Author: Zafar Iqbal

  • تحریک انصاف نے مسلم لیگ ن اور اے این پی کی اہم وکٹیں‌ لے لیں

    تحریک انصاف نے مسلم لیگ ن اور اے این پی کی اہم وکٹیں‌ لے لیں

    پشاور: پاکستان مسلم لیگ ن اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سمیت خیبرپختون خواہ کی معروف سیاسی شخصیات نے ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبرپختون خواہ کے ضلع چار سدہ میں تحریک انصاف کی جانب سے شمولیتی جلسے کا انعقاد کیا گیا، جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان نے خطاب کیا۔

    اس موقع پر ولی باغ کی مشہور شخصیت امیر زیب نے ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ وزیر اعلی نے ضلع چارسدہ میں میڈیکل کالج کے قیام کا اعلان بھی کیا۔

    علاوہ ازیں آج ضلع بونیر سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور ضلعی صدر حاجی سرزمین خان اور عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق رکن قومی اسمبلی کامران خان نے اپنے سیکڑوں ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔

    حاجی سرزمین خان کو وزیراعلیٰ نے مشیر برائے بونیر مقرر کرنے کا اعلان بھی کیا۔

  • گورنر خیبرپختون خواہ نے کروڑوں روپے سرکاری خزانے میں‌ جمع کرادیے

    گورنر خیبرپختون خواہ نے کروڑوں روپے سرکاری خزانے میں‌ جمع کرادیے

    پشاور: خیبرپختون خواہ کے گورنر شاہ فرمان نے کروڑوں روپے کا صوابدیدی فنڈ استعمال کرنے کے بجائے سرکاری خزانے میں واپس جمع کرادیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر خیبر پختون خواہ نے مثالی قدم اٹھاتے ہوئے کروڑوں روپے کا صوابدیدی فنڈ استعمال کرنے کی بجائے سرکاری خزانے میں واپس جمع کروادیا۔

    ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق شاہ فرمان کی ہدایت پر 9 کروڑ 60 لاکھ 21 ہزار 2 سو بائیس روپے خرچ کرنے کے بجائے حکومتی خزانہ میں جمع کرا دئے گئےجو قبائلی اضلاع میں گورنر کی صوابدید پر استعمال کے لئے گورنر سیکرٹریٹ کے بجٹ میں جاری کئے گئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 9 کروڑ 60 لاکھ 21 ہزار 2 سو بائیس روپے کا مجموعی فنڈ مرحلہ وار مالی سال 2019-20، 2020-21 اور 2021-22 میں جاری کیا گیا تھا۔ گورنر کے پی شاہ فرمان کا کہنا تھا کہ سابقہ فاٹا اب کے پی کا حصہ ہے اورصوبائی حکومت ہی آئینی و قانونی طور پر قبائلی اضلاع کی تعمیر و ترقی سمیت تمام امور کی زمہ دار ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ فاٹا انضمام کے بعد قبائلی اضلاع کیلئے فنڈز کو بطور گورنر صوابدید استعمال کرنا درست نہیں سمجھتا تھا اس لیے یہ رقم واپس جمع کروادی، فاٹا انضمام کے انتظامی و قانونی معاملات کو نمٹانے میں اپنا موثر آئینی کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    واضح رہے کہ سابقہ فاٹا جو خیبرپختون خواہ میں انضمام سے قبل وفاق کے زیرانتظام علاقہ ہوا کرتا تھا اور گورنر کے پی ان علاقوں کے لئے وفاقی حکومت کے نمائندہ ہوتے تھے، جنہیں اختیارات اور بے شمار فنڈز کے ساتھ ساتھ ایک بھاری رقم صوابدیدی فنڈ کے طور پر جاری کی جاتی تھی۔

