Author: وقاص صفدر

  • جرمنی کا اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کا وعدہ

    جرمنی کا اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کا وعدہ

    جرمنی نے فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے والے اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے دوست ملک میں اسلحے کی فراہمی کی یقین دہانی کروا دی۔

    خبر ایجنسی کے مطابق جرمن چانسلر اولاف شولز نے اسرائیل کو غزہ اور لبنان میں مظالم کیلئے ہتھیاروں کی فراہمی کا وعدہ کر لیا۔

    جرمن چانسلر نے پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو ہمیشہ اسلحےکی ترسیل ہوتی رہےگی۔

    امریکہ، کینیڈا، جرمنی، فرانس اور اٹلی سمیت برطانیہ نے اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کو دفاع کا حق حاصل ہے۔

    جرمنی کے سرکاری ملازمین کی جانب سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کے ہتھیاروں کا 99 فیصد امریکا اور جرمنی سے آتا ہے، جرمنی نے گزشتہ سال اسرائیل کو 354 ملین ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی برآمدات کی منظوری دی تھی۔

  • ’مسلمان حکمران متحد نہ ہوئے تو اسرائیل انہیں بھی نہیں چھوڑے گا‘

    ’مسلمان حکمران متحد نہ ہوئے تو اسرائیل انہیں بھی نہیں چھوڑے گا‘

    امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحما نے اسرائیل کے خلاف مسلم ممالک کو راست اقدام اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آج مسلم امہ کے حکمران اکٹھا نہیں ہوں گے تو کل اسرائیل تمہیں بھی نہیں چھوڑے گا عرب کے حکمران سے کہنا چاہتے ہیں کہ اسرائیل حجاز مقدس پر بھی قبضہ کرنا چاہتا ہے عرب کے حکمران کا بنیاد پر اسرائیل سے دوستی کی پینگیں بڑھاتے ہیں۔

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی کے ایک سال مکمل ہونے،لبنان پر حملے کے خلاف، اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے جماعت اسلامی اتوار کو شاہراہ فیصل پر ہونے والے عظیم الشان و تاریخی ”الاقصیٰ ملین مارچ“ کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

    مارچ میں اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی کے خلاف بھرپور قومی اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کیا گیا اور عالم اسلام کے حکمرانوں اور افواج پر زور دیا گیا کہ نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی اور امریکی سرپرستی میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت و دہشت گردی کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

    امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ”الاقصیٰ ملین مارچ“کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت عصبیت و لسانیت، مسلکی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر اختلاف اور تقسیم پیدا کرنے کے ایجنڈے پر کام کیا جارہا ہے اسے ناکام بنایا جائے، اتفاق کے نکات اختلاف سے زیادہ ہیں، سعودی عرب اور ایران پر خصوصی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ تقسیم پیدا نہ ہونے دیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی آل پارٹیز کانفرنس اور یوم یکجہتی فلسطین کا خیر مقدم کرتے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ کانفرنس میں صرف زبانی جمع خرچ نہ کیا جائے بلکہ مسلم حکمرانوں کا اجلاس بلایا جائے جس میں مسلم ممالک کے افواج کے سربراہان کو بھی دعوت دی جائے اور اسرائیل کے خلاف راست اقدام کا اعلان کیا جائے، عالم اسلام کا اتحاد و یکجہتی اسرائیل کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نابود و برباد ہوکر رہے گا، بیت المقدس ضرور آزاد ہوگا اور مسلمان قبلہ اول مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کریں گے قائد اعظم کے فرمان کے مطابق بھی اسرائیل ناجائز ریاست ہے، اسے کسی طور پر بھی تسلیم نہیں کیا جاسکتا، قائد اعظم نے یہ اعلان اس وقت کیا تھا جب پاکستان کی معیشت کچھ نہیں تھی۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ہم نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے سربراہان سے ملاقات کی اور غزہ کے حوالے سے ساتھ چلنے کا کہا اگر حکمرانوں نے متفقہ لائحہ عمل طے نہیں کیا تو جماعت اسلامی ان کا تعاقب کرے گی اور انسانیت دشمنی کو بے نقاب کرے گیکراچی کا ملین مارچ کسی جماعت یا پارٹی کا نہیں بلکہ فلسطین کی مزاحمتی تحریک کا ملین مارچ ہے ملین مارچ پوری امت کی طرف سے اظہار یکجہتی بھی ہے۔ اسرائیل سب سے بڑا دہشت گرد ہے اور اس کی پشت پناہی کرنے والا بھی امریکہ دہشت گرد ہے۔ اسرائیل غزہ میں خیموں اور اسپتالوں پر بھی بمباری کررہا ہے۔

