Author: Waseem Nizami

  • ایرانی بندر گاہ گوادر پورٹ کا متبادل نہیں بن سکتی، وزیر پورٹ اینڈ شپنگ

    ایرانی بندر گاہ گوادر پورٹ کا متبادل نہیں بن سکتی، وزیر پورٹ اینڈ شپنگ

    کراچی: وفاقی وزیر بندرگاہ و جہاز رانی سینیٹر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ لوگ بھول جائیں اس خطے میں گوادر پورٹ کا کوئی متبادل نہیں، ایرانی بندر گاہ چاہ بہار اس کا متبادل نہیں بن سکتی۔

    یہ بات انہوں نے آج کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ سی پیک سے متعلق ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں گورنر سندھ زبیر عمر، چیئرمین پی این ایس سی عارف الٰہی، صنعت کار مرزا اختیار بیگ سمیت تاجر برادری نے شرکت کی۔

    سی پیک کے حوالے سے تنازعات اور شکایات بھی ہیں تاہم سی پی کو متنازع نہ بنایا جائے اس کے مثبت پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا جائے۔

    گوادر پورٹ 91ء میں نواز شریف کے دور میں متعارف ہوئی

    انہوں نے کہا کہ یہ بات کم لوگوں کے علم میں ہے کہ گوادر پورٹ 1991ء میں نواز شریف کے پہلے دور حکومت میں متعارف ہوئی بعد ازاں 1997ء میں نواز شریف کے دوسرے دور حکومت میں گوادر پورٹ کو دوبارہ نمایاں کرنے کی کوشش کی گئی لیکن بدقسمتی سے دونوں بار گوادر پورٹ کا معاملہ آگے نہ بڑھ سکا۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے منصوبوں کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے لیکن ہمارے ہاں بدقسمتی سے سیاسی استحکام نہیں ہے۔

    پاکستان افغانستان ایک پلیٹ فارم پر آئیں گے تب بھی ترقی کریں گے

    وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک کا جتنا تعلق چین سے ہے اتنا ہی وسطی ایشیا سے بھی ہے، افغانستان اور پاکستان ایک پلیٹ فارم پر آجائیں تب ہی ترقی کرسکتے ہیں۔

    خطے میں گوادر پورٹ کا کوئی متبادل نہیں

    ان کا کہنا تھا کہ یہ پروپیگنڈا ہوا کہ بھارت گوادر پورٹ کے پیچھے پڑا ہے اور اسے نیچا دکھانے کے لیے وہ چاہ بہار تک رسائی چاہتا ہے، لوگ بھول جائیں اس خطے میں گوادر پورٹ کا کوئی متبادل نہیں، ایرانی بندر گاہ چاہ بہار اس کا متبادل نہیں بن سکتی، ایران کو سی پیک کا حصہ بننا ہوگا اور گوادر پورٹ تا چاہ بہار روٹ لانا ہوگا۔

    پاک افغان کی بہتری کیلئے منرل ٹرمینل بنانا ہوں گے

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں بہت معدنیات ہیں، ان کے لیے گوادر پہلی پورٹ ہوگی جہاں منرل ٹرمینل بنانا ہوں گے۔

    تاجر گوادر آئیں ہرممکن سہولتیں فراہم کریں گے۔

    انہوں نے تاجروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ گوادر میں جو بھی انڈسٹری لگائے گا جتنا ممکن ہوسکے گا اسے سہولتیں فراہم کریں گے جب تک گوادر کو ہم خود اپنے ہاتھ میں نہیں لیں گے اس وقت تک کوئی اس کا والی وارث نہیں ہوگا، اس سے پہلے کہ چین یا کوئی اور ملک آئے ہمیں خود گوادر کو سنبھالنا ہوگا۔

    تقریب سے چیئرمین پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن نے خطاب کرتے ہوئے تاجر برادری گوادر میں تعمیراتی سرگرمیاں شروع کردے، سی پیک کی ابتدا ہوگئی ہے، چین نے اپنی افرادی قوت اور اپنا سرمایہ سی پیک میں لگادیا ہے اب ہمیں بھی اس طرف آنا چاہیے۔

    انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ گوادر پورٹ آنے جانے والی ٹرانسپورٹیشن میں اضافہ کیا جائے گا۔


    یہ پڑھیں: سندھ کو پنجاب کی طرح بنانا ہے تو ’’انہیں‘‘ ووٹ دیں، گورنر سندھ

    دریں اثنا اپنے خطاب میں گورنر سندھ زبیر عمر نے کہا ہے کہ ہر طرف یہی تذکرہ ہے کہ لاہور ترقی کرگیا اور کراچی پیچھے رہ گیا، یہ فرق بہت زیادہ پرانا نہیں محض چند برس میں آیا، میں سیاسی بات تو نہیں کہتا لیکن اتنا کہوں گا کہ اگر سندھ کو پنجاب کی طرح بنانا ہے تو ’’انہیں‘‘ منتخب کرلیں جنہوں نے پنجاب کو بنایا ، وہ سندھ کو بھی پنجاب کی طرح بنادیں گے۔

  • پانچ ہزار گدھے کہاں کاٹے گئے؟ گوشت کہاں گیا؟

    پانچ ہزار گدھے کہاں کاٹے گئے؟ گوشت کہاں گیا؟

    کراچی: گدھوں کی تقریباً 5 ہزار کھالیں پکڑے جانے کے کیس میں پیش رفت سامنے آئی ہے، کھالیں لاہور سے کراچی بذریعہ ٹرین بھیجی گئیں، 3 گوداموں میں رکھی گئیں، کراچی اور لاہور کے کئی گروہ اس مکروہ دھندے میں ملوث ہیں۔

    بذریعہ ٹرین کراچی بھیجی گئیں

    تفصیلات کے مطابق گدھوں کی کھالیں پکڑے جانے کے کیس میں تحقیقات جاری ہیں جس میں کئی پیش رفت سامنے آئی ہیں، تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ لاہور سے کراچی کھالیں ٹرین میں کارگو کے نام پر بک کروا کے بھیجی گئیں۔

    تین گوداموں میں رکھی گئیں

    یہ کھالیں کراچی پہنچا کر شہر قائد کے تین گوداموں میں رکھی گئیں جو کہ گلستان جوہر، کورنگی گودام چورنگی اور ماڑی پوری میں واقع ہیں۔

    لاہور اور گوجرانوالہ ان کھالوں کی بھی بڑی منڈیاں ہیں

    لاہور اور گوجرانوالہ کی چمڑا منڈی گدھے کی کھالوں کی بڑی منڈیاں ہیں، یہاں گدھے کی کھالوں کو گائے بھینسوں کی کھال کے ساتھ پروسیسنگ کرکے برآمد کرنے کے لیے کراچی بھیجا جاتا ہے تاکہ انہیں چین بھیجا جاسکے۔

    چین بھیجنے کے لیے کھالیں کراچی لائی گئیں، گائے بھینسوں کے نام پر کلیئر ہونی تھیں

    یہ کھالیں کراچی پورٹ سے کنٹینر کے ذریعے گائے یا بھینس کی کھالیں ظاہر کرکے چین ایکسپورٹ کی جانی تھیں تاہم انہیں پورٹ پر پہنچنے سے قبل ہی پکڑ لیا گیا۔

    کسٹم حکام ایک کنٹینر کے عوض لاکھوں روپے وصول کرتے ہیں

    اطلاعات ہیں کہ اس کام میں ملوث گروہ نے کسٹم حکام کے افسران کو لاکھوں روپے رشوت دے رکھی ہے جو ان کھالوں کے کنٹینر پہلے بھی کلیئر کرتے رہے ہیں۔

    کھالوں کی مالیت کروڑوں روپے میں

    یہ بھی اطلاعات ہیں کہ چین میں ڈیمانڈ بڑھنے کے سبب ان کھالوں کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے اور اس وقت ایک کھال کے عوض چین پاکستانی روپوں میں تقریباً 30 ہزار روپے ادا کررہا ہے یعنی  دو روز قبل پکڑی گئی 5 ہزار کھالوں کی قیمت کروڑوں روپے میں ہے۔

    گدھوں کا گوشت کہاں گیا؟؟

    پانچ ہزار سے زائد گدھے کی کھالوں کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد بڑا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کہ ان گدھوں کا گوشت کہاں گیا؟؟ حکام تاحال اس بات کا کوئی سراغ نہ لگاسکے کہ یہ گدھے کہاں کاٹے گئے؟؟ ان کا گوشت کہاں فروخت ہوا؟؟ اور کن افراد کو فروخت کیا گیا؟ اس ضمن میں تحقیقات جاری ہیں۔

    گوشت عوام کو کھلائے جانے کا قوی امکان

    امکان ہے کہ یہ گدھے لاہور سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع میں ذبح کیے گئے اور ان کا گوشت انتہائی منظم طریقے سے ہوٹلوں اور دیگر جگہوں پر عوام کو دیگر جانوروں کے نام پر یا گائے و بکرے کے گوشت میں شامل کرکے بیچا گیا۔

    اتنی بڑی تعداد میں گدھے ذبح کرکے اگر گوشت ہوٹلوں کو فروخت نہیں کیا جاتا تو سڑا ہوا گوشت کسی نہ کسی جگہ پڑا ہو ملتا جہاں سے تعفن اٹھتا لیکن ایسا نہیں ہوا، گدھے کا گوشت عوام کو کھلانے کے واقعات پہلے بھی سامنے آتے رہے ہیں تاہم اس بار اتنی بڑی تعداد میں کھالیں سامنے آنے کا عمل تشویش ناک ہے۔

