Author: زاہد نور

  • گاڑیوں کی فروخت میں کمی کے باوجود کمپنی کو تاریخی منافع

    گاڑیوں کی فروخت میں کمی کے باوجود کمپنی کو تاریخی منافع

    روم / مانچسٹر: اٹلی کی کار ساز کمپنی کو کرونا وبا کے دوران گاڑیوں کی فروخت میں کمی کا سامنا رہا مگر اُس کے باوجود کمپنی نے مالی سال 2020 کے دوران ریکارڈ منافع کمایا۔

    واضح رہے کہ کرونا جہاں دنیا بھر کی معیشتوں اور کاروباری اداروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا وہیں اس وبا نے ٹیکنالوجی سے وابستہ کمپنیوں کے  کاروبار میں اضافہ کیا۔

    اب تک تو یہ بات سامنے آئی تھی کہ واٹس ایپ، زوم، فیس بک سمیت دیگر ٹیکنالوجیز کی کمپنیوں کو لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت فائدہ ہوا مگر اب کار ساز کمپنی نے سالانہ رپورٹ جاری کی جس میں حیران کن اعتراف کیا گیا ہے۔

    سال 2020 میں وبائی امراض کے دوران اطالوی کار ساز کمپنی ’لیمبور گینی‘ کا پیداواری یونٹ دو ماہ بند رہا جبکہ اس کی گاڑیوں کی فروخت بھی کم ہوئی۔ کمپنی کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نامساعد حالات کے باوجود یہ سال لیمبور گینی کے لیے تاریخ کا منافع بخش سال رہا۔

    کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اسٹیفن ونکل مین نے کہا کہ ’ہمیں حیرت ہوئی کیونکہ پچھلے سال کے مقابلے میں ہماری گاڑیوں کی فروخت قدرے کم رہی مگر لیمبورگھینی کا منافع زیادہ رہا، اُس کی وجہ مہنگے داموں اپنی مرضی کے مطابق سپر کار فروخت کرنا تھا، جس سے منافع زیادہ ہوا

    مزید پڑھیں: کرونا وائرس، عالمی معیشت کو دھچکا، ٹیکنالوجی کمپنیز کو دگنا فائدہ

    لیمبورگینی کی نئی اسپورٹس یوٹیلیٹی گاڑی (ایس یو وی) کو اروس کہا جاتا ہے یہ ماڈل بہت کامیاب رہا ہے جو گذشتہ سال دنیا بھر میں اس کمپنی کی فروخت کا 59فیصد ہے۔

    مسٹر ونکل مین نے مزید کہا  کہ یوروس سرمایہ کاری اور آمدنی لحاظ سے بھی ہمیں ذہنی سکون دے رہا ہے ، اور کمائی ہمیں مستقبل میں دوبارہ سرمایہ کاری کرنے کا اعتماد دے رہی ہے۔

    وولکس ویگن کی ملکیت رکھنے والی کار ساز کمپنی نے بتایا کہ سال 2020 کے دوران دنیا بھر میں 7 ہزار 430 گاڑیاں فروخت ہوئی جبکہ 2018 میں 8 ہزار ڈھائی سو گاڑیاں فروخت ہوئیں تھیں۔

     مسٹر ونکل مین نے کہا ہم نے 2021 کے لئے سال کے نو ماہ عرصے کے آرڈرز پہلے ہی لے لیے ہیں لہذا ہم سال 2021 کو کافی مثبت طرز میں دیکھ رہے ہیں۔

    توقع کی جارہی ہے کہ چین پہلی بار جرمنی کی جگہ لے کر اس سال کمپنی کی دوسری بڑی منڈی بن جائے گا۔ لیمبوروگھینی کے لیے سب سے بڑا چیلنج دنیا بھر میں اخراج کے ضوابط کو سخت کرنا اور برقی گاڑیوں میں شفٹ کرنا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کون سے ماسک کرونا کے خلاف پُر اثر ہوسکتے ہیں؟

     لیمبورگینی نے الیکٹرک سپر کار کے منصوبوں کا اعلان نہیں کیا ہے حالانکہ اپریل میں اس کا اعلان متوقع ہے۔