  • پشاور فائرنگ، سکھ حکیم قتل، وزیراعلیٰ خیبرپختون خواہ کا نوٹس

    پشاور فائرنگ، سکھ حکیم قتل، وزیراعلیٰ خیبرپختون خواہ کا نوٹس

    پشاور: خیبرپختون خواہ کے دارالحکومت میں مسلح افراد نے مطب میں داخل ہوکر فائرنگ کر کے سکھ حکیم کو قتل کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پشاور کی مصروف شاہراہ چارسدہ روڈ پر پولیس تھانہ فقیرآباد سے تقریبا 100 میٹر کے دور واقع چارسدہ بس اسٹینڈ کے سامنے معروف سکھ حکیم سردار ستنام سنگھ معمول کے مطابق اپنے مطب میں بیٹھے تھے کہ نامعلوم مسلح افراد نے مطب میں داخل ہوکر ان پر قاتلانہ حملہ کیا۔

    پولیس حکام کے مطابق مقتول سکھ حکیم کو چار گولیاں ماری گئیں، قتل کی وجہ فوری طور پر سامنے نہیں آسکی مگر پولیس حکام اسے ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ قرار دے رہے ہیں۔

    پولیس نے ابتدائی طور پر نامعلوم ملزمان کے خلاف روزنامچہ درج کرلیا جبکہ باقاعدہ ایف آئی آر اندراج کل کیا جائے گا۔

     حکیم سردار ستنام سنگھ کی  لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی۔ جن کی آخری رسومات کل صبح دس بجے اٹک کے مقام خیر آباد دریائے سندھ کے کنارے شمشان گھاٹ میں ادا کی جائیں گی۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پشاور میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے حکیم ستنام سنگھ کے قتل کی شدید مذمت کی اور میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے۔

     وزیر اعلی نے متاثرہ خاندان سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے کسی صورت بچ نہیں سکتے۔ محمود خان کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کے جان و مال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

    نیشنل کونسل فار طب کے سند یافتہ گولڈ میڈلسٹ حکیم ستنام سنگھ طویل عرصے سے پشاور میں حکمت کررہے تھے۔ مقتول حکیم سردار ستنام سنگھ تحریک تجدید طب پشاور کے صدر جبکہ سپریم کونسل تحریک تجدید طب پاکستان کے ممبر بھی تھے۔

    سردار ستنام کے قتل کی اطلاع ملنے کے بعد پشاور اور خیبرپختون خواہ میں مقیم سکھ برادری کے افراد اور رکن صوبائی اسمبلی روی کمار  اُن کی رہائش گاہ محلہ جوگن شاہ ڈبگری تعزیت کے لیے پہنچے۔

    یاد رہے کہ  اپریل 2014 میں ضلع چارسدہ کے علاقہ شبقدر میں بھی نامعلوم مسلح افراد نے پشاور سے تعلق رکھنے والے سکھ حکیم بابا جی پرم جیت سنگھ کو قتل کیا تھا۔

  • جب آٹو رکشہ کے پی اسمبلی کے گیٹ کی طرف تیر کی طرح بڑھا اور سیکیورٹی میں ہلچل مچی

    جب آٹو رکشہ کے پی اسمبلی کے گیٹ کی طرف تیر کی طرح بڑھا اور سیکیورٹی میں ہلچل مچی

    پشاور: جب آٹو رکشہ خیبر پختون خوا اسمبلی کے گیٹ کی طرف تیر کی طرح بڑھا اور سیکیورٹی میں ہلچل مچی، لیکن پھر اس میں سے سردار رنجیت سنگھ برآمد ہوئے تو اہل کاروں نے سکون کا سانس لیا۔

    یہ کہانی ہے اس احتجاج کی جو پیٹرول مہنگا ہونے کی وجہ سے مجبور ہو کر کیا جا رہا ہے، اور جس کے باعث خیبر پختون خوا اسمبلی میں چمچماتی گاڑیوں کے بعد غریب کی سواری آٹو رکشے نے بھی انٹری ماری۔