    ایسا پہلی بار نہیں ہوا، کچھ عرصے قبل بھی لاہور میں محض کھالوں کے لیے گدھے چوری کرکے اور ذبح کرکے چھوڑ دیے گئے تھے جن کی کھالیں غائب تھیں۔

    مزید کئی گروہ سامنے آنے کا امکان

    اطلاعات ہیں کہ ابھی تو ایک گروہ پکڑا گیا ہے لیکن کیس میں جاری تحقیقات کے نتیجے میں لاہور اور کراچی کے مزید کئی گروہ کے سامنے آنے کا امکان ہے جو اس دھندے میں ملوث ہیں۔

    گوشت عوام کو کھلانے کے واقعات پر کھالیں باہر بھیجنے پر پابندی لگی

    کسٹم قوانین کے تحت گدھے کی کھال ملک سے باہر بھیجنے پر کوئی پابندی نہیں ہے لیکن محض کھال کے حصول کے لیے اور چند اضافی روپوں کے عوض گدھے کا گوشت عوام کو کھلانے کے واقعات سامنے آنے کے بعد اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے گدھوں کی کھالوں کی برآمدات پر پابندی عائد کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ بدھ کو پولیس نے گلستان جوہر میں ایک گودام پر چھاپہ مار کر ساڑھے 4 ہزار سے زائد کھالوں کے ساتھ ایک چینی باشندے اور ایک خاتون سمیت 7 ملزمان کو گرفتار کیا ہے تاہم گروہ کا سرغنہ اور دیگر ملزمان تاحال فرار ہیں جنہیں گرفتار کرنے کی کوششیں کی جاری ہیں۔

    گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر ایک اور گودام سے مزید 350 گدھے کی کھالیں برآمد کی گئی ہیں۔

    گدھے کی کھال سے چینی دوا کی تیاری

    چین میں گدھے کی کھالوں سے جیلاٹن نامی ایک جز بنایا جاتا جو چینی کی ہزاروں سال قبل روایتی اور مقبول ترین دوا ’’ایجیاؤ ‘‘ کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔ یہ دوا چینی باشندوں میں انتہائی مقبول ہے جو نیند لانے، ٹھنڈ سے بچاؤ، طاقت اور دیگر امراض میں مفید ہے۔

    چین گدھوں کی خریداری میں دنیا کا سب سے بڑا خریدار

    چین اس وقت گدھوں کی خریداری کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جو دنیا بھر سے گدھوں کو زیادہ سے زیادہ قیمت پر خریدنے کو تیار ہے، جب کہ نائیجر اور برکینا فاسو سمیت کئی ممالک چین کو گدھے فروخت کرنے پر پابندی بھی عائد کرچکے ہیں۔

    خیبر پختون خوا حکومت کا چین کو گدھے فروخت کرنے کا اعلان

    چین میں گدھے کی بڑھتی ہوئی مانگ کے سبب خیبر پختون خوا حکومت نے چین کو گدھے ایکسپورٹ کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے تاکہ صوبے کی آمدنی میں کروڑوں روپے کا اضافہ کیا جاسکے۔

  • کمیشن بنے گا یا وزیراعظم نااہل؟ پاناما کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

    کمیشن بنے گا یا وزیراعظم نااہل؟ پاناما کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد: پاناما کیس کی سماعت آج ہوگی، فریقین کو نوٹسز اور دیگر کو پاسز جاری کردیے گئے، وزیراعظم نے کارکنوں کو سپریم کورٹ جانے سے روک دیا، سیکیورٹی اداروں نے سپریم کورٹ کے اطراف سیکیورٹی انتہائی سخت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی سماعت آج دوپہر دو بجے ہوگی چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ کرے گا۔بینچ نے 23 فروری کو اس مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو کہ آج 57 روز سنائے گا۔

    سیکیورٹی اداروں نے سپریم کورٹ کے گرد سیکیورٹی سخت کردی ہے جب کہ سپریم کورٹ کے جاری کردہ پاسز کی بنیاد پر ہی فریقین سپریم کورٹ میں داخل ہوسکتے ہیں۔

    اطلاعات ہیں کہ مسلم لیگ (ن) نے 13، پی ٹی آئی نے 22، جماعت اسلامی نے 25، عوامی مسلم لیگ نے 21 پاسز کے لیے درخواستیں دی ہیں۔

    فریق جماعتوں کو 15 سے زائد پاس نہ دینے کا حکم

    سپریم کورٹ کے ڈپٹی رجسٹرار نے ہدایت دی ہے کہ سیاسی جماعتوں کو 15 سے زائد سیکیورٹی پاس جاری نہ کیے جائیں۔

    مقدمے کی سماعت سننے کے لیے ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹس کے وکلا نے بھی پاسز کے لیے ر جوع کر لیا جس پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ پاسز کی تعداد محدود رکھی جائے، سپریم کورٹ کے وکلا کو پاس جاری کیے جائیں۔

    ان ہدایات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے 15 رہنما کو انٹری پاسز جاری کردیے گئے۔

    ان رہنماؤں میں عمران خان،شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین،شفقت محمود،علیم خان،اسد عمر،شیریں مزاری اعجاز چوہدری،نعیم بخاری، فواد چوہدری، اور سرور خان شامل ہیں۔

    کارکنان سپریم کورٹ نہ جائیں، نواز شریف

     

    دریں اثنا وزیراعظم نواز شریف نے ن لیگ کے کارکنوں کو سپریم کورٹ جانے سے روک دیا اور کہا ہے کہ کسی غیر متعلقہ فرد کو سپریم کورٹ نہیں جانا چاہیے۔

    سپریم کورٹ کی سیکیورٹی سخت، رینجرز کو معاونت کا حکم

    مقدمے کے فیصلے کے بعد کسی بھی رد عمل کے پیش نظر وزیر داخلہ نے آئی جی پنجاب اور چیف کمشنر کو رجسٹرار سپریم کورٹ سے رابطہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اور اردگرد فول پروف سیکیورٹی کی جائے، پولیس اور رینجرز کی نفری پر مشتمل سیکیورٹی تشکیل دی جائے۔

    وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ جنہیں پاسز دیں صرف انہیں ہی سپریم کورٹ آنے دیا جائے ساتھ ہی خصوصی اجازت نامہ رکھنے والوں کو بھی عدالت میں داخل ہونے دیا جائے۔

    ہدایات میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے قریب سیاسی سرگرمی کی اجازت نہ دی جائے،سیکیورٹی کے لیے رینجرز پولیس کی معاونت کرے۔

    یہ پڑھیں: پاناما کیس کا فیصلہ : پنجاب بھر میں ہائی الرٹ، پولیس کو ہدایات جاری

    اس کیس کے فیصلے کے بعد کسی بھی ممکنہ رد عمل کے نتیجے میں پنجاب بھر میں سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے، پنجاب رینجرز کو پولیس کی معاونت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ اس کیس کا فریق جماعتوں سمیت عوام کو بھی بہت بے چینی سے انتظار ہے اور اس بے چینی میں اضافہ اس وقت ہوا جب سپریم کورٹ نے بیان دیا کہ اس کیس میں ایسا فیصلہ دیں گے کہ صدیوں یاد رکھا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پانامہ لیکس کے تہلکہ خیز انکشافات کو ایک سال اور کچھ دن کا عرصہ گزر چکا ہے،4 اپریل 2016ء کو  پانامہ لیکس میں دنیا کے 12 سربراہان مملکت کے ساتھ ساتھ 143 سیاست دانوں اور نامور شخصیات کا نام سامنے آئے جنہوں نے ٹیکسوں سے بچنے اور کالے دھن کو  بیرونِ ملک قائم  بے نام کمپنیوں میں منتقل کیا۔

    پانامہ لیکس میں پاکستانی سیاست دانوں کی بھی بیرونی ملک آف شور کمپنیوں اور فلیٹس کا انکشاف ہوا تھا جن میں وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کا خاندان بھی شامل ہے۔

    ان انکشافات کے بعد پاکستانی سیاست میں کھلبلی مچ گئی اور ہرطرف حکمران خاندان کی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیاجانے لگا۔

    پانامہ لیکس میں وزیر اعظم میاں نواز شریف کے بیٹوں حسین نواز اور حسن نواز کے علاوہ بیٹی مریم صفدرکا نام بھی شامل تھا۔

    وزیراعظم میاں نواز شریف کے خاندان کا نام پاناما پیپرز میں آیا تو ملکی سیاست میں ہلچل مچ گئی، وفاقی وزرا حکمران خاندان کے دفاع میں بیانات دینے لگے جبکہ اپوزیشن نے بھی معاملے پر بھرپور جواب دیا۔

    وزیر اعظم نے قوم سے خطاب اور قومی اسمبلی میں اپنی جائیدادوں کی وضاحت پیش کی تاہم معاملہ ختم نہ ہوا اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے وزیراعظم کو نااہل قرار دینے کے لیے علیحدہ علیحدہ تین درخواستیں دائر کی گئیں جنہیں سماعت کے لیے منظور کرلیا گیا۔

    کیس کی سماعت کے لیے چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ تشکیل دیا گیا تاہم سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ کی وجہ سے بینچ ختم ہوگیا اور چیف جسٹس نے تمام سماعتوں کی کارروائی بند کرتے ہوئے نئے چیف جسٹس کے لیے مقدمہ چھوڑ دیا۔

    نئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ بنے جنہوں نے کیس کی از سر نو سماعت کی اور 23 فروری کو فیصلہ محفوظ کرلیا جو کہ آج 20 اپریل کو 57 روز بعد سنایا جارہا ہے۔

    مزید جاننے کے لیے یہ پڑھیں: پانامہ لیکس کو ایک سال کاعرصہ بیت گیا

  • آخر یہ ایم او اے بی ہے کیا؟

    آخر یہ ایم او اے بی ہے کیا؟

    جمعرات کی شام 7 بج کر کچھ منٹ پر امریکا نے افغانستان میں واقع ضلع ننگر ہار پر ایک بم MOABگرایا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ بم دنیا کا سب سے بڑا اور طاقت ور ترین (غیر جوہری) بم ہے۔

    یہ پڑھیں: امریکا نے افغانستان پر دنیا کا سب سے بڑا غیر جوہری بم گرا دیا

    اس بم حملے کے نتیجے میں افغان حکام کے مطابق 36 جنگجو ہلاک ہوئے، دیگر نقصانات علیحدہ ہیں جس کی تفصیلی رپورٹ بعد میں سامنے آئے گی۔

    ایم او اے بی سے متعلق تفصیلات:

    یہ بم نان نیو کلیئر یعنی غیر جوہری بم ہے یعنی یہ ایٹم بم نہیں۔

    اس کی لمبائی 30 فٹ اور چوڑائی 40 انچ ہے۔

    اس کا وزن تقریباً 21ہزار پاؤنڈ (گیارہ ٹن یا 9500 کلوگرام)ہے۔

    اس بم کا کیمیائی نام جی بی یو 43 بی Massive Ordnance Air Blast boom ہے جسے MOAB ایم او اے بی  کہا جاتا ہے ۔

    اس لفظ ایم او اے بھی کی وجہ سے امریکی فوج میں اسے ’’مدر آف آل بم ‘‘ یعنی تمام بموں کی ماں بھی کہا جاتا ہے کیوں کہ یہ تمام بموں میں سب سے بڑا، وزنی، دھماکے دار اور تباہی پھیلانے والا ہے۔

    یہ امریکا کا اب تک کا سب سے بڑا غیر جوہری بم ہےاس سے اوپر ایٹمی بم ہیں۔

    یہ بم 300 میٹر کے دائر ے میں ہر چیز کو مکمل تباہ کردیتا ہے، دھماکے کی لرزش اور گونج اور دیگر خصوصیات سے ہونے والے نقصانات علیحدہ ہیں۔

    یہ بم  امریکا کی جانب سے جاپان کے شہر ہیروشمیا پر گرائے گئے ایٹم بم سے زیادہ وزنی تھا لیکن وہ بم ایٹم اور یہ نان نیوکلیئر یا نان ایٹم بم تھا۔

    اس بم کو اس سے قبل کبھی استعمال نہیں کیا گیا، اسے عراق جنگ سے قبل 2003ء میں تیار کیا گیا، اس کا کامیاب تجربہ کیا گیا تاہم امریکا نے اسے اب استعمال کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکی بم حملے میں36داعش جنگجو ہلاک ہوئے،افغان حکام

     امریکا کے اس بم کے جواب میں روس نے فادر آف آل بم بنایا ہے جو 44 ٹن تک وار ہیڈ ساتھ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اس لیے روس کا بم دنیا کا سب سے بڑا بم ہے۔

    اس کی مزید تفصیلات کےلیے لنک پر کلک کریں۔

    فادر آف آل بم کیا ہے؟

  • بے نظیر کی وطن واپسی پر سعودیہ نے نواز شریف کی واپسی کے لیے زور دیا، مشرف

    بے نظیر کی وطن واپسی پر سعودیہ نے نواز شریف کی واپسی کے لیے زور دیا، مشرف

    کراچی: سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ نواز شریف کی کوئی حیثیت نہیں تھی ان سے ڈیل کیوں کرتا؟ سعودی کنگ عبداللہ کے کہنے پر نواز شریف کو باہر بھیجا،افتخار چوہدری کا چیف جسٹس بننا ملک کی بدقسمتی ہے، امریکیوں کے بغیر ویزا آنے کا کوئی خفیہ معاہدہ نہیں تھا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہی۔


    اسی سے متعلق: پرویز مشرف خفیہ ڈیل کرنا چاہتے تھے، وزیراعظم کا انکشاف


    منگل کو اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف نے پارٹی اجلاس میں کہا تھا کہ سال 2007ء میں پرویز مشرف مجھ سے خفیہ ڈیل کرنا چاہتے تھے، انہوں نے پیغام بھی بھیجا تھا۔ نواز شریف نے مزید کہا تھا کہ مجھے زبرستی جلاوطن کیا گیا اور ملک آنے نہیں دیا گیا اور آج مشرف ملک سے باہر ہیں اور وطن آ نہیں سکتے، یہ مکافات عمل ہے۔

     نواز شریف کی کوئی اہمیت نہیں تھی، میں ڈیل کیوں کرتا؟

    پرویز مشرف نے اس بیان پر کہا کہ یہ سفید نہیں کالا جھوٹ ہے، خفیہ ڈیل کرنا میری فطرت نہیں، 2007ء میں یہ نئے نئے تھے ان کی کوئی اہمیت نہیں تھی،ان سے ڈیل کیوں کرنی تھی؟پی ایم ایل (ق ) اس وقت پاپولر پارٹی تھی، نواز شریف کو جھوٹ بولنے کی عادت ہے ، جب یہ باہر گئے تو اس وقت بھی جھوٹ بولتے تھے کہ کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔

    سعودیہ عرب کے اصرار پر نواز شریف کو باہر بھیجا

    سعودی عرب کے کنگ عبداللہ کے کہنے پر نواز شریف کو باہر بھیجنے کی ڈیل کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک انتظام تھا عزیز دوست سعودی عرب نے اصرار کیا تو نواز شریف کو بھیج دیا یہ خفیہ ڈیل نہیں تھی کہ بتائی نہ جائے۔

    پروگرام میں خواجہ سعد رفیق کی ویڈیو دکھائی گئی جس میں سعد رفیق کہہ رہے تھے  کہ مشرف ڈیل کا کہہ رہے تھے لیکن نواز شریف نے بات ہی نہیں سنی اور مشرف کو گھاس ہی نہیں ڈالی تاہم پرویز مشرف نے اس بیان کو بھی مسترد کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف ملک سے 10 سال کے لیے باہر تھے ان سے ڈیل کرنا عقل سے بالاتر ہے کیوں کہ ان کی کوئی حیثیت نہیں تھی کچھ نہیں پتا تھا کہ وہ کب وطن واپس آئیں، یہ کہنا بھی غلط ہے کہ میں ان کے ساتھ اگلی حکومت بنانا چاہتا تھا۔

    شہباز شریف کے لیے نرم گوشہ تھا

    ایک سوال پر انہوں نے تسلیم کیا کہ شہباز شریف کے لیے ان کے دل میں نرم گوشہ موجود تھا، ان کی گورننس اور کارکردگی بہتر تھی۔

    بے نظیر سے معاہدہ تھا کہ وہ الیکشن سے قبل نہیں آئیں گی

    شوکت عزیز نے کتاب میں رچڑڈ باؤچر کے حوالے سے لکھا تھا کہ نواز شریف کی وطن واپسی مشکل بنائی جائے گی جس پر مشرف نے کہا کہ یہ غلط ہے کہ بے نظیر کو فیور دیا جائے اور نواز شریف کو نہیں، نواز شریف سے طے تھا کہ وہ دس سال سے پہلے نہیں آئیں گی جب کہ بے نظیر سے طے تھا کہ وہ الیکشن سے قبل نہیں آئیں گی یعنی الیکشن کے وقت دونوں موجود نہیں ہوتے۔

    سعودی عرب نے نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے اصرار کیا

    بے نظیر کی وطن واپسی کے بعد کیا سعودی عرب نے نواز شریف کی واپسی کے لیے دباؤ ڈالا؟ اس سوال پر انہوں نے تسلیم کیا کہ سعودی عرب بے نظیر کے حق میں نہیں تھے لیکن بے نظیر کی واپسی پر انہوں نے کہا کہ اب نواز شریف کو بھی آنے دیا جائے۔

    نواز شریف سوچیں سوشل میڈیا پر ان کے بارے میں کیا کہا جارہا ہے

    نواز شریف نے گزشتہ روز بیان میں کہا کہ مشرف باہر ہیں اور میں وطن میں یہ مکافات عمل ہے جس پر پرویز مشرف نے کہا کہ زندگی میں ایسا اپ اینڈ ڈاؤن آتا رہتا ہے یہ کوئی ایسی بات نہیں۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ جو کچھ نواز شریف کے ساتھ ہورہا ہے وہ اس کے بارے میں سوچیں، میں خوش ہوں میری شہرت بہت ہے، جہاں جاتا ہوں عزت ملتی ہے، نواز شریف دیکھیں میڈیا اور ٹوئٹر پر ان کے بارے میں کیا کہا جارہا ہے، بدتمیزی کی جارہی ہے، انہیں گالیاں دی جاری ہیں،پوری دنیا میں کیا کچھ کہا جارہا ہو اور وہ وزیراعظم بنے بیٹھے ہیں انہیں سوچنا چاہیے۔

