Author: زاہد نور

  • بل منظور، برطانیہ میں کون سے مریض مرضی سے زندگی کا خاتمہ کر سکیں گے؟

    بل منظور، برطانیہ میں کون سے مریض مرضی سے زندگی کا خاتمہ کر سکیں گے؟

    مانچسٹر: برطانیہ میں ایک متنازع مرنے کا بل کثرت رائے سے منظور ہو گیا ہے جس کے تحت لا علاج مریض اپنی زندگی کا خاتمہ مرضی سے کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالعوام نے Assisted Dying Bill بل منظور کر لیا، پارلیمان میں مرنے میں معاونت کا یہ متنازعہ بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا ہے۔

    یہ بل تکلیف دہ بیماریوں میں مبتلا افراد کو اپنی زندگی ختم کرنے کا اختیار دے گا، بل 291 کے مقابلے میں 314 ووٹوں سے منظور کیا گیا، مرنے کا بل ہاؤس آف کامنز میں تیسرے مطالعے میں پاس ہوا ہے، جو اب ہاؤس آف لارڈ میں جائے گا جہاں اس کی مزید جانچ پڑتال کی جائے گی ، برطانیہ کے ہاؤس آف لارڈز سے منظوری کے بعد یہ بل باقاعدہ قانون بن جائے گا۔

    اس بل کو لیبر پارٹی کی رُکن کم لیڈ بیٹر نے پیش کیا تھا، جس میں معیوب بیماری میں مبتلا مریض جس کی زندگی 6 ماہ سے کم رہ گئی ہو گی، وہ اپنی زندگی کو ختم کرنے کی درخواست دے سکے گا، جسے ادویات کی مدد سے مرنے میں طبعی معاونت فراہم کی جائے گی۔


    برطانوی رائل ایئر فورس کے اڈے میں گھس کر 2 افراد نے فوجی طیاروں پر اسپرے کر دیا


    رپورٹ کے مطابق ایسے مریض جو ڈاکٹر کی جانب سے لا علاج قرار دیے جا چکے ہوں، اور جن کی زندگی 6 ماہ سے کم رہ گئی ہو، وہ اپنی مرضی سے زندگی کا خاتمہ کر سکیں گے۔ تاہم زندگی کے خاتمے کا فیصلہ کرتے وقت مریض کا ذہنی طور صحت مند ہونا ضروری ہوگا، اور مریض بغیر کسی دباؤ کے اپنا فیصلہ تحریری شکل میں دے گا۔

    زندگی ختم کرنے کی درخواست کی منظوری کے لیے ایک باقاعدہ پینل فیصلہ کرے گا، اس پینل میں 2 ڈاکٹرز، ایک سماجی ورکر، سینئر قانونی شخصیت اور ماہر نفسیات شامل ہوں گے، بل کے حامیوں کا کہنا ہے کہ لاعلاج اور تکلیف دہ بیماری میں مبتلا شخص سکون کی موت کا انتخاب کر سکے گا۔ جب کہ بل کے مخالفین نے کہا ہے کہ یہ غیر اخلاقی قانون ہوگا جس سے زندگی کی قدر کم ہوگی۔

  • برطانیہ میں بھی سورج آگ برسانے کو تیار، وارننگ جاری

    برطانیہ میں بھی سورج آگ برسانے کو تیار، وارننگ جاری

    عالمی موسمیاتی تبدیلی پوری دنیا کو متاثر کر رہی ہے برطانیہ جیسے سرد ممالک میں بھی شدید گرمی کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔

    عالمی موسمیاتی تبدیلی نے دنیا بھر کو متاثر کیا ہے۔ گرم ممالک میں مئی جیسے گرم موسم میں برفباری ہو رہی ہے تو آئے دن سمندری طوفان، غیر متوقع بارشیں، قیامت خیز گرمی سے کرہ ارض پر زندگی مشکل تر ہوتی جا رہی ہے۔ یورپ اور مغربی ممالک کا شکار دنیا کے ٹھنڈے ممالک میں کیا جاتا ہے مگر اب وہاں بھی سورج آگے برسانے پر آمادہ نظر آتا ہے۔