    جمعیت علماے اسلام سے تعلق رکھنے والے صوبائی اسمبلی کے اقلیتی رکن سردار رنجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ پیٹرول اتنا مہنگا ہوگیا ہے کہ اپنی گاڑی کھڑی کر کے رکشے میں اسمبلی آنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    کے پی اسمبلی کے مرکزی داخلی دروازے پر کھڑے سیکیورٹی اہل کار اس وقت چونک گئے، جب ایک آٹو رکشے نے خیبر روڈ سے جاتے ہوئے ایک دم اپنا رخ اسمبلی گیٹ کی موڑ دیا، سیکیورٹی پر مامور پولیس، اسپیشل برانچ اہل کار اور اسمبلی سیکیورٹی اسٹاف فوری طور پر حرکت میں آ گئے، اور آٹو رکشے کو روک لیا گیا۔

    لیکن اس سے قبل کے سیکیورٹی اہل کار رکشہ ڈرائیور سے کچھ پوچھتے، رکشے میں سوار جے یو آئی ف کے اقلیتی رکن سردار رنجیت سنگھ نے سر باہر نکال کر سیکیورٹی اہل کاروں کو دروازہ کھولنے اور رکشہ کو عمارت کے اندر جانے کی اجازت دینے کے احکامات جاری کر دیے، اور یوں کے پی اسمبلی میں غریب کی سواری اسمبلی کے احاطے میں داخل ہو سکی۔

    رکن صوبائی اسمبلی سردار رنجیت سنگھ کے بقول ایم پی اے ہاسٹل کے سامنے جب انھوں نے آٹو رکشہ روک کر اسے اسمبلی جانے کا کہا، تو ڈرائیور نے جو مجھے ایک سکھ سردار سمجھ رہا تھا، فوراً کہا کہ کس گیٹ پر اتریں گے، میں نے کہا کہ گیٹ پر نہیں اندر جانا ہے، اس پر ڈرائیور بولا کہ پولیس والے گیٹ کے قریب چھوڑیں تو بھی بڑی بات ہے آپ اندر جانے کی بات کر رہے ہیں۔

    سردار رنجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ آٹو رکشے سمیت اسمبلی میں داخلے کے وقت ڈرائیور کے چہرے پر حیرت اور خوشی کے ملتے جلتے اثرات واضح دیکھے جا سکتے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول مہنگا ہونے کے بعد ان کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ گاڑی کا فیول افورڈ کر سکیں، سردار رنجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ ان کی گاڑی ایم پی اے ہاسٹل میں کھڑی ہے، اور واپسی پر کسی ایم پی اے کے ساتھ ہاسٹل جائیں گے۔

    سردار رنجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے رکشے کا کرایہ بھی بڑھ گیا ہے اور ایم پی اے ہاسٹل سے اسمبلی تک رکشہ والے کو ایک سو پچاس روپے کرایہ دیا۔

    انھوں نے کہا کہ ان کا رکشے میں اسمبلی آنے کا عمل ایک احتجاج کی صورت بھی رکھتا ہے، مہنگائی بہت بڑھ گئی ہے، ایم پی ایز اگر پیٹرول کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے تو عام لوگ کیسے کرتے ہوں گے۔

  • پشاور: بی آر ٹی کی کامیابی کے بعد پرانی بسوں کو اسکریپ کرنے کا کام تیزی سے جاری

    پشاور: بی آر ٹی کی کامیابی کے بعد پرانی بسوں کو اسکریپ کرنے کا کام تیزی سے جاری

    پشاور: خیبرپختون خواہ  کے دارالحکومت میں بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبہ شروع ہونے کے بعد پرانی ویگنوں اور ڈبلیو گیارہ بسوں میں عوامی سواری کا رجحان تقریباً ختم ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بی آر ٹی پشاور کا ڈبلیو گیارہ بسیں اور پرانی فورڈ ویگنوں کو کباڑ (اسکریپ) کرنے کا منصوبہ کامیابی کے ساتھ جاری یے۔

     ٹرانس پشاور کے ترجمان محمد عمیر خان کے مطابق بی آر ٹی جیسے جدید سفری سہولت کے بعد صوبائی دارالحکومت پشاور میں  چلنے والی پرانی دھواں چھوڑنے والی بوسیدہ ڈبلیو گیارہ ٹائپ منی بسوں اور ویگنوں کو مرحلہ وار اسکریپ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہر کو فضائی آلودگی سے پاک رکھنے اور عوام کو بہترین سفری سہولیات کی فراہمی کے لئےاب تک 226 پرانی بسوں اور ویگنوں کو اسکریپ کیا جا چکا ہے۔