    افتخار چوہدری کا چیف جسٹس بننا پاکستان کی بدقسمتی ہے، ان کی بے عزتی پر خوشی ہے

    سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری اور بیٹے کے وائرل ہونے والے ویڈیو کلپ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ افتخار چوہدری اور ان کے بیٹے کی اور زیادہ بے عزتی ہونی چاہے،یہ اور ان کابیٹا دو نمبر لوگ ہیں،پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ وہ چیف جسٹس بنے اور پاکستان کا بیڑا غرق کیا، مجھے خوشی ہے ان کے ساتھ ایسا ہوا۔

    امریکیوں کے بغیر ویزا آنے کی کوئی خفیہ ڈیل نہیں تھی

    امریکی کوبغیر ویزا آنے اور جانے کی اجازت تھی؟ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ  یہ بکواس باتیں ہیں، میری نوکری 24 گھنٹے تھی جو کہ بہت مشکل کام ہے، بحیثیت صدر پاکستان میں ان چھوٹی باتوں میں نہیں پڑا، یہ گورننس نہیں کہ کون کہاں سے آیا اور کس کا سامان چیک کیا جائے،یہ امیگریشن ڈپارٹمنٹ انچارج کی باتیں ہیں، میں خود کو ان چیزوں سے بالاتر سمجھتا تھا۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ امریکیوں کو ویزا دینے کے معاملے میں کوئی خفیہ ڈیل نہیں تھی، نچلی سطح پر کسی نے کسی امریکی کا فائدہ کردیا تو ایسا تو ہوتا ہے لیکن اعلیٰ  سطح پر ایسا کچھ نہیں ہے،پالیسی واضح تھی۔

    حسین حقانی ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں

    حسین حقانی کے آرٹیکل پر انہوں نے کہا کہ حسین حقانی بطور سفیر پاکستان مخالفت سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔

    اگلے الیکشن میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی جیتیں گے

    اگلے الیکشن کے سوال پر مشرف نے کہا کہ اگر کوئی بڑی سیاسی تبدیلی نہیں آئی  اور یہی منظر نامہ جاری رہا اور الیکشن ہوئے تو مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی ہی جیتیں گے۔

    مکمل پروگرام: 

  • اسلامی اتحاد کا سربراہ بننے سے قبل راحیل شریف کو سوچنا چاہیے، پرویز مشرف

    اسلامی اتحاد کا سربراہ بننے سے قبل راحیل شریف کو سوچنا چاہیے، پرویز مشرف

    اسلام آباد: آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل(ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ راحیل شریف کو اسلامی اتحاد کا سربراہ بننے سے قبل سوچنا چاہیے، ایران کے بعد سب سے زیادہ اہل تشیع پاکستان میں آباد ہیں پاکستان کو اتنے گمبھیر فرقہ وارانہ معاملے میں نہیں پڑنا چاہیے، میں مہاجر ہوں ان سے ہمدردی ہے لیکن ایم کیو ایم سے نہیں،  بے عقل نہیں ہوں کہ متحدہ کا سربراہ بن جاؤں، میرا مقصد صرف مہاجروں کو متحد کرنا ہے۔

    یہ باتیں انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے بات کرتے ہوئے کہیں۔

    فرقہ وارانہ معاملات میں پڑتے ہوئے پاکستان کو سو بار سوچنا چاہیے

    سابق آرمی چیف جنرل(ر) راحیل کی جانب سے اسلامی اتحاد کے متوقع سربراہ بننے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ معاملات میں داخل ہوتے ہوئے پاکستان کو 100 بار سوچنا چاہیے، راحیل شریف پاکستان کے آرمی چیف رہے ہیں انہیں بھی یہ سوچنا پڑے گا، ایران کے بعد سب سے زیادہ اہل تشیع پاکستان میں ہیں اتنے گمبھیر معاملے میں ہمیں ہاتھ نہیں ڈالنا چاہیے۔

    جائزہ لیا جائے کہ ایسی فورس کے ساتھ اہداف کی تکمیل ممکن ہے؟

    انہوں نے کہا کہ پہلے پوری فورس کا جائزہ لیا جائے، اس کے کمانڈرز سے ملا جائے اہداف دیکھے جائیں کہ کیا اس فورس کے ساتھ ان اہداف کا حصول ممکن ہے؟ اگر یہ ممکن ہوتا نظر نہ آئے تو اسے جوائن ہی نہیں کرنا چاہیے، جنگجوؤں کو مارنے کے لیے اس طاقت کے ساتھ جائیں جو ضروری ہے بصورت دیگر نہیں۔

    اس وقت جو بھی آرمی قیادت ہے وہ میری ماتحت رہی ہے

    جنرل راحیل شریف نے آپ کو سپورٹ کیا اور نئی فوجی قیادت نے آپ کو کوئی ضمانت نہیں دیں اس لیے آپ وطن نہیں آرہے اس سوال پر مشرف نے کہا کہ فوج میری فوج ہے جس پر فخر کرتا ہوں، 45 برس فوج میں رہا اور اسے کمانڈ بھی کیا، میری کمانڈ فیلڈ کمانڈ تھی، کارگل سمیت کئی جنگیں لڑیں، اس وقت جو بھی قیادت ہے جو میرے ماتحت رہے ہیں اور مجھے جانتے ہیں یا میرے اسٹوڈنٹس رہے ہیں جہاں جہاں میں نے پڑھایا ہے، یہ لوگ کیسے مجھے بھول سکتے ہیں۔

    ایم کیو ایم فیل پارٹی ہوچکی جو بکھر رہی ہے

    ایم کیو ایم کی قیادت سنبھالنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ بالکل ختم نہیں ہوا، لوگوں کا  مطالبہ ہے کہ ایم کیو ایم کے سرپر ہاتھ رکھیں، آرمی میں سیکھا کہ جو پلان فیل ہوجائے تو نیا پلان شروع کرو، ایم کیو ایم ایک فیل پارٹی ہوگئی ہے، بکھر رہی ہے، کراچی سے باہر پنجاب سمیت جہاں چاہیں چلے جائیں متحدہ پربھتہ خور اور را کے ایجنٹ ہونے کی چھاپ لگی ہوئی ہے۔

    کیسے ممکن ہے مقامی سطح کی جماعت کا سربراہ بن جاؤں

    میری نیشنل اور انٹرنیشنل سطح پر  ساکھ ہے کیسے ممکن ہے کہ میں کراچی اور حیدر آباد کی سطح پر آجاؤں، میں بے عقل نہیں، میں مہاجر ضرور ہوں میری مہاجروں سے ہمدردی ضرور ہے لیکن میں ایم کیو ایم نہیں اور نہ میر ی اب ایم کیو ایم سے کوئی ہمدردری ہے پہلے ہوگی ضرور اس لیے کہ وہ حکومت کا حصہ تھے۔

    یہ کہنا غلط ہے کہ ساری ایم کیو ایم را کی ایجنٹ ہے

    یہ سمجھنا کہ ایم کیو ایم را ایجنٹ ہے اور اس کے دو کروڑ سپورٹر سارے بھارت میں جاکر لوگوں سے ملتے ہیں کہنا غلط ہے، ممکن ہے ان کے لندن میں بیٹھے کچھ لیڈر بھارتی خفیہ ادارے را سے ملے ہوں۔

    ایم کیو ایم کراچی میں لوگوں کو ڈلیور کررہی تھی

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تعلق لوگوں کو فائدہ ملنے سے ہونا چاہیے، ایم کیو ایم کراچی میں لوگوں کو ڈلیور کررہی تھی، لوگ خوش تھے، راتوں کو چہل پہل تھی اب بعد میں کیا ہوا یہ الگ معاملات ہیں، آٹھ سال گزر گئے، ان آٹھ برس میں اگر کوئی ان سے کام نہیں لیتا اور ایم کیو ایم ردعمل کے طور پر کچھ کرتی ہے تو یہ الگ معاملات ہیں ۔

    کراچی میں متحدہ ہی طاقت ہے، اسے کنٹرول کیا اور کام لیا

    انہوں نے کہا کہ میں نے ایک پالیسی رکھی، دیکھا کہ کراچی میں ایم کیو ایم ہی طاقت ہے، ہم نے اسے کنٹرول کیا، راہ راست پر لائے، نوگو ایریا ختم کیے، اگر جیل میں خراب آدمی ہے تو کیا اسے مارد دیا جائے؟ کیا اس سے اچھاکام نہ لیا جائے۔

    طاقت اور بات چیت کے ذریعے متحدہ سے معاملات حل کیے جائیں

    سابق صدر نے کہا کہ 1990ء میں ایم کیو ایم کے خلاف ایکشن ہوا تھا، ڈرگ روڈ پر رات دس بجے کے بعد گاڑی نہیں چلتی تھی کیا یہ کراچی چاہتے ہیں آپ؟ تاکہ ملک کی معاشی حالت کا بیڑا غرق ہوجائے، ان سے بات کرکے معاملہ حل کیا جائے انہیں استعمال کیا جائے، طاقت اور بات چیت دونوں سے کام لیا جائے۔

    چاہتا ہوں مہاجروں کو متحد کردوں لیکن متحدہ کی قومی پرستی توڑنی ہوگی

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقاتوں کا مقصد یہ نہیں کہ میں ایم کیو ایم کا سربراہ بن جاؤں جس پر رد عمل آیا کہ مشرف قبول نہیں، میں یہ چاہتا بھی نہیں ایم کیو ایم ویسے بھی ختم ہوچکی ہے، چاہتا ہوں کہ مہاجروں کو متحد کردوں اس میں ان کی بہتری ہے لیکن ان کی قوم پرستی توڑنی ہے تاکہ کراچی میں موجود پنجابی، بنگالی، بلوچ، سندھی،پٹھان سب اس میں آجائیں اور یہ لسانیت سے بالاتر ایک جماعت بن جائے ، میرا صرف یہ مقصد ہے۔

