Author: ویب ڈیسک

  • وفاقی حکومت اورخیبر پختونخواہ کے درمیان مذاکرات کامیاب

    وفاقی حکومت اورخیبر پختونخواہ کے درمیان مذاکرات کامیاب

    اسلام آباد :وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک اوروفاقی وزیربرائے بجلی و پانی خواجہ آصف کے درمیان مذاکرات کامیابی سے ہمکنارہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک کی قیادت میں حکومت اورحزبِ اختلاف کے ارکان نےخیبرپختونخواہ ہاوٗس سے پیدل مارچ کیا اورریڈ زون سے ہوتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہنچے تھے اوراپنے مطالبات کی منظوری کے لئے دھرنا دیا۔


    خیبرپختونخواہ ارکانِ اسمبلی کا پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا


    اس موقع پروفاقی وزیرخواجہ آصف خود پارلیمنٹ کے دروازے پرتشریف لائےاورپرویزخٹک کو اندرلے جاکران کے مطالبات سنے اورکچھ دیرجاری رہنے والے مذاکرات کے بعد کے پی کے حکومت کے تمام ترمطالبات تسلیم کرلئے گئے۔

    مطالبات کے بعد دونوں رہنماؤں نے میڈیا سے مشترکہ گفتگو کی جس میں پرویزخٹک کا کہنا تھا کہ ’’ہمارے تین بڑے مسائل ہیں لوڈ شیڈنگ، گوادرکاشغرروٹ اور ہائیڈل منصوبوں فنانس منسٹری سے منظوری ہے‘‘۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’مذاکرات کامیاب ہوچکے ہیں اورمسائل کا حل تقریباً نکل چکا ہے، جمعے کو خیبر پخونخواہ حکومت اور وفاقی حکومت کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں صورتحال واضح ہوجائے گی‘‘۔

    اس موقع پرمیڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوڈشیدنگ اورہائیڈل منصوبوں سے متعلقہ تمام مسائل دوماہ قبل ہی وفاقی وزراء کی میٹنگ میں حل کئے جاچکے ہیں اب صرف حکومتی نوٹیفیکیشن جاری ہونا ہے۔

    گوادرکاشغرروٹ سے متعلق خیبرپختونخواہ کے خدشات پران کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں وزیر اعظم نے پہلے ہی پارلیمانی لیڈرز کی میٹنگ طؒب کی ہوئی ہے جوکہ کل ہونی ہے۔ میٹنگ میں تمام پارلیمانی جماوعتوں کے تحفظات پرگفتگو ہوگی اور چھوٹے صوبوں کے خدشات دور کئے جائیں گے۔

    اس موقع پر جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق کا کہنا تھا کہ آج خیبرپختونخواہ کی تمام نمائندہ قوتوں نے پرویزخٹک کی قیادت میں حکومت سے مطالبات منظورکرائے ہیں یہ ایک خوش آئند بات ہے۔

  • پانی کے بحران نے پورے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

    پانی کے بحران نے پورے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

    کراچی : شہرِ قائد کے باسی زندگی گزارنے کی اہم ضرورت سے بھی محروم ہوگئے ہیں، پانی کے بحران نے پورے شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

    شدید گرمی میں پانی کے بحران نے شہریوں کی چیخیں نکال دیں، شہر میں پانی کی قلت کیا ہوئی واٹر ٹینکراور ہائڈرنٹز مافیا کی تو عید ہوگئی ، مجبوری کا فائدہ اٹھاتے پانی بیچنے والا مافیا شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ۔

    حکومت کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث کراچی کویومیہ گیارہ سو ملین گیلن کی جگہ محض چارسوملین گیلن پانی فراہم کیا جارہا ہے۔

    سندھ حکومت کے فری ٹینکر سروس کے دعوے بھی پانی میں بہہ گئے، پانی کے بحران کیلئےکوئی کےالیکڑک کو قصور وارٹھہرا رہا ہے تو کوئی حکومت سندھ کو مگر شہریوں کی مشکل آسان کرنے کیلئے بیان بازی سے آگے کچھ نہیں کیا جارہا ہے۔

