گا۔

    سراج الحق نے کہا کہ نگراں حکومت اگر کچھ کرنا چاہتی ہے تو وہ قومی اداروں کو برباد کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے، نجکاری مسئلے کا حل نہیں، نگراں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قومی اثاثوں کی نج کاری کرنے کے بجائے بروقت،فوری اور صاف و شفاف انتخابات کو یقینی بنائے، جماعت اسلامی 25 کروڑ عوام کے مفاد کے لیے جدوجہد کررہی ہے،عوام کلین،گرین اور کرپشن سے پاک پاکستان کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔

  • بابراعظم نے سینٹرل کنٹریکٹس کو تاریخی قرار دیدیا

    بابراعظم نے سینٹرل کنٹریکٹس کو تاریخی قرار دیدیا

    قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے سینٹرل کنٹریکٹ کو تاریخی قرار دے دیا۔

    بابراعظم کا کہنا ہے کہ یہ ایک تاریخی ڈیل ہے جس سے وہ خوش اور مطمئن ہیں یہ ایک چیلنجنگ اور طویل عمل تھا لیکن ہم ایک صاف اور فائدہ مند معاہدے پر پہنچنے میں کامیاب رہے ہیں۔ یہ معاہدہ کھلاڑیوں کے کریئر اور پاکستان کرکٹ کے لیے ایک نیا باب ہوگا۔

    انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیرمین ذکا اشرف کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس معاملے میں ذاتی دلچسپی لی ان کی یہ دلچسپی پاکستان کرکٹ کے لئے بڑی اہمیت کی حامل ہیں۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے سینئر کرکٹرز کے ساتھ معاملات طے پانے کی تصدیق کرتے ہوئے اگلے تین سال کے لیے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان کردیا ہے جس کا اطلاق یکم جولائی 2023ء سے30 جون 2026ء تک ہوگا۔

    25 کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹس دیے گئے ہیں جس میں آئی سی سی آمدنی کا حصہ بھی شامل ہے۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس مرتبہ ریڈ بال اور وائٹ بال کنٹریکٹس کو ضم کردیا ہے۔یہ فیصلہ سینٹرل کنٹریکٹ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کا اندازہ میچوں کے نتائج سے لگایا جائے تاکہ سلیکشن کا صاف شفاف عمل موجود ہو۔

    Image

    کھلاڑیوں کو چار کیٹگریز میں رکھا گیا ہے اور ان کے ماہانہ معاوضوں میں قابل ذکر اضافہ کیا گیا ہے۔آئی سی سی سے حاصل ہونے والی آمدنی اسی مجموعی ماہانہ معاوضوں میں شامل کی جائے گی۔
    اے کیٹگری۔ ( تین کرکٹرز ) دوسو دو فیصد ۔
    بی کیٹگری ( چھ کرکٹرز) ایک سو چوالیس فیصد۔
    سی کیٹگری ۔ ( دو کرکٹرز ) ایک سو پنتیس فیصد ۔
    ڈی کیٹگری ( چودہ کرکٹرز ) ایک سو ستائیس فیصد

    اے کیٹگری ۔ بابراعظم ۔ محمد رضوان ۔ شاہین شاہ آفریدی۔

    بی کیٹگری۔ فخرزمان ۔ حارث رؤف۔ امام الحق۔محمد نواز۔ نسیم شاہ اورشاداب خان۔

    سی کیٹگری ۔ عماد وسیم ۔ عبداللہ شفیق۔

    ڈی کیٹگری ۔ فہیم اشرف۔ حسن علی۔افتخار احمد۔ احسان اللہ ۔ محمد حارث۔ محمد وسیم جونیئر۔ صائم ایوب۔ سلمان علی آغا۔ سرفراز احمد۔ سعود شکیل۔ شاہنواز دھانی۔ شان مسعود۔ اسامہ میر اور زمان خان۔

    کھلاڑیوں کی میچ فیس میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جو ٹیسٹ میں پچاس فیصد ون ڈے انٹرنیشنل میں پچیس فیصد اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ساڑھے بارہ فیصد ہے۔

    سینٹرل کنٹریکٹ پانے والے کرکٹرز کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے پر انٹرنیشنل میچ فیس کا پچاس فیصد ملے گا۔ کھلاڑیوں کو ہر سیزن میں دو غیرملکی لیگز کھیلنے کی اجازت ہوگی۔ کھلاڑیوں کی کارکردگی کا ہر سال جائزہ لیا جائے گا۔

