Author: Zafar Iqbal

  • انسداد کرونا اقدامات: سب سے زیادہ پختونخوا میں عوام مطمئن

    انسداد کرونا اقدامات: سب سے زیادہ پختونخوا میں عوام مطمئن

    پشاور: انسداد کرونا اقدامات کے سلسلے میں پاکستان بھر میں صوبہ خیبر پختون خوا کے عوام نے سب سے زیادہ اطمینان کا اظہار کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گیلپ نے انسداد کرونا پر ایک سروے رپورٹ جاری کی ہے، جس میں اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پاکستان میں کے پی وہ صوبہ ہے جہاں سب سے زیادہ لوگوں نے صوبائی اقدامات سے اتفاق ظاہر کیا۔

    سروے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ پختون خوا حکومت کی انسداد کرونا اقدامات کی عوام میں زبردست پذیرائی ہو رہی ہے، اور صوبائی حکومت کے پی کے کرونا سے متعلق حفاظتی اقدامات اور انتظامات کرنے میں سب سے آگے ہے۔

    سروے کے مطابق خیبر پختون خوا کے 90 فی صد عوام نے کہا ہے کہ کرونا کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے ان کی صوبائی حکومت کے اقدامات سے وہ متفق ہیں۔ دوسرے نمبر پر سندھ کے 79 فی صد عوام نے صوبائی اقدامات سے اتفاق کا اظہار کیا ہے، پنجاب میں 78 فی صد عوام اپنی حکومت سے مطمئن ہیں، جب کہ بلوچستان میں 45 فی صد عوام نے اطمینان ظاہر کیا۔

    خیبر پختون خوا میں حکومتی اقدامات سے صرف 7 فی صد لوگوں نے عدم اتفاق کیا ہے، جب کہ 3 فی صد لوگوں نے اتفاق کیا نہ ہی عدم اتفاق، سروے میں 30 سال سے کم عمر اور 50 سال سے زائد عمر کے افراد کو شامل کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ حکومتی اقدامات پر عوام کے بھرپور اعتماد نے ہمیں مزید حوصلہ دیا ہے، ہم عوام کے تعاون سے اس مشکل صورت حال سے مؤثر انداز میں نمٹ لیں گے، عوام کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔

  • خیبر پختونخوا: 1 لاکھ خاندانوں کے لیے 1 ارب سے زائد کا پیکج

    خیبر پختونخوا: 1 لاکھ خاندانوں کے لیے 1 ارب سے زائد کا پیکج

    پشاور: صوبہ خیبر پختون خوا میں 1 لاکھ مستحق خاندانوں کے لیے مالی امداد پر مشتمل 1 ارب روپے سے زائد کا پیکج منظور کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا کے باعث پیدا ہونے والی مشکل صورت حال میں عوام کی مدد کے لیے وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا نے مستحق افراد کے لیے اہم قدم اٹھاتے ہوئے بڑا پیکج منظور کر لیا۔

    آج وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان کی زیر صدارت محکمہ زکوٰة اور سماجی بہبود کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں خیبر پختون خوا کے ایک لاکھ مستحق خاندانوں کے لیے مالی امداد کا خصوصی پیکج منظور کیا گیا، پیکج کے تحت فی خاندان 12 ہزار روپے دیے جائیں گے، یہ پیکج 1 ارب 20 کروڑ روپے پر مشتمل ہے۔

    پیکج کے تحت یہ رقوم 6،6 ہزار روپے کی 2 اقساط میں دی جائیں گی، رقوم ڈسٹرکٹ زکوٰة کونسلز اور مقامی زکوٰة کمیٹیوں کے ذریعے دی جائیں گی، خیال رہے کہ یہ پیکج صوبائی حکومت کے احساس پروگرام کے تحت دیے جانے والے ریلیف سے الگ ہے۔

    کے پی حکومت کے مطابق 29 ہزار خاندان پہلے سے رجسٹرڈ ہیں، باقی مستحق خاندانوں کی نشان دہی پر جلد کام شروع ہوگا، اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ کے پی نے ہدایت جاری کی ہے کہ امداد کی تقسیم بغیر کسی تاخیر کے شروع کی جائے۔