  • برطانیہ: فضائی سفر کرنے والوں کے لیے سخت تنبیہ

    برطانیہ: فضائی سفر کرنے والوں کے لیے سخت تنبیہ

    لندن: برطانیہ میں مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس متحرک ہوگئی اور مسافروں کو تنبیہ کی ہے کہ اگر کوئی شخص جعلی کورونا ٹیسٹ سرٹیفکیٹ کے ساتھ پڑا گیا تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی کورونا ٹیسٹ سرٹیفکیٹس پر ہوائی سفر کو روکنے کے لیے گریٹر مانچسٹر ایئرپورٹ پولیس متحرک ہوگئی ہے، ایئرپورٹ کے عملے کو جعلی سرٹیفکیٹس کی شناخت کے لیے ٹریننگ بھی مہیا کر دی گئی۔

    مانچسٹر میں گزشتہ کچھ ہفتوں سے جعلی ٹیسٹ سرٹیفکیٹس پر سفر کرنے کی خبریں گردش کر رہی تھیں جس کی روک تھام کے لیے پولیس کی جانب سے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    پولیس کے جاری کردہ بیان میں مسافروں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ جعلی سرٹیفکیٹس پر سفر کرنے سے اجتناب کریں اور اگر کسی مسافر کا سرٹیفکیٹ جعلی ثابت ہوا تو اُنہیں ناصرف سفر کرنے سے روکا جائے گا بلکہ اُنہیں گرفتار کر کے اُن کے خلاف کاروائی اور جرمانے بھی عائد کیے جائیں گے۔

    برطانوی پولیس کا مزید کہنا ہے کہ مسافر صرف تصدیق شدہ ٹیسٹ پروائیڈرز سے ہی ٹیسٹ کروا کر سرٹیفکیٹ حاصل کریں، جعلی سرٹیفکیٹس فراہم کرنے والے متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔

  • بین الاقوامی مقابلہ پاکستانی طالب علم نے اپنے نام کر لیا

    بین الاقوامی مقابلہ پاکستانی طالب علم نے اپنے نام کر لیا

    ہڈرزفیلڈ: یونیورسٹی آف ہڈرز فیلڈ کے اسکول آف لا کے زیر اہتمام منعقدہ بین الاقوامی مقابلہ پاکستانی طالب علم نے اپنے نام کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں یونی ورسٹی آف Huddersfield میں قانون کے شعبے کی جانب سے منعقدہ ایک انٹرنیشنل مقابلہ پاکستانی طالب علم راجہ عیسیٰ اللہ خان نے جیت لیا۔

    لا مُوٹ میں دنیا کے مختلف ممالک سے طلبہ نے شرکت کی، جو پاکستانی طالب علم راجہ عیسی اللہ خان نے جیتا، اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ اُنھیں فخر ہے کہ وہ پاکستان کا نام روشن کر پائے ہیں۔

    راجہ عیسیٰ نے کہا دنیا بھر میں موجود پاکستانی طالب علم پاکستان کے سفیر ہیں، اگر محنت اور لگن سے کوئی بھی کوشش کی جائے تو کامیابی آپ کے قدم ضرور چومتی ہے۔

    عیسیٰ کا آبائی تعلق گوجرانوالہ کی تحصیل وزیر آباد سے ہے، اُنھوں نے ابتدائی تعلیم لاہور سے حاصل کی اور 2018 میں ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے برطانیہ آئے اور ہڈرزفیلڈ یونی ورسٹی میں زیر تعلیم ہیں۔

    واضح رہے کہ قانون پڑھانے والے اداروں میں لا موٹ ایک نصابی سرگرمی ہے، جس میں طلبہ ایک مصنوعی عدالت یا ثالثی کی کارروائی میں حصہ لیتے ہیں، اور یادداشتوں کا مسودہ تیار کرتے ہیں اور زبانی دلائل میں بھی حصہ لیتے ہیں۔

  • برطانوی عدالت نے لارڈ نذیر احمد کو باعزت بری کر دیا

    برطانوی عدالت نے لارڈ نذیر احمد کو باعزت بری کر دیا

    مانچسٹر: برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے سابق رکن لارڈ نذیر احمد کو ہراسانی کیس میں عدالت نے باعزت بری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے سابق رکن لارڈ نذیر کے خلاف ہراسانی کیس میں آج تفصیلی فیصلہ جاری ہوا، اور انھیں الزامات سے باعزت بری کر دیا گیا۔