  • ’ایران غزہ اور بیروت کی طرح ختم ہوسکتا ہے‘

    ’ایران غزہ اور بیروت کی طرح ختم ہوسکتا ہے‘

    اسرائیلی وزیر دفاع نے دھمکی دی ہے کہ ایران غزہ اور بیروت کی طرح ختم ہوسکتا ہے۔

    وزیر دفاع یوو گیلنٹ کا کہنا ہے کہ اگر ایران نے اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو وہ غزہ یا بیروت جیسا نظر آئے گا۔

    یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیل نے گزشتہ ہفتے ایک بڑے میزائل حملے کے بعد اپنے دیرینہ دشمن پر حملہ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    گیلنٹ نے ایک بیان میں ایران کے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایرانیوں نے فضائیہ کی صلاحیتوں کو ہاتھ نہیں لگایا کسی طیارے کو نقصان نہیں پہنچا، نہ ہی کوئی سکواڈرن ترتیب سے ہٹایا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو یہ سمجھتا ہے کہ ہمیں نقصان پہنچانے کی محض کوشش ہمیں کارروائی سے باز رکھے گی، وہ غزہ اور بیروت کو دیکھ لے۔

    "ہم دفاع اور جارحیت دونوں میں مضبوط ہیں اور ہم اس کو عملی جامہ پہنائیں گے  جس کے طریقے کا انتخاب ہم کرتے ہیں وقت کا تعین ہم کرتے ہیں اور جگہ کا نتخاب بھی ہمارا ہوتا ہے اور یہ چیزیں ہمارے لیے صرف ایک بیان یا صرف ایک سمت نہیں بلکہ ایک ورکنگ پلان ہیں۔

  • ’بلدیاتی انتخابات اس لیے ملتوی ہوئے کیونکہ بانی پی ٹی آئی جیت رہا ہے‘

    ’بلدیاتی انتخابات اس لیے ملتوی ہوئے کیونکہ بانی پی ٹی آئی جیت رہا ہے‘

    صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات اس لئےملتوی کئےگئے کیونکہ بانی پی ٹی آئی جیت رہا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ذی شعور  آدمی سول انارکی کی بات نہیں کر سکتا فیصلہ حکومت نےکرنا ہے کب تک جبر سے حالات کنٹرول کرتی رہے گی۔

    حامد رضا نے کہا کہ اختر مینگل نے یقین دہانی کرائی ہے کہ استعفےکے معاملے پر غور کریں گے موجودہ حالات میں سردار اختر مینگل کا استعفیٰ کسی بڑے دھچکے سےکم نہیں، 8ستمبر کا جلسہ ہر صورت ہوگا۔

    الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کا شیڈول معطل کرنے کانوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات 9اکتوبر کو ہونا تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/strategy-for-pti-rallies-ready/

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں نئی قانون سازی کے باعث بلدیاتی الیکشن ملتوی کئےجاتے ہیں اسلام آباد بلدیاتی قانون میں تبدیلی کے بعد انتخابات روکے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے 29 ستمبر کو اسلام آبادمیں بلدیاتی الیکشن کرانے کی یقین دہانی کروائی تھی جس پر اسلام آبادہائیکورٹ نے بلدیاتی الیکشن سے متعلق کیس کی سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی تھی۔

  • برازیل میں ایکس کیخلاف سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

    برازیل میں ایکس کیخلاف سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

    برازیل کی سپریم کورٹ نے ایلون مسک کے ایکس پلیٹ فارم پر پابندی کو برقرار رکھنے کا فیصلہ دے دیا۔

    سپریم کورٹ کے پینل کے پانچوں ججوں نے برازیل میں ایلون مسک کے X سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی کو برقرار رکھنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