    پی ایس ایل فائنل لاہور میں کرانا نواز شریف کا بہترین اقدام ہے

    پی ایس ایل کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ نواز شریف کا اچھا اقدام ہے، کوئٹہ گلیڈی ایٹر کو سپورٹ کرتا ہوں تاہم ساری ٹیمیں پاکستان کی ہیں۔

    عمران خان سوچے سمجھے بغیر بات کرتے ہیں

    پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں کرانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان سوچے سمجھے بغیر بات کرتا  ہے، میں کہتا ہوں کہ جب بھی کبھی یہ قدم اٹھائیں گے ہمیشہ یہی کہا جائے گا کہ کچھ ہوگیا تو کیا ہوگا تو کیا کبھی بھی یہ قدم نہیں اٹھائیں گے؟ کبھی نہ کبھی قدم اٹھانا ہے تو ابھی کیوں نہیں۔

    کسی بھی ٹی وی پر اینکر پرسن نہیں بن رہا

    انہوں نے کہا کہ یہ بہت غلط ہوگیا اور مجھے احساس ہے اس بات کا میں ایک دم سے تجزیہ کار یا اینکر پرسن بن گیا ہوں، ایسی کوئی بات نہیں لیکن بول ٹی وی نے اصرار کیا کہ ہم ہر ہفتے آپ کا ایک انٹریو کرنا چاہتے ہیں جیسے ہر ٹی وی ایک انٹرویو دے رہا ہوں ویسے انہیں بھی دوں گا تاہم وہ ریگولر بنیادوں پر ہوگا جس میں پاکستان کیا ہے گڈ گورننس کیا ہے ؟ ملکی ترقی و خوشحالی کیا ہےیہ عوام کو سمجھانا چاہ رہا ہوں۔

    میری مقبولیت میں کمی نہیں آئی بلکہ اضافہ ہوا

    انہوں نے کہا کہ میری مقبولیت میں کمی نہیں آئی بلکہ اضافہ ہوا ہے، وطن جانے میں جھوٹے اور سیاسی مقدمات رکاوٹ ہیں، امید ہے اسلامی مملکت میں مجھے عدل اور انصاف مل جائے،میری نقل و حرکت کو محدود نہیں کیا جائے تو واپس ضرور جاؤں گا،پاکستانی شہری ہوں اور پاکستان میں رہنا چاہتا ہوں،عدالتوں میں عدل اور انصاف کی گنجائش ہے جو کچھ میرے ساتھ ہورہا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔

    پاناما لیکس کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس وزیراعظم نواز شریف کا ذاتی معاملہ ہے لیکن پاناما لیکس میں پوری کابینہ عدالت جاتی اور بیانات دیتی تھی۔

    حدیبیہ پیپرزکیس میں کوئی دھمکیاں نہیں دیں، نیب چیئرمین کو نہیں بلایا

    حدیبیہ پیپرز ملز میں جان تھی لیکن میں جج نہیں تھا اور نہ میں نے بریفنگ لی، حکومت چلانا پورے دن کا کام ہے، اس کیس میں دباؤ ڈالنے کا جھوٹ بولا گیا کسی پر ظلم و تشدد نہیں ہوا ، نہ کبھی نیب کے چیف سے پوچھا۔

    پرویز مشرف کا مکمل انٹرویو

    انہوں نے مزید کہا کہ لیڈر شپ کا تقاضا ہے کہ وہ معاملات کو درست سمت پر لائے لیکن لیڈر شپ کا فقدان ہے امریکا اور افغانستان ہم سے ناراض ہیں، امریکاہم سے ناراض اور بھارت کو شہہ دے رہا ہے،حکومت ناکام ہے، پالیسی وضع ہی نہیں کی گئی،حکومت نے ابھی تک کسی کو وزیر خارجہ ہی منتخب نہیں کیا یہ لوگ پالیسی ہی نہیں بناتے بنائیں گے تو ادارے اس پر کام کیسے کریں گے۔

  • لشکر طیبہ سے پابندی ہٹائی جائے، میں‌ ہوتا تو پابندی لگنے ہی نہیں‌ دیتا، مشرف، انٹرویو

    لشکر طیبہ سے پابندی ہٹائی جائے، میں‌ ہوتا تو پابندی لگنے ہی نہیں‌ دیتا، مشرف، انٹرویو

    اسلام آباد: سابق صدر اور سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ مسعود اظہر دہشت گرد ہے لیکن لشکر طیبہ ایسی نہیں، اس پر عائد پابندی ختم کی جائے، میں ہوتا تو اس پر پابندی لگنے ہی نہیں دیتا،حکمران جماعت کے چند وزرا کے کالعدم تنظیموں سے روابط ہیں، جنوبی پنجاب میں کارروائیوں کے خلاف وہی وزرا رکاوٹ ہیں،افغان اور بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیاں مل کر پاکستان میں کارروائیاں کرتی ہیں، پاناما کیس کا فیصلہ شریف فیملی کے حق میں بھی آیا تو قوم قبول نہیں کرے گی۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پرگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے ٹیلی فونک بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

    دہشت گردی میں بھارت و دیگر ممالک ملوث ہیں

    سابق آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں بھارت سمیت دیگر ممالک ملوث ہیں، بھارتی افسران کی سوچ ہے کہ پاکستان کو غیر مستحکم کریں اور بھارتی فوج کے سابق افسران ایسے واقعات کا اعتراف کرچکے ہیں۔

    آپریشن ضرب عضب میں بڑی کامیابیاں حاصل ہوئیں

    انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب میں بڑی کامیابیاں حاصل کی گئیں، آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کے گڑھ کو تباہ کیا، طالبان اور القاعدہ کے اہم گڑھ کو نشانہ بنایا گیا اور تباہ کیا گیا۔

    حکمران جماعت کے کالعدم تنظیموں سے روابط ہیں، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں وہی رکاوٹ ہیں

    وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کی کالعدم تنظیموں کے رہنماؤں کے ساتھ تصاویر کے سوال پر انہوں نے کہا کہ حکمران پارٹی کے بہت سے وزیر کالعدم تنظیموں سے رابطوں میں ہیں، جنوبی پنجاب میں کارروائی کرنے میں حکمران پارٹی کے کچھ وزیر رکاوٹ ہیں ہمیں ملک کے بارے میں سوچتے ہوئے دہشت گردوں کو ختم کرنا ہوگا،کچھ لوگ ہیں جو فرقہ وارانہ ذہن رکھتے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

    افغان انٹیلی جنس بھارتی انٹیلی کے ساتھ مل کر کارروائیاں کررہی ہے

    انہوں نے کہا کہ میری نظر میں پڑوسی ملک سے ریاستی دہشت گردی ہورہی ہے،افغان انٹیلی بھارتی انٹیلی جنس کے نظریات کو پروموٹ کرتی ہے،افغان انٹیلی بھارتی انٹیلی جنس کے ساتھ مل کرکارروائیاں کررہی ہے،افغانستان میں پاک فوج کی کارروائی بالکل درست اقدام تھا دہشت گردی بند نہیں ہوگی تو پاک فوج کو کارروائی کرنی چاہیے۔

    جنرل(ر) مشرف نے کہا کہ پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی گئی، ہم پر الزام لگتا رہا کہ پاکستان میں موجود دہشت گردوں کی مدد کرتے ہیں ہم نے تاثر کو غلط ثابت کیا اور آپریشن ضرب عضب اس کی مثال ہے۔

    ڈرون حملوں کے ذریعے سیاسی طور پر پاکستان کی ناکامی ہوئی

    سابق صدر نے کہا کہ ڈرون حملوں کے ذریعے سیاسی طور پر پاکستان کی ناکامی ہوئی،ڈرون حملوں کے ذریعے فوجی سطح پر پاکستان کا فائدہ ہوا

    کچھ لوگ مدارس کا غلط استعمال کررہے ہیں، مولانا عبدالعزیز داعش کے حامی ہیں، انہیں پکڑا جائے

    انہوں نے کہا کہ میرے دور میں بھارتی مداخلت کے ڈاکیو مینٹری ثبوت موجود تھے، افغانستان اور پاکستان میں موجود دہشت گرد خود کو داعشی کہتے ہیں، مولانا عبدالعزیز دندناتے پھر رہے ہیں، داعش کی حمایت میں باتیں کررہے ہیں مولانا عبدالعزیز کو 200 فیصد پکڑنا چاہیے،اس میں کوئی شک نہیں،جارحانہ قسم کے بیانات کو روکنے کیلئے کام کرنا ہوگا، کچھ لوگ مدارس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔

    آزادی کی جنگ کشمیریوں کا حق ہے

    کشمیر میں جاری تحریک آزادی پر انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لڑنے والے اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، حق خود ارادیت مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کا حق ہے۔

    بھارتی جنرل اور مودی کو وارننگ دی جائے کہ ہم بھی کچھ کرسکتے ہیں

    بھارتی جنرل کے بیان پر انہوں نے کہا کہ بھارتی جنرل انٹرویوز میں کہہ رہا ہے کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرو، بھارتی جنرل پاکستان میں دہشت گردوں کی مدد کی باتیں کررہا ہے، مودی اور بھارتی فوج کو وارننگ دی جائے کہ ہم بھی ایسا کرسکتے ہیں۔