  • کھلاڑیوں کی انجری ’وہی ہوا جس کا ڈر تھا‘

    کھلاڑیوں کی انجری ’وہی ہوا جس کا ڈر تھا‘

    ورلڈکپ سے قبل کھلاڑیوں کو غیرملکی لیگز کے لیے این او سیز جاری کرنے پر چیئرمین پی سی بی منیجنگ کمیٹی ذکااشرف نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہی ہوا جس کا ڈر تھا۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ذکااشرف نے کھلاڑیوں کی انجریز سے متعلق کھل کر بات کرتے ہوئے کہا کہ خدشہ تھا کہ لیگز کھیلنے سے کھلاڑی انجری کا شکار ہو سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پانچ کھلاڑی ایسے تھے جنہیں غیرملکی لیگز کھیلنے کے لیے این او سیز جاری کیے گئے اور جب میں بورڈ میں آیا تو اس معاملے پر خدشات کا اظہار کیا، مجھے بتایا گیا کہ مجھ سے پہلے والے چیئرمین نے این او سیز جاری کیے۔

    ذکااشرف نے کہا کہ چونکہ این او سیز جاری ہوچکے تھے تو کھلاڑیوں کے ٹیموں سے معاہدے طے پاگئے جس پر این او سی واپس لینا مناسب نہیں سمجھا، پھر وہی ہوا جس کا خدشہ تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ شاداب خان بڑا نام ہے اور اچھا کھلاڑی ہے میری دعا ہوگی کہ وہ بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے اور امید ہے کہ وہ اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔

  • پاک بھارت میچ سے انعامات تک، ورلڈکپ پر ایک نظر

    پاک بھارت میچ سے انعامات تک، ورلڈکپ پر ایک نظر

    بین الاقوامی کرکٹ کا نیا عالمی چیمپئن بننے کی دوڑ کا آغاز 5 اکتوبر سے بھارت میں ہوگا جس میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ اپنے ٹائٹل کا دفاع کرے گا۔

    انگلش کپتان ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل ہی جارحانہ عزائم کا اظہار کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ ہم دفاع کے لیے نہیں جیتنے کے لیے جارہے ہیں۔

    ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ 2019 کی فائنلسٹ ٹیموں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے مابین احمدآباد میں کھیلا جائے گا جب کہ ٹورنامنٹ کا بلاک باسٹر مقابلہ روایتی حریفوں بھارت اور پاکستان کے درمیان 14 اکتوبر کو اسی میدان میں ہوگا۔

    ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ چیمپئن شپ کے لیے 10 ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔ یہ ٹورنامنٹ 46 دن تک چلے گا اور 19 نومبر کو فائنل کھیلا جائے گا۔

    Image

    فارمیٹ اور شیڈول
    ون ڈے ٹورنامنٹ کا پہلا مرحلہ راؤنڈ رابن فارمیٹ کا ہوگا جہاں تمام ٹیمیں ایک بار ایک دوسرے سے کھیلیں گی جس کے نتیجے میں 45 میچ ہوں گے۔ پہلا مرحلہ 12 نومبر کو بنگلورو میں ہندوستان اور ہالینڈ کے درمیان میچ کے ساتھ ختم ہوگا۔

    Image

    راؤنڈ رابن مرحلے کے اختتام پر سرفہرست چار ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کریں گی۔ پہلے اور چوتھے نمبر پر آنے والی ٹیمیں پہلا سیمی فائنل 15 نومبر کو ممبئی میں کھیلیں گی جبکہ دوسری اور تیسری ٹیمیں دوسرے سیمی فائنل میں 16 نومبر کو کولکتہ میں مدمقابل ہوں گی۔

    اگر پاکستان سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرتا ہے تو وہ ٹیبل میں رینکنگ سے قطع نظر کولکتہ میں میچ کھیلے گا اور اگر ہندوستان کوالیفائی کرتا ہے تو وہ ممبئی میں کھیلے گا۔ اگر دونوں ٹیمیں سیمی فائنل میں ٹکراتی ہیں تو میچ کولکتہ میں کھیلا جائے گا۔

    انڈیا بمقابلہ پاکستان
    فائنل سے پہلے کرکٹ ورلڈ کپ کا سب سے بڑا میچ روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کا ہوگا۔ مارکی میچ 14 اکتوبر کو احمد آباد میں ہوگا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آن لائن ٹکٹ جاری ہونے کے ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں فروخت ہو گئے۔