    پیر کو یہ اقدام برازیل میں X کو بند کرنے کے پانچ ججوں میں سے ایک جسٹس الیگزینڈر ڈی موریس کے فیصلے کی حمایت ہے۔

    جسٹس الیگزینڈر ڈی موریس نے گزشتہ ہفتے کو پابندی اس وقت لگائی جب کمپنی جنوبی امریکی ملک میں قانونی نمائندے کا نام دینے کے لیے عدالت کی طرف سے دی گئی آخری تاریخ گنوا دی۔

    فیصلے میں جج نے کہا کہ ایک پارٹی جو جان بوجھ کر عدالتی فیصلوں کی تعمیل کرنے میں ناکام رہتی ہے وہ خود کو قانون کی حکمرانی سے بالاتر سمجھتی ہے اور اس طرح یہ اقدام غیرقانونی بن جاتا ہے۔

    جسٹس کارمین لوسیا اور لوئیز فوکس نے بھی موریس کی حمایت کرتے ہوئے فیصلہ متفقہ قرار دیا۔ تاہم، کچھ ججوں نے کہا کہ اگر X سابقہ ​​عدالتی فیصلوں کی تعمیل کرتا ہے تو معطلی کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم X نے برازیل میں آپریشنز بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

     پلیٹ فارم کا کہنا تھا کہ برازیل کی سپریم کورٹ کے جسٹس الیگزینڈر موریس نے دھمکی دی ہے کہ اگر وہ عدالتی احکامات کی تعمیل نہیں کریں گے تو وہ برازیل میں اس کے قانونی نمائندے کو گرفتار کر لیں گے۔

    ایکس حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے برازیل کے جج کی جانب سے سنسر شپ آرڈرز کے بعد برازیل میں کام بند کرنے کا فیصلہ کیا، جج الیگزینڈر موریس نے برازیل میں ایکس کے ایک قانونی نمائندے کو خفیہ طور پر دھمکایا، اور کچھ مواد نہ ہٹانے پر گرفتاری کی دھمکی بھی دی۔

    جج کے دستخط شدہ کچھ دستاویزات بھی شائع کی گئی ہیں، جن میں فیصلے پر عمل نہ کرنے پر روزانہ کی بنیاد پر 3600 ڈالر جرمانے اور برازیل میں ایکس کے نمائندے کی گرفتاری کا حکم شامل ہے۔ 2022 میں برازیل کی سپریم کورٹ نے مقبول پیغام رسانی کی ایپلی کیشن ٹیلی گرام کو بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق X حکام نے کہا کہ وہ برازیل میں اپنے باقی تمام عملے کو بھی فوری طور پر ہٹا رہا ہے، تاہم کمپنی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایکس سروس برازیل کے لوگوں کے لیے پھر بھی دستیاب رہے گی۔ اس پس منظر میں کمپنی نے یہ وضاحت نہیں کی ہے کہ اگر وہ برازیلیوں کو ایکس خدمات فراہم کرتے رہیں گے، تو اپنے آپریشنز کو معطل کرنے کا دعویٰ کیسے کیا۔

    واضح رہے کہ رواں برس کے آغاز میں پلیٹ فارم کی جج ڈی موریس کے ساتھ X پر آزادانہ گفتگو، انتہائی دائیں بازو کے اکاؤنٹس اور غلط معلومات پر جھڑپ ہوئی تھی، کمپنی نے کہا کہ جج کے حالیہ احکامات سنسرشپ کے مترادف ہیں، کمپنی نے X پر دستاویز کی ایک کاپی بھی شیئر کی تھی، جس پر ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے سپریم کورٹ کے پریس آفس کو ای میلز بھیجیں تاہم وہاں سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

  • امریکا نے مزید اسرائیلی آبادکاروں پر پابندیاں لگا دیں

    امریکا نے مزید اسرائیلی آبادکاروں پر پابندیاں لگا دیں

    امریکا نے مغربی کنارے میں اسرائیلی ’آبادکاروں کے تشدد‘ پر مزید پابندیاں عائد کر دیں۔

    امریکا نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں شدت کے بعد ایک اسرائیلی آباد کار گروپ اور ایک سویلین سکیورٹی گارڈ پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

    بدھ کے روز ہاشومر یوش پابندیوں کی زد میں آئی جو خود کو ایک رضاکار تنظیم کے طور پر بیان کرتی ہے جس کا مقصد مغربی کنارے میں اسرائیلی کسانوں کا "تحفظ” کرنا ہے۔

