Author: Zafar Iqbal

  • کے پی حکومت نے وزار تنخواہوں کے ترمیمی بل پر اعتراض خلاف آئین قرار دے دیا

    پشاور: کے پی حکومت نے وزار تنخواہوں کے ترمیمی بل پر اعتراض خلاف آئین قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کی حکومت نے وزرا کی تنخواہوں اور مراعات کے ترمیمی بل پر گورنر کا اعتراض مسترد کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر کے پی اسمبلی سیکرٹریٹ نے گورنر ہاؤس کو ایک مراسلہ ارسال کر کے کہا ہے کہ وزرا کی تنخواہوں اور مراعات کے ترمیمی بل پر اعتراض آرٹیکل 115، 116 کی خلاف ورزی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ گورنر صوبائی حکومت کی جانب سے منظور کردہ منی بل پر دستخط کرنے کے پابند ہیں۔

    واضح رہے کہ ترمیمی بل میں صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے استعمال کے حوالے سے ترامیم کی گئی ہیں، جب کہ گورنر کے پی نے وزیر اعلیٰ اور گورنر کے سوا دیگر افراد کے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی اجازت پر بل پر دستخط سے انکار کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق گورنر کے پی نے بل پر اعتراضات لگا کر اسمبلی سیکریٹری کو واپس بھجوا دیا تھا۔

  • اپوزیشن جماعتوں کا محمود خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا فیصلہ

    اپوزیشن جماعتوں کا محمود خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا فیصلہ

    پشاور:اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعلیٰ محمود خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہ لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کے پی اسمبلی کی ممکنہ تحلیل کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں نے اپنی مشاورت مکمل کر لی ہے، اور فیصلہ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے پی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک نہیں لائی جائے گی۔

    اپوزیشن جماعتوں نے آئندہ انتخابات کی تیاری اور صوبے میں‌ گورنر راج سمیت دیگر آئینی آپشنز پر مشاورت کا فیصلہ کیا ہے، اور اس سلسلے میں عنقریب اپوزیشن جماعتوں کا ایک اجلاس طلب کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلی کی تحلیل کے معاملے پر خاموش رہنے پر اتفاق کیا ہے۔

    اپوزیشن جماعتیں اس بات پر بھی متفق ہو گئی ہیں کہ خیبر پختون خوا اسمبلی اجلاس بلانے کے لیے نہ تو ریکوزیشن جمع کرائی جائے گی، نہ ہی محمود خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی۔

    دوسری طرف ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد تیار ہے اور کسی بھی وقت جمع کرائی جا سکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی ہدایت کا انتظار کیا جا رہا ہے، سگنل ملتے ہی تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے گی، اس سلسلے میں نواز شریف آصف زرداری اور چوہدری شجاعت سے رابطے میں ہیں، مل کر فیصلہ کیا جائے گا۔

  • پشاور پولیس نے چینی شہری کا موبائل ایک گھنٹے میں تلاش کر لیا، سوشل میڈیا پر زبردست تنقید

    پشاور پولیس نے چینی شہری کا موبائل ایک گھنٹے میں تلاش کر لیا، سوشل میڈیا پر زبردست تنقید

    پشاور: پشاور پولیس نے چینی سیاح کا موبائل فون ایک گھنٹے میں تلاش کر کے ان کے حوالے کر دیا، تاہم پذیرائی کی بجائے سوشل میڈیا پر صارفین نے محکمے کو زبردست تنقید کا نشانہ بنا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فیس بک پر ایک پوسٹ میں پشاور پولیس نے اطلاع دی کہ انھوں نے نمک منڈی میں آئے ہوئے ایک چینی سیاح سے گم ہونے والا قیمتی موبائل فون 1 گھنٹے کے اندر برآمد کر کے چینی شہری کے حوالے کر دیا۔

    موبائل فون میں اہم تصاویر، ویڈیوز اور ضروری ڈیٹا موجود تھا، پولیس کی بروقت امداد اور کارروائی پر چینی ٹورسٹ لی شنگ نے پشاور پولیس کا شکریہ ادا کیا۔ پولیس اہل کاروں نے چینی شہری کو کھانا بھی کھلایا۔