    شیفلڈ کراؤن کورٹ میں 15 جنوری سے اس کیس کی سماعت جاری تھی، آج تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا، لارڈ کے سابق ممبر پر 5 سال قبل جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    26 فروری کو لارڈ نذیر کیس پر مختصر فیصلہ سنایا گیا تھا، تاہم عدالت نے لارڈ نذیر احمد کو آج جنسی ہراسانی کیس میں الزامات جھوٹے قرار دے کر باعزت بری کر دیا۔

    لارڈ نذیر احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات تحقیقات کے بعد جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے، میں ہرجانے سمیت ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہوں۔

    انھوں نے کہا میری شہرت کو ایک سازش کے تحت داغدار کرنے کی کوشش کی گئی ہے، لیکن آج برطانوی عدالت سے انصاف کی توقع آج پوری ہوئی، آج حق و سچ کی فتح ہوئی ہے۔

    لارڈ نذیر نے کہا کہ وہ دنیا بھر مظلوم مسلمانوں کا مقدمہ مؤثر انداز میں لڑیں گے، انھوں نے کہا کشمیریت میرے خون میں ہے، آخری سانس تک کشمیر کا مقدمہ لڑوں گا۔

  • برطانیہ میں‌ چوری کی عجیب و غریب واردات

    برطانیہ میں‌ چوری کی عجیب و غریب واردات

    مانچسٹر: برطانیہ کے گاؤں میں چوری کی ایسی عجیب و غریب واردات ہوئی جس نے سب کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانیہ کے علاقے ویسٹ سسیکس کے ایک گاؤں میں چوری کی عجیب واردات ہوئی جس میں نامعلوم چور فٹ پاتھ کے فرش کی پرانی ٹائلز اکھاڑ کر لے گئے۔

    علاقہ مکین جب صبح سو کر اٹھے تو فٹ پاتھ پر ٹائلز موجود نہیں تھے جسے دیکھ کر وہ سکتے میں آگئے۔ پولیس حکام کے مطابق چوری کی عجیب و غریب واردات سیسیکس کے گاؤں انسٹورنگٹن میں ہوئی ہے۔

    پولیس کے مطابق شہریوں نے اطلاع دی کہ وہ جب صبح جب گھروں سے کام کے لیے نکلے تو فٹ پاتھ پر لگی ٹائلز غائب تھیں جس کے بعد انہوں نے مقامی کونسل کے عہدیداران کو واقعے سے مطلع کیا۔

    مزید پڑھیں: برطانیہ میں‌ چوری کی انوکھی واردات

    مقامی کونسل کی شکایت پر پولیس نے واقعے کی رپورٹ درج کر کے تفتیش شروع کردی، جس کے تحت علاقے میں لگی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی گئیں ہیں۔ پولیس نے علاقے کو سیل کر کے شہریوں کی آمد و رفت پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

    واضح رہے کہ یہ واقعہ دو روز قبل پیش آیا، پولیس کو ابھی تک اس حوالے سے کوئی کامیابی نہیں مل سکی۔

  • کرونا کیسز میں‌ کمی، کھیلوں‌ کی سرگرمیاں‌ بحال ، اسٹیڈیم کھولنے کا اعلان

    کرونا کیسز میں‌ کمی، کھیلوں‌ کی سرگرمیاں‌ بحال ، اسٹیڈیم کھولنے کا اعلان

    مانچسٹر: برطانوی حکومت نے کرونا وائرس کے کیسز میں کمی کے بعد کھیلوں کی سرگرمیاں بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی حکومت نے آؤٹ ڈور کھیلوں پر عائد پابندی کو 29 مارچ سے مرحلہ وار ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں 29 مارچ سے ٹینس اور باسکٹ بال کورٹس اور گالف کورس کے علاوہ فٹ بال گراونڈ بھی کھول دیے جائیں گے جبکہ 21 جون تک تمام کھیلوں پر عائد پابندیاں ختم کر دی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم جولائی میں انگلینڈ کا دورہ کرے گی، لاک ڈاؤن اور سماجی پابندیاں جون میں ختم ہونے کے بعد اس بات کا امکان بڑھ گیا ہے کہ اب کرکٹ شائقین کو اسٹیڈیم جانے کی اجازت ہو گی۔

