Author: یار محمد

  • ن لیگ کی کارنر میٹنگ میں چوری کی بجلی کا استعمال

    ن لیگ کی کارنر میٹنگ میں چوری کی بجلی کا استعمال

    لاہور: مسلم لیگ ن کی کارنر میٹنگ میں چوری کی بجلی کا استعمال کیا گیا، کارنر میٹنگ میں کنڈے ڈال کر بجلی کی سپلائی لی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے علاقے کوہاڑ گاؤں میں مسلم لیگ ن کی کارنر میٹنگ میں بجلی چوری کی گئی اور کنڈے ڈال کر بجلی سپلائی لی گئی، کارنر میٹنگ سے خواجہ سعد رفیق نے خطاب کیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کارنر میٹنگ میں بجلی چوری کرکے ساؤنڈ سسٹم کو چلایا گیا، خواجہ سعد رفیق حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے اور انتظامیہ کنڈے ڈال کر بجلی چوری کرتی رہی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی الیکشن کے دنوں میں مسلم لیگ ن کے کارکنان کی جانب سے کارنر میٹنگ میں بجلی چوری کرکے قانون کی خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے۔

    بعدازاں خواجہ سعد رفیق نے کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی وی پر زہریلا پروپیگنڈا کیا گیا، سوال کرتے تھے جواب دینے کی اجازت نہیں تھی، واش روم جتنےسیل میں مجھے اور بھائی کو ڈالا گیا، ریلوے میں بہت کام کیا سزا ملی کے جیل میں ڈال دیا۔

    انہوں نے کہا کہ کہتے تھے لوٹی ہوئی دولت باہر سے واپس لائیں گے ایک آنا نہیں آیا، مہنگائی سے عوام پس گئی ہے آج تیسرا سال شروع ہے، ہم نے اور پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان کے لئے بہت کام کیا، آج الیکشن آگیا ہے تو آپ کو گلگت بلتستان یاد آگیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ انہوں نے جس چیز کا نوٹس لیا اس کا الٹ ہوگیا، لوگوں نے دعا شروع کر دی ہے کہ یہ کسی چیز کا نوٹس نہ لیں۔

  • لنک روڈ زیادتی کیس، ملزم عابد نے حلیہ بدل لیا؟

    لنک روڈ زیادتی کیس، ملزم عابد نے حلیہ بدل لیا؟

    گجرپورہ لنک روڈ زیادتی کیس میں مفرر ملزم عابد کےحلیہ بدلنے کی اطلاع پر پولیس نے مختلف خاکے تیار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق گجرپورہ زیادتی کیس میں پنجاب پولیس نے مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کیلئے دائرہ کار دیگرصوبوں تک بڑھاتے ہوئے دوسرے صوبوں سے رابطہ کرلیا ہے اور ملزم کی تفصیلات شیئرکردیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس نے صوبے کے داخلی وخارجی راستوں پر ناکہ بندی کے احکامات کردیے ہیں جبکہ ملزم عابد کی گرفتاری کے لئے ٹیموں کے مختلف شہروں میں بھی رابطے جاری ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملزم عابد کےحلیہ بدلنے کی اطلاع پر پولیس نے 7خاکے تیار کروا لیے ہیں جنہیں تفشیشی ٹیموں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم بغیر داڑھی، بغیر مونچھوں، بغیر بالوں اور کلین شیو ہو سکتا ہے۔

    دوسری جانب پولیس کی جانب سے زیر حراست افراد سے بازپرس کا عمل جاری ہے جبکہ سادہ کپڑوں میں مزارات پر بھی اہلکار تعینات کردیے ہیں۔

    اس سے قبل گجرپورہ زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد علی کی تصویر اور معلومات فرانزک ڈیپارٹمنٹ سے لیک ہونے کا انکشاف سامنے آیا تھا اور ملزم عابد کی تصویر اورمعلومات لیک ہونےکےمعاملےکی ابتدائی رپورٹ ایوان وزیراعلیٰ کوموصول ہوگئی تھی۔

    جس کے مطابق عابد کی تصویر اور معلومات لیک کرنے والے شخص کی نشاندہی کرلی گئی ، حتمی رپورٹ وزیراعلیٰ کو دورہ جنوبی پنجاب سے واپسی پر پیش کی جائے گی۔