    پشاور پولیس نے موبائل فون ملنے کے اس واقعے کو اپنی شان دار کارکردگی کے طور پر کے پی پولیس کے آفیشل فیس بک پیج پر شیئر کیا اور ساتھ میں تصویر بھی پوسٹ کر دی، جس میں پولیس اہل کار لی شنگ کا کھویا ہوا موبائل فون واپس کر رہے ہیں۔

    ایک ایسی صورت حال میں جب پشاور کا تقریباً ہر دوسرا شہری اسٹریٹ کرائم کا شکار ہو کر اپنے قیمتی موبائل فون اور نقدی سے محروم ہو چکا ہے، پولیس کی اس ’کارکردگی‘ نے صارفین کے دلوں کو آگ لگا دی، بے شمار افراد نے اس پوسٹ پر کمنٹس کر کے چھینے گئے موبائل فونز کی فریاد کے ساتھ ساتھ جلے دل سے تبصرے بھی کیے۔

    ایک سوشل میڈیا صارف ذاکر نے شدید طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’پشاور پولیس کی اتنی ایمان داری کے باوجود چینی باشندہ لی شنگ اسلام قبول کیوں نہیں کر رہا؟‘

    سوشل میڈیا صارف آصف خان ترین نے پوسٹ پر لکھا کہ کے پی پولیس کو نوبل انعام ملنا چاہیے، رضوان محسود نے لکھا ’پاکستانی کا موبائل گم ہو جائے تو آپ لوگ رپورٹ تک درج نہیں کرتے۔‘ اسی طرح ایک صارف عابد جان نے لکھا کہ مطلب اگر پولیس چاہے تو ایک گھنٹے میں سب کچھ معلوم کر سکتے ہیں لیکن ہمارے والے کا کئی سالوں تک پتا نہیں چلتا، یہ سروس ہمیں بھی چاہیے۔

    انصار اللہ نامی صارف نے بھی اپنی خواہش کا اظہار ان الفاظ میں کیا کہ کاش عام پاکستانی کے لیے بھی پولیس اس طرح کوشش کرتی، ایک صارف عبدالوہاب نے لکھا کہ دیکھ لی چینیوں کی طاقت؟ عبدالباسط نامی صارف نے آئی جی کے پی پولیس سے شکوہ کیا کہ آئی جی صاحب دو موبائل ہم سے بھی چھینے گئے تھے، کیا ہمیں بھی برطانوی یا چینی شہری بننا پڑے گا۔

    عزیز بونیری جو کہ مقامی صحافی ہیں، کو بھی اپنے ساتھ پیش آنے والا واقعہ یاد آ گیا اور لکھا کہ پشاور پولیس کو سرغنہ معلوم ہوتا ہے مجھ سے ڈیڑھ سال پہلے قصہ خوانی میں جیب سے چوری کیے گئے موبائل کا ابھی تک کچھ پتا نہیں چلا، تھانہ قبول شاہ والوں نے رپورٹ بھی درج کی، لیکن طفل تسلی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہوا۔

    پشاور پولیس کی اس پوسٹ پر ہونے والے تقریباً 99 فی صد صارفین کی رائے پولیس کی کارکردگی کو سراہنے کی بجائے تنقید بھری ہے، کیوں کہ ایک عام شہری کی پولیس تھانے میں داد رسی تو دور کی بات، اس کی فریاد بھی مشکل سے سنی جاتی ہے۔

    تھانے میں موجود پولیس اہل کار (محرر) کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ اسٹریٹ کرائمز کے شکار شہریوں کو ’’اللہ کی مرضی تھی اور شکر کرو کہ جان بچی‘‘ کا کہہ کر واپس گھر روانہ کیا جائے یا پھر کورٹ کچہری کے چکروں اور چوروں سے دشمنی مول لینے کا خطرہ بتا کر گھر بھیج دیا جائے، جب کہ ’ڈھیٹ‘ افراد کو صرف سادہ کاغذ پر روزنامچہ رپورٹ لکھ کر تھما دی جاتی ہے۔