    کھیلوں پر عائد پابندی ختم ہونے کے باعث پاکستان اور انگلینڈ کے مابین ہونے والے ون ڈے اور ٹی ٹوینٹی سیزیز کی ٹکٹس فروخت ہو چکی ہیں۔

    حکومت نے مرحلہ وار پابندیوں کو مشروط طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا، اس حوالے سے چار شرائط پیش کی گئی ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق ان شرائط میں، ویکسین پروگرام، اموات میں کمی، انفیکشن کی شرح اور نئے وائرس کی صورت حال شامل ہوگی۔

    فیصلہ کیا گیا ہے کہ حکومت باقاعدگی سے اقدامات کا جائزہ لے گی،جس کے تحت سماجی دوری کم کرنے اور انٹرنیشنل ٹریول کی اجازت کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ برطانوی شہروں ویلز، اسکاٹ لینڈ اور ناردرن آئرلینڈ میں عائد لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے بھی اقدامات کیے جائیں گے اور ایس او پیز پر عمل کروانے کے لیے حکمت عملی بھی مرتب کی جائے گی۔

  • انگلینڈ میں کرکٹ کی واپسی، بڑے ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان

    انگلینڈ میں کرکٹ کی واپسی، بڑے ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان

    مانچسٹر: شائقین کرکٹ کے لئے بڑی خوشخبری، انگلش کرکٹ بورڈ نے گذشتہ سال ملتوی ہونے والے دی ہنڈرڈ ایڈیشن کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔

    ای سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دی ہنڈرڈ ایڈیشن کے لئے رواں سال اکیس جولائی کو میدان سجیں گے، پہلا میچ اوول میں مانچسٹر اور اوول انوینبلز کے درمیان کھیلا جائے گا، مین فارمیٹ کے میچز بائیس جولائی سے شروع ہوں گے۔

    انگلش کرکٹ بورڈ کے مطابق مین اور ویمن فارمیٹ کے ابتدائی میچز کے علاوہ دونوں ٹیمیں ایک ہی دن ایک ہی میدان میں میچز کھیلیں گی، مین اور ویمن فارمیٹ کے ابتدائی میچز کے علاوہ دونوں ٹیمیں ایک ہی دن ایک ہی میدان میں میچز کھیلیں گی۔

    ای سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دی ہنڈرڈ ایڈیشن میں دو درجن سے زائد پاکستانی کھلاڑی بھی ڈرافٹ لسٹ میں موجود ہیں، اس کے علاوہ جولائی میں پاکستان کا دورہ انگلینڈ بھی شیڈول ہے۔

    فہرست کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم ایک لاکھ پاؤنڈ کی بیس پرائز کے ساتھ مہنگے ترین کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہیں، سابق کپتان شاہد آفریدی 80 ہزار پاؤنڈز کی بیس پرائز کے ساتھ دوسرے مہنگے ترین کرکٹرز کے گروپ میں شامل ہیں جبکہ محمد حفیظ، شاداب خان اور وہاب کی بیس پرائز 60 ہزار پاؤنڈز مقرر کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ نئی کرکٹ سیریز دی ہنڈرڈ ایڈیشن نے گزشتہ برس شروع ہونا تھا، جسے کووڈ کے باعث ملتوی کر کے اس سال شروع کیا جا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ برطانیہ نے جون میں سماجی پابندیاں ختم ہونے کا اعلان کررکھا ہے،سماجی پابندیاں ختم ہونے کے بعد شائقین کرکٹ کی اسٹیڈیم واپسی متوقع ہے۔

  • کورونا کی نئی قسم نے مانچسٹر کو لپیٹ میں لے لیا

    کورونا کی نئی قسم نے مانچسٹر کو لپیٹ میں لے لیا

    مانچسٹر کے 2 علاقوں ہارفورے اور موسٹن میں کوروناکی نئی قسم آنے پر شہریوں کو فوری کورونا ‏ٹیسٹ کروانے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق نئی قسم ’’ای فورایٹ فور کے‘‘ کے کیسز گزشتہ ماہ برسٹل میں سامنے ‏آئے تھے اور 2 ہفتے قبل نارتھ ویسٹ میں 10لاکھ افرادکو فوری ٹیسٹ کرانےکا کہا گیا تھا۔