    بے بس شہریوں کے لئے پانی کا حصول جوے شیر لانے کے مترادف ہوگیا ہے۔

  • صولت مرزا کی میت ایدھی ہوم سے ائیر پورٹ پہنچا دی گئی

    صولت مرزا کی میت ایدھی ہوم سے ائیر پورٹ پہنچا دی گئی

    کوئٹہ : صولت مرزا کو آج صبح مچھ جیل میں پھانسی دے دی گئی، پھانسی کے بعد اُن کی میت ایدھی ہوم منتقل کیا گیا ایدھی ہوم سے صولت مرزا کی میت کراچی روانہ کرنے کیلئے ائیرپورٹ پہنچا دی گئی تھی۔

    صولت مرزا کے تین بھانجے میت کے ہمراہ ہیں آخری ملاقات کے لئے آنے والے دیگر عزیز و اقارب صبح ہی کراچی کے لئے روانہ ہوگئے تھے، صولت مرزا کی میت سوا دو بجے کوئٹہ ائیر پورٹ سے کراچی روانہ کردی جائے گی، صولت مرزا کی نمازِ جنازہ بعد مغرب کراچی میں ادا کی جائے گی۔

    پھانسی کے بعد جیل انتظامیہ نے قانونی کارروائی مکمل کی اور میت ورثا کےحوالے کردی۔

    جیل حکام کے مطابق پھانسی سے قبل صولت مرزا کا طبی معائنہ کرایاگیا جبکہ اہلخانہ سے پانچ گھنٹے تک طویل ملاقات کراوئی گئیں ۔ لواحقین ایمبولینس کے ذریعے میت کو لے کوئٹہ پہنچے، جہاں صولت مرزا کی لاش ایدھی سرد خانے منتقل کی گئی۔

    صولت مرزا کے بھائی کا کہنا ہے کہ تدفین نارتھ کراچی کے قبرستان محمد شاہ میں کی جائے گی، صولت مرزا کو سزا ملنے کے سولہ سال بعد بلوچستان کی مچھ جیل میں پھانسی دی گئی۔

  • پنجاب اور سندھ کے سرحدی علاقے میں ڈاکوؤں کیخلاف کارروائی جاری

    پنجاب اور سندھ کے سرحدی علاقے میں ڈاکوؤں کیخلاف کارروائی جاری

    سندھ : پنجاب اور سندھ کے سرحدی علاقے میں ڈاکوؤں کیخلاف کارروائی جاری ہے، ایس ایس پی گھوٹکی نےعلاقہ خالی کرنے کیلئے مکینوں کو آٹھ گھنٹےکی مہلت دیدی۔

    پنجاب ا ورسندھ میں کچے کےعلاقوں میں چھلاوا بنے چھوٹو گینگ کیخلاف آپریشن پچیسویں روز بھی جاری ہے، سندھ اور پنجاب پولیس کے دو ہزار سے زائد جوان ڈاکوؤں کی سرکوبی کیلئے مصروفِ عمل ہیں۔

    آپریشن میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں پرگن شپ ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ بھی کی گئی، پولیس کی جانب سے پندرہ ڈاکوؤں کو ہلاک کرنے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے لیکن اب تک نہ تو کوئی زخمی ڈاکو میڈیا کے سامنے پیش کیا جاسکا اور نہ کسی ڈاکو کی لاش دکھائی گئی۔

    ایس ایس پی گھوٹکی کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کیخلاف فیصلہ کن معرکہ شروع کردیا ہے، کچے کے داخلی و خارجی راستے بند کر دیئے گئے ہیں،  مکینوں کو علاقہ چھوڑنے کیلئےآٹھ گھنٹےکا وقت دیدیا گیا ہے۔