     محمد عمیر خان کا کہنا تھا کہ اسکریپ ہونے والی تمام گاڑیوں کے مالکان کو طے شدہ قیمت کے مطابق ادائیگیاں بھی کردی گئیں ہیں جبکہ پرانی گاڑیوں کو تمام قوائد و ضوابط کے تحت مرحلہ وار سکریپ کیا جارہا ہے۔

    ٹرانس پشاور کے ترجمان کے مطابق  بی آر ٹی پشاور کے سفری اعداد و شمار میں اضافہ شہریوں کا بی آر ٹی پر انحصار اور اعتماد کا ثبوت ہے۔ بی آر ٹی جیسی جدید بسوں کے بعد ان  پرانی بسوں اور ویگنوں میں مسافروں کا سفر کرنا ناممکن تھا کیونکہ شہر میں اب بہترین سفری انتظام بی آر ٹی کی صورت میں شہریوں کے لیے موجود ہے۔

  • آئندہ عام انتخابات کے لیے اے این پی کا بڑا فیصلہ

    آئندہ عام انتخابات کے لیے اے این پی کا بڑا فیصلہ

    پشاور: آئندہ عام انتخابات کے لیے عوامی نیشنل پارٹی نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کسی بھی دوسری پارٹی کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کی حکمت عملی بنا لی۔

    تفصیلات کے مطابق اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ آنے والے انتخابات میں پارٹی کسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں کرے گی۔

    ایمل ولی کا کہنا تھا کہ عوامی نیشنل پارٹی اپنے منشور کے ساتھ آئندہ عام انتخابات کے لیے تیار ہے، اور صوبہ بھر میں اے این پی کے امیدوار کھڑے کیے جائیں گے۔

    صوبائی صدر نے کہا کہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف شکست سے بچنے کے لیے بلدیاتی انتخابات سے بھاگ رہی ہے، اے این پی قومی وسائل پر عوام کے اختیار اور ان کے حق حکمرانی پر یقین رکھتی ہے۔

    ایمل ولی نے کہا ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کا جن بے قابو ہو چکا ہے، عوام دو وقت کی روٹی کے لیے خوار ہو رہے ہیں، اور حکومت عوام کو ریلیف پہنچانے کی بجائے لانے والوں کے ریلیف کے لیے کام کر رہی ہے۔

  • افغانستان میں‌ طالبان کی واپسی، پشاور میں‌ برقعوں کی مانگ بڑھ گئی

    افغانستان میں‌ طالبان کی واپسی، پشاور میں‌ برقعوں کی مانگ بڑھ گئی

    کابل / پشاور: افغانستان میں طالبان کی واپسی اور اقتدار سنبھالنے کے بعد پشاور میں برقعوں کی مانگ میں اضافہ ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق طالبان کی جانب سے افغانستان کے دارالحکومت کابل کا 14 اگست کو اقتدار سنبھالنے کے بعد سے دنیا بھر میں مختلف تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔

    ان میں سب سے بڑی تبدیلی خود افغانستان میں ہے، جہاں ہزاروں کی تعداد میں شہری اپنا وطن چھوڑ کر اچھی زندگی کی تلاش میں دیارِ غیر جانے کے خواہش مند ہیں۔

    بیرونِ ملک جانے کے خواہش مند افغان شہریوں کے انخلا میں امریکا، برطانیہ، فرانس سمیت دیگر  مدد فراہم کررہے ہیں، جہاں کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ موجود جہازوں کے ذریعے ان شہریوں کو منتقل کیا جارہا ہے۔

    افغانستان میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے اور اکثریت میں آنے کے بعد خیبرپختون خواہ کے دارالحکومت پشاور میں برقعوں کی مانگ میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