    مجھ پر حملہ مسعود اظہر نے کرایا، جماعت الدعوۃ بہترین فلاحی تنظیم ہے

    انہوں نے کہا کہ مولانا مسعود اظہر نے پاکستان میں دہشت گردی کی، مجھ پر حملہ ہوا کئی لوگ شہید ہوئے یہ حملہ مسعود اظہر نے کرایا، اس دور میں حملوں اور بم دھماکوں میں یہی لوگ ملوث تھے اس لیے میں ان کے خلاف ہوں تاہم لشکر طیبہ ایسی کوئی چیز نہیں کررہی، وہ سیلاب زدگان کی مدد سمیت دیگر امدادی کام کررہی ہے، جماعت الدعوۃ اور ان کے لوگ بہترین فلاحی افراد ہیں۔

    میں ہوتا تو لشکر طیبہ پر پابندی لگنے ہی نہیں دیتا، پابندی ختم کی جائے

    ایک سوال پرانہوں نے کہا کہ لشکر طیبہ پر سے پابندی ختم کردینی چاہیے میں اگر ہوتا تو کوشش کرتا کہ اس پر پابندی عائد ہی نہ ہو، اپنے دور سال 2002ء میں ان جماعتوں کو واچ لسٹ میں ڈالا تھا تاہم پابندی عائد نہیں کی تھی ،ان پر پابندی بعد میں اقوام متحدہ نے عائد کی۔

    پاناما کیس کا فیصلہ شریف فیملی کے حق میں آیا تب بھی قوم قبول نہیں کرے گی

    وسیم بادامی کی جانب سے پاناما لیکس کے معاملے پر کیے گئے سوال کے جواب میں جنرل(ر) مشرف کا کہنا تھا کہ لگ رہا ہے کہ ہفتہ 10 دن میں پاناما لیکس کا فیصلہ آجائے گا،اس کیس کا فیصلہ پاکستان کے سیاسی مستقبل کا تعین کرے گا، پاناما لیکس کا فیصلہ شریف فیملی کے حق میں گیا تو قوم قبول نہیں کرے گی، فیصلہ ان کے حق میں بھی جانا شریف فیملی کی ہار ہوگی۔

  • حضرت لعل شہباز قلندر محبت کا یپغام لیے سندھ آئے، مختصر حالات زندگی

    حضرت لعل شہباز قلندر محبت کا یپغام لیے سندھ آئے، مختصر حالات زندگی

    صوفی بزرگ سید عثمان بن مروندی امن و محبت کا پیغام لیے مروند سے سندھ آئے اور رہتی دنیا تک لعل شہباز قلندرٌ ہوگئے، انسانیت سے محبت اس عظیم ہستی کا درس تھا۔

    Pakistani devotees gather on June 18, 2014 at the shrine of 13th century Muslim Sufi saint Lal Shahbaz Qalandar, in Sehwan, 250 kilometres (150 miles) north of Karachi, on the anniversary of the saint's death. Dozens of people have died at a religious festival at a shrine in southern Pakistan during a severe heatwave, officials said on Thursday. People were arriving for the past five days despite temperatures hovering around 47 degrees Celsius (117 Fahrenheit). AFP PHOTO / YOUSUF NAGORI / AFP PHOTO / YOUSUF NAGORI

    AFP PHOTO

    عظیم صوفی بزرگ حضرت لعل شہباز قلندرؒ کی ولادت 538 ہجری کوآذر بائیجان کے گاؤں مروند میں ہوئی۔ آپ کانام سید عثمان رکھا گیا مگر بعد میں آپ نے لعل شہباز قلندر کے نام سے دنیا میں شہرت پائی۔

    qalander-post-1

    شہباز قلندر میں صوفیوں والی بے چینی ہمہ وقت موجود تھی اور صوفی سفر کرتا ہےکائنات کے اسرار جاننے کی دھن میں اس لیے قلندر بھی سفر پر نکلے۔

    آپ کے ہم عصر اولیا کرام میں حضرت شیخ بہاالدین زکریا ملتانیؒ(نقشبندی سلسلے کے بانی)، بابا فرید الدین مسعود گنج شکر:(فریدی سلسلے کے بانی)،حضرت جلال الدین سرخ بخاریؒ شامل ہیں، آپ چاروں دوستوں کی طرح تھے  تاہم آپ ان چاروں میں سب سے کم عمر تھے۔

    qalander-post-2

    آپ چاروں سہروردی سلسلے کے بانی پیر طریقت شیخ شہاب الدین سہرودری کی خدمت میں حاضری کے لیے بغداد روانہ ہوئے، نصف شب کو پہنچے، شیخ شہابؒ نے حضرت عثمان بن مروند  کو خلوت میں بلایا، ان سے خدمت لی، سینے سے  لگا کر علم منتقل کیا اور انہیں لعل شہباز قلندرؒ بنادیا، بعدازاں باری باری تینوں اولیا کرام کو بلایا اور اپنی تصنیف عوارف المعارف(تصوف کی شہرہ آفاق کتاب) کا درس دیا اور مراتب سے نوازا۔

    qalander-post-4

    بابا فریدؒ کے حکم پر لعل شہبازؒ منگھوپیر بابا سے ملنے کراچی تشریف لائے اس وقت یہ جگہ غیر آباد تھی، آپ کا مسکن ندی کنارے تھا۔

    لعل شہاز قلندرؒ ندی سے آپ کے گھر تک مگرمچھ پر سفر کرکے گئے، بعدازاں لعل شہبازؒ کے چند خلفا منگھوپیر بابا کی خدمت میں آئے تو وہ بھی اپنے پیرو مرشد شیخ لعل شہبازؒ کی تقلید میں مگر مچھ پر سواری کرکے گئے بعدازاں وہ سارے مگر مچھ منگھوپیر بابا کے مزار پررہ گئے اور انہیں وہاں کے مجاوروں نے باقاعدہ خوراک دی، ان ہی مگرمچھوں کی نسل کے مگر مچھ آج تک مزار کے احاطے میں موجود ہیں۔

    qalander-post-5

    لعل شہباز قلندرؒ بابا فریدؒ کا بہت احترام کرتے تھے، بابا فریدؒ نے لعل شہباز قلندرؒ کو سیہون شریف بھیجا اور سو خلفا آپ کے ماتحت کیے اور آپ سہون کے ہوگئے۔

    سہون شریف میں دور سے نظر آتا سنہری گنبد اس عظیم ہستی کی آخری آرام گاہ ہے جو امن اور محبت کا پیغام لیے مروند سے چلا اور سفر کرتا ہوا سندھ دھرتی پہنچا۔

    جس صوفی کا فلسفہ انسانیت سے محبت رہا اسی بزرگ کی درگاہ پر آج انسانیت کا خون ہوا امن کا پیغام دینے والے کی درگاہ پر امن دشمنوں نے وار کیا۔

    (FILES) In this photograph taken on June 18, 2014, Pakistani devotees gather at the shrine of 13th century Muslim Sufi saint Lal Shahbaz Qalandar in Sehwan, some 200 kilometres (124 miles) northeast of Karachi, on the anniversary of the saint's death. A bomb ripped through a crowded Sufi shrine February 16 killing at least 10 people and wounding up to 50 others in southern Pakistan, officials said. The bombing struck the shrine of Sufi saint Lal Shehbaz Qalandar in the town of Sehwan in Sindh province, some 200 kilometres (124 miles) northeast of the provincial capital Karachi. / AFP PHOTO / YOUSUF NAGORI
    AFP PHOTO
  • درگاہ لعل شہباز قلندر پر خودکش حملہ،76افراد شہید، 250 زخمی

    درگاہ لعل شہباز قلندر پر خودکش حملہ،76افراد شہید، 250 زخمی

    سہون: درگاہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ میں دھمال کے دوران خودکش حملے کے باعث 76 افراد شہید اور 250 سے زائد زخمی ہوگئے، جاں بحق افراد میں 20 بچے، نو خواتین، 45 مرد اور ایک پولیس اہلکار شامل ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے ارباب چانڈیو کے مطابق دھماکا درگاہ کے احاطے میں ہوا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ، دھماکا انتہائی زور دار تھا جس کے باعث درگاہ میں بھگدڑ مچ گئی،جائے وقوع پر امدادی اداروں کی ایمبولینسز پہنچ چکی ہیں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    blast-post-1

    اطلاعات ہیں کہ دھماکا ایسے وقت میں ہوا ہے جب جمعرات کے دن مزارشریف پر موجود لوگوں کی تعداد باقی دنوں کی بہ نسبت زیادہ ہوتی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر جامشورو منور مہیسر نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ دھماکا ہوا ہے جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم حتمی معلومات آپ کو وہاں پہنچ کر دیں گے، انہوں نے یہ بھی تصدیق کی کہ جمعرات کو زائرین کی بڑی تعداد حاضری دیتی ہے۔

    پولیس کے مطابق دھماکا ہوتے ہی درگاہ کو چاروں اطراف سے گھیر لیا گیا ہے، زخمیوں کی منتقلی جاری ہے۔

    اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی، سکندر میندھرو

    وزیر صحت سندھ سکندر میندھرو نے بتایا کہ یہ خطرناک بات ہے، اسپتالوں میں ایمرجنسی عائد کردی گئی ہے، ایسی ایمرجنسی کے لیے اسپتالوں میں ایس او پیز بنے ہوئے ہیں اور ابھی ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کر رہے ہیں۔