    جس کے بعد زمینی اور فضائی کارروائی کا آغاز کیا جائیگا، پولیس حکام کا کہنا ہےکہ کچے کےعلاقوں میں ڈاکوؤں کی کمین گاہوں کے خاتمے تک آپریشن جاری رہیگا۔

  • پاکستان کی روبوٹ فٹبال ٹیم نے روبو کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا

    پاکستان کی روبوٹ فٹبال ٹیم نے روبو کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا

    اسلام آباد: فٹبال میں تو پاکستان کبھی عالمی مقابلوں میں حصہ نہیں لے سکا لیکن پاکستان میں بنی روبوٹس کی ایک فٹبال ٹیم نے عالمی کپ کھیلنے کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے۔

    پاکستان کی فٹ بال کپ میں نمائندگی کا خواب تو پورا نہ ہوا لیکن روبوٹس اس خواب کو حقیقت کا روپ دیں گے، پاکستانی روبوٹس نے انسانوں کو پیچھے چھوڑ کر عالمی روبو کپ میں جگہ بنالی۔

    اسلام آباد کی یونیورسٹی کے طلبہ پاکستان کا نام روشن کرنے کیلئے روبوٹ فٹ بال ٹیم کی تیاری میں مصروف ہیں، جو چین میں رواں سال ہونے والے عالمی روبو کپ میں حصہ لے گی ۔

    جنوبی ایشیا سے کوئی ٹیم پہلی بار اس مقابلے میں اترے گی۔

    پاکستانی طلباء روبو کپ جیتنے کیلئے روبوٹ کھلاڑیوں کو ٹرین کرنے کیلئے دن رات کو ششیں کر رہے ہیں۔

  • نیپال میں ایک بار پھر زلزلہ، شدت 7.4 ریکارڈ کی گئی

    نیپال میں ایک بار پھر زلزلہ، شدت 7.4 ریکارڈ کی گئی

    کھٹمنڈو: نیپال میں ایک بارپھر شدید زلزلہ آیا ہے جس سے جس سے چار افراد ہلاک جبکہ 15 زخمی ہوگیئے ہیں، حالیہ زلزلے سے مزید عمارتیں زمیں بوس ہوگئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کی دوپہرنیپال میں دوبارہ زلزلے کے جھٹکے آئے ہیں جن کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.4 ہے اور زمین میں اس کا مرکز 19 کلومیٹر کی گہرائی میں واقع ہے۔

    امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز نیپال کا علاقہ بھرکوٹ ہے۔

    حالیہ زلزلے میں 4 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 15 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ زلزلے کے نتیجے میںکئی عمارتیں مزید گرگئی ہیں۔

    زلزلے کے جھٹکے بھارتی شہر نئی دلی، پٹنہ اورآسام میں بھی اس زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں جس کے سبب میٹرو سروس معطل کردی گئی ہے۔

    پاکستان کے شمالی علاقہ جات سوات، مینگوٍرہ بالاکوٹ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جن کی شدت 4.9 ریکٹر اسکیل تھی۔

    واضح رہے کہ نیپال میں کچھ دن قبل 7.9 ریکٹر اسکیل شدت کا زلزلہ آچکا ہے جس کے نتیجے میں 8 ہزار کے لگ بھگ قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوگئیں تھی اور بڑے پیمانے پر انفرا اسٹرکچر کی تباہی ہوئی تھی۔


    نیپال میں بد ترین زلزلہ بارہ سوسےزیادہ ہلاک اورہزاروں زخمی


    پاک فوج کے امدادی دستے سب سے پہلے زلزلہ متاثرین کی مدد کے لئے نیپال پہنچے تھے اور تاحال بحالی آپریشن میں مصروف عمل تھے۔

  • وائٹ ہاؤس نے اسامہ بن لادن پر امریکی صحافی کی رپورٹ کو مسترد کردی

    وائٹ ہاؤس نے اسامہ بن لادن پر امریکی صحافی کی رپورٹ کو مسترد کردی

    واشنگٹن : امریکی صحافی سیمور ہرش کے اسامہ بن لادن کیخلاف ایبٹ آباد آپریشن کے حوالے سے انکشافات نے امریکہ سمیت دنیا بھر ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے تاہم وائٹ ہاؤس نے ان انکشافات کو غلط قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