  • سردی کی آمد، سیلاب سے متاثرہ بالائی علاقوں کی آبادیوں کی مشکلات میں اضافہ

    سردی کی آمد، سیلاب سے متاثرہ بالائی علاقوں کی آبادیوں کی مشکلات میں اضافہ

    پشاور: سردی کی آمد کے ساتھ ہی سیلاب سے متاثرہ بالائی علاقوں کی آبادیوں کی مشکلات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے بالائی علاقے کالام سمیت دیگر علاقوں میں سردی کی آمد کے ساتھ ہی سیلاب سے بری طرح متاثر مقامی آبادی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

    سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ امدادی سامان کی فراہمی میں سردیوں کو مد نظر رکھا جائے، اور موسم کے حوالے سے ضروری اشیا کی فراہمی پر توجہ مرکوز کریں۔

    سردی سے بچاؤ کے سامان میں رضائی، سرانہ، تکیہ، مردانہ و زنانہ گرم شالیں، ہائی جین کٹس، جرابیں، گرم کوٹ اور بچوں کے گرم سوٹ وغیرہ شامل ہیں۔

    برداشت آرگنائزیشن خیبر پختون خوا اور مردان اینڈیور لائینز کلب کی جانب سے سردیوں سے بچاؤ کا امدادی سامان کالام کے متاثرہ علاقوں اتروڑ، کالام، گاؤں بان پالبر، لائیکوٹ پشمال، چم گھڑی، اور پشمال بوڈے کمر کے 300 متاثرین میں نجی ادارے افکو کے تعاون سے امدادی سامان تقسیم کیا۔

    اس موقع پر پاکستان آرمی اور ایف سی کے آفیسر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے، ادارے کی چیئرپرسن نیلم طورو نے کہا متاثرہ بالائی علاقوں میں خواتین اور بچوں کو امدادی سامان کی بہت ضرور ہے۔

  • ایمل ولی کی کوششیں، صوابی میں صدیوں پرانے کھیل موخہ کے مقابلوں کا انعقاد

    ایمل ولی کی کوششیں، صوابی میں صدیوں پرانے کھیل موخہ کے مقابلوں کا انعقاد

    پشاور: صوبائی سطح پر موسیقی کے بعد کھیلوں کے فروغ کے لیے بھی ایمل ولی خان نے اہم قدم اٹھاتے ہوئے مقابلوں کا انعقاد کروایا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے پشتو موسیقی کو زوال سے بچانے کے لیے انگازئی کے نام سے پروڈکشن ہاؤس بنایا تھا، اب انھوں نے صوبے میں کھیلوں کو فروغ اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کا بھی سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

    ایمل ولی کی ہدایت پر بننے والے باچا خان ٹرسٹ اسپورٹس فاؤنڈیشن نے صوبے کی سطح پر باچا خان گولڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے، اس ٹورنامنٹ میں مردان، چارسدہ، پشاور، نوشہرہ اور صوابی کی ٹیمیں شامل ہوں گی، اسی طرح صوبے کے مختلف اضلاع میں ضلعی سطح پر دیگر کھیلوں کے ٹورنامنٹس کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پہلے مرحلے میں صوابی میں صدیوں پرانے کھیل موخہ (مقامی تیر اندازی)، مردان میں قومی کھیل ہاکی، ملاکنڈ میں فٹ بال، سوات میں والی بال اور لوئر دیر میں ٹیپ بال ٹورنامنٹس کا انعقاد کیا جائے گا۔

    ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت مختلف کھیلوں میں غیر معمولی کھلاڑیوں کو تربیت کے لیے بیرون ملک بجھوانے کے لیے وظائف کا بندوبست بھی کرے گی، تاکہ یہ نوجوان اپنا ٹیلنٹ ملک و قوم کے لیے بہتر انداز میں استعمال کر سکیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختون خوا کے کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، بس انھیں صرف نکھارنے کی ضرورت ہے، اور اسی مقصد کے لیے باچا خان ٹرسٹ کے زیر انتظام کھیلوں کی ترقی کے لیے اسپورٹس فاؤنڈیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ عوامی نیشنل پارٹی اگر چہ خیبر پختون خوا اور بلوچستان کی سیاست میں ایک مرکزی جماعت کے طور پر جانی جاتی ہے تاہم ملکی سیاست میں بھی اس سیاسی جماعت نے ہمیشہ ایک اہم کردار ادا کیا ہے، تاہم کچھ عرصہ قبل اس جماعت کے نوجوان صوبائی صدر ایمل ولی خان نے پشتو موسیقی کو زوال سے بچانے کے لیے پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ باچا خان مرکز پشاور میں انگازئی کے نام سے پروڈکشن ہاؤس بناکر معیاری پشتو موسیقی کی ترویج کی ذمہ داری اٹھائی۔