    Image

    ٹکٹ
    آئی سی سی نے مرحلہ وار ٹورنامنٹ کے ٹکٹ جاری کیے ہیں جس میں تازہ ترین سیمی فائنل اور فائنل دونوں ہیں جو فروخت ہو چکے ہیں۔

    Image

    کرکٹ کے شائقین نے مقامی اور سفر کرنے والے حامیوں کے لیے ٹکٹوں کی عدم دستیابی کے بارے میں شکایت کی ہے جب کہ ہندوستانی کرکٹ کے سربراہ جے شاہ نے ہندوستانی فلم اور کرکٹ کی مشہور شخصیات کو نام نہاد "گولڈن ٹکٹ” دے دیے ہیں۔

    انعامی رقم
    آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کے 13 ویں ایڈیشن میں 10 ٹیموں پر مشتمل ٹورنامنٹ کی فاتح ٹیم چمچماتی ٹرافی کے ساتھ احمدآباد کے اسٹیڈیم میں 4 ملین ڈالر کی بھی حقدار ہو گی۔

    رنرز اپ کو 2 ملین امریکی ڈالر ملیں گے جبکہ سیمی فائنل ہارنے والے کو 8 لاکھ ڈالر ملیں گے۔ 48 میچوں پر مشتمل ایونٹ 5 اکتوبر سے 10 مقامات پر کھیلا جائے گا۔

    Image

    اب تک کے سب سے بڑے کرکٹ ورلڈ کپ میں ہر لیگ میچ جیتنے کے لیے انعامات رکھے گئے ہیں۔ ٹیمیں راؤنڈ فارمیٹ میں ایک بار ایک دوسرے سے کھیلیں گی جس میں ٹاپ فور سیمی فائنل میں پہنچیں گے۔

    گروپ مرحلے میں ہر میچ کی فاتح کو 40,000 امریکی ڈالر ملیں گے اور سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی نہ کرنے والی چھ ٹیموں کو 100,000 امریکی ڈالر کی ادائیگی ملے گی۔

    ٹیمیں اور اہلیت
    اس سال کے ایونٹ میں 10 ٹیمیں شامل ہیں جن میں بھارت، افغانستان، آسٹریلیا، بنگلا دیش، انگلینڈ، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، پاکستان، جنوبی افریقہ اور سری لنکا شامل ہیں۔ دو بار کے فاتح ویسٹ انڈیز ورلڈکپ کے لیے کوالیفائی نہ کر سکی۔
    سات ٹیمیں – بشمول دفاعی چیمپئن انگلینڈ – نے جولائی 2020 سے مئی 2023 تک جاری رہنے والی ICC سپر لیگ میں اپنی اسٹینڈنگ کی بنیاد پر کوالیفائی کیا۔

    ہالینڈ اور سری لنکا نے اس سال کے شروع میں ناک آؤٹ کوالیفکیشن مرحلے میں سرفہرست آنے کے بعد آخری دو جگہیں حاصل کیں۔

    ویزوں میں تاخیر

    کرکٹ ورلڈکپ کیلئے پاکستان کو تاخیر سے ویزے جاری کیے گئے۔ بروقت ویزے نہ ملنے پر پاکستان نے آئی سی سی کو احتجاجی خط بھی لکھا۔

    بھارت نے کھلاڑیوں اور آفیشلز کے ویزے سیکیورٹی کلیئرنس سے مشروط کیے تھے۔ آسٹریلیا کے بعد جنوبی افریقہ کی ٹیم بھی بھارت پہنچ چکی ہے۔ پاکستان حیدرآباد دکن میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف وارم اپ میچز کھیلے گا۔

    بغیر تماشائی

    ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کا وارم اپ میچ بغیر تماشائیوں کے کھیلا جائے گا۔
    آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے لیے 29 ستمبر کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان حیدرآباد میں ہونے والا وارم اپ میچ سیکیورٹی خدشات کے باعث بغیر کسی تماشائیوں کے ہوگا۔

    Image

    یہ فیصلہ منتظمین نے کیا ہے اور بورڈ فار کنٹرول آف کرکٹ ان انڈیا (BCCI) اپنے ٹکٹنگ پارٹنر کے ذریعے ٹکٹ کی رقم کی واپسی کی سہولت فراہم کرے گا۔ جن شائقین نے میچ ٹکٹ خریدے ہیں انہیں ری فنڈ کیا جائے گا۔

    پچز کیلیے ہدایات

    انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ورلڈ کپ 2023 کے لیے میزبان اسٹیڈیمز کے کیوریٹرز کیلیے پروٹوکول جاری کر دیے ہیں اور انہیں وکٹیں ایسی بنانے کی ہدایت کی ہے جس میں ٹاس جیتنے یا ہارنے کا میچ کے نتیجے میں عمل دخل کم ہو۔