    نابلس کے جنوب میں واقع یتزہر بستی کے شہری سیکورٹی کوآرڈینیٹر یتزاک لیوی فلانت پر پابندی لگائی گئی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مغربی کنارے میں انتہاپسند آباد کاروں کا تشدد شدید انسانی مصائب کا باعث بنتا ہے اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچاتا ہے اور خطے میں امن و استحکام کے امکانات کو نقصان پہنچاتا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اہم ہے کہ اسرائیل کی حکومت مغربی کنارے میں شہریوں کے خلاف تشدد کے ذمہ دار کسی بھی فرد اور اداروں کو جوابدہ ٹھہرائے۔

    اس میں کہا گیا ہے کہ ہاشومر یوش نے اس سال کے شروع میں خیربیت زانوتا کے فلسطینی گاؤں پر باڑ لگا دی تھی جس سے وہاں کے بےگھر باشندوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے سے روکا گیا تھا۔

    کئی اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ ہاشومر یوش کو اسرائیلی حکومت کی طرف سے مالی مدد ملی ہے۔

  • حسینہ واجد کیخلاف طالبعلم کے قتل کا ایک اور مقدمہ

    حسینہ واجد کیخلاف طالبعلم کے قتل کا ایک اور مقدمہ

    بنگلادیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے خلاف رنگپور میں طالبعلم کے قتل کا ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    ڈھاکا ٹربیون کے مطابق بنگلا دیش انسٹی ٹیوٹ آف گلاس اینڈ سیرامکس کے طالب علم عبداللہ الطاہر کے قتل کے سلسلے میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ اور سابق وزیر روڈ ٹرانسپورٹ عبیدالقادر سمیت 40 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    رنگپور میں امتیازی سلوک کے خلاف طلباء کے احتجاج کے دوران گولی مار دی گئی۔ اس کے علاوہ 300 نامعلوم افراد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    مقدمہ اتوار کی دوپہر کو مقتول طاہر کے والد عبدالرحمن کی جانب سے عدالت میں دائر کیا گیا۔ مقتول طاہر رنگ پور شہر کا رہائشی تھا۔

    19 جولائی کو امتیازی سلوک کے خلاف طلباء کے احتجاج کے دوران سٹی مارکیٹ کے سامنے عوامی لیگ کے کارکنوں کے ساتھ طلباء اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا اس دوران فائرنگ سے طاہر جاں بحق ہوگیا۔

    کیس کے پینل کے وکیل طارقزمان نے کہا کہ طاہر کو سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے حکم پر گولی ماری گئی تھی، اسی لیے ہم نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان کے اور عوامی لیگ کے جنرل سیکریٹری عبیدالقادر سمیت دیگر 39 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

  • ’کڑوے فیصلے کیے، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا‘

    ’کڑوے فیصلے کیے، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا‘

    وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کی بحالی کیلئے کڑوے فیصلے کرنا پڑے ہم نے ریاست کو سیاست پر ترجیح دے کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف سےخیبرپختونخوا کے قومی وصوبائی اسمبلی کے ارکان نے ملاقات کی جس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، امیرمقام، گورنر فیصل کریم کنڈی اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

    نمائندوں نے وزیراعظم کی قیادت میں معیشت کی بہتری پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ ارکان اسمبلی نےوزیراعظم کو اپنے حلقوں کےمسائل کےحوالےسےآگاہ کیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل وکرم سےپاکستان کی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے خیبرپختونخوا بالخصوص ضم شدہ اضلاع کی ترقی اولین ترجیحات میں شامل ہے تاریخ گواہ ہےضم اضلاع کی ترقی کیلئےن لیگ نےترجیحی بنیادوں پراقدامات اٹھائے، ضم شدہ اضلاع میں صحت وتعلیم کی معیاری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے عالمی معیارکی سہولیات کی فراہمی کیلئے دانش اسکولز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ بجلی شعبےکی اصلاحات سے سالانہ اربوں کی بجلی چوری کے خاتمے کیلئے کوشاں ہیں منتخب نمائندے بجلی کی چوری روکنے کیلئے حکومت کی معاونت کریں، ملک بھر میں زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے، زرعی ٹیوب ویلزکوشمسی توانائی پر منتقل کرنے سے زرعی شعبے کی ترقی ہو گی جب کہ کسان کو کم لاگت بجلی میسر ہو گی اور زیرِکاشت رقبے میں اضافہ ہوگا درآمدی ایندھن کی مدمیں اربوں ڈالر کی بچت ہو گی۔