    امریکی صحافی کے اس انکشاف پر کہ امریکا اسامہ بن لادن تک پاکستانی کی مدد سے پہنچا تھا، وائٹ ہاؤس نے من گھڑت قرار دیدیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق ایبٹ آباد آپریشن امریکا کی یک طرفہ کاروائی تھی تاہم امریکی صحافی کے مطابق امریکی فوجیوں کا ایبٹ آباد پہنچنا اور پھر اسامہ کو ہلاک کردینے کے واقعہ سے دنیا کی ایک بہترین فوج یعنی پاک فوج کس طرح غافل رہ سکتی تھی۔

    امریکی صحافی کا یہ بھی دعوی ہے کہ پاکستان کے ایک سابق انٹیلی جنس افسر نے امریکی سفارت خانے میں سی آئی اے کے اسٹیشن چیف جوناتھن بینک سے ملاقات کر کے اسامہ کے بارے میں معلومات دینے کی پیشکش کی تھی، یہ افسر بیس ملین ڈالرز سے زائد انعامی رقم لے کر اپنے خاندان کے ہمراہ واشنگٹن میں مقیم ہیں اور سی آئی اے کے مشیر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

    اس حوالے سے واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان نے تبصرہ کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی ایسے سی آئی اے کے پاکستانی مشیر کو نہیں جانتے جو واشنگٹن میں موجود ہو۔

    دوسری جانب امریکی تجزیہ کار اس تنازعہ پر بے چینی سے پاک فوج اور حکومت پاکستان کے مؤقف کے منتظر ہیں۔

  • خیبرپختونخواہ ارکانِ اسمبلی کا پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا

    خیبرپختونخواہ ارکانِ اسمبلی کا پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا

    اسلام آباد: خیبر پختونخواہ کے ارکانِ اسمبلی نے بجلی کے واجبات کی ادائیگی کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک کی قیادت میں حکومت اورحزبِ اختلاف کے ارکان نےخیبرپختونخواہ ہاوٗس سے پیدل مارچ کیا اور ریڈ زون سے ہوتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہنچے۔

    دھرنے کے شرکاء حکومت کے سامنے بجلی کے واجبات کے ادائیگی اوردیگر مطالبات پیش کریں گے۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت ان کے صوبے کے ساتھ زیادتیاں کررہی ہے، حکومت کے ذمہ 119 ارب روپے واجب الادا ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج کا دھرنا خیبر پختونخواہ پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد پردیا جارہا ہے اور سوائے مسلم لیگ ن کے ارکان کے تمام جماعتیں یہاں موجود ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم بجلی بناتے ہیں اوراس کے بعد وہی بجلی ہم مہنگی خریدتے ہیں، چوروں کو پکڑنا واپڈا کی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے پاک چائنہ اکنامک کاریڈورکے روٹ پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسے زبردستی پنجاب سے گزارا جارہا ہے جبکہ ڈی آئی خان کے راستے گوادر سے جانے پر600 کلومیٹرراستہ کم ہوگا۔

    پرویز خٹک کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس وقت کے پی کے میں ڈھائی ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہورہی ہے جبکہ اگر منصفانہ تقسیم کی جائے تو کم از کم پانچ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہونی چاہئیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج کا احتجاج علامتی ہے اور بطور ٹوکن کیا جارہا ہے اگر ایک ہفتے میں مطالبات پورے نہیں ہوئے توپورا صوبہ احتجاج کرے گا۔

    اس موقع پرخیبر پختوانخواہ ہاؤس سے لے کرپارلیمنٹ تک سیکیورٹی کے سخت ترین اقدامات کیے گئے ہیں۔