    برطانیہ ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ محکمہ ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے اس صورتحال میں ملک بھر کے لیے ہیٹ ہیلتھ امبر وارننگ جاری کر دی ہے۔

    گزشتہ روز برطانیہ میں اب تک کا سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا جب کہ آج بھی وہاں درجہ حرارت 32 سے 34 ڈگری تک رہنے کا امکان ہے۔

    برطانیہ میں آنے والے دنوں میں گرمی کی شدت میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے اور محکمہ ہیلتھ سیکیورٹی نے شہریوں کو احتیاط برتنے اور زیادہ سے زیادہ پانی پینے اور دھوپ سے بچنے کی ہدایات کی ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 2023 میں بھی برطانیہ میں شدید گرمی پڑی تھی اور اس سال ملک کی تاریخ میں پہلی بار گرم موسم کے لیے امبر وارننگ جاری کی گئی تھی۔

    اُس قیامت خیز گرمی نے برطانیہ میں ہزاروں افراد کو لقمہ اجل بنا دیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/extreme-heat-in-britain-45-thousand-people-died/

  • برطانیہ کا مشرق وسطیٰ میں مزید لڑاکا طیارے بھیجنے کا اعلان

    برطانیہ کا مشرق وسطیٰ میں مزید لڑاکا طیارے بھیجنے کا اعلان

    برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے مشرق وسطیٰ میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر مزید جنگی طیارے اور فوجی اثاثے بھیجنے کا اعلان کردیا۔

    وزیراعظم کے ترجمان نے بتایا برطانیہ خطے میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کررہا ہے، برطانوی اڈوں سے ری فیولنگ طیارے روانہ کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید جنگی طیارے بھی جلد بھیجے جائیں گے۔

    کیئر اسٹارمر نے کہا خطے میں اضافی تعیناتی سے برطانیہ اپنے بین الاقوامی اتحادیوں کی بہتر مدد کرسکے گا، برطانوی افواج ہر ممکن خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے ایرانی فوج  نے برطانوی بحریہ کے ڈسٹرائیر جہاز کو خلیج فارس میں داخلے سے روک دیا، ایرانی بحریہ کے ڈرونز کی برطانوی جنگی بحری جہاز کے قریب پروازیں جاری ہیں۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے برطانوی بیڑے کو خلیج فارس میں داخلے سے روکنے کیلئے وارننگ بھی دی گئی۔ ایرانی فوج کا کہنا ہے وہ برٹش نیوی کے جہاز کو بحر ہند میں داخلے کے وقت سے ہی مانیٹر کررہی تھی۔ برطانیہ اسرائیلی میزائلوں کی رہنمائی کیلئے اپنا جنگی بحری جہاز خلیج فارس لانا چاہتا ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تمام خبریں

  • بوئنگ ماڈل 787 پر ایک ارب سے زائد مسافر سفر کر چکے، اپنی نوعیت کا پہلا حادثہ

    بوئنگ ماڈل 787 پر ایک ارب سے زائد مسافر سفر کر چکے، اپنی نوعیت کا پہلا حادثہ

    ایئرانڈیا کی کریش ہونے والی پرواز کے طیارے بوئنگ 787 ڈریم لائنز کو پیش آنے والا المناک واقعہ اپنی نوعیت کا پہلا حادثہ ہے۔

    بوئنگ کمپنی کے طیارے کے اس ماڈل کو اب تک اس طرز کا کوئی حادثہ پیش نہیں آیا جس میں اتنا جانی نقصان ہوا ہو یا طیارہ ایسے گرا ہو، بوئنگ کا یہ 787 طیارہ 2005 میں متعارف کروایا گیا تھا اور چھ ہفتے قبل ہی کمپنی کی جانب سے اس ماڈل کی کارکردگی کو سراہا گیا تھا۔

