Author: Zafar Iqbal

  • ظالموں نے زکوٰۃ کے نام پر غریب کو لوٹ لیا

    ظالموں نے زکوٰۃ کے نام پر غریب کو لوٹ لیا

    پشاور: ظالموں نے ایک غریب شخص پر بھی رحم نہ کھایا، اور زکوٰۃ کے نام پر اسے لوٹ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں سر پر تھال رکھ کر دس روپے والا ڈونٹ بیچنے والے ایک غریب محنت کش کو بھی بے حس نوسربازوں نے نہ چھوڑا۔

    سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جو پشاور کے ایک غریب شخص کی ہے، نوسربازوں نے انھیں زکوٰۃ کے نام پر 5 ہزار کا جعلی نوٹ تھمایا اور 4 ہزار روپے واپس لے کر چلے گئے۔

    نوسربازوں کے نئے لیکن نہایت بے حسی پر مبنی طریقہ واردات نے لوگوں کے دل دکھا دیے، معلوم ہوا کہ پشاور کے سول کوارٹر میں ڈونٹ بیچنے کے لیے جانے والے ایک شہری کو سڑک پر ایک چمچماتی گاڑی میں بیٹھے نوسربازوں نے زکوٰۃ کے نام پر ٹھگ لیا۔

    گاڑی میں سوار شخص نے غریب محنت کش سے سوال کیا تھا کہ کیا وہ زکوٰۃ لینے کا اہل ہے، جواب میں ہاں میں پا کر اس نے پانچ ہزار کا نوٹ نکال کر کہا کہ اس نے ایک ہزار روپے زکوٰۃ دینی ہے، اگر چار ہزار آپ کے پاس ہیں تو یہ نوٹ لے کر مجھے باقی واپس کردو۔

    سادہ لوح محنت کش نے نوٹ رکھ کر چار ہزار واپس کر دیے، بعد ازاں ایک دکان دار کو نوٹ دکھایا تو جعلی نکلا۔

    سامنے آنے والی ویڈیو میں غریب محنت کش نے جعلی نوٹ دکھاتے ہوئے فریاد کی کہ میں دن میں بہ مشکل تین سے چار سو روپے کماتا ہوں، چار ہزار کا نقصان مہینے میں بھی پورا نہیں کر سکتا۔

    بے بس سادہ لوح شہری کو ویڈیو میں نوسربازوں کو بد دعائیں دیتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

  • 2 کروڑ لینے کے الزام پر کامران بنگش کا ارباب محمد علی کو 50 کروڑ کا نوٹس

    2 کروڑ لینے کے الزام پر کامران بنگش کا ارباب محمد علی کو 50 کروڑ کا نوٹس

    پشاور: 2 کروڑ لینے کے الزام پر کامران بنگش نے ارباب محمد علی کو 50 کروڑ کا قانونی نوٹس بھجوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا بلدیاتی انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے میں معاون خصوصی ارباب شہزاد کے بھتیجے ارباب محمد علی نے صوبائی وزیر کامران بنگش پر 2 کروڑ روپے لینے کا الزام لگایا تھا۔

    کامران بنگش نے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے ارباب محمد علی کو قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے، کامران بنگش نے اس سلسلے میں کہا کہ محمد علی کو 50 کروڑ روپے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے، ہتک عزت کے ساتھ کریمنل کیس بھی کیا جائے گا۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ارباب محمد علی نے مجھ پر 2 کروڑ روپے لینے کا من گھڑت الزام لگایا، بلدیاتی الیکشن کے لیے ٹکٹوں کی تقسیم پر مجھ پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں، اس لیے ارباب محمد علی پر 50 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رہا ہوں۔

    میئر پشاور کے ٹکٹ کے لیے گورنر پر 5 کروڑ، کامران بنگش پر 2 کروڑ لینے کا الزام

    قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کے لیے 10 رکنی کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے امیداروں کو ٹکٹ جاری کیے، 10 میں سے 9 اراکین نے رضوان بنگش کو ٹکٹ جاری کرنے کی سفارش کی تھی۔