    انھوں نے کہا کہ اس بات کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے کہ امداد مستحق لوگوں کو ملے، لاک ڈاؤن کیے گئے علاقوں میں لوگوں کو فوڈ پیکج دینے پر بھی کام کیا جا رہا ہے، محمود خان نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں لوگوں کی تکالیف کا بھر پور احساس ہے، لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

  • گورنر خیبر پختونخوا بھی روایتی کھیل انڈے لڑانے کے شوقین نکلے

    گورنر خیبر پختونخوا بھی روایتی کھیل انڈے لڑانے کے شوقین نکلے

    پشاور: خیبر پختون خوا کے دارالحکومت پشاور میں عید پر انڈے لڑانا بھی ایک شوق اور تفریح کا ذریعہ بن چکا ہے جس میں بچے اور بڑے سب ہی حصہ لیتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرخیبر پختون خوا شاہ فرمان بھی پشتونوں کے روایتی کھیل عید پر انڈے لڑانے کے شوقین نکل آئے ہیں۔

    شاہ فرمان اپنے شکار کے شوق کی وجہ سے کافی مشہور ہیں اور ان کے قریبی دوست انھیں ایک اچھا شکاری سمجھتے ہیں، اس عید پر وہ انڈے لڑاتے نظر آئے۔

    تاہم گورنر کے پی انڈے لڑانے کے کھیل میں شکار میں مہارت کی طرح مہارت کا مظاہرہ نہ کر سکے، انھوں نے ایک اناڑی کی طرح ایک بچے سے پانچ انڈے ہار دیے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں گورنر شاہ فرمان اپنے آبائی علاقے بڈھ بیر پشاور میں عید کے دوسرے روز سڑک کے کنارے ایک بچے کے ساتھ انڈے لڑاتے نظر آئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  صوابی: جنگلات میں لگی آگ 5 روز بعد بھی بجھائی نہ جا سکی

    دل چسپ بات یہ ہے کہ ’ہوم گراؤنڈ‘ اور ’ہوم کراؤڈ‘ کے باوجود گورنر کے پی بچے سے پانچ انڈے ہار گئے۔

    گورنر کے پی انڈے لڑانے سے قبل ایک ایک انڈے کی سختی جانچنے کے لیے اسے اپنے دانتوں کے ساتھ ٹکراتے بھی رہے لیکن وہ ایک بھی انڈا نہ جیت سکے۔

    واضح رہے کہ انڈا لڑانے کے کھیل میں ابلے انڈوں کے سرے ایک دوسرے سے ٹکرائے جاتے ہیں، جس کا انڈا ٹوٹ جاتا ہے وہ انڈا ہار جاتا ہے، جب کہ انڈے کے سرے کی سختی جانچنے کے لیے اسے دانتوں پر ہلکا مار کر دیکھا جاتا ہے، لیکن کھیل کا ماہر نہ ہو تو انڈے کی سختی جانچنے میں غلطی ہو سکتی ہے۔

    انڈے لڑانے کے کھیل کا شمار بلوچستان کے قدیم کھیلوں میں بھی ہوتا ہے، کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں عید کے مواقع پر جو میلے لگتے ہیں ان میں انڈے لڑائے جاتے ہیں، یہ کھیل خیبر پختون خواہ کے مختلف علاقوں اور حتیٰ کہ کراچی کی پختون اور بلوچ آبادیوں میں بھی عید پر کھیلا جاتا ہے۔

  • سوئس حکومت نے جے یو آئی ف رہنما ارباب فاروق کو پشاور چالان بھجوادیا

    سوئس حکومت نے جے یو آئی ف رہنما ارباب فاروق کو پشاور چالان بھجوادیا

    پشاور: سوئس حکومت نے جے یو آئی ف کے رہنما ارباب فاروق کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی  پر چالان پشاور بھیج دیا،   ارباب فاروق کا کہنا ہے کہ اٹلی میں مقیم دوست کے ذریعے جرمانہ ختم کروانے اور چالان جمع کروانے کی کوشش کر رہا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سوئس حکومت نےجے یو آئی ف کے رہنما ارباب فاروق کو چالان پشاور بھیج دیا، ارباب فاروق کو ایک سو نو یورو جرمانے کا چالان بھجوایا گیا جبکہ چالان بروقت جمع نہ کروانے پر تین سو ایک یورو کا چالان بھی بھیجا۔

    ارباب فاروق نے چند ماہ قبل سویٹزرلینڈ کا تفریحی دورہ کیا تھا، جہاں انھوں نے سوئس ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔

    ارباب فاروق نے کہا کہ اٹلی میں مقیم دوست کے ذریعے جرمانہ ختم کروانے اور چالان جمع کروانے کی کوشش کر رہا ہوں، ایک سو نو یورو والا چالان تاخیر سے ملا جس کی وجہ سے بروقت جمع نہ کروا سکا۔

    سیاسی رہنما کا کہنا تھا کہ  ہمیں بھی  سویٹزرلینڈ کی طرح   ٹریفک کے قوانین کا نظام  بنانا چاہیئے  جو کہ انتہائی قابل قدر ہے۔

    جے یو آئی ف کے رہنما مزید کہا کہ وہ رقم لازمی جمع کرائیں گے اور شہریوں کو بھی تلقین کی کہ ملک کے قوانین کی تعمیل کریں تاکہ  دنیا بھر  میں ایک پیغام جاسکے کہ ہم قانون کی پاسداری کرنے والے لوگ ہیں۔

  • خیبرپختونخواہ، آئمہ مساجد کے بعد اقلیتی پیشواؤں کو سرکاری وظیفہ دینے کا فیصلہ

    خیبرپختونخواہ، آئمہ مساجد کے بعد اقلیتی پیشواؤں کو سرکاری وظیفہ دینے کا فیصلہ

    پشاور:خیبر پختونخواہ حکومت نے آئمہ مساجد کی طرز پر اقلیتوں کے مذہبی پیشواؤں کو سرکاری خزانے سے ماہانہ وظیفہ ادا کرنے کی منظوری دے دی۔

    نمائندہ اے آر وائی ظفر اقبال کے مطابق  حکومت نے صوبے بھر میں موجود گرجا گھروں، مندروں اور گردواروں اور کلاشی مذاہب سے تعلق رکھنے والے مذہبی پیشواؤں کو 10 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دینے کی منظوری دے دی۔

    صوبے بھر میں موجود 143کرسچن فادرز، 52 ہندو پنڈتوں ، 33 سکھ اور 65 کالاشی پیشواؤں کو وظیفہ ادا کیاجائے گا جس کا  سالانہ تخمینہ 1 کروڑ چالیس لاکھ روپے ہوگا اس رقم کو  رواں سال کے بجٹ میں بھی شامل کیا جائے گا۔ صوبائی حکومت کی جانب سے بجٹ پیش ہونے کے بعد مذکورہ اقلیتوں کے مذہبی پشواؤں کو یکم جون سے ماہانہ وظیفہ فی کس 10 ہزار روپے ادائیگی کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک نے رواں برس فروری میں اقلیتی پیشواؤں کو سرکاری خزانے سے ماہانہ وظیفہ ادا کرنے کا اعلان کیا تھا جس کی منظوری آج دے دی گئی۔

    یاد رہے کہ خیبرپختونخواہ کی حکومت نے رواں سال جنوری میں آئمہ مساجد کو ماہانہ 10 ہزار روپے وظیفہ ادا کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کی کابینہ نے بھی منظوری دے دی تھی، سرکاری خزانے سے وظیفہ ادا کرنے کے لیے کچھ شرائط بھی عائد کی گئیں ہیں۔

    حکومت کی جانب سے یہ شرط عائد کی گئی  کہ دینی مدارس کے لیے قائم پانچ میں سے کسی ایک بھی بورڈ کے سند یافتہ آئمہ وظیفے کے اہل ہوں گے، خیبرپختونخواہ کی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں 27 ہزار 96 جن کے پیش اماموں کی تنخواہوں پر سالانہ تین ارب 25 کروڑ خرچ ہو رہے ہیں۔

    حکومتی شرائط کے مطابق کسی بھی مسجد کے امام کی تبدیلی کی صورت میں انتظامیہ ضلعی کمیٹی کو سفارشات ارسال کرے گی اور منظوری کے بعد مذکورہ شخص کو مسجد میں امام رکھا جائے گا۔

    حکومت کی جانب سے ماہانہ وظیفے کی ادائیگی پر تحریک انصاف کی اتحادی جماعت اسلامی نے اس اقدام پر خوشی کا اظہار کیا تھا تاہم حزب اختلاف کی جماعت جے یو آئی ف کے قائدین نے اس فیصلے پر تنقید کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