    بوئنگ کے اس ماڈل پر ایک ارب سے زائد مسافر سفر کر چکے ہیں، 787 طیاروں کا بیڑا پچاس لاکھ پروازوں میں 30 ملین گھنٹے پروازیں کرچکا ہے۔

    بھارتی طیارے میں سوار ہونے سے قبل وی لاگر نے کیا کہا تھا؟ ویڈیو وائرل

    دنیا بھر میں اس ماڈل کے 1175 طیارے مختلف ایئر لائنز کے زیرِاستعمال ہیں، بوئنگ کی جانب سے ایئر انڈیا کے حادثے کے بعد بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے معلومات اکھٹی کر رہے ہیں۔

    بوئنگ کمپنی گزشتہ کچھ عرصے سے اپنے دوسرے ماڈل 737 کو پیش آنے والے حادثات کے وجہ سے کافی مسائل کا سامنا کر رہی ہے۔

    بھارتی شہر احمدآباد میں 787 ڈریم لائنر کو حادثہ پیش آنے کے بعد کمپنی کو سیفٹی کو لےکر مزید مسائل کا سامنہ کرنا پڑے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/air-india-crash-ahmedabad/

  • انگلینڈ ٹیم کی کرائے کی سائیکلوں‌ پر گراؤنڈ پہنچنے کی ویڈیو

    انگلینڈ ٹیم کی کرائے کی سائیکلوں‌ پر گراؤنڈ پہنچنے کی ویڈیو

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن میں ٹریفک جام کی وجہ سے گزشتہ روز انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں میچ سے قبل ٹریفک میں پھنسی رہی تھیں، یہاں تک کہ انگلینڈ کی ٹیم کو کرائے کی سائیکلوں پر گراؤنڈ پہنچنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق اوول کے میدان میں گزشتہ روز ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ کے لیے انگلینڈ کے کھلاڑیوں کو بس کی جگہ سائیکلوں پر گراؤنڈ پہنچنا پڑ گیا، کیوں کہ لندن میں شدید ٹریفک جام ہو گیا تھا۔

    انگلینڈ کے کھلاڑی بس سے اُترے اور اپنے خرچے پر سائیکلیں کرائے پر لے کر اوول گراؤنڈ پہنچے، دوسری طرف جب ٹاس کا وقت ہو گیا تھا، تو ویسٹ انڈیز کی ٹیم تب بھی گراؤنڈ نہیں پہنچ سکی تھی، وہ 2 گھنٹے تک ٹریفک میں پھنسی رہی۔

    ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے تاخیر سے پہنچنے کے باعث ٹاس 40 منٹ تاخیر کا شکار ہوا۔ کپتان ویسٹ انڈیز نے صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر انھیں بھی پتا ہوتا تو وہ پیدل چلے آتے۔

    واضح رہے کہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے مابین تیسرا ون ڈے گزشتہ روز اوول میں کھیلا گیا تھا، اور انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز سے یہ سیریز 3 سفر سے جیت لی ہے۔

  • نئے برطانوی امیگریشن قوانین کے بارے میں مکمل تفصیلات کے لیے یہ ویڈیو دیکھیں

    نئے برطانوی امیگریشن قوانین کے بارے میں مکمل تفصیلات کے لیے یہ ویڈیو دیکھیں

    برطانوی حکومت نے امیگریشن قوانین مزید سخت کرنے کے لیے مسودہ تیار کر لیا ہے، نئے قوانین کیا ہیں اور کب لاگو ہوں گے اور برطانیہ جانے کے خواہش مند افراد کے لیے کون سی مشکلات پیدا کر سکتے ہیں؟ اس حوالے سے اس ویڈیو رپورٹ میں مکمل تفصیلات دی گئی ہیں۔

    مکمل متن یہاں پڑھیں


    برطانیہ میں امیگریش قوانین میں تبدیلی کے لیے برطانوی حکومت نے کمر کس لی، اس حوالے سے موجودہ قوانین میں تبدیلی کے لیے ایک وائٹ پیپر جاری کیا گیا ہے جس میں بڑی تبدیلیوں کی تجاویز دی گئی ہیں، جو بڑے پیمانے پر بیرون ملک سے آنے والے افراد کو متاثر کریں گی۔