  • ’چاہے سیاست ختم ہو جائے، معاہدے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی نہیں ہوگی‘

    ’چاہے سیاست ختم ہو جائے، معاہدے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی نہیں ہوگی‘

    انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر نے جنگ بندی معاہدے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کو مسترد کر دیا۔

    اسرائیلی وزیر خزانہ Bezalel Smotrich کا کہنا ہے کہ وہ حماس کے ساتھ ممکنہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت کسی بھی فلسطینی قیدی کو رہا کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔

    سموٹریچ نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کو "خوفناک اور ہولناک واقعہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں اس سے اتفاق نہیں کروں گا اس کے لیے ریڈلائن کھینچنی ہو گی۔

    انہوں نے 2011 میں اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کے بدلے غزہ میں حماس کے اب رہنما یحییٰ سنوار کی رہائی پر روشنی ڈالی۔ اکتوبر 2011 میں حماس نے شالیت کو اسرائیل کے بدلے میں رہا کیا جس میں سنوار سمیت 1,027 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دیکھا کہ گیلاد شالیت کے معاہدے میں کیا ہوا ہم نے یحییٰ سنور کو رہا کیا اور دیکھتے ہیں کہ بدلے میں ہمیں کیا ملا۔ ہم کس منطق کے ساتھ اگلے یحییٰ سنوار کو رہا کریں گے اور مزید ہزاروں اسرائیلیوں کو خطرے میں ڈالیں گے؟

    انتہائی دائیں بازو کی مذہبی صیہونی پارٹی کے رہنما سموٹریچ نے مزید کہا میں اس کی مخالفت کروں گا چاہے اس سے میرا سیاسی کیریئر ختم ہو جائے۔

    انہوں نے اسرائیل کی "سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ” پر بھی تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ وہ "کسی بھی قیمت پر غیر قانونی معاہدے” پر عمل پیرا ہے۔

  • ’مائیکروفاسٹ غزہ میں رشتہ داروں کو فون کرنے پر پابندی لگا رہا ہے‘

    ’مائیکروفاسٹ غزہ میں رشتہ داروں کو فون کرنے پر پابندی لگا رہا ہے‘

    مائیکروسافٹ امریکا میں فلسطینیوں پر غزہ میں رشتہ داروں کو فون کرنے پر پابندی لگا رہا ہے۔

    بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بیرون ملک مقیم فلسطینیوں نے ٹیک کمپنی مائیکروسافٹ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ بغیر کسی وارننگ کے ان کے ای میل اکاؤنٹس کو بند کر رہی ہے اور انہیں اہم آن لائن سروسز سے منقطع کر رہی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے نے انہیں غزہ میں رشتہ داروں سے رابطہ کرنے کے لیے ویڈیو پلیٹ فارم اسکائپ، جو مائیکروسافٹ کی ملکیت ہے استعمال کرنے سے بھی روک دیا ہے۔

    مائیکرو سافٹ نے کہا کہ زیربحث صارفین نے اس کی سروس کی شرائط کی خلاف ورزی کی۔ اس نے خطے کی بنیاد پر صارفین یا کالز کو مسدود کرنے سے بھی انکار کیا۔

    Skype غزہ میں لوگوں سے رابطہ کرنے کا ایک سستا ذریعہ ہے جہاں بین الاقوامی کالیں ناقابل اعتبار اور مہنگی ہیں۔

    اس ہفتے کے شروع میں فیس بک اور انسٹاگرام کی ملکیتی کمپنی میٹا نے کہا کہ وہ "صیہونیوں” کو نشانہ بنانے والی پوسٹوں کو ہٹانا شروع کر دے گی جب یہ اصطلاح سیاسی تحریک کے حامیوں کی نمائندگی کرنے کے بجائے یہودی لوگوں اور اسرائیلیوں کے لیے استعمال کی جائے گی۔