    بھارتی کنڈیشنز عام طور پر اسپن کے لیے زیادہ سازگار ہوتی ہیں تاہم آئی سی سی نے اوس کے حوالے سے صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیوریٹرز کے لیے نئے پروٹوکول جاری کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ سیمرز کی مدد کے لیے پچوں پر گھاس کو زیادہ چھوڑ دیں تاکہ کھیل میں ان کا کردار بھی رہے۔

  • سرفرازاحمد اور اسدشفیق کی سنچریاں

    سرفرازاحمد اور اسدشفیق کی سنچریاں

    قائداعظم ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ میں کراچی ریجن وائٹس نے کپتان سرفراز احمد اور اسد شفیق کی ناقابل شکست سنچریوں کی بدولت فیصل آباد کے خلاف پہلی اننگز 5 وکٹوں پر434 رنز بناکر ڈکلیئر کر دی۔

    پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں میچ کے تیسرے دن کراچی وائٹس نے203 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ پر اننگز شروع کی تو سرفراز احمد نے 13 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے128 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ یہ ان کی فرسٹ کلاس کرکٹ میں 15 ویں سنچری ہے۔

    اسد شفیق نے108 رنز اسکور کیے اور وہ بھی ناٹ آؤٹ رہے ان کی اننگز میں 13 چوکے شامل تھے۔ یہ ان کی فرسٹ کلاس کرکٹ میں 29 ویں سنچری ہے۔

    سرفراز احمد اور اسد شفیق نے چھٹی وکٹ کی ناقابل شکست شراکت میں 234 رنز کا اضافہ کیا۔
    کھیل کے اختتام پر فیصل آباد نے اپنی پہلی اننگز میں 63 رنز بنائے تھے اور اس کی 6 وکٹیں گرچکی تھیں۔آفتاب ابراہیم نے 14رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

    قذافی اسٹیڈیم لاہور میں راولپنڈی اور لاہور ریجن وائٹس کے درمیان میچ کے تیسرے دن لاہور ریجن وائٹس نے تین وکٹوں پر407 رنز پر اننگز ڈکلیئر کردی۔ جواب میں راولپنڈی نے ایک وکٹ کے نقصان پر232 رنز بنائے تھے۔ عبدالفصیح 113 اور اشفاق احمد51 رنز پر ناٹ آؤٹ تھے۔دونوں دوسری وکٹ کی شراکت میں 125رنز کا اضافہ کرچکے ہیں۔ اس سے قبل عبدالفصیح اور حسن رضا نے پہلی وکٹ کے لیے 107 رنز کا اضافہ کیا تھا۔

    پشاور ریجن اور ملتان ریجن کے درمیان شعیب اختر اسٹیڈیم پنڈی میں ہونے والے میچ کے تیسرے دن پشاور ریجن کی ٹیم پہلی اننگز میں 263رنز بناکر آؤٹ ہوگئی جس میں کامران غلام کی سنچری قابل ذکر تھی۔انہوں نے117 رنز اسکور کیے۔سراج الدین نے چار وکٹیں حاصل کیں۔

    ایبٹ آباد میں فاٹا اور لاہور بلوز کے درمیان میچ کے تیسرے دن فاٹا نے اپنی دوسری اننگز میں چار وکٹوں پر 127 رنز بنائے تھے سلمان خان 66 رنز پر ناٹ آؤٹ تھے

    اس سے قبل لاہور بلوز کی ٹیم پہلی اننگز میں 314 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی۔ وقاص احمد53 رنز بناکر ٹاپ اسکورر رہے۔ قاسم اکرم نے 51 رنز اسکور کیے۔عاکف جاوید اور ایمل خان نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔

  • حسن علی نے ریٹائرمنٹ سے متعلق کیا جواب دیا؟

    حسن علی نے ریٹائرمنٹ سے متعلق کیا جواب دیا؟

    حسن علی نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کا مطالبہ مسترد کر دیا۔

    پاکستان کے تیز گیند باز حسن علی نے اس وقت حیرت کا اظہار کیا جب ایک کرکٹ مداح نے اتوار کو سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے انہیں وائٹ بال کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا مشورہ دیا۔

    یہ درخواست سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک صارف کی جانب سے کی گئی تھی جس کا کہنا تھا کہ اگلے ماہ ہونے والے آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 میں زخمی نسیم شاہ کے متبادل کے طور پر حسن پر ارشد اقبال کو ترجیح دی جانی چاہیے۔