    پہلے نمبر پر حکومت غیر ملکی ورکرز کی کیٹگری کو محدود کر رہی ہے جس میں میں سکلڈ ورکرز کو بلانے کے لیے کمپنیوں پر مزید سختیاں کی جا رہی ہیں اور میڈیم سکلڈ ورکرز کیٹگری کو تو تقریباً ختم کرنے کی ہی تجویز ہے۔

    دوسرے نمبر پر سوشل ورکرز ویزا ہے، جسے بند کیا جا رہا ہے جس پر اب تک پاکستان سمیت کئی ممالک سے ہزاروں افراد برطانیہ آ چکے ہیں، اس ویزے پر مکمل پابندی لگائی جا رہی ہے اور مستقبل میں مقامی کیئر ورکرز کو ہی ان ملازمتوں کے لیے زیر غور لایا جا سکے گا۔

    تیسرے نمبر پر یونیورسٹیز کے انٹرنیشنل طلبہ کی فیسوں کی آمدن پر نیا لیوی ٹیکس لگایا جا رہا ہے جو اوورسیز طلبہ کے لیے فیسوں میں مزید اضافے کا سبب بنے گا، ساتھ ساتھ ان طلبہ کو داخلے دینے والی یونیورسٹیوں کے اسپانسر لائسنس کی شرائط کو بھی سخت کیا جا رہا۔

    چوتھے نمبر پر گریجویٹ اسٹوڈنٹس کو ڈگری مکمل کرنے کے بعد برطانیہ میں ملازمت کے لیے 2 سالہ ویزے کی مدت میں کمی کر کے 18 ماہ کی جا رہی ہے۔

    پانچویں نمبر پر انگلش ٹیسٹ میں مزید سختی کی جا رہی ہے، جس میں شادی کر کے آنے والے افراد، ورکرز اور اُن کے اہل خانہ کے لیے بنیادی انگلش ٹیسٹ میں تبدیلی کی جا رہی جو اب مزید سخت ہوگا۔


    برطانیہ کا امیگریشن کنٹرول کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ، طلبہ کے لیے بری خبر


    چھٹے نمبر پر برطانیہ میں مستقل رہائش اختیار کرنے کی مدت ہے جسے 5 سال سے بڑھا کر 10 سال کیا جا رہا ہے اور اب ورکرز کو پانچ سال مزید انتظار کرنا ہوگا، تاہم شادی کر کے آنے والے افراد کے لیے اس مدت کو تبدیل نہیں کیا جا رہا۔

    اس میں جو ایک اہم سوال ہے کہ کیا جو ورکرز پہلے سے برطانیہ میں موجود ہیں اُن پر بھی ان قوانین کا اطلاق ہوگا؟ تو اس کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جو لوگ برطانیہ آ چکے ہیں اُن پر نئے قوانین کا اطلاق نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ ایک کیٹگری میں ویزے میں آسانی کی تجاویز دی گئیں ہیں، جس میں گلوبل ٹیلنٹ، ہائلی سکلڈ ورکرز اور ہائی پوٹینشل روٹس شامل ہیں۔

    حکومت کی جانب سے تجویز کی گئی پابندیوں کا اطلاق کچھ ضروری تفصیل کے بعد شروع ہو جائے گا، تاہم اس حوالے سے ابھی تک حتمی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔ لیکن موجودہ حکومت اپنے دور حکومت ہی میں ان تمام قوانین کو نافذ کرے گی، جو اب سے لے کر 2029 تک تمام قوانین کے نفاذ کے لیے پُر عزم ہے۔