    اسلام آباد میں تیز بارش کے باوجود خیبر پختونخواہ اسمبلی کے اراکین کا پارلیمنٹ کے باہراحتجاج جاری ہے۔


    حکومتی ردعمل


    حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ڈنڈا بردار فوج بھی موجود ہے۔

     پارلیمنٹ ہاؤس کے داخلی دروازے بند کردئیے گئے ہیں اورمظاہرین کو اندرنہیں جانے دیا گیا ہے۔ پولیس اہلکاروں کی جانب سے مظاہرین کو قائل کیا جارہا ہے کہ ان کے مطالبات میڈیا کے ذریعے حکومت تک پہنچ چکے ہیں لہذا دھرنا ختم کیا جائے۔

    انتظامیہ کی جانب سے صرف وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو چند ساتھیوں کے ہمراہ پارلیمنٹ کے اندر جانے کی اجازت دی گئی ہے اس موقع پر وفاقی وزیر خواجہ آصف  خود پرویزخٹک کو لینے مرکزی دروازے تک آئے اوران کے مطالبات پر مذاکرات کررہے ہیں۔

     وفاقی حکومت کے وزیراطلاعات پرویزرشید کا کہنا ہے کہ حکومت پرحملہ کرنے والے آج حکومت سے ہی امداد طلب کرنے آرہے ہیں۔

  • یمن تنازعے میں پاکستانی اورسعودی شہری جاں بحق

    یمن تنازعے میں پاکستانی اورسعودی شہری جاں بحق

    ریاض: سعودی عرب کی سرحد پریمن کی جانب سے ہونے والی بمباری کے نتیجے میں ایک پاکستانی اورسعودی شہری جاں بحق ہوگئے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردی اعداد و شمار کے مطابق یمن کی جنگ میں اب تک 1400 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں جبکہ پاکستانی شہری کی ہلاکت کسی غیر ملکی کے مارے جانے کا یہ پہلاواقعہ ہے۔

    سعودی عرب کے شہری دفاع کے ترجمان علی ال شہرانی نے سرکاری خبر رساں ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ سرحدی شہر نجران میں ایک اسکول اور رہائشی عمارت پر میزائل لگنے کے نتیجے میں پاکستانی شہری کی موت ہوئی‘‘۔

    Yemen

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حملے میں ایک سعودی بچہ اورتین مختلف ممالک کے شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔

    سعودی خبر رساں چینل الاخباریہ نے حملے میں تباہ ہونے والی عمارت کی فوٹیج بھی نشرکی ہے۔

    پاکستانی حکام نے شہری کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

  • وزیرِاعظم نواز شریف اور آرمی چیف ایک روزہ دورے پر افغانستان روانہ

    وزیرِاعظم نواز شریف اور آرمی چیف ایک روزہ دورے پر افغانستان روانہ

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف افغانستان کے ایک روزہ دورے پر کابل روانہ ہوگئے،  آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،مشیر خارجہ سرتاج عزیز ،طارق فاطمی اور سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد بھی وزیرِاعظم کے ہمراہ ہیں۔

    وزیراعظم نواز شریف کو افغان کے صدر اشرف غنی نے افغانستان کے دورے کی دعوت دی تھی، دورے کے دوران وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں وفد افغان صدر سمیت دیگر حکام سے ملاقاتیں کرے گا جن میں دہشت گردی کے خاتمہ سمیت دیگر باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق افغانستان کیساتھ قریبی روابط ، وزیرِاعظم کے وژن اور خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہیں ۔

    پاکستانی قیادت افغان حکام کو بھارتی خفیہ ایجنسی را کے افغانستان کے راستے پاکستان میں دہشت گرد داخل کرنے اور شر انگیز کارروائیاں کروانے کے متعلق بھی تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف کا اپنے دور حکومت میں یہ دوسرا دورہ افغانستان ہے، اس سے قبل انہوں نے تیس نومبرکو افغانستان کا دورہ کیا تھا۔