    اس پروڈکشن ہاؤس میں صرف معیاری موسیقی کی شرط پر 7 ہزار روپے کی معمولی فیس کے عوض مقامی گلوکاروں کو جدید ریکارڈنگ کی سہولت فراہم کی جاتی ہے، جب کہ غریب اور مستحق فن کاروں کو مفت ریکارڈنگ کے ساتھ ساتھ آنے جانے کا کرایہ بھی دیا جاتا ہے۔

    فن کے دل دادہ ایمل ولی خان نے اسی پر بس نہیں کیا، بلکہ موسیقی سے دل چسپی رکھنے والے نوجوانوں کو طبلہ، ڈھول، ہارمونیم اور رباب کی تربیت کے لیے کلاسز کے آغاز کا عندیہ بھی دیا، جس پر مذہبی جماعتوں کی طرف سے اے این پی اور ایمل ولی خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

  • خیبر پختونخوا بجٹ اجلاس میں ایک ‘فرینڈلی ہاتھا پائی’ کی ویڈیو سامنے آ گئی

    خیبر پختونخوا بجٹ اجلاس میں ایک ‘فرینڈلی ہاتھا پائی’ کی ویڈیو سامنے آ گئی

    پشاور: خیبر پختونخوا بجٹ اجلاس میں ایک ‘فرینڈلی ہاتھا پائی’ کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز خیبر پختون خوا اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2022-23 کا بجٹ پیش کر دیا گیا ہے، دل چسپ امر یہ ہے کہ اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن ارکان کے مابین جھڑپ تو نہیں ہوئی لیکن حکومتی رکن کی اپنے ہی اتحادی کے ساتھ گھمسان کا رن پڑ گیا۔

    کے پی اسمبلی میں جب صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کر رہے تھے، عین اسی وقت ایز لابی جو کہ عموما حکومتی ارکان کے استعمال میں ہوتی ہے، وہاں 2 اراکین اسمبلی آپس میں الجھ پڑے۔

    ویڈیو کے مطابق اراکین ایسے الجھے کہ پھر وہاں موجود دیگر اراکین اسمبلی اور اسمبلی اسٹاف کے لیے انھیں چھڑانا مشکل ہو گیا۔

    خیبر پختونخواہ بجٹ: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 16 فیصد اضافے کا اعلان

    ذرائع کے مطابق کے پی اسمبلی میں کوہستان سے تعلق رکھنے والے ق لیگ کے اکلوتے ممبر اور پارلیمانی لیڈر مفتی عبید الرحمٰن اپنے ہی اتحادی پی ٹی آئی کے رکن دیدار خان، جو کہ کولئی پالس سے تعلق رکھتے ہیں، کے ساتھ ضلع میں کلاس فور کی نوکری پر الجھے تھے۔

    بات بڑھتے بڑھتے باقاعدہ لڑائی تک پہنچ گئی تھی، جس میں لاتوں اور گھونسوں کے آزادانہ استعمال کے ساتھ ساتھ غیر پارلیمانی الفاظ کا بھی بھرپور استعمال کیا گیا۔

    لڑائی لابی کے اندر ہونے کی وجہ سے نہ تو ڈپٹی اسپیکر کو پتا چلا اور نہ ہی اس کا علم ایوان میں موجود وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان کو ہوا، جب کہ اس وقت لابی میں موجود اسمبلی کے دیگر اراکین اور اسٹاف کوشش بسیار کے بعد دونوں اراکین کو قابو کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