    انہوں ںے تصدیق کی کہ دھماکا درگاہ کے اندر اس وقت ہوا جب دھمال ہورہا تھا۔

    mazar-post-1

    نمائندہ جامشورو دلدار جانوری نے بتایا کہ دھماکے میں 40 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں 4 خواتین اور 7 بچے بھی شامل ہیں،ایک شخص جاں بحق ہوا، زخمیوں میں سے 15 کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے،انکروچمنٹ کے سبب زخمیوں کی منتقلی میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں، ڈپٹی کمشنر پہنچ چکے ہیں اور نگرانی کررہے ہیں، پولیس تصدیق نہیں کررہی اور صورتحال کو واضح نہیں کیا جارہا۔

    انہوں نے کہا کہ درگاہ پر سیکیورٹی انتظامات نمائشی ہوتے ہیں جو کہ ناقص ہوتے ہیں جس کے سبب دہشت گردی کی یہ کارروائی آسانی سے ہوگئی۔

    mazar-post-2

    نمائندہ اے آر وائی نیوز ولی محمد بلوچ نے بتایا کہ زخمیوں کو اپنی مدد آپ کے تحت منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے، 45 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    اے ایس پی سہون کے مطابق حملہ خودکش تھا، حملہ آور گولڈن گیٹ سے مزار میں داخل ہوا اور اس نے احاطے میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

    نمائندہ اے آر وائی شاہ نواز شاہ نے بتایا کہ حملہ خود کش ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے، رینجرز اور پولیس نے مزار کو گھیرا ہوا ہے، مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت پرائیویٹ گاڑیوں اور ایمبولینسز میں زخمیوں کو منتقل کررہے ہیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز بابو اقبال نے بتایا کہ اے ایس پی نے چار ہلاکتوں اور 60 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے، افسوس ناک بات یہ ہے کہ سیہون اسپتال میں صحت کے انتظامات بالکل نہیں ہیں، ایک ڈاکٹر موجود ہے اور چند اسٹاف، بستر اور دوائیں بھی موجود نہیں ہیں کہ ان کا علاج کیا جاسکے۔

    گورنر سندھ محمد زبیر نے آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور حکم دیا ہے کہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے۔
    وزیراعلیٰ سندھ نے بھی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت دی ہے کہ وہ زخمیوں کی فوری مدد کا بندوبست کریں، دادو کے اسپتال میں بھی زخمیوں کے لیے بندوبست کردیا گیا ہے جنہیں وہاں منتقل کرنے کی ہدایات بھی دی گئی ہیں، انہوں نے پولیس افسران کو بھی ہدایت دی ہیں کہ وہ فوری وہاں پہنچیں۔
    نمائندہ نیوز ارباب چانڈیو نے بتایا کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، اب تک تعداد 6 ہوگئی ہے جس میں اضافے کا خدشہ ہے، واقعے کے بعد درگاہ کے اطراف بھی تلاشی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، سیکیورٹی اداروں نے سیہون کی ناکہ بندی کردی ہے تاکہ خود کش بمبار کو درگاہ تک لانے والے سہولت کاروں کو پکڑا جاسکے۔

    اطلاعات ہیں کہ سہون میں ناکافی سہولیات کے باعث زخمیوں کو تھوڑی بہت طبی امداد دے کر حیدرآباد اور کراچی کے اسپتالوں میں منتقل کیا جائے۔
    ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے بتایا کہ زخمیوں اور ہلاکتوں کی حتمی تعداد ابھی نہیں معلوم، طبی سہولتوں کا فقدان ہے، نواب شاہ پیپلز میڈیکل کالج کو اطلاع دی ہے کہ وہ تیار رہیں ہم زخمی وہاں بھی لاسکتے ہیں کہ جس کا فوری آپریشن ہو اس کا علاج کیا جاسکے۔
    انہوں نے اپیل کی کہ سرجن اور خون کی ضرورت ہے ، لوگ رابطہ کریں، میڈیکل عملہ بھی درکار ہے۔
    نمائندہ نیوز ارباب چانڈیو نے کہا کہ سرکاری ذرائع نے 32 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے جس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 100 کے کے قریب ہے۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے فوجی جوانوں کو متاثرین کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر مجنرل آصف غفور کے مطابق حیدرآباد کے کمبائنڈ ملٹری اسپتال ( سی ایم ایچ) میں زخمیوں کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں،آرمی و رینجرز کی میڈیکل ٹیمیں سیہون روانہ کردی گئی ہیں ساتھ ہی آرمی ڈاکٹرز کو سی ایم ایچ حیدرآباد طلب کرلیا گیا ہے

    ہمارے پاس رات میں اڑنے والے ہیلی کاپٹر نہیں ہیں، مراد علی شاہ

    سیہون دھماکے کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو موصول ہوگئی جس کے مطابق دھماکا خودکش تھا جو کہ درگاہ کے اندرونی گیٹ پر ہوا، رپورٹ ملنے پر وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ کوشش کررہا ہوں  کہ سیہون پہنچوں،زخمیوں کو جامشورو اور بے نظیر آباد پہنچایا جاسکتا ہے،ہمارے پاس رات کو اڑنے والے ہیلی کاپٹر نہیں ہیں، کوشش ہے کہ جلد از جلد ڈاکٹرز اور طبی عملہ سیہون پہنچے۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہیلی کاپٹرز کے لیے فوجی حکام سے بات کی ہے کیوں کہ ہیلی کاپٹرز کے ذریعے کئی زخمیوں کی جان بچائی جاسکتی ہے،سہیون کے اسپتال میں اتنا بڑا سانحہ سنبھالنے کی گنجائش نہیں، جامشورو، نواب شاہ،دادو سے ڈاکٹرز،عملے کو بھیجا جارہا ہے۔

    پولیس نے کہا کہ درگارہ کے اطراف سے دو مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

    lal-post-1

    ڈی جی پی ڈی ایم اے سلمان شاہ نے کہا کہ ہماری ٹیم سہیون پہنچنے والی ہے، قریبی اضلاع کے اسپتالوں کی ایمبولینس سیہون بھیج دی ہیں۔

    درگاہ کے سجادہ نشین ولی محمد نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے درگاہ پر سیکیورٹی کا خاطر خواہ نظام نہیں ہوتا،جمعرات کو ہزاروں کی تعداد میں درگاہ پر لوگ موجود ہوتے ہیں،درگاہ میں داخلے کے لیے مناسب چیکنگ نہیں کی جاتی۔

    رات میں اڑنے والے ہیلی کاپٹر اور سی ون تھرٹی جائے حادثہ روانہ

    آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ زخمیوں کی منتقلی کے لیے پاک بحریہ کے رات میں اڑنے والے ہیلی کاپٹرز اور فضائیہ کا طیارہ روانہ کردیے گئے ہیں،پاک فضائیہ کا سی ون تھرٹی امدادی سامان لے کر  جائے گا۔

    lal-post-2

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ صبح تک سی ون تھرٹی سہون پہنچ جائے گا جو زخمیوں کو کراچی منتقل کرے گا۔

    قوم اطمینان رکھے، دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، آرمی چیف

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے قومی سے اپیل کی ہے کہ وہ اطمینان رکھے، دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ہم اپنی قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خون کے ہر قطرے کا حساب لیں گے، اب کسی کو چھوٹ نہیں ملے گی اور بے گناہ جانوں کا بدلہ فورا لیا جائے گا۔

    کارروائیاں افغانستان سے کی جارہی ہیں، آئی ایس پی آر

    ڈی جی آئی ایس پی آر  میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ حالیہ دہشت گردی کے تانے بانے ہمارے دشمنوں سے ملتے ہیں، دہشت گرد افغانستان میں موجود اپنی کمین گاہوں سے یہاں تخریب کاری کررہے ہیں،وطن کا دفاع کریں گے اور بھرپور جواب دیں گے،مسلح افواج کے تمام وسائل ریسکیو کے لیے وقف کردیئے گئے،فوج اور رینجرز علاقے میں ریسکیوکام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    نیول چیف ایڈمرل ذکا اللہ نے افسران کو ہدایت جاری کی ہیں کہ پاک بحریہ کے کراچی میں تمام اسپتال ہائی الرٹ کردیئے گئے ہیں،زخمیوں کو بھرپور طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی، رات کے وقت پرواز کرنے والے ہیلی کاپٹر زخمیوں کی جلد منتقلی یقینی بنائیں۔

    #COAS appeals nation to stay calm. "Your security forces shall not allow hostile powers to succeed. We stand for our nation”.