    کامران بنگش نے نوٹس میں کہا ہے کہ ارباب محمد علی جھوٹے الزامات لگانے پر معافی مانگیں۔

  • میئر پشاور کے ٹکٹ کے لیے گورنر پر 5 کروڑ، کامران بنگش پر 2 کروڑ لینے کا الزام

    میئر پشاور کے ٹکٹ کے لیے گورنر پر 5 کروڑ، کامران بنگش پر 2 کروڑ لینے کا الزام

    پشاور: میئر پشاور کے ٹکٹ کے لیے گورنر شاہ فرمان پر 5 کروڑ، اور کامران بنگش پر 2 کروڑ لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے گورنر شاہ فرمان پر پیسے لینے کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ سامنے آ گیا ہے، تحقیقات کا مطالبہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد کے بھتیجے نے کیا ہے۔

    ارباب محمد علی نے کہا کہ میئر پشاور کے ٹکٹ کے لیے گورنر پر 5 کروڑ جب کہ کامران بنگش پر 2 کروڑ لینے کا الزام ہے، ان الزامات سے ثابت ہوتا ہے کہ گورنر نے وزیر اعظم کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

    ارباب محمد علی

    انھوں نے کہا کہ جنھوں نے امپورٹڈ امیدوار کے حق میں فیصلہ دیا تھا ان سے بھی پوچھ گچھ کی جائے۔

    بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کے ذمہ دار کون؟ تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کی تحقیقاتی رپورٹ عمران خان کو پیش کی جا چکی ہے، جس میں ناقص کارکردگی پرگورنر کے پی، اور اسپیکر اسد قیصر سمیت 9 اراکین قومی اسمبلی ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں اضلاع کی سطح پر بھی ذمہ داروں کا تعین کیا گیا ہے، پشاور میئر کا ٹکٹ گورنر شاہ فرمان، کامران بنگش اور تیمور جھگڑا کی سفارش پر دیا گیا تھا، رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کا مئیر کا امیدوار کم مارجن سے ہارا، میئر کی شکست میں ارباب شہزاد خاندان کی پارٹی امیدوار کی مخالفت بڑی وجہ قرار دی گئی۔

  • پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات، پریذائیڈنگ افسر اور ان کے شوہر گرفتار

    پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات، پریذائیڈنگ افسر اور ان کے شوہر گرفتار

    پشاور: خیبر پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات کا دنگل سجنے سے قبل ہی دھاندلی کی مبینہ کوشش سامنے آنے پر خاتون پریذائیڈنگ افسر اور ان کے شوہر کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں لائے گئے پشاور کی نیبرہڈ کونسل 33 اور 34 میں بیلٹ پیپرز کھلنے پر شدید ہنگامہ آرائی ہوئی، مختلف جماعتوں کے کارکنان موقع پر پہنچ گئے اور مبینہ دھاندلی کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔

    خاتون پریذائیڈنگ افسر اپنے مقامی رہنما شوہر کو پولنگ اسٹیشن کے اندر لے گئی تھیں، جس پر اپوزیشن نے شور مچایا، پولیس نے میاں بیوی کو ہجوم سے بچایا اور پھر گرفتار کر لیا، عوامی نیشنل پارٹی اور جے یو آئی نے پاکستان تحریک انصاف پر دھاندلی کرانے کا الزام لگا دیا ہے۔

     اس دوران اسسٹنٹ صوبائی الیکشن کمشنر شریف اللہ بھی موقع پر پہنچ گئےتھے، انھوں نے کہا پریذائیڈنگ افسر اور ان کے شوہر کو گرفتار کر لیا ہے، دھاندلی میں جو بھی ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی، اور پولنگ کے لیے نیا عملہ تعینات کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا انتخابی مواد محفوظ ہے، اب نئے عملے کو ریٹرننگ افسر کے حوالے کیا جائے گا، کہیں سے دھاندلی کی اطلاع آئی تو عملے کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    پی ٹی آئی رہنما