  • خیبر پختون خوا کی عیسائی، سکھ، ہندو اور کیلاش برادریوں کے لیے خوش خبری

    خیبر پختون خوا کی عیسائی، سکھ، ہندو اور کیلاش برادریوں کے لیے خوش خبری

    پشاور: خیبر پختون خوا میں بسنے والی اقلیتی برادری کے لیے ایک اچھی خبر ہے کہ صوبائی حکومت ان تمام مذاہب کے تین تین مذہبی تہوار سرکاری سطح پر منائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبر پختون خوا کے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے کہا ہے کہ صوبے میں بسنے والی اقلیتی برادری جن میں عیسائی، سکھ، ہندو اور کیلاش قبیلہ شامل ہیں، کے تین تین مذہبی تہوار سرکاری خرچ پر حکومت منائے گی۔

    دنیا کے منفرد کیلاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے معاون خصوصی وزیر زادہ اس سلسلے میں ایک نجی کمپنی کے ساتھ 300 ملین روپے کا معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، معاہدے پر صوبائی حکومت کی جانب سے سیکریٹری محکمہ اوقاف نے دستخط کیے۔

    اقلیتی برادریوں کے جن تہواروں کو حکومتی سطح پر منایا جائے گا، ان میں سکھ مت کے پرکاش اتسو (دیگر آٹھ گروؤں کے یوم پیدائش)، گروگڑی دیوس، جیوتی جوت دیوس (دوسرے سکھ گروؤں کی برسی) شامل ہوں گے۔

    اسی طرح ہندو کمیونٹی کے لیے دیوالی، ہولی اور نوراتری یا دیگر تہوار شامل کیے جائیں گے، عیسائی برادری کے تہوار ایسٹر اور کرسمس جب کہ کیلاش برادری کے تہوار چلم جوش، اوچاو میلہ اور چوموس یا چترموس شامل ہیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ نجی کمپنی کے ساتھ 3 سو ملین کا جو معاہدہ ہوا ہے اس میں مذہبی تہواروں کے ساتھ ساتھ بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے کانفرنسز کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔

    معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ کے مطابق خیبر پختون خوا سے تعلق رکھنے والے اقلیتی نوجوانوں کے لیے یوتھ ایکسپوزر پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے، جس کے تحت اقلیتی نوجوانوں کے ٹیلنٹ کو نکھارا جائے گا اور انھیں ملک بھر کے دورے کروائے جائیں گے۔

    وزیر زادہ نے ہندوستان میں اقلیتی برادری کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک اور بی جے پی ترجمان کی حالیہ گستاخی کی شدید مزمت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان جیسے ملک کے ساتھ تعلقات رکھنے ہی نہیں چاہیے۔ انھوں نے حکومت سے ہندوستانی سفیر کو واپس بجھوانے کا مطالبہ بھی کیا۔

  • غذائی قلت کے شکار افغان عوام کے لیے خیبر پختونخوا سے امدادی سامان روانہ

    غذائی قلت کے شکار افغان عوام کے لیے خیبر پختونخوا سے امدادی سامان روانہ

    پشاور: غذائی قلت کے شکار افغان عوام کے لیے خیبر پختون خوا کے ضلع مردان کے عوام کی جانب سے غذائی اجناس پر مشتمل امدادی سامان پاک افغان سرحد طورخم پر افغان حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی رہنما نیلم خان طورو نے مقامی افراد کے تعاون سے رمضان کے پیش نظر افغان عوام کے لیے 2 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان طور خم بارڈر پر افغان حکام کے حوالے کیا۔

    امدادی سامان میں چاول، آٹا، دالیں، گھی، چینی، نمک، کھجوریں اور چائے کی پتی شامل ہے۔

    برداشت فاؤنڈیشن خیبر پختون خوا اور انڈیور لائنز کلب مردان کی مرکزی صدر نیلم خان طورو نے پاک افغان کوآپریشن فورم کے منتظمین کی موجودگی میں امدادی سامان امارت اسلامی افغان حکام کے حوالے کیا۔

    یہ امدادی سامان افغانستان میں مستحق خاندانوں کو فراہم کیا جاٸے گا، نیلم خان طورو کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مشکلات کا سامنا کرنے والے اپنے بھائی بہنوں اور بچوں کی آئندہ بھی امداد جاری رکھیں گے اور کوشش کریں گے کہ زیادہ سے زیادہ امدادی سامان بھجوایا جائے۔

    انھوں نے مخیر حضرات کا شکر یہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ کاوشوں کے ذریعے مظلوم افغانی عوام کی مشکلات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