    صارف کی پوسٹ نے اس جذبات کا اظہار کیا کہ حسن بنیادی طور پر مخالف بلے بازوں کو کریز پر رکنے میں مدد کرتا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ ٹیم میں ان کی شمولیت ایک اور ورلڈ کپ میں ممکنہ شرمندگی کا باعث بن سکتی ہے۔

    https://x.com/RealHa55an/status/1703279244783325582?s=20

    ٹویٹ کا اختتام حسن علی پر کی گئی ایک درخواست کے ساتھ ہوا، جس میں ان پر زور دیا گیا کہ وہ اس طرح کی شرمندگی سے بچنے کے لیے "وائٹ بال کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کریں”۔

    جس پر حسن علی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ “دیکھو [ارشد اقبال] کو جو اضافی باؤنس ملتا ہے جس سے بلے بازوں کو رنز کے لیے سخت محنت کرنی پڑتی ہے

    حسن علی نے ارشد اقبال کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا۔ تاہم انہوں نے اس تجویز پر حیرت کا اظہار کیا کہ وہ کیوں ریٹائر ہوں۔ حسن نے کہا کہ میں تو ابھی 29 سال کا لڑکا ہوں۔

  • پاکستان سے نمبرون پوزیشن بھی چھن گئی

    پاکستان سے نمبرون پوزیشن بھی چھن گئی

    ایشیاکپ سے باہر ہونے کے بعد پاکستان ٹیم سے نمبرون رینکنگ بھی چھن گئی۔

    جمعرات کو کولمبو میں 2023 ایشیا کپ کے سیمی فائنل میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست نے پاکستان کو تنزلی سے تیسرے نمبر پر پہنچا دیا۔

    پاکستان کی ہار پر ہندوستان کی ٹیم رینکنگ میں دوسری پوزیشن پہنچ گئی۔

    آسٹریلیا اس وقت 118 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے لیکن اسے رینکنگ میں بھارت کے سخت چیلنج کا سامنا ہے کہ جو دو پوائنٹس کے معمولی فرق کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہے۔

    پاکستان جو کبھی اسٹینڈنگ میں سرفہرست تھا اب 115 کی ریٹنگ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

    جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی جاری سیریز کے تیسرے ون ڈے میں آسٹریلیا کے حالیہ اپ سیٹ نے ہندوستان کو نمبر ایک پوزیشن دوبارہ حاصل کرنے کا سنہری موقع فراہم کیا ہے یہ ٹائٹل اس سال کے شروع میں 22 مارچ تک ان کے پاس تھا۔

    14 ستمبر 2023 کو آئی سی سی کی تازہ ترین ون ڈے رینکنگ میں آسٹریلیا پہلے اور ہندوستان کو دوسرے نمبر پر رکھا گیا ہے۔

  • گوتم گمبھیر بھی بابر کی کپتانی پر برس پڑے

    گوتم گمبھیر بھی بابر کی کپتانی پر برس پڑے

    سری لنکا سے پاکستان کی شکست پر گوتم گمبھیر نے بابر اعظم کی کپتانی پر تنقید کی ہے۔

    سابق ہندوستانی کرکٹر گوتم گمبھیر نے جمعرات کو کولمبو میں سری لنکا کے ہاتھوں پاکستان کی ایشیا کپ 2023 کے سپر فور میں شکست کے دوران بابر اعظم کی کپتانی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔

    اسٹار اسپورٹس پر گفتگو کے دوران گمبھیر نے بابر کی حکمت عملیوں پر تنقید کی خاص کر اختتامی اوورز میں بابر کے فیصلوں پر حیرت کا اظہار کیا۔

    گمبھیر نے کہا انتہائی عام کپتانی کے ساتھ ساتھ زمان خان کے اوور میں مڈ آف میں ایک باؤنڈری لگی اور شاہین شاہ آفریدی کے اوور میں مڈ آف پر چوکا لگا وہ دونوں گیندیں سلو تھیں۔

    گمبھیر نے کہا کہ بابر کو اپنی فیلڈ پلیسمنٹ کو ایڈجسٹ کرنا چاہیے تھا جب سلو گیندیں ہو رہی تھیں اگر آپ سلو گیند کرنا چاہتے ہیں تو مڈ آف فیلڈر کو لانگ آف پر رکھیں اور تھرڈ مین کو اوپر لائیں، یہ انتہائی آسان کپتانی ہے تصور کریں کہ اگر آپ کے آخری اوور میں 13 رنز باقی ہوتے تو یہ مشکل ہوتا۔