    دکانداروں کے مطابق ’طالبان کے آنے کے بعد سے اُن کا کاروبار چمک اٹھا ہے کیونکہ بڑی تعداد میں برقعے اور حجاب افغانستان برآمد کیے جارہے ہیں‘۔

  • کرونا کے بڑھتے کیسز، خیبرپختون خواہ حکومت کا سخت اقدامات پر غور

    کرونا کے بڑھتے کیسز، خیبرپختون خواہ حکومت کا سخت اقدامات پر غور

    پشاور: خیبرپختون خواہ حکومت نے کرونا کی بگڑتی صورت حال کے پیش نظر صوبے میں ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے فوج کی خدمات لینے اور ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سم بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختون خواہ محمود خان کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کرونا کا اجلاس ہوا، جس میں کور کمانڈر پشاور، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، اراکین صوبائی کابینہ اور متعلقہ انتظامی حکام نے شرکت کی۔

    ٹاسک فورس اراکین نے صوبے کے بعض اضلاع میں کرونا کیسز کی بڑھتی ہوئی شرح اور شہریوں کی جانب سے ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے پر  تشویش کا اظہار کیا۔

    صوبائی حکومت نے کرونا پابندیوں کو مزید سخت کرنے، زیادہ شرح والے علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے نفاذ اور ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے فوج کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔

    اجلاس میں پندرہ ستمبر تک کرونا ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں کی موبائل سم بند کرنے پر غور بھی کیا گیا۔ اراکین نے ہفتے میں دو روز کاروباری، تجارتی مراکز بند رکھنے میں توسیع کی منظوری بھی دی۔

  • خیبر پختون خوا، مزدوروں کے لیے بڑا قدم

    خیبر پختون خوا، مزدوروں کے لیے بڑا قدم

    پشاور: خیبر پختون خوا حکومت نے صوبے میں مزدوروں کی فلاح کے لیے سوشل سیکیورٹی ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیبر پختون خوا کی اسمبلی میں مزدوروں کے لیے سوشل سیکیورٹی ایکٹ پیش کر دیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت سوشل سیکیورٹی ادارہ قائم کیا جائے گا۔

    مجوزہ بل کے تحت خواتین مزدوروں کی 3 ماہ میٹرنٹی چھٹی اور معاوضہ سوشل سیکیورٹی ادارہ دے گا۔

    بیماری اور زخمی ہونے کی صورت میں مزدوروں کی طبی امداد کے اخراجات بھی سوشل سیکیورٹی بورڈ کے ذمے ہوگی، اور دوران ڈیوٹی موت واقع ہونے پر لواحقین کو معاوضہ سوشل سیکیورٹی بورڈ ادا کرے گا۔

    مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ قانون کے تحت سوشل سیکیورٹی ادارہ کارخانوں سے مزدوروں کی فلاح کے لیے مخصوص فنڈز لے گا۔

    ادارے کی گورننگ باڈی کے چیئرمین وزیر محنت ہوں گے، جب کہ محکمہ لیبر، صنعت، صحت اور خزانہ کے ارکان شامل ہوں گے، صوبائی محکمہ محنت کے سیکریٹری اس ادارے کے کمشنر ہوں گے۔

    مجوزہ بل کے مطابق ادارہ کا ایمپلائز سوشل سیکیورٹی فنڈ کے نام سے اپنا فنڈ بھی قائم کیا جائے گا۔

  • ٹکٹ نہ ملنے کے بعد پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی خطروں کے کھلاڑی بن گئے (ویڈیوز وائرل)

    ٹکٹ نہ ملنے کے بعد پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی خطروں کے کھلاڑی بن گئے (ویڈیوز وائرل)

    پشاور: خیبر پختون خوا سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی انجیئر حامد الحق خطروں کے کھلاڑی بن گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کپتان عمران خان کے کھلاڑی حامد الحق انتخابات میں پارٹی ٹکٹ میں نظر انداز ہونے کے بعد جب سے پراجیکٹ انجینئر بنائے گئے ہیں، تب سے ان کے سر پر خطروں کا کھلاڑی بننے کا بھوت سوار ہو گیا ہے۔