    اس موقع پر امارت اسلامی افغانستان کے حکام نے حکومت پاکستان اور این جی او کا شکریہ ادا کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ افغان عوام کے ساتھ تعاون کا سلسلہ آٸندہ بھی جاری رکھا جاٸے گا۔

  • اپوزیشن نے محمود خان کی ‘حکومت’ کو نشانے پر رکھ لیا

    اپوزیشن نے محمود خان کی ‘حکومت’ کو نشانے پر رکھ لیا

    پشاور: پاکستان پیپلز پارٹی نے مرکز کے بعد کے پی حکومت کے خلاف بھی اہم ترین فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر نجم الدین خان نے مرکز کے بعد کے پی حکومت کو گرانے کا اعلان کردیا ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے45ایم پی ایز کی حمایت حاصل ہوگئی ہے، مرکز کےبعد صوبےمیں بھی جلد عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے۔

    صوبائی صدرپیپلزپارٹی نے کہا کہ عدم اعتماد سے متعلق تمام اپوزیشن متحد اور ایک پیج پر ہیں اور صوبائی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی ۔

    انہوں نے سندھ ہاؤس پر حملوں کو بزدلانہ فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ ہاؤس پر حملے کرکےہمارے صبر کا امتحان نہ لیاجائے۔

    1. یہ بھی پڑھیں: سیاسی بحران ، پاکستان تحریک انصاف نے سیلف ڈیفنس فورس تیار کرلی

    انہوں نے اسلام آباد میں سندھ ہاؤس پر حملے پر ریاستی اداروں کی خاموشی کو افسوس ناک اور معنی خیز قرار دیا اور کہا کہ خدانخواستہ یہ خاموشی کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔

    نجم الدین خان نے کہا کہ عدلیہ، مقننہ، انتظامیہ اور میڈیا کسی خاص جماعت کے آلہ کار بننے کے بجائے اپنی قومی اور پیشہ ورانہ ذمہ داریاں پوری کریں، اگر ذمہ دار افراد نشانہ عبرت نہ بنے تو جو آج سندھ کے ساتھ ہوا یہ کل ریاست کی کسی بھی اکائی کے ساتھ ہوسکتا ہے۔

  • کے پی اسمبلی کا وزیراعظم عمران خان پر بھرپور اعتماد کا اظہار

    کے پی اسمبلی کا وزیراعظم عمران خان پر بھرپور اعتماد کا اظہار

    پشاور: کے پی اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان پر اعتماد کی قرارداد منظور کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قرارداد صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے پیش کی، جس میں ارکان صوبائی اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

    اسمبلی میں منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ کرونا وبا نےدنیا کی بڑی بڑی معیشتوں کو بحران کا شکار کیا تاہم وزیراعظم کے مدبرانہ کردار نے ملک کو بحران سے بچایا اور ملک کو معاشی طور پر مضبوط بنانےکیلئے عملی اقدامات اٹھائے۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے عالمی سطح پر ملک کے وقار میں اضافہ کیا یہ ایوان وزیراعظم کی قیادت پربھرپور اعتماد کا اظہار کرتا ہے اور یہ اسمبلی وزیراعظم عمران خان کوخراج تحسین پیش کرتی ہے۔

    اس موقع پر اپوزیشن نے شدید ہنگامہ آرائی کی اور حکومت مخالف نعرے لگائے تاہم اپوزیشن کے شور شرابے کو پس پشت ڈالتے ہوئے قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد کا معاملہ ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    دوسری جانب حکومت نے او آئی سی اجلاس سے پہلے ہی عدم اعتماد کا معاملہ نمٹانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ او آئی سی اجلاس کے وقت ملک سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    یاد رہے وزیراعظم نے پنجاب کے وزیراعلیٰ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا اور پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے اگلا 5رکنی کمیٹی بنا دی ہے، کمیٹی ترین گروپ، علیم خان اور ق لیگ سے نئے وزیراعلیٰ کیلئےمشاورت کرے گی ، پارلیمانی پارٹی رہنماؤں سے بھی نئےوزیراعلیٰ کیلئے مشاورت کی جائے گی۔