    گمبھیر نے کوسل مینڈس اور سدیرا سمارا وکرما کی سنچری شراکت کے دوران بابر کی کپتانی کی حکمت عملی پر بھی سوال اٹھایا۔

    "آپ ایک مرحلے پر کھیل کو آگے بڑھنے دے رہے تھے آپ اپنے چھٹے باؤلر کا کوٹہ مکمل کرنا چاہتے تھے یہ اس طرح کام نہیں کرتا جب کوسل مینڈس اور سدیرا سمارا وکراما کے درمیان شراکت داری بن رہی تھی تو آپ کو اپنے اہم گیند بازوں کو لانا چاہیے تھا اور وکٹ لینے کی کوشش کرنی چاہیے تھی‘

  • حارث اور نسیم کب تک فٹ ہوں گے؟ بابر نے بتا دیا

    حارث اور نسیم کب تک فٹ ہوں گے؟ بابر نے بتا دیا

    بابر اعظم نے نسیم شاہ اور حارث رؤف کی انجریز سے بحالی کا ٹائم فریم بتا دیا۔

    پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے فاسٹ باؤلرز نسیم شاہ اور حارث رؤف کی ریکوری ٹائم لائن پر روشنی ڈالتے ہوئے شائقین کو یقین دلایا ہے کہ دونوں کھلاڑیوں کے آئندہ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے فٹ ہونے کا امکان ہے۔

    نسیم اور رؤف دونوں کو 2023 کے ایشیا کپ میں بھارت کے خلاف پاکستان کے سپر فور مقابلے کے دوران شدید چوٹیں آئیں۔ نتیجتاً، انہیں سری لنکا کے خلاف کولمبو میں ہونے والے اہم میچ کے لیے سائیڈ لائن کر دیا گیا جس کی وجہ سے بالآخر پاکستان جمعرات کو ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا۔

    میچ کے بعد پریس سے خطاب کرتے ہوئے بابر نے قومی اسکواڈ میں دو اہم تیز گیند بازوں کی تیزی سے واپسی کے بارے میں امید کا اظہار کیا تاہم نسیم کی بحالی کے بارے میں بات کرتے وقت، بابر زیادہ محتاط تھے انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کے پاس نوجوان فاسٹ باؤلر کی واپسی کے لیے کوئی درست ٹائم فریم نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حارث رؤف کی [انجری] بری نہیں ہے اسے تھوڑا سا سائیڈ اسٹرین ہے لیکن وہ ورلڈ کپ سے پہلے ٹھیک ہو جائیں گے مجھے بالکل نہیں معلوم کہ نسیم شاہ کی صحت یابی میں کتنا وقت لگے گا میرے خیال میں نسیم شاہ بھی بعد میں ورلڈ کپ میں ہوں گے، لیکن دیکھتے ہیں۔

  • حارث کے بعد پاکستان ٹیم کو ایک اور دھچکا

    حارث کے بعد پاکستان ٹیم کو ایک اور دھچکا

    پاکستان کے اسٹار فاسٹ بولر نسیم شاہ کولمبو میں بھارت کے خلاف جاری سپر 4 مقابلے میں ایک اور انجری کا شکار ہو گئے۔

    اپنے آخری اوور کی دوسری گیند کرنے کے بعد وہ اپنی ہتھیلی/کلائی پکڑے میدان سے باہر چلے گئے۔ اس لیے نسیم اوورز کا اپنا پورا کوٹہ مکمل نہیں کر سکے اور افتخار احمد کو 49 واں اوور مکمل کرنے کے لیے بقیہ چار گیندیں کرنی پڑیں۔

    انہوں نے بغیر کوئی وکٹ لیے 9.4 اوورز میں 53 رنز دیے۔

    https://urdu.arynews.tv/asia-cup-haris-rauf-will-not-be-able-to-bowl-today/

    ٹورنامنٹ سے پہلے، بدھ کو بنگلہ دیش کے خلاف سپر 4 مرحلے کے پہلے میچ میں باؤنڈری بچانے کی کوشش میں
    نسیم کے کندھے میں کچھاؤ پڑ گیا تھا اور وہ میدان سے باہر چلے گئے تھے۔
    تاہم وہ اپنا اسپیل مکمل کرنے کے لیے واپس آئے اور اپنے 5.4 اوورز میں 3/34 کے اعداد و شمار کے ساتھ مکمل کیا۔