    ہلاکتیں 57 ہوگئیں،حملہ آور عورت ہوسکتی ہے، ڈپٹی کمشنر

    ڈپٹی کمشنر جامشورو نے 57 ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ زخمیوں کی تعداد 150 سے زائد ہے، کئی کی حالت تشویش ناک ہے جس کے سبب ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے، حملہ خودکش تھا، امکان ہے کہ حملہ آور خاتون بھی ہوسکتی ہے۔

    ایک شخص کیمرا دیکھ کر بھاگ نکلا، عینی شاہد کا بیان

    ایک عینی شاہد نے کہا ہے کہ اس نے ایک مشکوک شخص دیکھا تھا جو سی سی ٹی وی کیمرے کو دیکھ کر وہاں سے فرار ہوگیا،ممکن ہے اس شخص کی تصویر کیمرے میں آئی ہو۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے پورے صوبے میں ہائی الرٹ کردیا ہے، اہم مقامات کی سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    وزیرصحت سندھ سکندر میندھرو نے بتایا کہ 30 شدید زخمی افراد کو بے نظیر اسپتال نواب شاہ منتقل کردیا گیا ہے۔

    پیپلز میڈیکل اسپتال نواب شاہ کے ایم ایس نے کہا ہے کہ 20زخمیوں کو یہاں منتقل کیا گیا ہے، زخمیوں میں بچی سمیت چارافراد دوران علاج دم توڑ گئے۔

    آصف زرداری کراچی پہنچ گئے

    حملے کی اطلاع ملنے پر پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کراچی پہنچ گئے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ملاقات کرکے انہیں  دھماکے کی ابتدائی رپورٹ پیش کی۔

    آصف زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ زخمیوں کو فوری طورپر ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

    پاک فوج اور رینجرز کے اہلکار بھی درگاہ شریف پہنچ گئے اور اسے گھیرے میں لے لیا۔

    75 افراد جاں بحق ہوئے، ڈی آئی جی حیدرآباد

    ڈی آئی جی حیدر آباد خادم حسین رند نے بتایا ہے کہ جاں بحق افراد کی تعداد 75 ہوگئی ہے جب کہ زخمی 130 سے زائد ہیں، جاں بحق افراد میں 20 بچے، 9 خواتین، 45 مرد اور ایک پولیس اہلکار شامل ہیں،ابتدائی شواہد کے مطابق دھماکا خودکش تھا، ایک سر خاتون کا ملا ہے اور دوسرا سر کسی مرد کا ہے تاہم تحقیقات جاری ہے، ایک سر پنکھے کے اوپر لٹکا ہوا ملا۔

    کمشنر حیدرآباد نے کہا کہ 250 زخمی، ہلاکتیں 50 ہیں، زخمیوں کو نواب شاہ بھیج دیا ہے، بقیہ کو جامشورو اور حیدر آباد بھیجا جارہاہے، نیوی اور آرمی کی مدد آپہنچی ہے۔

    فیصل ایدھی نے کہا کہ ہلاکتیں 72 ہیں، ان میں 9 خواتین، 20 بچے اور 43 مرد ہیں،زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاہم جو شدید زخمی ہیں انہیں عنقریب پہنچنے والے سی ون تھرٹی کے ذریعے منتقل کیا جائےگا۔

    سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کا 3 روزہ سوگ کا اعلان

    واقعے کے غم میں سندھ حکومت نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما وقار مہدی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ میں تین روز تک سوگ منائے گی۔

    پاک فضائیہ کے سربراہ نے ہدایات جاری کی ہیں کہ سی ون تھرٹی زخمیوں کی مکمل منتقلی تک استعمال کیا جائے،زخمیوں کو علاج کے لیے فضائیہ کے اسپتالوں میں منتقل کیا جائے،دہشت گردوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

  • لاہور دھماکا: ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 13 شہید، 70 زخمی

    لاہور دھماکا: ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 13 شہید، 70 زخمی

    لاہور: پنجاب اسمبلی کے سامنے دھماکے کے سبب ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 13 افراد شہید اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے،متعدد زخمیوں کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    اطلاعات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر کیمسٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے دواؤں کے معاملے پر احتجاج کیا جارہا تھا کہ دھماکا ہوگیا جس کے باعث ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) مبین اور ایس ایس پی پولیس زاہد گوندل سمیت 13 افراد شہید  اور 70 سے زائد افراد زخمی ہوگئے،کئی گاڑیوں میں آگ لگ گئی اور بیشتر کے شیشے ٹوٹ گئے۔

    post-4

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے احمر کھوکھر کے مطابق چھ بج کر سات منٹ پر زور دار دھماکا ہوا جس کے باعث لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی، متعدد افراد زخمی ہوگئے، دھماکا عین اس وقت ہوا جب ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن مبین مظاہرین سے مذاکرات کرنے کے لیے وہاں پہنچے۔

    خیال رہے کہ احمر کھوکھر مظاہرے کی کوریج کے لیے وہیں موجود تھے اور وہ کیمرے کے سامنے آن ایئر ہونے ہی والے تھے کہ دھماکا ہوا تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق دھماکا پنجاب اسمبلی کے سامنے ہوا جو کہ ریڈ زون کا علاقہ ہے، دھماکے کی جگہ پر پہلے سے امدادی ادارے ریسکیو 1122 کا ٹرک اور پولیس کا ٹرک موجود تھے، پنجاب فارما ایسوسی ایشن کے ارکان احتجاج کے دوران خطاب کررہے تھے، انتظامیہ مظاہرین سے مذاکرات کررہی تھی کہ وہ احتجاج ختم کریں تو سڑک کھول دی جائے، مظاہرین سے نمٹنے کے لیے ڈنڈا بردار پولیس فورس بھی تیار تھی کہ اسی دوران دھماکا ہوا۔

    captain

    اے آر وائی نیوز کے بیورو چیف لاہور عارف حمید بھٹی کے مطابق سرکاری ذرائع نے ڈی آئی جی کی  شہادت کی تصدیق کردی ہے۔

    نمائندہ لاہور رابعہ نور کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 9 ہوچکی ہے، 44 سے زائد زخمی ہیں، زخمیوں کو گنگا رام، میو اور دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے، سب سے قریبی اسپتال گنگا رام میں 44 زخمی لائے جاچکے ہیں۔

    blast-post-3

    ترجمان پنجاب حکومت احمد ملک کے مطابق دھماکا خود کش تھا، 14 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق ہوگئی ہے جس میں دو ٹریفک وارڈن اور دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

    دھماکے کی جگہ کا تعین کرلیا گیا، دھماکا آج ٹی وی کی ڈی ایس این جی کے نزدیک ہوا جس کے باعث آج ٹی وی کی گاڑی مکمل تباہ ہوگئی، اس کا کیمرا مین اور ڈرائیور زخمی ہوگئے۔

    post-3

    ڈپٹی کمشنر لاہور سمیر احمد نے کہا ہے کہ دھماکے میں 73 افراد زخمی ہوئے۔

    شہدا میں 7 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، حملہ آور میڈیا وینز کے پیچھے سے آیا، آئی جی پنجاب

    جائے حادثہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے کہا کہ دھماکے میں 13 افراد جاں بحق اور 73 زخمی ہوئے، شہدامیں 7 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حملہ آور نے میڈیا وین کے عقب سے افسران کے قریب آنے کی کوشش کی،افسران کے گن مین نے خودکش حملہ آور کو رکنے کا اشارہ کیا جس پر حملہ آور نے میڈیا وین کے قریب خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

    ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق گیارہ زخمیوں کی شاخت ہوچکی ہے،

    پنجاب حکومت اور وکلا کا سوگ کا اعلان

    حملے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے صوبے میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کردیا جس کے بعد یوم سوگ پر سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سر نگوں رہےگا۔

    انہوں نے کہا کہ شہدا کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، دکھ کی اس گھڑی میں قوم شہدا کے لواحقین کے ساتھ ہے۔

    ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے لاہور دھماکے پر منگل کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے ،سیکریٹری بار مہران طاہر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ کوئی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوگا۔

    نثار کا شہباز شریف سے رابطہ، وفاقی اداروں کی جانب سے تعاون کی یقین دہانی

    وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے وزیراعلیٰ پنجاب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی ادارے واقعے کی تحقیقات میں معاونت کریں گے، ایف آئی اے اور نادرا کو اس ضمن میں ہدایت دی جاچکی ہیں

    دریں اثنا وزیر داخلہ نے شہید سینئر پولیس افسران کو خراج عقیدت پیش کیا ہے اور شہید ہونے والے دیگر افراد کے غم زدہ خاندانوں سے بھی دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے

    ریڈ زون کو دھمکیاں ملتی رہتی ہیں، رانا ثنا اللہ

    وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا وہاں ہوا جہاں کیمسٹ احتجاج کررہے تھے اور سیکڑوں لوگ جمع تھے،دھماکے کے بعد وہاں ہونے والے امداد انتظامات پر تمام تر توجہ مرکوز ہے۔

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جائے وقوع ایک حساس علاقہ ہے وہاں کے بارے میں عموماً دھمکیاں تو ہوتی ہیں اسی لیے سیکیورٹی سخت رکھی جاتی ہے اب دیکھنا ہی ہے کہ واقعہ کیسے ہوا۔

    وزیراعظم کا نوٹس، زخمیوں کی فوری مدد کا حکم

    وزیراعظم نوازشریف نے لاہور دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کے حکام کو فوری طور پر جائے وقوعہ پہنچنے کی ہدایت دی، انہوں ںے کہا کہ بزدلانہ کارروائیاں قوم کا عزم متزلزل نہیں کرسکتیں،حکومت دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکنے کے لیے پرعزم ہے۔

    آرمی کمانڈر اور حساس ادارے سول انتظامیہ کی مدد کریں، آرمی چیف

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے،آئی ایس پی آرکے مطابق انہوں نے ہدایت کی ہے کہ آرمی کمانڈر اور حساس ادارے سول انتظامیہ کو بھرپور تعاون فراہم کریں، گھناؤنے عمل کے ذمہ دار ملزمان کی گرفتاری میں بھرپور مدد کی جائے۔

    pray-for-lahore