  • برطانیہ میں خوفناک واقعہ : بے قابو گاڑی نے فٹبال شائقین کو کچل ڈالا

    برطانیہ میں خوفناک واقعہ : بے قابو گاڑی نے فٹبال شائقین کو کچل ڈالا

    لیور پول : برطانیہ کے شہر لیور پول میں ڈرائیور نے گاڑی لوگوں کے ہجوم پر چڑھا دی جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لیور پول میں ایک بے قابو کار نے فٹبال شائقین کو کچل ڈالا، ہزاروں شائقین لیور پول کی پریمیئر لیگ جیتنے کی خوشیاں منا رہے تھے، حادثے میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔

    اس حوالے سے مقامی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ٹیم کی جیت کے جشن کے دوران ایک گاڑی ہجوم پر چڑھ دوڑی، پیدل چلنے والوں پر گاڑی چڑھانے والے شخص کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔،

    رپورٹ کے مطابق لیور پول کی فتح کا جشن منانے کیلئے پریڈ میں 80ہزار سے زائد افراد شریک تھے
    پولیس نے لیور پول واقعے میں ملوث شخص کی شناخت ظاہرکر دی۔

    پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث شخص53سالہ سفید فام برطانوی شہری ہے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے متعلق کسی بھی قسم کی قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے کیونکہ حالات کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔

    غیر مصدقہ سوشل میڈیا ویڈیوز میں سڑک پر گرے ہوئے افراد دکھائی دے رہے ہیں، رائٹرز کے ایک فوٹو گرافر نے ایمرجنسی سروسز کو متاثرہ افراد کو اسٹریچر پر ڈال کر ایمبولینسز تک لے جاتے اور سڑک پر بکھرا ملبہ دیکھا۔

    اس حوالے سے برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ یہ مناظر خوفناک تھے اور انہیں اس واقعے کی مسلسل اطلاع دی جا رہی ہے۔

    اسٹارمر نے کہا کہ میری ہمدردیاں ان تمام افراد کے ساتھ ہیں جو زخمی یا متاثر ہوئے ہیں۔ میں پولیس اور ایمرجنسی سروسز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس دلخراش واقعے پر فوری اور مسلسل ردعمل دیا۔

  • برطانیہ اور یورپین یونین کے درمیان پوسٹ بریگزیٹ ڈیل طے پاگئی

    برطانیہ اور یورپین یونین کے درمیان پوسٹ بریگزیٹ ڈیل طے پاگئی

    برطانیہ اور یورپین یونین کے درمیان پوسٹ بریگزیٹ ڈیل طے پاگئی ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے ڈیل کو برطانیہ کی عالمی اسٹیج پر واپسی قرار دے دیا، واضح رہے کہ 2020 میں برطانیہ کے ای یو ے انخلا کے بعد پہلی ڈیل ہے جو کئی ماہ کے مذاکرات کے بعد طے ہوئی،

    یورپین یونین کو ایک سال کے لیے برطانیہ کے پانی میں ماہی گیری کی توسیع دی گئی ہے، ماہی گیری، ہوائی اڈوں پر مسافروں کی سفری سہولت، دفاع کے معاہدوں میں شراکت داری طے پائی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یورپین یونین مستقل طور پر ماہی گیری کی اجازت کا خواہاں تھا۔

    ڈیل کے تحت برطانوی شہری کو یورپین یونین کے ہوائی اڈوں پر ای گیٹس کی سہولت فراہم ہوگی، سیکیورٹی اور ڈیفنس کے 150 بلین یورپین فنڈ میں برطانیہ کو شامل ہونے کی اجازت ہوگی۔

    علاوہ ازیں 18 سے 30 سال کے نوجوانوں کو برطانیہ، یورپین یونین میں فری موومنٹ دینے پر مذاکرات جاری ہیں، امیگریشن قابو کرنے، غیر قانونی بارڈر کراسنگ روکنے پر بھی مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

  • برطانوی پارلیمنٹ میں بھارت و پاکستان کشیدگی پر تشویش، انڈس واٹر ٹریٹی کے تحفظ پر زور

    برطانوی پارلیمنٹ میں بھارت و پاکستان کشیدگی پر تشویش، انڈس واٹر ٹریٹی کے تحفظ پر زور