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اپوزیشن نے انتخابات سے پہلے ہی شکست تسلیم کر لی، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کا شور کر کے مبینہ طور پر ڈراما رچایا، پی پی کے جیالے آخر کیسے اسکول کے اندر پہنچے، اپوزیشن انتخابات سے راہ فرار اختیار کرنا چاہتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنا مؤقف واضح کرے، کیسے دھاندہی ہوئی ذرا بتایا جائے، بیوروکریسی کو ٹارگٹ کرنا افسوس ناک ہے، ہم شفاف اور غیر جانب دار انتخابات پر یقین رکھتے ہیں، صوبائی حکومت کو بدنام کرنے کی سازش ناکام ہوگی۔

    میدان کل سجےگا

    خیبر پختون خوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا میدان کل سجےگا، انتخابی سامان کی ترسیل ہو چکی، ایک کروڑ 26 لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے، میئر اور تحصیل چیئرمین کی 66 نشستوں کے لیے 689 امیدوار میدان میں، خواتین کی نشستوں پر 3 ہزار 870، کسانوں کی نشستوں پر 7 ہزار اور نوجوانوں کی نشستوں پر 6 ہزار 11 اور اقلیتی نشستوں پر 293 امیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔

    ایک افسوس ناک خبر یہ ہے کہ الیکشن سے ایک روز قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں اے این پی کا سٹی میئر کا امیدوار قتل ہو گیا، عمر خطاب شیرانی کوگھر کے باہر نشانہ بنایا گیا، اے این پی کے کارکنوں نے واقعے پر احتجاج کیا، واقعے کے بعد سٹی میئر کی نشست پر انتخاب ملتوی کر دیا گیا ہے۔

    ووٹ مانگ کر شرمندہ نہ کریں

    پشاور کے علاقے نوتھیہ کے محلے جمعہ خان کے مکین عوامی نمائندوں سے ناراض نظر آ رہے ہیں، اس ناراضی کے اظہار کے لیے انھوں نے بینر لگا دیا جس پر لکھا ہے کہ ووٹ مانگ کر شرمندہ نہ کریں۔

    اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ گیس پائپ لائن کا کام برسوں سے تاخیر کا شکار ہے، نکاسئ آب کی لائنیں ڈالی گئیں نہ ہی سڑکوں کی تعمیر ہوئی، عوامی نمائندے ووٹ لینے کے بعد غائب ہو جاتے ہیں، ووٹ چاہیے تو پہلے ہمارے مسائل حل کریں۔

  • سردی کی شدت بڑھتے ہی مچھلی کے پکوانوں کی فروخت میں‌ اضافہ

    سردی کی شدت بڑھتے ہی مچھلی کے پکوانوں کی فروخت میں‌ اضافہ

    پاکستان میں سردی کی شدت بڑھتے ہی شہری موسم سے محظوظ ہونے کا خاص اہتمام کررہے ہیں۔

    درجہ حرارت کی کمی اور سردی کی شدت سے بچنے کے لیے جہاں شہری اڑھنے پہننے کا خاص اہتمام کرتے ہیں وہیں وہ خشک میوہ جات، سوپ اور مچھلی سمیت دیگر گرم تاثیر والے کھانوں سے موسم سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔

    پشاورمیں سردی بڑھتے ہی فرائی مچھلی کی مانگ بڑھ گئی، شہریوں کی بڑی تعداد ذائقے دار فرائی مچھلی سے لطف اندوز ہونے کے لیے مختلف ریسٹورنٹس پہنچی اور فرائی، گرل مچھلی کھا کر موسم کا مزہ لیا۔

    اسی طرح لاہورمیں سردی بڑھنے کے بعد لاہوریوں نے ویک اینڈ نائٹ پر سردیوں  کی سوغات فرائی مچھلی سے لطف اندوز ہونے کے لیے فش پوائنٹ کا رخ کیا۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ سردی کے موسم میں بالخصوص مچھلی کھانے کا اہتمام کرتے ہیں اور مصالحے دار باربی کیو سمیت دیگر انواع و اقسام کے پکوان شوق سے کھاتے ہیں۔

  • صوبائی وزیر کامران بنگش سے محکمہ اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا

    صوبائی وزیر کامران بنگش سے محکمہ اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا

    پشاور : خیبر پختونخواہ کابینہ میں تبدیلی کرتے ہوئے صوبائی وزیر کامران بنگش سے محکمہ اطلاعات کا قلمدان واپس لے کر بیرسٹر محمد علی سیف کو معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کابینہ میں ایک بار پھر ردوبدل کرتے ہوئے تبدیلیوں کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔

    جس میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی وزیر کامران بنگش سے محکمہ اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا اور بیرسٹر محمد علی سیف معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کردیا گیا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صاحبزادہ سعید احمد معاون خصوصی توانائی مقرر کیا گیا ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں خیبر پختونخوا کابینہ میں ردوبدل کرتے ہوئے کامران بنگش کو معاون خصوصی سے صوبائی وزیر بنا دیا گیا تھا، کامران بنگش کے پاس اطلاعات اور اعلیٰ تعلیم کے قلمدان ہوں گے۔

    خیبرپختونخواکابینہ میں ارشد ایوب کوبھی شامل کیا گیا جبکہ معاونین خصوصی ریاض خان ، عارف احمدزئی اور محمدظہور کو مشیر مقرر کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل رواں سال مئی میں خیبر پختونخواہ کابینہ میں شامل نئے وزرا،مشیراورمعاونین خصوصی کومحکموں کے قلمدان سونپے گئے تھے ، جس کے مطابق فضل شکوروزیرقانون،عاطف خان وزیرخوراک اورانفارمیشن ٹیکنالوجی مقرر کئے گئے تھے۔

  • ’پی ڈی ایم کے پشاور جلسے میں 250 افراد نے شرکت کی‘

    ’پی ڈی ایم کے پشاور جلسے میں 250 افراد نے شرکت کی‘

    پشاور: خیبرپختون خواہ حکومت کے ترجمان کامران بنگش نے پی ڈی ایم میں شامل 25 جماعتیں صرف 250 لوگوں کو ہی جمع کرسکیں۔

    پشاور میں پی ڈی ایم کی جانب سے منعقدہ ریلی مہنگائی کے خلاف ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس سے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے مہنگائی کا ذمہ دار تحریک انصاف کی حکومت کو قرار دیا اور کہا کہ آج غریب کا زندہ رہنا مشکل ہوگیا ہے، مالیاتی اداروں کو گروی رکھ کر قرض حاسل کیا جارہا ہے‘۔

    پی ڈی ایم کے پروگرام پر ردعمل دیتے ہوئے خیبرپختون خواہ حکومت کے ترجمان کامران بنگش نے دعویٰ کیا کہ ’پی ڈی ایم میں شامل 25 جماعتیں ایک ماہ کی محنت کے باوجود پشاور میں صرف 250 افراد کا جلسہ کرسکیں‘۔

    انہوں نے کہاکہ خیبرپختون خواہ کےعوام وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ کی قیادت پر اعتماد کرتے ہیں، اس لیے پی ڈی ایم کو اب جلسے کے لیے لوگ بھی نہیں مل رہے، حکومت نے اپنی مدت پوری کی تو اپوزیشن کو خیبرپختون خواہ سے امیدوار بھی نہیں مل سکیں گے۔

    کامران بنگش نے کہا کہ فلاپ شونے پی ڈی ایم کی غیرمقبولیت بے نقاب کردی،  خیبرپختون خواہ کی سیاست میں کرپٹ اورلٹیروں کی کوئی جگہ نہیں، اس لیے عوام ایسے عناصر کو مسترد کررہے ہیں، عوام نےاپوزیشن کےکےپی سےاحتجاج کرنےکاخواب چکناچورکردیا۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا کہ انتظامیہ نے راستے بند کر کے عوام اور کارکنان کو جلسے میں شرکت سے روکا، ایسے ہتھکنڈے پی ڈی ایم کو پیچھے نہیں ہٹا سکتے، یہ وہ واحد پلیٹ فارم ہے جہاں سے عوام کے لیے آواز اٹھائی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خیبرپختون خواہ میں گیس کی پیداوار ہوتی ہے مگر یہاں کے عوام اس نعمت سے محروم ہیں، جس ملک میں عوام اور ووٹ کی عزت نہ ہو وہ کامیاب نہیں ہوتا۔

    پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے پشاور میں ہونے والے پروگرام کو کامیاب قرار دیتے ہوئے اسے حکومت کے خلاف ریفرنڈم قرار دیا ہے۔

  • کار کے بعد رکشہ اور اب موٹر سائیکل، مہنگائی کے پی رکن اسمبلی کو کہاں پہنچائے گی؟

    کار کے بعد رکشہ اور اب موٹر سائیکل، مہنگائی کے پی رکن اسمبلی کو کہاں پہنچائے گی؟

    پشاور: ملک بھر میں پیٹرول مسلسل مہنگا ہونے کے سبب خیبر پختون خوا کی اسمبلی کے رکن سردار رنجیت سنگھ نے پہلے کار چھوڑی اور رکشے پر آ گئے، اور اب وہ رکشہ بھی چھوڑ کر موٹر سائیکل پر آ گئے ہیں۔

    مہنگائی کے ہاتھوں پریشان اور پیٹرول کے اخراجات کو پورا نہ کر پانے والے رکن صوبائی اسمبلی اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے اقلیتی رکن سردار رنجیت سنگھ اب اسمبلی موٹر سائیکل پر آنے لگے ہیں۔

    آج جب اسمبلی میں رنجیت سنگھ کی آمد موٹر سائیکل پر ہوئی تو لوگ انھیں دیکھ کر مسکرائے بغیر نہ رہ سکے، کیوں ابھی ایک ماہ قبل ہی تو وہ اچانک رکشے پر اسمبلی کے دروازے پر پہنچے تھے، اور اسمبلی گیٹ کی طرف بڑھتے رکشے کو دیکھ کر سیکیورٹی والے الرٹ ہو گئے تھے۔

    جب آٹو رکشہ کے پی اسمبلی کے گیٹ کی طرف تیر کی طرح بڑھا اور سیکیورٹی میں ہلچل مچی

    موٹر سائیکل پر اسمبلی پہنچنے پر سردار رنجیت سنگھ نے کہا آج 26 تاریخ ہے اور تنخواہ آنے میں ابھی بھی 4 دن باقی ہیں، حالات جس طرف جا رہے ہیں آپ سب کو پتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وہ کار چھوڑ کر رکشے میں آنے لگے تھے لیکن اب رکشے میں بھی کافی زیادہ خرچ ہونے لگا ہے، اس لیے میں آج موٹر سائیکل لے کر آیا ہوں تاکہ خرچہ اور کم ہو۔

    اپوزیشن کے ایم پی اے نے کہا کہ میں تو اسمبلی سے درخواست کروں گا کہ تمام اراکین کو ایک ایک موٹرسائیکل دی جائے، کیوں کہ سرکاری گاڑیاں تو صوبائی وزرا کو بھی بڑی مشکل سے مل رہی ہیں۔

    رنجیت سنگھ نے کہا صوبے کے حالات اس حد تک آگئے کہ سب کو موٹر سائیکل ہی دی جائے، اور وزیر اعظم کا بھی ویژن ہے، ٹھیک ہے سائیکل نہ سہی موٹر سائیکل ہی سہی۔

  • پی پی کے ضلعی صدر قاتلانہ حملے میں‌ جاں بحق، بلاول بھٹو کا اظہارِ‌ مذمت

    پی پی کے ضلعی صدر قاتلانہ حملے میں‌ جاں بحق، بلاول بھٹو کا اظہارِ‌ مذمت

    پشاور: خیبرپختون خواہ کے ضلع بنوں میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے پاکستان پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما کو قتل کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبرپختون خواہ کے ضلع بنوں کے مقام کچہری میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے ضلعی صدر اشفاق خان جاں بحق ہوگئے۔

    ضلعی صدر کی ہلاکت پر پی پی کارکنان نے احتجاج کیا اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔

    دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بنوں کے ضلعی صدر کے قتل کو بہیمانہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔

    انہوں نے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے صوبائی حکومت کی کارکردگی پر سوال بھی اٹھایا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ بنوں کے ضلعی صدر ملک اشفاق خان کے قاتلوں اور اُن کے سرپرستوں کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے۔ انہوں نے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا۔

    یاد رہے کہ پانچ روز قبل پشاور کی مصروف شاہراہ چارسدہ روڈ پر پولیس تھانہ فقیرآباد سے تقریبا 100 میٹر کے دور واقع چارسدہ بس اسٹینڈ کے سامنے معروف سکھ حکیم سردار ستنام سنگھ معمول کے مطابق اپنے مطب میں بیٹھے تھے کہ نامعلوم مسلح افراد نے مطب میں داخل ہوکر ان پر قاتلانہ حملہ کیا، جس میں وہ جاں بحق ہوگئے تھے۔

    پولیس حکام نے بتایا تھا کہ  سکھ حکیم کو چار گولیاں ماری گئیں، قتل کی وجہ فوری طور پر سامنے نہیں آسکی مگر پولیس نے اسے ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ قرار دیا تھا۔ ابتدائی طور پر نامعلوم ملزمان کے خلاف روزنامچہ درج کیا جبکہ یکم اکتوبر کو باقاعدہ ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

  • ’ہم یہاں بالکل محفوظ ہیں‘ : درجن بھر غیرملکی سیاح پاکستان پہنچ گیے

    ’ہم یہاں بالکل محفوظ ہیں‘ : درجن بھر غیرملکی سیاح پاکستان پہنچ گیے

    نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کی سیکیورٹی کو بنیاد بنا کر اچانک سیریز منسوخ کر کے وطن واپسی پر ہر شخص خدشات کا شکار تھا کہ شاید اب غیرملکی پاکستان آنے سے گریز کریں گے۔

    بلیک کیپس کے بعد انگلش کرکٹ بورڈ نے بھی اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کیا تو اس کے بعد سب ہی ہیجاتی کیفیت سے دوچار تھے، جس کی ایک وجہ انٹرنیشنل ٹیموں اور دوسرا غیرملکی سیاحوں کی آمد نہ ہونا تھی۔

    جہاں نیوزی لینڈ اور انگلش کرکٹ ٹیم نے سیکیورٹی وجوہات کو بنیاد بنایا وہیں دیگر عالمی کھلاڑیوں نے پاکستان کو محفوظ ترین ملک قرار دیا اور اس الزام کی خود ہی تردید کی۔

    اب ایک بار پھر پاکستان پر چھائے سیاہ بادل چھٹنے لگے ہیں کیونکہ غیر ملکی سیاحوں نے وطن عزیز آنا شروع کردیا ہے۔

    حال ہی میں جرمنی، آسٹریا، نیوزی لینڈ سے درجن بھر سیاح چترال پہنچے، جہاں اُن کا شہریوں نے پرتپاک استقبال کیا اور سرکاری کی طرف سے بھرپور خاطر تواضع کی گئی۔

    سیاحوں سے سرکاری حکام نے ملاقاتیں کیں، جس میں انہوں نےخیبرپختون خواہ کو محفوظ ترین سیاحتی مقام قرار دیتے ہوئے حکومتی اقدامات کی تعریف کی۔

    غیرملکی سیاحوں کا کہنا تھا کہ ’یہاں کسی قسم کا ڈر اور خوف نہیں اور ہم خود کو غیر محفوظ بھی محسوس نہیں کررہے، چترال پہنچ کر خوشی ہوئی یہاں شہریوں نے ہمارا پرتپاک استقبال کیا‘۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختون خواہ نے کہا کہ صوبائی حکومت ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو ہر ممکن بہترین سہولیت فراہم کررہی ہے، پاکستان اور اس کے شمالی علاقہ جات قدرتی حسن ، ثقافتی ورثے سے مالامال ہیں۔

    انہوں نے غیرملکی سیاحوں کو خیبرپختون خواہ پہنچنے پر خوش آمدید کہا اور روایتی انداز سے اُن کا استقبال بھی کیا۔