    شہریوں کےلیے بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ایم نائن، ایم فوٹی پوسٹ کوڈ ‏والے علاقوں کے شہریوں کو فوری ٹیسٹ کی ہدایت کی گئی ہے۔

    شہری بلا اپائنٹمنٹ قریبی سینٹر یا موبائل ٹیسٹنگ سے ٹیسٹ کراسکیں گے۔ محکمہ صحت اور ‏مقامی کونسل نےفوری ٹیسٹ کیلئےعلاقائی پوسٹ کوڈز جاری کر دیئے ہیں۔

    ڈائریکٹرپبلک ہیلتھ ڈیوڈ ریگن کا کہنا ہے کہ ایسےثبوت نہیں ملےکہ یہ وائرس ویکسین پراثرانداز ‏ہو سکتا ہو، ہارفورے اور موسٹن کے رہائشی فوری ٹیسٹ کرائیں۔

  • کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر حکومتی شخصیت مستعفی

    کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر حکومتی شخصیت مستعفی

    مانچسٹر: کرونا ایس ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر برطانیہ کے علاقے بلیک برن کے میئر کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑ گیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق مانچسٹر پولیس نے لاک ڈاؤن کے دوران منعقد ہونے والی شادی کی تقریب میں چھاپہ مار کر میئر سمیت 9 افراد پر دو دو سو پاؤنڈز جرمانہ عائد کیا تھا۔

    افتخار حسین نے کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر اپنا عہدے سے استعفیٰ دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کے بعد عوامی عہدے پر رہنے کا جواز نہیں بنتا، مستعفی ہونا ہی بہتر تھا’۔

    افتخار حسین کا کہنا تھا کہ ’میں اپنے کیے پر شرمندہ اور نادم ہوں، تقریب میں شرکت پر کوئی عذر پیش نہیں کروں گا کیونکہ میں نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ دانستہ طور پر کیا ہے‘۔ واضح رہے کہ کونسلر افتخار حسین گزشتہ برس بیلک برن ود ڈارون کے میئر منتخب ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ مانچسٹر پولیس نے نواحی علاقے بلیک ہرن میں ہفتے کی رات ایک گھر پر چھاپہ مارا تھا جہاں شادی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا، اس تقریب میں میئر بھی موجود تھے، جب یہ خبر سامنے آئی تو انہیں شدید تنقیدک کا نشانہ بنایا گیا۔

  • کرونا کی نئی قسم مزید سنگین، ایک اہم علامت کی نشاندہی

    کرونا کی نئی قسم مزید سنگین، ایک اہم علامت کی نشاندہی

    مانچسٹر: برطانیہ کے طبی ماہرین نے بہنے والے نزلے کو کرونا کی نئی قسم کی اہم علامات قرار دیتے ہوئے شہریوں کو ہدایت کی کہ اگر انہیں بہنے والا نزلہ ہے تو فوری طور پر ٹیسٹ کروائیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا کی نئی قسم برطانیہ کے دیگر علاقوں میں بھی پھیلنا شروع ہوگئی ہے، نارتھ ویسٹ میں اب تک 100 کیسز سامنے آچکے۔

    کرونا کی تغیر شدہ قسم کی تشخیص اُن لوگوں میں بھی ہوئی جنہوں نے حال ہی میں ویکسین لگوائی۔ گھمبیر صورت حال کے پیش نظر محکمہ صحت نے دس لاکھ افراد کو فوری طور پر کرونا تشخیص کے ٹیسٹ کروانے کی ہدایت کردی۔

    محکمہ صحت نے شہریوں کے نام جاری پیغام میں کہا کہ ’ ناک بہنے (بہنے والے نزلے)کی صورت میں فوری ٹیسٹ کروائیں کیونکہ یہ کرونا کی نئی قسم کی اہم علامت ہے‘۔

    محکمہ صحت نے بتایا کہ وائرس کی نئی قسم کے کیسز لیورپول،پریسٹن اورلنکاشائر کے علاقوں میں بھی سامنے آئے ہیں، وائرس کی نئی قسم سے متعلق تحقیق کی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: برطانیہ، جنازے میں‌ شرکت کرنے والا اسپتال عملہ کرونا کی نئی قسم سے متاثر