    پنجاب کابینہ اجلاس میں عابد کی تصویر لیک ہونے پر ارکان نے احتجاج کیاتھا، ذرائع کے مطابق تصویر اور معلومات لیک ہونے سے ملزم عابد کو فرار ہونے کا موقع ملا۔

  • لڑائی کی ویڈیو بنانے والی لڑکی پر فائرنگ کردی گئی

    لڑائی کی ویڈیو بنانے والی لڑکی پر فائرنگ کردی گئی

    فیروزوالا: پنجاب کے شہر فیروزوالا میں لڑائی کی ویڈیو بنانے والی لڑکی پر فائرنگ کردی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے نواحی علاقے فیروز والا کی گلی میں لڑائی ہورہی تھی جس پر گھر کی گیلری میں موجود لڑکی نے ویڈیو بنائی تو ایک شخص نے اس پر فائرنگ کردی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گلی میں موجود ایک شخص ویڈیو بنانے والی لڑکی پر فائرنگ کررہا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز  کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور خوش قسمتی سے لڑکی محفوظ رہی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی پر اسٹیٹ فائرنگ کرنے والے ملزمان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز فیروز والا میں بچوں کی لڑائی ہوئی تھی جس کے بعد بچوں نے گھر میں جاکر شکایت کی تو اس میں بڑے بھی ملوث ہوگئے اور جھگڑے میں ملوث ایک گروہ کی جانب سے اسلحہ کا استعمال کیا گیا اور ویڈیو بنانے والی لڑکی پر فائرنگ کی گئی۔

  • پنجاب میں لوٹی ہوئی قومی دولت کی واپسی شروع

    پنجاب میں لوٹی ہوئی قومی دولت کی واپسی شروع

    لاہور : محکمہ اینٹی کرپشن کو گندم اسکینڈل2018میں 206.48 ملین کی تاریخی ریکوری ہوئی ہے، فلور ملز مالکان نے ماہ رمضان2018میں سبسڈی پر حاصل گندم فرخت کرکے کروڑوں روپے بٹورے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ فلور ملز نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے گندم اوپن مارکیٹ میں فروخت کی، فلور ملز کو محکمہ خوراک نے مارکیٹ ریٹ 1200کی بجائے800 روپے فی من میں گندم دی، فلور ملز پابند تھیں کہ رمضان میں خصوصی رعایتی قیمتوں پر عوام کو آٹا فراہم کریں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فلور ملز نے محکمہ خوراک کے عملے سے مل کر قومی دولت کو لوٹا، حکومت پنجاب کی جانب سے667 فلور ملز کو سبسڈی پر گندم دی گئی۔

    اینٹی کرپشن انکوائری کے مطابق148 فلور ملز نے کرپشن کی،148فلور ملز نے مجموعی طورپر261.37ملین کی کرپشن کی، کرپشن ثابت ہونے پر فلورملز سے206.48 ملین ریکور کرلیے گئے۔

    ذرائع کے مطابق گندم اسکینڈل کے بقایا 54.89ملین کی ریکوری کے لیے کوششیں جاری ہیں، محکمہ خوراک نے کرپشن میں ملوث155ملازمین کے خلاف قانونی کارروائی کے احکامات جاری کردیئے،25ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز،29 اسٹنٹ فوڈ کنٹرولرز اور65 فوڈ گرین انسپکٹرز ملوث رہے،16فوڈ گرین سپروائزرز،14 سینئر کلرکس اور6جونیئر کلرکس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈی جی اینٹی کرپشن نے افسران و عملہ کو کرپٹ عناصر کےخلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرپٹ عناصر سے قومی دولت ہرقیمت پر واپس لائیں گے۔

  • خاتون نے اخلاقیات کی دھجیاں اڑادیں، ٹریفک وارڈن سے بدتمیزی اور دھمکیاں

    خاتون نے اخلاقیات کی دھجیاں اڑادیں، ٹریفک وارڈن سے بدتمیزی اور دھمکیاں

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت میں خاتون نے اخلاقیات کی تمام حدیں پار کردیں، عورت نے ناصرف ٹریفک وارڈن سے بدتمیزی کی بلکہ اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دے ڈالیں۔

    تفصیلات کے مطابق ٹریفک اہلکار سے بداخلاقی کا یہ واقعہ لاہور کے علاقے گلبرگ میں پیش آیا، خاتون کی جانب سے غلط جگہ گاڑی پارک کرنے پر وارڈن نے اسے آگاہ کیا اور کار ہٹانے کو کہا جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہورہی تھی۔