    انجینئر حامد الحق دوستوں کے ساتھ شرط لگا کر کبھی بغیر حفاظتی کٹ 50 میٹر اونچے اشتہاری بورڈ کے پول پر چڑھتے نظر آتے ہیں، وہ بھی فقط ایک ہزار روپے جیتنے کے لیے اور کبھی چیتے جیسی پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوڑتی ہرن کو دبوچ لینے کا مظاہرہ کرتے نظر آتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ انتخابات میں پارٹی ٹکٹ میں نظر انداز کر دیے گئے تھے جس کے بعد وہ سینٹ انتخابات میں پارٹی ٹکٹ ملنے کی آس پر خاموشی سے سیاسی گوشہ نشینی کی زندگی گزار رہے تھے، تاہم سینٹ انتخابات میں دوڑ دھوپ کے بعد بھی حامد الحق کو ٹکٹ نہ مل سکا، انھوں نے ٹکٹ ملنے کی آس پر جنرل اور ٹیکنو کریٹ کی نشستوں پر کاغذات بھی جمع کرا دیے تھے۔

    پارٹی سے طویل وابستگی اور ٹکٹ کی تقسیم میں نظر انداز ہونے کے باوجود اُف تک نہ کرنے پر صوبائی حکومت نے انھیں خیبر ٹیچنگ اسپتال میں تعمیراتی کاموں کی نگرانی پر مامور کرتے ہوئے پراجیکٹ انجیئر کا عہدہ دے دیا۔

    یہ عہدہ ملنے کے بعد پارٹی سرگرمیوں میں ہمیشہ گرم جوشی کا مظاہرہ کرنے والے انجینئر حامد الحق کے سر پر خطروں کا کھلاڑی بننے کا بھوت سوار ہوگیا ہے، اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر ان کی کئی ویڈیوز وائرل ہو گئی ہیں، جن میں وہ شرط جیتنے کے لیے پھرتی کا مظاہرہ کرتے نظر آتے ہیں۔

    اپنی تیز رفتاری کے لیے مشہور ہرن کا پکڑنا آسان نہیں ہوتا، لیکن ایک ویڈیو میں حامدالحق دوستوں سے 5 ہزار کی شرط پر ہرن پکڑنے کا مظاہرہ کرتے نظر آتے ہیں، سابق رکن قومی اسمبلی نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ سوئمنگ پول میں 10 فٹ اونچی دیوار سے چھلانگ لگانے کی شرط بھی لگا بیٹھے، جس کے جیتنے کے بعد انھوں نے اس عمر میں اپنے سے کم عمر تیراک کے ساتھ تیراکی کا مقابلہ بھی کیا اوراس میں بھی کامیابی حاصل کی۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی انجینئر حامد الحق کا کہنا تھا کہ وہ اب بھی متحرک رہنے کے لیے روزانہ بیڈمنٹن کھیلتے ہیں، جب کہ اکثر دوستو کے ساتھ گپ شپ میں شرط لگا کر کوئی مشکل ٹاسک سر انجام دینے کی کوشش کرتے رہتے ہیں، جس کا مقصد پیسہ کمانا نہیں بلکہ خود کو متحرک رکھنا ہوتا ہے۔

    کپتان کے کھلاڑی کی شرطیں لگا کر مشکل ٹاسک پورے کرنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی ہیں، صارفین ان پر دل چسپ تبصرے کرتے ہیں، کسی نے انھیں عمر کی ففٹی کراس کرنے کے بعد بھی اتنی چستی اور بہادری کا مظاہرہ کرنے پر داد دی، تو کسی نے طنز کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ ایم این اے صاحب کا اب تنخواہ میں گزارہ مشکل ہوگیا ہے اس لیے وہ گزر بسر کے لیے شرطیں لگا کر پیسہ کما رہے ہیں، جب کہ کسی نے کپتان کے کھلاڑی کی ان حرکات کو مشروبات کے اشتہارات میں چانس ملنے کی کوشش قرار دیا۔