    واضح رہے کہ ایک روز قبل برطانیہ کے علاقے لیور پول کے 32 شہریوں میں کرونا کی نئی قسم کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد برطانیہ بھر میں نئی قسم سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد 43 تک پہنچ گئی تھی۔

    کرونا کی تغیر شدہ قسم کے گیارہ کیسز برسٹل میں بھی سامنے آئے جبکہ لیور پول کے ویمن اسپتال کے عملے میں بھی نئی قسم کی تشخیص ہوئی۔

    اسپتال ذرائع نے بتایا تھا کہ عملے کے چند اراکین نے گزشتہ دنوں ایک جنازے (آخری رسومات) میں شرکت کی تھی، خدشہ ہے کہ انہیں وائرس وہیں سے لگا ہو۔ محکمہ صحت نے کہا تھا کہ کرونا کی نئی قسم سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں، حتمی نتائج سامنے آنے کے بعد حفاظتی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ وائرس کی نئی قسم برازیل اور جنوبی افریقہ میں پہلے سے موجود ہے، جسے ماہرین پہلے سے زیادہ خطرناک بتا رہے ہیں۔

    کرونا کی نئی قسم کیا ہے؟

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں سامنے آنے والی کرونا وائرس کی نئی شکل یاقسم کو ‘وی یو آئی 202012/01’ کا نام دیا گیا ہے۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ وی یو آئی کرونا کے مقابلے میں 70 فیصد تیزی سے پھیلتا ہے۔ کرونا کی نئی شکل یا قسم کا پہلا کیس تیرہ دسمبر کو برطانیہ کے جنوبی علاقے کاؤنٹی کینٹ میں رپورٹ ہوا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: کرونا کا قہر، بیک وقت دو اقسام لاحق ہونے کا انکشاف

    بعد ازاں جنوبی افریقہ میں بھی کرونا وائرس کی  نئی قسم کی تشخیص ہوئی جسے عالمی ادارۂ صحت کے ماہرین نے وی یو آئی سے مختلف قرار دیا۔

    نئی قسم زیادہ مہلک ہے؟

    طبی ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کے مقابلے میں وی یو آئی میں 23 نئی تبدیلیاں دیکھی گئیں، جن میں متاثرہ شخص کا پروٹین بڑھنا اور ایک سے دوسرے انسان میں تیزی و آسانی کے ساتھ منتقل ہونا شامل ہے۔

    برطانوی وزیر صحت میٹ ہان کا کہنا تھا کہ ’وی یو آئی کرونا کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے، مشرقی برطانیہ اور دارالحکومت میں نئے کیسز تیزی سے سامنے آئے ہیں، یہ قسم ویکسین کے خلاف مزاحمت کرسکتا ہے۔

    اسے بھی پڑھیں: کرونا وائرس، 92 سالہ مریض تدفین کے 18 روز بعد زندہ نکلا

    برطانیہ کے چیف میڈیکل آفیسر کرس وٹی کا کہنا تھا کہ ’وی یو آئی کی وجہ سے زیادہ اموات کا کوئی ثبوت نہیں ملا، اس حوالے سے ماہرین نے شواہد اکھٹے کرلیے ہیں اور اب ہم اس پر تحقیق کررہے ہیں تاکہ اصل صورت حال کو جان سکیں‘۔

    نئی قسم کے خلاف کرونا ویکسین کارآمد ہوگی؟

    برطانیہ کے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ’کرونا ویکسین کے مؤثر ہونے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں جس میں دو ہفتے لگ سکتے ہیں، مگر امید ہے کہ کرونا کی نئی قسم ویکسین کی افادیت کو کم نہیں کرے گی‘۔

    بچوں اور بڑی عمر کے افراد کے لیے نئی قسم خطرناک ہے

    برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ماہرین سمجھتے ہیں کہ جس طرح کرونا بچوں اور بڑی عمر کے لوگوں کے لیے خطرناک ثابت ہوا بالکل اُسی طرح نئی قسم بھی انہیں متاثر کرسکتی ہے کیونکہ وی یو آئی کے جو نئے کیسز سامنے آئے اُن میں بچوں اور بڑی عمر کے لوگوں کی تعداد زیادہ تھی۔