    خاتون ڈرائیور کو یہ ہدایت بری لگ گئی اور وہ آپے سے باہر ہوکر ٹریفک اہلکار سے بدتمیزی کرنے لگی۔ اس دوران عورت نے وارڈن سے وائر لیس سیٹ بھی چھیننے کی کوشش کی۔

    عورت کی اس بدسلوکی کی وجہ سے کافی دیر تک ٹریفک کی روانہ رکی رہی۔ گلبرگ پولیس نے وارڈن کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا اور خاتون کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔

  • شاہزیب وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں

    شاہزیب وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں

    لاہور: سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے نوجوان شاہزیب لاہور کے میو اسپتال میں وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں، دوسری طرف انھیں گولی مارنے والے پولیس اہل کاروں کے خلاف تاحال کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ایک بار پھر پولیس گردی کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا، 17 سالہ شاہ زیب نامی نوجوان موٹر سائیکل پر جا رہا تھا، اندھیرے میں پولیس اہل کاروں کو نہ پہچان سکا، تو اہل کاروں نے تعاقب کر کے اس پر گولی چلا دی۔

    17 سالہ نوجوان شاہزیب، جس پر پولیس نے ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا، جو اب وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے

    پولیس اہل کار کے فائر سے شاہ زیب شدید زخمی ہو گیا تھا، ان کے بھائی بابر کا کہنا تھا کہ گولی کندھے سے داخل ہو کر پیٹ میں گھسی، جس سے وہ شدید زخمی ہوا، مقامی اسپتال میں وینٹی لیٹر میسر نہ ہونے کے سبب انھیں لاہور کے میو اسپتال منتقل کرنا پڑا۔

    پولیس کی فائرنگ سے 17 سالہ نوجوان زخمی

    یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ پولیس اہل کار سڑکوں پر اندھیرے پاکٹس میں کھڑے ہو کر اچانک کیوں سامنے آتے ہیں، عموماً یہ دیکھا گیا ہے کہ پولیس اہل کاروں کی آواز پر موٹر سائیکل سوار انھیں چور سمجھ کر بھاگ جاتے ہیں۔

    زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا نوجوان شاہ زیب کے بھائی بابر نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سے انصاف کی اپیل کی تھی، تاہم ابھی تک ذمہ دار اہل کاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، افسوس ناک امر یہ ہے کہ پولیس نے پھرتیاں دکھاتے ہوئے شاہ زیب کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ بھی درج کیا۔

    آر پی او گجرانوالہ نے دعویٰ کیا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، لیکن ابھی تک کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی۔

  • پولیس کی فائرنگ سے 17 سالہ نوجوان زخمی

    پولیس کی فائرنگ سے 17 سالہ نوجوان زخمی

    سیالکوٹ: پولیس نے موٹر سائیکل پر نوجوانوں پر فائرنگ کردی، پولیس کی فائرنگ سے 17 سالہ نوجوان زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کی اندھا دھند فائرنگ کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا،  سیالکوٹ کے علاقے مراد پورہ کی حدود میں پولیس نے موٹرسائیکل نہ رکنے پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک نوجوان زخمی ہوگیا۔

    متاثرہ نوجوان کے بھائی نے اپنے بیان میں بتایا کہ شاہ زیب اپنے دوستوں کے ہمراہ موٹر سائیکل پر گھر آرہا تھا کہ اندھیرے میں کھڑے پولیس اہلکاروں نے انہیں رکنے کی آواز دی۔

    زخمی نوجوان کے بھائی کا کہنا تھا کہ شاہ زیب اور اس کے دوستوں نے شناخت نہ ہونے پر خوف کے باعث موٹر سائیکل نہیں روکی جس پر پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کردی، فائرنگ کے بعد موٹرسائیکل گری تو دوست بھاگ گئے۔

    بھائی کا کہنا تھا کہ حالت نازک ہونے پر شاہ زیب کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے وینٹی لیٹر پر رکھا ہوا ہے کیونکہ اس کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔

    بھائی نے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، بھائی کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کےلیے ڈکیتی کا جھوٹا مقدمہ درج کردیا ہے۔

    آر پی او کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