    گریٹر مانچسٹر کے علاقے بری سے رکنِ پارلیمنٹ جیمز فرتھ نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ان کے حلقے میں بڑی تعداد ایسے افراد کی ہے جن کے خاندان  آزاد کشمیر، میرپور، کوٹلی،  اور گجرات میں آباد ہیں، اور اس ممکنہ تنازع کے دوبارہ شدت اختیار کرنے کے خدشے نے کمیونٹی میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔

    انہوں نے برطانوی حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے لیے کی گئی کوششوں کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا کہ برطانیہ اپنے تاریخی کردار کو مدِنظر رکھتے ہوئے خطے میں دیرپا امن کے قیام کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھے۔ بالخصوص انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پانی تک رسائی کے مسئلے کو سیاسی ہتھیار نہ بنایا جائے اور انڈس واٹر ٹریٹی جیسے معاہدوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

    اس پر وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمے نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس معاملے کی سنگینی کا مکمل ادراک ہے، کیونکہ برطانیہ میں رہنے والے تین ملین سے زائد افراد کا تعلق بھارت اور پاکستان سے ہے۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ انہوں نے بحران کے آغاز سے اب تک بھارتی اور پاکستانی ہم منصبوں سے چار مرتبہ گفتگو کی ہے، اور وہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر کلیدی ممالک سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ خطے میں کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ برطانیہ دونوں ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ سفارتی تعاون کے موجودہ معاہدوں، خصوصاً انڈس واٹر ٹریٹی، پر عملدرآمد جاری رکھیں اور اس کو کسی بھی تنازع میں استعمال نہ کیا جائے۔

  • کیا برطانیہ میں پاکستانی ایئر لائنز پر عائد پابندی کا خاتمہ قریب ہے؟

    کیا برطانیہ میں پاکستانی ایئر لائنز پر عائد پابندی کا خاتمہ قریب ہے؟

    کراچی : برطانیہ کے لیے پاکستانی ایئرلائنز کی پروازوں پر عائد پابندی جلد ختم ہونے کا امکان ہے، برطانوی ایئرسیفٹی کمیٹی پچیس مارچ کو فیصلے سے آگاہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی ایئرسیفٹی کمیٹی کا اجلاس ہوا ، کمیٹی نے پی آئی اے سمیت تمام پاکستانی ایرلائنز کی بحالی پر غور کیا۔

    جس کے بعد پاکستانی فضائی کمپنیوں کی بحالی سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا گیا، برطانوی ایئر سیفٹی کمیٹی منگل پچیس مارچ کو تمام پاکستانی ایئرلائنز کو فیصلے سے آگاہ کرے گی۔

    برطانوی ٹیم نےپاکستان سول ایوی ایشن اورپی آئی اے سمیت نجی ایئر لائنز کا آڈٹ کیا تھا تاہم پابندی ہٹنے کی صورت میں پی آئی اے فوری طور برطانیہ کے لیے فلائٹ آپریشن شروع کرے گی۔

    پہلے مرحلے میں قومی ائیرلائن اٹھائیس مارچ سے اسلام آباد سے براہ راست مانچسٹر پرواز چلانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے اور دوسرے مرحلے میں پی آئی اے اسلام آباد اور لاہور سے لندن،برمنگھم شروع کرے گی۔

    خیال رہے یورپ میں پروازوں کی بحالی کے حوالے سے فیصلے سے یورپی یونین ایئر سیفٹی کمیٹی نے اپنے فیصلے سے 15 روز بعد آگاہ کیا تھا۔

    یاد رہے جولائی 2020 میں پی آئی اے سمیت تمام پاکستانی ایئرلائنز پر جعلی لائسنس پائلٹس اسکینڈل معاملہ پر یورپ اور برطانیہ میں پابندی عائد کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ رواں سال یورپی یونین کی جانب سے پابندی ختم ہونے کے بعد 10جنوری کو قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی پہلی پرواز ساڑھے چار سال بعد پیرس کے لیے روانہ ہوئی تھی۔